ھیلو دوستو میرا نام سندری ھے۔ اور میں بہت سندر ھوں میرے بڑے ممے ہیں اور میری چوت بھی بہت سندر ھے۔ میری گانڈ ایک دم پلی ھوئی ھے۔ میں سب سے پہلے کالج میں ٹیچر سے چدوانا شروع کیا پھر کالج کے بعد میں نے بی کوم کرنے کے بعد پھر میں نے ایک بوئے فرینڈ بنایا اور چدائی کرتی تھی۔ پھر فرنڈ سے بریکپ ھوا تو میں ایک آفس میں پرسنل سیکرٹری کی جوب کیلئے گئی۔ انٹرویو دینے گئی تو بوس ینگ اور کیوٹ تھا اسے دیکھتے ھی میری چوت میں آگ بھڑک اٹھی بوس میرا انٹرویو لے رھا تھا تو میں کبھی کبھی اپنی چوت کو سہلا لیتی بوس نے کہا میرے ساتھ رہنا ھوگا میں لڑکیوں کا شوقین ھوں تو گھر میں لڑکیوں کا آنا جانا لگا رہتا ھے میں اپنے گھر میں جہاں من کرتا ھے شروع ھو جاتا ھوں۔ لیکن تم نے ھم پر دھیان نہیں دینا ھوگا۔ اگر جوب کرنا ھے تو آپ کی سیلری 70 ہزار ھوگی آفس سے گھر اور گھر سے آفس۔ مجھے جوب کی سخت ضرورت تھی۔ مالی حالات ٹھیک نہیں تھے تو میں نے جوب کیلئے ہاں کر دی۔ پھر میری جوب شرع ھو گئی۔ پہلی رات میں بوس کے گھر آئی بوس اکیلا رہتا تھا۔ کچھ دیر بعد بوس کو کال آئی بوس نے مجھے کہا باہر ایک لڑکی آئی ھے۔ اسے اندر لاؤ وہ لڑکی کیوٹ تھی پھر بوس لڑکی کو اپنے روم لے گیا اور کچھ ھی دیر میں لڑکی کی سیکس آوازوں نے مجھے گرم کر دیا کچھ دیر بعد بوس چڈی پہنے روم سے باہر آیا اور چڈی میں بوس کا لن کھڑا ھوا تھا میں تو بوس کے لن کو دیکھ رھی تھی پھر بوس نے مجھے کہا سندری کھانا بنانا آتا ھے۔ میں نے کہا جی سر سب کچھ آتا ھے کہا پھر کچھ بنا لو کہے کر بوس روم چلا گیا اور پھر سے چدائی کرنے کی آوازیں آنے لگی۔ میں کھانا بنانے لگی۔ کچھ دیر بعد بوس لڑکی کو اٹھا کر چودتا ھوا روم سے باہر آیا اور صوفے پر چدائی کرنے لگے۔ میں تو دیکھ کے بہت گرم ھو گئی جب بوس کے لمبے موٹے لن کو دیکھا تو میں فل گرم ھوگئی۔ جب لڑکی فارغ ھوتی تو بوس لڑکی کی گانڈ چودنے لگتا۔ میں کھانا بناتی ان کی چدائی دیکھتی ھوئی اپنے مموں کو دباتی چوت کو سہلاتی من کر رہا تھا لڑکی کو بھگا دو اور بوس کے ساتھ میں خود شروع ھو جاؤ۔ لڑکی تو بوس کے لن کو منہ اور مموں میں لیتی اور لن کی تعریف کرتی۔ کہتی دو بار فارغ ھو چکی ھوں اب تیسری بار ھونے والی ھو تم ابھی تک نہیں ھوئے اس لیئے تو میں تمہارے پاس آتی ھوں پھر کھانا بھی بنا اور میری چوت نے بھی رسیلا رس چھوڑ دیا۔ پھر دونوں کھانا کھاکر روم میں ساری رات چدائی کی۔ اسی طرح مجھے تین دن رات ھوئے اور بہت گرم رہنے لگی۔ بوس سے چدائی کرنے کو من کرتا صبح بوس کو اٹھانے گئی تو بوس نگا سو رہا تھا بوس کا لن کھڑا تھا لڑکی کا جا چُکی تھی میں بوس کے لن کی طرف ہاتھ بڑھانے لگی تو بوس نے مجھے اپنے اوپر گراکر چومنے لگا میں تو بہت گرم تھی اور بوس کو چومتی ھوئی لن پر چوت رگڑنے لگی کچھ دیر میں بوس کے ساتھ مست رھی۔ جب بوس نے مجھے دیکھا تو جلدی سے مجھے اپنے اوپر سے ہٹایا اور سوری کی کہا میں سمجھا رات والی لڑکی ھے بھول گیا تھا کے وہ جا چُکی۔ پر میرا چدائی کا بڑا موڈ تھا بوس نے کہا میں اپنے اسٹاپ کی لڑکیوں سے نہیں کرتا۔ چاہیئے وہ فری میں بھی کہیں تو تب بھی نہیں کرتا۔ پھر کچھ دن بعد بوس کو اٹھانے گئی تو بوس نے مجھے رضائی میں پکڑ کر گھسا لیا میرے مموں کو نکال کر دبانے چومنے چوسنے لگا میں تو مست ھوکر بوس کا ساتھ دے رھی تھی۔ پھر جب بوس چدائی کرنے کیلئے رضائی ہٹا کر اٹھا مجھے دیکھا تو سوری کی میں بہت گرم رہنے لگی لیکن بوس چدائی نہ کرتا اور لڑکیوں کی چیخیں نکال دیتا میں بھی ایسی مست چیخیں نکالنا چاہتی۔ مگر بوس اسٹاپ سے چدائی نہیں کرتا تھا۔ اور بوس ہر رات نئی لڑکی کی چدائی کرتا۔ ایک رات بوس نے بہت زیادہ شراب پی لی چدائی کرکے لڑکی کو جانے کا کہا وہ چلی گئی میں بوس کا لن دیکھنے گئی بوس نگا تھا لن کھڑا تھا۔ میں لن کو پیار کرنے لگی اور نگی ھوگئی۔ پھر بوس نے مجھے پکڑ لیا اور چدائی شروع کی اف مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا اور ساتھ میں بوس کو شراب بھی پلا رھی تھی اگر بوس کو نشہ اتر جاتا تو چدائی نہ کرتا بوس نے چار بار فارغ کیا پھر بوس بھی میری چوت میں فارغ ھوا جب بوس کے لن کا پانی میری چوت میں نکلا تو مجھے بہت مزہ آیا پھر میں اپنے روم میں سکون سے آکر سو گئی۔ پھر صبح ناشتہ بناکر گئی تو بوس نے پکڑ لیا کچھ دیر مزے لیتی رھی میں بوس کو اور بوس مجھے چومتا دباتا رھا پھر مجھے دیکھ کر سوری کی۔ میں بہت خوش تھی کے بوس کے ساتھ دو بار چدائی کا موقعہ ملا سوچا کے کاش زندگی بھر صرف مجھ سے چدائی کرے پر اس کیلئے بوس سے شادی کرنا لازمی تھا جو میں نے سوچ لیا کے بوس سے ھی شادی کروں گی اور بوس کے لن سے مزے کروں گی۔ پھر ایک بار بوس سے چدائی ھوگئی۔ ایک رات بوس نے کہا آج میں شراب پی کر سونے والا ھوں اور میں نے کسی لڑکی کو نہیں بلایا تو مجھے اٹھانا مت میں سن کر بہت خوش ھوئی کے آج تو بوس کے ساتھ خوب چدائی کروں گی۔ پھر بوس روم گیا تو کچھ دیر بعد میں بھی روم میں آکر بوس کو دیکھا نگا سو رہا ھے میں جلدی سے کپڑے اتار کر نگی ھوکر بوس کو چومنے لگی پھر بوس بھی شروع ھو گیا ساتھ میں بوس کو شراب بھی پلاتی رھی۔ اور بوس تو ہر بار زبردست چدائی کرتا اور آج بھی مجھے اٹھا اٹھا کر چود رہا تھا کبھی روم سے باہر صوفے پر ہر جگہ چودتا رہا اور میں مزے لیتی رھی پھر میرے روم میں صبح تک چدائی کی اور ھم ساتھ میں نگے سو گئے تو بوس جب اٹھا تو کہا سندری مجھے پتا ھے۔ تم مجھے چدائی کرتے دیکھ کر بہت گرم ھو جاتی ھو اس لیئے تم خود کو روک نہیں پاتی۔ اس لیئے تو جب میں شراب پیتا ھوں تو تم مجھے مست کر دیتی ھو جو میں خود کو روک نہیں پاتا پتا نہیں میں کتنی لڑکیوں سے چدائی کی ھے۔ پر تیرے ساتھ تو من ھی نہیں بھرتا کیا تم مجھ سے شادی کرو گی۔ میں نے کہا کر تو لوں گی پر آپ نے پھر دوسری لڑکیوں سے چدائی نہیں کرنی۔ صرف اور صرف میری چدائی کرنی ھے۔ کہا سندری میں وعدہ کرتا ھوں کے میرا لن اب تیری چوت میں جایا کرے گا پر مجھے گانڈ بھی۔ میں نے کہا میں بھی آپ کی اور گانڈ بھی آپ کی اگر سوہاگ رات گانڈ کی ھوگی تو بہت مزہ آئے گا۔ پھر بوس سے شادی کر لی بوس نے میری گانڈ کی سیل کھول کر سوہاگ رات کی۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
ہیلو دوستوں میں ہوں آپکی شنو جان میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔۔ Main Hun aapki Shano jaan Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Saturday, January 28, 2023
Friday, January 27, 2023
میرے گھر سوہانی آئی
ھیلو دوستو میرا نام کثوم ھے۔ میرا پتی گے تھا۔ ایک دن میرا دادا اپنی پوتی سوہانی کو میرے پاس کچھ دنوں کیلئے چھوڑنے آیا۔ پتی اپنی گانڈ کیلئے دو مرد ایک عورت رکھی ھوئی تھی۔ ان میں ایک گانڈو مرد تھا اور دوسرا سب کی چدائی کرتا تھا جب کبھی میں دیکھتی تو دو مرد ایک عورت کی چدائی کرتے ہیں تو میرا پتی ان کی چدائی ھوتی۔ کبھی پتی کی گانڈ چودتے تو کبھی ایک ایک پتی کی گانڈ چودتے تو کبھی مل کر ایک ساتھ چدائی کرتی پتی نامرد تھا اور اس طرح سے میں اس کی دولت دیکھ کے شادی کر لی پھر مہنو سے میری چدائی تو کیا کبھی چمی تک نہیں دی میں بہت میں نے بہت دفع چدائی کا کہا چومنے لگتی کہتا مجھے ایسے مزہ نہیں آتا میں کہتی مجھے بتائیں میں ویسے کرو گی مجھ سے کہا دیکھو یہ سب دولت کو جتنا اڑانا چاہو اڑا سکتی ھو باقی ایک فضول کام کیلئے میرے پاس وقت نہیں ھے۔ اور پھر ایک تو میں میں نے غصہ میں کہا ننگی ھو کر کہا بتاؤ مجھ میں کیا کمی ھے تو مجھے تھپڑ مار کے کہا سب کچھ توھے نا مجھے تیرے ساتھ مزہ نہیں آتا میں نے بھی غصہ سے کہا میں ویسے کرو گی اور بڑبڑاتا ھوا چلا گیا پھر دن میں میں اپنی مساج والی کے ساتھ روم میں بیٹھی تھی اور اتنی دیر میں سوہانی دیدی کہتی ھوئی روم تو بہت بڑی ھو گئی تھی ممے بھی بڑے بڑے تھے۔ اور برا تو اندر سے پہنا نہی تھا میں ملی تو میرا چھوٹا دادا بھی آیا کہا کثوم مجھے شہر جانا ھے تو سوچا سوہانی کو کچھ دن چھوڑ ے آیا ھو ابھی بھی وھی بچو کی طرح حرکتیں ہیں۔ محلے کے لڑکو کو مارتی ھے۔ نادان ھے ایک حادسے میں میرا بیٹے اور بہو کی موت ھو گئی۔ عورت ھوتی تو سوہانی کو سمجھاتی۔ نادان ھے۔ میں نے دادا جان سوہانی میری اپنی ھے۔ آپ نے اچھا کیا کے میرے پاس لائے سوہانی میری چھوٹی بہن ھے میں اپنے سے بھی زیادہ سوہانی کیا خیال رکھوں گی۔ پھر کہا میں چلتا ھو پر میں نے رات رکنے کی ضد کی پھر صبح کو چلا گیا۔ رات کو سوہانی نے صوفے پر سو گئی۔ پھر دن میں مساج والی کے ساتھ تھی۔ اپنے پیر دبوا رھی اور سونائی آئی کہا کچھ بات کی تو میں نے کہا میرا تو سارا جسم ٹوٹ رھا ھے۔ تو سوہانی نے کہا دیدی میں آپ کیلئے مسالے دار چائے پلاتی ھو سارا بدن ٹھیک ھو جائے گا تو مساج والی نے کہا سوہانی مجھے پتا ھے۔ مالکن کا بدن کیسے ٹھیک ھو گا۔ تم مسالے دار چائے بناؤ چلی گئی۔ میرے پاؤں دباتی دباتی میری چوت کو سہلانے لگی۔ میں تو کب سے پیاسی تھی۔ میں تو مزے لیتی رھی تو چائے لےکر آئی تو اس نے جلدی سے ہاتھ ہٹا لیا دی میں نے جانے کو کہا پھر مساج والی کو رات روک لیا پھر روم میں سوہانی صوفے پر سو رھی تھی تو میں نے مساج والی کو بلا لیا اور ھم رضائی اوپر لے کر چونے چوستے ھوئے نگے ھوئے مساج والی میری چوت کو مست کر رھی تھی اور میری سیکس بھری آوازیں نکل رھیں تھی۔ اتنے دیر میں سوہانی کی آواز آئی دیدی بھوت آپنے اوپر ہل رھا ھے۔ میں نے کہا کوئی بھوت نہیں ھے تم سو جاؤ کوئی خواب دیکھ لیا ھے۔ پھر وہ رضائی لےکر سو گئی۔ اور پھر میری چوت کا رس چاٹ چوٹ کر نکالتی اور صبح ھم ساتھ سو گئے۔ پھر سوہانی نے کہا دیدی مجھے کہیں رھی تھی بھوت نہیں ھے رات کو آپ نوکرانی کے ساتھ سو رھی۔ تھی۔ میں نے کہا نہیں آج کیا بنا رھی ھوں آج میں اپنے ہاتھ کا بناکر کھلاتی ھوں پھر میں نے مساج والی کو رکھ لیا۔ ایک دن سوہانی کو پتی نے میرے سامنے تھپڑ مار دیا۔ کہا اسے کہو رہنا ھے تو رھو پر میرے مہمانوں کو اس طرح نہ پیٹے۔ پھر چلا گیا تو سوہانی نے کہا دیدی یہ تو سب میں نے آپ کیلئے کیا تاکے ججو آپ کو وقت دے سکے میں نے کہا سوہانی۔ تم میری فکر مت کرو آج سے کسی کو نہں مارنا پھر میں نے کیرم کی گوٹیاں اٹھالیا۔ پھر رات کو پتی کو جاکر دیکھا تو اپنے دوستو کے ساتھ مستی ھے۔ اور ان کو لڑکی کے ساتھ چدائی کرتا دیکھ رہا ھے۔ میں واپس آئی پھر پتی بوٹی دینے آیا میں نے چدائی کا کہا تو کہا مجھے تو یہ اچھا لگتا ھے تم کر سکتی ھو چلا جاتا ھے سوہانی بھی اٹھ گئی ساری باتیں سنی۔ کہا دیدی میرے پاس گوٹیں نہیں ہیں۔ میں نے کہا میرے پاس ہیں پھر میں ان کو گوٹیں دینے گئی تو سوہانی بھی ساتھ تھی۔ پھر آکر ھم سوئے۔ تو مساج والی نے مجھے سکون دیا۔ پھر کچھ دن بعد پھر سوہانی نے بھوت کہا ہل رھا ھے۔ میں نے اسے سلا دیا پھر مساج والی ہمیشہ سکون دینے لگی کبھی کبھی پتی کو کہتی کے تم جانتی ھو میں کیسا خوش ھوتا ھوں۔ پھر ایک میں سوہانی کو نوکر کے ساتھ چدائی کرتے پکڑ لیا سوہانی نے کہا دیدی میں اس سے پیار کرتی ھوں۔ میں نے کہا وہ گھر کا نوکر ھے۔ پھر دیکھا تو بہت ماروں گی۔ پھر ایک دن مساج والی نے شادی پر جانے کو کہا اور یہ بھی کہا کے اب میں رات نہیں رھا کروں گی۔ اور پندرہ دنوں کا کہا۔ میں تو منتیں کرنے لگی کے تم نہ جاؤ پیسے زیادہ دوگی کہا میرے اپنوں کی شادی ھے غیروں کی جوتی تو نہ جاتی۔ رک نہیں سکتی۔ میں نے کہا پھر میں کیا کروں۔ کہا سوہانی سے تو کر سکتی ھوں میں نے کہا آج تم نے کریٹ بات کی ھے۔ میں پھر سوہانی کے بہت سارے برا لائی۔ اور میں نے خود پہنائے سوہانی شرمانے لگی۔ پھر اپنے ساتھ سلایا اور چومتی ھوئی ھم گرم ھو گئے اور سیکس کرکے نگے سو گئے۔ پھر میں سوہانی کو پیار کرتی سیکس کرتی ھوئی سکون سے رہنے لگی پھر ایک دن سوہانی کو اسی نوکر سے چدائی کرتے دیکھا تو سوہانی کو میں نے مارا اور کہا تیرے ججو کو پتا چلا تو تیرے یار کو مار دینگیں۔ پھر کیا تو ججو اسے مست ڈالے گا۔ پھر کچھ دن بعد سوہانی اس کے ساتھ بھاگنے والی تھی۔ تو میں نے پتی کو بتایا پتی نے کہا پھر نوکر نے دھوکا دیا اس سے پہلے بھی ایک لڑکا میری پتنی کو لےکر بھاگ رھا میں نے دونوں کو مروا دیا پھر سوہانی۔گھر سے بھاگ گئی اور نوکر ہاتھ لگ گیا پتی نے اسے جان سے مار دیا۔ پھر پتی نے پولیس بلوالی اور کیس کو ختم کیا۔ جب نوکر کی لاش اٹھاکر جارھے تھے تو سوہانی بھی اس کی لاش دیکھتی ھوئی روتی آرھی تھی پھر رات کو پیار کرتی سوہانی کو سمجھایا کے میں کی کتنی پیاسی ھوں اگر لن لینا ھے تو ججو کے دوستو کا لو نہیں تو مجھ سے کرو اگر کے ساتھ میں کرنے کا کہو گی تو تیری خاطر وہ بھی کر لوں گی اب داد بہت بوڑھا ھو گیا ھے۔ خود کو پریشان ھوکر داد کو اور پریشان نہ کرو کیا میں تم سے پیار نہیں کرتی۔ کہا دیدی سوری۔ اب ایسا نہیں ھوگا۔ پھر میں اور سوہانی سیکس کرتی۔ ایک بار سوہانی نے کہا دیدی ججو دوستو سے کیا کرتا ھے میں نے کہا دیکھنا ھے کہا ھاں پھر میں نے سوہانی کو دیکھایا تو وہ چدائی کر رھے تھے دو مر پتی اور لڑکی کو چودتا اور دو مردوں میں ایک مرد سب کو چودتا اور دونو مرد لڑکی کو چودتے ھوئے سوہانی دیکھ رھی تھی۔ پھر ھم اپنے روم آکر سیکس کرکے سو گئیں۔ اسی طرح وقت گزرنے لگا۔ مجھے سوہانی مل گئی۔ میں اور سوہانی پتی کے ساتھ کلب جاتیں اور وہیں چدائی کر لیتی۔ پھر پتی نے ایک امیر لڑکے سے سوہانی کی شادی کرا کر لڑکا ھم دونو کو چدائی کیلئے دے دیا میں اور دن رات چدائی کرتی کبھی سوہانی آلگ چدائی کر لیتی کبھی میں۔ باقی اسے بیچ میں سلاتی پھر اس نے ہمیں اپنے دوستو کے لنوں سے خوش سوہانی کا پتی بھی بہت زیادہ چکادڑ تھا۔ پھر میں اور سوہانی پیٹ سے ھو گئیں۔ سوہانی کا پتی تو میری پتی کی ایک مرد کی اور عورت کی چدائی کر لیتا۔ لیکن میرا پتی نامرد تھا۔ جو گانڈ چدواتا تھا۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا
ستارا نے کہا چاندنی
ستارا نے کہا چاندنی روز میرا پانی نکالتی ھو آج میں پانی نکالتی ھوں میں نے کہا سچ میں
میں نے ستارا کو چوم کر کہا آج مما تیری شادی کی پاپا سے بات کر رھی تھی۔ ستارا نے کہا مما سمجھ گئی ھے کے مجھے لن چاہیئے۔ تو دوستو میرا نام چاندنی ھے۔ اور میری بڑی بہن کا نام ستارا ھے۔ اور مماپاپا نائس ہیں۔ اور ہمارے دو چھوٹے بھائی ہیں۔ ستارا کے ساتھ سوتی تھی ھم ایک چادر لتے تو کبھی نگی نہاتی کپڑے پہنتی اور پیار کرتیں ھوئی ھم سیکس کرنے لگیں۔ اور خوب مزے کرتی چوتوں کو چاٹ چاٹ کر نچوڑ کر چاٹ کر نگل جاتیں مجھے جب اس مزے کا پتا چلتا رھا تو ھم ہر طریقے سے سیکس کرتی۔ اور میں ستارہ کو دل سے پیار کرتی کے وہ پہلی ستارہ ھے جس سے میں بہت پیار کرتی ھوں۔ جب ستارا مجھے پیار کرتی تو میں پاگل ھو جاتی اور جب میں ستارا کو پیار کرتی تو میرے پیار میں کھو جاتی۔ کبھی ستارہ کہتی چاندنی جو لن کا مزہ ھے نہ وہ کسی ویجیٹیبل اور انگلی میں جو چوت چٹواتی ھوئی لن سے چدائی ھوتی رھے تو اس کا مزہ بہت بڑا مزہ ھے میں جس سے شادی ھوگی۔ لن کو پیار کروں گی اور چوت تو اسے چٹوانا سیکھا دوں گی۔ اگر نہ چاٹتا ھوگا۔ جب بھی میں اور ستارا سیکس کرتی تو ھم ھو جاتی۔ ایک دن میں اور ستارا بیٹھی تھی اور مما آگئی ویسے ھم مما نے سیکس کرتی بہت بار دیکھا ھے دیکر ہم لگا ھو مصروف چھوڑ کر چلی جاتی۔ مما نے ستارہ سے کہا تیرے پاپا ن تیرا رشتہ پکا کر دیا ھے۔ کل وہ آئینگے تم بھی دیکھ لینا تیری پسند سے ھوگی میں نے کہا ستارا تم چلی جاؤ تو میں کسے پیار کروں گی۔ ستارا نے کہا مما سے مما ہسنے لگی مما نے مسکرا کر کہا مجھے پتا ھے تم اپنے شوہر کو خوش کر پاؤ گی۔ آج ستارا بہت خوش تھی اور شام بہت ھونے والی تھی اور سارا کا چاند آنے والا تھا۔ اور ستارا میکپ کرنے مست تھی اور ھونے والے شوہر کو دیوانہ کرکے شادی کرنے کیلئے ہاں کروانی تھی۔ آج ستارا اتنی پیاری لگ رھی تھی کے میں کیا بتاؤ کے چومتی تو ستارا میکپ خراب ھونے سے منع کرتی۔ پھر لڑکے والے آئے تو سب ملے لڑکا تو کیوٹ تھا۔ اور اس کا بھائی تو مجھے پسند آگیا اور سارا کو بتا دیا کے آپ کا دیور مجھے اچھا لگا پھر مما نے مجھے آواز دے کر کہا چاندنی ستارا کو لے آؤ تو جب ھم آئے تو ھوںے والا ججو ستارا کو دیکھ کر کھڑا ھو گیا اور کہا مما مجھے ستارا سے شادی کرنے ھے پھر ہلا گلا ھو گیا۔ مٹھائی چلی باتیں ھویی۔ تو پھر سارا سے اکیلے بات کرنے کو کہا تو پاپا نے مما کو اشارہ کیا کے کہو تو مما نے سارا کو جا کر بات کرنے کہا دونوں گئے تو میں نے آنٹی سے کہا آنٹی آ پ نے اپنے اس بیٹے نہیں بتایا تو اس نے پاپا سے کہا انکل کیا ھم دونو گارڈن میں جا سکتے ہیں۔ پاپا نے کہا کیوں نہیں اب تم پرائے تھوڑے ھو پھر ھم باہر آئے اس نے بتایا کے ایک کمپنی میں منیجر ھوں بس چند دن میں جوب شروع کی ھے۔ میری تعریف کرنے لگا تو ہماری باری ھوتی رہیں کلر پر اس نے کہا بوئے فرینڈ کا پوچھا تو میں نے کہا ابھی تک تو کھلا نہیں پر تم کو دیکھ کر کھلنے لگا ھے پھر سارا اور ججو ہمیں کھانے کیلئے بلانے آئے۔ تو ججیو نے کہا عامر تو نہیں بدلے گا میں نے کہا کیوں ججو ایسا یہ کیا کرتا ھے۔ کہا لڑکیوں کو تنگ کرنا ھے۔ عامر نے کہا۔ بڑے ھونے کا ناجائز فائیدہ اٹھا لو۔ ھم ہستے ھوئے آئے تو سب کھانے کی میز کی کرسیوں پر بیٹھے تو مما ستارا ھم میز پر کھانا لگانے لگیں تو انکل نے بتایا کے ناصر بیٹے نے گھر لیا ھے۔ اور اسی رہنا چاہتا ھے اور اس کو سجا دیا ھے۔ کل ھم سب نے آپ کے ساتھ ستارا اپنے نیئے گھر دیکھ لیگی۔ پھر کہا ناصر تو بہت جلدی میں ھے لگتا ھے وہ ستارا سے اب دور نہیں رہنا چاہتا تو پاپا نے کہا۔ بھائی پھر ایسا کرو کارٹ بناکر اسی مہنے کرا دیتے ھیں اور سب کو بلا کر مگنی کرتے ہیں۔ پھر کھانا کھایا تو پھر اینڈ میں چائے چلی تو پھر باتیں ھوئی اور رات کے 12 بج گئے۔ پھر وہ چلے گئی رات کو ھم سیکس کر کے سو گئی۔ دن میں نے کہا ستارا مجھے بھول تو نہیں جاؤ گی کہا آرے تم میری چھوٹی بہن ھو میں نے کہا ایک سال کہا ہاں پر تو تو میری جان ھے جب تو شادی کرے گی تو دیکھنا بہت مزہ آئے گا۔ ھم سیکسی باتیں کرتی میں نے کہا ستارا من کی بات کہوں کہا کہو میں نے کہا اگر عامر نے چدائی کرنے کو کہا تو کر لوں گی۔ ستارا نے کہا جو کرنا شادی کے بعد کرنا میں نے کہا کوئی بات نہیں مما نے بتایا کے کل ان کے ساتھ شاپنگ شروع کرنی ھے کارٹ وغیرہ وغیرہ پھر ھم شادی کی شوپنگ اور تیارہویں میں مصروف ھوئے کارٹ بانٹے کسی کو کال کی۔ پھر شادی۔ پھر ستارا کی رخصتی ھو گئی اور میں روم میں اکیلی ھو گئی اور ستارا کی خوشی میں تھک کر سو گئی۔ پھر سارا سے میری بات ھوتی رہتی۔ اور اسی طرح دن مہنے گزرے تو کچھ دن کیلئے ستارا ججو کے ساتھ رہنے آئی۔ مما ستارا اور بچے پاپا شاپینگ کرنے گئے میرے سر میں درد تھا میں پینا ڈول کھا کر لیٹ گئی جیجو باہر گئے ھوئے ان کے جانے کے بعد کوئی 30 کے قریب آنکھ لگ گئی پھر ڈور بیل بجی تو میں اٹھی میرا سر فرش ھو چکا تھا اور اچھا فیل کر رھی تھیں۔ پھر بیل بجی تو ڈور کھولا تو ناصر ججو تھے۔ بتایا کے سب شاپینگ گئے ہیں۔ تو ججیو نے کہا موقعہ اچھا ھے اگر موڈ ھے تو ھم انجوئے کر لیتے ہیں نہیں تو نہیں مجھے چائے پلا دو میں مسکرا کر کہا چائے لاتی ھو میں نے چائے بناتی من میں آیا کے ججو تو چدائی کرنے کا کہا ھے ویسے بھی کوئی نہیں ھے کیوں ججو سے شرع کرو اور میں گرم ھو گئی چائے دی۔ کہا کیا سوچا موقعہ کا میں نے کہا اگر وہ آ گئے تو کہا تب تک دو بار پانی پانی ھو چکی ھوگی تو میں ججو پر ٹوٹ پڑی ججو مجھے چوما ھوا آٹھا کر روم میں لایا اور پھر میری چوت میں ایک دم ڈال دیا مجھے درد ھوا لیکن مستی میں پتا نہ چلا ججو نے مجھے دوبا فارغ کیا اور خود ایک بار میری چوت میں فارغ ھوا پھر بیل بجی ھم نے کپڑے پہنے ججو سے کہا آپ گیٹ کھولو کہا چاندنی سر درد کی وجہ سے سو رھی ھے میں جاکر لیٹ گئی پھر مما آئی مجھے اٹھایا تو درد کا پوچھا میں نے کہا اب کچھ بہتر ھے۔ پھر شاپنگ دیکھائی۔ پھر رات کو تین بجے ججو آگیا ھم چدائی کی پھر چلا گیا پھر سارا چلی گئی۔ کچھ دن بعد ستارا نے کال پر کہا چاندنی تیری چوت چانٹے کو من کرتا ھے تم کچھ دن آجاؤ جب ناصر دن میں آفس جائے گا تو مستی کریں گیں۔ میں نے جب میں کہو تو عامر کو بلاؤ گی۔ کہا ٹھیک ھے بس تو پاپا کو کہے تجھے یہاں چھوڑ جائے۔ میں نے کہا ٹھیک ھے۔ پھر میں ستارا سے ملی پاپا گھر چلا گیا۔ رات کو ججو آیا میں نے اشارے سے کس کیا پھر رات کو ججو سے چدائی کی۔ پھر دن میں ستارا سے سیکس کیا اسی طرح ہفتہ ھو گیا ججو اور ستارا سے کرتے ستارا کو عامر کو کہا تو ناصر سے کال کرائی پھر عامر آیا تو رات کو چدائی کی۔ پھر میں اور عامر نے ایک ہفتے چدائی کی پھر ججو کو بھی وقت دی دیتی۔ عامر نے کہا تم مجھ سے شادی کر لو۔ میں نے کہا پھر رشتہ مانگ لو۔ پھر ستارا سے کہا بھابھی آپ انکل سے کہیں کے عامر چاندنی سے شادی کرنا چاہتا ھے سب کو لےکر رشتہ لینے آؤ تو پاپا نے آنے کو کہا پھر میری شادی ھوئی اور میں ساس سسر کے گھر عامر کے روم میں دلہن بن کر بیٹی تھی تو عامر نے کہا سوہاگ رات گانڈ سے شروع کریں۔ تو جیسے کیسے گانڈ کی سیل کھول دی پھر ھم نے دن رات چدائی کی۔ تو ججو نے کال پر چدائی کا کہا میں نے کہا اب میں تب کروں گی جب تم اور عامر ایک ساتھ مل کر کرو گے۔ کہا یہ کیسے ھو گا میں نے کہا ستارا اور عامر کی چدائی کروا دیتے ہیں۔ پھر ھم مل کر کیا کریں گے۔ کہا پر ھو کیسے میں نے کہا تم میرا ساتھ دو تو سب آسان ھو جائے گا کہا اس لن کا کیا کروں میں نے کہا جتنی مارنی ھے ستارا کی مارو کل میں تہماری دعوت کر رھی ھوں۔ کل سے دیکھو میں کیا کرتی ھوں۔ کہا مجھے بتاتی رہنا میں ساتھ ھوں۔ پھر ستارا کو کھانے اور رات کیلئے دعوت دی۔ اکیلے میں نے ستارا سے کہا تم عامر سے چدائی کر سکتی ھو کہا کیا تم کہے رھی ھو۔ میں نے کہا تو کیا ھوا میں بھی ناصر سے کر لوں گی آگے چل کر بہت مزہ آئے گا۔ کہا پگلی کہیں کی وہ تو میں نے فٹ سے کہا تو کیا دوسرے کا لےکر دیکھتی ہیں۔ کہا ایسے کیسے ھوگا میں نے کہا ھم کر سکتی ہیں۔ اب تو ھم شادی شدہ ہیں بچے کی بھی ٹینشن نہیں تو کہا جب ان کو پتا چلا تو میں نے کہا ھم ان کو سمبھال لینگیں یار ھے جب آپ نے کہا تھا ناصر چوت نہیں چاٹتا ھوگا تو میں چٹوا لونگی اب بتاؤ چاٹتا ھے نا کہا ہاں وہ تو پہلے سے میں نے کہا تو اس میں منا لینگی لیکن ستارا نے ہاں کا جواب دیا تو عامر آگیا ستارا سے کہا آپ باتیں کریں میں چائے لے کر آتی ھوں۔ میں چائے بنانے لگی اور ناصر باہر سے آیا اور مجھے کچن میں دیکھا تو میرے پاس آیا میں نے کہا یار تھوڑا سا پکڑنے تؤ میں نے کہا پکڑنے کو کس نے منع کیا ھے کچھ دیر مست رھی پھر چائے بنی تو ناصر واش گیا میں چار کپ چائے لے کر گئی تو دونو ھونٹ چوسنے والے تھے میری اچانک نظر پڑی جب میں ڈور کھول کر اندر آئی اور دونو اچانک ہٹے۔ پھر ناصر بھی آیا چائے پی پھر رات رھے کر چلے گئے دو دن بعد ستارا کو کال کی اور ستارا سے کہا ایک بات ھے پہلے وعدہ کرو آپ نے غصہ نہیں کرنا اور میری بات کا جواب دینا ھے وعد کیا میں نے کہا اس دن جب مما کے ساتھ شاپنگ گئی تھی جس دن سر میں درد تھا کہا ہاں مجھے یاد آگیا میں نے کہا اس دن ناصر سے چدائی ھوگئی تھی میں چاہتی ھو کے ھم آپس میں ناصر عامر سے کریں۔ کہا اچھا تم کہتی ھوں مان لیتی ھوں پھر تم کل غامر کے ساتھ آجاؤ تو تم ناصر کو روک رکھنا صبح تک میں عامر کے ساتھ کر لوں گی۔ پھر ھم گئے اور میں نے ناصر سے کہا تم ساری رات میرے ساتھ مزے کرو اور ان کو کرنے دو ناصر تو چدائی کا سن کر خوش ھو گیا۔ پھر ھم چدائی کی پھر کھانا کھایا تو پھر چدائی کی۔ اب عامر کو بھی ستارا نے سمجھا دیا اور عامر نے ہاں کر دی پھر ھم نے چائے پی اور ایک ساتھ مل کر چدائی کی۔ پھر کبھی دونو میرے ساتھ تو کبھی ستارا کے ساتھ۔ اس کے بعد تو ھم ستارا کے گھر چدائی کرتے میں اور ستارا دونو کا لن لیتی اور دونوں ہماچوتیں اور میری گانڈ لیتے پھر ایک دن ستارا کی گانڈ کھولنے کی چدائی کی اسی طرح ستارا پیٹ سے ھو گئی۔ تو میں دونو سے خوب چدائی کرتی پھر ستارا کو بیٹا ھو پھر سہی ھوئی تو ستارا مزے کرنے لگی ایک رات کو ساس سسر ستارا کے ہاں رہنے گئے پھر کچھ دن بعد ستارا نے بتایا کے سسر سے بھی چدائی ھو گئی میں نے کہا واہ ستارا کیسے کہا سسر کو چدائی کرتے لن کو دیکھا تو تو سسر نے مجھے دیکھ لیا ناصر اپنی مما کے ساتھ تھے میں بہت گرم تھی جب سسر نے رات کی بات کی تو میں لن کی تعریف کی بس پھر میں شروع ھو گئی ابھی بھی سسر تین چار بیویاں رکھ سکتا ھے۔ تم بھی کر کے دیکھ لو میں نے کہا کسی دن موقعہ دیکھ کر مزے کروں گی۔ پھر سسر مجھ پر ٹھرکی ھونے لگا میں سمجھ گئی اور ایک رات سسر کا بھی پانی نکال دیا۔ ستارا کو بتایا تو کہا تو تجھے تو گھر میں دو لن مل گئے اب خوش ھے یا اور لےگی میں نے کہا موقعہ ملا تو نہیں چھوڑوں گی۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
Thursday, January 26, 2023
بھائی نے میرے سامنے میری
ھیلو دوستو میرا نام مالنی ھے۔ میری سہلی کا نام چارو ھے۔ میرے بھائی کا نام آرش ھے۔ میں اور بھائی ایک روم میں سوتے تھے ہمارا بیڈ الگ الگ تھا۔ چارو کبھی کبھار میرے ساتھ سوجاتی تھی۔ تو میں اور چارو چادر لےکر کانوں میں ہینفری لگا کر نگی فلمیں دیکھتی تھیں۔ اور ایک دوسری کی شلواروں میں ہاتھ ڈال کر چوت میں انگلی کرتی تھیں کبھی ایک دوسرے کے مموں کو دبالیتی کبھی ھونٹ زبان بھی چوس لیتی تھیں۔ جب ہماری چوتیں رس چھوڑتی تو ھم ایک دوسرے کو جپھی ڈال کر سو جاتی۔ اور اس بات کا بھائی کو پتا نہیں تھا۔ اسی طرح جب ہمارا موڈ ھوتا تو اس رات چارو میرے ساتھ سوتی تھی۔ ایک دن چارو نے بتایا کے وہ ارش کو پسند کرتی ھے۔ پھر ایک دن آرش بھائی نے بھی نے بھی مجھ سے کہا میں چارو کو پسند کرتا ھوں مالنی چارو سے میری دوستی کرا دو۔ میں نے کہا بھائی میں چارو سے بات کروں گی۔ لیکن بھائی کو میں نے یہ نہیں بتایا کے چارو بھی آپ کو پسند کرتی ھے۔ میں نے چارو کو بتایا تو چارو سن کر خوشی سے مجھے چومنے لگی۔ مجھے سے کہا مالنی میری آرش سے چدائی کراؤ پلز چاھو تو تم ہماری چدائی دیکھنا۔ میں نے کہا بھائی تو بتی بند کرکے چدائی کرے گا چارو نے کہا میں کہوں گی کے بتی بند کرنے سے ھم ایک دوسرے کی چیزوں کو کیسے دیکھیں گے۔ میں نے کہا وعدہ کہا پکا وعدہ میں نے کہا پہلے میں بھائی سے بات کر لوں پھر پروگرام بنائیں گے۔ پھر میں نے بھائی سے بات کی تو بھائی سن کر بہت خوش ھوا۔ کہا مالنی کسی رات چارو کو رات کیلئے بلاؤ۔ میں نے کہا میں بات کرتی ھوں پھر چارو سے بات کی تو چارو نے کہا کل رات کا آرش کو بتا دو۔ میں نے آرش کو بتایا تو بہت خوش ھوا۔ میں بھی بہت خوش تھی کے دونوں کی چدائی دیکھوں گی۔ میں تو یہ سوچ سوچ کر بہت گرم ھو گئی رات کو سوتے ھوئے چادر میں چوت کا رس نکال کر سو گئی چارو کو بتایا کے میں رات کو تمہاری چدائی کا سوچ کر گرم ھوکر چوت کا رس نکال دیا۔ چارو نے کہا اوھوئے میری جان کا ابھی یہ حال ھے تو جب ھم چدائی کریں گے تو پھر کیا ھوگا۔ میں نے کہا وھی ھوگا جو رات کو ھوا تھا۔ پھر رات کو چارو بن سنور کر گھر آئی مجھے بتایا کے چوت کو بالوں سے صاف کرتی ھوئی گرم ھو گئی تھی۔ پھر کھانا کھا کر میں چارو آرش روم میں آئے۔ میں نے ڈور کو لاک کیا تو چارو آرش کو کھڑے کھڑے چومنے لگی۔ میں اپنے بیڈ پر بیٹھ کر دونو کو دیکھنے لگی دونو ایک دوسرے کے ھونٹوں زبانوں کو چوسنے میں مست تھے۔ آرش چارو کے مموں کو دبا رہا تھا چارو آرش کے لن کو چڈی پر سہلا رھی تھی۔ آرش کا لن چڈی میں کھڑا تھا۔ میں یہ دیکھتی ھوئی گرم ھو رھی تھی۔ پھر چارو نے آرش کی چڈی میں ہاتھ ڈال کر لن کو باہر نکال کر سہلانے لگی۔ آرش کا لن بہت کیوٹ تھا بہت موٹا لمبا تھا۔ میں تو آرش کا لن دیکھ کر گرم ھو گئی۔ پھر چارو آرش کو چومتی ھوئی آرش کے لن کو چومنے لگی اور میری ہالت بھی خراب ھو گئی پھر چارو آرش کے لن کو چاٹتی چومتی ھوئی لن کے ٹوپہ کو ھونٹوں میں لےکر چوپے لگانے لگی پھر پورے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگائے لگی۔ میرا من کر رھا تھا کے میں بھی جاکر شروع ھو جاؤ۔ اور میرا ہاتھ میری چوت پر آگیا پھر چارو نے آرش کی چڈی اتار دی پھر لن کو پیار کرنے لگی چارو مجھے دیکھ کر ھوا میں چما کرتی۔ اور آرش تو مستی تھا۔ پھر چارو نے اپنے سارے کپڑے اتار کر بیڈ پر ٹانگیں کھول کر آرش کو اپنی چوت چاٹنے کو کہا۔ آرش چارو کی چوت کو چومنے چاٹنے چوسنے میں مست ھو گیا چارو تو فل مزے سے چوت کو آرش سے چٹوا رھی تھی۔ پھر آرش نے چارو کی چوت میں لن ڈال دیا چارو کی سل کھل گئی اور خون نکلا پھر بس دونوں چدائی میں مست ھو گئے میں بھی بہت گرم ھو چکی تھی اور اپنی چوت میں انگلی کرنے لگی جب چارو کی چوت رس چھوڑتی تو میری بھی چوت رس چھوڑتی دیتی۔ اسی طرح ساری رات دونوں چدائی کرتے رھے اور میں ان کو دیکھتی رھی۔ پھر چارو ننگی میرے ساتھ چادر اوڑھ کر سوئی تو چارو نے میری چوت میں انگلی کر کے مجھے چومتے ھوئے میری چوت کا رس نکال کر ھم سو گئے۔ صبح کو چاروں کے نگے بدن کو دیکھ کر پیار کرنے لگی اور مستی میں کھو کر چارو کو چوما چاٹا دبایا چوت کا رس نکال کر پھر میں سب کیلئے کھانا بنانے لگی۔ اتنی دیر میں مما آگئی کہا مالنی رات سے چارو آئی ھے۔ میں نے کہا ہاں مما تو مما نہ کہا مالنی میں چاہتی ھو آرش کی شادی چارو سے کرا دوں۔ مالنی مجھے ایسا لگتا ھے کے چارو بھی آرش کو چاہتی ھے میں نے کہا وہ کیسے کہا وہ ایسے کے ایک دن دن چاروں نے مجھ سے آرش باتوں میں پوچھا کے آرش ارینگ منٹ یاں گلفرینڈ کے بارے میں ایسی باتیں صرف پرائی لڑکی تب پوچھتی ھے جو وہ اس کو چاہتی ھو۔ میں نے کہا سچ میں مما ایک راز کی بات ھے۔ لیکن میرا نام نہ آئے پہلے آپ کسی دن چارو یا آرش سے الگ بات شادی کی پھر دیکھنا دونو کی ہاں ھو گی۔ کہا مالنی سچ بتا دونو کرتے ہیں نہ میں نے کہا مما ابھی دونو کو پتا نہیں ھے لیکن دونو نے مجھے دوستی کا کہا ھے لیکن مجھے نہیں سمجھ آرہا کے میں کیا کہوں۔ مما نے کہا میں تو کہتی ھو ان کو کسی دن ملوا دے پھر کسی دن میں ان سے پوچھ کر دیکھ لوں گے۔ ویسے چارو کی جوڑی آرش کے ساتھ پسند کرتی ھوں۔ ابھی اٹھی میں نے کہا مما جلدی سے ناشتہ بناؤ چارو بھوک کے برداش نہیں ھوتی۔ مما نے کہا چارو اور تیری جوڑی پسند کرتی ھوں چارو میری بہو بن جائے تو بہت پیارا کروگی۔ مجھے بہت پیاری لگتی ھے بس شادی کر لے اچھا ایسا کر ان کو دیکھ اٹھے کے نہیں میں نے کہا ہاں مما میں دیکھتی ھو اندر آئی تو دونو نگے لگے ھوئے تھے۔ میں واپس آکر کہا سوئے ھوئے شکر اٹھی نہیں ناشتہ ابھی چولوں پر ھے۔ مما نے کہا کل تیرا پاپا آنے والا ھے۔ میں نے کہا مما تو بھی ترس چکی تھی۔ مما نے او بے شرم مالنی تجھے کوئی پسند ھے تو تیری شادی ساتھ ھی کرا دیتی۔ میں یہ سن کر بہت خوش ھوئی کے مما آپ جس کا کہوگی اس سے کر لونگی پتی بس ایسا ھو جو مجھے خوش رکھے۔ مما نے کہا ٹھیک ھے کچھ ھی دن میں بتاؤ گی پسند آیا تو کر لینا۔ پھر۔ ناشتہ ھم نے میز پر لگایا پھر میں گیا تو اسی وقت وہ فارغ ھوئے۔ میں نے کہا ناشتہ تیار ھے ہاتھ منہ دھو کر گرم گرم ناشتہ کر لو چارو نے کہا مالنی کریٹ ٹائم پر آئی آرش کے اوپر سے اٹھ کر واچش جاتی کہا ابھی آئی آرش کا لن اپنی مستی میں ٹوپہ پھلائے کھڑا تھا سوچا ایک دن میرے پاس بھی لن ھو گا پھر آرش ابھی ھوٹ تھا کھڑے لن کے ساتھ کھڑا ھو مجھے پکڑ میری ٹانگوں میں لن رگڑنے لگا۔ میں تھپڑ مار کر عصہ سے چلی گئی پھر ناشتہ کیا پھر ھم باہر مما کے ساتھ بیٹھی رہیں میں فون لینے گئی تو روم میں آرش تھا کہا دیدی سوری یہ بات کسی کو نہ بتانا ورنہ چارو مجھے چھوڑ دے گی۔ میں نے تو شادی کر لے اپنی پتنی بنالے مما بھی یہی چاہتی ھے۔ کہا سچ میں دیدی۔ بس تیر ہاں مما کو ویٹ کر رھی ھے۔ بولو تو بول دو توبہ کرو کے جو غلتی کی پھر نہ کرنا تم میرے چھوٹے کیوٹ سے بھائی ھو تم بھی چارو سے پوچھ لینا میں بھی پوچھ لونگی پھر چارو کے ماتا پیتا سے چارو مانگ لینگے۔ آرش نے کہا دیدی سچ میں دیدی أپ چارو سے زیادہ خوبصورت ہیں مجھے آپ جیسی لڑکی چاہیئے تھی جو مجھے چارو پسند آئی۔ پھر کے پاس گئی تو چارو نے کہا مالنی اب آرش سے کہو مجھے چھوڑ آئے پیچھے سے آرش نے کہا بندہ حاضر ھے۔ پھر دونو چلے گئے مما سے کہا آج ایک دوسرے کا اقرار نامہ ھوگا۔ پھر پاپا آئے تو مما نے کہا ناشتہ لگا دو کہا ہاں میں نے مما نے ملکر ناشتہ گرما گرم دیا تو ھم بھی پاپا کے ساتھ بیٹھ گئے۔ تو مما نے کہا سنو جی مجھے آرش اور چارو کی جوڑی کمال کی لگتی ھے تمیں جوڑی تو کمال کی لگتی ھے۔ مما نے کہا ان کی شادی کی بات چارو کے گھر ولو کو کسی دن دعوت کریں پاپا نے کہا جو آپ کو پسند ھے وہ میری پسند ھے۔ پھر رات کو میں روم میں تھی پھر آرش بھی آگیا تو آرش نے کہا دیدی چارو نے کہا ھے مجھ سے رشتہ بھیجو اس کے گھر والے سب مان گئے میں نے کہا ٹھیک ھے۔ میں مما کو شام میں بتاتی ھوں پھر پاپا آرش بھائی کو کسی کام سے باہر گیے۔ میں نے ڈور لاک کیا نگی ھو کر چوت کو سہلاتی چارو کو کال کی۔ تو چارو نے کہا مالنی میری آرش سے شادی کرادی تو کر سکتی ھے جیسے ھم نے کیا ھے ھم ویسے کرتے رہیں گے۔ میں نے کہا تو فکر نہ کرا مما سے بات کی ھے وہ پاپا سے بات کر کے بتائے گی پھر رشتہ کیلئے ھم آئیں گے۔ کہا کل تو آرش کے ساتھ میرے ساتھ راز گزار میں نے کہا ٹھیک ھے رات کو آرش سے بات کروں گی۔ مما نے آرش اور آپ کو کھانے پر بلانا چاہتی ھے۔ میں نے کہا ٹھیک ھے ھم آئنگے پھر رات کو مما پاپا کھانا کھاکر چلے گئے میں نے کہا آرش مما سے بات کرکے مجھے بتانا تو پھر ھم چارو کے ساتھ رات گزارتے ہیں ورنہ نہیں کہا دیدی میں صبح ناشتہ پر بول دوں گا میں نے کہا آرش چارو کو من لگاکر پیار کیا کرو میں تم دونو کو پیار کرتی دیکھ کر بہت خوش ھوتی ھوں۔ کہا دیدی آپ اتنی خوبصورت ھوکے من کرتا ھے دیدی بھول جاؤ میں نے کہا بس اب تیرا پانی نکالنے مجھے دیکھنے لگا میں نے مسکرا کر کہا کل دیکھتی ھوں اس کا کتنا رس نچھوڑتے ھوں میں آٹھ کر روم آکر بیٹھ پر لیٹ گئی آرش نے آکر کہا۔ دیدی مجھے پتا ھے تم آپس میں سیکس کرتی ھو تو تم بھی چارو سے مست رہا کرو بات تو تیری سہی ھے پر تم پر بھروسہ نہیں ھے۔ کہا دیدی میں کچھ نہیں کروں گا وعدہ کرتا ھو اس رات جب آپ کو مست دیکھا تو بہت اچھا لگا میں نے مسکرا کر کہا تو ٹھیک ھے چارو نے کہا تو پر چارو کے سامنے ایسی حرکت نہ کرنا۔ کہا وعدہ دیدی۔ میں نے کہا اب سو جاؤ پھر میں رضائی لےکر سو گئی۔ صبح آرش نے مما کو شادی کا کہے دیا۔ پھر رات کو ھم چارو کے گھر گئے ان کے مماپاپا کے ساتھ کھانا کھایا شادی پر بات ھوئی پھر ان سے تیسرے دن آنے کو کہا پھر ھم چاروں کے روم آئے دونو نگے مست ھو گئے۔ جب آرش چارو ھوا تو چارو نے مجھے مست کرنے لگی آرش جب واش سے باہر آیا تو چارو مجھے نگا کر کے میری چُوت چاٹ رھی تھی میں مستی میں آرش کو دیکھا تو آرش نے مجھے ھائی چمہ پھینکا تو میں مسکراتی ھوئی آرش کو دیکھا جو ٹوپہ پھیلائے کھڑا تھا۔ آرش نے جاکر چارو کی چدائی میں مست ھو گیا۔ پھر چارو فارغ ھوئی تو پشاب کر گئی آرش پھر مجھے چومنے لگا میں نے آرش کو ہٹایا قمیض پہن لی آرش لن پر چادر ڈال کر دوسرے بیڈ پر لیٹا تھا پھر چارو مجھے مست کرنے لگی اور آرش چارو کی چدائی کرنے لگا۔ پھر ھم تینوں ایک ساتھ فارغ ھوئے۔ آرش نے چارو سے کہا مجھے بھوک لگی ھے تو چاروں نے کہا ھم کچن چل کر بنائیں میں نے کہا ٹھیک ھے۔ پھر نے کچھ میں بناتے ھوئے مزے بھی کرنے لگے تین کپ چائے اور کھانا گرم کیا روٹی بناکر روم میں آکر کھاتے باتیں کی مزے کی چارو نے کہا مجھے آرش بہت پیارا لگتا ھے۔ چائے پی کر ھم نے 5 بجے تک مست رھے پھر سو گئے۔ پھر دن کو ھم گھر آگئے۔ تو رات کو میں آرش روم میں تھے تو آرش سے کہا آرش تم نے پھر مجھے چھو رھے تھے۔ کہا دیدی کیا کروں سوری میں مجھے بیج چھوڑ کر چلی گئی میں نے کہا اگر چارو دیکھ لیتی ھو آئندہ خیال رکھا کرو کہا ٹھیک ھے دیدی میری ایک بات مانو گی میں نے کہا کیوں نہیں ہاں بولو کہا پلز دیدی ایک بار آپ میرے سامنے سیکس کرو میں نے کہا تم کیا بول رھے ھو کہا میں دیکھنا چاہتا ھو یہاں چارو بھی نہیں ھے۔ میری خوشی کی خاطر۔ میں نے کہا تیری خوشی کی خاطر کر تو لوں گی پر تم رک پاؤ گے میں نے کہا پہلے بھی تم رک پائے۔ کہا پلز دیدی چارو کیا کبھی نہیں چھو گا مجھے بس آپ فگر کمال کا لگتا بس تم کو سیکس میں مست دیکھنا چاہتا ہوں۔ میں نے کہا اگر چھوا تو میں تھپڑ مار دوں گی کہا ٹھیک ھے۔ میں مستی میں آگئی اور مجھے لن دیکھانے لگا اف میں تو نگی ھو گئی آرش لن کا ٹوپہ پھلائے نگا ساتھ کھڑا مجھے مست دیکھ رہا تھا۔ میں اتنی مست ھوئی کے آرش اپنا منہ آرش کے لن کے پاس پھیرتی رھی کبھی کبھی آرش کے لن کو ھونٹوں سے ٹکرا لیتی۔ پھر بہت دیر بعد میری چُوت کا رس نکالا۔ تو آرش نے میرے ھونٹ چوم کر کہا دیدی بہت مزہ آیا میں نے آرش کے لن کی تعریف کی آرش نے تو میری چوت مموں گانڈ ھونٹ فگر کی تعریف کی۔ پھر میں کپڑے پہن کر سو گئی آرش بھی سو گیا۔ پھر رات کو آرش نے کہا میں نے کہا جب چارو سے پکی بات ھو گی تو اس رات میں تم کو سر پرائز دو گی پھر دن میں چارو آئی بھائی نے میرے سامنے میری چارو کو چودا میں نگی چارو کے ساتھ مست رھی پھر چارو نے کہا مما نے کھانے کا خاص انتظام کیا ھے پھر ھم گھر والوں کے ساتھ چارو کا رشتہ لیا پھر ھم گھر أئے میں اور آرش اپنے روم میں آئے آرش نے کہا دیدی سرپرائز دو میں نے کہا یہ بات چارو کو پتا نہ چلے۔ کہا کبھی نہیں چلے گا میں نے کہا ٹھیک ھے میں سکس کرتی بتاتی ھو جب تک تیرا کھڑا ھو تو نگے ھو جانا میرے پاس آؤ میں نے منہ میں منہ دیا اور ھم چوسنے لگے پھر کہا اب تم نگے ھوتے جاؤ مجھے دیکھتے میں سیکس کرتی نگی ھو گئی۔ آرش بھی نگا ھو گیا میں نے مست ھوکر کر لن کی تعریف کی اور لن کو چومنے لگی آرش کھڑے کھڑے تھکا تو بیڈ پر لیٹا کر لن کو منہ اور مموں سے پیار میں تو مست ھو گئی کے آرش پاگل ھو گیا آرش میرے اوپر چڑھ گیا اف میں نے آرش کو جی بھر کے پیار کیا میری چوت چاٹتا رہا میں لن کو پیار کرتی رھی۔ پھر ھم فارغ ھوئے تو آرش نے چدائی کا کہا تو میں نے کہا جب میری شادی ھو جائے گی تو دےدو گی لیکن یہ سب چارو کے سامنے نہیں۔ پھر کچھ دن بعد چارو رات أئی جب چارو واش جاتی تو لن کو چوم لیتی پر میں اور آرش رات کو نگے ھوکر مست رہتے اور بوس چاٹ کر فارغ ھوتے۔ آرش کے لن کو چوت میں لینے کو من بہت کرتا۔ پھر شادی کی تیاریاں شروع ھوئی شاپنگ وغیرہ اور آرش کے ساتھ سیکس سیوا سکون نہ ملتا مما سے کہا کوئی لڑکا ملا کہا جلدی ھے میں نے کہا مما برداش نہیں ھوتا کہا اچھا دیکھتی ھوں ایک رات تو میں چوت میں لن لیتے لیتے بچی بس پھر لن پر چوت رگڑتی رھی۔ پھر شادی کی سوہاگ رات کو چارو نے مجھے قسم دی کے تم بہت گرم ھوتی ھو لن کو پیار کر لیا کرو۔ اور جب تک تیری شادی نہیں ھوتی ہمارے کرتی رھو۔ پھر سوہاگ رات میں چارو کے ساتھ ارش کی لن کو پیار کرتی رھی۔ اس کے بعد مما نے مجھے انش کا بتایا وہ گھر والوں کے ساتھ ہمارے گھر آیا انش بہت کیوٹ تھا۔ میں نے ہاں کر دی ان کو بھی جلدی تھی پھر شادی فیکس ھو گئی چارو مجھے خوب مزے دیتی۔ تو موقعہ دیکھ کے آرش کو اکیلے میں لن کو پیار کرتی۔ چارو کہتی جب لن چوت کے مزے لے گی تو بہت مزے کرے گی یہ سن کر میری چوت رس چھوڑ دیتی۔ پھر جب میری سوہاگ رات ھوئی تو پتی کا لن دیکھ کے دنگ ھو گئی آرش کے لن سے شوہر کا لن بڑا اور موٹا تھا لن کو جی بھر کے پیار کیا پتی تو میرا نگا بدن س
اور چوت دیکھ کر پاگل سا ھو گیا پھر میری چوت کی سیل کھول دی پتی کا لن خون سے بھر گیا اف پتی تو میری چُوت کا رس نکالتا رھا میں نے کھل کر لگن کے ساتھ چدائی کرتی رھی۔ تیسری رات کو گانڈ کے فرمائش کی پھر تیسری رات میری گانڈ بھی کل گئی پتی تو چدائی سے تھکتا نہیں تھا پھر شادی کے تین مہینے بعد میں میکے آئی تو چارو اپنے میکے تھی تو آرش نے کہا دیدی شادی کے بعد دینے کا وعدہ کیا تھا۔ پھر آرش کے لن کو چوت اور گانڈ میں لیا تو آرش نے بتایا کے چارو بھی گانڈ میں لیتی ھے۔ ھم فارغ ھوئے تو چارو کو لائے چارو نے چدائی کرنے کو کہا رات بھر مل کر چدائی کی۔ پھر پتی کے پاس چلی آئی کچھ دن بعد پتی کے لن سے پیٹ ھو گیا۔ اور چارو کو چوتھا مہینہ چل رھا تھا۔ پھر چارو کو بیٹا ھوا مجھے بھی بیٹا ھوا۔ میرا پتی اپنی بھابھی کی بہت تعریف کرتا جس سے مجھے لگا کے ان دونوں کا کچھ لوچہ۔ اور میرا شک سہی نکلا۔ میرا کیوٹ دیور کچھ دن کیلئے باہر گیا۔ تو ایک رات میری آنکھ کھلی تو پتی نہیں تھا میں سیدھا جیٹھانی کے ڈور کے پاس گئی تو جیٹھانی کی چدائی کی آوازیں سنی تو میں ڈور کھولنا چاہا پر لاک تھا میں نے کھڑکی سے جھانک کر دیکھا تو جیٹھانی میرے پتی کے لن کی سواری کرتے چدائی کرتے کہا اب تو تجھے مالنی کی چوت گانڈ مل گئی ھے اپنی بھابھی کو پوچھتا نہیں ھے۔ پتی نے کہا بھابھی سچ پوچھو تو مالنی میں بہت مزہ ھے۔ اسے پتا ھے کے اپنے مرد کو کیسے خوش کرتے ہیں۔ جیٹھانی نے کہا اپنے بھائی کو مالنی کب پیش کر رھے ھو کہا یہ تو بھائی کام کر سکتا ھے تیرے بھائی نے کہا ھے اگر تم نے اسے اپنی پتنی چودنے سے منع کیا تو مجھے بھی تم سے چدائی نہیں کرنے دے۔ پتی نے کہا بھابھی میں نے کب منع کیا ھے۔ تو جیٹھانی نے کہا جب تیرا بھائی آئے گا تو تم دونو ایک ساتھ چدائی کرنی ھے۔ پتی نے کہا بھابھی مجھ مشکل لگتا ھے کہا میں کچھ نہیں جانتی اس دن مالنی میکے گئی تھی جب ھم تینوں نے مل کر کیا تھا کتنے دن ھو گئے۔ کہا بھابھی میں کوشش کروں گا مجھے ڈر ھے کہیں مالنی جاگ نہ جائے جیٹھانی نے کہا اچھا جلدی فارغ کر کے چلا جا پھر پتی نے فاسٹ چدائی کر کے جیٹھانی کو فارغ کیا میں آکر آنکھیں بند کر کے لیٹ گئی پتی بھی لیٹا میں ان کی چدائی دیکھ کر گرم ھو گئی تھی کچھ دیر بعد کروٹ لےکر پتی کے لن کو ہاتھ میں لیا تو کھڑا تھا کیونکہ پتی فارغ نہیں ھوا تھا پھر میں نے چدائی کر کے خود بھی فارغ ھوئی اور پتی کو فارغ کیا۔ میں من ھی من میں بہت خوش تھی کے اب میں بھی اس گھر میں دو لن لوں گی جیسے جیٹھانی لیتی ھے۔ پھر کچھ دن بعد جیٹھ بھی آیا ایک رات پتی گھر نہیں تھا تو جیٹھ نے مجھے پکڑ لیا جیٹھ سے کہا رات کو آنا ابھی جیٹھانی نے دیکھ لیا تو کہا وہ بھی تو تیرے پتی سے چدواتی ھے بلکے وہ ھم دونو کا ایک ساتھ لیتی ھے۔ میں نے کہا سچ میں کہا ہاں میں نے کہا پھر کسی دن میرے ساتھ بھی دونوں کرو کہا جب بولے گی کر لینگے۔ پھر جیٹھ کے ساتھ چدائی کی پھر رات کے تین بجے آیا۔ میں نے جیٹھ سے مست چدائی کی۔ پھر جیٹھ نے جیٹھانی کے ساتھ مل کر کرنے کو کہا میں نے کہا تم دونوں میرے روم میں آجانا پھر رات کو جیٹھ نے ھم دونوں کی چدائی کرتا رہا۔ پھر جیٹھ نے پتی سے بات کی پتی نے مجھ سے بات کی پھر دونوں نے مل کر ایک میری چدائی کی پھر اسی طرح میں اور جیٹھانی مزے کرتی ایک دن گھر کوئی نہیں تھا میں بہت گرم تھی میں اور چارو سیکس کرتی تھی اس بار میں نے جیٹھانی سے کہا۔ اس نے کہا میں کبھی نہیں کیا پھر جیٹھانی سے سکس کر کے جیٹھانی کو مزے دیئے اب فرست میں جیٹھانی اور میں بھی سیکس کر لیتی پھر ایک بار جیٹھانی کا بھائی آیا تو میں اس کے بھائی کا پھر اس سے چدائی کی۔ پھر جیٹھانی نے آرش کا کہا کے ایک بار کرا دو میں نے بھی جیٹھانی کی خواہش پوری کر دی۔ میں پھر سے پیٹ سے ھو گئی ابھی مجھے 6مہنے پیٹ سے ھوئے تو جیٹھانی بھی پیٹ سے ھو گئی۔ پھر میرا آٹھواں مہینہ ھوا تو دو جیٹھانی پر چڑھے رہتے پھر مجھے بیٹی ھوئی جب سہی ھوئی تو میں دونوں سے ایک چدائی کرتی رھی۔ پھر چٹھانی بیٹا ھوا۔ ایک رات سسر نے پکڑ لیا میں مان گئی تو سسر مجھے اوپر لے گیا وہاں ھم چدائی کی پھر سسر نے جیٹھانی کا بتایا کے اسے بھی چودتا ھے۔ میں تو بہت خوش تھی کے اس کھر میں تو تین لن مل گئے اور یہ بھی بتایا کے جیٹھانی کو ساس کے ساتھ چدائی کرتا ھے اور بیٹو کو بھی پتا ھے۔ مجھے تو اس گھر میں کوئی پردہ نظر نہ آیا ان میں کھلا ماحول تھا جسے میں پاکر بہت خوش ھوئی۔ پھر میری بھی ساس جیٹھانی کے ساتھ چدائی کی مزے میں تو سسر تھا جو تین چوتو سے مزے کرتا تھا اس کے بعد میں اور جیٹھانی تین لنوں سے مزے کرنے لگی۔ ساس کا جب کزن آتا تھا تو ساس بھی اپنے پتی کے ساتھ مل کر کزن سے چدائی کرتی تھی۔ جیٹھانی تو جو بھی گھر آتا تھا رہنے کیلئے ان سب سے چدائی کر چکی تھی۔ مجھ سے کہا مجھ کنڑول نہیں ھوتا سسر نے اجازت دی ھے۔اسی طرح میں بھی اب اس گھر کی بہو ھو۔ مجھے بھی وہ سب ملنے لگا جو جیٹھانی کو مل رہا تھا۔ چارو سے اس بات کا میں نے ذکر نہیں کیا۔ اور ابھی تک مزے کر رھی ھوں۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
Tuesday, January 24, 2023
میں بہت گرم رہتی تھی
ھیلو دوستو میرا نام نتاشہ ھے۔ میں بہت پیاری ھوں۔ میرے بڑے ممے ہیں۔ کیوٹ سی چوت ھے۔ مست گانڈ ھے۔ مجھے چوت کو چٹوانے میں بہت مزہ آتا ھے۔ لن کو پیار بہت کرتی ھوں۔ چدائی کے بنا میں نہیں رھے سکتی ھوں۔ اور گانڈ میں لن شوق سے لیتی ھوں۔ ھم گھر کے چار افراد تھے۔ مما دیدی میں اور میرا چھوٹا بھائی ساحل۔ میری مما تو بہت بوڑھی ھے۔ اور چیرویل پر ھے۔ دیدی اپنے پتی کے ساتھ رہتی ھے دیدی کی شادی کے کچھ مہنوں بعد۔ پاپا کی دیتھ ھوگئی۔ جب پاپا گزرے تو۔ گھر کی ساری زمینداری مجھ پر آگئی اس وقت میرا چھوٹا بھائی ساحل 13 سال کے لگ بھگ تھا۔ پہلے میں نے اپنے یار سے چدائی کی پھر اپنے جیجو سے پھر اپنے خالو سے اس کے بعد میں نے پیسے لےکر چدوانا شروع کیا۔ پھر کوئی نہیں ملتا تھا تو میں بہت گرم رہتی تھی تو چدائی کا بہت من کرتا لیکن میرے پاس کوئی لن نہیں ھوتا تھا۔ تو میں نے ساحل کا سوچا اور ساحل سے شروع ھو گئی۔ جس لڑکے سے میری دوستی ھوئی تھی۔ وہ ہمارے سامنے والے گھر میں کرائے دار تھا۔ اس سے میری آنکھ لڑگئی۔ اسی نے میری سیل کھولی اور لن کو چوسنے اور چدائی کا چسکا لگایا۔ پہلے تو کچھ دن مجھ سے لن چسواتا رھا پھر ایک رات اس نے میری چوت میں لن ڈال دیا چوت کی سیل کھول دی لیکن یہ مزہ صرف چند دن تک جاری رھا۔ پھر کچھ دن بعد وہ ہمیشہ کیلئے چلا گیا۔ مجھے جب لن کو چوسنا اور چدائی کرنا یاد آتا تو میں بہت گرم ھو جاتی اور میری چوت میں آگ لگ جاتی پھر ایک دن دیدی جیجو کے ساتھ آئی تو جیجو کو دیکھ کے میں بہت گرم ھو گئی اور چوت میں آگ بھڑک اٹھی ایک دن دیدی مما کے ساتھ گاڑی میں باہر گئی تھی جیجو اور میں گھر تھے۔ میں نے جیجو سے کہا آپ کو آگ بجھانا آتی ھے۔ جیجو نے کہا آگ کہاں لگی ھے۔ میں نے جیجو کا ہاتھ پکڑ کر اپنی چوت پر رکھ کر کہا یہاں پھر جیجو مستی میں آکر چدائی کرنے لگا۔ میں مزے لیتی رھی۔ ایک ہفتہ جیجو سے چدائی کی پھر وہ چلے گئے پھر کچھ دنوں کیلئے خالاں خالو کے ساتھ آئی تو خالو سے بھی یہی کہا اور چدائی کی پھر وہ بھی چلے گئے پھر میری دوستی ایک آنٹی سے ھوئی تو آنٹی کو چدائی کا کہا تو آنٹی نے پہلے اپنے بیٹے سے چدائی کا کہا تو میں نے آنٹی کے بیٹے سے چدائی کی آنٹی بھی ساتھ تھی تو آنٹی نے بھی اپنے بیٹے سے چدوایا تو میں نے آنٹی سے بیٹے کا کہا تو آنٹی نے کہا چوت لن کا کوئی رشتہ نہیں ھوتا پھر آنٹی نے کہا فری میں نہ چدوایا کرو پیسے لےکر چدوایا کرو۔ پھر آنٹی ہر روز اپنے گھر ایک لڑکے سے میری چدائی کراتی اور پیسے بھی لیتی کبھی آنٹی بھی ساتھ ھوتی۔ لیکن پھر بھی میں گرم رہتی اور چوت میں آگ لگی ھوتی۔ پھر کبھی کبھا آنٹی بلاتی۔ اور میں 24 گھنٹے گرم رہتی اور نگی ھوکر خود سے سیکس کرتی۔ ساحل اب 13 سال کا ھو چکا تھا۔ ایک بار چدائی کرتی من میں آیا کے کوئی ایسا ھوتا جو میرے ساتھ ھوتا جس سے میں مزے کرتی۔ تو مجھے ساحل کا خیال آیا کے۔ ساحل سے ھی کیوں نہ کر لوں۔ آنٹی نے کہا تھا کے چوت لن کا کوئی رشتہ نہیں ھوتا۔ اب ساحل کو اپنے قریب لانا تھا۔ ساحل تو میرے سامنے بچہ تھا۔ لیکن میری آگ بجھانے والا کوئی نہیں تھا۔ تو میں نے یہ کیسے کیا تو دوستو سے شیر کرتی ھوں۔ میں ساحل کا ذکر آنٹی سے کیا کے مجھے مشورہ دیں کے میں کیا کروں کے ساحل بنا کچھ کہے میری چدائی کرنے لگے۔ تو آنٹی نے کہا جیسے میں نے کیا تم بھی ویسے کرو اب میرا بیٹا مجھے چودنے میں لگا رہتا ھے۔ میں نے کہا آپ نے کیا کیا۔ تو آنٹی نے کہا میں بیٹے کے سامنے نگی ھوتی تھی اور چوت میں انگلی کرتی تھی اس کے بعد بیٹے نے میری چدائی کر ڈالی۔ میں نے آنٹی کی یہ بات سن کر گھر آئی۔ میں نگی ھو کر آئینے کے سامنے کھڑی ھوکر بالوں میں کنگھی کرتی ساحل کو آواز دی جب ساحل اندر آیا اور مجھے نگا دیکھا تو بس دیکھتا رہا۔ میں نے ساحل سے کہا ساحل مجھے ایک ریزر لا دو اور اپنی چوت پر ہاتھ رکھ کر کہا کے دیکھو چوت کے بال نکل رھے ہیں چوت کی شیب کرنی ھے اور چوت میں انگلی کرنے لگی۔ ساحل تو مجھے مست دیکھ رہا تھا پھر ساحل ریزر چلا گیا۔ میں بیڈ پر بیٹھ کر چوت میں انگلی کرنے لگی۔ اور ساحل اندر آیا اور مجھے چوت میں انگلی کرتے دیکھا میں نے چوت میں انگلی کرتی ساحل سے کہا ریزر وہاں رکھ دو۔ ساحل دیکھ رہا تھا۔ میں نے کہا آگ بجھانے کی کوشش کر رھی ھوں۔ میں نے دیکھا کے ساحل کا لن پینٹ میں پھولا ھوا تھا۔ کچھ دیر بعد میری چوت سے رس نکل گیا تو میں چوت کی شیب کرنے گئی تو سوچا کے ساحل ابھی 13 سال کا ھے اور ساحل کا لن تو پینٹ میں بہت بڑا ھے۔ یہ تو دیکھوں گی تو پتا چلے گا۔ آنٹی نے مجھے ایک لڑکے سے چدائی کیلئے گھر بلوایا 12 گھنٹے کیلئے۔ اور آنٹی نے مجھے 30 ہزار دیئے میں اسے 12 گھنٹے تک اسے خوش کیا۔ اب مجھے ساحل کا لن دیکھنا تھا۔ ساحل کیلئے کچھ نگی چڈیاں لیں اور گھر آئی۔ اور ساحل کو اپنے ہاتھ سے چڈیاں پہنانی تھیں۔ میں نگی ھوکر ساحل کو بلایا۔ ساحل آیا میں نے ساحل سے کہا۔ دیکھو ساحل میں تیرے لیئے چڈیاں لائی ھو اور اپنے ہاتھوں سے پہناکر دیکھوں گی کے کیسی لگتی ہیں۔ ساحل سے کہا چلو اب اپنے کپڑے اتارو۔ تو ساحل نے بھی دیر نہیں کی اور فٹ سے نگا ھو گیا ساحل کے کھڑے لن کو دیکھ کر میں تو دنگ رھے گئی۔ کیونکہ آج تک میں نے جتنے لن لیئے تھے ان کے لنوں سے ساحل کا لن بہت بڑا اور موٹا تھا۔ ساحل کو دیکھ کر کہا ساحل تیرا تو بہت بڑا اور موٹا ھے جبکہ تم ابھی 13 سال کے ھو۔ ساحل مسکرانے لگا۔ میں ساحل کو چڈی پہنانے لگی اور ساحل کا لن میرے چہرے اور ھونٹوں سے لگنے لگا جب ساحل کا لن میرے ھونٹوں سے لگتا تو میں لن کو چوم لیتی۔ ساحل بھی گرم ھواھوا تھا اور میں تو بہت گرم تھی چڈی پہناکر ساحل کی چڈی پر ہاتھ پھیرتی ھوئی تعریف کرتی ساحل کے لن کو بھی ہاتھ لگاتی اور لن کو پکڑ لیتی اسی طرح سب چڈیاں پہناکر چیک کی اور ساتھ میں اپنی چوت میں بھی انگلی کرتی جب اب صرف ایک چڈی رھے گئی تو میں نے پھر میں یہ چڈی اتاری تو مجھے مستی چڑھ گئی ساحل کے بڑے لن کو پکڑ کر چومنے لگی ساحل بھی مستی میں کھڑا تھا اف میں تو لن چوسنے میں پاگل ھو گئی ساحل آ آ او کرنے لگا میں نے ساحل کو بیڈ پر لیٹنے کو کہا تو ساحل بھی جلدی سے لیٹ گیا میں نے جی بھر کے ساحل کے لن کو پیار کیا کے ساحل کے لن کا پانی نکل گیا جسے میں نے چاٹ چاٹ کر صاف کر دیا ۔ پھر ساحل سے کہا میرے سامنے تم یہ چڈیاں پہناکرو اور ساحل کے لن کی تعریف کی۔ ساحل نے کہا ٹھیک ھے۔ پھر میں روم میں نگی ھوتی اور ساحل چڈی میں آتا اور میں ساحل کے لن کو چوس کر پانی نکال کر چاٹتی۔ دوسری رات میں نگی ھوکر الٹی لیٹی تھی۔ اور ساحل کا لن میری چوت میں جانے لگا۔ تو میں پڑی رھی۔ ساحل کا لن میری چُوت میں نہیں جارہا تھا پھر ساحل نے ایک زور دار گھسا لگایا اور ساحل کا پورا لن میری چوت میں چلا گیا تو مجھے سکون ملا پھر ساحل نے چودنا شروع کر دیا میں نے پیچھے منہ کر کے ساحل کے منہ میں منہ دیا اور چوسنے لگی۔ پھر میں سدھی ھوکر کہا اب فاسٹ چدائی کرو۔ پھر ساحل فاسٹ چدائی کرتے لگا۔ کچھ دیر بعد میری چُوت نے رس چھوڑ دیا۔ پھر میں ساحل کے لن کو چومنے چاٹنے چوسنے اور پیار کرنے لگی۔ پھر میری چُوت میں جوش آیا تو ساحل کے سامنے چوت کی تو ساحل میری چُوت کو چومتے چوستے چاٹنے لگا۔ پھر کچھ دیر بعد میری چُوت نے رس چھوڑ دیا پھر ساحل میرے بڑے مموں کو چودنے لگا۔ پھر مجھے الٹا کر کے میرے ہیپ میں چدائی کرتا میری گانڈ میں لن کو اندر کرنے لگا پھر ایک دم میری گانڈ میں پورا لن اندر ڈال دیا تو مجھے درد ھوا تو اپنی گانڈ سے لن نکال کر ساحل سے کہا تھوڑا تھوڑا روز اندر کرتے رہنا ایک دم سے درد ھوتا ھے۔ پھر ساری رات چدائی کی اور گانڈ میں تھوڑا تھوڑا اندر لیتی رھی پھر ساحل کو اپنے ساتھ نگا سلا دیا پھر میں ساحل کو اپنے ساتھ سلاتی دو دن میں ھی ساحل کے لن کو تھوڑا تھوڑا کر کے اپنی گانڈ میں لیتی رھی اور رات ساحل کے لن کو اپنی گانڈ میں پورا لے لیا۔ اس کے بعد پھر میں ساحل سے چدائی میں مست ھو چاتی۔ ساحل تو دن رات چدائی میں لگا رہتا ساحل کے جیسا چودو میں نے آج تک نہیں دیکھا۔ پھر کہیں چدائی کیلئے جاتی تو ساحل کو ساتھ لے جاتی۔ گھر آتے ھی ساحل مجھ پر چڑھ جاتا ہر اسٹائل سے چدائی کرتا۔ پھر اسی طرح ساحل 18 سال کا ھو گیا اس کے بعد تو ساحل تو دن رات چدائی کرنے لگا۔ ایک بار میں اور ساحل چدائی میں مست تھے میں اونچا اونچا مستی میں آ او اف اور چودو فاسٹ چودو چودتے رھو رکو مت کہے رھی تھی اور مما نے آکر ہمیں چدائی کرتے دیکھ لیا تو مما نے مجھ سے کہا نتاشہ شادی کر لو میں نے کہا مما مجھے ساحل کے ساتھ بہت مزہ آتا ھے تو مما نے کہا اگر ساحل کا تجھے بچہ ھو گیا تو پھر دیکھو تم شادی کر لو شوہر کے ساتھ ساحل سے بھی چدائی کرتی رہنا پھر اگر ساحل کا تجھے بچہ بھی ھوگا تو کوئی بات نہیں جس سے کرنا تو اسے صاف بتا دینا۔ میں نے کہا مما اگر ایسا لڑکا ملا تو میں شادی کر لوں گی نہیں تو ساحل کا بچہ ھوگا تو ھونے دوں گی مما نے کہا ساحل نے آخر شادی کرنی ھوگی تو ساحل نے کہا مما جب نتاشہ کرے گی تو میں بھی کر لوں گا مجھے بھی نتاشہ کے ساتھ بہت مزہ آتا ھے۔ پھر ایک دن میں ساحل کو لےکر آنٹی کے گھر گئی آنٹی اور آنٹی کی بیٹی بھی تھی اور آنٹی کا بیٹا بھی تھا ھم نے مل کر ایک ساتھ چدائی کی جب چدائی سے فارغ ھوئے۔ تو آنٹی نے کہا نتاشہ تم میرے بیٹے سے شادی کرلو ساحل میری بیٹی سے شادی کر لے۔ تم بھی دونو سے چدائی کرتی رہنا میری بیٹی بھی اور میں بھی۔ پھر ھم نے شادی کر لی کبھی میں دونوں کے ساتھ تو کبھی بھابھی دونوں کے ساتھ تو کبھی آنٹی دونوں کے ساتھ تو کبھی ھم سب مل کر ایک ساتھ چدائی کرتے۔ ایک بار آنٹی نے میرے ساتھ سیکس کیا جو مجھے بہت مزہ آیا پھر میں اور آنٹی بھی سیکس کرتی۔ کبھی میں آنٹی بھابھی مل کر ایک ساتھ سیکس کرتی۔ ایک ایک میں اپنے میکے تو مما میرے خالو سے چدائی کر رھی تھی۔ میں نے دیکھا تو میں بھی گرم ھو گئی اور ساتھ مل کر چدائی کی۔ پھر خالو چلا گیا تو مما نے بتایا کے تیرے جیجو سے بھی کر چکی ھوں پھر میں نے شوہر کا کہا تو مما مان گئی پھر کچھ دن مما کو اپنے ساتھ لے گئی اور شوہر سے چدائی کروائی پھر کچھ دن ساحل میرے ساتھ رہتا تو میرا شوہر اپنی بہین کے ساتھ پھر میں نے بچے پیدا کرنا شروع کیا اور میرے چار بچے ھوئے دو شوہر کے اور دو ساحل کے جب ساس کو نئے لن کا کہتی تو ساس چدائی کرا دیتی اب میں جب لن لینا چاہتی ھوں تو لے لیتی ھوں اور بہت خوش ھوں۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
Tuesday, January 17, 2023
میرے شوہر کا بھائی پاگل تھا 2
ایک بار سحر آپی کی کال کی اور کچھ دن شوہر کے ساتھ آنے کو کہا۔ میں نے بھی خوشی خوشی آنے کو کہا۔ کیوں کے میری پہلی چدائی سحر آپی کے شوہر بالی سے ھوگئی تھی۔ جس وجہ سے میں چدائی کیلئے توقیر سے چدائی کے شادی کرلی تھی۔ یہ اس طرح ھوا کے سحر سسرا ل میں تھی۔ مجھے سحر نے کچھ دن مجھے گھر بلایا تو میں رہنے گئی۔ مما نے بھی خوش ھو کر جانے کو کہا ابھی سحر کی شادی کو ہفتہ ھوا تھا۔ میں سحر کے گھر آکر رہنے لگے بہین کا شوہر بالی بھی بہت کیوٹ ھے۔ ایک رات مجھے پانی کی پیاس لگی تو میں روم سے باہر آکر کچن کی طرف جارہی تھی۔ اور سحر کے روم کے ڈور سے گزری تو سحر اور بالی کی مست آہیں سنی تو میں رک کر سننے لگی مجھے سننے میں مزہ آیا اور میں نے ڈور کے ہیڈل کو پکڑ کر گھمایا تو کھل گیا میں نے تھوڑا سا ڈور کھول کر دیکھا تو سحر بالی کے لن کو پیار کر رھی تھی مجھے دیکھنے میں مزہ آنے لگا۔ پھر سحر نے لن کو پیار کرنے میں کچھ دیر مست رھی۔ پھر سحر لیٹی اور بالی سحر کی چوت چاٹنے میں کچھ دیر مست ھو گیا۔ میں مستی میں کھڑی دیکھ رھی تھی۔ پھر سحر نے بالی کے لن کی سواری کی پھر ڈوگی بنی پھر لیٹ کئی اسی طرح چدائی کرتے رھے میں بہت گرم ھو چکی تھی اور میں اپنے ہاتھوں سے خود مستی میں تھی۔ پھر بالی نے کہا سحر پانی نکلنے والا ھے تو سحر نے کہا جلدی چوت سے لن نکالو لن نکالا سحر کے منہ م میں دیا لن کا سارا پانی سحر کے منہ نکلا تو سحر نے نگل کر لن کو چوستی ھوئی بالی کے منہ میں منہ دیا دونوں چوستے ھوئے لیٹ گئے۔ میں بہت گرم تھی۔ روم میں آ کر انگلی سے چوت کا رس نکال کر سو گئی۔ پھر میں بالی کو جب دیکھتی تو بہت گرم ھو جاتی من کرتا میں بھی بالی سے کروں پھر کچھ دن بعد میں گھر آگئی۔ پھر کچھ دن بعد سحر اور بالی رہنے آئے تو۔ ان کی چدائی دیکھنے کا خیال آیا۔ پھر میں دیکھنے گئی تو دونوں چدائی میں مست تھے میں ان کو دیکھتی ھوئی بہت گرم تھی۔ بالی نے مجھے دیکھ لیا پھر میں بالی کو دیکھ کر مموں کو دبانے لگی اور بالی مجھے دیکھ کر سحر کی زبردست چدائی کرنے لگا اور سحر کہتی آج بہت مزہ آرھا۔ پھر بالی سحر کی چوت میں فارغ ھو کر سحر پر گر پڑا۔ میں اپنے روم میں آکر انگلی سے چوت کا رس نکالا۔ دوسری رات میں دیکھنے گئی جیسے ڈور کھولا تو اندر سے بالی نے ڈور کھول کر مجھے پکڑ کر چومتا ھوا بڑے مموں کو دبانے لگا میں نے دیکھا سحر سو رھی ھے کچھ میں بالی کے ساتھ رھی پھر میں بالی کو دیکھتی اپنے روم بیڈ پر لیٹ گئی تو بالی اندر آکر مجھے چومنے لگا میں بھی شروع ھو گئی بالی نے مجھے فل گرم کیا اور میں فل گرم ھو گئی بالی نے مجھے نگا کر دیا میرے مموں کو چومتا چوستا دباتا ھوا مجھے مست کیا ھوا تھا پھر جب میری چوت چاٹنے لگا تو اف مجھے بہت مزہ آرہا تھا بہت دیر بعد میری چُوت کا رس نکال دیا پھر میں بالی کے مست لن کو پیار کرنےمیں کھو گئی۔ پھر بالی میری چوت پر لن رگڑنے لگا میں مزے میں تھی پھر لن کے ٹوپہ کو میری چوت کے ھونٹوں میں رگڑنے لگا پھر چوت میں ٹوپہ اندر باہر کرنے لگا میں بالی کو چومتی ھوئی مزے لے رھی تھی پھر ایک جھٹکے میں بالی نے پورا لن میری چوت میں گھس گیا مجھے درد ھوا بالی کو زور سے باھوں میں بھر لیا بالی چدائی میں مست رھا درد کم ھوا تو بالی نے ہر اسٹائل سے چدائی کی میری چوت رس چھوڑ چکی تھی بالی کرتا رہا میری چوت میں پڑوچ پڑوچ کی آوازیں آ رھی تھی۔ پھر بہت دیر بعد میری نے رس چھوڑا تو بالی میری چُوت میں فارغ ھو گیا پھر بالی چلا گیا مجھے بھی مستی میں نید آگئی پھر صبح سحر اور بالی چلے گئے کچھ دن بعد میں پھر گرم ھو گئی اور لن لینے کو من کیا۔ پھر میں مما کے ساتھ شاپنگ کرائی تو توقیر سے ٹکر ھو گئی تو جب توقیر کو دیکھا تو مجھے پیارا لگا اور شادی کرنے کو من میں آیا۔ توقیر نے سوری کی تو میں نے دوستی کا کہا تو پھر میں نے نبمر لےلیں پھر فون پر ملنے کا کہا ھم پارک میں ملے اپنے بارے میں سب بتایا اور چومنے چوسنے لگے پھر ھم کہیں بیٹھ کر ایک دوسرے کو چومتے ھوئے ہاتھوں سے فارغ کر دیتے اور شادی ھو گئی۔ سحر اور بالی کے سامنے۔ میں بہت خوش تھی کے بالی سے ایک بار پھر کروں گی۔ پھر سحر اور بالی گھر آگئے۔ توقیر اور منا سے ملے۔ توقیر اور بالی باہر گئے تھے۔ منا نے مجھے آواز دی میں گئی تو منا مجھے چومنے لگا میں بھی چومنے لگی اور اتنی دیر میں سحر نے دیکھ لیا پھر سحر کے ساتھ میں باہر آکر صوفے پر بیٹھ گئ۔ سحر نے کہا ثمینہ تو مجھ سے بھی زیادہ مزے کرتی ھے۔ منا کے ساتھ تو چوبیس گھنٹے۔ پھر کہا اچھا یہ بتا پاگل چدائی کیسی کرتا ھے میں نے آپی منا تو پاگل کر دیتا ھے۔ کہا لن کتنا بڑا ھے۔ میں نے کہا ایک بار کر دیکھ لو کہا ٹھیک ھے پھر میں نے منا سے کہا منا آپی تم سے کھیلے پھر آپی شروع ھو گئی ساتھ میں بھی۔ سحر نے چوت گانڈ کی چدائی کرائی پھر میں شروع ھو گئی پھر دونوں مل کر منا کو فارغ کرکے ھم باہر آئی سحر نے کہا منا تو فارغ نہیں ھوتا ویسے توقیر بھی مست ھے۔ میں کہا آپی پھر رات کو تم توقیر سے کر لو۔ سحر نے کچھ دیر بعد کہا تم بالی سے کر لو میں نے کہا ہاں یہ ٹھیک ھے جب دونو روم میں جائیں گے تو تم توقیر کے پاس چلی جانا میں بالی کے باس۔ پھر رات کا کھانا کھا کر دونوں روم میں گئے پھر سحر توقیر کے پاس گئی اور میں بالی کے پاس گئی بالی مجھے دیکھا آٹھ کر مجھے چومنے لگا میں نے نیٹی اتار دی بالی کے لن کو چوس کر بالی کے منہ پر اپنی چوت رکھ کر ہلانے لگی بالی چوت کو چاٹنے لگا پھر بالی نے مجھے لیٹا کر چدائی کرنے لگا پھر مجھے ڈوگی بناکر چدائی کی پھر میں نے بالی کو لیٹا کر لن کی سواری کی اور چوت کو مزے ہلاتی ھوئی چدائی کرنے لگی پھر کچھ دیر بعد میری چوت کا رس نکلا تو بالی بھی میری چُوت میں فارغ ھو گیا میں کچھ دیر بالی پر لیٹ کر بالی کو چومتی رھی پھر اٹھ کر نیٹی پہن کر باہر آئیں تو سحر کو دیکھا تو سحر توقیر کے ساتھ لگی ھوئی تھی۔ میں باہر بالی کے ڈور کے پاس کھڑی رھی تاکہ بالی باہر آئے تو میں بالی کو سحر کے فارغ ھونے تک کچھ دیر روک سکوں بالی واش میں تھا کچھ دیر میں سحر باہر آئی سحر نے مجھے باہوں میں بھر لیا اور میرے ھونٹ چوس کر مموں کو دبایا میں نے کہا کل بات کریں گے پھر میں توقیر کے پاس آئی تو توقیر نے چدائی شروع کر دی پھر فارغ ھو کر ھم سو گئے پھر میری آنکھ کھل گئی تو منا کی یاد آئی چدائی کرنے گئی تو دیکھا سحر پہلے سے منا کے ساتھ لگی تھی۔ میں نے سوچا منا تو میرا ھے ابھی سحر کو اکیلی لگی رھنے دیتی ھوں میں جاکر توقیر کو باھوں میں لےکر سو گئی اور مجھے نیند آ گئی۔ صبح اٹھے تو سحر نے پھر میرے ھونٹ چوس لے اور مموں کو دبا دیا اور ایک دوسرے کو بتایا میں نے آپی کو ساتھ میں کرنے کو کہا تو مجھ سے کہا تم دونوں سے کرتی ھوں میں نے کہا ایک ساتھ کہا کیسے سحر کو سب بتایا تو سحر نے کہا کسی دن توقیر اور بالی کے ساتھ ھم ایک ساتھ کرنے کا پروگرام بنائیں گیں۔ تو سحر نے باتوں باتوں میں میری چُوت میں انگلی ڈال دی میں نے کہا آپی ابھی من نہیں بھرا تو سحر نے کہا کہا ھم سیکس کریں۔ میں نے کہا آپی آپ بھی نہ۔ تو سحر نے مجھے چومنا شروع کیا اور مجھے گرم کر دیا پھر میں اور سحر کچن میں شروع ھو گئی چوتوں کو چاٹ چاٹ کر رس نکالا پھر ناشتہ بنایا تو دونوں بھی اٹھ کر آگئے پھر ناشتہ کرکے چلے گئے سحر نے کہا میں منا کے پاس جارھی ھوں میں نے کہا لگتا ھے منا کا پسند آگیا ھے کہا مزے تو تو کرتی ھے دن رات میں نے کہا ٹھیک ھے تم بھی مزے کرو سحر میرے ھونٹ چوس کر منا کے پاس چلی میں گھر کے کام کرنے لگی پھر سالن بنانے لگی تو سحر آگئی کہا یار منا تو فارغ نہیں ھوتا میں نے کہا کیوں مزہ نہیں آتا۔ کہا اس لیئے تو میں رات لگی رھی۔ میں نے کہا میں نے دیکھا تھا کہا منا ابھی بھی فارغ نہیں ھوا۔ میں نے کہا پھر منا آنے والا ھو گا۔ پھر منا آگیا میں اور سحر کچن میں منا کے ساتھ شروع ھو گئی میں اور سحر فارغ ھوئی تو منا کے لن کو پیار کرکے منا کو فارغ کیا۔ اسی طرح کچھ دن گزر گئے تو سحر بالی جانے والے تھے تو سحر نے کہا ھم شوہروں سے ایک ساتھ کرنے کا پروگرام بنائیں گی اور منا بھی ساتھ ھوگا پھر سحر بالی چلے گئے۔ تو توقیر نے کہا چلوں منا کے ساتھ مل کرتے ہیں۔ پھر ایک دن سحر کی کال آئی کہا بالی سے تم بات کرو میں توقیر سے بات کرتی ھو جب بالی میرا پوچھے تو کہنا توقیر تو مان گیا ھے سحر کو میں منالوں گی۔ بالی سے کہنا کے بس تم مان جاؤ میں بھی توقیر سے ایسے کہوں گی۔ میں نے کہا ٹھیک ھے۔ میں بالی سے بات کروں گی۔ پھر شوہر آفس گیا تو میں نے بالی کو کال کر کے بالی کو پہلے گرم کیا۔ پھر بات کی کے پھر ھم جب بھی چاہیں تو چدائی کر سکتے ہیں بالی نے کہا ٹھیک ھے تم جلدی سے سحر کو منالوں۔ پھر سحر نے کال کی اور بتایا کے توقیر مان گیا ھے اور منا بھی ساتھ ھوگا اس کیلئے توقیر منا کو لائے گا۔ میں نے بھی بتایا کے بالی مان گیا ھے۔ میں نے پھر تم بالی کے ساتھ آجاؤ۔ پھر سحر نے بالی سے بات کی اور میں نے توقیر سے۔ توقیر نے کہا ثمینہ تم کتنی اچھی ھو۔ پھر سحر بالی آگئے۔ میں سحر کے گلے ملی تو سحر نے میرے ھونٹ چوسے اور مموں کو دباکر میری چوت کو سہلایا سحر تو تھی ایسی۔ پھر سحر توقیر کے گلے ملی میں بالی کے گلے ملی۔ توقیر اور بالی صوفے پر بیٹھ کر باتیں کرنے لگے۔ میں اور سحر کچن میں آئے میں چائے بنانے لگی۔ سحر نے مجھے باھوں میں لےکر کہا ثمینہ آج سے مزہ آئے گا ھم تین لن سے مزے کریں گے میں نے کہا ھم نے محنت تو بہت کی ھے پھر میں نے چائے چولہے پر چڑھا دی تو سحر نے کہا ثمینہ تم بہت ھوٹ ھو یار مجھے چومنے لگی کچھ دیر ھم چومتی رہیں۔ پھر چائے لےکر ھم آئیں اور توقیر بالی کے ساتھ بیٹھی چائے پی کر میں بالی کے ساتھ بیٹھی اور سحر توقیر کے ساتھ اور چومنے لگیں۔ پھر مست ھونے لگے اور کپڑے اتارتے ھوئے نگے ھو گئے پھر ھم ایک دوسرے کو مل چومنے لگے دونوں کے لن چوستے دونو ہماری چوتیں چاٹتے پھر چدائی شروع کر دی۔ توقیر کبھی سحر کو چودتا ھوا میرے ساتھ شروع ھو جاتا تو بالی مجھے چودتا ھوا سحر کے ساتھ شروع ھو جاتا۔ پھر کبھی بالی اور توقیر مجھے چودنے لگتے تو کبھی دونوں سحر کو۔ بہت دیر تک چدائی کی پھر میں اور بالی چدائی کر رھے تھے سحر اور توقیر چدائی کر رھے تھے پھر میری اور سحر کی چوت نے رس چھوڑا تو بالی میری چُوت میں توقیر سحر کی چوت میں فارغ ھوا۔ کچھ دیر باتیں کی پھر ہماری گانڈ چودنے لگی۔ اتنی دیر میں منا بھی آگیا اور منا بھی شروع ھو گیا اب تین لن سے منی اور سحر نے چدائی کی۔ بالی توقیر فارغ ھو گئے منا لگا رھا۔ پھر میں اور سحر کھانا بنانے لگی توقیر بالی فلم دیکھنے لگے سحر میرے ساتھ شروع ھو گئی۔ میری چوت کو اتنا چاٹا کے چوت کا رس نکال دیا۔ پھر سحر جاکر تینوں کے ساتھ شروع ھو گئی۔ کچھ دیر بعد منا میرے پاس آیا اور چدائی کرنے لگا ھم سب نگے تھے کھانا بنا تو ھم نے نگے کھانا کھاکر پھر چدائی میں مست ھو گئے ایک دن کو توقیر بالی باہر تھے منا سو رھا تھا۔ سحر نے سیکس کا کہا ھم روم میں آکر سیکس کیا پھر منا کو اٹھاکر شروع ھو گئی۔ ایک ہفتہ گزر گیا سحر تو منا کے لن کی دیوانی ھو گئی۔ سحر بالی چلے گئے۔ پھر جب آتے تو ھم مل کر چدائی کرتے۔ میں اور سحر بھی سیکس کرتی۔ پھر ایک دن میری سہلی کی کال آئی جس کا نام شائستہ ھے۔ شائستہ بہت چداکڑ ھے سحر اور شائستہ مل کر چدائی کرتی تھیں۔ دیکھا تو نہیں تھا پر میرے سامنے سحر اور شائستہ باتیں کرتی تھی اب تو شائستہ نے شادی کرلی تھی۔ شائستہ کی کال رسیف کی تو کہا میں سنا ھے تم بہت مزے کرتی ھو سحر نے بتایا ھے۔ میں نے کیوں تم کر سکتی ھو کیا میں نہیں کر سکتی۔ کہا یار کرو اور ہمیں بھی موقعہ دو۔ میں نے کہا اس کے بدلے کیا ملے گا کہا میرا شوہر۔ میں کہا ٹھیک ھے پھر آنے کا پروگرام بنایا تو شائستہ بھی اپنے شوہر کے ساتھ کچھ دن میرے گھر رہنے آگئی۔ تو دوستو پارٹ 3 کیلئے مجھے دیں اجازت دیں آپنا خیال رکھنا بائے ( میرے شوہر کا بھائی پاگل تھا پارٹ 3 )
میرا۔شوہر میرا دلال بنا
ھیلو دوستو میرا نام آسیہ ھے۔ میں بہت خوبصورت ھوں۔ میرے بڑے ممیں ہیں۔ میری چوت بہت پیاری ھے۔ میری گانڈ بہت مست ھے۔ میں تعوائف زادی ھوں میرے باپ کا پتا نہیں ھے میری مما بہت بڑی عیاش عورت ھے اور مما کے عاشق حد سے بھی زیادہ ہیں میری مما دس مردو کو بھی ایک ساتھ فارغ کر دیتی ھے میری مما نے مجھے بڑے لاڈ سے پالا ھے۔ جب میں جوان ھوئی تو مما کی جب محفل ھوتی تو میں جاتی تو سب میری بولی لگاتے تو مما مجھے روم میں بھیج دیتی۔ لیکن میں ان چیزوں سے بےخبر تھی پھر ایک دن میری میری خالا اپنی بیٹی کے ساتھ آئی اور مجھے بلایا اور مما نے مجھ سے کہا آسیہ میں تیری شادی شاکر سے کرا رھی ھوں شاکر تیرا بزنس کرے گا۔ مما نے میری خالاں سے کہا میری بیٹی کو کچھ پتا نہیں ھے۔ پہلے اسے سیکھانا ھوگا جب یہ تیار ھوگی تو خود کہے گی تو پھر اس کا بزنس کرنا خالا مان گئی تو کی بیٹی نے کہا خالاں ویسے بھی شاکر بھائی شادی کر کے اکیلے رہنے والے ہیں اور بزنس کریں گے مما نے کہا یہ تو اچھی بات ھے۔ پھر میری شادی ھوئی پھر میری رخصتی ھوئی اور میں شوہر کے ساتھ شوہر کے نئے گھر میں دلہن بنی بیٹھی تھی پھر سب چلے گئے اب اس گھر میں میرے اور شاکر کے علاؤہ کوئی نہیں تھا۔ سوہاگ رات کو شاکر نے کہا تیری مما نے تم کو بتایا ھے نہ۔ میں نے کہا ہاں۔ کہا کیا بتایا ھے۔ میں نے کہا یہ کے آپ میرا بزنس کرو گے۔ کہا ہاں پہلے میں تم کو سب کچھ سیکھاؤ گا پھر تیرا بزنس شروع کروں گا مجھے پتا ھے تمہیں کچھ نہیں آتا اور نہ ھی تم نے کسی سے کیا ھے۔ میں نے کہا کیا نہیں کیا۔ کہا تم نے کسی سے چدائی کی۔ میں نے کہا نہیں۔ کہا کبھی کسی کا لنڈ دیکھا ھے۔ میں نے کہا نہیں۔ کیسا ھوتا ھے کہا ابھی دیکھاتا ھوں پھر شوہر نے اپنا لنڈ نکال کر دیکھا کر کہا اس کو لن کہتے ہیں سارے جہان کی عورتیں لن سے بہت پیار کرکے مزے کرتی ہیں میری مما اور بہین کو دیکھ لو اور اپنی مما کو دیکھ لو انہوں نے لن سے پیار کر کے کتنا پیسا کمایا ھے آج ان کے پاس سب کچھ ھے۔ میں تم کو ایک فلم دیکھاتا ھوں پھر ھم ویسے کریں گے اور تم نے وھی سیکھنا ھے۔ میں نے کہا ٹھیک ھے۔ کہا جتنا جلدی سیکھوں گی اتنا جلدی ھم بزنس شروع کریں گے۔ پھر شوہر نے نگی فلم لگائی لڑکی تو ہر مرد سے چدائی کرنے لگی۔ پورے فلم میں لڑکی کبھی دو لڑکوں سے تو کبھی تین لڑکوں سے تو کبھی چار لڑکوں سے تو کبھی چھ سات لڑکوں سے کبھی تو بہت زیادہ لڑکوں سے کر رھی تھی لڑکی ان کے لنوں کو چومتی منہ میں لےکر چوستی لڑکے تو لڑکی کی چوت کو چاٹتےاور چودتے تو کوئی مرد لڑکی کی گانڈ چودتا تو کوئی مموں کو چودتا تو کسی کے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر مزے دیتی لڑکی تو سب سے مزے کر رھی تھی پھر فلم ختم ھو گئی۔ پھر میں اور شوہر نے ویسے کیا پھر میری چوت میں لن ڈال کر سیل کھول دی مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا پھر میں روز فلم دیکھ کر شاکر کے ساتھ ویسے کرتی ھوئی مست ھو جاتی۔ پھر ایک رات کو شاکر نے کہا اب تیری گانڈ کی سیل کھولنی ھے جس کی بڑی ڈیمانڈ ھے۔ پھر آخر شوہر نے گانڈ کی سیل بھی کھول دی مجھے درد تو ھوا لیکن برداش کیا پھر شوہر کے بار بار کرنے سے درد نہ ھونے لگا پھر شاکر جب چوت گانڈ کی چدائی کرتا تو زور زور کے گھسے لگاتا اور پوچھتا درد تو نہیں ھوتا مجھے درد تو بلکل نہیں ھوتا بلکہ مجھے بہت مزہ آتا پھر شاکر مجھے چھوڑتا نہیں تھا بس مجھے چودتا رہتا جب میں شاکر کے لن کو پیار کرتی چومتی چوستی تو مجھے بہت مزہ آتا میں تو شاکر کے لن کو پیار کرتی رہتی۔ اسی طرح فلم دیکھتی اور شاکر سے مست رہتی ھوئی تین مہینے ھو گئے اب میں سب کچھ سمجھ چکی تھی کے شاکر میرا بزنس کیوں کرنا چاہتا ھے۔ میں یہ سوچ سوچ کر بہت گرم ھو جاتی تھی کے میں بھی اب ہر مرد کے ساتھ مزے کروں گی۔ میری بقراری بڑھ رھی تھی۔ اور سوچتی کے پتا نہیں شاکر کب مجھے نئے لنوں سے مزے کرائے گا۔ جب شاکر نئے لنوں سے مزے کرائے گا تو میں خوب مزے کروں گی۔ ایک رات میں نے بھی شاکر سے کہے دیا کے آپ کب سے میرا بزنس شروع کر رھے ھوں۔ کہا آسیہ آفر تو بہت ملی ھوئی ہیں مجھے صرف تم سے سننا تھا میں نے کہا اب میں تیار ھوں کہا تم شکایت کا موقعہ تو نہیں دوگی میں نے کہا آپ جس کے ساتھ میرا بزنس کرو گے وہ بہت خوش ھوگا۔ کہا میں بھی یہی چاہتا ھوں کے تم ان کو بھرپور مزے دینا کے بس تیرے لیئے پاگل ھو جائیں جو تم کہوں وہیں مانیں ویسے تم فل سیکھ چکی ھو۔ میں نے کہا کل سے کچھ کروں کہا اتنی جلدی ھے۔ میں نے کہا میں تو کب سے ترس رھی ھو شوہر نے کہا ھائے میری جان تم تو بہت کمال کی باتیں کرکے لن کو کھڑا کر دیتی پھر چدائی کرنے لگا میں نے کہا میں جیسے ان کے ساتھ کروں کر سکتی ھوں۔ کہا ہاں میری جان جیسے تیرا من کرے ویسے کھل کر سکتی ھو میرے سامنے بھی ویسے میرے دوست بھی ہیں جب وہ آیا کریں گے تو میں بھی ساتھ میں ھوں گا تم شرمانا نہیں ورنہ کسٹومر خوش نہیں ھوگا میں نے کہا پھر کل آپ کسی کو لاکر دیکھ لو میں تو بہت تڑپ رھی ھوں۔ کہا ٹھیک ھے کل میں کل کسی کو لاتا ھوں تم ساری رات اسے خوش کرنا اور تم بھی جی بھر کے مزے کرنا میں شوہر کے اوپر چڑھ کر لن کی سواری کرکے چدائی کرتی کہا کیا آپ ایک ایک لاؤ گے کہا نہیں جب بڑے لوگ پارٹی کرتے ہیں تو ایک لڑکی کے ساتھ بہت سارے مرد چدائی کرتے ہیں ورنہ میرے دوست ہیں ھم مل کر کریں گے۔ میں نے کہا اف شاکر تب تو بہت مزہ آئے گا۔شاکر نے کہا تم جی بھر کے خوب مزے کرنا۔ پھر ھم چدائی کرکے سو گئے۔ پھر دن میں شاکر اپنے ساتھ ایک مرد لایا اس نے مجھے دیکھا تو شاکر کے سامنے مجھے چومنے لگا شاکر مسکرانے لگا تو میں بھی مرد کو چومنے لگی نئے مرد کے ساتھ مجھے مزہ آرہا تھا میرے مموں کو دباتا میری چوت کو سہلاتا میری گانڈ کو دباتا ھوا کہا گانڈ تو تیری کمال کی ھے گانڈ میں لیتی ھو۔ میں نے کہا ہاں لیتی ھوں شاکر نے کہا میں چائے بناکر آتا ھوں مرد نے تو مجھے یہی نگا کر دیا پھر مجھے صوفے پر بیٹھا کر میری چوت کو چاٹنے لگا میں نے دیکھا کے شاکر چائے بناتے ہمیں دیکھ رہا تھا۔ وہ تو میری چوت کو ایسے چاٹنے لگا کے میری تو مست بھری سیسکاریاں نکلنے لگیں۔ پھر شاکر چائے لایا اور سامنے بیٹھا تو مرد نگا ھوکر لن چوسنے کو کہا میں لن کو دیکھ کے مست ھو گئی کچھ دیر لن کو پیار کیا پھر چائے پینے لگے۔ پھر مرد نے شاکر سے کہا یار تیری بیوی تو کمال کی ھے جس دن میرا باہر کا موڈ ھوگا اسے میں ساتھ لے جایا کروں گا۔ شاکر نے کہا جب بھی آپ بولیں۔ پھر مرد نے روم کا پوچھا میں نے کہا وہ سامنے ھے چائے پی کر مرد نے مجھے اٹھالیا میں نے مرد کی کمر کو اپنی ٹانگوں سے جکڑ لیا مرد نے میری چوت میں لنڈ ڈال کر چدائی کرتا ھوا مجھے اٹھا کر روم میں لایا اور چدائی شروع کر دی۔ کبھی چوت چودتا تو کبھی گانڈ چودتا تو کبھی میرے مموں کو چودتا تو کبھی میرے منہ میں چودتا۔ میں بھی فل مستی میں چدائی کرکے اسے خوش کر رھی تھی۔ جب وہ فارغ ھوا تو چائے کا کہا۔ میں کچن آئی تو شاکر نے آکر مجھے پکڑ کر چودنے لگا پھر چائے بنی تو میں نے کہا آپ بھی آجاتے تو اچھا ھوتا کہا اس کی اکیلے میں ڈیل ھے آج صبر کرو کل میرا دوست آئے گا تو مل کر کریں گے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میں چائے لےکر گئی چدائی کی جب فارغ ھوا تو کہا اب کھانا لگاؤ تو میں کچن میں آئی تو شاکر مجھے پھر شروع ھو گیا آج مجھے بہت مزہ آرہا تھا مرد سے بھی چدائی کر رھی تھی اور شاکر سے بھی۔ پھر میں نے کھانا لگایا کھاکر پھر ھم چدائی کرنے لگے جب وہ فارغ ھوا تو کہا برتن دھونے کے بعد آجانا پھر ھم ساری رات چدائی کریں گے۔ میں کچن میں برتن دھونے آئی تو شاکر میری چدائی کرنے لگا میں برتن دھونے لگی برتن دھو لیئے تو شاکر بھی فارغ ھو گیا اور کہا چار بجے یہ چلا جائے تو لاک لگا کر مجھے اٹھا لینا۔ پھر صبح کے چار بجے تک میں نے تو کھل کے چدائی کی میرا تو دیوانہ ھو گیا۔ پھر وہ چلا گیا تو میں نے شاکر کو اٹھایا شاکر چدائی کرنے میں شروع ھو گیا جب شاکر فارغ ھوا تو کہا کل میرا دوست آئے گا وہ بھی اپنی بیوی کا بزنس کرتا ھے پہلی دعوت اس نے مجھے دی تھی ھم نے مل کر اس کی بیوی کو مزے دیئے تھے کل تم کو مزے دیں گے۔ میں نے کہا میں اس کی بیوی سے ملنا چاہوں گی۔ کہا کل رات وہ ہمارا مہمان ھے پرسوں ھم ان کے میاں بیوی کے مہمان ھیں۔ پھر ھم سو گئے پھر دن میں شاکر ایک مرد کو لیا اس کا صرف لن چوسنا تھا میں نے لن کو اتنی مستی میں پیار کیا کے وہ فارغ ھو گیا اور مجھے چودے بنا نہ رھے سکا شاکر سے بات کرکے پھر شام تک چدائی کرتا رہا پھر یہ چلا گیا پھر شاکر چدائی کرنے لگا جب فارغ ھوا۔ تو میں نے کہا اپنے دوست کو بلاؤ پھر فون کرکے آنے کو کہا۔ شاکر اور میں چومنے لگے پھر کہا تم میکپ وغیرہ کرکے تیار ھو جاؤ وہ آنے والا ھوگا پھر میں تیار ھوئی کچھ دیر بعد شاکر کا دوست بھی آگیا آج میں بہت خوش تھی کیونکہ میں دو لنوں سے مزے کرنے والی تھی۔ پھر ھم روم میں آئے بیڈ پر آکر دونوں مجھے چومنے لگے میں بھی دونوں کو چومنے لگے کبھی میرے مموں کو دباتے منہ چوستے چومتے پھر مجھے نگا کیا میں نے دونوں کو نگا کیا پھر مجھے مست کرنے لگے اور میں مست ھوکر دونوں کو چومتی۔ ایک کے لن کو پیار کرنے لگی تو دوسرا میری چوت چاٹتا۔ دونوں نے مجھے فل مست کر دیا پھر ایک ایک ساتھ ایک چوت اور ایک گانڈ چودنے لگا مموں کو دباتے چومتے چوستے ھوئے ھم تینوں مستی میں ساری رات چور رھے پھر صبح نگے سو گئے صبح میں آٹھ کر شوہر کے دوست کے ساتھ مست ھو گئی شاکر سویا تھا میں اور شاکر کے دوست کے ساتھ تین گھنٹے تک مست رھی پھر میں اسے کچن میں لائی میں ناشتہ بنا رھی تھی اور وہ مجھے مزے دیتا رھا جب ناشتہ بنا تو میں اس کی گود میں لن کو چوت میں لےکر مزے کرتی اسے ناشتہ کرانے لگی کبھی چوت سے لن نکال کر گانڈ میں لے لیتی۔ پھر ناشتہ کر کے ھم دوسرے روم میں چدائی کرنے میں مست ھو گئے میری چوت رس چھوڑتی رھی جب اس کے لن نے پانی چھوڑا تو کپڑے پہن کر کہا رات کو تم ہمارے مہمان ھو میری بیوی تو لڑکیوں سے بھی سیکس کرتی ھے پھر وہ چلا گیا پھر دوپہر میں شاکر دو مردوں کو لایا یہ دو غیر تھے مجھے ان کے ساتھ بہت مزہ آیا۔ پھر رات کو میں اور شاکر دوست کے گھر گئے تو شاکر کے دوست کی بہن بھی اپنے شوہر کے ساتھ آگئی۔ میں سمجھ گئی کے آج بہت مزہ آنے والا ھے اور کچھ حیران ھو گئی جب شاکر کے دوست نے اپنی بہین کے مموں کو دبایا چوت کو سہلایا ھونٹ چوسے لیکن میں نے کسی سے کچھ نہ پوچھا کیونکہ اب جو ھونے والا تھا وہ سامنے ھونے والا نظر آرہا تھا۔ شاکر کے دوست کا بہنوئی تو شاکر کی بیوی کے ساتھ شاکر اپنے دوست کی بہین کے ساتھ اور شاکر کا دوست میرے ساتھ ھم سب نگے ھو گئے پھر شاکر کا دوست کبھی اپنی بھابھی کو چودنے لگا تو کبھی اپنی بہن کو کبھی اپنی بیوی کو تو شاکر کے دوست کا بہنوئی کبھی میرے ساتھ تو کبھی اپنی بیوی کے ساتھ تو کبھی شاکر کے دوست کی بیوی کے ساتھ چدائی کرنے لگا اور شاکر بھی ھم تینوں عورتوں کو چود رہا تھا مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا ھم سب فل مستی میں تھے پھر کبھی دو دو ھم ایک عورت کو چودنے لگتے۔ شاکر کے دوست کی بہن تو جب اپنے بھائی سے چدائی کرتی تو کہتی زور کے گھسے مارو اپنی چوت گانڈ منہ مموں میں اپنے بھائی کے لن کو لیتی ساری رات ھم چدائی میں مست رھے پھر صبح ھم سب سو گئے جب اٹھے تو شاکر کی دوست کی بیوی اور بہن نے مجھ سے کہا اب ھم تینوں سیکس کرتی ہیں۔ پھر ھم تینوں عورتیں دوسرے روم میں سیکس کرنے لگیں میں نے تو یہ پہلی بار کیا تھا اور مجھے بہت مزہ آیا پھر ناشتہ کر کے ھم گھر آئے تو شاکر مجھ پر چدائی کرنے کو ٹوٹ پڑا میں بھی مست ھو گئی۔ شاکر سے کہا تیرا دوست اور اس کی بہن آپس میں چدائی کرتے ہیں۔ کہا ہاں میں نے کہا کسی دن اپنی دوست کی بہن اور اس کے شوہر کو بلاؤ کہا ٹھیک ھے کل بلا لیتے ہیں۔ پھر رات کو دونوں آئے۔ شاکر اور وہ دونوں شراب کے جگاڑ میں گئے۔ میں اور دوست کی بہین سیکس کرنے لگی تو میں نے کہا تم اپنے بھائی کے ساتھ کیسے چدائی کی۔ کہا ایک جگہ میرے دوستو نے مجھے چدائی کیلئے بلایا نہ مجھے پتا تھا نہ بھائی کو میں نگی تھی اور سب کے ساتھ مصروف تھی پھر لائٹ چلی گئی میرا شوہر میرا عاشق تھا اسے بھی پتا نہیں تھا کے ھم بہن بھائی ہیں جب لائٹ گئی تو بھائی چدائی کرنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تھا من کر رھا تھا بس یہی چدائی کرتا رھے کچھ دیر میں لائٹ آئی تو ھم نے ایک دوسرے کو دیکھا میں مزے لیتی تھی اور بھائی بھی کرتا رہا ھم نے کسی کو نہ بتایا پھر مجھے بھائی کا لن پسند آیا تو ھم گھر میں چدائی کرنے لگے پہلے مما نے دیکھا پھر عاشق کو پتا چل گیا تو مجھے شادی کا کہا کے میں اور تیرا چھوٹا بھائی مل کر کرتے رہینگے میں مان گئی آج میں دونوں سے کرتی ھوں۔ پھر اسی طرح شاکر میرے لیئے تین تو کبھی چار تو کبھی زیادہ کی مردوں کی ایک ساتھ پارٹیوں میں چھوڑ آتا اور میں سب کے ساتھ مزے کرتی مجھے بہت مزہ آتا۔ پھر مجھے پیٹ ھو گیا تو بیٹی ھوئی۔ شاکر بہت خوش ھوا کہا ایک اور لاٹری لگ گئی۔ کبھی کبھی شاکر کو کہتی اپنے دوستو کی پارٹی کرو پھر میں ایک ساتھ سب سے مزے کرتی جب میں گھر ھوتی تو شاکر مجھے چھوڑتا نہیں تھا لیکن ایک سے میرا من نہیں بھرتا تھا پھر شاکر سے کہے کر گھر میں ایک چودو رکھ لیا پھر شاکر اور چودو مل کر چدائی کرتے جب وہ فارغ ھوتا تو چلا جاتا اور شاکر بھی چدائی کرکے سو جاتا۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
میرے شوہر کا بھائی پاگل تھا
ھیلو دوستو میرا نام ثمینہ ھے
۔ میں بہت پیاری ھوں میرے ممے بڑے ہیں میری چوت بہت کیوٹ ھے۔ میری گانڈ پلی ھوئی ھے۔ میں ایک لڑکے سے بہت پیارکرتی تھی جس کا نام توقیر ھے۔ توقیر کا پاپا تو منا کے پیدا ھونے کے بعد بمار ھو کر مر گیا تھا اور توقیر کی مما کی ایکسیڈنڈ میں موت ھوگئی۔ جب توقیر کی مما مری تو اس کے ایک ہفتے بعد میں توقیر سے ملی اور توقیر سے دوستی ھو گئی تھی اور اسی ہفتے میں ھم ایک دوسرے کو چومنے چوسنے لگے۔ توقیر اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ رہتا تھا۔ اور اس کا چھوٹا بھائی جوان تو تھا۔ لیکن زینی توازن ٹھیک نہیں تھا۔ وہ مینٹلی پاگل تھا۔ جب میں توقیر کے ساتھ ھوتی تو مجھے جہاں موقعہ ملتا میں اپنے توقیر کو چومنے میں مست ھو جاتی اس کے لن کو پکڑ کر سہلاتی وہ میری چوت کو سہلاتا تو۔ میں چدائی کا کہتی رہتی۔ ایک بار میں نے توقیر کو فل گرم کر دیا تو میں نے توقیر سے کہا کے تیرے گھر چلتے ہیں تم اپنے بھائی سے بھی ملوا دینا پھر چدائی کر لیں گے توقیر سن کر خوش ھوگیا پھر مجھے توقیر اپنے گھر لے گیا۔ اور اپنے پاگل بھائی سے ملوایا اور بتایا کے اس کا نام منا ھے۔ ویسے تو منا بہت کیوٹ اور صحت مند تھا۔ لیکن مینٹل تھا۔ توقیر نے کہا میں اس سے شادی کروں گا جو میرے بھائی کو سنبھال سکے۔ میں نے کہا میں آپ کے بھائی کو سنبھالوں گی بس تم مجھ سے شادی کر لو۔ پھر یہ سن کو وہ خوش ھو گیا اور پھر میں توقیر کے لن کو سہلاتی ھوئی توقیر کو چومنے لگی۔ پھر ھم دونوں چومنے لگے تو توقیر میرے مموں کو دبا رہا تھا اور منا ھم کو دیکھ رھا تھا میں بہت گرم ھو چکی تھی۔ میں نے کہا روم میں چلیں تو پھر ھم روم میں آکر چدائی کی میں نے اس کے لن کو جی بھر کے پیار کیا اس نے میری چُوت کو جی بھر کے پیار کیا ھم شام تک چدائی کرتے رھے۔ پھر توقیر نے میری مما سے بات کی اور ھم نے چار گواہوں کے سامنے نکاحِ کرکے شادی کر لی اور مجھے اپنے گھر لایا ساری رات ھم نہ سوئے بس چدائی کرتے رھے۔ توقیر نے تین دن کی چھٹی لی ھوئی تھی اور سہاگ رات کو مجھے توقیر نے نیٹی گفٹ کی اور کہا اب ھم سہاگ رات کرتے نگے ھوں گے۔ پھر مجھے پتلی نیٹی دے کر کہا اب تم گھر میں بس یہ پہنا کرو سہاگ رات کی چدائی کرکے ھم نگے سو گئے صبح میں اٹھی تو توقیر نے نیٹی پہن کر دیکھانے کو کہا۔ میں نے نیٹی پہنی تو میرا نگا بدن صاف نظر آرہا تھا۔ توقیر دیکھ کر ھوٹ ھو گیا اور میری ٹانگیں اٹھا کر چدائی شروع کر دی۔ پھر چدائی کرکے میں نیٹی پہن کر ناشتہ بنایا۔ اور توقیر منا کو لایا ھم ناشتہ کرنے لگے تو منا بس مجھے دیکھ کر ناشتہ کر رھا تھا۔ اور کہتا بھابھی پیاری بھابھی پیاری توقیر تو چدائی میں مجھے چھوڑتا نہیں تھا میں بھی چڑھی رہتی۔ پھر تین دن بعد۔ توقیر آفس جانے لگا میں اور منا گھر میں ھوتے۔ اور میں نیٹی میں ھوتی اور زیادہ تر منا کے ساتھ ھوتی منا کو سمبھالتی اور منا کے قریب ھوتی۔ پھر توقیر آفس کے کام سے گھر سے اکثر باہر رہنے لگا۔ اور گھر میں میرا پاگل دیور منا اور میں ھوتے۔ میں توقیر کا لن لینے کیلئے تڑپتی رہتی توقیر سے لن اور چدائی کی فون پر باتیں کرتی تو میں بہت گرم رہتی جب توقیر آتا تو میں اسے کپڑے پہننے نہیں دیتی اور نہ ھی میں پہنتی۔ بس چدائی اور لن کو پیار کرتی رہتی۔ جب منا شور کرتا تو میں نیٹی پہن کر جاتی پھر آکر توقیر پر چڑھ جاتی۔ کھانا کھاتے تو توقیر کو صرف چڈی پہننے دیتی ناشتہ یاں کھانا کھاتے تو شوہر کے لن کو سہلاتی رہتی اور توقیر میرے مموں کو دباتا چومتا چوت کو سہلاتا۔ اسی طرح توقیر جب کچھ دن باہر رہتا تو میں بہت گرم ھو جاتی۔ تو خود کو کبھی انگلی کھیرا بینگن🍆 سے ٹھنڈی کر لیتی۔ توقیر ایک دن کیلئے باہر تھا تو میں منا کے ساتھ کھیل رھی تھی تو منا نے ایک دم میری نیٹی کے دونوں پلو ہٹا کر میرے بڑے مموں کو پکڑ کر دبانے لگا۔ میں نے جلدی سے اس کا ہاتھ ہٹایا تو منا کہنے لگا مجھے کھیلنا ھے۔ میں اٹھکر اپنے روم میں آئی۔ مجھے بہت عجیب سا لگا۔ اسی طرح کچھ دن بعد پھر میرے مموں کو دبایا اور کہا کھیلنا ھے۔ میں نے چھڑایا تو رونے لگا میں اسے سمجھانے لگی لیکن منا مموں سے کھیلنے کیلئے شور کر رہا تھا اور چپ نہیں ھو رہا تھا پھر توقیر سے ویڈیو کال پر منا کو چپ کرایا بھائی کی بات سن کر چپ ھو گیا پھر ایک مرتبہ میں بہت گرم تھی اور کھیرے سے سیکس کر رھی تھی۔ تو منا شور کرنے لگا میں مستی میں نیٹی پہن کر منا کے پاس گئی تو منا نے میرے مموں کو پکڑ لیا اور دبانے لگا مجھے گرمی چڑھی تھی کچھ دیر تو مستی میں آگئی میرے مموں کو دبانے لگا اور مجھے مموں کو دبوانے میں مزہ آرہا تھا پھر اچانک فون کی رنگ بجی تو میں ہوش میں آئی۔ تو منا کو دیکھا وہ میرے بڑے مموں کو دبا رہا تھا۔ میں چھڑا کر روم سے باہر آئی اور کھڑی کھڑی کال رسیف کی شوہر سے بات ھوئی تو پھر اچانک سے منا نے میرے مموں کو پکڑ لیا میں ہاتھ ہٹانے لگی۔ اور توقیر چدائی کی باتیں کرنے لگا میں توقیر کی سیکسی باتیں سن رھی تھی اور منا مموں کو دبا رہا تھا۔ میں فل گرمی میں آگئی اور کھڑی تھی بہت دیر تک ھوتا رھا جب کال بند ھوئی تو میں منا کو سونے کا کہے کر جلدی سے اپنے روم آکر لیٹ گئی پھر کچھ دن تو منا نے کچھ نہ کیا میں منا کا اچھی طرح خیال رکھتی تھی۔ اس لیئے نہیں کے وہ میرے توقیر کا بھائی ھے اس لیئے کے کیونکہ منا بھی ہماری فیملی تھی اور۔ منا بچوں کی طرح بس حرکتیں کرتا اور بولنے کے لفظوں کا پتا نہیں تھا جس کو ہر طرح سمبھالتی بولنا کھانا کھانا برش کرنا بولنا کیونکہ منا کچھ دیر سوچ کر رک رک کر بولتا تھا اور اوپر سے کیوٹ تھا توقیر کے ساتھ۔ پہلے دن سے جب میں نے منا کو دیکھا تو مجھے اپنا لگا جسے میں نے سنبھالنے کا زیمعہ لیا تھا لیکن مجھے یہ پتا نہیں تھا کے میں اس طرح کے مزے کروں گی۔ ایک بار میں مستی میں تھی بینگن 🍆 سے مست تھی تو منا کا مموں کو پکڑنا دبانا مست کرنے لگا تو منا سے کھیلنے کو من کیا تو میں منا کے پاس گئی میں فل مستی میں اور منا کے سامنے بیٹھی اور منا مموں کو پکڑ کر مموں کو دبانے لگا۔ میں نے منا کے ہاتھ پیچھے کئے اور آرام سے بیٹھنے کو کہا وہ بھی مجھے دیکھتا ھوا آرام سے بیٹھا تھا پھر میں نے نیٹی کی ڈوری کھول کر نیٹی ہٹا کر منا سے کہا کھیلو گے تو منا نے کہا کھیلوں گا میں نے کہا کھیلو۔ منا نے مموں کو پکڑ لیئے اور دبانے لگا۔ اور میں منا کے ساتھ کچھ دیر مست رھی پھر روم آکر بینگن 🍆 سے چوت کا رس نکالا۔ اب منا میری نیٹی ہٹا کر مموں کو دبانے لگتا۔ ایک دن توقیر سامنے بیٹھ کر لیپٹاپ پر کام کر رھا تھا تو منا آکر میرے ممے دبانے لگا میں نے منا کے جلدی سے ہاتھ ہٹانے لگی اور منا شور کرنے لگا۔ توقیر نے کہا منا کیا چاہیئے تو منا میرے مموں کی طرف ہاتھ کرنے لگا۔ تو میں نے ہاتھ پکڑ کر شوہر سے کہا اسے بھوک لگی ھے میں اسے کھانا کھلا کر سلا کے آتی ھوں میں منا کو اس کے روم لے گئی۔ منا مموں کو پکڑنے لگا۔ منا سے کہا منا جب بھائی گھر ھو تو پھر اسے نہیں پکڑتے۔ منا میری بات سن کر کہا ٹھیک ھے ابھی ابھی تو بھائی نہیں ھے۔ میں نے کہا اگر بھائی کے سامنے پکڑا تو پھر میں ہاتھ نہیں لگانے دوں گی کہا ہاں بس سوری ابھی تو بھائی نہیں۔ میں نے کہا اچھا ابھی کھیل لو پھر کچھ دیر مموں کو دبواتی رھی پھر اسے سونے کا کہے کر آئی اور توقیر پر ٹوٹ پڑی۔ صبح شوہر آفس گیا تو منا کے سامنے ممے نکال کر منا کے ہاتھوں کو اپنے مموں پر رکھ کر کھیلنے کو کہا منا میرے مموں سے کھیلتے ھوئے دبانے لگا۔ منا سے کہا منا دیکھو جسے بھابھی کرتی ھے تم ایسا کرو گے کہا ہاں پھر میں اپنے دونوں مموں کو دباتی ھوئی مموں کو چوم چوس رھی تھی تو منا ساتھ میں شروع ھو گیا اف میں تو بہت مست ھوکر لیٹ گئی اور منا تو شروع ھو گیا۔ میری سیکس بھری آوازیں نکلنے لگی منا میرے مموں کو چومتا چوستا ھوا مجھے مزہ دے رہا اور میں مزے لے رہی تھی پھر میں منا کو کچن میں لائی اور کھانا بنانے لگی اور منا میرے مموں سے مست رھا سارا دن منا کو اپنے ساتھ مست رکھا پھر شوہر آیا تو پھر ایک بار منا مموں کو پکڑنے لگا میں خود کو بچاتی رھی لیکن منا رک نہیں رھا تھا تو شوہر نے کہا میں اسے سلا کر آتا ھوں پھر رات کو شوہر سے چدائی کی صبح آفس گیا تو منا مموں کو پکڑنے لگا۔ میں نے کہا منا تم کو منع کیا تھا کے بھائی گھر ھو تو مموں سے نہ کھیلنا اور تم پھر بھائی کے سامنے کھیلنے کی ضد کرنے لگے میری بات نہیں مانی اب میں تمہیں مموں سے نہیں کھیلنے دوں گی۔ بچارا بہت سوری کرتا رھا میں نے کہا تم سے اب میں بات بھی نہیں کروں گی تم میری بات نہیں مانتے۔ رو رو کر سوری کرتا کہتا بھائی نہ ھو کھیلوں بھائی ھو نہ کھیلوں پھر منا نے کہا مما سے کھیلتا تھا۔ لیکن میں نے اگنور کیا اور میں نے بھی منا کو دو گھنٹے تک مموں سے کھیلنے نہیں دیا پھر شوہر کا فون آیا سیکسی باتیں کی تو میں گرم ھو گئی فون بند کرکے منا کے پاس گئی منا نے پھر سوری کی میں نے کہا اب اگر ایسا کیا تو پھر میں کبھی نہیں کھیلنے دوں گی کہا ٹھیک ھے۔ پھر میں اپنے ممے نکال کر منا کے سامنے بیٹھ گئی اور منا سارا دن مموں سے کھیلتا رھا میں گھر کا کام کرتی رھی منا کھیل کر کچھ دیر چھوڑ دیتا چلا جاتا پھر آتا کبھی بیگن لی ھوتی تو مموں کو چومتا چوستا دباتا میں مزے میں رہتی کتنی بار چوت رس چھوڑ دیتی۔ ایک بار شوہر ایک ہفتے تک جانے والا تھا اور میری چوت کی ماہواری چل رھی تھی شوہر کے لن کو چوس کر فارغ کرتی رھی میری چوت میں آگ لگی تھی اور صبح ھی میری ماہواری ختم ھوئی سوچا شوہر سے چدائی کر لوں لیکن شوہر نے کہا مجھے دیر ھو جائے گی اور شوہر چلا گیا۔ میری چوت میں تو آگ لگی تھی سوچا منا کا دیکھتی ھوں۔ پھر نیٹی اتار کر نگی بیٹھ کر منا سے کہا منا آج میں تم سے کھیلتی ھوں منا نے کہا ہاں کھیلوں منا کے سینے پر ہاتھ پھیرتی ھوئی منا کے لن پر ہاتھ رکھا تو لن سویا تھا منا سے کہا منا دیکھو بھابھی نے کچھ نہیں پہنا میں نے چڈی بھی نہیں پہنی تیری چڈی اتار دیتی ھوں منا کہنے لگا اتار دو ہاں۔ میں نے منا کی چڈی اتار کر لن دیکھا تو دیکھ کر حیران ھو گئی منا کا لن ابھی سویا ھوا بھی شوہر کے لن سے لمبا اور موٹا تھا میں تو دیکھ کر بہت خوش ھو گئی اور منا کے لن کو سہلانے لگی تو منا مجھے دیکھ کر ہنستا کہتا کرو پھر منا کا لن جب کھڑا ھوا تو بہت موٹا لمبا تھا میں نے منا کو لیٹا کر منا کے لن کو پیار کرنے لگی منا فل مستی میں آگیا مجھ سے برداش نہ ھوا تو میں اٹھ کر منا کے لن کی سواری کی اف منا فاریغ نہیں ھو رہا تھا اور میں بار بار فاریغ ھو رھی تھی پھر میں نے ڈوگی اسٹائل کر کے منا سے کہا اپنی بھابھی کی چُوت میں لن ڈالو پھر منا نے لن ڈال کر جو چدائی کی کے میں تو پاگل سی ھو گئی۔ پھر میں لیٹ گئی منا کو لن ڈالنے کو کہا اور۔ ساری رات میں منا سے چدائی کرتی رھی اور سمجھاتی رھی کے اگر بھائی کے سامنے کچھ کیا تو پھر میں ناراض ھو جاؤ گی اور کبھی نہیں کھیلوں گی۔ صبح میں نگی اٹھی اور نگی ناشتہ بنایا۔ اور منا نگا آگیا ناشتہ کر کے پھر چدائی کرنے لگے چدائی کے دوران منا کا لن پھسل کر میری گانڈ میں لن کا ٹوپہ چلا جاتا۔ اف میں نے گانڈ کو اور لن کو تیل سے تر کرکے منا سے کہا اس میں ایک دم اندر کر دو منا تو منا تھا اس نے بھی ایک دم پورا لن میری گانڈ کے اندر ڈال دیا میری چیخ نکل گئی منا نہ رکا منا گھسے پہ گھسے لگا رہا تھا۔ کچھ دیر بعد درد ختم ھو گیا۔ بس پھر میں اور منا دن رات چدائی کرتے اور نگے رہتے منا تو مجھے چھوڑتا نہیں تھا۔ پھر شوہر نے آنے کا بتایا تو میں نے منا کو سمجھایا کے بھائی آرہا ھے نگا نہ ھونا جب بھائی جائے گا تو ھم پھر سے کھیلیں گے منا اب میری ہر بات مانتا جب شوہر گھر ھوتا تو منا کچھ نہ کرتا جب شوہر آفس جاتا تو پھر جو مجھے پکڑتا تو چھوڑتا نہیں تھا۔ منا کا لن پا کر میں تو بہت خوش ھو گئی پہلے شوہر کے جانے کا غم ھوتا اب شوہر کے جانے کا انتظار کرتی اب شوہر کے نہ ھونے کا مجھے احساس تک نہ ھوتا اور سوچتی کے منا کی شادی ھوگی نہیں میں تو۔ اب بس منا کے ساتھ لائف ٹائم کرتی رھوں گی۔ ایک بار ایسا ھوا کے کچھ دن کی توقیر کو چھٹی ملی مجھے تو روم میں نگا رکھا کھانا باہر سے آیا اندر کھاتے منا کو دے کر آتا میں تین دن توقیر کے ساتھ مست رھی سارا دن رات مجھے چومتا چوستا چاٹتا دباتا چودتا رہا ایک رات میں مستی میں تھی تو توقیر بنا چدائی کیئے سو گیا میں منا کے ساتھ صبح تک لگی رھی جب سونے گئی تو توقیر کا کھڑا تھا۔ دیکھ کے رک نہ پائی لن کو پیار کرنے لگی توقیر اٹھا تو مجھے مزے دینے لگا پھر ھم دن کے آٹھ بجے سو گئے دس بجے منا نے میرے مموں کو دباتے مجھے اٹھانے لگا۔ میں اٹھی تو کہا ناشتہ بھوک لگی ھے میں نے دیکھا توقیر سویا تھا منا کو کچن لاکر چومنے لگی منا کے ساتھ مست ھو کر ناشتہ بنانی لگی منا چدائی کرتا چومتا دباتا چاٹتا ھوا مزے دے رھا تھا پھر منا ناشتہ کرنے لگا اور میں لن کو پیار کرنے لگی منا نے ناشتہ کیا تو منا کے روم منا کو لائی اور دو گھنٹے تک منا سے مست رھی۔ پھر توقیر کو ناشتے کیلئے اٹھانے آئی تو توقیر شروع ھو گیا۔ اسی طرح جب توقیر سویا ھوتا تو میں منا کے ساتھ مست رہتی۔ ایک رات میں توقیر سے بچتی بچی تو اس کے بعد میرے من میں آیا کے کسی طریقے سے توقیر کو منا کے ساتھ منانہ ھوگا اس رات مجھے نیند نے پکڑ لیا اور مجھے نیند آگئی میں اور توقیر سو رھے تھے۔ میرے ہاتھ میں لن آیا میں دبانے لگی آنکھ کھول کر دیکھا تو منا تھا میں نگی لیٹی تھی اور میں بیڈ سے اتر کر منا کو نیچے لیٹا کر لن کی سواری کی توقیر سویا تھا میری چوت کا رس نکلا تو منا لگا رھا بہت دیر بعد منا کے لن نے پانی چھوڑا۔ منا کو جانے کا کہا میں واش سے واپس آئی تو یہی من میں آیا کے اگر منا اور توقیر ایک ساتھ اگر مجھے چودیں تو کتنا مزہ آئے گا۔ اب تو گھر میں مجھے دو لن مل گئے تو میں ایک ساتھ دونوں کے ساتھ کرنے پر توقیر کو راضی کرنے کے بارے میں سوچنے لگی اور مجھے اتنا یقین تھا کے۔ میں توقیر کو راضی کر لوں گی۔ تو جو مجھے اچھا لگا میں کرنے لگی ایک بار توقیر سامنے بیٹھا تھا تو منا آیا منا کو کھیلنے کو کہا منا کھیلنے لگا۔ منا کے ہاتھ ہٹاتی ھوئی کہے رھی تھی نہ کرو ایسے مت کیا کرو۔ تو توقیر نے دیکھا کے منا میرے مموں کو کبھی پکڑتا دباتا میں ہاتھ ہٹاتی تو توقیر منا کی یہ حرکت دیکھ کر آگیا۔ کہا نہیں منا بھابھی ھے۔ لیکن میں منا کو اشارے سے کرنے کو کہتی رھی توقیر منع کرتا رھا لیکن منا کرتا رہا۔ پھر منا کو توقیر اس کے روم میں چھوڑ کر آیا آکر سوری کی اور میں نے کہا اس کا تو زہنی توازن ٹھیک نہیں ھے۔ کبھی کبھی ایسے کرنے لگتا ھے۔ آپ کا بھائی ھے میرا دیور ھے۔ میں تو لکی ھوں کے مجھے تم جیسا شوہر ملا ھے۔ توقیر نے کہا کیوں ایسا کیا ھے مجھ میں۔ میں نے کہا تم میری چوت سے بہت پیار کرتے ھو۔ مجھے اٹھا کر کہا آج تیری چوت کو چاٹ چاٹ کر رس نکال کر سارا رس چاٹ جاؤں گا۔ پھر میری چوت کا رس نکال کر چاٹا اور ھم روم سے باہر آئے تو منا آیا منا سے کہا تم میرے ساتھ کھیلتے رھوں منا شروع ھو گیا تو توقیر نے دیکھا آنے لگا میں نے کہا کوئی بات نہیں آپ کی میں چائے لائی میں چائے دی تو منا مموں کو پکڑنے لگا توقیر دیکھنے لگا میں ہنستی ھوئی منا کو منع کرتی پھر کہتی پھر منع کرتی اب توقیر بہت بار دیکھ چکا تھا اور میں توقیر کو چپ کرا دیتی تھی پھر جب منا روم سے باہر آتا تو توقیر مجھے کہتا کے ثمینہ ڈارلرینگ بچنا منا آگیا ھے تو کہتا کہیں آپ کے بڑے مموں کو نہ پکڑ لے میں کہتی اس کو تو کسی چیز کا پتا نہیں ھے منا کو اشارا کیا منا نے مموں کو پکڑ لیا توقیر کی ہنسی نکل گئی اور کہا میں تو وارننگ دے دی تھی۔ میں ساتھ بیٹھ کر کہا آپ کو تو پتا ھے منا نادان ھے تو یہ سن کر توقیر نے میرے مموں کو پکڑ چومنے لگا میں نے منا کے لن کو سہلا کر اپنا برا کھو دیا منا سامنے کھڑا تھا توقیر مستی میں آگیا اور میرے مموں کو چومنے چوسنے لگا منا کو دیکھ کر آنے کا اشارہ کیا منا نے میرے مموں پر ہاتھ رکھا تو توقیر کے ہاتھ سے منا کا ہاتھ ٹکرایا جب توقیر دیکھنے لگا تو میں نے آنکھیں بند کر لی توقیر نے کہا ثمینہ میں نے توقیر کو چومتی ھوئی لن کو سہلانے لگی توقیر پھر مستی گم ھو گیا منا مموں کو دبا رہا تھا۔ توقیر دیکھنے لگا تو میں توقیر کا لن چوت میں لیا تو چودنے لگا منا کو بھی کرتے دیکھ رھا تھا پر میرا پورا دھیان اس وقت توقیر کو منا کے سامنے چدائی کرانا تھا پھر منا مست لگا رھا پھر میں ڈوگی بنی تو توقیر چدائی کر رھا تھا اور منا میرے مموں کو دبانے چومنے چوسنے میں مست تھا۔ اب توقیر منا کے سامنے چدائی کرتے ھوئے منا کو روک نہیں رہا تھا۔ پھر توقیر فارغ ھوا تو توقیر نے کہا لگتا ھے منا ھم کو دیکھتا ھو گا تو ایسے کرتا ھے تم کتنی اچھی ھو منا کی حرکتوں کا برا نہیں مانتی۔ تو منا پھر مموں کو پکڑنے لگا تو منا سے کہا منا بھابھی کے مموں سے کھیلنا چاہتے ھو۔ منا نے خوش ھو کر کہا ہاں توقیر نے کہا دیکھو خوش کیسے ھوگیا ھے۔ تو مجھ سے کہا بھابھی سے کہو میں نے کہا پھر عادت ھو جائے گی منا مموں کو پکڑنے لگا۔ توقیر نے کہا ثمینہ کچھ دیر دیکھتے ہیں کیا کرتا ھے تو پکڑنے دوں نہیں تو چھڑا کر دیکھ لو منا پکڑتا دباتا چومتا چوستا میں کچھ دیر چھڑاتی ھوئی منا سے لگی رھی پھر توقیر نے کہا کھیلنے دو۔ میں آرام سے بیٹھ گئی منا شروع ھو گیا منا نے مجھے مست کر دیا توقیر مجھے مست دیکھ کر گرم ھو کر ساتھ میں چومنے لگا پھر چدائی کرتے کہا پتا ھے منا تم کو چودنا چاہتا ھے۔ میں نے کہا کیا اب منا سے چدواؤ گے کہا اگر تم نے لینا ھے تو لے سکتی ھو ویسے منا کا لن مجھ سے بھی بڑا اور موٹا ھے۔ برداش کر لوگی میں نے کہا کوشش کر کے دیکھ لو میں تو آپ کی مانو گی کہا رات کو ساتھ میں کریں گے۔ میں نے کہا صرف آپ کہنے پر کر رھی ھوں کہا میں تو باہر رہتا ھوں تم منا سے من بہلا لیا کرو کبھی مل کر بھی تجھے خوش کریں گے۔ منا کی شادی تو ھوگی نہیں اس طرح تم منا سے بھی مزے کرتی رہنا میں نے کہا تم نے منا کا کیسے دیکھا تو کہا منا نہا کر نگا باہر آجاتا تھا۔ میں من میں بہت خوش ھوئی کے میرا کام بن گیا۔ پھر مجھے کہا تم تیار ھو جاؤ تو پھر ھم منا کے روم میں چلتے ہیں میں میکپ کرکے تیار ھوگئی پھر میں اور توقیر منا کے روم میں آئے منا لیٹا تھا ہمیں دیکھ کر آٹھ بیٹھا۔ توقیر نے منا سے کہا منا آج میں آور بھابھی تم سے کھیلیں گے ہمارے ساتھ کھیلے گا منا نے کہا ہاں کھیلوں گا بھابھی کے ساتھ۔ پھر توقیر نے کہا ثمینہ میں تم کو مست کرتا ھوں اور تم منا کو مست کرو۔ پھر توقیر مجھے مست کرنے لگا اور میں توقیر سے مست ھوکر منا کو مست کرنے لگی۔ توقیر میرے جسم کو چوم رھا تھا۔ میں منا کے منہ میں دیا ھوا تھا میں اور منا ھونٹوں زبانوں کو چوس چوم رھے تھے پھر توقیر نے میری نیٹی اتار کر نگا کر کے توقیر نے کہا اب منا کے منہ پر اپنی چوت رکھو منا سے کہا منا بھابھی کی چوت چاٹو میں نے منا کے منہ پر چوت رکھی منا چاٹنے لگا توقیر نے مجھے منا پر لیٹا کر منا کے لن کے پاس میرا منہ کیا اور چڈی میں منا کا لن فل کھڑا تھا توقیر نے کہا پہلے منا کے لن کو چڈی پر پیار کرو میں مستی میں تھی اور چڈی پر منا کے لن کو چومنے لگی اور ساتھ میں توقیر بھی میرے منہ میں اپنا لن دے دیتا پھر کہا منا کی چڈی اتار کر منا کا لن تو دیکھو میں نے منا کی چڈی سے لن نکالا تو توقیر نے کہا دیکھو منا کا بہت موٹا لمبا ھے نہ میں نے کہا ہاں توقیر یہ تو تیرے لن سے زیا موٹا لمبا ھے۔ کہا اب تجھے پتا چلے گا۔ میں من میں کہے رھی تھی مجھے کیا پتا چلے گا میں تو منا کا کتنی بار لے چکی ھوں۔ پھر توقیر نے منا کے لن کو چومنے چوسنے چاٹنے کو کہتا رھا اور میں اپنی مستی میں منا کے لن کو پیار کرتی رھی اور منا میری چوت کو چاٹتا رہا۔ پھر توقیر نے مجھے منا کے اوپر سے اترنے کو کہا۔ میں منا کے اوپر سے اتری تو کچھ دیر توقیر نے میری چدائی کی پھر مجھے لیٹا کر کہا اب میں منا کا لن تیری چوت میں ڈالتا ھوں پھر منا کو اٹھاکر منا کا لن میری چوت پر رکھ کر منا سے کہا اندر کرو جب منا اندر کرنے لگا تو میں درد ھونے کی طرح مزے میں ھائے اف آ کر رھی تھی توقیر کہے رہا تھا درد ھو رہا ھے میں میں مستی میں سر ہلا رھی تھی توقیر کہنے لگا تھوڑا برداش کرو۔ پھر منا کا لن پورا میری چُوت میں چلا گیا پھر منا چدائی کرنے لگا۔ پھر توقیر لیٹ کر مجھے اوپر آنے کو کہا۔ میں توقیر کے لن کی سواری کی تو توقیر نے مجھے اپنے اوپر لیٹا کر باھوں میں لےکر منا کچھ دیر جوش میں چدائی کرکے منا سے کہا بھابھی کو پیچھے سے کرو میں نے منا کا لن پکڑ کے گانڈ پر رکھا پھر دونوں بھائیوں نے چدائی شروع کی۔ اسی طرح توقیر منا کے ساتھ مجھے ہر اسٹائل سے چدائی کرا اور کر رہا تھا۔ میری چوت کا رس نکل گیا لیکن دونوں نے مجھے مست رکھا ھوا تھا۔ کچھ دیر بعد توقیر بھی فارغ ھو گیا کہا تم منا کے ساتھ چدائی کرو میں پیشاب کر کے آتا ھوں جب توقیر گیا تو میں منا پر جوش میں ٹوٹ پڑی جب توقیر آیا تو مجھے جوش میں دیکھا تو کہا بس اسی طرح لگی رھو۔ پھر توقیر بھی شروع ھو گیا۔ کچھ دیر بعد پھر میں توقیر فارغ ھوئے تو توقیر نے کہا منا ابھی بھی فارغ نہیں ھوا من میں کہا منا کا پتا ھے جب تک میں چار بار فارغ نہیں ھوتی منا فارغ نہیں ھوتا پھر توقیر نے منا کے ساتھ میری زبردست چدائی کرائی میری چوت نے پھر رس نکال دیا پھر توقیر نے منا کو میرے مموں کو چودنے کا کہا پھر چوپے گانڈ پھر چوت پھر میری چوت کا رس نکلا تو منا بھی میری چوت میں فارغ ھو گیا۔ توقیر نے منا کو سونے کا کہا مجھے اٹھا کر روم میں لایا اور مست چدائی کرکے ھم لیٹ کر چومنے لگے۔ تو توقیر نے کہا ثمینہ اب تیرے مزے میں آفس یاں باہر ھوں گا تو تم منا سے من بہلاتی رہنا۔ اس کے بعد تو منا توقیر کے سامنے چودتا رہتا جسے توقیر دیکھ کر خوش ھوتا پھر میں پیٹ سے ھو گئی پھر مجھے بیٹا ھوا تو منا اور توقیر کے لن کو چوس کر یاں مٹھ مار کر فارغ کرتی جب میری چوت سہی ھو گئی تو دونوں سے چدائی کرتی توقیر آفس ھوتا میں منا سے مست ھوتی توقیر فون کرتا تو میں مست ھوتی کہتا لگتا ھے منا نے تجھے پکڑا ھوا ھے میں کہتی ہاں کہتا رات کو مل کریں گے۔ پھر رات میں مل کر کرتے توقیر کچھ دنوں کیلئے باہر جاتا تو کہتا تم منا کو خوش رکھو اور مزے کرو میں آؤں گا تو پھر مل کر چدائی کریں گے پھر مجھے پیٹ ھو گیا پھر بیٹی ھوئی چار سال میں مجھے چار بچے ھوئے دو بیٹے دو بیٹیاں ھوئیں اور یہ چاروں منا کے تھے۔ پھر بچے بڑے ھونے لگے اور ہمیں کبھی کبھار چدائی کرتے دیکھ لیتے تھے۔ بچوں کو توقیر کا بتاتی بڑا پاپا اور منا کا کہتی چھوٹا پاپا پھر کچھ دن میری بڑی بہن ہمارے گھر رہنے آئی میں بھی بہین سے پیار کرتی اور خوش تھی کیونکہ بہن سے سن کر مجھے توقیر سے پیار ھوا تھا نیکس پارٹ ۔.......( میرے شوہر کا بھائی پاگل تھا پارٹ 2 ) ۔...…( آپی گھر رہنے آئی سیسن 1 پارٹ 2 ) ۔ تو دوستو اگلے پارٹ 2 اور سیسن 1 تک مجھے دیجیئے اجازت میں پھر ملوں گی تو اپنا خیال رکھنا بائے
میرا دیور عیاش تھا
ھیلو دوستو میرا نام زرین خان ھے
میں بہت خوبصورت ھوں اور ٹماٹر کے طرح لال سرخ ھوں۔ میری آنکھیں نیلی ہیں۔ میرے ھونٹ رس سے بھرے رسیلے ہونٹ پینک ھیں۔ میرے ممے بڑے ہیں اور مموں کی نیپلیں موٹی اور پینک ہیں۔ میری چوت تو بہت پینک ھے اور چوت کے لیپس تو چھوٹے چھوٹے ہیں اور میری چوت اندر سے لال سرخ ھے میری چوت ہمیشہ بالوں سے صاف رہتی ھے۔ میری گانڈ تو ایک بستر کی طرح ھے میری گانڈ کے ہیپ نرم لکدار اور لال ہیں اگر میرے جسم کے کسی حصے کو دبایا جائے تو ایک دم لال ھو جاتا ھے۔ تو دوستو میرا تعلق پٹھان امیر گھرانے سے ھے۔ میری جب شادی ھوئی تو میرا شوہر سوہاگ رات کو جب میری سیل پیک چُوت میں لن ڈالا تو میری چوت کی سیل کھلی تو شوہر فارغ ھوگیا اور میری خواہش پوری نہ کر پایا اسی طرح جب میری چوت میں لن ڈال کر تین چار گھسے لگاتا اور فارغ ھو جاتا اور میری خواہش رھے جاتی دن رات مجھے گرمی چڑھی رہتی۔ کبھی تو شوہر کے سامنے میں اپنی چوت میں انگلی ڈال کر اندر باہر کرکے چوت کا رس نکال دیتی لیکن جو لن کا مزہ ھے وہ مجھے نہیں مل رھا تھا میرا دیور جس کا نام عمر خان ھے۔ وہ بڑا عیاش تھا اس بات کا مجھے پہلے نہیں پتا تھا۔ میری ایک سہیلی تھی جس نے مجھے بتایا تھا کے عمرخان سے تو ہر عورت خوش ھو جاتی ھے۔ میں نے کہا تم نے کیا ھے کہا ہاں دو بار کر چکی ھوں بتایا کے فارغ ھونے کا نام بھی نہیں لیتا۔ پھر بتایا کے عمر خان کا لن تو 9 انچ لمبا ھے اور لن اتنا موٹا ھے کے چوت میں بڑی مشکل سے جاتا ھے جب جاتا ھے تو کیا ھی مزہ آتا ھے جب تک عورت تین سے چار بار فارغ نہیں ھوتی تب بھی وہ فارغ نہیں ھوتا۔ میں یہ سن کر اسے چھوٹ سمجھا کے یہ چھوٹ بول رھی ھے۔ عمر خان کی ایک بیٹھک تھی جس کے دو ڈور تھے ایک باہر کی طرف اور دوسرا گھر کے سہین میں اور سامنے کچن تھا بیٹھک کافی دور تھی۔ جس میں عمر خان چدائی کرتا تھا۔ ویسے بیٹھک کا جو اندر کا ڈور تھا وہ ڈور ہمیشہ کھلا رہتا تھا عمر خان کو بہت بار بند کرتے میں کچن سے دیکھتی تھی۔ لیکن کبھی کبھی سارا دن بند رہتا تھا عمر خان کبھی وہی سوتا تھا اور ساری رات ڈور بند رہتا۔ ایک بار میں نے بھی دیکھنے کا فیصلہ کر لیا کے دیکھوں یہ سچ تو نہیں۔ ایک بار میں کچن میں تھی اور عمر خان کو بیٹھک کا ڈور بند کرتے دیکھا تو دیکھنے کا خیال آیا۔ میں جاکر دیکھنے لگی اور اندر سے کسی عورت اور عمر خان کی باتوں کی آوازیں آ رھی تھیں۔ لیکن دیکھنے کا کوئی سراغ نہ ملا پھر میں بیٹھک کی دوسری طرف گئی تو ایک کھڑکی نظر آئی جسے میں نے کبھی نہیں دیکھا تھا اور ھی بیٹھک کے پاس آئی تھی۔ اور اس کھڑکی پر پردہ لگا تھا جب میں نے تھوڑا سا پردہ ہٹاکر دیکھا تو میں دیکھ کے دنگ رھے گئی واقعی عمر خان کا لن لمبا اور بہت موٹا تھا اور مجھے بھی ایسے لن کی تلاش تھی ایک عورت میری ساس کی ایج کی تھی۔ اور وہ عورت عمر خان کے لن کو پیار کرتی کہے رھی تھی۔ میرا شوہر تو چوت میں لن ڈالتے ھی فارغ ھو جاتا جب میں آپ سے ملتی ھوں تو آپ میری کتنے دنوں کی بھوک مٹا دیتے ھو۔ عمر خان نے کہا اس لیئے تو تم جب آتی ھو بس سارا دن میرے ساتھ رہتی ھو۔ کہا تم ھی تو ھو جو میری چوت کا کتنی بار رس نکال دیتے ھو سارے دن تم صرف بار فارغ ھوتے ھو۔ میں تو یہ سن کر من کہا واؤ زرین خان تیری تو نکل پڑی دیور تو پورے دن میں صرف دو بار فارغ ھوتا ھے۔ پھر جب چدائی کی تو وہ عورت تو عمر خان کا لن اپنی چوت میں لیتی اور عمر خان سے کہتی زور زور سے گھسے لگاؤ عمر خان ایسے گھسے لگاتا کے عورت گھسے لگنے سے بیڈ کے نیچے تک آجاتی عمر خان اسے اٹھا کر چودتا مجھے بھی دیکھنے میں مزہ آرہا تھا میرے سامنے عورت تین بار فارغ ھوئی اور عمر خان فارغ نہیں ھوا پھر عورت نے جب اپنی گانڈ میں عمر خان کا پورا لن لیا تو میں حیران ھو گئی عمر خان تو بس گھسوں کی برسات کر رھا تھا اور عورت تو مستی میں کہتی اور گھسے لگاؤ بس لگاتے رھو پھر چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا عورت پھر فارغ ھو گئی پھر گانڈ چودنے لگا پھر چوت کی چدائی ھوئی اس طرح عورت پانچ بار فاریغ ھو چکی تھی میں دیکھ کر بہت گرم ھوئی تھی اپنے مموں دباتے اپنی چوت میں انگلی کرتی دیکھ رھی تھی نہ عورت تھک رھی تھی اور نہ ھی عمر خان فارغ ھو رھا تھا میں تو کھڑے کھڑے دیکھ دیکھ کر تھک گئی تھی اور وہ مسلسل چدائی کر رھے تھے۔ پھر میں روم میں آکر بہت گرم تھی انگلی سے چوت کا رس نکالا پھر رات کے 7 بجے بیٹھک کا ڈور کھلا گیا میں کچن میں چائے بنا رھی تھی۔ میں سمجھ گئی کے عمر خان نے ابھی چھوڑا ھوگا۔ میں نے بھی اپنے دیور عمر خان کا لن لینے کا ٹھان لیا لیکن ایسے عمر خان مجھے چودنے والا نہیں تھا۔ مجھے بھی ایک ترقیب آئی میں نے اپنی سہیلی کو بلایا وہ آئی تو اسے اپنے شوہر کی کیفیت بتائی تو اس سے کہا میں عمر خان سے چدائی کرنا چاہتی ھوں اس نے کہا عمر خان تم کو نہیں چودے گا تم اس کی بھابھی ھو میں نے کہا اس لیئے تو تم کو بلایا ھے میرے پاس ایک ترقیب ھے تم عمر خان سے بس اتنا کہو کے میری سہلی تم سے چدائی کرنا چاہتی ھے۔ میں ایسا نقاب لگاؤں گی جس میں میری آنکھیں اور ھونٹ نظر آئیں گے پھر میں جاؤں گی اور چدائی کروں گی۔ سہلی نے کہا اگر چدائی کرتے اس نے تیرا نقاب اتار دیا تو میں نے کہا پھر میں اسے قابو کر لوں گی بس ایک بار اس کا لن میری چوت میں چلا جائے تو پھر میں خود نقاب اتار دوں گی۔ سہلی نے کہا ٹھیک ھے یہ کام میں کر دوں گی باقی تم جانو اور تمہارا کام پھر میرے سامنے عمر خان کو فون کر کے بتایا کے کل کسی سے نہ کرنا میری سہلی آئے گی اسے خوش کرنا وہ نقاب میں ھوگی اس کا نقاب نہ اتارنا وہ کہتی ھے اگر مجھے مزہ آیا تو میں خود نقاب اتار دوں گی۔ عمر خان مان گیا پھر دوسرے دن میں نقاب لگا کر باہر کے ڈور سے اندر گئی تو عمر خان مجھے بیٹھک میں لایا اور نگا ھو کر مجھے باھوں میں لےکر چومنے لگا میں عمر خان کے لن کو ہاتھ میں لےکر تعریف کی۔ کے آپ کے لن کا سہلی سے سنا تو میں آئی پھر عمر خان لیٹ گیا میں اس کے لن کو پاس دیکھ کر بہت خوش ھوئی کے آج سے یہ لن صرف میرا دیوانہ رھے گا۔ عمر خان کے لن کو جی بھر کے پیار کیا پھر میں کھڑی ھو کر اپنے کپڑے اتار کر نگی ھوئی تو عمر خان میرے نگے بدن کو دیکھ کر پاگل سا ھوگیا اور چومنے چوسنے لگا بہت تعریف کر رہا تھا۔ پھر عمر خان نے مجھے اٹھاکر بیڈ پر لیٹا کر میری ٹانگیں کھول کر میری چُوت کو دیکھ کر چوت کا سہلاتا ھوا تعریف کرنے لگا۔ پھر میری چوت کو چومنے لگا پھر میری چوت کو کھول کر دیکھا اور تعریف کی عمر خان کے ساتھ مجھے بہت مزہ آرہا تھا کیونکہ میں ایسا ھی سیکس کرنا چاہتی تھی جو شوہر نہیں کرتا تھا عمر خان نے میری چوت کو اتنا چاٹا کے میں عمر خان سے لپٹ گئی۔ عمر خان نے میرے ھونٹ چوسنے لگا میں بہت مستی میں تھی اور عمر خان کو مستی میں چوم رھی تھی۔ پھر عمر خان نے مجھے اٹھاکر میری چوت میں لن ڈالنے لگا اور بڑی مشکل سے میری چوت میں عمر خان کا لن گیا پھر جو عمر خان نے کھڑے کھڑے چدائی شروع کی میں تو مست ھو کر آ او ھائے اف کرتی ھوئی عمر خان کو چوم رھی تھی عمر خان نے کہا اپنا نقاب تو اتارو میں نے عمر خان کی کمر کو باہوں میں جکڑا ھوا تھا میں نے کہا تم چدائی کرتے رھو میں نقاب اتارتی ھوں عمر خان چدائی کرتے ھوئے میرے بڑے مموں کو چوم رہا تھا۔ میں نے نقاب اتارا تو عمر خان نے چدائی کرتے کہا بھابھی تم میں نے کہا عمر خان پلز اپنی بھابھی کو خوش کرو میں کب سے پیاسی ھوں تیرا بھائی کچھ نہیں کر پاتا اپنی بھابھی کی بات مان جاؤ میں نے گانڈ میں نہیں لیا تمیں گانڈ بھی دوں گی تم کو اتنے مزے دوں گی کے تم دوسری عورتوں کو بھول جاؤ گے کہا ٹھیک ھے میں اپنی بھابھی کو خوش کروں گا پر بھائی کو پتا نہ چلے میں نے کہا کبھی پتا نہیں چلے گا پھر عمر خان نے کہا زرین تم بہت پیاری ھو یار پھر مجھے بیڈ پر لیٹایا اور ھم چدائی میں ایسے مست ھوئے کے عمر خان کہنے لگا بھابھی اب تم میری جان ھو اب دن رات میں تم کو خوش کیا کروں گا کہا رات کو تم گانڈ چودنے دوگی میں نے کہا چاہوں تو ابھی چود سکتے ھو کہا ابھی تیری چوت کو خوش کرنا ھے تم اتنی کمال کی ھو میں نے کہا جب بولو گے میں تیار رہوں گی۔ پر تم نے بھی میرے علاواہ کسی اور سے چدائی نہ کرنا جتنی گرمی چڑھی ھو ساری مجھ پر اتارنا۔ کہا بھابھی جان تم اتنی خوبصورت ھو تم کو چھوڑ کر میں کسی پر گرمی نہیں نکالوں گا صرف تم پر نکالوں گا۔ پھر ھم مغرب سے پہلے کہڑے پہن لیئے میں نہادھوکر فرش ھو گئی۔ پھر میں کچن میں کھانا بنا رھی تھی تو عمر خان آیا اور کہا زرین بھابھی رات کو آنا میں نے کہا آؤں گی۔ کہا رات کو میں گانڈ چودو گا۔ میں نے کہا میری جان میں نے کب منع کیا ھے کہا جب آنا تو ساتھ میں تیل لانا۔ پھر رات کو شوہر لن کا پانی نکال کر سو گیا میں تیل لے کر عمر خان کے پاس آئی۔ آج میں بہت خوش تھیں کیونکہ آج عمر خان میری گانڈ چودنے والا تھا اور میں آج سے گانڈ میں مزے لینے والی تھی۔ پہلے تو میں نے عمر خان کے لن کو پیار کیا۔ پھر عمر خان نے چوت کی چدائی کرکے چوت کا رس نکالا پھر لن کو مساج کرنے کو کہا میں عمر خان کے لن کی مساج کرتی ھوئی مٹھ مار رھی تھی پھر مجھے ڈوگی اسٹائل کا کہا میں ڈوگی اسٹائل کیا گانڈ کی مساج کرتا گانڈ کے سوراخ کو تیل سے چکنا کیا پھر لن اندر ڈالنے لگا مجھے درد ھو رھا تھا۔ اور لن نہیں جا رھا تھا میں نے کہا ایک دم گھسا لگا کر اندر کرو کہا درد ھوگا میں نے کہا میں برداش کروں گی تم رکنا مت کہا پھر تیار ھو جاؤ مجھے مست کرتا ھوا زور کا گھسا لگایا اور میری چیخ نکلی اور میں نے تکیہ میں اپنے دانت گاڑھ دیئے۔ اور عمر خان مزے کی چدائی کر رھا تھا درد رکا تو پھر رات کے تین بجے آکر شوہر کے ساتھ سو گئی۔ میں کچن میں ناشتہ بنانے گئی تو عمر خان نے بیٹھک سے مجھے لن دیکھایا میں جلادی سے گئی تو عمر خان میری ٹانگیں اٹھا کر چدائی کرنے لگا کبھی چوت کی تو کبھی گانڈ کی میں دو بار فارغ ھوئی تو عمر خان سے کہا اما آجائے گی کہا اما کو ناشتہ دے کر جلادی آؤ زرین بھابھی جتنا تم سے چدائی کرتا ھو من نہیں بھرتا میں نے کہا میں نے کب روکا ھے جب سے عمر خان کے ساتھ چدائی کی میرا بھی من نہیں بھرتا۔عمر خان کے ساتھ دن رات لگی رہتی۔ پھر عمر خان کے لن سے مجھے بچے ھونے لگے اور چھ بچے پیدا کیئے جب کی ابھی شادی کرا چکے ہیں۔ ابھی بھی عمر خان کے سے چدائی اسی طرح ھوتی ھے۔ عمر خان نے ابھی تک نہ شادی کی اور نہ کسی اور کو چودا آج بھی عمر خان میرا دیوانہ ھے۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے.
.
Sunday, January 15, 2023
شوہر نے جو کیا وہ کسی نے نہیں کیا
ھیلو دوستو میرا نام مینگنا ھے
۔
۔