شنو جان کی سیکس جوانی

Tuesday, January 17, 2023

میرے شوہر کا بھائی پاگل تھا 2

 ایک بار سحر آپی کی کال کی اور کچھ دن شوہر کے ساتھ آنے کو کہا۔ میں نے بھی خوشی خوشی آنے کو کہا۔ کیوں کے میری پہلی چدائی سحر آپی کے شوہر بالی سے ھوگئی تھی۔ جس وجہ سے میں چدائی کیلئے توقیر سے چدائی کے شادی کرلی تھی۔ یہ اس طرح ھوا کے سحر سسرا ل میں تھی۔ مجھے سحر نے کچھ دن مجھے گھر بلایا تو میں رہنے گئی۔ مما نے بھی خوش ھو کر جانے کو کہا ابھی سحر کی شادی کو ہفتہ ھوا تھا۔ میں سحر کے گھر آکر رہنے لگے بہین کا شوہر بالی بھی بہت کیوٹ ھے۔ ایک رات مجھے پانی کی پیاس لگی تو میں روم سے باہر آکر کچن کی طرف جارہی تھی۔ اور سحر کے روم کے ڈور سے گزری تو سحر اور بالی کی مست آہیں سنی تو میں رک کر سننے لگی مجھے سننے میں مزہ آیا اور میں نے ڈور کے ہیڈل کو پکڑ کر گھمایا تو کھل گیا میں نے تھوڑا سا ڈور کھول کر دیکھا تو سحر بالی کے لن کو پیار کر رھی تھی مجھے دیکھنے میں مزہ آنے لگا۔ پھر سحر نے لن کو پیار کرنے میں کچھ دیر مست رھی۔ پھر سحر لیٹی اور بالی سحر کی چوت چاٹنے میں کچھ دیر مست ھو گیا۔ میں مستی میں کھڑی دیکھ رھی تھی۔ پھر سحر نے بالی کے لن کی سواری کی پھر ڈوگی بنی پھر لیٹ کئی اسی طرح چدائی کرتے رھے میں بہت گرم ھو چکی تھی اور میں اپنے ہاتھوں سے خود مستی میں تھی۔ پھر بالی نے کہا سحر پانی نکلنے والا ھے تو سحر نے کہا جلدی چوت سے لن نکالو لن نکالا سحر کے منہ م میں دیا لن کا سارا پانی سحر کے منہ نکلا تو سحر نے نگل کر لن کو چوستی ھوئی بالی کے منہ میں منہ دیا دونوں چوستے ھوئے لیٹ گئے۔ میں بہت گرم تھی۔ روم میں آ کر انگلی سے چوت کا رس نکال کر سو گئی۔ پھر میں بالی کو جب دیکھتی تو بہت گرم ھو جاتی من کرتا میں بھی بالی سے کروں پھر کچھ دن بعد میں گھر آگئی۔ پھر کچھ دن بعد سحر اور بالی رہنے آئے تو۔ ان کی چدائی دیکھنے کا خیال آیا۔ پھر میں دیکھنے گئی تو دونوں چدائی میں مست تھے میں ان کو دیکھتی ھوئی بہت گرم تھی۔ بالی نے مجھے دیکھ لیا پھر میں بالی کو دیکھ کر مموں کو دبانے لگی اور بالی مجھے دیکھ کر سحر کی زبردست چدائی کرنے لگا اور سحر کہتی آج بہت مزہ آرھا۔ پھر بالی سحر کی چوت میں فارغ ھو کر سحر پر گر پڑا۔ میں اپنے روم میں آکر انگلی سے چوت کا رس نکالا۔ دوسری رات میں دیکھنے گئی جیسے ڈور کھولا تو اندر سے بالی نے ڈور کھول کر مجھے پکڑ کر چومتا ھوا بڑے مموں کو دبانے لگا میں نے دیکھا سحر سو رھی ھے کچھ میں بالی کے ساتھ رھی پھر میں بالی کو دیکھتی اپنے روم بیڈ پر لیٹ گئی تو بالی اندر آکر مجھے چومنے لگا میں بھی شروع ھو گئی بالی نے مجھے فل گرم کیا اور میں فل گرم ھو گئی بالی نے مجھے نگا کر دیا میرے مموں کو چومتا چوستا دباتا ھوا مجھے مست کیا ھوا تھا پھر جب میری چوت چاٹنے لگا تو اف مجھے بہت مزہ آرہا تھا بہت دیر بعد میری چُوت کا رس نکال دیا پھر میں بالی کے مست لن کو پیار کرنےمیں کھو گئی۔ پھر بالی میری چوت پر لن رگڑنے لگا میں مزے میں تھی پھر لن کے ٹوپہ کو میری چوت کے ھونٹوں میں رگڑنے لگا پھر چوت میں ٹوپہ اندر باہر کرنے لگا میں بالی کو چومتی ھوئی مزے لے رھی تھی پھر ایک جھٹکے میں بالی نے پورا لن میری چوت میں گھس گیا مجھے درد ھوا بالی کو زور سے باھوں میں بھر لیا بالی چدائی میں مست رھا درد کم ھوا تو بالی نے ہر اسٹائل سے چدائی کی میری چوت رس چھوڑ چکی تھی بالی کرتا رہا میری چوت میں پڑوچ پڑوچ کی آوازیں آ رھی تھی۔ پھر بہت دیر بعد میری نے رس چھوڑا تو بالی میری چُوت میں فارغ ھو گیا پھر بالی چلا گیا مجھے بھی مستی میں نید آگئی پھر صبح سحر اور بالی چلے گئے کچھ دن بعد میں پھر گرم ھو گئی اور لن لینے کو من کیا۔ پھر میں مما کے ساتھ شاپنگ کرائی تو توقیر سے ٹکر ھو گئی تو جب توقیر کو دیکھا تو مجھے پیارا لگا اور شادی کرنے کو من میں آیا۔ توقیر نے سوری کی تو میں نے دوستی کا کہا تو پھر میں نے نبمر لےلیں پھر فون پر ملنے کا کہا ھم پارک میں ملے اپنے بارے میں سب بتایا اور چومنے چوسنے لگے پھر ھم کہیں بیٹھ کر ایک دوسرے کو چومتے ھوئے ہاتھوں سے فارغ کر دیتے اور شادی ھو گئی۔ سحر اور بالی کے سامنے۔ میں بہت خوش تھی کے بالی سے ایک بار پھر کروں گی۔ پھر سحر اور بالی گھر آگئے۔ توقیر اور منا سے ملے۔ توقیر اور بالی باہر گئے تھے۔ منا نے مجھے آواز دی میں گئی تو منا مجھے چومنے لگا میں بھی چومنے لگی اور اتنی دیر میں سحر نے دیکھ لیا پھر سحر کے ساتھ میں باہر آکر صوفے پر بیٹھ گئ۔ سحر نے کہا ثمینہ تو مجھ سے بھی زیادہ مزے کرتی ھے۔ منا کے ساتھ تو چوبیس گھنٹے۔ پھر کہا اچھا یہ بتا پاگل چدائی کیسی کرتا ھے میں نے آپی منا تو پاگل کر دیتا ھے۔ کہا لن کتنا بڑا ھے۔ میں نے کہا ایک بار کر دیکھ لو کہا ٹھیک ھے پھر میں نے منا سے کہا منا آپی تم سے کھیلے پھر آپی شروع ھو گئی ساتھ میں بھی۔ سحر نے چوت گانڈ کی چدائی کرائی پھر میں شروع ھو گئی پھر دونوں مل کر منا کو فارغ کرکے ھم باہر آئی سحر نے کہا منا تو فارغ نہیں ھوتا ویسے توقیر بھی مست ھے۔ میں کہا آپی پھر رات کو تم توقیر سے کر لو۔ سحر نے کچھ دیر بعد کہا تم بالی سے کر لو میں نے کہا ہاں یہ ٹھیک ھے جب دونو روم میں جائیں گے تو تم توقیر کے پاس چلی جانا میں بالی کے باس۔ پھر رات کا کھانا کھا کر دونوں روم میں گئے پھر سحر توقیر کے پاس گئی اور میں بالی کے پاس گئی بالی مجھے دیکھا آٹھ کر مجھے چومنے لگا میں نے نیٹی اتار دی بالی کے لن کو چوس کر بالی کے منہ پر اپنی چوت رکھ کر ہلانے لگی بالی چوت کو چاٹنے لگا پھر بالی نے مجھے لیٹا کر چدائی کرنے لگا پھر مجھے ڈوگی بناکر چدائی کی پھر میں نے بالی کو لیٹا کر لن کی سواری کی اور چوت کو مزے ہلاتی ھوئی چدائی کرنے لگی پھر کچھ دیر بعد میری چوت کا رس نکلا تو بالی بھی میری چُوت میں فارغ ھو گیا میں کچھ دیر بالی پر لیٹ کر بالی کو چومتی رھی پھر اٹھ کر نیٹی پہن کر باہر آئیں تو سحر کو دیکھا تو سحر توقیر کے ساتھ لگی ھوئی تھی۔ میں باہر بالی کے ڈور کے پاس کھڑی رھی تاکہ بالی باہر آئے تو میں بالی کو سحر کے فارغ ھونے تک کچھ دیر روک سکوں بالی واش میں تھا کچھ دیر میں سحر باہر آئی سحر نے مجھے باہوں میں بھر لیا اور میرے ھونٹ چوس کر مموں کو دبایا میں نے کہا کل بات کریں گے پھر میں توقیر کے پاس آئی تو توقیر نے چدائی شروع کر دی پھر فارغ ھو کر ھم سو گئے پھر میری آنکھ کھل گئی تو منا کی یاد آئی چدائی کرنے گئی تو دیکھا سحر پہلے سے منا کے ساتھ لگی تھی۔ میں نے سوچا منا تو میرا ھے ابھی سحر کو اکیلی لگی رھنے دیتی ھوں میں جاکر توقیر کو باھوں میں لےکر سو گئی اور مجھے نیند آ گئی۔ صبح اٹھے تو سحر نے پھر میرے ھونٹ چوس لے اور مموں کو دبا دیا اور ایک دوسرے کو بتایا میں نے آپی کو ساتھ میں کرنے کو کہا تو مجھ سے کہا تم دونوں سے کرتی ھوں میں نے کہا ایک ساتھ کہا کیسے سحر کو سب بتایا تو سحر نے کہا کسی دن توقیر اور بالی کے ساتھ ھم ایک ساتھ کرنے کا پروگرام بنائیں گیں۔ تو سحر نے باتوں باتوں میں میری چُوت میں انگلی ڈال دی میں نے کہا آپی ابھی من نہیں بھرا تو سحر نے کہا کہا ھم سیکس کریں۔ میں نے کہا آپی آپ بھی نہ۔ تو سحر نے مجھے چومنا شروع کیا اور مجھے گرم کر دیا پھر میں اور سحر کچن میں شروع ھو گئی چوتوں کو چاٹ چاٹ کر رس نکالا پھر ناشتہ بنایا تو دونوں بھی اٹھ کر آگئے پھر ناشتہ کرکے چلے گئے سحر نے کہا میں منا کے پاس جارھی ھوں میں نے کہا لگتا ھے منا کا پسند آگیا ھے کہا مزے تو تو کرتی ھے دن رات میں نے کہا ٹھیک ھے تم بھی مزے کرو سحر میرے ھونٹ چوس کر منا کے پاس چلی میں گھر کے کام کرنے لگی پھر سالن بنانے لگی تو سحر آگئی کہا یار منا تو فارغ نہیں ھوتا میں نے کہا کیوں مزہ نہیں آتا۔ کہا اس لیئے تو میں رات لگی رھی۔ میں نے کہا میں نے دیکھا تھا کہا منا ابھی بھی فارغ نہیں ھوا۔ میں نے کہا پھر منا آنے والا ھو گا۔ پھر منا آگیا میں اور سحر کچن میں منا کے ساتھ شروع ھو گئی میں اور سحر فارغ ھوئی تو منا کے لن کو پیار کرکے منا کو فارغ کیا۔ اسی طرح کچھ دن گزر گئے تو سحر بالی جانے والے تھے تو سحر نے کہا ھم شوہروں سے ایک ساتھ کرنے کا پروگرام بنائیں گی اور منا بھی ساتھ ھوگا پھر سحر بالی چلے گئے۔ تو توقیر نے کہا چلوں منا کے ساتھ مل کرتے ہیں۔ پھر ایک دن سحر کی کال آئی کہا بالی سے تم بات کرو میں توقیر سے بات کرتی ھو جب بالی میرا پوچھے تو کہنا توقیر تو مان گیا ھے سحر کو میں منالوں گی۔ بالی سے کہنا کے بس تم مان جاؤ میں بھی توقیر سے ایسے کہوں گی۔ میں نے کہا ٹھیک ھے۔ میں بالی سے بات کروں گی۔ پھر شوہر آفس گیا تو میں نے بالی کو کال کر کے بالی کو پہلے گرم کیا۔ پھر بات کی کے پھر ھم جب بھی چاہیں تو چدائی کر سکتے ہیں بالی نے کہا ٹھیک ھے تم جلدی سے سحر کو منالوں۔ پھر سحر نے کال کی اور بتایا کے توقیر مان گیا ھے اور منا بھی ساتھ ھوگا اس کیلئے توقیر منا کو لائے گا۔ میں نے بھی بتایا کے بالی مان گیا ھے۔ میں نے پھر تم بالی کے ساتھ آجاؤ۔ پھر سحر نے بالی سے بات کی اور میں نے توقیر سے۔ توقیر نے کہا ثمینہ تم کتنی اچھی ھو۔ پھر سحر بالی آگئے۔ میں سحر کے گلے ملی تو سحر نے میرے ھونٹ چوسے اور مموں کو دباکر میری چوت کو سہلایا سحر تو تھی ایسی۔ پھر سحر توقیر کے گلے ملی میں بالی کے گلے ملی۔ توقیر اور بالی صوفے پر بیٹھ کر باتیں کرنے لگے۔ میں اور سحر کچن میں آئے میں چائے بنانے لگی۔ سحر نے مجھے باھوں میں لےکر کہا ثمینہ آج سے مزہ آئے گا ھم تین لن سے مزے کریں گے میں نے کہا ھم نے محنت تو بہت کی ھے پھر میں نے چائے چولہے پر چڑھا دی تو سحر نے کہا ثمینہ تم بہت ھوٹ ھو یار مجھے چومنے لگی کچھ دیر ھم چومتی رہیں۔ پھر چائے لےکر ھم آئیں اور توقیر بالی کے ساتھ بیٹھی چائے پی کر میں بالی کے ساتھ بیٹھی اور سحر توقیر کے ساتھ اور چومنے لگیں۔ پھر مست ھونے لگے اور کپڑے اتارتے ھوئے نگے ھو گئے پھر ھم ایک دوسرے کو مل چومنے لگے دونوں کے لن چوستے دونو ہماری چوتیں چاٹتے پھر چدائی شروع کر دی۔ توقیر کبھی سحر کو چودتا ھوا میرے ساتھ شروع ھو جاتا تو بالی مجھے چودتا ھوا سحر کے ساتھ شروع ھو جاتا۔ پھر کبھی بالی اور توقیر مجھے چودنے لگتے تو کبھی دونوں سحر کو۔ بہت دیر تک چدائی کی پھر میں اور بالی چدائی کر رھے تھے سحر اور توقیر چدائی کر رھے تھے پھر میری اور سحر کی چوت نے رس چھوڑا تو بالی میری چُوت میں توقیر سحر کی چوت میں فارغ ھوا۔ کچھ دیر باتیں کی پھر ہماری گانڈ چودنے لگی۔ اتنی دیر میں منا بھی آگیا اور منا بھی شروع ھو گیا اب تین لن سے منی اور سحر نے چدائی کی۔ بالی توقیر فارغ ھو گئے منا لگا رھا۔ پھر میں اور سحر کھانا بنانے لگی توقیر بالی فلم دیکھنے لگے سحر میرے ساتھ شروع ھو گئی۔ میری چوت کو اتنا چاٹا کے چوت کا رس نکال دیا۔ پھر سحر جاکر تینوں کے ساتھ شروع ھو گئی۔ کچھ دیر بعد منا میرے پاس آیا اور چدائی کرنے لگا ھم سب نگے تھے کھانا بنا تو ھم نے نگے کھانا کھاکر پھر چدائی میں مست ھو گئے ایک دن کو توقیر بالی باہر تھے منا سو رھا تھا۔ سحر نے سیکس کا کہا ھم روم میں آکر سیکس کیا پھر منا کو اٹھاکر شروع ھو گئی۔ ایک ہفتہ گزر گیا سحر تو منا کے لن کی دیوانی ھو گئی۔ سحر بالی چلے گئے۔ پھر جب آتے تو ھم مل کر چدائی کرتے۔ میں اور سحر بھی سیکس کرتی۔ پھر ایک دن میری سہلی کی کال آئی جس کا نام شائستہ ھے۔ شائستہ بہت چداکڑ ھے سحر اور شائستہ مل کر چدائی کرتی تھیں۔ دیکھا تو نہیں تھا پر میرے سامنے سحر اور شائستہ باتیں کرتی تھی اب تو شائستہ نے شادی کرلی تھی۔ شائستہ کی کال رسیف کی تو کہا میں سنا ھے تم بہت مزے کرتی ھو سحر نے بتایا ھے۔ میں نے کیوں تم کر سکتی ھو کیا میں نہیں کر سکتی۔ کہا یار کرو اور ہمیں بھی موقعہ دو۔ میں نے کہا اس کے بدلے کیا ملے گا کہا میرا شوہر۔ میں کہا ٹھیک ھے پھر آنے کا پروگرام بنایا تو شائستہ بھی اپنے شوہر کے ساتھ کچھ دن میرے گھر رہنے آگئی۔ تو دوستو پارٹ 3 کیلئے مجھے دیں اجازت دیں آپنا خیال رکھنا بائے  ( میرے شوہر کا بھائی پاگل تھا پارٹ 3 )

No comments:

Post a Comment