Thursday, January 26, 2023

بھائی نے میرے سامنے میری

 ھیلو دوستو میرا نام مالنی ھے۔ میری سہلی کا نام چارو ھے۔ میرے بھائی کا نام آرش ھے۔ میں اور بھائی ایک روم میں سوتے تھے ہمارا بیڈ الگ الگ تھا۔ چارو کبھی کبھار میرے ساتھ سوجاتی تھی۔ تو میں اور چارو چادر لےکر کانوں میں ہینفری لگا کر نگی فلمیں دیکھتی تھیں۔ اور ایک دوسری کی شلواروں میں ہاتھ ڈال کر چوت میں انگلی کرتی تھیں کبھی ایک دوسرے کے مموں کو دبالیتی کبھی ھونٹ زبان بھی چوس لیتی تھیں۔ جب ہماری چوتیں رس چھوڑتی تو ھم ایک دوسرے کو جپھی ڈال کر سو جاتی۔ اور اس بات کا بھائی کو پتا نہیں تھا۔ اسی طرح جب ہمارا موڈ ھوتا تو اس رات چارو میرے ساتھ سوتی تھی۔ ایک دن چارو نے بتایا کے وہ ارش کو پسند کرتی ھے۔ پھر ایک دن آرش بھائی نے بھی نے بھی مجھ سے کہا میں چارو کو پسند کرتا ھوں مالنی چارو سے میری دوستی کرا دو۔ میں نے کہا بھائی میں چارو سے بات کروں گی۔ لیکن بھائی کو میں نے یہ نہیں بتایا کے چارو بھی آپ کو پسند کرتی ھے۔ میں نے چارو کو بتایا تو چارو سن کر خوشی سے مجھے چومنے لگی۔ مجھے سے کہا مالنی میری آرش سے چدائی کراؤ پلز چاھو تو تم ہماری چدائی دیکھنا۔ میں نے کہا بھائی تو بتی بند کرکے چدائی کرے گا چارو نے کہا میں کہوں گی کے بتی بند کرنے سے ھم ایک دوسرے کی چیزوں کو کیسے دیکھیں گے۔ میں نے کہا وعدہ کہا پکا وعدہ میں نے کہا پہلے میں بھائی سے بات کر لوں پھر پروگرام بنائیں گے۔ پھر میں نے بھائی سے بات کی تو بھائی سن کر بہت خوش ھوا۔ کہا مالنی کسی رات چارو کو رات کیلئے بلاؤ۔ میں نے کہا میں بات کرتی ھوں پھر چارو سے بات کی تو چارو نے کہا کل رات کا آرش کو بتا دو۔ میں نے آرش کو بتایا تو بہت خوش ھوا۔ میں بھی بہت خوش تھی کے دونوں کی چدائی دیکھوں گی۔ میں تو یہ سوچ سوچ کر بہت گرم ھو گئی رات کو سوتے ھوئے چادر میں چوت کا رس نکال کر سو گئی چارو کو بتایا کے میں رات کو تمہاری چدائی کا سوچ کر گرم ھوکر چوت کا رس نکال دیا۔ چارو نے کہا اوھوئے میری جان کا ابھی یہ حال ھے تو جب ھم چدائی کریں گے تو پھر کیا ھوگا۔ میں نے کہا وھی ھوگا جو رات کو ھوا تھا۔ پھر رات کو چارو بن سنور کر گھر آئی مجھے بتایا کے چوت کو بالوں سے صاف کرتی ھوئی گرم ھو گئی تھی۔ پھر کھانا کھا کر میں چارو آرش روم میں آئے۔ میں نے ڈور کو لاک کیا تو چارو آرش کو کھڑے کھڑے چومنے لگی۔ میں اپنے بیڈ پر بیٹھ کر دونو کو دیکھنے لگی دونو ایک دوسرے کے ھونٹوں زبانوں کو چوسنے میں مست تھے۔ آرش چارو کے مموں کو دبا رہا تھا چارو آرش کے لن کو چڈی پر سہلا رھی تھی۔ آرش کا لن چڈی میں کھڑا تھا۔ میں یہ دیکھتی ھوئی گرم ھو رھی تھی۔ پھر چارو نے آرش کی چڈی میں ہاتھ ڈال کر لن کو باہر نکال کر سہلانے لگی۔ آرش کا لن بہت کیوٹ تھا بہت موٹا لمبا تھا۔ میں تو آرش کا لن دیکھ کر گرم ھو گئی۔ پھر چارو آرش کو چومتی ھوئی آرش کے لن کو چومنے لگی اور میری ہالت بھی خراب ھو گئی پھر چارو آرش کے لن کو چاٹتی چومتی ھوئی لن کے ٹوپہ کو ھونٹوں میں لےکر چوپے لگانے لگی پھر پورے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگائے لگی۔ میرا من کر رھا تھا کے میں بھی جاکر شروع ھو جاؤ۔ اور میرا ہاتھ میری چوت پر آگیا پھر چارو نے آرش کی چڈی اتار دی پھر لن کو پیار کرنے لگی چارو مجھے دیکھ کر ھوا میں چما کرتی۔ اور آرش تو مستی تھا۔ پھر چارو نے اپنے سارے کپڑے اتار کر بیڈ پر ٹانگیں کھول کر آرش کو اپنی چوت چاٹنے کو کہا۔ آرش چارو کی چوت کو چومنے چاٹنے چوسنے میں مست ھو گیا چارو تو فل مزے سے چوت کو آرش سے چٹوا رھی تھی۔ پھر آرش نے چارو کی چوت میں لن ڈال دیا چارو کی سل کھل گئی اور خون نکلا پھر بس دونوں چدائی میں مست ھو گئے میں بھی بہت گرم ھو چکی تھی اور اپنی چوت میں انگلی کرنے لگی جب چارو کی چوت رس چھوڑتی تو میری بھی چوت رس چھوڑتی دیتی۔ اسی طرح ساری رات دونوں چدائی کرتے رھے اور میں ان کو دیکھتی رھی۔ پھر چارو ننگی میرے ساتھ چادر اوڑھ کر سوئی تو چارو نے میری چوت میں انگلی کر کے مجھے چومتے ھوئے میری چوت کا رس نکال کر ھم سو گئے۔ صبح کو چاروں کے نگے بدن کو دیکھ کر پیار کرنے لگی اور مستی میں کھو کر چارو کو چوما چاٹا دبایا چوت کا رس نکال کر پھر میں سب کیلئے کھانا بنانے لگی۔ اتنی دیر میں مما آگئی کہا مالنی رات سے چارو آئی ھے۔ میں نے کہا ہاں مما تو مما نہ کہا مالنی میں چاہتی ھو آرش کی شادی چارو سے کرا دوں۔ مالنی مجھے ایسا لگتا ھے کے چارو بھی آرش کو چاہتی ھے میں نے کہا وہ کیسے کہا وہ ایسے کے ایک دن دن چاروں نے مجھ سے آرش باتوں میں پوچھا کے آرش ارینگ منٹ یاں گلفرینڈ کے بارے میں ایسی باتیں صرف پرائی لڑکی تب پوچھتی ھے جو وہ اس کو چاہتی ھو۔ میں نے کہا سچ میں مما ایک راز کی بات ھے۔ لیکن میرا نام نہ آئے پہلے آپ کسی دن چارو یا آرش سے الگ بات شادی کی پھر دیکھنا دونو کی ہاں ھو گی۔ کہا مالنی سچ بتا دونو کرتے ہیں نہ میں نے کہا مما ابھی دونو کو پتا نہیں ھے لیکن دونو نے مجھے دوستی کا کہا ھے لیکن مجھے نہیں سمجھ آرہا کے میں کیا کہوں۔ مما نے کہا میں تو کہتی ھو ان کو کسی دن ملوا دے پھر کسی دن میں ان سے پوچھ کر دیکھ لوں گے۔ ویسے چارو کی جوڑی آرش کے ساتھ پسند کرتی ھوں۔ ابھی اٹھی میں نے کہا مما جلدی سے ناشتہ بناؤ چارو بھوک کے برداش نہیں ھوتی۔ مما نے کہا چارو اور تیری جوڑی پسند کرتی ھوں چارو میری بہو بن جائے تو بہت پیارا کروگی۔ مجھے بہت پیاری لگتی ھے بس شادی کر لے اچھا ایسا کر ان کو دیکھ اٹھے کے نہیں میں نے کہا ہاں مما میں دیکھتی ھو اندر آئی تو دونو نگے لگے ھوئے تھے۔ میں واپس آکر کہا سوئے ھوئے شکر اٹھی نہیں ناشتہ ابھی چولوں پر ھے۔ مما نے کہا کل تیرا پاپا آنے والا ھے۔ میں نے کہا مما تو بھی ترس چکی تھی۔ مما نے او بے شرم مالنی تجھے کوئی پسند ھے تو تیری شادی ساتھ ھی کرا دیتی۔ میں یہ سن کر بہت خوش ھوئی کے مما آپ جس کا کہوگی اس سے کر لونگی پتی بس ایسا ھو جو مجھے خوش رکھے۔ مما نے کہا ٹھیک ھے کچھ ھی دن میں بتاؤ گی پسند آیا تو کر لینا۔ پھر۔ ناشتہ ھم نے میز پر لگایا پھر میں گیا تو اسی وقت وہ فارغ ھوئے۔ میں نے کہا ناشتہ تیار ھے ہاتھ منہ دھو کر گرم گرم ناشتہ کر لو چارو نے کہا مالنی کریٹ ٹائم پر آئی آرش کے اوپر سے اٹھ کر واچش جاتی کہا ابھی آئی آرش کا لن اپنی مستی میں ٹوپہ پھلائے کھڑا تھا سوچا ایک دن میرے پاس بھی لن ھو گا پھر آرش ابھی ھوٹ تھا کھڑے لن کے ساتھ کھڑا ھو مجھے پکڑ میری ٹانگوں میں لن رگڑنے لگا۔ میں تھپڑ مار کر عصہ سے چلی گئی پھر ناشتہ کیا پھر ھم باہر مما کے ساتھ بیٹھی رہیں میں فون لینے گئی تو روم میں آرش تھا کہا دیدی سوری یہ بات کسی کو نہ بتانا ورنہ چارو مجھے چھوڑ دے گی۔ میں نے تو شادی کر لے اپنی پتنی بنالے مما بھی یہی چاہتی ھے۔ کہا سچ میں دیدی۔ بس تیر ہاں مما کو ویٹ کر رھی ھے۔ بولو تو بول دو توبہ کرو کے جو غلتی کی پھر نہ کرنا تم میرے چھوٹے کیوٹ سے بھائی ھو تم بھی چارو سے پوچھ لینا میں بھی پوچھ لونگی پھر چارو کے ماتا پیتا سے چارو مانگ لینگے۔ آرش نے کہا دیدی سچ میں دیدی أپ چارو سے زیادہ خوبصورت ہیں مجھے آپ جیسی لڑکی چاہیئے تھی جو مجھے چارو پسند آئی۔ پھر کے پاس گئی تو چارو نے کہا مالنی اب آرش سے کہو مجھے چھوڑ آئے پیچھے سے آرش نے کہا بندہ حاضر ھے۔ پھر دونو چلے گئے مما سے کہا آج ایک دوسرے کا اقرار نامہ ھوگا۔ پھر پاپا آئے تو مما نے کہا ناشتہ لگا دو کہا ہاں میں نے مما نے ملکر ناشتہ گرما گرم دیا تو ھم بھی پاپا کے ساتھ بیٹھ گئے۔ تو مما نے کہا سنو جی مجھے آرش اور چارو کی جوڑی کمال کی لگتی ھے تمیں جوڑی تو کمال کی لگتی ھے۔ مما نے کہا ان کی شادی کی بات چارو کے گھر ولو کو کسی دن دعوت کریں پاپا نے کہا جو آپ کو پسند ھے وہ میری پسند ھے۔ پھر رات کو میں روم میں تھی پھر آرش بھی آگیا تو آرش نے کہا دیدی چارو نے کہا ھے مجھ سے رشتہ بھیجو اس کے گھر والے سب مان گئے میں نے کہا ٹھیک ھے۔ میں مما کو شام میں بتاتی ھوں پھر پاپا آرش بھائی کو کسی کام سے باہر گیے۔ میں نے ڈور لاک کیا نگی ھو کر چوت کو سہلاتی چارو کو کال کی۔ تو چارو نے کہا مالنی میری آرش سے شادی کرادی تو کر سکتی ھے جیسے ھم نے کیا ھے ھم ویسے کرتے رہیں گے۔ میں نے کہا تو فکر نہ کرا مما سے بات کی ھے وہ پاپا سے بات کر کے بتائے گی پھر رشتہ کیلئے ھم آئیں گے۔ کہا کل تو آرش کے ساتھ میرے ساتھ راز گزار میں نے کہا ٹھیک ھے رات کو آرش سے بات کروں گی۔ مما نے آرش اور آپ کو کھانے پر بلانا چاہتی ھے۔ میں نے کہا ٹھیک ھے ھم آئنگے پھر رات کو مما پاپا کھانا کھاکر چلے گئے میں نے کہا آرش مما سے بات کرکے مجھے بتانا تو پھر ھم چارو کے ساتھ رات گزارتے ہیں ورنہ نہیں کہا دیدی میں صبح ناشتہ پر بول دوں گا میں نے کہا آرش چارو کو من لگاکر پیار کیا کرو میں تم دونو کو پیار کرتی دیکھ کر بہت خوش ھوتی ھوں۔ کہا دیدی آپ اتنی خوبصورت ھوکے من کرتا ھے دیدی بھول جاؤ میں نے کہا بس اب تیرا پانی نکالنے مجھے دیکھنے لگا میں نے مسکرا کر کہا کل دیکھتی ھوں اس کا کتنا رس نچھوڑتے ھوں میں آٹھ کر روم آکر بیٹھ پر لیٹ گئی آرش نے آکر کہا۔ دیدی مجھے پتا ھے تم آپس میں سیکس کرتی ھو تو تم بھی چارو سے مست رہا کرو بات تو تیری سہی ھے پر تم پر بھروسہ نہیں ھے۔ کہا دیدی میں کچھ نہیں کروں گا وعدہ کرتا ھو اس رات جب آپ کو مست دیکھا تو بہت اچھا لگا میں نے مسکرا کر کہا تو ٹھیک ھے چارو نے کہا تو پر چارو کے سامنے ایسی حرکت نہ کرنا۔ کہا وعدہ دیدی۔ میں نے کہا اب سو جاؤ پھر میں رضائی لےکر سو گئی۔ صبح آرش نے مما کو شادی کا کہے دیا۔ پھر رات کو ھم چارو کے گھر گئے ان کے مماپاپا کے ساتھ کھانا کھایا شادی پر بات ھوئی پھر ان سے تیسرے دن آنے کو کہا پھر ھم چاروں کے روم آئے دونو نگے مست ھو گئے۔ جب آرش چارو ھوا تو چارو نے مجھے مست کرنے لگی آرش جب واش سے باہر آیا تو چارو مجھے نگا کر کے میری چُوت چاٹ رھی تھی میں مستی میں آرش کو دیکھا تو آرش نے مجھے ھائی چمہ پھینکا تو میں مسکراتی ھوئی آرش کو دیکھا جو ٹوپہ پھیلائے کھڑا تھا۔ آرش نے جاکر چارو کی چدائی میں مست ھو گیا۔ پھر چارو فارغ ھوئی تو پشاب کر گئی آرش پھر مجھے چومنے لگا میں نے آرش کو ہٹایا قمیض پہن لی آرش لن پر چادر ڈال کر دوسرے بیڈ پر لیٹا تھا پھر چارو مجھے مست کرنے لگی اور آرش چارو کی چدائی کرنے لگا۔ پھر ھم تینوں ایک ساتھ فارغ ھوئے۔ آرش نے چارو سے کہا مجھے بھوک لگی ھے تو چاروں نے کہا ھم کچن چل کر بنائیں میں نے کہا ٹھیک ھے۔ پھر نے کچھ میں بناتے ھوئے مزے بھی کرنے لگے تین کپ چائے اور کھانا گرم کیا روٹی بناکر روم میں آکر کھاتے باتیں کی مزے کی چارو نے کہا مجھے آرش بہت پیارا لگتا ھے۔ چائے پی کر ھم نے 5 بجے تک مست رھے پھر سو گئے۔ پھر دن کو ھم گھر آگئے۔ تو رات کو میں آرش روم میں تھے تو آرش سے کہا آرش تم نے پھر مجھے چھو رھے تھے۔ کہا دیدی کیا کروں سوری میں مجھے بیج چھوڑ کر چلی گئی میں نے کہا اگر چارو دیکھ لیتی ھو آئندہ خیال رکھا کرو کہا ٹھیک ھے دیدی میری ایک بات مانو گی میں نے کہا کیوں نہیں ہاں بولو کہا پلز دیدی ایک بار آپ میرے سامنے سیکس کرو میں نے کہا تم کیا بول رھے ھو کہا میں دیکھنا چاہتا ھو یہاں چارو بھی نہیں ھے۔ میری خوشی کی خاطر۔ میں نے کہا تیری خوشی کی خاطر کر تو لوں گی پر تم رک پاؤ گے میں نے کہا پہلے بھی تم رک پائے۔ کہا پلز دیدی چارو کیا کبھی نہیں چھو گا مجھے بس آپ فگر کمال کا لگتا بس تم کو سیکس میں مست دیکھنا چاہتا ہوں۔ میں نے کہا اگر چھوا تو میں تھپڑ مار دوں گی کہا ٹھیک ھے۔ میں مستی میں آگئی اور مجھے لن دیکھانے لگا اف میں تو نگی ھو گئی آرش لن کا ٹوپہ پھلائے نگا ساتھ کھڑا مجھے مست دیکھ رہا تھا۔ میں اتنی مست ھوئی کے آرش اپنا منہ آرش کے لن کے پاس پھیرتی رھی کبھی کبھی آرش کے لن کو ھونٹوں سے ٹکرا لیتی۔ پھر بہت دیر بعد میری چُوت کا رس نکالا۔ تو آرش نے میرے ھونٹ چوم کر کہا دیدی بہت مزہ آیا میں نے آرش کے لن کی تعریف کی آرش نے تو میری چوت مموں گانڈ ھونٹ فگر کی تعریف کی۔ پھر میں کپڑے پہن کر سو گئی آرش بھی سو گیا۔ پھر رات کو آرش نے کہا میں نے کہا جب چارو سے پکی بات ھو گی تو اس رات میں تم کو سر پرائز دو گی پھر دن میں چارو آئی بھائی نے میرے سامنے میری چارو کو چودا میں نگی چارو کے ساتھ مست رھی پھر چارو نے کہا مما نے کھانے کا خاص انتظام کیا ھے پھر ھم گھر والوں کے ساتھ چارو کا رشتہ لیا پھر ھم گھر أئے میں اور آرش اپنے روم میں آئے آرش نے کہا دیدی سرپرائز دو میں نے کہا یہ بات چارو کو پتا نہ چلے۔ کہا کبھی نہیں چلے گا میں نے کہا ٹھیک ھے میں سکس کرتی بتاتی ھو جب تک تیرا کھڑا ھو تو نگے ھو جانا میرے پاس آؤ میں نے منہ میں منہ دیا اور ھم چوسنے لگے پھر کہا اب تم نگے ھوتے جاؤ مجھے دیکھتے میں سیکس کرتی نگی ھو گئی۔ آرش بھی نگا ھو گیا میں نے مست ھوکر کر لن کی تعریف کی اور لن کو چومنے لگی آرش کھڑے کھڑے تھکا تو بیڈ پر لیٹا کر لن کو منہ اور مموں سے پیار میں تو مست ھو گئی کے آرش پاگل ھو گیا آرش میرے اوپر چڑھ گیا اف میں نے آرش کو جی بھر کے پیار کیا میری چوت چاٹتا رہا میں لن کو پیار کرتی رھی۔ پھر ھم فارغ ھوئے تو آرش نے چدائی کا کہا تو میں نے کہا جب میری شادی ھو جائے گی تو دےدو گی لیکن یہ سب چارو کے سامنے نہیں۔ پھر کچھ دن بعد چارو رات أئی جب چارو واش جاتی تو لن کو چوم لیتی پر میں اور آرش رات کو نگے ھوکر مست رہتے اور بوس چاٹ کر فارغ ھوتے۔ آرش کے لن کو چوت میں لینے کو من بہت کرتا۔ پھر شادی کی تیاریاں شروع ھوئی شاپنگ وغیرہ اور آرش کے ساتھ سیکس سیوا سکون نہ ملتا مما سے کہا کوئی لڑکا ملا کہا جلدی ھے میں نے کہا مما برداش نہیں ھوتا کہا اچھا دیکھتی ھوں ایک رات تو میں چوت میں لن لیتے لیتے بچی بس پھر لن پر چوت رگڑتی رھی۔ پھر شادی کی سوہاگ رات کو چارو نے مجھے قسم دی کے تم بہت گرم ھوتی ھو لن کو پیار کر لیا کرو۔ اور جب تک تیری شادی نہیں ھوتی ہمارے کرتی رھو۔ پھر سوہاگ رات میں چارو کے ساتھ ارش کی لن کو پیار کرتی رھی۔ اس کے بعد مما نے مجھے انش کا بتایا وہ گھر والوں کے ساتھ ہمارے گھر آیا انش بہت کیوٹ تھا۔ میں نے ہاں کر دی ان کو بھی جلدی تھی پھر شادی فیکس ھو گئی چارو مجھے خوب مزے دیتی۔ تو موقعہ دیکھ کے آرش کو اکیلے میں لن کو پیار کرتی۔ چارو کہتی جب لن چوت کے مزے لے گی تو بہت مزے کرے گی یہ سن کر میری چوت رس چھوڑ دیتی۔ پھر جب میری سوہاگ رات ھوئی تو پتی کا لن دیکھ کے دنگ ھو گئی آرش کے لن سے شوہر کا لن بڑا اور موٹا تھا لن کو جی بھر کے پیار کیا پتی تو میرا نگا بدن س

اور چوت دیکھ کر پاگل سا ھو گیا پھر میری چوت کی سیل کھول دی پتی کا لن خون سے بھر گیا اف پتی تو میری چُوت کا رس نکالتا رھا میں نے کھل کر لگن کے ساتھ چدائی کرتی رھی۔ تیسری رات کو گانڈ کے فرمائش کی پھر تیسری رات میری گانڈ بھی کل گئی پتی تو چدائی سے تھکتا نہیں تھا پھر شادی کے تین مہینے بعد میں میکے آئی تو چارو اپنے میکے تھی تو آرش نے کہا دیدی شادی کے بعد دینے کا وعدہ کیا تھا۔ پھر آرش کے لن کو چوت اور گانڈ میں لیا تو آرش نے بتایا کے چارو بھی گانڈ میں لیتی ھے۔ ھم فارغ ھوئے تو چارو کو لائے چارو نے چدائی کرنے کو کہا رات بھر مل کر چدائی کی۔ پھر پتی کے پاس چلی آئی کچھ دن بعد پتی کے لن سے پیٹ ھو گیا۔ اور چارو کو چوتھا مہینہ چل رھا تھا۔ پھر چارو کو بیٹا ھوا مجھے بھی بیٹا ھوا۔ میرا پتی اپنی بھابھی کی بہت تعریف کرتا جس سے مجھے لگا کے ان دونوں کا کچھ لوچہ۔ اور میرا شک سہی نکلا۔ میرا کیوٹ دیور کچھ دن کیلئے باہر گیا۔ تو ایک رات میری آنکھ کھلی تو پتی نہیں تھا میں سیدھا جیٹھانی کے ڈور کے پاس گئی تو جیٹھانی کی چدائی کی آوازیں سنی تو میں ڈور کھولنا چاہا پر لاک تھا میں نے کھڑکی سے جھانک کر دیکھا تو جیٹھانی میرے پتی کے لن کی سواری کرتے چدائی کرتے کہا اب تو تجھے مالنی کی چوت گانڈ مل گئی ھے اپنی بھابھی کو پوچھتا نہیں ھے۔ پتی نے کہا بھابھی سچ پوچھو تو مالنی میں بہت مزہ ھے۔ اسے پتا ھے کے اپنے مرد کو کیسے خوش کرتے ہیں۔ جیٹھانی نے کہا اپنے بھائی کو مالنی کب پیش کر رھے ھو کہا یہ تو بھائی کام کر سکتا ھے تیرے بھائی نے کہا ھے اگر تم نے اسے اپنی پتنی چودنے سے منع کیا تو مجھے بھی تم سے چدائی نہیں کرنے دے۔ پتی نے کہا بھابھی میں نے کب منع کیا ھے۔ تو جیٹھانی نے کہا جب تیرا بھائی آئے گا تو تم دونو ایک ساتھ چدائی کرنی ھے۔ پتی نے کہا بھابھی مجھ مشکل لگتا ھے کہا میں کچھ نہیں جانتی اس دن مالنی میکے گئی تھی جب ھم تینوں نے مل کر کیا تھا کتنے دن ھو گئے۔ کہا بھابھی میں کوشش کروں گا مجھے ڈر ھے کہیں مالنی جاگ نہ جائے جیٹھانی نے کہا اچھا جلدی فارغ کر کے چلا جا پھر پتی نے فاسٹ چدائی کر کے جیٹھانی کو فارغ کیا میں آکر آنکھیں بند کر کے لیٹ گئی پتی بھی لیٹا میں ان کی چدائی دیکھ کر گرم ھو گئی تھی کچھ دیر بعد کروٹ لےکر پتی کے لن کو ہاتھ میں لیا تو کھڑا تھا کیونکہ پتی فارغ نہیں ھوا تھا پھر میں نے چدائی کر کے خود بھی فارغ ھوئی اور پتی کو فارغ کیا۔ میں من ھی من میں بہت خوش تھی کے اب میں بھی اس گھر میں دو لن لوں گی جیسے جیٹھانی لیتی ھے۔ پھر کچھ دن بعد جیٹھ بھی آیا ایک رات پتی گھر نہیں تھا تو جیٹھ نے مجھے پکڑ لیا جیٹھ سے کہا رات کو آنا ابھی جیٹھانی نے دیکھ لیا تو کہا وہ بھی تو تیرے پتی سے چدواتی ھے بلکے وہ ھم دونو کا ایک ساتھ لیتی ھے۔ میں نے کہا سچ میں کہا ہاں میں نے کہا پھر کسی دن میرے ساتھ بھی دونوں کرو کہا جب بولے گی کر لینگے۔ پھر جیٹھ کے ساتھ چدائی کی پھر رات کے تین بجے آیا۔ میں نے جیٹھ سے مست چدائی کی۔ پھر جیٹھ نے جیٹھانی کے ساتھ مل کر کرنے کو کہا میں نے کہا تم دونوں میرے روم میں آجانا پھر رات کو جیٹھ نے ھم دونوں کی چدائی کرتا رہا۔ پھر جیٹھ نے پتی سے بات کی پتی نے مجھ سے بات کی پھر دونوں نے مل کر ایک میری چدائی کی پھر اسی طرح میں اور جیٹھانی مزے کرتی ایک دن گھر کوئی نہیں تھا میں بہت گرم تھی میں اور چارو سیکس کرتی تھی اس بار میں نے جیٹھانی سے کہا۔ اس نے کہا میں کبھی نہیں کیا پھر جیٹھانی سے سکس کر کے جیٹھانی کو مزے دیئے اب فرست میں جیٹھانی اور میں بھی سیکس کر لیتی پھر ایک بار جیٹھانی کا بھائی آیا تو میں اس کے بھائی کا پھر اس سے چدائی کی۔ پھر جیٹھانی نے آرش کا کہا کے ایک بار کرا دو میں نے بھی جیٹھانی کی خواہش پوری کر دی۔ میں پھر سے پیٹ سے ھو گئی ابھی مجھے 6مہنے پیٹ سے ھوئے تو جیٹھانی بھی پیٹ سے ھو گئی۔ پھر میرا آٹھواں مہینہ ھوا تو دو جیٹھانی پر چڑھے رہتے پھر مجھے بیٹی ھوئی جب سہی ھوئی تو میں دونوں سے ایک چدائی کرتی رھی۔ پھر چٹھانی بیٹا ھوا۔ ایک رات سسر نے پکڑ لیا میں مان گئی تو سسر مجھے اوپر لے گیا وہاں ھم چدائی کی پھر سسر نے جیٹھانی کا بتایا کے اسے بھی چودتا ھے۔ میں تو بہت خوش تھی کے اس کھر میں تو تین لن مل گئے اور یہ بھی بتایا کے جیٹھانی کو ساس کے ساتھ چدائی کرتا ھے اور بیٹو کو بھی پتا ھے۔ مجھے تو اس گھر میں کوئی پردہ نظر نہ آیا ان میں کھلا ماحول تھا جسے میں پاکر بہت خوش ھوئی۔ پھر میری بھی ساس جیٹھانی کے ساتھ چدائی کی مزے میں تو سسر تھا جو تین چوتو سے مزے کرتا تھا اس کے بعد میں اور جیٹھانی تین لنوں سے مزے کرنے لگی۔ ساس کا جب کزن آتا تھا تو ساس بھی اپنے پتی کے ساتھ مل کر کزن سے چدائی کرتی تھی۔ جیٹھانی تو جو بھی گھر آتا تھا رہنے کیلئے ان سب سے چدائی کر چکی تھی۔ مجھ سے کہا مجھ کنڑول نہیں ھوتا سسر نے اجازت دی ھے۔اسی طرح میں بھی اب اس گھر کی بہو ھو۔ مجھے بھی وہ سب ملنے لگا جو جیٹھانی کو مل رہا تھا۔ چارو سے اس بات کا میں نے ذکر نہیں کیا۔ اور ابھی تک مزے کر رھی ھوں۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔

No comments:

Post a Comment