جب میں آٹھ سال کی تھی تو باہر کھیلتی کھیلتی میں واش روم میں آئی آگے خالو نگا نہا رہا تھا میں اس کا لمبا موٹا کھڑا لن دیکھا مجھے اچھا لگا خالو کو میں نے دیکھا خالو نے مجھے بلایا میں خالو کے پاس گئی خالو نے مجھے چوما میں خالو کا پکڑ کر کہا خالو یہ کیا ھے خالو نے کہا کیوں میں نے کہا بہت پیارا ھے کہا پیار کروگی میں نے کہا ہاں کہا کسی کو بتاؤگی تو نہیں میں کہا نہیں خالو نے مجھے کموڈ ہر بٹھا دیا لن لے کر سامنے کھڑا ھوا میرے ھونٹوں پر لن کا ٹوپہ پھیرتے کہا پیار کرو میں لن کو ہاتھ میں لے کو ٹوپہ پر چوما خالو میرے سر پر ہاتھ پھیرنے لگے مجھے اچھا لگا چومنا پھر میں لن چومنے میں شروع ھوئی خالو نے کہا منہ کھے کر چوسو میں ٹوپہ تک چوسنے لگی مجھے اچھا لگ رہا تھا خالو نے کہا پورا منہ لے کر چوسو بہت پیار کرو تمہیں اچھا لگا ھے نہ خالو نے لاک لگا دیا میں لن کو پورا منہ لے کر پورا باہر نکالتی خالو کے لن نے مست کر دیا آتی دیر میں واش روم کا دروازہ کھٹکا خالو نے کہا کون ھے خالہ نے کہا میں بین کے گھر جا رھی ھوں جلدی آجاؤں گی اور خالہ چلی گئی میں باتیں سنتی خالو کے لن کو چوسنے چومنے چاٹنے میں مزہ آرہا تھا انکل نے کہا چلو بید پر کریں میں سر جلا کو ہاں کہا انکل نے ڈور لاک کیا اور مجھے باھو میں بھر کر چومنے لگے اور میرے کپڑے اتار دیئے اور میری چوت پر رگڑنے سہلانے لگا اوف آج تو خالو نے مجھے مزے کی سحر بتا دی میری چوت میں لن ڈالنے مجھے تکلیف ھوتی پھر نکال لیتا پھر مجھے الٹا لیٹا کر میری پلی ھوئی گانڈ کے ھیپ میں لن رگڑتا ھوا مست کیا ھوا تھا میں نے کہا خالو مجھے آپ کے ساتھ مزہ آرہا ھے خالو میرے منہ میں منہ ڈال کر کہتے زبان نکالو میں نکالتی خالو میری زبان چوستے اور ۔ین بھی چوستی میری چوت کو سہلاتے پھر میں لن کو چومنے لگی خالو نے میری ٹانگیں اپنے منہ پر کی اور میری چوت کو چومنے چاٹنے لگا آج میں لن کو بہت پا لیا خالو میرے منہ چدائی کرتے رکتا تو میں لن کو چوپہ لگاتی اتنی دیر میں خالو لیٹ گیا میں لن چوسنے لگی خالو میری چوت میں انگلی کرتا کبھی گانڈ میں انگلی کرتا مجھے چوستا اور چالو کے لن گاڑا دورھ کی طرف سفید پانی نکلا جو لیس دار تھا خالو نے کہا ییں تو پیار ھے چاٹو میں لن کو چوسنے لگی خالو کے لن سے پانی رک نہیں رہا تھا بس نکتا رہا خالو کے لن کا پانی بھی مزے کا تھا پھر لن سے پانی نکلنا ختم ھوا کچھ دیر بعد خالو نے چادر سے صاف کیا میں نے کہا اب میں جاتی ھوں خالو نے مسکرا کر کہا ٹھیک میں کپڑے پہنی اور سیدھا گھر آئی پھر میں جانا چھوڑ دیا خالو کے سامنے کتراتی تھی اور پھر میں نو سال سے اوپر تھی ایک رات خالا خالو آئے تو خالو نے میرا کہا آج کل تو کچھ لوگ ھم لوگوں سے ناراض ہیں چکر نہیں لگاتے ابو نے کہا کون تو خالا نے میرا نام لیا اور سب ہنسنے لگے خالا نے مجھ سے کہا خالا نے مجھے میکپ بوکس دیا جس میں میکپ تھا کہا خالو تیرے لیئے لائے تھے میں نے کہا اب گھر آیا کروں گی میں۔ نے کہا خالا آؤں گی میں دس کی تھیں ایک دن گئی اور خالو مل گئے خالا شاپنگ گئی تھی جب خالو نے مجھے پکڑا تو میں سمجھ گئی کے موقعہ ھے خالو نے مجھے نگا کیا اور مجھے مست کردیا مجھے دوسری بھی بہت مزہ آرہا تھا خالو نے کہا کبھی چوت میں بھی کرنے دینا اور گانڈ میں میں بہت مزہ آئے گا پھر خالو نے کہا میں جب بھی تم کو پکڑوں گا جب موقعہ ھوگا ورنہ نہیں اگر جس دن تمہارا دل کرے مجھے بول میں ایک منٹ میں موقعہ بنا لوں گا خالو کا ٹوپہ میں چوت اور گانڈ میں لینے لگی اور ایک سال میں ھم کو دو بار موقعہ جب میں بارہ سال کی تھی اس وقت خالو نے میری گانڈ کی سیل کھولی گاخالو میری گانڈ کی چدائی کرتے میری چوت مزے کرتے اب میں خالو کو بولتی اور خالو خالہ کو شاپنگ کے پیسے دیتے وہ جاتی تو ھم مست ھوتے میری چوچچنیا بھی ابھرنے لگی اور وقت کے ساتھ خالو کا آدھا لن برداش کرنے لگی پھر میرے مموں کا ابھار بڑھ رہا تھا تو ایک دن میں خالو کو موقعہ کا کہا خالو نےجھے وقت دیا میں بہت لیٹ ھو گئی مجھے اچانک یاد آیا اور خالو کے پاس گئی خالو پاک کرنا بھول گیا اور ھم چومتے ھوئے نگے ھوکر چدائی میں مست ھو گئے میرا چوت میں کراتی گانڈ میں پرا لیتی اور خالو لیٹ گیا میں خالو کے لن کو پیار کرنے لگی اور اچانک ڈور کھلا اور سامنے خالا تھی کہا یہ کیا ھو رہا ھے اور روم سے باہر چلی گئی خالو نے مجھے چوم کر کہا تم گھر جاؤ کچھ نہیں ھوگا میں کپڑے پہن کر گھر آگئی اور جانا چھوڑ دیا میرے بڑے ممے ھو گئے تھے میں چودا سال کی تھی پھر ایک بار خالو کو موقعہ کا کہا خالو میرے بڑے مموں کو چوستے چومتے مجھے بہت مزہ آتا خالو نے جھٹکا دیا میں پاؤ سے دھکا دیا اور خالو کا لن پورا میری چوت میں خالو اور میں جی بھر کے چدائی کی اور میں گھر آگئی پھر دوسری بار موقعہ بنا کے ھم فارغ ھوئے ڈور بجنے لگا ھم۔نے کپڑے پہنے پھر ڈور کھولا۔اور میں گھر آئی میں تین مہینے نہ گئی تو خالا اکیلی گھر آئی اور مجھے فون گفٹ کیا ابوامی کے سامنے پھر جب بھی چدائی موڈ ھوتا چدائی کرتی ایک بار میں خالہ کے گھر گئی تو خالہ اکیلی تھی باتو باتو میں خالہ نے کہا بقیہ آئندہ۔۔۔
No comments:
Post a Comment