میرے گھر والے بہت غریب تھے اور پاپا کسی سے قرضہ اٹھا لیتے تھے اور بہت ھی قرضہ ھو چکا تھا اور قرضہ لوٹانے کیلئے پاپا کے پاس پیسے نہیں تھے تو پاپا نے جس سے قرضہ لے رکھا تھا تو وہ ایک دن گھر آگیا اور اپنے بیٹے کیلئے مجھے مانگنے لگا کہا یا توقرضہ دے دو یا اپنی بیٹی کی شادی میرے بیٹے سے کرا دو پاپا نے اسرار کیا کے آپ کا بیٹا تو آٹھ سال کا بچہ ھے اس نے کہا پھر میرے پیسے دے دو اور پاپا کو اس کی بات ماننی پڑی اور ھم گھر والوں کے علاواہ کوئی نہیں تھا اور میری شادی کر دی بچہ تو کیوٹ تھا لیکن بچہ تھا خیر مجھے دلہن بنا کر اپنے ساتھ لے گئے سوہاگ رات نہ ھو سکی میری بھی بہت سی تمنائیں تھی کے جب میری شادی ھو گی تو ایسا کروں گی ویسا کروں گی لیکن ایسا کچھ نہ ھوا اور میرا بچہ شوہر سو گیا میں کبھی بچے کو دیکھتی تو کبھی اپنی جوانی کو اور اسی طرح مجھے بھی نیند آگئی ابھی شادی کو چار دن ھوئے تھے کے میرا آٹھ سالہ شوہر اپنے پاپا کے ساتھ سو گیا میں اپنے روم میں آکر لیٹ گئی ابھی کچھ ھی دیر گزری تھی اچانک سے کسی نے مجھے باھوں میں بھر لیا میں ہڑبڑا کر دیکھی تو وہ سسر تھا میں نے کہا آپ یہ کیا کر رھے ھو میں چھڑانے کی کوشش کی سسر نے کہا میں نے اپنے لیئے تمہاری شادی اپنے بیٹے سے کرائی ھے اس لیئے تم بھی مزے لو اور مجھے بھی مزے دو سسر نے مجھے چومنا شروع کیا میرے بڑے مموں کو دبانے لگا میری چوت کو سہلانے لگا اور میرے بڑے مموں کو قمیض برا سے باہر نکل کر چومنے چوسنے لگا سسر کی اس حرکت نے مجھے گرم کر دیا اور سسر نے مجھے ننگا کر دیا اور میں فل گرم ھو گئی اور سسر بھی ننگا ھو کر مجھے لن دیکھایا سسر کا لن دیکھ کے میں ڈر گئی کیونکہ سسر کا لن بہت زیادہ لمبا اور موٹا تھا اور سسر نے میری چوت میں لن ڈال دیا مجھے بہت زیادہ درد ھوا چوت سے خون بہت نکلا لیکن کچھ ھی دیر میں درد کی جگہ مزے نے لی پھر تو ساری رات چدائی کے مزے لیتی رھی دوسری رات سسر نے میری چوت کو چاٹا چوما اور مجھے لن چوسنے کو کہا میں نے کہا کیسے چوسو تومجھے نگی فلم دیکھائی اس کے بعد میں بھی فل ٹرین ھو چکی تھی سسر اور میں بہت چدائی کرنے لگے ایک بار میرے من میں آیا کے میں اپنے شوہر کو ٹرین کروں جب سسر آفس گیا اور آٹھ سالہ شوہر اسکول سے گھر آیا میں بھی بہت گرم تھی میں نے کہا شوہر اپنی بیوی کا حق ادا کرتے ہیں تم کیوں نہیں کرتے کہا مجھے نہیں پتہ میں نے کہا میں تم کو سیکھا دیتی ھوں کہا ٹھیک ھے ھم روم میں آئے اور میں نگی ھو گئی میں نے کہا میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا شروع کرو جب شوہر نے ایسا کیا تو میں بہت گرم ھو گئی اور شوہر کو ننگا کیا اور شوہر کی للی کو منہ کے کر چومنے چوسنے لگی للی بھی کھڑی ھو گئی پھر میں اوپر آکر للی کو چوت میں لےکر چدائی کرتی شوہر کو چومنے لگی پھر میں جھک گئی شوہر سے کہا چودو کچھ دیر بعد میں لیٹ گئی میں نے کہا ابھی چاٹو کہا کیسے میں نے فلم دیکھائی اور شوہر نے چاٹنا شروع کیا کچھ دیر بعد میں چودنے کو کہا اور کچھ دیر بعد میں فارغ ھو گئی جب سسر کی چھٹی ھوتی تو چھوڑتا نہیں تھا اور شوہر بھی سیکس کا عادی ھو چکا تھا اور شوہر بھی نہیں چھوڑتا تھا ایک بار سسر نے دیکھ لیا مجھ سے کہا ابھی بچہ ھے زیادہ نہیں کرنے دیا کرو ایک رات سسر نے میری گانڈ پھاڑ دی لیکن میں اب عادی ھو چکی تھی کیونکہ اب میرے لیئے یہ دونوں ھی سب کچھ تھے
No comments:
Post a Comment