شنو جان کی سیکس جوانی

Tuesday, October 29, 2024

کھیلتی کھیلتی خالہ کے گھر آئی

 جب میں آٹھ سال کی تھی تو باہر کھیلتی کھیلتی میں واش روم میں آئی آگے خالو نگا نہا رہا تھا میں اس کا لمبا موٹا کھڑا لن دیکھا مجھے اچھا لگا خالو کو میں نے دیکھا خالو نے مجھے بلایا میں خالو کے پاس گئی خالو نے مجھے چوما میں خالو کا پکڑ کر کہا خالو یہ کیا ھے خالو نے کہا کیوں میں نے کہا بہت پیارا ھے کہا پیار کروگی میں نے کہا ہاں کہا کسی کو بتاؤگی تو نہیں میں کہا نہیں خالو نے مجھے کموڈ ہر بٹھا دیا لن لے کر سامنے کھڑا ھوا میرے ھونٹوں پر لن کا ٹوپہ پھیرتے کہا پیار کرو میں لن کو ہاتھ میں لے کو ٹوپہ پر چوما خالو میرے سر پر ہاتھ پھیرنے لگے مجھے اچھا لگا چومنا پھر میں لن چومنے میں شروع ھوئی خالو نے کہا منہ کھے کر چوسو میں ٹوپہ تک چوسنے لگی مجھے اچھا لگ رہا تھا خالو نے کہا پورا منہ لے کر چوسو بہت پیار کرو تمہیں اچھا لگا ھے نہ خالو نے لاک لگا دیا میں لن کو پورا منہ لے کر پورا باہر نکالتی خالو کے لن نے مست کر دیا آتی دیر میں واش روم کا دروازہ کھٹکا خالو نے کہا کون ھے خالہ نے کہا میں بین کے گھر جا رھی ھوں جلدی آجاؤں گی اور خالہ چلی گئی میں باتیں سنتی خالو کے لن کو چوسنے چومنے چاٹنے میں مزہ آرہا تھا انکل نے کہا چلو بید پر کریں میں سر جلا کو ہاں کہا انکل نے ڈور لاک کیا اور مجھے باھو میں بھر کر چومنے لگے اور میرے کپڑے اتار دیئے اور میری چوت پر رگڑنے سہلانے لگا اوف آج تو خالو نے مجھے مزے کی سحر بتا دی میری چوت میں لن ڈالنے مجھے تکلیف ھوتی پھر نکال لیتا پھر مجھے الٹا لیٹا کر میری پلی ھوئی گانڈ کے ھیپ میں لن رگڑتا ھوا مست کیا ھوا تھا میں نے کہا خالو مجھے آپ کے ساتھ مزہ آرہا ھے خالو میرے منہ میں منہ ڈال کر کہتے زبان نکالو میں نکالتی خالو میری زبان چوستے اور ۔ین بھی چوستی میری چوت کو سہلاتے پھر میں لن کو چومنے لگی خالو نے میری ٹانگیں اپنے منہ پر کی اور میری چوت کو چومنے چاٹنے لگا آج میں لن کو بہت پا لیا خالو میرے منہ چدائی کرتے رکتا تو میں لن کو چوپہ لگاتی اتنی دیر میں خالو لیٹ گیا میں لن چوسنے لگی خالو میری چوت میں انگلی کرتا کبھی گانڈ میں انگلی کرتا مجھے چوستا اور چالو کے لن گاڑا دورھ کی طرف سفید پانی نکلا جو لیس دار تھا خالو نے کہا ییں تو پیار ھے چاٹو میں لن کو چوسنے لگی خالو کے لن سے پانی رک نہیں رہا تھا بس نکتا رہا خالو کے لن کا پانی بھی مزے کا تھا پھر لن سے پانی نکلنا ختم ھوا کچھ دیر بعد خالو نے چادر سے صاف کیا میں نے کہا اب میں جاتی ھوں خالو نے مسکرا کر کہا ٹھیک میں کپڑے پہنی اور سیدھا گھر آئی پھر میں جانا چھوڑ دیا خالو کے سامنے کتراتی تھی اور پھر میں نو سال سے اوپر تھی ایک رات خالا خالو آئے تو خالو نے میرا کہا آج کل تو کچھ لوگ ھم لوگوں سے ناراض ہیں چکر نہیں لگاتے ابو نے کہا کون تو خالا نے میرا نام لیا اور سب ہنسنے لگے خالا نے مجھ سے کہا خالا نے مجھے میکپ بوکس دیا جس میں میکپ تھا کہا خالو تیرے لیئے لائے تھے میں نے کہا اب گھر آیا کروں گی میں۔ نے کہا خالا آؤں گی میں دس کی تھیں ایک دن گئی اور خالو مل گئے خالا شاپنگ گئی تھی جب خالو نے مجھے پکڑا تو میں سمجھ گئی کے موقعہ ھے خالو نے مجھے نگا کیا اور مجھے مست کردیا مجھے دوسری بھی بہت مزہ آرہا تھا خالو نے کہا کبھی چوت میں بھی کرنے دینا اور گانڈ میں میں بہت مزہ آئے گا پھر خالو نے کہا میں جب بھی تم کو پکڑوں گا جب موقعہ ھوگا ورنہ نہیں اگر جس دن تمہارا دل کرے مجھے بول میں ایک منٹ میں موقعہ بنا لوں گا خالو کا ٹوپہ میں چوت اور گانڈ میں لینے لگی اور ایک سال میں ھم کو دو بار موقعہ جب میں بارہ سال کی تھی اس وقت خالو نے میری گانڈ کی سیل کھولی گاخالو میری گانڈ کی چدائی کرتے میری چوت مزے کرتے اب میں خالو کو بولتی اور خالو خالہ کو شاپنگ کے پیسے دیتے وہ جاتی تو ھم مست ھوتے میری چوچچنیا بھی ابھرنے لگی اور وقت کے ساتھ خالو کا آدھا لن برداش کرنے لگی پھر میرے مموں کا ابھار بڑھ رہا تھا تو ایک دن میں خالو کو موقعہ کا کہا خالو نےجھے وقت دیا میں بہت لیٹ ھو گئی مجھے اچانک یاد آیا اور خالو کے پاس گئی خالو پاک کرنا بھول گیا اور ھم چومتے ھوئے نگے ھوکر چدائی میں مست ھو گئے میرا چوت میں کراتی گانڈ میں پرا لیتی اور خالو لیٹ گیا میں خالو کے لن کو پیار کرنے لگی اور اچانک ڈور کھلا اور سامنے خالا تھی کہا یہ کیا ھو رہا ھے اور روم سے باہر چلی گئی خالو نے مجھے چوم کر کہا تم گھر جاؤ کچھ نہیں ھوگا میں کپڑے پہن کر گھر آگئی اور جانا چھوڑ دیا میرے بڑے ممے ھو گئے تھے میں چودا سال کی تھی پھر ایک بار خالو کو موقعہ کا کہا خالو میرے بڑے مموں کو چوستے چومتے مجھے بہت مزہ آتا خالو نے جھٹکا دیا میں پاؤ سے دھکا دیا اور خالو کا لن پورا میری چوت میں خالو اور میں جی بھر کے چدائی کی اور میں گھر آگئی پھر دوسری بار موقعہ بنا کے ھم فارغ ھوئے ڈور بجنے لگا ھم۔نے کپڑے پہنے پھر ڈور کھولا۔اور میں گھر آئی میں تین مہینے نہ گئی تو خالا اکیلی گھر آئی اور مجھے فون گفٹ کیا ابوامی کے سامنے پھر جب بھی چدائی موڈ ھوتا چدائی کرتی ایک بار میں خالہ کے گھر گئی تو خالہ اکیلی تھی باتو باتو میں خالہ نے کہا بقیہ آئندہ۔۔۔

No comments:

Post a Comment