میری بیٹی نادان تھی
ھیلو دوستو میرا نام۔
میری بیٹی کا رشتہ آیا اور میری بیٹی کو دیکھنے آئے دماد جی بہت کیوٹ تھا میرا تو دماد پر دل آگیا من کر رہا تھا کے میں دماد سے شادی کرلو دماد کو دیکھ دیکھ کر میری چوت میں آگ لگی تھی اور دماد بھی مجھے دیکھے جا رہا تھا میں من ھی من میں دعا کر رھی تھی کے یہ رشتہ پکا ھو جائے تو میں بھی دماد سے مزے کروں گی میری چوت بہت گرم ھو رھی تھی میں نے اپنے دوپٹے کو ہاتھ پر رکھ کر دماد کو دیکھ کر چوت کو سہلا رھی تھی۔ کیونکہ میرے شوہر کو گزرے ھوئے 13 سال ھو چکے تھے اور میں بینگن اور کھیرے سے کام چلاتی تھی۔ لیکن بیٹی کے رشتے کیلئے اور دماد کو پانے کیلئے میں وہ کر گزری جو میں نے کبھی نہیں کیا تھا۔ کونکہ کے دماد کی مما نے بتایا کے اگر میری بیٹی سوہاگ رات کو اپنے شوہر کو خوش نہ کر پائی تو مجھے دماد کو خوش کرنا ھوگا دماد کی مما نے یہ بھی بتایا کے اگر میرا شوہر زندہ ھوتا تو پھر مجھے یہ نہ کرنا ھوتا کیونکہ کے دماد کی بڑی بہین نے جب اپنی بیٹی کی شادی کرائی تو اس کی بیٹی بھی اپنے شوہر کو خوش نہیں کر پائی اس لیئے اس نے بھی اپنے دماد کو خوش کیا تھا اور آج ان کا دماد ان کے ساتھ رہتا ھے جس سے وہ بھی اپنے دماد کو خوش کرتی ھے۔ اگر بیٹی شوہر کو خوش نہیں کر پاتی تو دماد پھر گھر دماد ھوتا ھے تو دماد کو بیوی اور ساس خوش کرتی ہیں۔ مجھ سے کہا گیا کے لڑکی ہمیں سیل پیک بھی نہیں چاہیئے اور چدائی کرنے کے سب طریقے آنے چاہیئے اور مجھے بیٹی کو سب سکھانے کا کہا گیا۔ ایک تو میں یہ سن کر بہت خوش بھی ھوئی کے دماد سے مزے کروں گی دوسری طرف اس بات کی فکر تھی کے میری بیٹی ایک تو سیل پیک تھی اور اوپر سے نادان تھی چدائی کے بارے میں کچھ پتا نہیں تھا۔ پھر میں نے بیٹی کو سیکھانے کیلئے وہ سب کچھ کیا جو میں نے اس سے پہلے کبھی نہیں کیا تھا کیونکہ ایک تو میں دماد کو پانا چاہتی تھی دماد پر میرا دل آگیا تھا۔ یہ سب باتیں مجھے بتائیں تو کچھ دیر بعد میری چُوت سے رس نکل گیا اور میری شلوار گیلی ھو گئی پھر وہ چلے گئے۔ میں بہت ھوٹ تھی میں جلدی سے باتھ جاکر چوت میں انگلی چلا کر پھر سے چوت کا رس نکال کر باتھ سے باہر آئی۔ بیٹی نے کہا مما شوہر کو خوش کیسے کرتے ہیں میں یہ سن کر فکر میں پڑ گئی کیونکہ کچھ دنوں میں دماد بیٹی سے پیار کرنے کو آنا تھا کے کچھ سیکھی کے نہیں۔ اور بیٹی کو کچھ پتا نہیں تھا۔ میں نے بیٹی سے کہا تیرا کوئی بوئے فرینڈ ھے کہا نہیں مما تو میں نے کہا پھر تو ایسا کر کے کسی کو سیل کھولنے کا بول بیٹی نے کہا مما مجھے یہ اچھا نہیں لگتا پھر میں نے بیٹی کو کچھ گاجریں لاکر بیٹی کو دی کے وہ اپنی چوت میں ڈال کر سیل کھولے لیکن بیٹی نے چوت میں کرتی کرتی سب گاجریں توڑ دیں پھر میں نے کھیرا دیا بیٹی موٹا کھیرا دیکھ کے کہا مما اتنا موٹا یہ میری چوت میں کیسے جائے گا میں تو مر جاؤں گی میں نہیں کرتی۔ پھر میں نے کسی لڑکے کو پیسے دے کر گھر بلایا اور میں نے بیٹی سے کہا میں نے کسی کو بلایا ھے تم ھم کو دیکھنا کے ھم کیا کرتے ہیں ویسے تم نے کرنا ھے۔ پھر وہ لڑکا آیا تو بیٹی کو سامنے بٹھا کر میں بیٹی کو بتاتی ھوئی اس سے چومنے لگے میں بہت ھوٹ ھو گئی میں تو چدوانے والی تھی جب بیٹی نے کہا مما یہ سب مجھ سے نہیں ھوگا تو میں نے لڑکے کو جانے کا کہا تو لڑکے نے کہا آنٹی جب شادی آپ کی بیٹی نے کرنی ھے تو پھر اسے میرے ساتھ چھوڑو مجھے غصہ آیا اور لڑکے کو ڈانٹ کر بھگا دیا بیٹی اپنے روم گئی تو میں نے جلدی سے بینگن 🍆 اٹھا کر اپنی چوت میں چلا کر چوت کا رس نکال کر بیٹی کے پاس گئی۔ بیٹی کو کہا اچھا میں تم کو رات میں سیکھاتی ھو پھر رات کو میں نے بیٹی کو بلایا اور کہا اب میں سیکھاتی ھوں تم ہر چیز نوٹ کرنا میں بیٹی کو چومنے لگی منہ میں منہ دیا کہا اس طرح ھونٹ زبان چوستے ہیں اور ھم چوسنے لگی میں تو ھوٹ ھو گئی میں نے اپنے کپڑے اتار کر نگی ھوکر بیٹی کو بھی نگا کر دیا بیٹی کہتی مما مجھے مزہ نہیں آرہا میں ھوٹ تھی بیٹی سے کہا چپ کر کے سکھو تم مجھے چومو میں فل مستی میں آگئی بیٹی کی چوت کو چومنے لگی چاٹنے لگی تو بیٹی کچھ دیر مزے میں آئی میں نے بیٹی کے سامنے چوت کی تو بیٹی نے چاٹنے سے منع کر دیا پھر بیٹی کی چوت سے اپنی چوت رگڑنے لگی بیٹی کو مزہ نہیں آرہا تھا لیکن میں فل مستی میں تھی میری چوت کا رس نکلنے والا تھا کے بیٹی اٹھ کر چلی گئی میں نے انگلی چلا کر چوت کا رس نکالا پھر دوسرے دن دماد آیا بیٹی کو دماد کے ساتھ روم میں بھیجا میں چھپ کر دیکھ رھی تھی بیٹی نے تو دماد کے ھوٹ کو دانت سے کانٹ دیا دماد کے ھونٹ سے خون نکل رہا تھا شور کرتا ھوا باہر آیا تو میں نے دماد کے منہ میں اپنا منہ دیا اور چوسنے لگی دماد نے کہا آپ کو پتا ھے اپنی بیٹی کو کچھ سیکھاؤ پھر دماد چلا گیا۔ تیسرے دن دماد کی بہین نے فون کر کے کہا شام کو آپ کا دماد آرہا ھے کیا آپ نے بیٹی کو لن چوسنا سیکھایا ھے وہ لن چوسوانے آرہا ھے۔ میں نے کہا اسے تو لن چوسنے کا پتا نہیں ھے لیکن مجھے آتا ھے کہا وہ تو سوہاگ رات کو جب بیٹی سے نہیں ھوگا تو آپ کو کرنا ھوگا میں نے کہا مجھ سے لن چوسوالے کہا لگتا ھے آپ کو جلدی ھے میں نے کہا ہاں یار تم کچھ کروں کہا پھر ایسا کرو کے سوہاگ رات کو اپنے دماد کو بہت خوش کرنا کے بس آپ کا دیوانہ ھو جائے میں نے کہا اگر بیٹی نے کر بھی لیا تو میں پھر بھی دماد سے کروں گی کہا کیا آپ نے گانڈ میں لیا ھے میں نے کہا ہاں میرا شوہر کرتا تھا تو اس نے کہا تو پھر سمجھ لو دماد آپ کا دیوانہ ھو جائے گا سوہاگ رات سے پہلے آپ سے کچھ نہیں کر سکتا۔ پھر دماد آیا اپنا لن چوسوانے میں نے چھپ کر لن دیکھا بہت موٹا لمبا تھا اف من کر رھا تھا میں لن کو منہ میں لےلوں بیٹی نے لن کو چوسنے لگی کے اپنے دانت لگا دیئے شور کرتا باہر آیا تو میں نے داماد کو باھوں میں لےکر کہا آپ ناراض نہ ھوں لن کو سہلاتی کہا کہو تو میں چوستی ھوں کہا وہ سب سوہاگ رات کو دیکھ لوں گا پھر چلا گیا آخر وہ دن أھی گیا جس کے میں انتظار میں تھی بیٹی کی شادی ھوئی اور جب بیٹی کی چوت میں لن ڈالا تو سیل ٹوٹنے سے خون نکلا تو شور کرنے لگا اور بیٹی باہر آگئی میں من ھی من میں بہت خوش ھوئی کے اب دل کے ارمان پورے ھونگے۔ پھر داماد کی بہین نے مجھے اندر بھیجتی ھوئی کہا آج اپنے دماد کو خوش کر کے اپنا گھر داماد بناکر مزے کرنا میں نے کہا تم دیکھنا کل سے دماد میرے گھر ھوگا۔ پھر میں اندر گئی تو دماد نگا تھا میں نے اپنی ساڑھی اتار دی دماد میرے برے میں بڑے مموں کو دیکھ کے کہا اف ساسو کمال کی چیز ھو من کرتا ھے کچا کھا جاؤں میں نے کہا اف دماد جی میں بھی یہی چاہتی ھو آج آپ کو نچوڑ ڈالو کہا اف پھر نچوڑ ڈالو میں نے برا اتار کر نگی ھوئی تو دماد نے مجھے پکڑ کر چومنے لگا میں بھی مستی میں آگئی دماد کو چومتی ھوئی لن کو منہ میں لےکر ایسا پیار کیا کے دماد مست ھو گیا پھر دماد کے لن کی سواری کی کبھی چوت میں لن لیتی تو کبھی گانڈ میں لن لیتی کبھی مموں میں لن مسلتی داماد نے کہا اف ساسو بہت مزہ آرہا ھے میں نے کہا پھر گھر دماد ھو جاؤ تم کو بہت خوش رکھوں گی کہا بس ابھی چدائی کر کے چلتے ہیں تین گھنٹے تک چدائی کی پھر کپڑے پہن کر باہر آئے دماد نے میری تعریف کی گھر چلنے کو کہا۔ پھر ھم گھر آئے میں تو دماد پر ٹوٹ پڑی اور چدائی کی جب فارغ ھوئے تو دماد نے چائے کا کہا میں نگی باہر آئی تو صوفے پر بیٹی بیٹھی تو رھی تھی میں بیٹی کو پیار کیا کے فکر نہ کرو ایک دن تیرا شوہر تم کو بھی چودے گا میں نے کہا میں ایسا کرتی ھوں دماد کو باہر لاتی ھو تم ہماری چدائی دیکھ کر کچھ سیکھ لینا بیٹی نے کہا ٹھیک ھے میں نے بیٹی سے کہا کل سے ھم ساتھ میں کریں گے بیٹی نے کہا مما میں نے گانڈ میں نہیں لیا میں نے کہا تم فکر نہ کرو اب دماد ھم دونوں کو خوش رکھے گا اور ھم دماد کو۔ پھر میں چائے لےکر گئی اور باہر چدائی کرنے کو کہا کے بیٹی دیکھ کر سیکھ جائے گی۔ پھر ھم نے بیٹی کے سامنے چدائی کی۔ دماد کو کہا اپنی بیوی کو چودو تو کہا پہلے اس کی گانڈ کی سیل کھلواو اگر پھر خون نکلا تو ؟جھے الرجی ھو جاتی ھے۔ پھر صبح تک میں دماد کے ساتھ چدائی کرتی رہی۔ پھر میں نے دماد کی بہین کو فون کر کے کہا اگر کوئی لڑکا ھے تو میری بیٹی سے کرا دو اس نے کہا ٹھیک ھے میں آپ کے گھر آکر بتاتی ھوں۔ پھر دو گھنٹے بعد دماد کی بہن آئی میں اور وہ ساتھ بیٹھی تو کہا ٹھیک ھے میں بلاتی ھوں پر مجھے کیا ملے گا میں نے کہا جو تم کہو کہا پھر ایسا کرتے ہیں جس کو میں بلاؤں گی وہ ایک روم میں ھونگے۔ میں اور آپ دوسرے روم میں سیکس کریں گے۔ میں نے کہا ٹھیک ھے پھر مجھ سے کہا اف جب سے آپ کو دیکھا ھے آپ سے سیکس کرنے کو بہت من کرتا تھا پھر میرے منہ میں منہ دیا ھم منہ چوسنے لگیں۔ میرے مموں کو دبایا میں نے کہا پہلے اسے بلا لو کہا بس وہ آنے والا ھوگا تم بہت کمال کی ھو۔ کچھ دیر میں ایک لڑکا آیا میں نے بیٹی کو بلایا پھر دماد کی بہن نے کہا دیکھو اس کی کی چوت اور گانڈ کی سیل کھولنی ھے اس نے کہا تم کو تو پتا ھے میں تین دن سب کچھ سہی کر دیتا ھو درد پھر کبھی نہیں ھوتا میں نے کہا آپ تین کی جگہ چار دن کر لو پر اس کے بعد کوئی شکایت نہ ھو دماد کی بہین نے کہا تین دن تو یہ آپ کی بیٹی کے ساتھ ھوگا پر آخری دن کے ساتھ یہ اس کا اصول ھے میں نے کہا ٹھیک ھے مجھے کوئی دکت نہیں ھے۔ دماد کی بہن نے کہا تو پھر ان کو روم میں بھیجو اور ھم بھی روم میں چلیں بیٹی اپنے روم لے گئی میں داماد کی بہین کو اپنے روم لائی۔ ھم نے جی بھر کے سیکس کیا پھر رات کو چلی گئی پھر میں نے جاکر کر دیکھا تو بیٹی گانڈ چدوا رہی تھی اور وہ زبردست گھسے مار رھا تھا بیٹی بھی مستی میں تھی کبھی گانڈ سے اس کا لن نکال کر چوت میں لیتی کبھی لن کو چوپے لگاتی کبھی مموں میں لیتی بیٹی نے اس سے کہا تم مجھ سے شادی کرلو اس نے کہا تماری شادی ھو گئی ھے کہا پھر تم مما سے کر لو اس طرح تم میرے ساتھ مما میرے شوہر کے ساتھ یہ سن کر میں بہت خوش ھوئی کے بیٹی کو یہ پسند آگیا ھے۔ پھر میں نے کھانا لگاکر بیٹی کے روم میں گئی بیٹی لن کی سواری کر رھی تھی میں نے کھانے کا کہا تو بیٹی نے کہا بس فارغ ھونے والے ہیں آتے ہیں پھر کچھ دیر بعد دونو آگئے بیٹی نے کہا شادی کا کہا میں نے اچھا وہ جب آئے گا تو میں بات کروں گی یاں تم اس سے شادی کر لینا یا میں کر لوں گی پھر چوتھے دن میں نے اس کے ساتھ چدائی کی پھر میں اور بیٹی نے مل کر اس کے ساتھ چدائی کی پھر دماد بھی آگیا میں نے بات کی تو کہا ٹھیک ھے میں آپ سے شادی کرتا ھوں لیکن ھم مل کر بھی چدائی کیا کریں گے بیٹی نے اور لڑکے نے کہا ٹھیک ھے پھر دماد نے مجھ سے شادی کر لی اور لڑکے سے بیٹی کی شادی کرا دی پھر کبھی دونوں سے ایک ساتھ میں چدائی کرتی تو کبھی بیٹی کبھی میں بیٹی کے شوہر کے ساتھ تو کبھی بیٹی میرے شوہر کے ساتھ کبھی مل کر ایک ساتھ کرتے کبھی میں اور بیٹی ایک ساتھ بیٹی کے شوہر کے ساتھ تو کبھی میرے شوہر کے ساتھ چدائی کرتی پھر بیٹی پیٹ سے ھو گئی اور مجھے بھی پیٹ ھو گیا میرا ایک بیٹا ایک بیٹی ھوئی تو بیٹی کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ھوئی میں اور بیٹی دو لنوں سے خوب مزے کرتی ہیں کبھی کبھی میری نند اپنے شوہر کے ساتھ آتی ھے ھم مل کر مزے کرتی ہیں کبھی کبھی میں نند بیٹی مل کر خوب سیکس کرتی ہیں۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
No comments:
Post a Comment