ھلو دوستو میرا نام نجمہ ھے
۔ میں گوری چٹی ھوں۔ میرے بڑے ممیں ہیں اور چکنی چوت ھے۔ اور موٹی نرم اور لچکدار گانڈ ھے۔ میں جب چلتی ھوں تو میری گانڈ کے دونوں ہیپ ہلتے ہیں جو مجھے مست کرتے ہیں اور جب مرد میری گانڈ کے ہیپوں کو ہلتے ھوئے دیکھتے ہیں تو مردوں کے لن کھڑے ھو جاتے ہیں۔ شادی سے پہلے میں نے تین مردو سے چدائی کرتی تھی ایک کے ساتھ تو الگ چدائی کرتی تھی باقی دو کے ساتھ ایک ساتھ چدائی کرتی تھی دونو کے ساتھ مجھے بہت مزہ آتا تھا جب میں دو لن سے ایک ساتھ مزے کرتی تو مجھے بہت مزہ آتا۔ پھر میری شادی ھو گئی شوہر بھی بہت چدکڑ تھا ہر وقت میری ٹانگیں اٹھائے رکھتا تھا لیکن پھر بھی میرا من نہیں بھرتا تھا۔ جب شوہر کام پر جاتا تو میں اپنے دونوں یاروں کو بلا لیتی اور پورا دن چدائی کرتی رہتی شوہر کے آنے سے پہلے اپنے یاروں کو راوانہ کر دیتی جب شوہر آتا تو بس فل جوش سے چدائی کرتا یہ سلسلہ صرف دو مہینے تک چلا پھر شوہر مجھے لےکر کراچی شہر آگیا میں اپنے یاروں کو بہت مس کرتی۔ سارا دن مجھے آگ لگی ھوتی۔ جب شوہر آتا تو میں شوہر پر چدائی کیلئے ٹوٹ پڑتی جب شوہر کی چھٹی ھوتی تو شوہر کے ساتھ بس چدائی کرتی رہتی اور شوہر کو نگا رکھتی اور خود بھی نگی رہتی شوہر تو پہلے سے ھی بہت چدکڑ تھا وہ بہت خوش ھوتا۔ پھر شوہر کے لن سے مجھے پیٹ ھو گیا پھر مجھے کیوٹ سی بیٹی ھوئی۔ جب بیٹی 13 سال کی ھوئی تو شوہر کے بزنس میں گھاٹا ھوا جسے شوہر برداش نہ کر پایا اور ہارٹ اٹیک سے شوہر کی موت ھو گئی۔ میں شوہر کو تو نہیں پر شوہر کے لن کو بہت مس کرتی پھر میں راتوں کو بہت ھوٹ ھو جاتی تو لمبے اور موٹے کھیرے لاتی جسے میں اپنی چوت میں چلا کر چوت کا رس نکالتی مجھے سکون تو مل جاتا لیکن لن کی تڑپ بڑھ رھی تھی۔ جب بیٹی 16 سال کی ھوئی تو ایک دن بیٹی اپنے ساتھ ایک لڑکے کو ساتھ لائی اور مجھ سے ملوایا جسے دیکھ کر میرے ارمان ابھرنے لگے۔ پھر بیٹی اپنے یار کو روز لاتی جسے دیکھ دیکھ کر میری چوت میں آگ لگ جاتی۔ جب میں خود سے سیکس کرتی تو بیٹی کے یار کو خیال میں لا کر کرتی چوت میں کھیرا چلاتی تو بیٹی کے یار کا لن سمجھ کر چلاتی۔ ایک دن بیٹی نے کہا مما میں کالج کے بعد اپنی سہیلی کے گھر جاؤں گی۔ اور رات کو 8 بجے آؤں گی جب بیٹی کالج گئی تو میں نے بیٹی کے یار شان کو فون کر کے گھر بلایا اس نے کہا میں 2 گھنٹے بعد آؤں گا میں نے کہا میری بیٹی کو نہیں بتانا۔ پھر میں نے چوت کی شیب کی اور تیار ھوکر سیکسی کپڑے پہنے۔ جب شان آیا تو مجھے دیکھتا رھے گیا۔ اور میری چوت میں آگ بھڑکی ھوئی تھی۔ میں نے اسے صوفے پر بٹھایا اور میں بلکل شان کے ساتھ بیٹھ کر کہا یہ بتاؤ کے میری بیٹی مدیحہ کیسی لگتی ھے شان نے کہا بہت پیاری لگتی ھے میں نے شان کا ہاتھ پکڑ کر کہا اچھا یہ بتاؤ میں تم کو کیسی لگتی ھوں۔ وہ میری طرف دیکھنے لگا۔ میں نے کہا تم مدیحہ سے شادی کر لو اس طرح سے تم مدیحہ اور مجھ سے مزے کرو میں بہت ترس گئی ھوں اور مدیحہ کو ھم پتا بھی نہیں چلنے دینگے۔ شان تو چپ کر کے مجھے دیکھتے میری باتیں سن رہا تھا میں نے شان کے ھونٹ چوم کر کہا میں روم جا رھی ھوں اور باہر جانے کا ڈور سامنے ھے چاہو تو چلے جانا چاہو تو میرے روم میں آجانا آج سے ھم افتتاح کرتے ہیں میں آٹھ کر روم میں آئی تو اتنی دیر میں شان نے مجھے پیچھے سے اپنی باہوں میں بھر کر چومتے ھوئے میرے بڑے مموں کو دباتے کہا اف آپ بہت ھوٹ ھو جب سے مدیحہ نے آپ سے ملوایا ھے میں تو بس آپ کے خواب دیکھنے لگا ھوں۔ میں نے شان کی طرف منہ کیا اور شان کے منہ میں منہ دے کر ھم چوسنے لگے شان میرے مموں کو دباتا میری چوت کو سہلاتا میں بھی شان کے لن کی جگہ ہاتھ لگایا تو ایسا لگا کے شان کا لن بہت زیادہ موٹا لمبا لن ھے میں نے شان کی شیٹ اتار کر اپنی قمیض اتار دی شان میرے بڑے مموں کو برا میں دیکھ کر مست ھوکر میرا برا اتار دیا میں نے بھی شان کی پینٹ کا بیلڈ کھولا اور پینٹ کا بٹن کول کر پینٹ کی زپ کھول دی اور ہاتھ اندر ڈال کر لن کو پکڑا تو بہت لمبا موٹا لگا پھر لن کو باہر نکال کر دیکھا تو واقعی شان کا لن تو میرے یاروں اور شوہر کے لن سے بہت زیادہ لمبا موٹا تھا میں شان کو چومتی ھوئی شان کو بیڈ پر بٹھایا اور کہا اف شان تیرا لن تو بہت پیارا ھے اور لن کو چومنے لگی پھر لن کو منہ میں لےکر خوب چوپے لگائے شان نے مجھے کھڑا کیا اور میری پینٹی اتار کر میری چوت کو چومنے لگا اور مجھے بیڈ پر لیٹا کر کہا جانے من تیری چوت تو مدیحہ کی چوت سے بھی بہت پیاری ھے پھر میری چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے لگا اف اتنے سالوں بعد مجھے یہ مزہ مل رہا تھا۔ میں تو فل مستی میں آگئی پھر میں نے شان کو لیٹا کر شان کے لن کی سواری کی اور فل جوش سے چدائی کرنے لگی۔ میں اور شان فل جوش سے چدائی کرنے لگے پونے گھنٹے بعد میری چوت نے رس نکال دیا لیکن شان فل جوش میں تھا پھر میری چوت کا رس نکلا لیکن شان اسی جوش میں چدائی کر رہا تھا چوت سے لن نکال ھی نہیں رہا تھا جب تیسری بار میری چوت نے رس چھوڑا تو شان کے لن نے میری چوت میں پانی چھوڑ دیا جب میری چوت میں شان کے لن کا پانی نکلا تو مجھے بہت سکون ملا کچھ دیر شان میرے اوپر لیٹا رہا اور ھم منہ کا پیار کرتے رھے شان سے کہا کچھ دیر ھم بریک لیتے ہیں اور چائے پیتے ہیں پھر ھم کچن میں آئے شان کچن میں بھی شروع ھو گیا اف شان کے ساتھ مجھے بہت مزہ آرہا تھا میں پھر فارغ ھو چکی تھی اور چائے بن چکی تھی۔ شان کرسی پر بیٹھا اپنے لن کو اوپر کیا میں لن کو چوت میں لےکر بیٹھی اور چائے پیتے کہا مدیحہ سے چدائی کی کہا بہت دفع چائے پی کر ھم پھر چدائی میں مست ھو گئے۔ پتا ھی نہ چلا کے رات کے 8 بجے گئے۔ اور گیٹ کی بیل بجی ھم نے کپڑے پہنے میں نے گیٹ کا چھوٹا ڈور کھولا تو مدیحہ تھی مدیحہ سے کہا شان آیا ھے پھر مدیحہ نے شان کو روم میں آنے کو کہے کر اپنے روم چلی گئی۔ شان سے کہا جاؤں ایسی چدائی کرو کے آوازیں مجھے سنائی دینی چاہیئے شان نے مجھے باہوں میں بھر کر چومتے کہا آپ کو سننا ھے میں نے کہا ہاں کہا ابھی سناتا ھوں پھر شان مدیحہ کے روم میں گیا کچھ دیر بعد مدیحہ کی آوازیں آنے لگیں یہاں میں بہت ھوٹ ھو چکی تھی من کر رھا تھا کے میں بھی چلی جاؤ لیکن میں نے اپنے کو کنٹرول کیا پھر دونو باہر آئے۔ مدیحہ سے کہا کل ھی تم شادی کر لو اپنا یہاں کوئی نہیں ھے جسے بلائیں لیکن مدیحہ نے کہا میرے فرینڈ ہیں میں نے کہا ٹھیک ھے کل ھی تم سب کو بتا دو پھر مدیحہ نے ایک ہفتے کا کہا اور میں مان گئی پھر مدیحہ کالج جاتی میں اور شان چدائی کرتے پھر مدیحہ کی شادی کرا دی جب مدیحہ چدواکر سو جاتی تو شان میرے پاس آجاتا پھر مدیحہ اپنے پاپا کا بزنس سنبھالنے لگی شان گھر پر میرے ساتھ ھوتا پھر شان کے لن سے مدیحہ پیٹ سے ھو گئی اور مدیحہ گھر پر رہنے لگی اور بڑی مشکل سے دو چدائی کرنے کا موقعہ ملتا ایک رات کو شان نے گانڈ کی فرمائش کی میں نے بھی انکار نہیں کیا اپنی گانڈ دےدی جب شان کا موٹا لمبا لن میری گانڈ میں گیا تو مجھے درد تو بہت ھوا لیکن میں نے برداش کیا اس کے بعد تو شان خوب مزے کرتا پھر مدیحہ کو بیٹا ھوا مدیحہ ہسپتال میں تھی میں اور شان دن رات چدائی میں مست رھے پھر مدیحہ گھر آئی ایک رات کو میں اور شان لگے پڑے تھے مدیحہ نے دیکھ لیا اور ہمیں پتا نہیں چلا کچھ دن بعد مدیحہ نے مجھے بتایا میں نے کہا میں بہت ھوٹ تھی خود کو روک نہ پائی مدیحہ نے کہا مما میں آپ کو روک نہیں رھی میں چاہتی ھوں کے ایک بار ھم مل کر لیتے ہیں۔ میں انکار کرنے لگی تو کہا مما تم شان کے دوست سے شادی کر لو پھر کبھی شان آپ کے ساتھ سویا کرے گا اور شان کا دوست میرے ساتھ کبھی آپ دونوں کے ساتھ تو کبھی میں دونوں کے ساتھ۔ میں بھی مان گئی پھر شان کے ساتھ ھم نے ایک ساتھ چدائی کی پھر شان کو بتایا تو شان نے دوست کو بلایا شان کے دوست کا لن بھی شان کے لن کے جیسا تھا پھر میں نے چدائی کی اور پھر نکاح کر لیا پھر شان میرے ساتھ کچھ راتیں گزارتا میرا شوہر مدیحہ کے ساتھ کبھی میرا دونوں کے ساتھ موڈ ھوتا تو دونو سے چدائی کرتی کبھی مدیحہ دونوں کے ساتھ اسی طرح مجھے بھی پیٹ ھو گیا جب مدیحہ کو بیٹی ھوئی اور وہ ہسپتال میں تھی دونوں کے ساتھ میں مست رھی ایک ساتھ میں دونوں کا لن چوت اور گانڈ میں لےکر چدائی کرتی شان تو میری گانڈ ھی چودتا چوت کو تو پوچھتا نہیں پر شوہر میری گانڈ اور چوت کو خوب چودتا اس وجہ سے مجھے بھی پیٹ ھو گیا میں نے مدیحہ سے بچے کا کہا تو سن کر بہت خوش ھوئی شوہر اور شان بھی بہت خوش ہوئے۔ پھر مجھے بھی بیٹا ھوا اسی طرح مدیحہ کو دو بیٹے اور دو بیٹیاں ھوئی پھر مدیحہ کی بیٹیاں جوان ھوئیں ان کی شادیاں کرا دیں میرا بیٹا دوبئی میں پڑھتا تھا اور وھی شادی کر لی اب بھی میں اور مدیحہ اپنے شوہروں کے ساتھ ایک ساتھ رہتی ہیں اور مل کر خوب چدائی کرتی ہیں۔ دونوں کے لنوں سے میں اور مدیحہ بہت خوش ہیں۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔ نجمہ ھے۔ میں گوری چٹی ھوں۔ میرے بڑے ممیں ہیں اور چکنی چوت ھے۔ اور موٹی نرم اور لچکدار گانڈ ھے۔ میں جب چلتی ھوں تو میری گانڈ کے دونوں ہیپ ہلتے ہیں جو مجھے مست کرتے ہیں اور جب مرد میری گانڈ کے ہیپوں کو ہلتے ھوئے دیکھتے ہیں تو مردوں کے لن کھڑے ھو جاتے ہیں۔ شادی سے پہلے میں نے تین مردو سے چدائی کرتی تھی ایک کے ساتھ تو الگ چدائی کرتی تھی باقی دو کے ساتھ ایک ساتھ چدائی کرتی تھی دونو کے ساتھ مجھے بہت مزہ آتا تھا جب میں دو لن سے ایک ساتھ مزے کرتی تو مجھے بہت مزہ آتا۔ پھر میری شادی ھو گئی شوہر بھی بہت چدکڑ تھا ہر وقت میری ٹانگیں اٹھائے رکھتا تھا لیکن پھر بھی میرا من نہیں بھرتا تھا۔ جب شوہر کام پر جاتا تو میں اپنے دونوں یاروں کو بلا لیتی اور پورا دن چدائی کرتی رہتی شوہر کے آنے سے پہلے اپنے یاروں کو راوانہ کر دیتی جب شوہر آتا تو بس فل جوش سے چدائی کرتا یہ سلسلہ صرف دو مہینے تک چلا پھر شوہر مجھے لےکر کراچی شہر آگیا میں اپنے یاروں کو بہت مس کرتی۔ سارا دن مجھے آگ لگی ھوتی۔ جب شوہر آتا تو میں شوہر پر چدائی کیلئے ٹوٹ پڑتی جب شوہر کی چھٹی ھوتی تو شوہر کے ساتھ بس چدائی کرتی رہتی اور شوہر کو نگا رکھتی اور خود بھی نگی رہتی شوہر تو پہلے سے ھی بہت چدکڑ تھا وہ بہت خوش ھوتا۔ پھر شوہر کے لن سے مجھے پیٹ ھو گیا پھر مجھے کیوٹ سی بیٹی ھوئی۔ جب بیٹی 13 سال کی ھوئی تو شوہر کے بزنس میں گھاٹا ھوا جسے شوہر برداش نہ کر پایا اور ہارٹ اٹیک سے شوہر کی موت ھو گئی۔ میں شوہر کو تو نہیں پر شوہر کے لن کو بہت مس کرتی پھر میں راتوں کو بہت ھوٹ ھو جاتی تو لمبے اور موٹے کھیرے لاتی جسے میں اپنی چوت میں چلا کر چوت کا رس نکالتی مجھے سکون تو مل جاتا لیکن لن کی تڑپ بڑھ رھی تھی۔ جب بیٹی 16 سال کی ھوئی تو ایک دن بیٹی اپنے ساتھ ایک لڑکے کو ساتھ لائی اور مجھ سے ملوایا جسے دیکھ کر میرے ارمان ابھرنے لگے۔ پھر بیٹی اپنے یار کو روز لاتی جسے دیکھ دیکھ کر میری چوت میں آگ لگ جاتی۔ جب میں خود سے سیکس کرتی تو بیٹی کے یار کو خیال میں لا کر کرتی چوت میں کھیرا چلاتی تو بیٹی کے یار کا لن سمجھ کر چلاتی۔ ایک دن بیٹی نے کہا مما میں کالج کے بعد اپنی سہیلی کے گھر جاؤں گی۔ اور رات کو 8 بجے آؤں گی جب بیٹی کالج گئی تو میں نے بیٹی کے یار شان کو فون کر کے گھر بلایا اس نے کہا میں 2 گھنٹے بعد آؤں گا میں نے کہا میری بیٹی کو نہیں بتانا۔ پھر میں نے چوت کی شیب کی اور تیار ھوکر سیکسی کپڑے پہنے۔ جب شان آیا تو مجھے دیکھتا رھے گیا۔ اور میری چوت میں آگ بھڑکی ھوئی تھی۔ میں نے اسے صوفے پر بٹھایا اور میں بلکل شان کے ساتھ بیٹھ کر کہا یہ بتاؤ کے میری بیٹی مدیحہ کیسی لگتی ھے شان نے کہا بہت پیاری لگتی ھے میں نے شان کا ہاتھ پکڑ کر کہا اچھا یہ بتاؤ میں تم کو کیسی لگتی ھوں۔ وہ میری طرف دیکھنے لگا۔ میں نے کہا تم مدیحہ سے شادی کر لو اس طرح سے تم مدیحہ اور مجھ سے مزے کرو میں بہت ترس گئی ھوں اور مدیحہ کو ھم پتا بھی نہیں چلنے دینگے۔ شان تو چپ کر کے مجھے دیکھتے میری باتیں سن رہا تھا میں نے شان کے ھونٹ چوم کر کہا میں روم جا رھی ھوں اور باہر جانے کا ڈور سامنے ھے چاہو تو چلے جانا چاہو تو میرے روم میں آجانا آج سے ھم افتتاح کرتے ہیں میں آٹھ کر روم میں آئی تو اتنی دیر میں شان نے مجھے پیچھے سے اپنی باہوں میں بھر کر چومتے ھوئے میرے بڑے مموں کو دباتے کہا اف آپ بہت ھوٹ ھو جب سے مدیحہ نے آپ سے ملوایا ھے میں تو بس آپ کے خواب دیکھنے لگا ھوں۔ میں نے شان کی طرف منہ کیا اور شان کے منہ میں منہ دے کر ھم چوسنے لگے شان میرے مموں کو دباتا میری چوت کو سہلاتا میں بھی شان کے لن کی جگہ ہاتھ لگایا تو ایسا لگا کے شان کا لن بہت زیادہ موٹا لمبا لن ھے میں نے شان کی شیٹ اتار کر اپنی قمیض اتار دی شان میرے بڑے مموں کو برا میں دیکھ کر مست ھوکر میرا برا اتار دیا میں نے بھی شان کی پینٹ کا بیلڈ کھولا اور پینٹ کا بٹن کول کر پینٹ کی زپ کھول دی اور ہاتھ اندر ڈال کر لن کو پکڑا تو بہت لمبا موٹا لگا پھر لن کو باہر نکال کر دیکھا تو واقعی شان کا لن تو میرے یاروں اور شوہر کے لن سے بہت زیادہ لمبا موٹا تھا میں شان کو چومتی ھوئی شان کو بیڈ پر بٹھایا اور کہا اف شان تیرا لن تو بہت پیارا ھے اور لن کو چومنے لگی پھر لن کو منہ میں لےکر خوب چوپے لگائے شان نے مجھے کھڑا کیا اور میری پینٹی اتار کر میری چوت کو چومنے لگا اور مجھے بیڈ پر لیٹا کر کہا جانے من تیری چوت تو مدیحہ کی چوت سے بھی بہت پیاری ھے پھر میری چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے لگا اف اتنے سالوں بعد مجھے یہ مزہ مل رہا تھا۔ میں تو فل مستی میں آگئی پھر میں نے شان کو لیٹا کر شان کے لن کی سواری کی اور فل جوش سے چدائی کرنے لگی۔ میں اور شان فل جوش سے چدائی کرنے لگے پونے گھنٹے بعد میری چوت نے رس نکال دیا لیکن شان فل جوش میں تھا پھر میری چوت کا رس نکلا لیکن شان اسی جوش میں چدائی کر رہا تھا چوت سے لن نکال ھی نہیں رہا تھا جب تیسری بار میری چوت نے رس چھوڑا تو شان کے لن نے میری چوت میں پانی چھوڑ دیا جب میری چوت میں شان کے لن کا پانی نکلا تو مجھے بہت سکون ملا کچھ دیر شان میرے اوپر لیٹا رہا اور ھم منہ کا پیار کرتے رھے شان سے کہا کچھ دیر ھم بریک لیتے ہیں اور چائے پیتے ہیں پھر ھم کچن میں آئے شان کچن میں بھی شروع ھو گیا اف شان کے ساتھ مجھے بہت مزہ آرہا تھا میں پھر فارغ ھو چکی تھی اور چائے بن چکی تھی۔ شان کرسی پر بیٹھا اپنے لن کو اوپر کیا میں لن کو چوت میں لےکر بیٹھی اور چائے پیتے کہا مدیحہ سے چدائی کی کہا بہت دفع چائے پی کر ھم پھر چدائی میں مست ھو گئے۔ پتا ھی نہ چلا کے رات کے 8 بجے گئے۔ اور گیٹ کی بیل بجی ھم نے کپڑے پہنے میں نے گیٹ کا چھوٹا ڈور کھولا تو مدیحہ تھی مدیحہ سے کہا شان آیا ھے پھر مدیحہ نے شان کو روم میں آنے کو کہے کر اپنے روم چلی گئی۔ شان سے کہا جاؤں ایسی چدائی کرو کے آوازیں مجھے سنائی دینی چاہیئے شان نے مجھے باہوں میں بھر کر چومتے کہا آپ کو سننا ھے میں نے کہا ہاں کہا ابھی سناتا ھوں پھر شان مدیحہ کے روم میں گیا کچھ دیر بعد مدیحہ کی آوازیں آنے لگیں یہاں میں بہت ھوٹ ھو چکی تھی من کر رھا تھا کے میں بھی چلی جاؤ لیکن میں نے اپنے کو کنٹرول کیا پھر دونو باہر آئے۔ مدیحہ سے کہا کل ھی تم شادی کر لو اپنا یہاں کوئی نہیں ھے جسے بلائیں لیکن مدیحہ نے کہا میرے فرینڈ ہیں میں نے کہا ٹھیک ھے کل ھی تم سب کو بتا دو پھر مدیحہ نے ایک ہفتے کا کہا اور میں مان گئی پھر مدیحہ کالج جاتی میں اور شان چدائی کرتے پھر مدیحہ کی شادی کرا دی جب مدیحہ چدواکر سو جاتی تو شان میرے پاس آجاتا پھر مدیحہ اپنے پاپا کا بزنس سنبھالنے لگی شان گھر پر میرے ساتھ ھوتا پھر شان کے لن سے مدیحہ پیٹ سے ھو گئی اور مدیحہ گھر پر رہنے لگی اور بڑی مشکل سے دو چدائی کرنے کا موقعہ ملتا ایک رات کو شان نے گانڈ کی فرمائش کی میں نے بھی انکار نہیں کیا اپنی گانڈ دےدی جب شان کا موٹا لمبا لن میری گانڈ میں گیا تو مجھے درد تو بہت ھوا لیکن میں نے برداش کیا اس کے بعد تو شان خوب مزے کرتا پھر مدیحہ کو بیٹا ھوا مدیحہ ہسپتال میں تھی میں اور شان دن رات چدائی میں مست رھے پھر مدیحہ گھر آئی ایک رات کو میں اور شان لگے پڑے تھے مدیحہ نے دیکھ لیا اور ہمیں پتا نہیں چلا کچھ دن بعد مدیحہ نے مجھے بتایا میں نے کہا میں بہت ھوٹ تھی خود کو روک نہ پائی مدیحہ نے کہا مما میں آپ کو روک نہیں رھی میں چاہتی ھوں کے ایک بار ھم مل کر لیتے ہیں۔ میں انکار کرنے لگی تو کہا مما تم شان کے دوست سے شادی کر لو پھر کبھی شان آپ کے ساتھ سویا کرے گا اور شان کا دوست میرے ساتھ کبھی آپ دونوں کے ساتھ تو کبھی میں دونوں کے ساتھ۔ میں بھی مان گئی پھر شان کے ساتھ ھم نے ایک ساتھ چدائی کی پھر شان کو بتایا تو شان نے دوست کو بلایا شان کے دوست کا لن بھی شان کے لن کے جیسا تھا پھر میں نے چدائی کی اور پھر نکاح کر لیا پھر شان میرے ساتھ کچھ راتیں گزارتا میرا شوہر مدیحہ کے ساتھ کبھی میرا دونوں کے ساتھ موڈ ھوتا تو دونو سے چدائی کرتی کبھی مدیحہ دونوں کے ساتھ اسی طرح مجھے بھی پیٹ ھو گیا جب مدیحہ کو بیٹی ھوئی اور وہ ہسپتال میں تھی دونوں کے ساتھ میں مست رھی ایک ساتھ میں دونوں کا لن چوت اور گانڈ میں لےکر چدائی کرتی شان تو میری گانڈ ھی چودتا چوت کو تو پوچھتا نہیں پر شوہر میری گانڈ اور چوت کو خوب چودتا اس وجہ سے مجھے بھی پیٹ ھو گیا میں نے مدیحہ سے بچے کا کہا تو سن کر بہت خوش ھوئی شوہر اور شان بھی بہت خوش ہوئے۔ پھر مجھے بھی بیٹا ھوا اسی طرح مدیحہ کو دو بیٹے اور دو بیٹیاں ھوئی پھر مدیحہ کی بیٹیاں جوان ھوئیں ان کی شادیاں کرا دیں میرا بیٹا دوبئی میں پڑھتا تھا اور وھی شادی کر لی اب بھی میں اور مدیحہ اپنے شوہروں کے ساتھ ایک ساتھ رہتی ہیں اور مل کر خوب چدائی کرتی ہیں۔ دونوں کے لنوں سے میں اور مدیحہ بہت خوش ہیں۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
No comments:
Post a Comment