Thursday, January 5, 2023

میں پڑھ کر واپس گاؤں آئی

ھیلو دوستو میرا نام۔


میں اپنے مماپاپا کی اکلوتی بیٹی ھوں اور میرا پاپا گاؤں کا بہت بڑا زمیندار ھے۔ پاپا نے مجھے انگلش پڑھانے کیلئے شہر بھیجا تھا ایک ھوسٹل میں گئی تو مجھے روم دیکھایا گیا اس روم میں ایک لڑکی بھی تھی وہ بھی مجھ سے ایک دن پہلے آئی تھی میری اور اس کی دوستی ھو گئی وہ لڑکی نگیں فلمیں بہت دیکھتی ایک رات اس نے مجھے بھی نگی فلم دیکھائی میں تو دیکھ کے حیراں ھو گئی مردوں کے لن بھی دیکھے پھر ایک رات لڑکی نے مجھے نقلی لن کا دیدار بھی کرایا وہ لن تو بلکل لن کے جیسا تھا جسے دیکھ کر میں گرم ھو گئی پھر اس لڑکی نے پورے لن کو اپنی چوت میں لے لیا اور اندر باہر کرکے اپنی چوت کا رس نکال دیا پھر مجھے دیا کہا تم بھی مزے کرو میں بھی لڑکی کو دیکھ کر بہت ھوٹ ھو چکی تھی میں چوت میں اندر کرتی اور لن اندر جانے کا نام بھی نہیں لیتا تھا بلکہ مجھے درد ھوتا لڑکی کو بتایا تو کہا بس ایک بار درد ھو گا پھر نہیں ھوتا میں نے کہا میری چوت میں تو جاتا نہیں تو کہا بولو تو میں اندر کر دوں خود سے تکلیف ھوتی ھے۔ میں نے کہا نہیں یہ تو ایک ھے کہا تو تم بھی ایک لےلو میں نے کہا میں کہاں سے لو کہا کہوں تو میں منگوا دیتی ھو میں نے کہا ٹھیک ھے مجھے پیسے بتائے پھر کچھ دن بعد لن مجھے مل ھی گیا میں روز ٹرائی کرنے لگی ایک رات کو میں جزبات میں آئی اور زور سے جھٹکا لگا کر اندر کیا اور پورا لن اندر چلا گیا میری ہلکی سی چیخ نکل گئی لڑکی آٹھ کر میرے پاس آکر کہا چلا گیا میں نے کہا ہاں چلا گیا۔ کہا نکالنا مت بس سلوسلو اندر باہر کرتی رھو۔ درد ختم ھوگا تو جس طرح کرو گی تو درد نہیں ہوگا۔ میری چوت سے خون بھی بہت نکلا لن اور میرے ہاتھ بھی بھر گئے تھے اف جب درد ختم ھوا تو چوت میں آگ لگ گئی پھر تو میں نے اتنی تیزی سے لن کو اندر باہر کرنے لگی کے میں مست ھو گئی لڑکی مجھے دیکھ کر بہت خوش ھو رھی تھی پھر چوت سے رس نکل پڑا پھر میں آٹھ کر واش گئی لن کو اور چوت کو دھویا اور چادر کو نکال کر دھویا پھر میں ھوٹ ھو گئی اس کے بعد تو میں ہر رات کو شروع ھو جاتی پھر میں اور لڑکی ایک دوسرے کی چوت میں لن چلاتی ایک رات کو لڑکی نے میری چوت کو چاٹنے لگی اف مجھے بہت مزہ آیا پھر اس کے بعد میں اور لڑکی مل کر مزے کرنے لگیں۔ پھر تین مہنو کی چھٹیاں ملی اور میرا اصلی لن لینے کو بہت من کرتا تو لڑکی نے بتایا میرا ایک یار ھے جس کے ساتھ میں چدائی کرتی ھوں۔ تم بھی گاؤں جاکر کسی سے چدائی کر لینا عشق کرنے میں کوئی مزہ نہیں مزہ تو بس لن لینے میں ھے۔ پھر میں نقلی لن کو لےکر گھر چھٹیاں گزارنے آئی میری چچی کی بیٹی تھی جب میرے آنے کا اسے پتا چلا تو مجھ سے ملنے آئی باتیں کرتی ھوئی اس نے نقلی لن دیکھ لیا کہا اس کا کیا کرتی ھے میں نے کہا اس سے کام چلاتی ھوں۔ کہا یہ تو بڑا ھے میں نے کہا یار اب تو اس سے بھی بڑا لینے کو من کرتا ھے۔ کہا شہر میں کس کس کا لیا ھے میں نے کہا کہاں یار وہاں تو ھوسٹل نہیں ایک جیل خانہ ھے۔ پھر میں اور کزن کھیتوں میں گھومنے گئی۔ تو وہاں 6.7۔ لڑکے کھڑے تھے ایک لڑکے نے میری تعریف کی تو مجھے غصہ آیا اور میں نے اس کی گال پر زور دار تھپڑ مار دیا۔ پھر دوسرے دن کزن آئی تو میں نے کہا یار یہ بتاؤ اپنے گاؤں میں کسی کا اس سے بڑا اور موٹا ھے۔ کہا ہاں ایک کا ھے۔ میں نے کہا بتاؤ کس کا ھے۔ کہا کیوں عشق کرنا ھے میں نے کہا پاگل عشق میں ہمیشہ درد ملتا ھے میں نے تو بس انجوئے کرنا ھے بتاؤ کسی کا ھے کہا ہاں ھے میں نے کہا بتاؤ کہا اس کا جس کو تم نے تھپڑ مارا تھا میں نے کہا تمہیں کیسے پتا کیا تم کیا ھے کہا نہ بابا نہ میں نے کہا پھر تم نے کیسے کہا اس کا بڑا ھے۔ کہا وہ بھابھی نے کہا ھے کے اس کا اتنا بڑا ھے کے میری چیخیں نکال دیتا ھے۔ میں نے کہا پھر تو اس کا دیکھنا پڑے گا کزن نے کہا مجھے اپنے ساتھ مت گھسیٹنا جو کرنا خود کرنا۔  پھر میں دوسرے دن اس کو دیکھا وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کھڑا تھا میں نے اسے بلایا کے مجھے تم سے بات کرنی ھے لیکن اس نے منع کر دیا پھر شام کو اچانک مجھے مل گیا میں نے کہا سوری کی کہا پہلے تھپڑ مارتی ھو میں نے کہا یار سوری مجھے تیرا لینا ھے اور اس کے لن کو پکڑ لیا میں نے کہا اتنا بڑا اس نے کہا مر جاؤ گی میں نے کہا بس مجھے کرنا ھے پلز کہا ٹھیک ھے تم تبیلے میں مجھ سے ملو میں گئی تو وہ بھی آگیا میں جلدی سے اس کا لن باہر نکال کر دیکھا تو لن فل کھڑا تھا ایسا لگا جیسے کسی گدھے کا لن ھو مجھ سے رھا نہیں گیا میں لن کو منہ میں لیا اور چوسنے لگی پھر لن کی سواری کی بڑی مشکل سے پورا لن چوت میں گیا پھر جی بھر کے چدائی کی کے دو بار فارغ ھوئی۔ تو گھر جانے کو کہا۔ تو اس نے کہا مجھے بنا فارغ کیئے مجھے فارغ کروں پھر جو اس نے چدائی کی کے میرے تبخ روشن ھو گئے جب میں پھر فارغ ھوئی تو وہ بھی میری چوت میں فارغ ھو گیا میں نے کہا جب تک چھٹیاں ختم نہیں ہوتی تم سے میں ملتی رھوں گی تیرے لن میں بہت مزہ ھے پھر دوسرے دن اس کا ایک دوست ملا اس نے چدائی کا کہا میں انکار کیا تو اس نے مجھے میری چدائی کی ویڈیو دیکھائی کہا میری بات نہیں مانوں گی تو میں ویڈیو کو اپلوڈ کر دوں گا میں نے اس سے بات کی کے تیرے دوست نے ہماری ویڈیو بنالی ھے اسے کہوں ویڈیو کو ڈلیڈ کر دے اس نے کہا میں بات کرتا ھوں وہ بھی ڈر گیا اس نے بات کی تو مجھے فون کیا کہا یار اس نے مجھے بھی دھمکی دی ھے کے وہ تیرے پاپا کو دیکھا دے گا۔ یہ سن کر میں بہت گھبرا گئی پھر اس کا فون آیا کہا کل تم مجھے نہیں ملی تو میں سب کو بتا دوں گا میں نے کہا ٹھیک ھے میں ملوں گی کہا ٹھیک ھے تم میرے پرانے تبیلے میں ملنا۔ پھر دوسرے دن میں گئی۔ میں شلوار اتاری تو کہا ایسے نہیں سب کپڑے اتارو میں نے کہا کوئی آگیا تو کہا یہاں کوئی نہیں آتا پھر میں نگی ھو گئی برا بھی اتار دیا وہ بھی نگا ھو گیا اس کا لن بھی کوئی کم نہیں تھا لیکن مجھے الجھن تھی لن کو منہ میں لینے کو کہا میں بھی لن کو منہ میں لےکر چوپے لگائے لگی پھر وہ مجھے چومنے لگا مموں کو چومتا دباتا چوستا ھوا جب میری چوت کو چاٹنے لگا تو اف میں تو ھوٹ ھو گئی اور مجھے مست کر دیا پھر جب چدائی کی تو میں مستی میں آ گئی مجھے دو بار فارغ کیا پھر وہ میری چوت میں فارغ ھوا میں نے جانے کا کہا تو اس نے ایک بار اور کرنے کو کہا پھر میں دو بار فارغ ھوئی تو وہ بھی فارغ ھوا تو کہا اب تم جا سکتی ھو میرے سامنے ویڈیو ڈلیڈ کی میں نے اسے باھوں میں بھر کر کہا تیرے ساتھ بھی بہت مزہ آیا اگر میں پھر تم سے ملنا ھو تو کہا مجھے بتا دینا اور یہی آجانا پھر میں گھر آئی اور پہلے والے کو کل ملنے کو کہا پھر ایک دن پہلے والے سے پھر دوسرے دن دوسرے والے سے چدائی کرنے لگی اور پتا نہ چلا کے چھٹیاں ختم ھو گئیں پھر میں ھوسٹل آئی اور لڑکی کو سب بتایا پھر ایک بار مجھے سر نے بلایا میں بہت ھوٹ تھی سر نے میری پڑھائی کی تعریف کی لیکن میرے من میں سر سے چدائی کرنے کو من تھا میں آٹھ کر سر سے کہا سر میری ایک بات مانو گے کہا ہاں بولو میں سر کے پاس آئی اور آکر سر کے منہ میں اپنا منہ دیا اور لن کو سہلانے لگی بس سر بھی مستی میں آیا میرے مموں کو دبایا میری چوت کو سہلایا میں نے کہا سر کوئی پروگرام بناؤ ابھی کہا ٹھیک ھے کہا تم روم میں چلو میں روم میں آئی کچھ دیر بعد سر بھی آ گیا پھر ھم نے چدائی کی کے رات کے تین بج گئے پھر سر نے مجھے اپنے روم چھوڑ کر چلا گیا پھر تو سر سے میں روز چدائی کرتی۔ پھر میری پڑھائی ختم ھوئی تو میں گاؤں گئی پاپا نے میری شادی کرا دی۔ شوہر مجھے چومتا چومتا فارغ ھو گیا شوہر نے بہانہ بنایا کے اتنے دنوں سے بھوکا تھا برداش نہ ھوا اسی طرح ایک ہفتہ گزر گیا اور میں کنڑول سے باہر ھو گئی۔ میں لڑ کر میکے آئی اور ان دونوں سے چدائی کر کے اپنی پیاس بجھائی شوہر لینے آیا میں کہا تم نامرد ھو پر شوہر نے بہت کہا میں نے کہا اگر تم مجھے لے جاؤ گے تو میں جس کسی کے ساتھ کروگی تم منع نہیں کروں گے کہا ایسا نہیں ھوگا میں نے کہا پھر مجھے بھول جاؤ اور طلاق دے دو شوہر منتیں کرنے لگا میں نے کہا میں کسی کو نہیں بتاؤں گی کے تم نے مجھے اجازت دی ھے ظاہر ھے جب تم میری خوہش پوری نہیں کرو گے تو مجھے اپنی بھوک کو مٹانے کیلئے کچھ تو کرنا ھو گا۔ کہا مجھے کچھ وقت دو میں نے کہا کتنا وقت کہا ایک مہینہ میں نے کہا ایک مہینہ تو بہت ھے میں برداش نہیں کر سکتی چلو پھر بھی تم کچھ نہ کر پائے تو کہا پھر تم جس سے کرنا میں منع نہیں کروں گا۔ میں نے کہا پھر ایک مہینے تک تم نے بھی ایک کام کرنا ھوگا کہا ہاں بتاؤ میں ایک تو تم نے میری چوت کو چاٹنا ھوگا اور کہا اور کیا میں نے نقلی لن دیکھا کر کہا اس سے مجھے فارغ کرنا ھوگا اس طرح میں ایک مہینے تک برداش کر لوں گی پھر ایک مہینے بعد تم سہی نہ ھوئے تو میں جس کے سات اپنی بھوک مٹاؤں گی تم نے مجھے کچھ نہیں کہنا۔ پھر تم طلاق نہ لینا میں نے کہا جب تک تم مجھ سے جھگڑا نہیں کروں گے میں طلاق نہیں لوں گی کہا ٹھیک ھے اب تو چلو پھر میں شوہر کے ساتھ گھر آگئی شوہر نے بتایا کے حکیم کے پاس گیا تھا اس ایک مہینے کیلئے منع کیا ھے۔ پھر شوہر اپنا علاج کرانے لگا اور میری چوت چاٹتا میری چوت کا رس نکالتا اور کبھی نقلی لن سے چوت کا رس نکالتا۔ پندرہ دنوں میں کنٹرول سے باہر ھو گئی اور گھر سے باہر نکل کر تازی ھوا لینے آئی تو ایک لڑکے سے ملاقات ھوئی جب اس نے میری تعریف کی تو میں نے کہا کوئی جگہ ھے تو لے چلو وہ خوش ھو گیا اور گنے کے کماد لے گیا میں نے خوب چدائی کی لڑکا تو دیوانہ ھو گیا اور لڑکے میں بھی دم تھا شادی کا کہا میں نے کہا میرا ایسا کوئی موڈ نہیں ھے اگر ھوا تو تم کو بتاؤں گی اس ایک چدائی کے بعد پھر میں اس سے نہ ملی پھر ایک مہینے بعد رات کو شوہر نے بتایا کے حکیم نے اجازت دی ھے پھر شوہر اپنا لن دیکھایا جو اس لن کے جتنا لمبا تھا جس سے میں نے پہلی چدائی کی تھی میں تو دیکھ کر بہت خوش ھوئی اور شوہر کو چومنے لگی میں نے کہا بس ٹائمنگ سہی ھو پھر جب چدائی کی تو شوہر نے میری حالت ھی خراب کر دی فارغ ھونے کا نام ھی نہیں لے رہا تھا اور میری چوت تو گھس گھس کر سن ھو گئی شوہر فارغ ھی نہیں ھو رھا تھا شوہر کے لن کو مموں میں رگڑا چوپے لگائے شوہر نے گانڈ کو چودنے کا کہا میں نے کہا درد ھوگا کہا صرف ایک بار ھوگا بس میری خاطر میں مان گئی میں نے درد کو بڑا برداش کیا آخر شوہر کا لن گانڈ میں چلا گیا اس کے بعد تو شوہر مجھے خوب مزے دینے لگا اور میں سب کچھ بھول گئی ہمیشہ شوہر سے چدائی میں مست رہتی پھر شوہر کے لن سے مجھے پیٹ ھو گیا اسی طرح میرے 6 بچے ھوئے پھر بڑے ھوئے ان کی شادیاں کرائیں اب شوہر کے لن میں بہت دم ھے جس نے مجھے سب کچھ بھلا دیا بھلا ھو اس حکیم کا جس نے میرے شوہر کا علاج کیا تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔۔
  

 

No comments:

Post a Comment