Wednesday, November 30, 2022

میں چدوا رھی تھی سامنے بھائی کھڑا تھا

ھیلو دوستو میرا نام وجنتی ھے

۔ میں بہت خوبصورت ھوں۔ میں اپنے چھوٹے بھائی کے دوست کے ساتھ چدائی کرنا چاہتی تھی بس بھائی ھی تھا جو مجھے اپنے دوست سے ملا سکتا تھا ایک بار میں نے بھائی سے بات کی۔ میرے بھائی کا نام کرشنا ھے۔ کرشنا سے کہا مجھے تیرے دوست سے اکیلے میں ملنا ھے۔ پہلے تو کرشنا نے انکار کیا لیکن میری چوت کو لن لینے کی خواہش تھی تو میں کرشنا کو ہر بار منانے کی کؤشش کرتی اور کرشنا بھی اپنے دوست کو بار بار گھر لے آتا جسے میں دیکھ دیکھ کر بہت ھوٹ ھو جاتی اور انگلی سے چوت کا رس نکالتی مجھے پتا نہیں تھا کے کرشنا کے من میں کیا تھا میں ہر قسم پر کرشنا کے دوست سے چدائی کرنا چاہتی تھی اور کئی بار انگلی سے اپنی چوت کا رس نکال چکی تھی ایک رات میں بہت ھوٹ تھی اور کرشنا کو منانے کیلئے کرشنا کے روم گئی اور منانے لگی کرشنا نے کہا ٹھیک ھے جب بولو میں ملا دوں گا پر اس سے پہلے میرا ایک کام کرنا ھوگا میں نے کہا ہاں بتاؤ اگر تیری کوئی گلفرینڈ ھے تو میں تیری دوستی کراتی ھوں کہا ایسی کوئی بات نہیں ھے میں نے کہا تو پھر بتاؤ کیا بات ھے کہا جو تم میرے دوست کے ساتھ کرنا چاہتی ھو پہلے مجھ سے کرو تو میں پھر خود اپنے دوست کو تم سے ملواؤں گا۔ یہ بات سن کر میں نے کہا میں تو تیری دیدی ھوں بس پھر کرشنا مجھے چومنے لگا میں تو پہلے سے بہت ھوٹ تھی میں بھی مستی میں آگئی کرشنا مجھے مستی میں چوم چوس دبا رہا تھا میرے بڑے مموں کو دباتا میرے منہ میں منہ دے کر چوسنے لگا پھر میری چوت کو سہلا کر مست کر دیا میں بھی کرشنا کو مستی میں چومتی ھوئی کرشنا کے کھڑے لن کو پکڑ کر سہلانے ھوئی مست ھو گئی کرشنا نے اتنی دیر میں مجھے نگا کر دیا اور میری چوت کو مست چومنے چاٹنے لگا اف کرشنا مجھے آج وہ دیا رھا تھا جو میں کرنے کو تڑپتی تھی بہت دیر بعد کرشنا نے بلکل آسرا نہیں کیا اور جوش میں آکر ایک ھی جھٹکے سے اپنا پورا لن میری کنواری چوت میں ڈال دیا مجھے درد کا پتا نہ چلا جب لن میری چوت میں گیا تو میں فل مستی میں مست ھو گئی مجھے اتنا مزہ آیا کے ھم ہر اسٹائل سے چدائی کرتے ھوئے صبح تک لگے رھے. مجھے اب اس لڑکے کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ وہ ضرورت اب میری کرشنا پوری کر رھا تھا۔ کچھ دن تو میں لڑکے کو بھول گئی کیونکہ کرشنا مجھے ہر طرح سے مزے دے رھا تھا رات کیا دن بس چدائی کرنے لگا دن میں ھم جلدبازی میں کرتے رات کو میں کرشنا کے روم آتی اور چدائی میں مست ھوتی جتنی میں چداکڑ تھی اتنا کرشنا بھی چودو تھا کرشنا کا لن موٹا لمبا اور لمبی ٹائمنگ والا لن تھا ٹوپہ تو اور موٹا تھا ایک رات تو مجھے گانڈ دینے پر مجبور کر دیا آخر میری گاںڈ کی سیل بھی کھول دی پھر ھم خوب چدائی کرتے پھر ایک دن گھر میں میرے علاؤہ کوئی نہیں تھا تو کرشنا اپنے دوست کو لایا کہا جلدی سے کر لو میں اور دوست مست ھو گئے دوست کا لن بھی مست تھا میں بھی مست ھو گئی پھر دوست میری چوت میں لن ڈال کر چدائی کر رھا تھا اور میں مستی میں چدوا رھی تھی اور مجھے بہت مزہ آرہا تھا سامنے بھائی کھڑا تھا جو ھم کو دیکھ رھا تھا اور کرشنا کا لن بھی مستی میں کھڑا تھا اور لن کو سہلا رھا تھا میں کرشنا کو دیکھ دیکھ کر بہت خوش ھو رھی تھی کے آج کرشنا دوست کے بعد مست چدائی کرنے والا ھے پھر دوست فارغ ھوا تو اس کو باہر چھوڑ کر کنڈی لگاکر میرے پر چڑھ گیا آج تو کرشنا نے میری چیخیں نکال دییں۔ کچھ دن بعد میرے من میں آیا کے میں دونوں کے ساتھ ایک ساتھ چدائی کرو کرشنا مان گیا کرشنا نے اور دوست نے ھوٹل میں ساری رات کا پروگرام بنایا میں تو سن کر بہت خوش ھوئی کے دونوں کے ساتھ بہت مزہ آنے والا ھے میں نے اپنی چوت کی شیب کی اور تیار ھوئی پھر کرشنا مجھے لینے آیا پہلے تو کرشنا نے مجھے خوب چوما دبایا پھر ھم گاڑی میں بیٹھے تو کرشنا نے زپ سے لن نکال کر پیار کرنے کو کہا میں نے لن کو پیار کیا پھر میں لن کو پیار کرتی رھی اور کرشنا کے دوست کا گھر آیا لن اندر کیا پھر دوست کو لے کر ھم ھوٹل روم آئے آتے ھی ھم مست ھو گئے۔ دونو نے مجھے اور میرے بڑے مموں اور چوت گانڈ کو مست چوما چوسا چاٹا دبایا میں دونو کے لنوں کو چومتی چاٹتی چوپے لگاتی ایک میری چوت چودتا تو ایک میری گاںڈ چودتا کبھی میں اپنی چوت میں دو لن ایک ساتھ لےکر چدائی کا مزہ لیتی ھم تینوں فل مستی میں چور تھے مجھے تو دونو کے ساتھ بہت مزہ آرہا تھا ساری رات ھم نہ سوئے بس لگے رھے پھر صبح کو گھر آئے دوست کو گھر چھوٹا میں اور کرشنا گھر آکر ساتھ میں سوئے اور پھر چدائی کا موڈ بن گیا تو ایک چدائی کر کے ھم سو گئے اب کرشنا مجھے چھوڑتا نہیں تھا اور مماپاپا سے پڑھائی کا کہے کر اپنے روم میں شفپٹ کر لیا میں اور کرشنا دن رات چدائی کرنے لگے پھر دوست کو بھی کبھی بلا لیتے۔ دوست نے مجھے شادی کا کہا کے ھم اسی طرح مزے کرینگے کرشنا کے کہنے پر میں مان گئی پھر میری منگنی ھوئی اب میرا منگیتر بھی آجاتا میں اور منگیتر بھی کبھی الگ چدائی کر لیتے کبھی ھم تینوں کر لیتے پھر شادی ھوئی تو دونو نے ساتھ میں سہاگ رات کا پروگرام بنایا رات کو کرشنا بھی دولہا بن کر آیا اور دونو نے میرے ساتھ اور میں نے دونوں کے ساتھ سہاگ رات کی پھر اس کے بعد تو دونو مجھے چھوڑتے نہیں تھے اور میں دونوں کو نہیں چھوڑتی تھی پھر کرشنا کی شادی ھوئی تو اب کرشنا ہمیں وقت نہیں دیتا تھا میرا دیور مجھ پر گرم تھا جب بھی مجھے دیکھتا تو اپنے لن کو مسلنے لگتا جسے دیکھ کر میں بھی ھوٹ ھو جاتی ایک رات پتی کسی کام سے باہر تھا میں ھوٹ تھی اور یہ رات کٹنی مشکل تھی اچانک دیور گھر آیا تو اپنے روم بلایا جب آیا تو میں نگی تھی مجھے نگی دیکھ کر چڑھ گیا جب دیور کو ہر طرح سے مزے دیئے تو دیور خوب چدائی کرتا اب من تھا کے دونوں بھائی مل کے ساتھ میں چدائی کریں کرشنا سے بات کر کے پتی سے بات کی تو دیور نے اپنے بھائی سے کہا کے جب میری شادی ھوگی تو ھم چاروں مل کے مزے کریں گے۔ پتی مان گیا پھر ھم مل کر چدائی کرتے پھر پتی نے جس لڑکی کو چودا تھا اس سے اپنے بھائی سے شادی کرادی یہ لڑکی لسبن بھی تھی ایک بار میں نے اور دیور کی پتنی نے سیکس کیا پھر میں اور دیورانی بھی سیکس کرتی اور کبھی کچھ دن میں دیور کے ساتھ مزے کرتی دیورانی میرے پتی کے ساتھ پھر ہمارے بچے ھوئے پھر بچے جوان ھوئے ان کی شادیاں کرائیں اب بھی میں ویسے مزے کرتی ھو کبھی کبھی کرشنا بھی مجھ سے مزے لینے آتا ھے میں کرشنا سے ملنے گئی تو کرشنا نہا رھا تھا بھابھی کچن میں تھی تو میں اندر آکر کرشنا کو مست کر دیا ھم مستی میں غرلانے لگے اور بھابھی نے دیکھ لیا پھر ھم نے سمجھایا تو بھابھی کے ساتھ مل کر کرشنا سے چدائی کی پھر میں نے اپنے پتی اور دیور کی آفر کی بھابھی تو پھولوں میں نہ سمائی پھر تینو کو ایک ساتھ بھابھی پر چھوڑا اب بھابھی بھی ساتھ ھوتی یہ تین لن مجھے فرصت میں ملے ہیں اور بھلا مجھے کیا چاہیئے تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اور اپنا خیال رکھنا بائے
  
  

Saturday, November 26, 2022

پڑھنے کے ساتھ مزے کیئے

ھیلو دوستو میرا شلیجہ ھے۔

میں گاؤں سے اپنی خالہ کے گھر پڑھنے آئی بی اے کرنا تھا کی اپنی ڈریسنگ شاپ تھی اور خالو ٹیچر تھا خالہ دس بجے جاتی اور رات کے دس بجے آتی اور خالو پانچ بجے آتے میں بھی تین سے چار بجے آجاتی خالہ کی کوئی اولاد نہیں تھی اس لیئے خالہ اور خالو میرا بہت خیال رکھتے اور بیٹیوں سے بھی زیادہ خیال رکھتے خالہ تو اپنی شاپ میں بیزی رہتی اس لیئے میرا زیادہ وقت خالو کے ساتھ گزرتا خالہ کی شادی کو صرف پانچ سال گزرے تھے ابھی دونو ینگ تھے وقت گزرنے لگا ایک بار آیسا ھوا کے میری طبیعت خراب تھی تو میں چھٹی لےکر گھر آئی اور میرا جسم ایک دم ٹھنڈا ھونے لگا مجھے سردی لگنے لگی خالہ کو فون کر کے بتایا تو کہا اچھا میں تیرے خالوں کو بھیجتی ھوں مجھے آنے میں دیر ھوگی۔ مجھے بہت ٹھنڈ لگ رھی تھی اور میں کانپ رھی تھی کچھ ھی دیر میں خالو آگیا مجھے اس حالت میں دیکھ کر پریشان ھو گیا میں بس کانپے جارھی تھی اور میرا جسم برف کی طرح ٹھنڈا ھو رھا تھا پھر کچھ ھی دیر میں خالو رضائی میں مجھے اپنی باھوں میں بھر کر چومنے لگا اور خالو کا لن بھی کھڑا تھا خالو مجھے گرم کرنے لگا مجھے محسوس ہوا کے خالو نگا ھے اور مجھے مست چوم رھا ھے جس سے میری ٹھنڈ کم ھونی لگی اور میں ھوٹ ھونے لگی اتنی دیر میں خالو تو فل ھوٹ ھو گیا میرے مموں کو نکالا دباتا چومتا میری چوت کو سہلاتا ھوا میرے کپڑے اتار دیئے میں بھی نگی ھوگئی پھر میں بھی خالو کو چومنے لگی میری کپ کپی کم ھو رھی تھی پھر خالو میری چوت کو چومنے چاٹنے لگا اف میں کیا بتاؤں میں یہ بھول گئی کے یہ میرا خالو ھے پھر خالو نے میری چوت میں لن ڈال دیا درد کا تو مجھے پتا نہ چلا خالو مست چدائی کرنے لگا اب مجھے ٹھنڈ نہیں لگ رھی تھی میں پسینے سے شرابور ھو رھی تھی اور مستی میں تھی پھر میں نے رضائی ہٹائی تو خالو نے مجھے لن کی سواری کرائی ھم دونوں فل جوش میں چدائی کر رھے تھے میں خالو کا بھرپور ساتھ دے رھی تھی پھر خالو نے مجھے ڈونکی بناکر چدائی کرنے لگا اورتھپ تھک کی آواز آرھی تھی جب خالو چدائی کرتا ھو زور دار جھٹکے لگاتا تو مجھے بہت مزہ آتا میں دو بار فارغ ھو چکی تھی اور خالو ابھی فل جوش میں تھا مجھے بھی چھوڑنے کو من نہیں کر رہا تھا ھم ایک دوسرے کیے ھونٹ زبان چوستے ھوئے چدائی میں مست تھے پھر میری چوت کا رس نکلا تو خالو کے لن کا گرماگرم پانی میری چوت میں نکل کچھ دیر ھم تھک کر لیٹے رھے خالو کا لن ابھی بھی میری چوت میں کھڑا تھا جو میری چوت کو پھر جوش دے رھا اور میں پھر ھوٹ ھونے لگی اتنی دیر میں گیٹ کی بیل بجی ھم جلدی سے اٹھے خالو نے گیٹ کھولا تو خالا تھی اور ساتھ میں ڈاکٹر بھی تھا وقت کا پتا نہ چلا ڈاکٹر نے چیک کیا کہا اب ٹھیک ھے خالو نے کہا چکن سوپ اور ٹیبلیٹ دی ھے مجھے انجیکشن لگا کر چلا گیا خالہ مجھے پیار کرنے لگی اور رونے بھی لگی کہا تم میری بیٹی ھو پر مجھے چدائی والا منظر یاد آنے لگا اور پریشان ھو گئی کے خالہ کو پتا چلا تو کیا کہے گی۔ صبح میں نے چھٹی کی خالہ تو چلی گئی لیکن خالو نہیں گیا تھا خالہ کے جانے بعد خالو میرے روم میں آیا میں سمجھ گئی کے آج سارا دن خالو مجھے نہیں چھوڑنے والا تھا میں پریشان بھی تھی اور من بھی کر رھا تھا خالو میرے ساتھ بیٹھا مجھے شرم بھی آرھی تھی خالو نے کہا شلیجہ میں ایسا نہ کرتا تو تمہاری اور طبیعت خراب ھو جاتی میں نیچے نظریں کیئے بیٹھی تھی خالو نے کہا ویسے تم کو مزہ آیا اب میں خالو سے کیا کہتی پر میرے من کی آواز نے کہا بہت مزہ آیا پھر خالو مجھے باھوں میں بھر کر چومتا ھوا کہا آج سارا دن ھم اکیلے ہیں آج ایسا مزہ دوں گا کے تم ہمیشہ مجھے یاد کرو گی میں چپ تھی پر میں ھوٹ ھو رھی تھی خالو کے بار بار چومنے اور مموں کو دبانے سے خالو نے میری قمیض اتارنے لگا تو میں نے کہا خالو یہ غلت ھے خالو نے کہا کیوں پہلے ھم نے کیا ھے اب کرنے میں کیا حرج ھے میں نے کہا پہلے تو انجانے میں ھو گیا لیکن خالو کہا ماننے والے تھے شائد خالو کو علم تھا کے مجھے تھوڑا ھوٹ کرے گا تو میں ھوٹ ھو جاؤں گی میری بھی کچھ یہی حالت تھی خالو نگا ھونے لگا اب میں سمجھ گئی کے خالو اب رکنے والا نہیں ھے نگا ھوکر مجھے اپنا لن دیکھایا میں نے لن دیکھا جو موٹا لمبا تھا لن کا ٹوپہ تو اور موٹا اور پینک تھا لن کو دیکھ کے میں ھوٹ تھی خالو مجھے چومنے لگا اور چومتے چومتے میری شلوار پر میری چوت کو چومنے لگا اف میں پھر سے مست بھری آہیں لینے لگی پھر میری شلوار اتار کر میری چوت کو چاٹنے لگا بس میں پھر مست ھو گئی خالو نے لن کو پیار کرنے کو کہا میں کیوٹ لن کو مستی میں چومتی چاٹتی چوستی چوپے لگانے میں مست ھو گئی چھوڑنے کو من ھی نہیں کیا بہت دیر بعد لن سے پانی نکلنے لگا پھر میری چوت کو چاٹتے میری چوت کا رس نکالا ھم دونو نگے تھے پھر سارا دن ھم چدائی کرتے رھے پھر تو رات کو بھی خالو آتا کبھی میں دن میں روک لیتی خالو میرا چیکپ بھی کراتا پھر میں نے بی اے کیا تو مجھے گھر والوں نے آنے کو کہا میرا تو خالو کو چھوڑ کر جانے کو من نہیں کر رہا تھا رات کو خالو نے بھی جانے کو منع کیا پھر میں نے خالہ سے بات کی خالہ نے کہا ابھی تم چلی جاؤ پھر آجانا پھر میں اپنے گاؤں آئی سب سے ملی کچھ ھی دنوں میں مجھے چدائی کی طلب ھوئی کے کیا کرو کیوں کے خالو کے ساتھ تو میں ہر وقت چدائی میں مست ھوتی خالو مجھے پکڑ لیتا چوم لیتا یہ سب مجھے یاد آنے لگا میں تو بہت ھوٹ ھو گئی بس چدائی کا بھوت سوار رہتا اپنے مموں کو دباتی چوت کو مست کرتی کبھی رس نکل جاتا لیکن وہ مزہ نہ آتا ایک بار میں مستی میں تھی اور چوت میں انگلی چلاتی ھوئی مست آہیں لے رھی تھی کے اچانک مجھے اپنی باھوں میں جیجو نے بھر لیا میری چوت میں انگلی کرتا میرے منہ میں منہ دیا میں بہت ھوٹ تھی میں بھی شروع ھو گئی پھر جیجو نے جوش بھری چدائی کی ھم دونو ایک ساتھ فارغ ھوئے پھر جیجو روم سے باہر چلا گیا میں رلیکس ھو کر مطمین ھو گئی پھر میں نہا دھو کر روم سے باہر آئی اور خوش تھی کے چلو جیجو کا ساتھ مل گیا ھے کچھ ھی دنوں میں میری شادی کی باتیں ھونے لگیں ہے پتا چلا کے جیجو اپنے بھائی کے ساتھ میری شادی کی بات تھی جب سب سو گئے تو جیجو میرے پاس آیا میں نے جیجو کو پکڑ کے مست ھو گئی جیجو نے کہا تم میرے بھائی سے شادی کر لو ھم مل کر چدائی کیا کریں گے میں نے وہ کیسے کہا تیری دیدی بھی ھم دونو سے چدائی کرتی ھے اسے بہت مزہ آتا یہ سن کے تو میں نے مستی میں آئی اور جوش میں چدائی کی میں نے کہا جلدی میری شادی کراؤں میں بھی تم دونوں کے ساتھ چدائی کرنا چاہتی ھوں پھر میری شادی ھوئی تو شوہر نے گانڈ کی سہاگ رات منانے کو کہا میں نے بھی آسرا نہیں کیا درد تو ھوا لیکن پورا لن گانڈ میں لے لیا ایک ہفتے بعد جیجو کو ساتھ کرنے کو کہا پھر دونو نے ایک ساتھ مل کر میری چدائی کی پھر دیدی بھی ساتھ ھوتے ایک بار خالو آیا خالو کو خوش کیا خالو نے کہا اپنے پتی کو لےکر آؤ بتایا کے تیری خالہ کو بچہ نہیں ھو رھا کچھ دن تیرے پتی کے ساتھ سوئے گی میں اور تم مزے کریں گے میری منتیں کرنے لگا میں مان گئی پھر خالو کے ساتھ ھم آئے خالہ نے اکیلے میں مجھ سے وہی بات کی جو خالو نے کی کہا جب تک مجھے بچہ نہیں ھوتا تم خالو کے ساتھ میں تیرے پتی کے ساتھ سویا کرو اگر اعتراض ھے تو پھر رہنے دو میں مان گئی پھر میں اور خالو تو ساری رات چدائی کرتے کیوں کے خالو کے ساتھ مجھے بہت مزہ آتا ھے تین مہینے میں خالہ پیٹ سے ھو گئی خالہ نے کہا تم یہی کوئی جوب کر لو ھم مل کر رہیں گے پتی تو میری خالہ کا دیوانہ تھا اور میں خالو کی دیوانی تھی اب ھم ایک ساتھ مل کر چدائی کرتے ہمیں بہت مزہ آتا جب خالہ پیٹ سے ھوئی تو بہت خوش ھوئی جب خالہ کی ڈلوری قریب آئی تو ھسپتال میں ایڈمنٹ کیا پھر پتی اور خالو دونو ایک ساتھ مجھے مست کرتے پھر خالہ کو بیٹی ھوئی تو میں پیٹ سے ھو گئی ایک بار خالہ موڈ میں تھی مجھے چومنے لگی اور میرے ساتھ سیکس کرنے لگی خالہ کا یہ پیار تو مجھے بہت پسند آیا پھر خالہ اور میں بھی سیکس کرتی ھم چاروں خوب مزے کرتے خالہ اور میرے چار چار بچے ھوئے بچوں کی شادیاں کرا کے اب بھی ھم ساتھ رہتے ہیں دیدی اور جیجو بھی آتے تو اس وقت تو چدائی کرنے کا ماحول الگ ھوتا جس کی مرضی اس سے چدائی کرتا کبھی خالو شوہر جیجو ایک ساتھ مجھے مست کرتے تو کبھی خالہ کو تو کبھی دیدی کو ھم سب نگے ھوتے ہر کوئی آ او ھائے اف کر رھا ھوتا اس بات کا مماپاپا اور سسرال والوں کو علم نہیں تھا پھر دیدی اور جیجو بھی یہی رھے گئے میں اب بھی بہت خوش ھوں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
  
 

Tuesday, November 22, 2022

آخر میں کیا کرتی

ھیلو دوستو

میرا جو بھی رشتہ آتا تو نہ ھو پاتا میں بہت گرم ھو جاتی اپنی آگ بجھانے کیلئے میں نے انگلی سے لےکر کھیرے تک اپنی چوت میں چلانے لگی جب تک میری چوت میں پڑوچ پڑوچ کی آواز نہ آتی مجھے سکون نہ آتا میری شلوار ہمیشہ گیلی رہتی نگیں فلمیں دیکھتی اور سیکسی کہانیاں پڑھ کے میں پاگل ھو جاتی میں بہت ھوٹ ھو گئی تھی بس من کرتا کے کوئی بھی مرد ھو جوان یا بوڑھا بس میری آگ بجھاتا رھے کتنی بار مماپاپا کی چدائی بھی دیکھی پاپا کا لن بھی دیکھا من تو بہت کرتا تھا کے پاپا کے لن کو اپنی چوت میں لو لیکن یہ ممکن نہیں تھا میرا تو برا حال ھو گیا تھا ایک بار میں چھت پر تھی سامنے والے گھر کی کھڑکی کھلی تھی اندر ایک انکل بیٹھا تھا جو میرے پاپا کی عمر کا تھا وہ انکل مجھے صاف نظر آرھا تھا میں نے دیکھا کے وہ اپنا لن نکال کر مٹھ مار رھا تھا میں دیکھتی ھی ھوٹ ھو گئی سوچا یہ بھی میری طرح خوار ھے اس کو بھی چوت نہیں مل رھی اور مجھے بھی لن نہیں مل رھا کیوں نہ اس سے دوستی کرو من میں آیا کے اس کو ابھی سگنل دو پر سمجھ نہیں آرہا تھا کے کیسے سگنل دو پھر کچھ سوچا اور جلدی سے اپنے روم سے چھوٹا آئینہ لائی اور آئینے سے انکل پر سورج کی روشنی پڑی تو اس نے دیکھا میں نے جلدی سے اپنی قمیض اپنے مموں پر اوپر کر کے نیچے کر دی انکل نے جب میری یہ حرکت دیکھی تو مجھے بلانے لگا اور اور اپنا لن دیکھانے لگا میں نے اشارے سے کہا رات کو آنا اس نے اشارے سے کہا کتنے بجے میں نے اشارے سے کہا دو بجے میں دروازے کے پاس ھوں گی تم دروازے کے پاس کھانسنا اشارہ کیا چوت دیکھاؤ میں نے شلوار نیچے کی اور وہ مست ھو گیا پھر آس نے اشارہ کیا کے مجھے فل سکون دیگا پھر مما نے آواز دی میں نیچے آئی میں بہت خوش تھی کے رات کو مزے کروں گی اپنی چوت کو سہلاتی مموں کو دباتی پھر رات کو مماپاپا سو گئے تو میں دو بجے چھت پر آئی انکل نے مجھے دیکھا میں نے أنے کو کہا پھر میں دروازے پر کھڑی تو انکل نے کھانسا تو میں دروازا کھول کر انکل کو اپنے روم لائی اور انکل کو مستی میں چومتی ھوئی کہا میری پیاس بجھاؤں اور انکل کے لن کو پکڑ کر کہا کتنا سخت ھے پھر انکل کو بیڈ پر لیٹا کر ناڑا کھول کر لن نکال کر دیکھا جو بہت کیوٹ موٹا لمبا تھا میں لن کو چومتی ھوئی چوسنے لگی انکل نے اپنی قمیض اتار کر میرے کپڑے اتارے اب ھم دونوں بلکل نگے تھے انکل نے مجھے نیچے کیا اوپر آکر میرے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا ھوا میری چوت دیکھ کر تعریف کی پھر چومنے چاٹنے لگا اف مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا کچھ ھی دیر میں میری چوت نے رس نکال دیا انکل نے مجھے بہت ھوٹ کر دیا پھر میری چوت پر تھوک لگاکر ایک ھی جھٹکے سے پورا لن میری چوت میں چلا گیا اور درد کا مجھے پتا ھی نہ چلا انکل ایسی مست چدائی کر رہا تھا میں ڈونکی بنتی کبھی انکل کے لن پر سواری کرتی صبح تک ھم نے ہر اسٹائل سے چدائی کی میری چوت تو بار بار رس چھوڑتی رھی انکل کے لن کی ٹائمنگ بہت لمبی تھی انکل نے کہا کسی رات میرے گھر میں کریں میں نے کہا ہاں رات کو میں آؤں گی پھر مما کے اٹھنے سے پہلے انکل کو نکال دیا پھر رات کو میں انکل کے گھر تھی اف انکل تو چدائی کرنے کا مست تھا مجھے انکل کے بنا سکون نہیں ملتا تھا اور انکل بھی میرا دیوانہ ھو گیا انکل نے شادی کا کہا میں نے صاف کہا کے مجھے اور لن لینے ہیں تم تو منع کرو گے انکل نے قسم کھاکر کہا میں تم کو منع نہیں کروں گا پھر میں مان گئی مما کو بتایا تو کہنے لگی وہ بوڑھا ھے میں نے کہا وہ مجھے مزے دیتا ھے پھر میری شادی ہوگئی انکل اب میرا شوہر تھا سہاگ رات کو میری گانڈ کی سیل کھول کر چدائی کی شوہر ایسی چدائی کرتا کے مجھے کسی اور لن کا خیال ھی نہ آیا میں شوہر کو پاکر بہت خوش تھی اور اسی مزے میں مجھے پیٹ ھوگیا پھر میری بیٹی ھوئی پھر تین سال بعد شوہر کا لن کمزوری پکڑتے لگا جس سے میں فارغ نہ ھو پاتی شوہر سے کہا تو شوہر نے کہا کوئی یار بنالو میں بھی ساتھ میں کیا کروں گا ایک بار ایسا ھوا کے مجھے کسی کی کال آئی میری تعریف کی کہا میں آپ کا دیوانہ ھوں میں نے صاف کہا کے مجھے فارغ کر سکتے ھو کہا ہاں میں نے کہا کہ آنا پھر رات کو شوہر آیا میں نے بتایا تو شوہر نے کہا ٹھیک ھے جب کہو گی تو پھر ھم ساتھ میں کریں گے تم ایک ساتھ دو لنوں سے مزے کرو گی پھر جب وہ آیا تو لڑکا تھا۔ اور کیوٹ بھی تھا جب اس کا لن دیکھا تو شوہر کے لن سے بہت لمبا موٹا تھا جب چدائی کی تو لن فارغ ھونے کا نام ھی نہیں لے رہا تھا میں تو اس کی دیوانی ھوگئی اپنے ساتھ رہنے کو اور شوہر کے ساتھ مل کر چدائی کرنے کو کہا مان گیا پھر میں دو لنوں سے مزے کرنے لگی شوہر تو فارغ ھوکر سو جاتا ھم لگے رہتے لڑکے نے شادی کا کہا میں نے کہا مجھے شوہر نے بہت کچھ دیا ھے تم مجھے بیوی مان لو اگر تم سے شادی لکھی ھے تو ایک دن میں تم سے شادی کروں گی پھر لڑکے کے لن سے مجھے پیٹ ھوا پھر بیٹا ھوا پھر شوہر دو ۔ تین مہینوں کیلئے باہر چلا جاتا میں لڑکے کے ساتھ مست رہتی میں مساج کرانے گئی اور ان سے مرد کی بات کی اور اپنا ایڈریس دیا کے ہر بار نیا لڑکے کو بھیجنا دن میں۔میں مساج کراتی چدائی کرتی رات کو لڑکا چڑھ جاتا جو مجھے چھوڑتا نہیں تھا جب شوہر آتا تو مل کر کرتے کبھی شوہر الگ کرتا ایک وقت تھا جب میں لن کیلئے تڑپتی تھی اور آج یہ وقت ھے میں ہر بار نیا لن لیتی ھوں اور دو لن چوبیس گھنٹے میرے ساتھ ھوتے ہیں شوہر کی وجہ سے مجھے سب کچھ ملا میں شوہر سے محبت کرتی ھوں اور لڑکے سے پیار کرتی ھوں آج شوہر آنے والا ھے میں دونوں کے ساتھ کرنے والی ھوں مجھے تیار ھونا ھے مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔ 
   ۔

Thursday, November 17, 2022

میری حصرت بڑھتی گئی

ھیلو دوستو میرا نام ساواتی ھے

۔ میں شہر کے کالج میں پڑھنے آئی میرا سوتیلا پاپا شہر میں جوب کرتا تھا اور اکیلا رہتا تھا اور شراب بھی پیتا تھا مما گاؤں میں رہتی تھی پاپا چھٹیوں میں گھر آتا تھا تو میرے آنے سے پاپا بہت خوش ھوا کے اب باہر کا کھانا نہیں کھانا پڑے گا میں کالج پڑھتی اور کھانا بناتی برتن کپڑے دھوتی اور گھر کی دیکھ بھال بھی کرتی پاپا دس بجے آفس جاتا تو رات کو گھر آتا اسی طرح مجھے دو مہینے ھوگئے پاپا میرا خیال بھی رکھتا اور گفٹ بھی لاتا مجھے شاپنگ بھی کراتا ایک رات کو پاپا دیر سے آیا روز کی طرح آج بھی پاپا نے شراب پی رکھی تھی اور کھانا بھی کھاکر آیا تھا میں جاکر اپنے روم میں سونے کیلئے لیٹ گئی کچھ دیر بعد پاپا آکر میرے ساتھ لیٹ گیا پاپا کو نشے میں سمجھ کر میں بھی سونے کیلئے لیٹی رھی کچھ دیر بعد پاپا مجھے آپنی باھوں میں بھرنے لگا اور پھر میرے بڑے مموں کو دباتے ھوئے میری گالوں کو چومنے لگا جس سے مجھے جنسی مزہ چڑھنے لگا اتنی دیر میں پاپا نے میری شلوار میں ہاتھ ڈال کر میری چوت کو سہلاتے ھوئے میری چوت میں انگلی کرنے لگا اور میرے جزبات اپنے کنٹرول میں نہ رھے اور پاپا کا لن بھی کھڑا تھا جو میرے لک پر سلوسلو رگڑ رھا تھا جو مجھے مست کر رھا تھا جب میں فل ھوٹ ھو گئی تو پاپا نے میری شلوار اتار دی اور میری چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے لگا اف مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا پھر میری چوت میں ایک ھی زور دار جھٹکے سے پورا لن ڈال دیا مجھے مستی میں درد کا پتا ھی نہ چلا مجھے تو زندگی میں پہلی بار ایسا مزہ مل رھا تھا کے میں کیا بتاؤں میں بھی پاپا کو چوم رھی تھی پاپا نے چدائی کرتے میری قمیض اور برا اتار دیا اور میں بلکل نگی تھی پاپا میرے بڑے مموں کو دباتا چومتا چوستا ھوا چدائی کرنے میں مست رھا میرے منہ سے گرماگرم سیسکاریاں نکل رھی تھیں بہت دیر بعد میری چوت نے رس چھوڑا اور پھر میری چوت میں پاپا کے لن کا گرماگرم پانی نکلتا ھوا محسوس ھوا جس سے مجھے بہت سکون ملا  پاپا میری چوت میں لن ڈالے کچھ دیر میرے اوپر پڑا رھا اور چند ھی منٹوں میں پاپا کا لن میری چوت میں سکڑنے لگا اور سکڑ کر میری چوت سے باہر نکلا پھر پاپا سائڈ پر ھوکر مجھے جپھی ڈال کر سو گیا اور مجھے بھی مست نید آگئی جب میں صبح اٹھی تو بہت شرمندہ ھوئی کے یہ مجھے کیا ھو گیا تھا لیکن اب تو وہ سب کچھ ھو گیا جو کبھی نہیں ھونا چاہیئے تھا پاپا سے میں آنکھیں نہیں ملا پارھی تھی لیکن پاپا کو کوئی شرمندگی نہیں ھو رھی تھی بلکہ کہا یہ بات کسی سے نہ کہنا جو ھوا بس ھو گیا لیکن میں اپنے آپ کو من ھی من میں کوس رھی تھی میں کالج گئی اور خود کو کوستی رھی جب گھر آئی تو بیڈ کی چادر دیکھی جو میری چوت کی سیل کھلنے سے خون سے بھری تھی چادر کو دھونے کیلئے نکالنے لگی میرا کسی چیز میں من نہیں لگ رھا تھا مجھے رات کی ساری چدائی یاد آنے لگی پھر رات کو پاپا آیا اور اپنے روم میں جاکر سو گیا سارا دن میں خود کو کوستی رھی لیکن اب میرے پھر جذبات بھڑکنے لگے میرا خود پر کنٹرول نہیں ھو پارھا تھا اور پھر سے مزے لینے کو تڑپنے لگی اور خود کو نہ روک پائی اور پاپا کے روم چلی آئی پاپا تو مست نید میں تھا اور شراب کے نشے میں بہوش ھوا سو رھا تھا اور میں بہت ھوٹ ھو گئی اور پاپا کے اوپر لیٹ کر پاپا کو مستی میں چومنے لگی پھر پاپا کو چومتی ھوئی پاپا کے لن پر آئی پاپا کا لن شلوار میں سکڑا ھوا تھا میں لن پر منہ رکھ کر چومنے لگی پھر پاپا کی شلوار کا ناڑا کھول کر لن کو دیکھا پاپا کا لن بہت موٹا لمبا اور کیوٹ تھا لن کو ہاتھ میں لےکر چومنے اور سہلانے لگی اور پاپا کا لن اکڑنا شروع ھوا پھر ایک دم مستی میں کھڑا ھوگیا پاپا کے لن کے علاواہ میں نے پہلے کسی کا لن نہیں دیکھا تھا پاپا کے لن کو کھڑا دیکھ کر مجھے بہت سکون ملا پھر بہت دیر تک لن کو مستی میں چوما چوسا چاٹا پھر نگی ھو کر پاپا کے لن کع اپنے بڑے مموں میں لےکر مموں کو اوپر نیچے کرنے لگی میری چوت گیلی ھو چکی تھی پھر لن کے اوپر بیٹھی اور لن کو چوت کے سوراخ پر سیٹ کیا اور اندر لینے لگی پھر فل جوش میں اوپر نیچے ھوتی رھی اور پاپا کو چومتی رھی آج مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور میں آسمان میں پرواز کرنے لگی اور میری اسپیڈ بہت تیز تھی اور رات سے بھی زیادہ مزے میں تھی اور میں سورگ کی سیر میں گم تھی پاپا کو چومتی چوستی رھی جب میری چوت نے رس چھوڑا تو میں پاپا پر گر پڑی کچھ دیر پاپا پر لیٹی رھی پاپا کا لن میری چوت میں تھا پھر پاپا کے اوپر سے ہٹی میری چوت سے لن نکلا میں نے اپنے کپڑے اٹھائے اور پاپا کو نگا چھوڑے اپنے روم میں آکر نگی لیٹ گئی اور اس بار مجھے کوئی بھی شرمندگی نہیں ہوئی پھر من کیا آئی تو پاپا کا لن ابھی بھی کھڑا تھا پھر میں اوپر چڑھ گئی بہت دیر بعد چوت نے رس چھوڑا پھر پاپا کے لن کا پانی میری چوت میں نکلا تو میں رلیکس ھوئی اور اپنے روم میں آکر لیٹ گئی اور مجھے سکون کی نید آئی صبح میں اٹھی اور آج ھم دونوں کی چھٹی تھی میرا پھر من کرنے لگا میں آپنے بستر پر تھی تو پاپا نے آواز دی پاپا کو رات کو نگا کیا تھا اور پاپا ویسے ھی نگے تھے میں پاپا کے پاس آئی تو پاپا کا لن مستی میں کھڑا تھا پاپا نے اپنی باہیں کھولیں اور مجھے آنے کو کہا میں تو پاپا کے ساتھ لیپٹ گئی اور پاپا کے اوپر آکر چوت میں لن لےکر پاپا کے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹوں زبانوں کو چوسنے لگے اور میں چدائی کرنے لگی اس بار پاپا نے ہر اسٹائل سے چدائی کرنے لگا اور میں بھرپور مزے لے رھی تھی اسی طرح میری چوت سے رس نکلتا رھا اور پاپا بھی فارغ ھوتا رھا ھم تین گھنٹے سے لگاتار چدائی میں مست رھے پھر ناشتہ بنایا ناشتہ کرتے پاپا نے گانڈ چودنے کو کہا میں نے کہا ہاں ناشتہ کرکے پھر کر لینا ناشتہ کیا پہلے تو پاپا نے میری چوت کو اتنا چوما چوسا چاٹا کے میری چوت نے رس نکال دیا پھر چوت کا رس چاٹ کر مجھے ڈونکی بنا کر میری گانڈ میں تیل لگاکر گانڈ میں انگلی کرنے لگا پھر لن کو تیل لگا کر دھیرے دھیرے لن کو اندر کرنے لگا پاپا کو بہت تجربہ تھا کے پاپا نے پورا لن میری گانڈ میں ڈال دیا اور مجھے تھوڑا سا درد ھوا اس کے بعد ھم گھر میں بس چدائی کرتے اور نگے ساتھ سونے لگے جب میں پریگننٹ ھوتی تو لیڈی ڈاکٹر کے پاس ھم جاتے پتا ھی نہ چلا کے کالج کے دن پورے ھوگئے میرا تو واپس جانے کو من نہیں کر رھا تھا من کرتا بس پاپا کے ساتھ رھوں لیکن مما کے باربار بلانے اور زور دینے پر مجھے گاؤں آنا پڑا جب مما نے شادی کا کہا تو میں بہت خوش ھوئی پھر میری شادی کرادی  ایک سوتیلے پاپا کا لن لیا اور دوسرا پتی کا پتی بھی چدائی خوب کرتا لیکن دوسرا لن لینے کے بعد میرا من نہ بھرتا من کرتا کے کسی اور کا بھی لن لوں پاپا کو بھی میری لت لگ چکی تھی پاپا جب مما کے پاس آتے تو مجھے بلاتے میں اکیلی آتی کچھ دن رہتی پاپا۔ مما کی چدائی کرتا اور مما سو جاتی مما نید کی پکی تھی اور ھم ساری رات چدائی کرتے مجھ پر ہمیشہ چدائی کا بھوت سوار رہتا پتی زور دار ایک چدائی کرکے سوجاتا پر میرا من نہ بھرتا گھر میں جوان دیور بھی تھا جو کنوارا تھا من میں آیا کے دیور کے ساتھ کروں دیور کو اپنی سیکس ادائیں دیکھائیں تو دیور ھوٹ ھو جاتا میرا کام بننے لگا ایک دن گھر میں دیور اور میرے علاؤہ کوئی نہیں تھا تو دیور نے مجھے پکڑ لیا اور میں دیور پر چڑھ گئی اور ھم نے خوب چدائی کی۔ رات کو پتی جیسے سوتا تو میں دیور کے پاس چلی جاتی جب پتی جوب پر جاتا تو دیور میری ٹانگیں اٹھا لیتا ھم روم سے نکلتے نہیں تھے ایک دن ساس نے دیکھ لیا مجھ سے کہا تھوڑا دھیان رکھا کرو جب میں اور دیور چدائی کرتے تو ساسو پوچھتی کتنی بار کیا میں بتاتی کے اتنی بار کیا دیور میری چوت کو بہت چاٹتا دیور کا لن ہر وقت کھڑا رہتا اور اپنی مما کے سامنے بھی مجھے پکڑ لیتا ایک بار میں کچن میں تھی تو دیور آیا کہا بھابھی تھوڑا چوسو میں زپ سے لن نکال کر چوسنے لگی اور اندر ساسو آگئی مجھے لن چوستے دیکھا تو دیور نے جلدی سے شیٹ نیچے کر دی ساسو نے کہا روم میں جاکر رلیکس ھو جاؤ کھانا میں بناتی ھوں پھر میں اور دیور روم میں آکر شروع ھو گئے ھم نے خوب چدائی کی دیور فارغ ھونے والا تھا تو چوت سے لن نکال کر میرے میرے منہ میں لن دیا میں لن کو چوسنے لگی دیور میرے منہ میں فارغ ھوا پھر نہانے چلا گیا۔ اس طرح گھر میں دو لنوں سے مزے کرنے لگی باقی نیکسٹ پارٹ میں۔ مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
  ۔ 

Monday, November 14, 2022

میری پیاس بجھائی

ھیلو دوستو میرا نام حینا ھے

۔ میں بہت خوبصورت ھوں میرے ممیں بڑے ہیں میری چوت کیوٹ ھے اور میری گاںڈ مست ھے۔ میری شادی کو تین سال ھوئے تھے ان تین سالوں میں میرا شوہر کبھی بھی میری جنسی خواہش کو پورا نہ کر پایا کیوں کے شوہر جنسی خواہش کو پورا کرنے میں بہت کمزور تھا اور شوہر کا لن بھی چھوٹا اور پتلا تھا ایک دن میں اپنے میکے آئی اور بھائی کے روم گئی اور بھائی کو پتا نہیں تھا کے میں آئی ھوں میں نے دیکھا کے بھائی اپنے موٹے لمبے لن کو نکال کر مٹھ مارتا ھوا موبائل پر نگی فلم دیکھ رہا ھے بھائی کا لن موٹا لمبا تھا میرے بھائی کا نام پرویز ھے جب سے بھائی کا لن دیکھا تو میرے تبک روشن ہوگئے بھائی سے بنا بات کیئے میں مما کے پاس آئی اور مما سے باتیں کی پھر شوہر کے پاس آئی رات کو شوہر نے چدائی کی لیکن میرے خوابوں خیالوں میں بھائی کا موٹا لمبا لن بس چکا تھا اس رات میری شوہر سے بہت توتومیں۔میں ھوئی اور شوہر سے لڑکر میں رات کو ھی میکے آگئی اور میں بہت ھوٹ تھی بھائی رات سے کہیں گیا ھوا تھا مماپاپا کو سب بتایا مما نے کہا اب تو کہا سوئے گی میں نے کہا میں بھائی کے ساتھ سو جاؤں گی کہا ٹھیک ھے پھر میں بھائی کے روم میں آکر لیٹی اور تکیہ کو بھائی سمجھ کے اپنی باھوں میں لےکر دباتی چومتی رھی پھر صبح کو بھائی آیا اور چڈی پہن کر میرے ساتھ لیٹ کر سوگیا اور مجھ سے برداشت بھی نہیں ھورھا تھا میں نے بھی بھائی کے اوپر اپنا ہاتھ رکھ دیا اور بھائی رات بھر کا جاگا ھوا تھا اور گہری نید میں گھوڑے بیچ کر سو رھا تھا پھر میں نے اپنا ہاتھ بھائی کے لن پر رکھ کر دھیرے دھیرے سہلانے لگی اور بھائی کا لن مستی میں کھڑا ھونے لگا پھر ایک دم فل کھڑا ھو گیا لن کو پکڑنے سے مجھے مزہ آرہا تھا میں فل ھوٹ ھو چکی تھی میں بھائی کو چوما اپنے ممے لگائے پھر بھائی کی چڈی سے لن باہر نکال کر دیکھا اف بھائی کا لن تو بہت مست تھا پھر میں آٹھ کر بیٹھ گئی لن کو چوما من کر رھا تھا ابھی چوت میں لےلوں پھر لن کے ٹوپہ کو چوما چوسا پھر لن کو پورا منہ میں لےکر چوسا مجھ سے صبر نہیں ھو پا رھا تھا میں نے ڈور کو لاک کیا اور جلدی سے نگی ھوکر بھائی کے لن کے ٹوپہ پر اپنی چوت کے سوراخ پر سیٹ کیا اور چوت میں لینے لگی مگر لن اتنا موٹا تھا کے جا نہیں رھا تھا پھر میں نے چوت اور لن کو اپنے تھوک سے چکنا کیا اور زور سے جھٹکا لگایا بھائی کا پورا لن میری چوت میں تھا اور بھائی کی آنکھ کھل گئی میں چدائی کرتی ھوئی بھائی کے منہ میں اپنا منہ دیا بھائی نے جب مجھے اس حالت میں دیکھا تو وہ بھی اپنے آپ کو روک نہ پایا شاید بھائی بھی مٹھیں مار مار کر تنگ آچکا تھا پھر اپنے لن کو میری چوت میں پایا ھوا اور مجھے نگا دیکھا تو جس طرح میں بھائی کو بھول کر اپنی جنسی خواہش چاہتی تھی تو بھائی بھی بہین کو بھول کر جنسی خواہش پر راضی ہو گیا پھر ھم دونو نے مست چدائی کی میں تو فارغ ھو چکی تھی پر بھائی اب فل مستی میں چدائی کرنے میں مصروف تھا مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور مجھے ایسا ھی لن چاہیئے تھا پھر میں فارغ ھوئی تو بھائی مجھے اتنا دبوچ دبوچ کر چود رھا تھا اور اس طرح مجھے بہت مزہ آرہا تھا اس طرح تو شوہر نے میری کبھی چدائی نہیں کی تھی بھائی ہر اسٹائل سے چدائی کر رہا تھا اور میں بھائی کا بھر پور ساتھ دے رھی تھی پھر میں تیسری بار فارغ ھوئی اور میں کافی تھک بھی گئی تھی لیکن بھائی تو ابھی بھی فارغ نہیں ھوئے میرے تو من میں لڈو پھوٹنے لگے کے اب بہت مزہ آیا کرے گا اتنی دیر میں مما نے آواز دی لیکن ھم نے کوئی جواب نہ دیا مما سمجھیں ھم سو رھے ہیں پھر مما نے آواز نہیں دی جب میں چوتھی بار فاریغ ھوئی تو بھائی بھی میری چوت میں لن ڈالے مجھ پر گر پڑا میں بھائی کو باھوں میں لےکر چومنے لگی پھر بھائی سائڈ پر ھوا تو میں کپڑے پہن کر مما کے پاس آئی اب میں بہت خوش تھی اور مجھے پہلی بار یہ خوشی ملی تھی مما اور میں نے ناشتہ بنایا تو مما نے کہا بھائی کو اٹھاؤ میں نے کہا مما بھائی ابھی سو رھا ھے اسے سونے دو میں اس کے روم میں ناشتہ لے جاؤں گی پھر ھم نے ناشتہ کیا تو میرا پھر چدائی کا موڈ ھوا میں ناشتہ لےکر گئی تو بھائی نے پکڑ کر مجھے چومتے ھوئے نگا کر دیا اور چدائی کرنے لگا میں نے کہا ناشتہ ڈھنڈہ ھو جائے گا پہلے ناشتہ کر لو کہا باجی وھی تو کر رھا ھوں میں نے کہا میں کون سی بھاگی جا رھی ھوں میں تو تیرے لیئے آئی ھو کہا سچ میں میں نے کہا ہاں سچ میں اتنی دیر میں پھر میں فارغ ہو گئی بھائی کو باھوں میں بھر کر کہا میں فارغ ھو گئی ھو تم ناشتہ کرو کہا باجی پلز مجھے فارغ کرو میں نے کہا پہلے ناشتہ کرو اور مما نے آواز دی میں نے کہا تم ناشتہ کرو میں آتی ھوں پھر میں کپڑے پہن کر گئی مما نے کہا بیٹی داماد کا فون آیا ھے میں نے بات کرنے سے منع کیا میرے من میں تو بھائی کا لن تھا جو فارغ ھونے کا نام نہیں لیتا تھا اور صبح سے مجھے کتنی بار فارغ کر چکا تھا میری چوت ابھی بھائی کے لن کا مزہ چکھ چکی تھی میں نے کہا مما میں نے شوہر سے صلح کرلو میں نے منع کیا کے ابھی نہیں پھر میں آٹھ کر روم میں آئی بھائی نے مجھے پکڑ لیا میں نے جلدی سے شلوار اوتار کر کہا جلدی کروں بھائی لن ڈال کر چدائی کرنے لگا میں نے کہا تھوڑی دیر کر لو پھر رات کو مزے سے کریں گے ابھی گھر کے کام کرنے ہیں پھر میری چوت نے رس چھوڑ دیا میں لن کو پیار کرنے لگی بڑی مشکل سے بھائی فارغ ھوا اور اپنا پانی سارا میرے منہ میں نکال دیا پانی نمکین تھا اور میں نے نگل لیا بھائی سے کہا اب تم فرش ھو جاؤ پھر میں گھر کے کام میں لگ گئی بھائی کے ساتھ میں نے ایک مہینہ تک چدائی کی میرا تو من ھی نہیں بھرتا تھا ایک رات کو میں بھائی کے اوپر اپنی چوت میں لن لےکر فل جوش میں چدائی کر رھی تھی بھائی نے کہا تم شوہر سے صلح کرلو کبھی مجھے بلا لیا کرو کبھی یہاں آ گئی کروں ایسے میں تم پیٹ سے ھو گئی تو مسلہ خراب ھوگا اگر شوہر کے ساتھ ھوگی تو پھر تم کو پیٹ ھو بھی جائے تو کوئی مسلہ نہیں مجھے بھائی کی بات اچھی لگی پھر ساری رات ھم نے چدائی کی پھر میں نے شوہر سے صلح کرلی پھر میں جب بھی میکے آتی ایک ہفتہ بھائی کے ساتھ سوتی بھائی تو میری ٹانگوں کو میرے سر سے لگاکر چدائی کرتا جو مجھے بہت اچھا لگتا میں ہر بار فارغ ھو جاتی میری چوت کو مست چاٹتا میرے مموں کو چودتا ایک رات کو بھائی نے گانڈ چودنے کو کہا میں نے کہا یار درد ھو گا بھائی نے کہا میں تو گانڈ میں چودوں گا میں نے منع کیا تو بھائی نے چدائی کرنا چھوڑ دیا مست کرتی اور بھائی مجھے ہٹا دیتا پھر مجھے ماہواری آئی میں نے کہا لن کو پیار کرنے دو منع کیا میں تڑپنے لگی لن کیلئے آخر میں مان گئی بھائی نے مجھے چومتے کہا آرام سے کروں گا پھر تیل لگا کر روز گنڈ میں اندر کرنے لگا اور تین دن میں پورا لن میری گانڈ میں چلا گیا اب بھائی مجھے خوب چودتا۔ پھر بھائی کی شادی ھو گئی اب بھائی کو بیوی کی چوت مل گئی تو بھائی کبھی کبھار میری بات مان لیتا ایک رات شوہر گھر نہیں تھا اور میں بہت ھوٹ تھی اور نید بھی نہیں آ رھی تھی اور میرے روم میں دیور آیا اور مجھ پر چڑھ گیا میں بھی بہت ھوٹ تھی کہا بھابھی پلز مجھے کرنے دو کب سے پیاسا ھوں میں نے کہا ٹھیک ھے میری بھی پیاس بجھادو دیور کا لن دیکھا تو مست لن تھا پھر ساری رات چدائی کی پھر میں ہر وقت دیور ہر چڑھی رہتی شوہر سے چدائی کرتی جب شوہر سو جاتا تو دیور کے روم میں چلی جاتی ساری رات چدائی کرتی دیور کی بیوی گزر چکی تھی ایک بار شوہر نے دیکھ لیا اور مجھے منع نہیں کیا اب میرے چار بچے ہیں دیور تو میرا دیوانہ ھے ہر وقت چدائی کرنے کیلئے تیار رہتا ھے بچوں کی شادی ھو گئی دیور نے شادی نہیں کی مجھ سے کہا میں تیرا ھوں اب بھی دیور ساتھ ھے مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
 
  ۔

Thursday, November 10, 2022

مجھے چدوانے کا بڑا شوق تھا

ھیلو دوستو میرا نام رابیعہ ھے

میں گوری چٹی ھوں بڑے ممیں مستی بھری چوت ھے مستانی گانڈ ھے۔ میں نے ایک بار بھائیااور بھابھی کو نگا چدائی کرتے دیکھا بھائی کا لن بھی دیکھا جو بھابھی چوم چاٹ اور چوپے لگا رھی تھی پھر بھائی نے اپنی بیوی کی چوت چاٹی پھر چدائی کرنے لگے میرا من کر رھا تھا بھابھی کے ساتھ جاکر میں بھی شروع ھو جاؤ اس رات کے بعد تو چدائی کرنے کو بہت من کرتا پھر کالج میں میری ایک لڑکے سے دوستی ہوگئی اس کا نام خالد ھے میں موقعہ دیکھ کے اس کا لن پکڑ لیتی پھر میں نے خالد کو لن دیکھانے کو کہا تو کہا یہاں کیسے دیکھا سکتا ھوں میں نے کہا جب چھٹی ھوگی تو کلاس روم خالی ھوگا تو دیکھ لوں گی کہا کوئی آ گیا تو میں نے کہا کوئی نہیں آئے گا پھر چھٹی ھوئی تو سب چلے گئے میں نے جلدی سے خالد کی پینٹ کی زیپ کھولنے لگی اور لن باہر نکال کر ہاتھ میں لیا تو لن کھڑا ھوگیا لن تو موٹا لمبا تھا میں نیچے بیٹھنے لگی تو کہا کیا کر رھی ھو میں نے کہا تھوڑا پیار کرتی ھوں کہا رابیعہ کوئی آ جائے گا میں نے کہا بس تھوڑی دیر پھر میں نے لن کو چوما چاٹا منہ میں لےکر چوپے لگائے خالد بس کرنے کو کہے رھا تھا اور میں لگی تھی پھر وہ کھڑا ھوکر زیپ بند کی پھر ھم باہر آئے میں نے لن کی تعریف کی اور کہیں ملنے کو کہا اس نے کہا میرے پاس جگہ نہیں ھے پھر میں کسی نہ کسی طرح خالد کا لن چوس لیتی اور ملنے کا کہتی ۔مجھ سے کہتا تجھے چدوانے کا بڑا شوق ھے میں کہتی اس لیئے تو کہتی ھوں تمہاری جگہ کوئی اور ھوتا تو اب تک تو کر چکا ھوتا تم ھو کے بس نخرے کرتے ھو میں بھی ایک مہینے سے خالد کے پیچھے لگی رھی جہاں موقعہ ملتا وہیں لن پکڑ لیتی پھر ایک دن خالد نے مجھ سے کہا ایک جگہ مل گئی ھے مگر ایک شرط ھے میں نے کہا مجھے شرط منظور ھے کہا پہلے سن تو لو میں نے کہا ہاں بتاؤ کہا رات بھر رہنا ھوگا میں نے کہا وارے ساری رات مزے کا سوچا ھے اچھا بتاؤ کب چلنا ھے کہا شام کو میں نے کہا ٹھیک ھے میں گھر والوں کو پارٹی کا بول دونگی اور تیار رھوں گی اگر تم نہ آئے نہ تو مجھ سے برا کوئی نہیں ھوگا کہا یار میں ضرور آؤں گا کہا اپنی چوت کی شیب کر لینا میں نے کہا یہ تو میں جاتے ھی کرلوں گی پھر میں نے مما سے پارٹی کا بول دیا اور چوت کی شیب کی اور تیار ھوئی پھر شام کو مجھے اپنی گاڑی میں لے گیا ھم ایک بنگلے میں آئے اور روم میں آگئے میں خالد کو چومنے لگی خالد مجھے چومنے لگا پھر ھم نگے ھو گئے خالد نے کہا تجھے چدوانے کا بڑا شوق ھے میں نے کہا ہاں یار اس لیئے تو آئی ھوں کہا آج تیری بھر پور چدائی ھوگی میں نے کہا اچھا پھر تو بہت مزہ آئے گا اور اتنی دیر میں ایک لڑکا اندر آیا ھم دونو نگے تھے میں نے جلدی سے چادر لےکر کہا یہ کون ھے خالد نے کہا اس کا نام زاھد ھے اور یہ گھر اس کا ھے یہ بھی کرے گا میں نے کہا نہیں تو زاھد نے مجھے پکڑ لیا اور کہا جاتی کہاں ھے سالی آئی ھے تو چدائی کروانی پڑے گی اور مجھے بیڈ پر پٹخ دیا میں گھبرا گئی زاھد میرے پر چڑھنے لگا میں نے غصے سے کہا چھوڑو مجھے جانے دو مجھے زاھد نے بازؤں سے پکڑ لیا میرے پاؤں کی سائیڈ پر خالد آ گیا زاھد میرے اوپر بیٹھ کر میرے مموں کو دبانے لگا میں زاھد کو تو دیکھ سکتی تھی پر خالد کو نہیں مجھے نہیں پتا وہ کیا کر رہا تھا۔اچانک خالد نے میری شلوار کو نیچے اتار دیا میں سمجھ گئی خالد کیا کرنا چاہ رہا ہے میں نے ان کو واسطے دینا شروع کر دیئے خالد نے اب میری شلوار کو پورا اتار دیا میں نے ٹانگیں چلانا چاہی پر خالد نے میری ٹانگوں کو دبوچ لیا اور میں دیکھ نہیں پا رہی تھی خالد کیا کر رہا ہے اچانک خالد نے اپنا منھ میری چوت پر رکھ دیا اور میری چوت کو چاٹنے لگ پڑا کچھ دیر چاٹنے کے بعد خالد نے منھ ہٹایا اور زاھد سے کہا یار اسکی چوت تو بہت مزے کی ہے سالی سیل پیک ہے آج تو لاٹری نکل آئی زاھد نے کہا یار میں بھی چکھنا چاہوں گا زرا تم اس کے ہاتھ پکڑو انہوں نے اتنی پھرتی سے اپنی جگہ بدلی میں اٹھ ہی نہیں پائی اب زاھد میری چوت کو مزے سے چاٹ رہا تھا اور خالد میرے ہونٹوں پر زبردستی کس کر رہا تھا خالد نے کہا یار اب بس بھی کر میرا لن پھٹنے پر آیا ہوا ہے پیچھے ہٹ جا زاھد نے کہا یار مجھے اسکی سیل کھولنے دو خالد نے کہا میں اسے لایا ہوں میں ہی سیل کھولوں گا میں چوت کو تمھارے لیئے چودنے کے لائق تو بنا دوں دونوں ہنس پڑے۔انہوں نے دوبارا اپنی جگہ بدلی میں نے آخری کوشش کے طور پر اپنے آپ کو چھڑانے کی کوشش کی پر کچھ فائدہ نہیں ہوا خالد نے اپنے لن کو میری چوت پر سیٹ کیا اور ایک جھٹکے سے پورا لن اندر ڈال دیا مجھے درد بہت ہوا میری چیخیں نکل رہی تھیں لیکن خالد چدائی کرتا رھا پھر درد کم ھونے لگا اب میری چیخوں کی جگہ سسکاریوں نے لے لی تھی اب خالد مجھے چود رہا تھا اور پھر دونوں نے اپنی جگہ بدلی اب زاھد جم کر جھٹکے مار رہا تھا ۔میرا جسم اچانک اکڑنا شروع ہو گیا مجھے لگا میرے جسم کا سارا خون میری چوت کی جانب جمع ہو رھا ھے میری آنکھیں جیسے اوپر چڑھ گئی تھیں زاھد نے کہا سالی تیری چوت ویسی ہی اتنی تنگ ہے اس کو اور کیوں بند کر رھی ھو میں اس طرح جلدی چھوٹ جاؤں گا خالد نے کہا ارے پگلے وہ فارغ ہونے والی ہے جم کر چدائی کر زاھد کے ایک دو جھٹکوں کے بعد ہی مجھے ایسے لگا میری چوت نے رس چھوڑ دیا ہو اور اس کے بعد زاھد نے اپنا لنڈباہر نکالا اور میرے منھ کی جانب آ کر ساری منی میرے منھ پر گرا دی اسکی منی میرے منھ اور بالوں پر گری جسکو اس نے اپنی انگلی سے میرے منھ میں ڈالنے کی کوشش کی میں نے سر کو پیچھے ہٹانا چاہا پر زاھد نے زبردستی اپنی انگلی کو میرے منھ میں ڈال دیا عجیب نمکین سا زائقہ تھا اس نے مجھے نگلنے کو کہا میں نے ناچاہتی ھوئی نگل گئی اس کے بعد زاھد نے جتنی منی میرے منھ پر لگی تھی اسکو انگلی سے اکھٹی کر کر کے مجھے کھلایا۔میں نے روتے ہوئے اپنے کپڑے اٹھانے چاہےپر انہوں نے کہا سالی ابھی تو رات باقی ہے۔ دونوں نے مجھے اپنے ساتھ بٹھایا اور دونوں فریج سے کوک کے کین اٹھا لائے ایک مجھے بھی دیا میرا گلا خشک ہو چکا تھا میں نے خاموشی سے کین پینا شروع کر دیا۔ وہ دونوں ساتھ ساتھ میرے جسم سے کھیل رہے تھے۔تھوڑی دیر میں ان کے لن دوبارا تیار ہوچکے تھے انہوں نے کہا چلو ساتھ میں شاور لیتے ہیں دوسری چدائی وہاں پر ہی ہوگی میں خاموشی سے ان کے ساتھ چل دی، چلنے میں تھوڑی تکلیف ہو رہی تھی واش روم میں جا کر انہوں نے مجھے بیٹھنے کو کہا اور مجھے اپنا لن چوسنے کو کہا۔ میں چپ چاپ ان کی باتیں مان رہی تھی میرے سامنے 2 موٹے لمبے لن تھے میرے منھ میں جانے کے لئے بے تاب تھے۔میں نے زاھد کا لن منھ میں لیا اور ان کے لنوں کو چوسنا شروع کر دیا۔ زاھد نے کہا اپنے دانتوں کو نہیں اپنے ہونٹوں کو استعمال کرو اس نے میری انگلی کو اپنے منھ میں لے کر مجھے چوس کر دکھائی اور اپنے منھ کو میری انگلی پر اوپر نیچے کیا کبھی زبان نکال کر میری انگلی کو چاٹ کر مجھے سمجھایا کہ کیسے لن کو چوستے ہیں۔ میں نے پھر ایسے کیا تو وہ بہت خوش ہو گیا۔کوئی 5 منٹ چوسنے کے بعد وہ سامنے کموڈ پر بیٹھ گیا اور مجھے اپنے لن پر بیٹھنے کا کہا میں اسکے لن کو اپنی چوت پر سیٹ کیا اور اس کے لن کو آہستہ اہستہ اندر لے لیا اب میں اس کے لن پر اوپر نیچے ہو رہی تھی خالد میرے مموں اور منہ کو چوم چوس رھا تھا پھر کچھ دیر کے بعد میری ٹانگیں تھک گئی تو اس نے مجھے زمین پر گھوڑی بننے کو کہا اور خود میری چوت کو جم کر چودنے لگا خالد اب میرے منھ کی طرف آیا اور مجھے اپنا لن چوسنے کو کہا ایک میری چوت کو چود رہا تھا اور ایک میرے منھ کو۔ اس بار کوئی 20 منٹ کے بعد زاھد نے اپنے لن کو باہر نکالا اور اپنی گرم گرم منی میری پیٹھ پر گرا دی اب خالد نے میرے منھ کو چھوڑا اور میری چوت کی طرف آیا خالد نے تیل کی شیشی اٹھائی اور خالد نے کچھ تیل میری گانڈ پر گرایا کچھ اپنے لن پر میں سمجھی نہیں تھی وہ کیا کرنا چاہا رہا ہے اس نے میرے چوتڑ کھولے اور اپنے لن کے ٹوپہ کو میری گانڈ کے سوراخ پر رکھ کر ایک زور دار جھٹکا مارا مجھے ایسا لگا میری آنکھوں کے سامنے تارے ناچ رہے ہوں درد کی شدید لہر میری گانڈ میں دوڑ گئی۔میں نے اتنی زور سے چیخ ماری میرا گلا بیٹھ گیا میں نے خالد کو رو رو کر واسطے دینا شروع کر دیے خالد نے کہا سالی تیری گانڈ بہت ٹائیٹ ہے مجھے لگ رہا ہے میرے لن کی کھال اتر رہی ہو ابھی صرف ٹوپہ اند گیا ہے پورا لن باقی ہے یہ سن کر ہی میرے ہوش اوڑ گئے خالد نے کہا میں پورا نہیں ڈالوں گا پر تیرے اس سوراخ کو تو رواں کرنا ہے نا آگے چل کر تو بہت کام آئے گا ہم دونوں یاروں کے ابھی تو صرف آدھا بھی نہیں گیا تیرے اندر خالد نے ایک دو جھٹکے مارے تو میں جیسے درد کے مارے بیہوش ہونے کے قریب ہو گئی تھی میں مسلسل رو رہی تھی ان دو نے میری حالت خراب کر دی تھی شائید میری گانڈ کی سختی کی وجہ سے خالد جلدی فارغ ہو گیا مجھے لگا میری گانڈ میں کوئی گرم پگھلا ہوا لوہا ڈال دیا ہو خالد نے کچھ جھٹکے کھانے کے بعد اپنا لن باہر نکال لیا مجھے ایسا لگ رہا تھا میری گانڈ میں کسی نے مرچیں بھر دی ہوں جلن اور درد بہت ہو رہا تھا ۔اس کے بعد ہم نے شاور لیا میں نے اپنے کپڑے پہنے ۔انہوں نے مجھے بیڈ کی چادر تبدیل کرنے کو کہا میں نے چادر تبدیل کی چادر میری کنواری چوت کے خون سے بھر گئی تھی پھر خالد باہر نکل گیا زاھد نے کہا پلز تھوڑا ساتھ دو پھر زاھد مجھے چومتا رھا اور چودتا رھا مجھے بھی مزہ آرہا تھا زاھد کے ساتھ میں بھی چدائی میں زاھد کا ساتھ دے رھی تھی پھر خالد واپس آیا تو ساتھ میں کھانا لے آیا جو ہم نے مل کر کھایا میں خاموش رہی کھانے کے بعد خالد نے دودھ کو گرم کیا اور گلاسوں میں ڈال کر لایا ایک گلاس زاھد کو دیا پھر خالد نے جیب سے دو ٹیبلیٹ نکالی اور ایک خود کھائی اور دوسری زاھد کو دی جو زاھد نے بھی کھا لی خالد نے کہا میری جان تیار رہنا یہ گولی تیرے لیئیے کھائی ہے آج تجھے مزے کی بلندیوں پر پہنچائیں گے۔ میں کچھ سمجھ نہیں پائی زاھد نے کہا ہم نے گولی کھائی ہے ٹائمنگ والی کچھ دیر میں اس کا اثر شروع ہو جائے گا ۔ میں نے کہا نہیں مجھ کو درد ابھی تک ہو رہا ہے پھر خالد نے نگی فلم لگائی اور آکر ساتھ بیٹھا پھر دونوں نے اپنے لن ٹراؤزر سے باہر نکال لیئے اور مجھ کو پکڑنے کو کہا میں نے دونوں ہاتھوں سے ان کے لن کو پکڑ لیا میں دونوں کے لن کو پکڑ کر بیٹھی نگی فلم دیکھ رہی تھی اب زاھد نے اپنا ہاتھ میری شلوار میں ڈال دیا اور خالد میرے مموں کو پکڑ کر دبانے لگ پڑا زاھد نے اپنی انگلی میری چوت میں ڈال دی اور خالد سے کہا رابیعہ کی چوت گیلی ہو رہی ہے یہ بھی انجوائے کر رہی ہے پھر دونوں مجھ پر ٹوٹ پڑے ایک میری چوت کو مسل رہا تھا اوردوسرا میرے مموں کو چوم چوس رہا تھا کبھی زاھد مجھے چومنے لگتا تو کبھی خالد اب دونوں فل تیار ہو چکے تھے ان دونوں نے اپنے کپڑے اتار دیئے تھے مجھے بھی کپڑے اتارنے کو کہا مجھے پتا تھا اب کوئی اور چارہ نہیں ہے اس لئے ان کی بات مان کر میں نے اپنے کپڑے اتار دیئے اور بیڈ پر لیٹ گئی زاھد میری چوت کی طرف آ گیا اور اپنے منھ کو میری چوت پر رکھ کر اپنی زبان سے چاٹنے لگ پڑا زاھد کی زبان کبھی میری چوت کے اندر جاتی کبھی میری چوت کے اوپر بنے ہوئے دانے کو چاٹتا مجھے اب مزہ آ رہا تھا میرے منھ سے مزے سے سسکاریا ں نکل رہی تھیں خالد نے اپنے لن کو میرے منھ کے پاس لا کر مجھے لن کو چوسنے کا کہا میں خالد کے لن کو منھ میں لے کر چوسنا شروع کر دیا میرے چوسنے کی وجہ سے اس کا لن کھڑا ھونا شروع ہو گیا کافی دیر تک چوسنے کے بعد خالد نے مجھے اپنے اوپر آنے کو کہا اور خود لیٹ گیا میں نے خالد کے لن کو اپنی چوت کے اوپر سیٹ کیا اور آہستہ آہستہ اندر لینا شروع کر دیا آدھے سے زیادہ اندر جانے کے بعد مجھے ہلکہ ہلکہ درد شروع ہونے لگا میں نے خالد کو رکنے کو کہا پر خالد نے نیچے سے زوردار جھٹکا مارا اور پورا لن میری چوت کی گہرائیوں میں اتار دیا میرے منھ سے ہلکی چیخ نکلی اب خالد نے مجھے اوپر نیچے ہونے کا کہا زاھد اٹھ کر واش روم چلا گیا اور میں خالد کے لن پر اوپر نیچے ہونا شروع ہو گئی کچھ دیر بعد زاھد واپس آیا تو اسکے ہاتھ میں تیل کی شیشی دیکھ کر میں سمجھ گئی وہ کیا کرنا چاہ رہا ہے ۔میں نے خالد کے اوپر سے اٹھنے کی کوشش کی پر اس نے مجھے دبوچ لیا اور پیچھ سے زاھد نے تیل میری گانڈ کے اوپر انڈیل دیا اور کچھ تیل انگلی کی مدد سے میری گانڈ کے سوراخ کے اندر تک ڈال دیا باقی تیل اس نے اپنے لن پر مل لیا اور بیڈ پر چڑھ کر اپنے لن کو میری گانڈ کے سوراخ پر سیٹ کر نے لگا میں نے کہا پلیز مجھے پیچھے سے نا کرو مجھے بہت درد ہوتا ہے اس نے کہا میں صرف ٹوپی ڈالوں گا تم کو زیادہ درد نہیں ہوگا۔ میں چپ ہو گئی اس نے تھوڑا زور لگا کر اپنی ٹوپی کو میری گانڈ میں گھسا دیا میں نے درد کے مارے تکیئے پر دانت گاڑ دیئے درد تو تھا پر برداشت ہو رہا تھا اب نیچے سے خالد نے دوبارہ دھکے مارنے شروع کر دیئے ایک دم زاھد نے پورا زور لگایا اوراپنا لن پورا میری گانڈ میں گھسا دیا تیل کی وجہ سے اسکا لن میری گانڈ کو چیرتا ہوا اندر چلا گیا۔میں نے چیخ ماری اور زبح کی ہوئی مرغی کی طرح تڑپنے لگ پڑ ی میری آنکھوں سے آنسو نکل رہے تھے خود کو کوس رہی تھی کہ میں کن جانوروں میں پھنس گئی ہوں۔کچھ درد تھما تو ان دونوں نے دھکے مارنے شروع کر دئیے دونوں کسی مشین کی طرح مجھے چود رہے تھے آج تو فارغ ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے میں دعا مانگ رہی تھی کہ جلدی فارغ ہوں پر شائید یہ اس گولی کا کمال تھا جو انہوں نے کھائی تھی۔30 منٹ کی دھواں دار چدائی کے بعد اب انہوں نے پوزیشن چینج کر لی تھی اب چوت کا محاز زاھد نے سنبھالا تھا اور گانڈ کا خالد نے ہم تینوں پسینے سےشرابور ہو چکے تھے میں 2 بار فارغ ہو چکی تھی 30 منٹ کی اور چدائی کے بعد خالد نے میری گانڈ کے اندر ہی اپنی گرم منی کو نکال دیا تھا زاھد نے کچھ دیر اور چودنے کے بعد اپنے لن کو میری چوت سے نکالا اور میرے منھ میں دے دیا میں نے لن کو چوسنے لگ پڑی اس کے لن پر میری چوت کا رس لگا ہوا تھا اب ایک دو بار ہی اپنے منھ کو اسکے لن پر اوپر نیچے کیا تھا کہ اس نے گرم گرم منی ایک زوردار جھٹکے سے میرے منھ میں نکال دی میں نے اس کے لن کو باہر نکالنا چاہا پر اس نے میرے منھ کو اوپر دبا دیا کچھ منی میرے حلق سے اتر گئی اور کچھ میرے منھ سے باہر نکل گئی مجھے الٹی آنے لگی تو مجھے چھوڑا زاھد کا لن میرے منھ سے نکل گیا زاھد کا لن ابھی بھی جھٹکے کھا رہا تھا اور ہر جھٹکے سے اس کے لن سے منی نکل کر میرے گریبان پر گر رہی تھی میں بڑی مشکل سے الٹی کو روکا دونوں بے حال ہو کر بیڈ پر گر پڑے تھے زاھد نے خالد سے کہا آج تو مزہ آ گیا اب میں ھوٹ ھو گئی اور دونوں پر چڑھ گئی اور دونوں سے کہا سچ میں مجھے بھی بہت مزہ آیا تم دونوں کمال کے ھو پھر ھم نے چدائی کی اب میں گانڈ میں لن لیتی اور چدائی کرنے کو کہتی اب مجھے بلکل درد نہیں ھو رھا تھا بس مزہ آرھا تھا اب میں نے کھل کر چدائی کی صبح سوئے پھر چدائی کی کھانا کھایا پھر گھر چھوڑا مجھے زاھد کے ساتھ بہت مزہ آتا کیونکہ زاھد کا لن موٹا اور لمبا تھا اور لمبی ٹائمنگ بھی تھی پھر ہر دوسرے دن میں دونو کے ساتھ چدائی کرتی کبھی زاھد کو اکیلے کا کہتی زاھد کے ساتھ میں خوب انجوائے کرتی کبھی دونو کے ساتھ مست چدائی کرتے پھر زاھد نے مجھ سے شادی کا کہا پھر زاھد نے مجھ سے شادی کر لی کیونکہ ایک تو زاھد بہت امیر تھا اور چدائی کرنے میں بہت مست تھا جب تک خالد رھا ھم مل کر چدائی کرتے پھر خالد چلا گیا اور تین مہینے بعد شادی کر کے بیوی کو ساتھ لایا اور ساتھ رھے اور ساتھ مل کر ھم چدائی کرتے خالد کی بیوی نے شادی سے پہلے چوت گانڈ کی چدائی کی ھوئی تھی تو خالد کی بیوی بھی زاھد کے لن کی دیوانی ھوئی خالد مجھے دے دیتی اور خود ساری رات میرے شوہر زاھد کے ساتھ لگی رہتی مجھے اچھا نہ لگا تو میں نے ان کو جانے کو کہا پھر دونوں چلے گئے دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
  
  
  

Monday, November 7, 2022

میں بہت گرم ھو گئی اور کرنے لگی

ھیلو دوستو میرا نام عندلیب ھے

میں بہت خوبصورت ھوں میرے بڑے ممیں ہیں اور میری چوت بہت کیوٹ اور گرم ھے میری گانڈ سیکسی ھے میری شادی ھوئی تو شوہر میرے پیٹ میں بچہ دےکر فوت ھو گیا شوہر کے مرنے کے ایک ہفتے بعد مجھے گرمی چڑھنی شروع ھوئی اور دن بدن میں بہت گرم ھونے لگی اور پیٹ میں بچہ بھی تھا میں ہر رات کو نگی ھوجاتی اور مموں کو دباتی چومتی چوستی اور چوت میں انگلی کرتی اور چوت کا رس نکاتی اسی طرح میں کرتی رھی اور 9 مہینے ھوگئے پھر میرا کیوٹ سا بیٹا ھوا اور بیٹے کا نام رکھا واصف۔ بیٹے کو جب پہلی بار اپنے مموں کا دودھ پلایا تو بہت گرم ھو گئی پھر کچھ ھی دنوں میں۔ میں ٹھیک ٹھاک ھوگئی جب میں بیٹے کو درد پلاتی تو میں بہت گرم ھو جاتی میرے من میں آیا کے بیٹے کا دودھ کبھی نہیں چھڑاؤں گی اور بیٹے کے ساتھ نگی سویا کروں گی چاھے بڑا بھی ھو جائے گا تو تب بھی دودھھ پلایا کروں گی اور نگی سویا کروں گی اب میری آگ کو بیٹا ھی بجھایا کرے گا میں واصف کو سب سیکھاؤں گی ابھی بیٹا ایک مہینے کا تھا تو نگی ھوکر واصف کو دودھ پلانا شروع کردیا اور اسی طرح میں نگی سوتی اور بیٹے کو دودھ پلاتی ھوئی چوت میں انگلی کرتی اور چوت کا رس نکالتی رھی پھر جیسے جیسے واصف بڑا ھوتا گیا تو مجھے مزہ آتا گیا اور واصف ایک سال کا ھو گیا اور میں نگی ھوکر بیٹے کو دودھ پلاتی رھی اور نگی سوتی رھی اب میں جب بھی بیٹے کو دودھ پلاتی تو بیٹا میرے دونوں مموں سے کھیلتا منہ میں لےکر پیتا تو میں بہت گرم ھو جاتی پھر کبھی کبھی واصف کی للی سے کھیلتی جب للی کھڑی ھوتی تو للی کو پیار کرتی چومتی منہ میں لےکر چوپے لگاتی پھر بیٹے کو اپنے اوپر لیٹا کر دودھ پلاتی اپنی باھوں میں بھر کر چومتی اور اپنی چوت میں انگلی کرتی میں تو مست ھو جاتی اسی طرح میں کرتی لیکن بیٹے کی للی سے کبھی کبھی کھیلتی پھر واصف دو سال کا ھو گیا اب بیٹا چلنے لگا بیٹے کی للی کو کھڑی کر کے اپنے پیٹ پر سلاتی اب بیٹا میرے مموں سے خوب کھیلتا پھر بیٹآ کچھ اور بڑا ھوا اب تو بیٹا اپنی للی بھی رگڑنے لگا کبھی میں اتنی گرم ھوتی کے بیٹے کی للی کو خوب چومتی اپنی چوت دیکھائی واصف جب میری چوت کو ہاتھ لگاتا تو مجھے مزہ آتا اسی طرح میں بیٹے کو ہر طریقے سے سیکھا رھی تھی پھر واصف تین سال کا ھوا تو واصف کو چوت چاٹنا سیکھایا واصف میری چوت چاٹتا کبھی واصف کی للی کھڑی کر کے اپنی چوت لےکر ہلنے کو کہتی واصف چار دنوں میں سیکھ گیا پھر واصف میری چوت میں للی کو آگے پیچھے کرتا اور چوت کو چاٹتا میری چوت رس نکال دیتی میں واصف کو بہت چومتی پھر جب واصف چار سال کا ھوا تو واصف کی للی کھڑی کر کے واصف کے اوپر آکر اپنی چوت میں للی لکر مستی میں اوپر نیچے ھوتی اور مموں کو چودنے کا کہتی واصف بھی چودنے لگتا للی کو منہ میں لیتی چوپے لگاتی اب واصف بہت ٹرین ھو چکا تھا پھر واصف پانچ سال کا ھو گیا اور میں اسی طرح واصف کے ساتھ نگی ھوتی اور چوت کو چٹواتی اور چوت کو چودنے کا کہتی اب واصف بہت کچھ تیز ھو چکا تھا پر میری آگ دن بدن  بڑھتی رھی تھی اور مجھے پہلے سے زیادہ مزہ آنے لگا اب تو واصف خود شروع ھو جاتا میں واصف کے ساتھ نگی مست رہتی اب تو واصف جب میری چوت سے کھیلتا تو میری چوت دو تین بار رس چھوڑ دیتی اب واصف چھ سال کا ھوگیا اور واصف کی للی بھی پہلے سے بڑی ھو چکی تھی اب مجھے بہت مست کرتا مموں کو دباتا چومتا للی رگڑتا چوت کو چاٹتا انگلی کرتا اپنی للی میری چوت میں ڈال کر چدائی کرتا اب مجھے بھی پتا چلتا کے میری چوت میں للی اندر باہر ھوتی ھوئی میں واصف کے اوپر آکر چوت میں للی لےکر چدائی کرتی واصف کی للی کو میں چومتی چاٹتی چوپے لگاتی واصف مجے بہت دفع فاریغ کرتا اور میں واصف کی صحت کا بھی اچھے سے خیال رکھتی کہیں کمزور نہ ھو جائے پھر واصف سات سال کا ھو گیا اور مجھے پہلے سے زیادہ مست کرتا میں بہت خوش تھی کیونکہ واصف کی للی بھی بڑی ھو رھی تھی پھر بیٹا آٹھ سال کا ھوا اب تو واصف دن رات چڑھا رہتا جب کبھی مہمان آکر چلے جاتے تو مجھے نگا ھونے کو کہتا پھر واصف نو سال کا ھوا پہلے سے للی بھی زیادہ بڑی ھوگئی پھر جب دس سال کا ھوا تو مجھے بہت ھوٹ کرتا اسکول کے آنے کے بعد مجھے چھوڑتا نہیں تھا میں واصف کا ھوم ورک کراتی جب کہتا تو میں کہتی بس اب صرف رات کو واصف کی پڑھائی پر بھی بہت توجو دیتی پھر گیارہ سال کا ھوا میں تو دن بدن خوش ھو رہی تھی کے بس بیٹے کی للی سے لن بننے کے انتظار میں پھر جب بیٹا بارہ سال کا ھوا تو چڑھ جاتا میرے کپڑے اتار دیتا  مموں کو چودتا چوت چاٹتا چوت کو چودتا میری چوت کا رس نکال دیتا میں منع بھی کرتی کے کسی کو نہ بتانا پھر تیرا سال کا ھوگیا اب بیٹے کی للی چھوٹے لن میں تبدیل ھو گیا تھا پھر جب چودا سال کا ھوا تو مجھے پاگل کر دیتا اب چھوٹا لن بڑا لن بن گیا جب چوت میں ڈالتا تو پتا چلتا کے چدائی ھو رھی ھے میں خوب انجوائے کرتی میں بھی واصف کے لن کو خوب چومتی چاٹتی چوپے لگاتی پھر جب پندرہ سال کا ھوا تو واصف کا لن اپنے پاپا کے لن سے بھی زیادہ موٹا لمبا تھا اب تو جب چدائی کرتا تو میں بہت دفع فاریغ ھوتی پھر لن سے پانی نکلنے لگا پھر 16 سال کا ھوگیا واصف کے لن کی ٹائمنگ بھی بہت لمبی تھی میں تو بہت مست ھوتی واصف تو ہر وقت چدائی کیلئے تیار رہتا اور ہمیشہ میری چوت میں فاریغ ھوتا جو مجھے بہت اچھا لگتا پھر ایک بار واصف نے گانڈ چودنے کی بڑی ضد کی آخر مجھے دینی پڑی گانڈ میں لن ڈالا مجھے درد تو ھوا لیکن میں نے برداش کیا ھم خوب چدائی کرتے پھر جب میری چوت ماہواری چھوڑتی تو واصف میری گانڈ اور مموں کی خوب چدائی کرتا میں واصف کے لن کو پیار کرتی پھر واصف کے لن سے مجھے حمل ھو گیا پھر مجھے بیٹی ھوئی اور بیٹی کا نام سائرہ رکھا۔ میں اور واصف اسی طرح نگے سوتے چدائی کرتے سائرہ کو بھی میں ساتھ سلاتی مجھے پھر حمل ھوا پھر بیٹا ھوا پھر واصف نے مجھے حاملان کر دیا پھر بیٹی ھوئی پھر میں نے منصوبہ بندی کر لی پھر بیٹی بڑی ھوئی گئی اور ہمارے ساتھ ھوتی اور سائرہ کو بھی سیکھاتی پھر سائرہ بھی ساتھ شروع ھوتی پھر بیٹی تیرا سال کی ھوئی تو واصف نے سائرہ کی چدائی کی۔ میں نے واصف کو کہا سائرہ تیری ھے۔ پھر واصف ھم دونوں کو خوش کرتا پھر دوسرا بیٹا بڑا ھوا میں اس کے ساتھ شروع ھوئی پھر دوسری بیٹی بڑی ھوئی ان دونوں کی موٹی بنا دی میں دونو بیٹوں سے مزے کرتے تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا
  ۔

Sunday, November 6, 2022

مجھے بہت مزہ آیا

ھیلو دوستو میرا نام شازیہ ھے

میرا گورا چٹا رنگ ھے اور ممیں بڑے بڑے ہیں چوت پینک ھے گانڈ پلی ھوئی ھے مجھ پر گلی محلے کے سب لڑکے مرتے ہیں مجھے اپنا فون نمبر اور لیٹر دیتے ہیں اور مجھے دیکھ کر اپنے لنوں کو مسلتے ہیں میرے سب دیوانے ہیں مگر ان دیوانوں میں میرا بڑا بھائی بھی میرا دیوانہ تھا جس سے میں چدائی کرتی اور بھائی کا دوست بھی مجھے بہت پسند تھا میں آپ دوستوں سے آپنی تفصیل سے چدائیاں شیر کرتی ھوں میرا تعلق مڈل کلس گھرانے سے ھے۔ میں جوان تھی گاؤں میں میرے دادا کی طبیعت خراب تھی اور ابوامی گاؤں چلے گئے میں اور بھائی ایگزام کی وجہ سے نہ جا سکے بھائی اور میرا ایک روم تھا صرف بیڈ الگ تھے بھائی ابوامی کو ٹرین پر بیٹھا کر گھر آئے اور رات کا کھانا کھا کر ھم سو گئےاور میں نید میں تھی اور مجھے خواب آیا ھوا تھا کے کوئی میرے مموں کو قمیض سے نکال کر دباتا ھوا چوم رھا ھے اور نیپلوں کو منہ میں لےکر چوس رھا ھے میں بہت ھوٹ تھی پھر میری شلوار اتارکر میری چوت کو چاٹنے میں لگا ھوا ھے مجھے تو اتنا مزہ آرہا تھا کے میں نید میں گرم گرم سیسکاریاں لے رھی تھی اور ایسا مزہ مجھے زندگی میں پہلی بار مل رہا تھا اور مستی میں تھی پھر اسی مستی میں میری آنکھ کھلی تو دیکھا میرا بڑا بھائی میری چوت کو چاٹتے میں لگا ھوا تھا میرا چھڑانے کو من نہیں کر رہا تھا میں بھائی کو اپنی چوت چاٹتے ھوئی مستی میں دیکھ رھی تھی چوت کو چاٹتے مجھے بھائی نے دیکھا میں نے بھائی کو اشارے سے کس پھینکا اور اپنی ٹانگیں پہلا کر دھیمی آواز میں کہا اف بہت مزہ آرہا ھے اور میں مستی میں اف آ آ ھائے اوئی کر رھی تھی پھر میری چوت نے رس نکال دیا بھائی میری چوت کو چاٹتے ھوئے ساتھ میں چوت کا رس بھی چاٹ رھا تھا پھر بھائی جاکر اپنے بیڈ پر لیٹ گیا پھر میں فل مستی میں شلوار اتارے اور مموں کو نکالے کچھ دیر سیدھی لیٹی رھی پھر بھائی کو مست نظروں سے دیکھنے لگی پھر بھائی آٹھ کر میرے ساتھ لیٹا تو میں نے بھائی کو باھوں میں بھر لیا اور چوم کر کہا بھائی پھر سے میری چوت کو چاٹو بھائی پھر میری چوت کو چاٹنے لگا اور میری چوت کا پھر رس نکال کر مجھے قمیض اتارنے کو کہا اور میں نے قمیص اتاری اور نگی ھوئی تو بھائی بھی نگا ھوگیا پھر مجھے چومتا ھوا مموں کو چومتا دباتا ھوا میری چوت میں انگلی کرنے لگا میں تو فل گرم ھو گئی بھائی نے کہا کبھی چدائی کی ھے میں نے کہا نہیں پھر کہا کبھی لن دیکھا ھے میں نے کہا نہیں پھر کہا میرا لن دیکھے گی میں نے کہا ہاں بھائی دیکھاؤ لن کیسا ھوتا ھے پھر بھائی نے اپنا لن دیکھایا بھائی کا موٹا لمبا لن دیکھ کے میں نے حیران ھوکر کہا بھائی لن ایسا ھوتا ھے کہا ہاں لن ایسا ھوتا ھے میں نے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا بھائی لن تو بہت اچھا ھے کہا منہ میں لےکر چوپے لگاؤ میں نے کہا وہ کیسے کہا جیسے لولی پاپ کو چوپے لگاتے ہیں میں لن کو چومتی چاٹتی ھوئی پورے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی اور بھائی مستی میں مست تھا پھر بھائی نے کہا جب لن چوت میں جاتا ھے تو اصل مزہ آتا ھے میں نے کہا پھر میری چوت میں ڈالا کہا تھوڑا سا درد ھوگا برداش کرنا ھوگا پھر کبھی بھی درد نہیں ہوگا میں نے کہا ٹھیک ھے میں برداش کر لوں گی پھر بھائی نے اپنے لن اور میری چوت کو تھوک لگا کر بڑے پیار سے اندر کرنے لگا مجھے تھوڑا سا درد ھو رھا تھا مگر اس سے زیادہ مجھے مزہ آرہا تھا لن کو آگے پیچھے کر رہا تھا پھر ایک زور کا دھکا لگایا تو پورا لن میری چوت کی سیل کھول کر اندر چلا گیا اس بار مجھے سوئی جیسی جبھن ھوئی جو چند سکینٹ کی تھی پھر بھائی نے جو چدائی کی میں تو مست ھو گئی کچھ دیر بعد میری چوت نے رس چھوڑا بھائی لگا رھا کچھ دیر بعد میں میری چوت پھر گرم ھوگئ اور بھائی لگا رھا پھر مجھے ڈونکی بننے کو کہا اس بار جو چدائی کی تو مجھے بہت مزہ آیا پھر چوت نے رس چھوڑا پھر میرے مموں کو چودنے لگا پھر چوت مستی میں آئی چودنے کو کہا بھائی نے مجھے اپنے اوپر آنے کو کہا میں اوپر آکر لن کو چوت میں لےکر بیٹھی تو پورا لن میری چوت میں تھا اوپر چدآئی کرتی مجھے بہت مزہ آرہا تھا بہت دیر بعد میں تھک گئی پھر میں لیٹ گئی پھر میری چوت نے رس چھوڑا پھر کچھ دیر بعد میری چوت میں گرما گرم نکلتے محسوس ھوا جو مجھے بہت اچھا لگ رہا تھا پھر میری چوت میں لن ڈالے بھائی میرے اوپر گر پڑا پھر بھائی نے چائے کا کہا ھم نگے چائے بناتے چدائی کی پھر چائے پی کر ساری رات چدائی کرکے بہوش ھوکر نگے سو گئے ابوامی کے آنے تک ھم ایگزام دےکر آتے اور بس چدائی میں مست ھو جاتے پھر ابوامی آگئے پھر ھم روم میں چدائی کرتےبھائی نے مجھے ایک تھرمامیٹر لاکر دیا کہا اس سے حمل چیک کرتی رہنا اگر ھوگا تو ھم ابوشن کرائینگے میں بھی چیک کرتی پھر ایک بار گانڈ کی چدائی کا کہا میں نے بھی انکار نہیں کیا بھائی اپنے دوست کو گھر لاتا مجھے بھائی کا دوست مست نظروں سے دیکھتا میں بھی اس سے مست نظریں ملاتی بھائی کے دوست سے چدائی کرنے کو من کرتا ایک رات میں اور بھائی چدائی کر رھے تھے میں نے بھائی کو بتایا تو بھائی نے بتایا کے یار فہیم تو اپنی بڑی بہن کو چودتا ھے جب اس نے مجھے بتایا تو مجھے تیرا خیال آیا میں نے کہا بھائی سچ بتانا تم نے فہیم کی بہن کو چودا ھے کہا ہاں یار بہت دفع میں نے کہا کیا تم نے اپنا بھی بتایا کے ھم بھی چدائی کرتے ہیں کہا ہاں سب بتایا ھے میں نے کہا پھر کسی دن تم دونو مل کر مجھے خوش کرو کہا شازیہ یہ سن کر تو فہیم بہت خوش ھوگا پھر پروگرام بناؤ کہا ٹھیک ھے کل بناتے ہیں اور رات ابوامی سے بہانہ کرکے اسے اپنے پاس رکھتے ہیں پھر بھائی فہیم کو لایا اور ابوامی سے کہا فہیم کے گھر والے شادی پر گئے ہیں رات کو فہیم میرے ساتھ سوئے گا پھر ساری رات میں نے فہیم اور بھائی کے ساتھ مزے کیئے فہیم نے شادی کا بول دیا اور کہا باجی شبانہ بھی عدنان سے شادی کرنا چاہتی ھے پھر میں نے کہا پہلے مجھے شبانہ سے ملواؤ ھم مل کر چدائی کریں گے اور شادی کا سوچیں گے پھر فہیم کے گھر چدائی کا پروگرام بنایا ابوامی کو فہیم کے گھر پارٹی کا بول کر ھم گئے شبانہ سے ملی شبانہ بھی بہت خوبصورت تھی مل کر چدائی کی اور کبھی فہیم کے ساتھ میں چدائی کرتی تو کبھی میں عدنان بھائی کے ساتھ چدائی کرتی شبانہ بھی کبھی میرے بھائی سے چدائی کرتی تو کبھی اپنے بھائی کے ساتھ کبھی دونو مجھے چودتے تو کبھی دونوں شبانہ کو چودتے ھم چاروں ساری رات نگے چدائی کرتے رھے پھر تھک ہار کر سوگئے پھر شادی کرکے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا پھر ھم نے شادی کر کے ساتھ رھے اور مست چدائی کرتے اور ایک کبھی میں بھائی کے ساتھ سوتی تو کبھی فہیم کے ساتھ شبانہ بھی کبھی فہیم کے ساتھ تو کبھی عدنان کے ساتھ سوتی کبھی ھم چاروں ایک ساتھ سوتے ھم گھر میں نگے ھوتے جب دونوں آفس ھوتے تو شبانہ اور میں خوب سیکس کرتیں پھر اسی طرح ھم پیٹ سے ھونے لگیں میرے اور شبانہ کے چار چار بچے ھو دو شوہر کے اور دو بھائیوں کے اس وقت بھی ھم ساتھ میں میں رہتی ہیں اور اسی طرح مزے کرتی ہیں پھر ہمارے بچے جوان ھوئے تو میں نے اور شبانہ نے ایک دوسرے کے بیٹوں سے چدائی کرتی اس بات کا فہیم اور بھائی کو بھی پتا تھا تو انہوں نے بھی یہی ضد کی تو میری بیٹیوں سے بھائی نے چدائی کی اور شبانہ کی بیٹیوں سے فہیم نے چدائی کی پھر بیٹو بیٹیوں کی آپس میں شادی کرا دی اس کے بعد تو میں اور شبانہ نے چدائی کیلئے نوکر رکھنے کا شوہروں کو بتایا بڑی مشکل سے مان گئے جب آفس ھوتے تو ھم اپنے چدائی والے نوکر سے سارا دن چدائی کرتی آپس میں بھی سیکس کرتی اب اس وقت ہماری عمر پچاس سال ھے ابھی بھی ھم جوان ہیں ابھی میں اور شبانہ چدائی کیلئے کوبھی نوکر رکھتیں ہیں ایک مہینے تک استعمال کر کے نکال دیتی ہیں ہماری چوتوں میں اب بھی وہی آگ ھے اگر کسی کو چدائی کرنے کی نوکری چاہئے تو ہمیں کمنٹ میں بتائیں میں اور شبانہ رابطہ کریں گی شرط یہ ھے کے لن 8 ۔ 9 انچ لمبا اور 4انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ ھونی چاہیے ہماری بیٹیاں بھی ھونگیں چدائی کرنے کی کوئی ٹائمنگ نہیں ہر وقت بس چدائی کرنی ھوگی کیوں کے ہمارے شوہر آفس جاتے ہیں جب وہ سوئے گے تو پھر ھم چدائی کرینگے اپنے ساتھ روم دینگے مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔ 
  
  

میرا جوان سسر

ھیلو دوستو میرا نام فریحہ ھے

 میں بہت خوبصورت ھوں میری ہائیٹ 5 فٹ 3 انچ ھے میرے ممیں بڑے اور گول مٹول سخت ہیں مموں کی نیپلیں پینک ہیں میری چوت پینک ھے میری گانڈ گوشت کی دوکان ھے اور میں بہت ھوٹ ھوں۔ میں آپنا بیتا ھوا ماضی شیر کرتی ھوں۔ میں شادی شدہ ھوں میرا شوہر دوسرے ملک میں جوب کرتا ھے۔ اور گھر میں سسر اور میں رہتے ہیں میری شادی سے ایک سال پہلے ساس کا انتقال ھو چکا تھا شوہر سال میں چند دنوں کیلئے آتا اور پھر واپس چلا جاتا تھا اور شوہر چدائی میں بھی سست تھا شادی کی پہلی رات ھی مجھے فارغ نہ کر سکا جب چند دنوں کیلئے آتا تو تب بھی مجھے فاریغ نہ کرپاتا شادی کے بعد شوہر سال بھر کیلئے جاتا اور میں بہت گرم رہتی اور شوہر ایک سال بعد آتا اوپر سے مجھے فاریغ نہیں کرپاتا ویسے تو میرے پاس سب کچھ تھا مگر میرے جسم کی بھوک مٹانے کیلئے کچھ نہ تھا میں اتنی گرم ھو جاتی کے اکثر میں ایک تکیہ کو اپنی ٹانگوں میں لیتی اور دوسرے تکیہ کو اپنی باھوں میں لےکر اپنی چوت رگڑتی اور دوسرے تکیہ کو اپنے مموں پر دباکر تکیہ کو چومتی اور بیڈ پر تڑپتی رہتی اسی طرح مجھے تڑپتے ھوئے چار سال ھو گئے جب میکے جاتی تو بھائی اور بھابھی کو کبھی چمہ چٹی کرتی دیکھتی تو مجھ میں زیادہ گرمی چڑھ جاتی کبھی پاپا مما کو چمہ چٹی کرتی دیکھتی پھر میں گھر آتی اور بیڈ پر تڑپتی ھوئی تکیہ سے مست ھوتی اور اس تڑپ کا کسی سے زکر بھی نہیں کر پاتی ایک رات میں بہت ھوٹ تھی اور اپنے مموں کو دباتی ھوئی تڑپ رھی تھی اور نید میری آنکھوں سے کوسو دور تھی اور رات کا ایک بج رھا تھا اور میرا گلا خشک ھو گیا میں ڈھنڈہ پانی پینے کیلئے روم سے باہر آئی سسر جی کا روم میرے روم کے ساتھ تھا اور سسر کے روم کے ساتھ فریج تھی سسر کے روم سے گزری تو کسی عورت کی آواز سنائی دی میں نے ڈور پہ کان لگا کر سنا تو لڑکی کی آواز آئی آصف آپ فاریغ ھی نہیں ھوتے مجھے بہت تھکا دیتے ھو میں نے سوچا کے کیا اندر لڑکی ھے پھر سوچا نہیں سسر جی ایسے نہیں ہیں من میں آیا ایک بار دیکھ لو ڈور کے ہینڈل کو گھمایا تو لاک تھا پھر میں نے چابی لی اور آہستہ سے لاک کھول کر آرام سے تھوڑا سا ڈور کھول کر دیکھا میں تو دیکھ کے حیران ھوگئی سسر نگا لیٹا ھے اور سسر کا لن مستی میں کھڑا ھے اور ایک لڑکی سسر کے لن کو چوپے لگا رھی ھے سسر کا لن تو شوہر کے لن سے موٹا لمبا اور تگڑا تھا سسر کا لن دیکھتے ھی میرے تن بدن میں آگ لگ گئی یہاں سے ہٹنے کو من ھی نہیں کر رہا تھا پھر سسر لڑکی کی چوت چاٹنے لگا اف میں تو بہت ھوٹ تھی پھر جم کے چدائی کرنے لگے اور دونو فل مستی میں تھے میرے ہاتھ خود اپنے مموں اور چوت پر آئے مموں کو دباتی چوت کو سہلاتی سسر کی چدائی دیکھ رھی تھی سسر جی تو مشین کی طرح چدائی کرتے بھٹکے لگا رھے تھے تقریبآ سسر جی نے دو گھنٹے تک چدائی کی اور لڑکی چار بار فاریغ ھوئی جب لڑکی فاریغ ھوتی تو سسر کبھی گانڈ چودتا کبھی مموں کو چودتا کبھی لڑکی لن کو چوپے لگاتی پھر سسر فاریغ ھوا تو لڑکی واش گئی اور ابھی بھی سسسر کا لن مستی میں کھڑا تھا۔ پھر لڑکی آئی تو سسر نے کہا لائٹ بجھاکر کرتے ہیں لڑکی لائٹ بجھا دی اب مجھے کچھ دیکھائی نہ دیا میں بہت گرم ھو چکی تھی فریج سے ڈھونڈی پانی کی بوتل لے کر اپنے اوپر ڈالا پھر اپنے روم آکر تڑپتی رھی مموں کو نکال کر چومتی چوستی شلوار کے اندر ہاتھ ڈال کر چوت میں انگلی کرنے لگی سسر کا لن میرے خیالوں میں ایسا بسا کے مجھے سسر کا لن نظر آنے لگا آنکھیں کھلی ھوتی یا بند ھوتی میں فل تڑپ اٹھی سوچا سسر ابھی بھی شوق رکھتا ھے سسر کا لن تو بہت کیوٹ ھے لڑکی کو چار بار فاریغ کیا ایک میرا شوہر ھے جو فاریغ ھی نہیں کر پاتا اسی طرح صبح ھوگئی میں دیکھنے کیلئے گئی تو ڈور لاک نہیں تھا میں اندر آئی تو دیکھا سسر اکیلا گہری نید میں سو رھا ھے شائید لڑکی جا چکی تھی سسر کے اوپر سے چادر ہٹاکر کر دیکھا تو سسر نگا سو رھا تھا پھر لن سے چادر ہٹاکر دیکھا تو سسر کا لن ابھی بھی کھڑا تھا مجھ سے رھا نہ گیا تو سسر کے لن کو چھوا پھر لن کو مٹھی میں لےکر سہلایا پھر لن کر ٹوپہ کو چمہ کیا اتنی دیر میں سسر نے کروٹ لےلی من کر رھا تھا ابھی سسر پر چڑھ جاؤ پھر میں روم سے باہر آئی سوچا سسر تو پتا نہیں کتنی لڑکیوں کو چودتا ھوگا کیوں نہ میں لڑکیوں کی جگہ لےلوں پھر میں نے پکا ٹھان لیا کے بس سسر کو کسی طریقے سے راضی کرنا ھوگا۔ پھر سسرجی اٹھے میں نے ناشتہ لگایا اور ھم ناشتہ کرنے لگے سسر پر مجھے بہت پیار آرھا تھا من تو کر رھا تھا ابھی چدائی کی بات کروں پر اچانک میرے منہ سے نکل گیا انکل لگتا ھے رات میں آپ کو نید نہیں آئی کہا ہاں فریحہ دیر سے نید آئی پھر سسر جی ناشتہ کرکے آفس چلا گیا پھر شام کو جلدی گھر آیا اور جاکر اپنے روم میں آنکھیں بند کر کے لیٹ گیا اور سسر کی دو دن کی چھٹی تھی میں نے ٹھان لیا کے ابھی سے ھی شروع کروں دو دن چھٹی ھے میں نے ڈور کھولا تو سسر نے مجھے دیکھا میں مسکرائی پھر سسر نے آنکھیں بند کر لی آج سسر کو کیا پتا تھا کے سسر کی بہو سسر کو مزے دینے والی ھے میں جاکر سسر کے ساتھ لیٹ گئی سسر نے مجھے اپنے ساتھ لیٹا ہوا دیکھ کر کہا فریحہ کیا ھوا یہاں کیوں لیٹی ھو میں رونے لگی سسر آٹھ کر کہنے لگا آرے کیوں رو رھی ھو کیا سلیم نے کچھ کہا میں نے کہا سسر جی ایک بات ھے نہ ھی میں کسی سے کچھ کہے سکتی ھوں اور نہ ھی بتا سکتی اور نہ ھی کوئی میرا ساتھ دے گا سسر نے کہا  اچھا تم مجھ سے کہے سکتی ھو ھو سکا تو میں تیرا ساتھ دوں۔ یہ سن کر مجھے کچھ تسلی ھوئی میں نے کہا سسر جی بات یہ ھے کے شادی سے لےکر آج تک سلیم مجھے کبھی خوش نہیں کر پایا میں بہت تڑپتی کبھی من کرتا ھے خودکشی کرلو یاں بھاگ جاؤ یا کسی سے دوستی کر لو پر بدنامی سے ڈر لگتا ھے تو سوچا آپ سے بات کروں اگر مان گئے تو گھر کی بات گھر میں رھے گی اور میں بدنامی سے بچ جاؤں گی میں آٹھ کر سسر کے گلے لگ کر رونے لگی سسر نے کہا فریحہ اچھا تم روؤں نہیں مجھے اپنی باھوں میں بھر کر کہا میں ہمیشہ تیرا ساتھ دونگا میں نے سسر کے سامنے منہ کرکے کہا سچ میں کہا ہاں میرے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے اور میں نے کہا انکل میں بہت گرم ھو کبھی فاریغ نہں ھو پائی سسر نے کہا اب تم یہ سب بھول جاؤ گی۔ میں سسر کو چومتی ھوئی نگا کر لیٹا کر چومنے لگی اور ساتھ میں سسر میرے کپڑے اتارنے لگا پھر میں بھی نگی ھوگئی پھر ھم چومتے ھو کبھی سسر میرے اوپر تو کبھی میں سسر کے اوپر سسر نے کہا اف فریحہ تم بہت کمال کی ھو تیرا سارا جسم کمال کا ھے سسر میرے مموں کو خوب دباتا چومتا منہ کا پیار کرتا میں بھی سسر کو مست چوم رھی تھی سسر اپنے لن کو میری ٹانگوں میں رگڑتا پھر میں نے سسر کو نیچے کیا اوپر آکر سسر کو چومتی ھوئی لن تک پہنچی لن کو زبان سے چاٹتی ھوئی ٹوپہ کو زبان سے چاٹتی ھوئی سارے لن کو چومتی اور چاٹنے لگی سسر مست تھا سسر کے موٹے لمبے لن کو چومنے چاٹنے کا بہت مزہ آرہا تھا پھر ٹوپہ کو ھونٹوں میں لےکر چوپے لگائے سسر مستی میں کہتا فریحہ تم بہت کمال کی ھو پھر سارے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی کبھی لن ٹوپہ کو چاٹتی کبھی ٹوپہ کو چوپے لگاتی کبھی سارے لن کو چوپے لگاتی ھوئی میں بہت مستی میں تھی جی بھر کے لن کو پیار کیا پھر سسر میرے اوپر آکر میرے مموں کو چودتا اور سسر کا لن میرے مموں کو چودتا ھوا لن سسر کا لن میرے منہ کے پاس آتا تو میں لن کو منہ میں لیتی کبھی ٹوپہ کو ھونٹوں لیتی چومتی اور ٹوپہ پر زبان پھیرتی پھر سسر مجھے چودا ھوا میری چوت دیکھ کر تعریف کی پھر میری چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رھا میں مستی میں سسر کی تعریف کرتی اور آہیں لے رھی تھی پھر سسر نے میری چوت میں لن ڈال کر اور سسر کا لن میری چوت میں بڑی مشکل میں گیا تو سسر نے کہا اف فریحہ تیری چوت اتنی تنگ ھے ایسے لگتا ھے جیسے تم ابھی بھی کنواری ھو پھر سسر نے مست چدائی کی پھر ڈونکی بناکر چدائی کی پھر اپنے اوپر بٹھاکر چدائی کی اور پھر میری چوت سے رس رس کا فوارہ نکل پڑا میں نے کس کے سسر کو باھوں میں بھر لیا اور سسر لگا رھا پھر سسر نے مجھے نیچے لیتا کر میری چوت کا رس چاٹنے لگا پھر چدائی کرنے لگا اور سسر اب فل مستی میں چدائی کرنے لگا پھر میں فاریغ ھوئی سسر کے لن کو پیار کرنے گی کچھ دیر بعد پھر سسر چدائی کرنے لگا پھر میں فاریغ ھوئی تو کچھ دیر بعد سسر میری چوت میں فاریغ ھوا مجھے سے کہا مزہ آیا میں سسر کو پیار کرتی کہا بہت مزہ آیا پھر سسر جزبات میں آیا پھر چدائی کی پھر میں فاریغ ھوئی سسر کو میں مستی میں پیار کرتی کہ آپ بہت کمال کی چدائی کرتے ھو میری جان ھو تم پھر کچھ دیر ھم نے بریک کی پھر میں کھانا بنانے لگی ھم دونو نگی تھے سسر تو کھانا بناتے بھی چدائی کرتا رھا مجھے بھی ایسا مرد چاہیئے تھا اف مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا پھر کھانا بناکر زبردس چدائی کی پھر کھانا کھاکر ھم چدائی میں مست ھو گئے پھر رات کا کھانا کھاکر ساری رات چدائی کی اب میں اور سسر ساتھ سوتے اور بس چدائی کرتے سسر مجھے تین سے چار بار فاریغ کرتا پھر سسر نے گانڈ چودنے کو کہا میں نے کہا اب آپ کا ھے پھر سسر نے نے گانڈ کی سیل اس پیار سے کھولی کے مجھے درد کا پتا نہ چلا پھر مجھے ماہواری آئی پھر ھم مست پیار کرتے سسر میرے مموں کو چودتا میں لن کو چوپے لگاتی سسر کے لن کا پانی پیتی جب ماہواری ختم ھوئی تو چدائی کی اور مجھے حمل ھوگیا پھر دوسرے دن شوہر آیا شوہر تو بس فاریغ جلدی ھو جاتا موقعہ دیکھ کے میں سسر سے چدائی کرتی چوتھے دن شوہر کو پیٹ سے ھونے کی خوشخبری دی سن کے بہت خوش ھوا ایک بار سسر بہت ھوٹ تھا تو شوہر سے کہا میں اور انکل اوپر والے اسٹور سے کچھ سامان نکالنے جارھے ہیں میں اور سسر اوپر آکر خوب چدائی کی پھر ھم نیچے آئے پھر شوہر چلا گیا پھر مجھے بیٹآ ھوا سسر میرے مموں کا دودھ پیتا اور ھم خوب چدائی کرتے  اسی طرح سسر نے مجھے چار بچے دیئے میں اپنے سسر کے ساتھ اب بھی خوش ھوں سسر کا لن آج بھی ویسے کمال کا ھے لن میں کوئی فرق نہیں آیا میں بہت خوش ھوں سسر کے ساتھ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔ 
  ۔

Friday, November 4, 2022

شوہر کا کیوٹ بھتیجہ

ھیلو دوستو میرا نام عائیشہ ھے

میرا رنگ گورا ھے اور میری نیلی آنکھیں ہیں اور میری گالیں بھری بھری ہیں میرے ھونٹ گلاب کی پنکھڑیوں کی طرح لال ہیں میرے ممیں بڑے ہیں اور مموں کی نیپلیں موٹی اور پینک ہیں میری چوت کیوٹ ھے اور چوت کے ھونٹ پینک ھیں اور اندر سے لال ھے اور میری چوت ہمیشہ بالوں سے صاف رہتی ھے اور میری گانڈ پلی ھوئی مست ھے اور میں بہت ھوٹ سیکسی ھوں مجھے لن کو منہ میں لینا لن کو مموں میں لینا چوت اور گانڈ میں لینا اور چوت کو چٹوانا بہت پسند ھے مجھے ڈونکی بننا اور لن پر بیٹھ کر چدائی کرنا بہت پسند ھے۔ تو دوستو میں اپنا سیکس شیر کرتی ھوں۔ شادی سے پہلے میرا کزن مجھے بہت چومتا میرے ھونٹوں کو چومتا چوستا اور میرے مموں کو خوب دباتا اس وچہ سے میرے ممیں بڑے ھوگئے کبھی مموں کو نکال کر خوب چومتا اور نیپلوں کو چوستا اور چوت کو اتنا چاٹتا کے میری چوت کا رس نکال دیتا اور رس چاٹتا پھر میں کزن کے لن کو منہ میں لےکر خوب چومتی اور مستی میں لن کو چوپے لگاتی پھر میری چوت میں لن ڈالا تو میری سیل کھلی پھر ھم کو جب بھی موقعہ ملتا ھم مست ھوکر چدائی کرتے ایک مہینہ تک چدائی کی۔ پھر میری شادی ہوگئی اور شوہر کے ساتھ میں شہر آئی ایک مہینہ تو شوہر نے مجھے چھوڑا نہیں بس ھم چدائی کرتے رھے پھر شوہر کے لن سے مجھے پیٹ ھوگیا شوہر آفس جانے لگا پھر مجھے بےبی ھوئی پھر شوہر ملک سے باہر جانے لگا پھر شوہر کبھی ہفتہ تو کبھی پندرہ دن تو کبھی مہینہ تو کبھی دو تین مہینہ باہر رہتا اور میں گھر میں اپنی بےبی کے ساتھ اکیلی رہتی اور بہت گرم رہتی جب شوہر آتا تو میرے پاس تین دن یا ہفتہ رہتا پھر چلا جاتا اور بےبی ایک سال کی ہوگئی میں 24 گھنٹے ہر پل گرم رہتی کبھی کبھار انگلی سے کام چلا لیتی لیکن انگلی سے کہاں مزہ آتا ھے جو مزہ مرد کے لن میں ھے وہ پتلی سی انگلی میں کہاں ھے کیونکہ مرد چومتا ھے اپنی باھوں میں بھرتا ھے دباتا ھے اس مزے کو میں بہت مس کرتی اور بہت گرم ھوتی سوچتی کسی مرد سے دوستی کر لوں مگر بدنامی سے ڈر لگتا تھا اب تو کزن کی بھی شادی ھو چکی تھی اس کو بھی نہیں بلا سکتی تھی میں ہر پل تڑپی تھی سوچتی تھی کوئی تو ھوں جو میری اس آگ کو بجھاتا رھے ایک دن میں نگی ھوکر اپنی چوت کو سہلا رھی تھی تو کال آئی دیکھا تو بڑی دیورانی کی کال تھی بات کی تو دیورانی نے کہا کے عائیشہ عثمان نے کالج میں ایڈمیشن لیا ھے اور وہ کالج تمہارے گھر کے پاس ھے میں نے تم کو کال اس لیئے کیا ھے کے کیا عثمان آپ کے ساتھ رھے سکتا ھے ویسے بھی دیور جی ہمیشہ ملک سے باہر رہتا ھے تم اکیلی ھوتی ھوں عثمان تم کو تنگ نہیں کرے گا اور گھر کے کام میں آپ کا ہاتھ بٹائے گا کیا عثمان آجائے۔ عثمان کا نام سنتے ھی مجھے گرمی چڑھ گئی کیونکہ عثمان بہت کیوٹ تھا اور فٹنس باڈی تھی۔ میں نے دیورانی سے کہا عثمان میرے ساتھ رھے سکتا ھے اور میں عثمان کا اچھے سے خیال رکھوں گی آپ فکر نہ کریں عثمان کب آرھا ھے کہا آج بیٹھے گا اور کل تک پہنچ جائے گا پھر کال بند ھوئی۔ میں بہت خوش ھوئی کے آخر آگ بجھانے والا مل گیا اس طرح گھر کی بات گھر میں رھے گی اور بدنامی بھی نہیں ھوگی  میں بہت گرم ہوگئی نگی ھوکر آئینے کے سامنے کھڑی ھو کر اپنے نگے بدن کو دیکھ کر کہا اب عثمان کو اپنا دیوانہ کر دوں گی۔ مموں کو دباتیں چومتی چوت کو سہلاتی رھی رات کو بہت گرم ھو گئی انگلی سے چوت کا رس نکال کر سو گئی۔ صبح اٹھی بےبی کو نہیلایا گھر کا کام کیا پھر عثمان کے لئے کھانا بنایا پھر میں فرش ھوئی مست میکپ کیا پھر عثمان آیا میں عثمان کو گلے لگ کر ملی اور اپنے ممے عثمان کے سینے میں دبا دیئے من تو چھوڑنے کا نام نہیں لے رھا تھا۔ پھر عثمان کو روم دیکھایا من کر رہا تھا ابھی عثمان پر چڑھ جاؤ۔ عثمان کو فرش ھونے کو کہا فرش ھوکر آیا ھم نے کھانا کھایا پھر تیسرے دن شوہر آگیا تین دن رھا میں نے تین دن اپنی گرمی نکالتی رھی پھر شوہر تین مہینے کےلئے چلا گیا عثمان پڑھنے جاتا کچھ ھی دنوں میں عثمان مجھ سے گھلمل گیا ھم ساتھ بیٹھ کر فلمیں دیکھتے اس طرح عثمان کو ایک منتھ ھوگیا۔ شوہر میرے لیئے پتلی نیٹی لایا تھا جس میں سارا جسم صاف نظر آتا تھا سوچا رات کو یہ نیٹی بنا کپڑوں کے پہنوں گی عثمان کالج سے گھر آیا اور کھانا کھاکر پڑھنے لگا میں نہانے گئی چوت کی شیب کی چوت میں کچھ دیر انگلی کی مموں کو دبایا پھر نہاکر واش سے نگی باہر آئی تو عثمان میرے روم میں بےبی کے ساتھ کھیل رھا تھا مجھے نگا دیکھا تو کچھ دیر دیکھتا رھا پھر سوری کہے کر روم سے باہر گیا میں تو بہت خوش ھوئی پھر نییٹی پہن کر عثمان کے پاس آئی عثمان نے مجھے دیکھا نیٹی میں میرا نگا جسم صاف نظر آرہا تھا  میں نے کہا عثمان بتاؤ کسی لگ رھی ھوں عثمان نے تعریف کی میں نے کہا چل کے فلم دیکھتے ہیں عثمان میرے جسم کو دیکھتا میں فلم دیکھتی عثمان کے ساتھ ٹچ ھوکر بیٹھی تو عثمان کا جسم بہت گرم تھا دو راتوں میں عثمان میری تعریف کرتا ھوا مجھ میں دلچسپی لینے لگا ایک بار عثمان نہا رہا تھا میں نے واش کا ڈور تھوڑا سا کھول کر دیکھا تو عثمان مٹھ مار رھا تھا عثمان کا لن تو شوہر سے بھی موٹا لمبا تھا میں تو دیکھ کے پاگل ھو گئی من کر رھا تھا ابھی اندر چلی جاؤ عثمان اب فل تیار ھوگیا تھا بس میں نے سنگل دینا تھا عثمان فرش ھوکر واش سے باہر آنے والا تھا میں روم سے باہر آکر ڈور بند کرکے باہر کھڑی ہوگئی عثمان روم میں نگا کھڑا تھا میں نے ڈور کھولا تو عثمان کا لن مستی میں کھڑا تھا مجھے دیکھا تو کہا چچی کوئی کام ھے میں نے کہا کپڑے پہن کر آؤ فلم دیکھنے ہیں عثمان نے اوہ سوری کہے کر شیٹ اٹھا کر اپنے لن کے آگے کیا اور کہا سوری میں آتا ھوں پھر ھم فلم دیکھنے لگے عثمان بہت ھوٹ تھا میں تو عثمان سے زیادہ ھوٹ تھی سوچا آج رات کو ھی کرنا ھوگا فلم ختم ھوئی عثمان اپنے روم گیا میں میکپ کرکے عثمان کے پاس آئی عثمان سے کہا عثمان اکیلے میں ڈر لگ رھا ھے کیا تم میرے روم میں سو سکتے ھو تو کہا آتا ھو چچی میں اپنے روم آکر لیٹ گئی عثمان آیا تو میں نے ساتھ سونے کو کہا ساتھ لیٹا تو میں عثمان کے قریب ھوئی اور عثمان کو جپھی ڈالی عثمان سیدھا لیٹا ہوا تھا پھر میں عثمان کو سلوسلو دبانے لگی عثمان کا لن مستی میں کھڑا تھا میں نے عثمان کے لن کو ہاتھ میں لےکر سلوسلو متھ مارتی کہا عثمان مجھ سے برداش نہیں ھو رھا میری ہیلپ کرو پھر عثمان نے مجھے باھوں میں بھر کر چومنے لگا پھر ھم مستی میں چومتے ھوئے نگے ھوگئے پھر عثمان کو چومتی ھوئی لن کو چومتی ھوئی تعریف کی اور لن کو چوپے لگائے پھر عثمان کے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لےکر مستی میں چدائی کرنے لگی کچھ دیر بعد میں ڈونکی بنی عثمان چدائی کرتا رھا پھر میں لیٹی عثمان میری چوت کو چومتا ھوا چاٹتا رھا پھر چوت میں لن ڈال کر چدائی کرتا رھا پھر میری چوت نے رس چھوڑا تو میں نے عثمان کو باھوں میں بھر کر چومنے لگی پھر عثمان کے لن کو پیار کیا مموں میں لیا پھر عثمان اٹھکر میرے بڑے مموں کو چودتے ھوئے میرے منہ میں چدائی کرتا پھر چوت کو جوش آیا پھر میں چدائی کی پھر چوت نے رس چھوڑا پھر لن کو منہ میں لے چوپے لگانے عثمان مموں کو چودنے لگا پھر چوت کو جوش آیا پھر چدائی کی پھر چوت نے رس چھوڑا تو اتنی دیر میں عثمان میری چوت میں فاریغ ھوا پھر ھم چومنے لگے پھر جوش میں آئے پھر چدائی کی پھر ساری رات چدائی کی اور نگے سو گئے پھر ھم دن رات بس چدائی کرتے عثمان جیسے کالج سے آتا مجھ پر چڑھ جاتا کبھی میں چڑھ جاتی ہمیں چدائی کے علاواہ کوئی کام نہ ھوتا میں تو بہت خوش تھی۔ پھر شوہر آیا شوہر کو چدائی سے فارغ کرنے کے بعد عثمان کے ساتھ چدائی کرتی صبح آکر شوہر کے ساتھ سوجاتی پھر شوہر چلا گیا میں اور عثمان دن رات بس چدائی کرنے لگے عثمان میری چوت کو بہت چاٹتا اتنا چاٹتا کے میری چوت کا رس نکال کر چاٹنا میں بھی عثمان کے لن کو چوپے لگاتی جب پانی نکلتا تو میں پی جاتی پھر ھم جب بھی شروع کرتے تو عثمان میری چوت چاٹتا میں عثمان کے لن کو چوپے لگاتی پھر عثمان میرے مموں کو چودتا پھر چدائی کرتے پھر عثمان نے گانڈ کی فرمائش کی میں نے خوشی سے گانڈ دی پھر میری گاںڈ کی سیل کھول کر چدائی کی پھر ھم مست چدائی کرتے پھر عثمان کی پڑھائی مکمل ھو گئی عثمان نے کہا چچی میں آپ کے ساتھ ہمیشہ رہنا چاہتا ہوں میں تو سن کر بہت خوش ھوئی اور عثمان سے کہا میں بھی تیرے بغیر نہیں رھے سکتی ایک دن عثمان نے فرمائش کی کے تم دلہن بنو میں دولہا ھم سوہاگ رات کریں پھر میں تم کو بیوی سمجھ لوں گا پھر میں اور عثمان دلہن دولہے والے کپڑے لائے سہاگ رات کی سیج سجائی مجھے پالر لے گیا میں تیار ھوئی پھر دلہن بن کر سیج پر بیٹھی عثمان دولہا بن کر آیا اور ھم نے سہاگ رات کی چدائی کی پھر مجھے نام سے پکارتا جب شوہر آتا تو چچی جان کہتا جب سے عثمان میری زندگی میں آیا تو مجھے شوہر کے باہر رہنے کا کبھی احساس تک نہ ھوا عثمان اور میں ساتھ سوتے اور نگے ھوتے میری بےبی بھی ھم کو چدائی کرتے دیکھتی ھوئی دس سال کی ھو گئی جب ھم چدائی کرتے تو بےبی ھم کو چدائی کرتے دیکھتی تو عثمان کا لن پکڑ لیتی ھم منع کرتے تو ضد کرتی پھر بےبی کو الگ سلاتی پھر عثمان کے لن سے مجھے پیٹ ھو گیا پھر میرا بیٹا ھوا پھر عثمان نے یہاں اپنا بزنس شروع کیا عثمان دن کو آفس جاتا اور شام کو آتا اور ھم چدائی کرتے اور عثمان سے مجھے تین بچے ھوئے عثمان سے جو مجھے خوشی ملی ھے وہ خوشی شوہر سے آج تک نہیں ملی اب بچے بڑے ھوگئے ہیں اور عثمان نے شادی نہیں کی عثمان اب بھی میرے ساتھ ھے اور ھم ساتھ سوتے ہیں یہ صرف بچوں کو پتا ھے شوہر کو ابھی تک پتا نہیں ھے بچوں کو منع کیا ھوا ھے عثمان صرف مجھے اپنی بیوی سمجھتا ھے میں بھی عثمان کو بیوی سے زیادہ خوش رکھتی ھوں عثمان ہر وقت چدائی سے مجھے خوش رکھتا ھے عثمان کے لن کا جو مزہ ھے وہ شوہر کے لن میں نہیں ھے جب عثمان تھکا ھوتا ھے تو عثمان کی تھکاوٹ دور کرتی ھوں یہ سچ بات ھے کے میں شوہر سے زیادہ عثمان سے پیار کرتی ھوں سمجھ لو میرے دو شوہر ہیں جب شوہر آتا ھے تو عثمان اپنے چاچو کی بہت قدر کرتا ھے اور مجھے اپنی جان سے بھی زیادہ پیار کرتا ھے۔ مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا۔ بائے