ھیلو دوستو میرا نام حینا ھے
۔ میں بہت خوبصورت ھوں میرے ممیں بڑے ہیں میری چوت کیوٹ ھے اور میری گاںڈ مست ھے۔ میری شادی کو تین سال ھوئے تھے ان تین سالوں میں میرا شوہر کبھی بھی میری جنسی خواہش کو پورا نہ کر پایا کیوں کے شوہر جنسی خواہش کو پورا کرنے میں بہت کمزور تھا اور شوہر کا لن بھی چھوٹا اور پتلا تھا ایک دن میں اپنے میکے آئی اور بھائی کے روم گئی اور بھائی کو پتا نہیں تھا کے میں آئی ھوں میں نے دیکھا کے بھائی اپنے موٹے لمبے لن کو نکال کر مٹھ مارتا ھوا موبائل پر نگی فلم دیکھ رہا ھے بھائی کا لن موٹا لمبا تھا میرے بھائی کا نام پرویز ھے جب سے بھائی کا لن دیکھا تو میرے تبک روشن ہوگئے بھائی سے بنا بات کیئے میں مما کے پاس آئی اور مما سے باتیں کی پھر شوہر کے پاس آئی رات کو شوہر نے چدائی کی لیکن میرے خوابوں خیالوں میں بھائی کا موٹا لمبا لن بس چکا تھا اس رات میری شوہر سے بہت توتومیں۔میں ھوئی اور شوہر سے لڑکر میں رات کو ھی میکے آگئی اور میں بہت ھوٹ تھی بھائی رات سے کہیں گیا ھوا تھا مماپاپا کو سب بتایا مما نے کہا اب تو کہا سوئے گی میں نے کہا میں بھائی کے ساتھ سو جاؤں گی کہا ٹھیک ھے پھر میں بھائی کے روم میں آکر لیٹی اور تکیہ کو بھائی سمجھ کے اپنی باھوں میں لےکر دباتی چومتی رھی پھر صبح کو بھائی آیا اور چڈی پہن کر میرے ساتھ لیٹ کر سوگیا اور مجھ سے برداشت بھی نہیں ھورھا تھا میں نے بھی بھائی کے اوپر اپنا ہاتھ رکھ دیا اور بھائی رات بھر کا جاگا ھوا تھا اور گہری نید میں گھوڑے بیچ کر سو رھا تھا پھر میں نے اپنا ہاتھ بھائی کے لن پر رکھ کر دھیرے دھیرے سہلانے لگی اور بھائی کا لن مستی میں کھڑا ھونے لگا پھر ایک دم فل کھڑا ھو گیا لن کو پکڑنے سے مجھے مزہ آرہا تھا میں فل ھوٹ ھو چکی تھی میں بھائی کو چوما اپنے ممے لگائے پھر بھائی کی چڈی سے لن باہر نکال کر دیکھا اف بھائی کا لن تو بہت مست تھا پھر میں آٹھ کر بیٹھ گئی لن کو چوما من کر رھا تھا ابھی چوت میں لےلوں پھر لن کے ٹوپہ کو چوما چوسا پھر لن کو پورا منہ میں لےکر چوسا مجھ سے صبر نہیں ھو پا رھا تھا میں نے ڈور کو لاک کیا اور جلدی سے نگی ھوکر بھائی کے لن کے ٹوپہ پر اپنی چوت کے سوراخ پر سیٹ کیا اور چوت میں لینے لگی مگر لن اتنا موٹا تھا کے جا نہیں رھا تھا پھر میں نے چوت اور لن کو اپنے تھوک سے چکنا کیا اور زور سے جھٹکا لگایا بھائی کا پورا لن میری چوت میں تھا اور بھائی کی آنکھ کھل گئی میں چدائی کرتی ھوئی بھائی کے منہ میں اپنا منہ دیا بھائی نے جب مجھے اس حالت میں دیکھا تو وہ بھی اپنے آپ کو روک نہ پایا شاید بھائی بھی مٹھیں مار مار کر تنگ آچکا تھا پھر اپنے لن کو میری چوت میں پایا ھوا اور مجھے نگا دیکھا تو جس طرح میں بھائی کو بھول کر اپنی جنسی خواہش چاہتی تھی تو بھائی بھی بہین کو بھول کر جنسی خواہش پر راضی ہو گیا پھر ھم دونو نے مست چدائی کی میں تو فارغ ھو چکی تھی پر بھائی اب فل مستی میں چدائی کرنے میں مصروف تھا مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور مجھے ایسا ھی لن چاہیئے تھا پھر میں فارغ ھوئی تو بھائی مجھے اتنا دبوچ دبوچ کر چود رھا تھا اور اس طرح مجھے بہت مزہ آرہا تھا اس طرح تو شوہر نے میری کبھی چدائی نہیں کی تھی بھائی ہر اسٹائل سے چدائی کر رہا تھا اور میں بھائی کا بھر پور ساتھ دے رھی تھی پھر میں تیسری بار فارغ ھوئی اور میں کافی تھک بھی گئی تھی لیکن بھائی تو ابھی بھی فارغ نہیں ھوئے میرے تو من میں لڈو پھوٹنے لگے کے اب بہت مزہ آیا کرے گا اتنی دیر میں مما نے آواز دی لیکن ھم نے کوئی جواب نہ دیا مما سمجھیں ھم سو رھے ہیں پھر مما نے آواز نہیں دی جب میں چوتھی بار فاریغ ھوئی تو بھائی بھی میری چوت میں لن ڈالے مجھ پر گر پڑا میں بھائی کو باھوں میں لےکر چومنے لگی پھر بھائی سائڈ پر ھوا تو میں کپڑے پہن کر مما کے پاس آئی اب میں بہت خوش تھی اور مجھے پہلی بار یہ خوشی ملی تھی مما اور میں نے ناشتہ بنایا تو مما نے کہا بھائی کو اٹھاؤ میں نے کہا مما بھائی ابھی سو رھا ھے اسے سونے دو میں اس کے روم میں ناشتہ لے جاؤں گی پھر ھم نے ناشتہ کیا تو میرا پھر چدائی کا موڈ ھوا میں ناشتہ لےکر گئی تو بھائی نے پکڑ کر مجھے چومتے ھوئے نگا کر دیا اور چدائی کرنے لگا میں نے کہا ناشتہ ڈھنڈہ ھو جائے گا پہلے ناشتہ کر لو کہا باجی وھی تو کر رھا ھوں میں نے کہا میں کون سی بھاگی جا رھی ھوں میں تو تیرے لیئے آئی ھو کہا سچ میں میں نے کہا ہاں سچ میں اتنی دیر میں پھر میں فارغ ہو گئی بھائی کو باھوں میں بھر کر کہا میں فارغ ھو گئی ھو تم ناشتہ کرو کہا باجی پلز مجھے فارغ کرو میں نے کہا پہلے ناشتہ کرو اور مما نے آواز دی میں نے کہا تم ناشتہ کرو میں آتی ھوں پھر میں کپڑے پہن کر گئی مما نے کہا بیٹی داماد کا فون آیا ھے میں نے بات کرنے سے منع کیا میرے من میں تو بھائی کا لن تھا جو فارغ ھونے کا نام نہیں لیتا تھا اور صبح سے مجھے کتنی بار فارغ کر چکا تھا میری چوت ابھی بھائی کے لن کا مزہ چکھ چکی تھی میں نے کہا مما میں نے شوہر سے صلح کرلو میں نے منع کیا کے ابھی نہیں پھر میں آٹھ کر روم میں آئی بھائی نے مجھے پکڑ لیا میں نے جلدی سے شلوار اوتار کر کہا جلدی کروں بھائی لن ڈال کر چدائی کرنے لگا میں نے کہا تھوڑی دیر کر لو پھر رات کو مزے سے کریں گے ابھی گھر کے کام کرنے ہیں پھر میری چوت نے رس چھوڑ دیا میں لن کو پیار کرنے لگی بڑی مشکل سے بھائی فارغ ھوا اور اپنا پانی سارا میرے منہ میں نکال دیا پانی نمکین تھا اور میں نے نگل لیا بھائی سے کہا اب تم فرش ھو جاؤ پھر میں گھر کے کام میں لگ گئی بھائی کے ساتھ میں نے ایک مہینہ تک چدائی کی میرا تو من ھی نہیں بھرتا تھا ایک رات کو میں بھائی کے اوپر اپنی چوت میں لن لےکر فل جوش میں چدائی کر رھی تھی بھائی نے کہا تم شوہر سے صلح کرلو کبھی مجھے بلا لیا کرو کبھی یہاں آ گئی کروں ایسے میں تم پیٹ سے ھو گئی تو مسلہ خراب ھوگا اگر شوہر کے ساتھ ھوگی تو پھر تم کو پیٹ ھو بھی جائے تو کوئی مسلہ نہیں مجھے بھائی کی بات اچھی لگی پھر ساری رات ھم نے چدائی کی پھر میں نے شوہر سے صلح کرلی پھر میں جب بھی میکے آتی ایک ہفتہ بھائی کے ساتھ سوتی بھائی تو میری ٹانگوں کو میرے سر سے لگاکر چدائی کرتا جو مجھے بہت اچھا لگتا میں ہر بار فارغ ھو جاتی میری چوت کو مست چاٹتا میرے مموں کو چودتا ایک رات کو بھائی نے گانڈ چودنے کو کہا میں نے کہا یار درد ھو گا بھائی نے کہا میں تو گانڈ میں چودوں گا میں نے منع کیا تو بھائی نے چدائی کرنا چھوڑ دیا مست کرتی اور بھائی مجھے ہٹا دیتا پھر مجھے ماہواری آئی میں نے کہا لن کو پیار کرنے دو منع کیا میں تڑپنے لگی لن کیلئے آخر میں مان گئی بھائی نے مجھے چومتے کہا آرام سے کروں گا پھر تیل لگا کر روز گنڈ میں اندر کرنے لگا اور تین دن میں پورا لن میری گانڈ میں چلا گیا اب بھائی مجھے خوب چودتا۔ پھر بھائی کی شادی ھو گئی اب بھائی کو بیوی کی چوت مل گئی تو بھائی کبھی کبھار میری بات مان لیتا ایک رات شوہر گھر نہیں تھا اور میں بہت ھوٹ تھی اور نید بھی نہیں آ رھی تھی اور میرے روم میں دیور آیا اور مجھ پر چڑھ گیا میں بھی بہت ھوٹ تھی کہا بھابھی پلز مجھے کرنے دو کب سے پیاسا ھوں میں نے کہا ٹھیک ھے میری بھی پیاس بجھادو دیور کا لن دیکھا تو مست لن تھا پھر ساری رات چدائی کی پھر میں ہر وقت دیور ہر چڑھی رہتی شوہر سے چدائی کرتی جب شوہر سو جاتا تو دیور کے روم میں چلی جاتی ساری رات چدائی کرتی دیور کی بیوی گزر چکی تھی ایک بار شوہر نے دیکھ لیا اور مجھے منع نہیں کیا اب میرے چار بچے ہیں دیور تو میرا دیوانہ ھے ہر وقت چدائی کرنے کیلئے تیار رہتا ھے بچوں کی شادی ھو گئی دیور نے شادی نہیں کی مجھ سے کہا میں تیرا ھوں اب بھی دیور ساتھ ھے مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔
No comments:
Post a Comment