ھیلو دوستو میرا نام شازیہ ھے
میرا گورا چٹا رنگ ھے اور ممیں بڑے بڑے ہیں چوت پینک ھے گانڈ پلی ھوئی ھے مجھ پر گلی محلے کے سب لڑکے مرتے ہیں مجھے اپنا فون نمبر اور لیٹر دیتے ہیں اور مجھے دیکھ کر اپنے لنوں کو مسلتے ہیں میرے سب دیوانے ہیں مگر ان دیوانوں میں میرا بڑا بھائی بھی میرا دیوانہ تھا جس سے میں چدائی کرتی اور بھائی کا دوست بھی مجھے بہت پسند تھا میں آپ دوستوں سے آپنی تفصیل سے چدائیاں شیر کرتی ھوں میرا تعلق مڈل کلس گھرانے سے ھے۔ میں جوان تھی گاؤں میں میرے دادا کی طبیعت خراب تھی اور ابوامی گاؤں چلے گئے میں اور بھائی ایگزام کی وجہ سے نہ جا سکے بھائی اور میرا ایک روم تھا صرف بیڈ الگ تھے بھائی ابوامی کو ٹرین پر بیٹھا کر گھر آئے اور رات کا کھانا کھا کر ھم سو گئےاور میں نید میں تھی اور مجھے خواب آیا ھوا تھا کے کوئی میرے مموں کو قمیض سے نکال کر دباتا ھوا چوم رھا ھے اور نیپلوں کو منہ میں لےکر چوس رھا ھے میں بہت ھوٹ تھی پھر میری شلوار اتارکر میری چوت کو چاٹنے میں لگا ھوا ھے مجھے تو اتنا مزہ آرہا تھا کے میں نید میں گرم گرم سیسکاریاں لے رھی تھی اور ایسا مزہ مجھے زندگی میں پہلی بار مل رہا تھا اور مستی میں تھی پھر اسی مستی میں میری آنکھ کھلی تو دیکھا میرا بڑا بھائی میری چوت کو چاٹتے میں لگا ھوا تھا میرا چھڑانے کو من نہیں کر رہا تھا میں بھائی کو اپنی چوت چاٹتے ھوئی مستی میں دیکھ رھی تھی چوت کو چاٹتے مجھے بھائی نے دیکھا میں نے بھائی کو اشارے سے کس پھینکا اور اپنی ٹانگیں پہلا کر دھیمی آواز میں کہا اف بہت مزہ آرہا ھے اور میں مستی میں اف آ آ ھائے اوئی کر رھی تھی پھر میری چوت نے رس نکال دیا بھائی میری چوت کو چاٹتے ھوئے ساتھ میں چوت کا رس بھی چاٹ رھا تھا پھر بھائی جاکر اپنے بیڈ پر لیٹ گیا پھر میں فل مستی میں شلوار اتارے اور مموں کو نکالے کچھ دیر سیدھی لیٹی رھی پھر بھائی کو مست نظروں سے دیکھنے لگی پھر بھائی آٹھ کر میرے ساتھ لیٹا تو میں نے بھائی کو باھوں میں بھر لیا اور چوم کر کہا بھائی پھر سے میری چوت کو چاٹو بھائی پھر میری چوت کو چاٹنے لگا اور میری چوت کا پھر رس نکال کر مجھے قمیض اتارنے کو کہا اور میں نے قمیص اتاری اور نگی ھوئی تو بھائی بھی نگا ھوگیا پھر مجھے چومتا ھوا مموں کو چومتا دباتا ھوا میری چوت میں انگلی کرنے لگا میں تو فل گرم ھو گئی بھائی نے کہا کبھی چدائی کی ھے میں نے کہا نہیں پھر کہا کبھی لن دیکھا ھے میں نے کہا نہیں پھر کہا میرا لن دیکھے گی میں نے کہا ہاں بھائی دیکھاؤ لن کیسا ھوتا ھے پھر بھائی نے اپنا لن دیکھایا بھائی کا موٹا لمبا لن دیکھ کے میں نے حیران ھوکر کہا بھائی لن ایسا ھوتا ھے کہا ہاں لن ایسا ھوتا ھے میں نے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا بھائی لن تو بہت اچھا ھے کہا منہ میں لےکر چوپے لگاؤ میں نے کہا وہ کیسے کہا جیسے لولی پاپ کو چوپے لگاتے ہیں میں لن کو چومتی چاٹتی ھوئی پورے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی اور بھائی مستی میں مست تھا پھر بھائی نے کہا جب لن چوت میں جاتا ھے تو اصل مزہ آتا ھے میں نے کہا پھر میری چوت میں ڈالا کہا تھوڑا سا درد ھوگا برداش کرنا ھوگا پھر کبھی بھی درد نہیں ہوگا میں نے کہا ٹھیک ھے میں برداش کر لوں گی پھر بھائی نے اپنے لن اور میری چوت کو تھوک لگا کر بڑے پیار سے اندر کرنے لگا مجھے تھوڑا سا درد ھو رھا تھا مگر اس سے زیادہ مجھے مزہ آرہا تھا لن کو آگے پیچھے کر رہا تھا پھر ایک زور کا دھکا لگایا تو پورا لن میری چوت کی سیل کھول کر اندر چلا گیا اس بار مجھے سوئی جیسی جبھن ھوئی جو چند سکینٹ کی تھی پھر بھائی نے جو چدائی کی میں تو مست ھو گئی کچھ دیر بعد میری چوت نے رس چھوڑا بھائی لگا رھا کچھ دیر بعد میں میری چوت پھر گرم ھوگئ اور بھائی لگا رھا پھر مجھے ڈونکی بننے کو کہا اس بار جو چدائی کی تو مجھے بہت مزہ آیا پھر چوت نے رس چھوڑا پھر میرے مموں کو چودنے لگا پھر چوت مستی میں آئی چودنے کو کہا بھائی نے مجھے اپنے اوپر آنے کو کہا میں اوپر آکر لن کو چوت میں لےکر بیٹھی تو پورا لن میری چوت میں تھا اوپر چدآئی کرتی مجھے بہت مزہ آرہا تھا بہت دیر بعد میں تھک گئی پھر میں لیٹ گئی پھر میری چوت نے رس چھوڑا پھر کچھ دیر بعد میری چوت میں گرما گرم نکلتے محسوس ھوا جو مجھے بہت اچھا لگ رہا تھا پھر میری چوت میں لن ڈالے بھائی میرے اوپر گر پڑا پھر بھائی نے چائے کا کہا ھم نگے چائے بناتے چدائی کی پھر چائے پی کر ساری رات چدائی کرکے بہوش ھوکر نگے سو گئے ابوامی کے آنے تک ھم ایگزام دےکر آتے اور بس چدائی میں مست ھو جاتے پھر ابوامی آگئے پھر ھم روم میں چدائی کرتےبھائی نے مجھے ایک تھرمامیٹر لاکر دیا کہا اس سے حمل چیک کرتی رہنا اگر ھوگا تو ھم ابوشن کرائینگے میں بھی چیک کرتی پھر ایک بار گانڈ کی چدائی کا کہا میں نے بھی انکار نہیں کیا بھائی اپنے دوست کو گھر لاتا مجھے بھائی کا دوست مست نظروں سے دیکھتا میں بھی اس سے مست نظریں ملاتی بھائی کے دوست سے چدائی کرنے کو من کرتا ایک رات میں اور بھائی چدائی کر رھے تھے میں نے بھائی کو بتایا تو بھائی نے بتایا کے یار فہیم تو اپنی بڑی بہن کو چودتا ھے جب اس نے مجھے بتایا تو مجھے تیرا خیال آیا میں نے کہا بھائی سچ بتانا تم نے فہیم کی بہن کو چودا ھے کہا ہاں یار بہت دفع میں نے کہا کیا تم نے اپنا بھی بتایا کے ھم بھی چدائی کرتے ہیں کہا ہاں سب بتایا ھے میں نے کہا پھر کسی دن تم دونو مل کر مجھے خوش کرو کہا شازیہ یہ سن کر تو فہیم بہت خوش ھوگا پھر پروگرام بناؤ کہا ٹھیک ھے کل بناتے ہیں اور رات ابوامی سے بہانہ کرکے اسے اپنے پاس رکھتے ہیں پھر بھائی فہیم کو لایا اور ابوامی سے کہا فہیم کے گھر والے شادی پر گئے ہیں رات کو فہیم میرے ساتھ سوئے گا پھر ساری رات میں نے فہیم اور بھائی کے ساتھ مزے کیئے فہیم نے شادی کا بول دیا اور کہا باجی شبانہ بھی عدنان سے شادی کرنا چاہتی ھے پھر میں نے کہا پہلے مجھے شبانہ سے ملواؤ ھم مل کر چدائی کریں گے اور شادی کا سوچیں گے پھر فہیم کے گھر چدائی کا پروگرام بنایا ابوامی کو فہیم کے گھر پارٹی کا بول کر ھم گئے شبانہ سے ملی شبانہ بھی بہت خوبصورت تھی مل کر چدائی کی اور کبھی فہیم کے ساتھ میں چدائی کرتی تو کبھی میں عدنان بھائی کے ساتھ چدائی کرتی شبانہ بھی کبھی میرے بھائی سے چدائی کرتی تو کبھی اپنے بھائی کے ساتھ کبھی دونو مجھے چودتے تو کبھی دونوں شبانہ کو چودتے ھم چاروں ساری رات نگے چدائی کرتے رھے پھر تھک ہار کر سوگئے پھر شادی کرکے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا پھر ھم نے شادی کر کے ساتھ رھے اور مست چدائی کرتے اور ایک کبھی میں بھائی کے ساتھ سوتی تو کبھی فہیم کے ساتھ شبانہ بھی کبھی فہیم کے ساتھ تو کبھی عدنان کے ساتھ سوتی کبھی ھم چاروں ایک ساتھ سوتے ھم گھر میں نگے ھوتے جب دونوں آفس ھوتے تو شبانہ اور میں خوب سیکس کرتیں پھر اسی طرح ھم پیٹ سے ھونے لگیں میرے اور شبانہ کے چار چار بچے ھو دو شوہر کے اور دو بھائیوں کے اس وقت بھی ھم ساتھ میں میں رہتی ہیں اور اسی طرح مزے کرتی ہیں پھر ہمارے بچے جوان ھوئے تو میں نے اور شبانہ نے ایک دوسرے کے بیٹوں سے چدائی کرتی اس بات کا فہیم اور بھائی کو بھی پتا تھا تو انہوں نے بھی یہی ضد کی تو میری بیٹیوں سے بھائی نے چدائی کی اور شبانہ کی بیٹیوں سے فہیم نے چدائی کی پھر بیٹو بیٹیوں کی آپس میں شادی کرا دی اس کے بعد تو میں اور شبانہ نے چدائی کیلئے نوکر رکھنے کا شوہروں کو بتایا بڑی مشکل سے مان گئے جب آفس ھوتے تو ھم اپنے چدائی والے نوکر سے سارا دن چدائی کرتی آپس میں بھی سیکس کرتی اب اس وقت ہماری عمر پچاس سال ھے ابھی بھی ھم جوان ہیں ابھی میں اور شبانہ چدائی کیلئے کوبھی نوکر رکھتیں ہیں ایک مہینے تک استعمال کر کے نکال دیتی ہیں ہماری چوتوں میں اب بھی وہی آگ ھے اگر کسی کو چدائی کرنے کی نوکری چاہئے تو ہمیں کمنٹ میں بتائیں میں اور شبانہ رابطہ کریں گی شرط یہ ھے کے لن 8 ۔ 9 انچ لمبا اور 4انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ ھونی چاہیے ہماری بیٹیاں بھی ھونگیں چدائی کرنے کی کوئی ٹائمنگ نہیں ہر وقت بس چدائی کرنی ھوگی کیوں کے ہمارے شوہر آفس جاتے ہیں جب وہ سوئے گے تو پھر ھم چدائی کرینگے اپنے ساتھ روم دینگے مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔
No comments:
Post a Comment