ھیلو دوستو میرا نام عندلیب ھے
میں بہت خوبصورت ھوں میرے بڑے ممیں ہیں اور میری چوت بہت کیوٹ اور گرم ھے میری گانڈ سیکسی ھے میری شادی ھوئی تو شوہر میرے پیٹ میں بچہ دےکر فوت ھو گیا شوہر کے مرنے کے ایک ہفتے بعد مجھے گرمی چڑھنی شروع ھوئی اور دن بدن میں بہت گرم ھونے لگی اور پیٹ میں بچہ بھی تھا میں ہر رات کو نگی ھوجاتی اور مموں کو دباتی چومتی چوستی اور چوت میں انگلی کرتی اور چوت کا رس نکاتی اسی طرح میں کرتی رھی اور 9 مہینے ھوگئے پھر میرا کیوٹ سا بیٹا ھوا اور بیٹے کا نام رکھا واصف۔ بیٹے کو جب پہلی بار اپنے مموں کا دودھ پلایا تو بہت گرم ھو گئی پھر کچھ ھی دنوں میں۔ میں ٹھیک ٹھاک ھوگئی جب میں بیٹے کو درد پلاتی تو میں بہت گرم ھو جاتی میرے من میں آیا کے بیٹے کا دودھ کبھی نہیں چھڑاؤں گی اور بیٹے کے ساتھ نگی سویا کروں گی چاھے بڑا بھی ھو جائے گا تو تب بھی دودھھ پلایا کروں گی اور نگی سویا کروں گی اب میری آگ کو بیٹا ھی بجھایا کرے گا میں واصف کو سب سیکھاؤں گی ابھی بیٹا ایک مہینے کا تھا تو نگی ھوکر واصف کو دودھ پلانا شروع کردیا اور اسی طرح میں نگی سوتی اور بیٹے کو دودھ پلاتی ھوئی چوت میں انگلی کرتی اور چوت کا رس نکالتی رھی پھر جیسے جیسے واصف بڑا ھوتا گیا تو مجھے مزہ آتا گیا اور واصف ایک سال کا ھو گیا اور میں نگی ھوکر بیٹے کو دودھ پلاتی رھی اور نگی سوتی رھی اب میں جب بھی بیٹے کو دودھ پلاتی تو بیٹا میرے دونوں مموں سے کھیلتا منہ میں لےکر پیتا تو میں بہت گرم ھو جاتی پھر کبھی کبھی واصف کی للی سے کھیلتی جب للی کھڑی ھوتی تو للی کو پیار کرتی چومتی منہ میں لےکر چوپے لگاتی پھر بیٹے کو اپنے اوپر لیٹا کر دودھ پلاتی اپنی باھوں میں بھر کر چومتی اور اپنی چوت میں انگلی کرتی میں تو مست ھو جاتی اسی طرح میں کرتی لیکن بیٹے کی للی سے کبھی کبھی کھیلتی پھر واصف دو سال کا ھو گیا اب بیٹا چلنے لگا بیٹے کی للی کو کھڑی کر کے اپنے پیٹ پر سلاتی اب بیٹا میرے مموں سے خوب کھیلتا پھر بیٹآ کچھ اور بڑا ھوا اب تو بیٹا اپنی للی بھی رگڑنے لگا کبھی میں اتنی گرم ھوتی کے بیٹے کی للی کو خوب چومتی اپنی چوت دیکھائی واصف جب میری چوت کو ہاتھ لگاتا تو مجھے مزہ آتا اسی طرح میں بیٹے کو ہر طریقے سے سیکھا رھی تھی پھر واصف تین سال کا ھوا تو واصف کو چوت چاٹنا سیکھایا واصف میری چوت چاٹتا کبھی واصف کی للی کھڑی کر کے اپنی چوت لےکر ہلنے کو کہتی واصف چار دنوں میں سیکھ گیا پھر واصف میری چوت میں للی کو آگے پیچھے کرتا اور چوت کو چاٹتا میری چوت رس نکال دیتی میں واصف کو بہت چومتی پھر جب واصف چار سال کا ھوا تو واصف کی للی کھڑی کر کے واصف کے اوپر آکر اپنی چوت میں للی لکر مستی میں اوپر نیچے ھوتی اور مموں کو چودنے کا کہتی واصف بھی چودنے لگتا للی کو منہ میں لیتی چوپے لگاتی اب واصف بہت ٹرین ھو چکا تھا پھر واصف پانچ سال کا ھو گیا اور میں اسی طرح واصف کے ساتھ نگی ھوتی اور چوت کو چٹواتی اور چوت کو چودنے کا کہتی اب واصف بہت کچھ تیز ھو چکا تھا پر میری آگ دن بدن بڑھتی رھی تھی اور مجھے پہلے سے زیادہ مزہ آنے لگا اب تو واصف خود شروع ھو جاتا میں واصف کے ساتھ نگی مست رہتی اب تو واصف جب میری چوت سے کھیلتا تو میری چوت دو تین بار رس چھوڑ دیتی اب واصف چھ سال کا ھوگیا اور واصف کی للی بھی پہلے سے بڑی ھو چکی تھی اب مجھے بہت مست کرتا مموں کو دباتا چومتا للی رگڑتا چوت کو چاٹتا انگلی کرتا اپنی للی میری چوت میں ڈال کر چدائی کرتا اب مجھے بھی پتا چلتا کے میری چوت میں للی اندر باہر ھوتی ھوئی میں واصف کے اوپر آکر چوت میں للی لےکر چدائی کرتی واصف کی للی کو میں چومتی چاٹتی چوپے لگاتی واصف مجے بہت دفع فاریغ کرتا اور میں واصف کی صحت کا بھی اچھے سے خیال رکھتی کہیں کمزور نہ ھو جائے پھر واصف سات سال کا ھو گیا اور مجھے پہلے سے زیادہ مست کرتا میں بہت خوش تھی کیونکہ واصف کی للی بھی بڑی ھو رھی تھی پھر بیٹا آٹھ سال کا ھوا اب تو واصف دن رات چڑھا رہتا جب کبھی مہمان آکر چلے جاتے تو مجھے نگا ھونے کو کہتا پھر واصف نو سال کا ھوا پہلے سے للی بھی زیادہ بڑی ھوگئی پھر جب دس سال کا ھوا تو مجھے بہت ھوٹ کرتا اسکول کے آنے کے بعد مجھے چھوڑتا نہیں تھا میں واصف کا ھوم ورک کراتی جب کہتا تو میں کہتی بس اب صرف رات کو واصف کی پڑھائی پر بھی بہت توجو دیتی پھر گیارہ سال کا ھوا میں تو دن بدن خوش ھو رہی تھی کے بس بیٹے کی للی سے لن بننے کے انتظار میں پھر جب بیٹا بارہ سال کا ھوا تو چڑھ جاتا میرے کپڑے اتار دیتا مموں کو چودتا چوت چاٹتا چوت کو چودتا میری چوت کا رس نکال دیتا میں منع بھی کرتی کے کسی کو نہ بتانا پھر تیرا سال کا ھوگیا اب بیٹے کی للی چھوٹے لن میں تبدیل ھو گیا تھا پھر جب چودا سال کا ھوا تو مجھے پاگل کر دیتا اب چھوٹا لن بڑا لن بن گیا جب چوت میں ڈالتا تو پتا چلتا کے چدائی ھو رھی ھے میں خوب انجوائے کرتی میں بھی واصف کے لن کو خوب چومتی چاٹتی چوپے لگاتی پھر جب پندرہ سال کا ھوا تو واصف کا لن اپنے پاپا کے لن سے بھی زیادہ موٹا لمبا تھا اب تو جب چدائی کرتا تو میں بہت دفع فاریغ ھوتی پھر لن سے پانی نکلنے لگا پھر 16 سال کا ھوگیا واصف کے لن کی ٹائمنگ بھی بہت لمبی تھی میں تو بہت مست ھوتی واصف تو ہر وقت چدائی کیلئے تیار رہتا اور ہمیشہ میری چوت میں فاریغ ھوتا جو مجھے بہت اچھا لگتا پھر ایک بار واصف نے گانڈ چودنے کی بڑی ضد کی آخر مجھے دینی پڑی گانڈ میں لن ڈالا مجھے درد تو ھوا لیکن میں نے برداش کیا ھم خوب چدائی کرتے پھر جب میری چوت ماہواری چھوڑتی تو واصف میری گانڈ اور مموں کی خوب چدائی کرتا میں واصف کے لن کو پیار کرتی پھر واصف کے لن سے مجھے حمل ھو گیا پھر مجھے بیٹی ھوئی اور بیٹی کا نام سائرہ رکھا۔ میں اور واصف اسی طرح نگے سوتے چدائی کرتے سائرہ کو بھی میں ساتھ سلاتی مجھے پھر حمل ھوا پھر بیٹا ھوا پھر واصف نے مجھے حاملان کر دیا پھر بیٹی ھوئی پھر میں نے منصوبہ بندی کر لی پھر بیٹی بڑی ھوئی گئی اور ہمارے ساتھ ھوتی اور سائرہ کو بھی سیکھاتی پھر سائرہ بھی ساتھ شروع ھوتی پھر بیٹی تیرا سال کی ھوئی تو واصف نے سائرہ کی چدائی کی۔ میں نے واصف کو کہا سائرہ تیری ھے۔ پھر واصف ھم دونوں کو خوش کرتا پھر دوسرا بیٹا بڑا ھوا میں اس کے ساتھ شروع ھوئی پھر دوسری بیٹی بڑی ھوئی ان دونوں کی موٹی بنا دی میں دونو بیٹوں سے مزے کرتے تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا
۔
No comments:
Post a Comment