2 ھیلو دوستو میرا نام کینزا ھے
میں بہت پیاری ھوں میرا گورا رنک ھے میرے پینک ھونٹ بہت پیارے ہیں اور میرے ممیں گورے ہیں اور میرے مموں پر پینک گول دائرہ ھے اس دائزے میں سب پینک ہیں اس لئے میری موٹی نیپلیں پینک ہیں اور میری پنک نیپلیں بہت پیاری ہیں اور میری پینک چوت بہت پیاری ھے اور اندر سے چوت کے ھونٹوں سے لےکر چوت کے آس پاس پینک ھے اور میری گانڈ کے سوراخ سے لےکر باہر تک پینک ھے اور گانڈ کے دونوں ہیپ موٹے اور نرم پلے ھوئے ہیپ ہیں اور میری گانڈ مست ھے میرا فگر مرد کو مست کرتا ھے۔ تو دوستو میں آپ فرینڈز سے اپنا بیتا ھوا وقت شیر کرنا چاہتی ھوں تو میں شیر کرتی ھوں تو دوستو میرے بھائی کا نام شیراز ھے اور میں شیراز سے بڑی ھوں۔ ھم دونوں میں صرف ایک سال کا فرق ھے میں اور شیراز بچپن سے ایک ساتھ سوتے تھے اور بچپن سے شیراز کی ایک عادت تھی وہ عادت یہ تھی کے شیراز رات میں اکثر میری ٹانگوں پر اور میری گانڈ پر للی رگڑتا کبھی میرے اوپر آتا اور اپنی للی کوخوب رگڑتا میں نے بھی شیراز کو کبھی منع نہیں کیا اور اسی طرح شراز کی عادت مسلسل رھی یہاں تک کے میں دس سال کی ھوگئی اور جب میں دس سال کی ھوئی تو شراز مسلسل اسی طرح کرتا رہتا اب شیراز مجھے باھوں میں بھرنے لگا پھر جب بھی للی رگڑتا تو مجھے جپھی ڈال کر کرتا پھر میں تیرا سال کی ھوئی تو شراز پہلے سے زیاد کرنے لگا اور اب شیرا کی للی بھی بڑی تھی اور مجھے پتا چلتا کے شیراز کی للی پہلے سے بڑی ھوگئی ھے اب شراز مجھے چومنے بھی لگا اب مجھے بھی مزہ اتا پھر میرے مموں کا ابھار ھونا شروع ھوا تو شراز بھی اور مست ھوتا جب میں چودا سال کی ھوئی تو شراز کی اس عادت میں بلکل کمی نہ ھوئی بلکہ اور اضافہ ھوگیا مجھے تو شیراز اتنا مست کرتا کے میں کیا بتاؤ کے شیراز کے ساتھ میں مست ھوتی اب شیراز کی بڑی للی سے لن بن رہا تھا تو میرے چھوٹے ممے کچھ بڑے ھوگئے شیراز میرے مموں کو خوب دباتا اور کبھی میری قمیض اوپر کرکے میرے چھوٹے مموں کو خوب دباتا اور چومتا چوستا میں تو بہت مست ھو جاتی ایک رات کو تو شیراز نے حد کر دی میری شلوار کو میرے گھٹنوں تک کرکے میری چوت کو جو چومنا چاٹنا شروع کیا میں تو اف کیا بتاؤ کے میں تو مست ھوگئی اور اسی طرح اب شیراز مجھے مست کرتا رھا پھر ایک رات کو شراز نے میری قمیض اور شلوار اتار دی اور خود بھی نگا ھوگیا پھر جب شیراز مجھ سے مست ھوا تو مجھے بہت مزہ آنے لگا شراز اپنے چھوٹے لن کو خوب رگڑتا میرے چھوٹے مموں کو خوب دباتا چومتا اور میرے ممے دن بادن بڑے ھونے لگے پھر میں پندرا سال کی ھوئی میرے ممے بہت بڑے ھوگئے اور شراز کا لن بن کر بڑا لن ھوگیا پھر میری چوت سے ماہواری شروع ھوئی شراز نے دیکھا لیکن پھر بھی مجھے مست کرتا رہا صرف چوت کو چھوڑ کے مست کرتا پھر ماہواری رکی تو شیراز مستی میں آجاتا اور مجھے اتنا مست کرتا کے میری چوت رس چھوڑ دیتی ایک بار رات کو شیراز نے میری چوت کو اتنا چوما چوسا چاٹا کے میری چوت کا رس نکال دیا اور میری چوت کا سارا رس چاٹ لیا پھر اپنے لن کو پیار کرنے کو کہا پھر شیراز سیدھا لیٹ گیا میں نے شیراز کا لن دیکھا تو موٹا لمبا اور بہت پیارا تھا لن کا ٹوپہ تو لن سے بھی موٹا اور پینک تھا میں نے زندگی میں صرف شیراز کا لن دیکھا جو بہت پیارا تھا مجھے شیراز کا لن بہت پیارا لگا میں نے بھی لن کو جی بھرکے بہت چوما اور چوپے لگائے اور جی بھر کے پیار کیا اور لن کو پیار کرنے میں۔ مجھے تو بہت مزہ آرھا تھا بہت دیر بعد لن سے پانی نکلا میں نے بھی لن کا سارا پانی چاٹا آج پہلی بار شیراز کے لن کا پانی نکلا اب شیراز اور میں ہر رات کو نگے ھوکر اسی طرح مزے کرتے اور اسی طرح ھم ایک دوسرے کو فاریغ کرتے پھر ایک رات کو میں اور شراز مست تھے میری چوت تھوڑا تھوڑا رس چھوڑ رھی تھی اور چکنی ھوتی رھی کیونکہ شراز آج میری چوت میں انگلی چلا رھا تھا پھر شیراز اٹھ کر میری ٹانگو کے بیچ بیٹھ کر شراز نے اپنے لن کو اور میری چوت کو تھوک لگاکر میری چوت کے سوراخ پر لن کا ٹوپہ رکھ کر کچھ دیر رگڑا پھر ٹوپے کو میری چوت کے سوراخ میں اندر باہر کرنے لگا پھر ایک زور کا جھٹکا دیا تو سارا لن میری چوت کے اندر تھا مستی میں درد کا پتا ھی نہ چلا چوت سے خون بہت نکلا بیڈ کی چادر خون سے بھر گئی جب لن میری چوت میں گیا تو میں شیراز کو باھوں میں بھرکر چومنے لگی پھر جو شیراز نے چدائی کی تو اف سب سے زیاد مزہ تو چدائی کا تھا پھر تو میں کہتی چودو زور سے چودو مزا آرہا ھے چودتے رھوں اور چودو پھر کبھی مجھے گھوڑی بناتا اور کبھی لن کی سواری کراتا کبھی کروٹ دے کر چدائی کرتا کبھی الٹا لیٹا کر چودائی کرتا میں تو فل مزے میں تھی مجھے ایسا مزہ شیراز سے مل رھا تھا میں شیراز کو چومتی ھونٹ چوستی باھوں میں دباتی فل مستی میں تھی پھر میری چوت نے رس چھوڑا کچھ دیر بعد شیراز کے لن کا پانی میری چوت میں نکلا ھم ساری رات اسی طرح چدائی کی ہر بار شراز میری چوت میں فاریغ ھوتا رھا پھر ھم ہر رات کو چدائی کرتے اور پھر دن کو بھی چدائی کرنے لگے اسی طرح ھم دن رات چدائی کرنے لگے اور شیراز میری چوت میں فاریغ ھوتا پھر جب میری ماہواری شروع ھوئی تو شیراز نے میری گانڈ میں لن ڈال دیا گانڈ میں۔مجھے بہت درد ھوا مگر شراز مجھے مست کرتا رھا پھر کچھ دیر بعد درد نہ رھا شیرا میرے مموں کو بھی بہت چودتا ماہواری ختم ھوئی تو چوت کی چدائی کی چوت میں فاریغ ھوتا رھا پھر میں حمل سے ھوگئی کچھ مہینوں میں میرا پیٹ بڑھنے لگا مما نے دیکھا تو پیار سے پوچھا تو میں نے بتایا کے میں اور شیراز کرتے ہیں مما نے پہلے مجھے خوب ڈانٹا پھر شراز کو بہت ڈانٹا پھر ابوشن کیلئے لے گئی تو ابوشن نہ ھو سکا شیراز کو اور مجھے مما نے بہت ڈانٹا لیکن مما کی باتو کا ھم پر کوئی اثر نہ پڑا پھر مما مجھے اپنے ساتھ سلااتی تو جب مما سو جاتی تو میں شیراز کے پاس جاتی اور ھم خوب چدائی کرتے پھر آکر مما کے پاس سو جاتی جب کوئی آتا تو مجھے آنے سے منع کررتی کوئی پوچھتا تو کہتی سہلی کے ساتھ گئی ھے پھر مجھے بیٹا ھوا تو پاپا بھی دوبئی سے آیا ھوا تھا پھر ھم گھر آئے پاپا نے ھمیں کچھ نہ کہا کیونکہ مما نے ساری ڈیٹائل بتائی اور چپ رہنے کو کہا پھر ھم سے کہا جو پوچھے تو کہنا ہمارا بھائی ھے پھر رات کو مما۔ پاپا کے ساتھ مست رھی اور شیراز مجھے پیار میں مست کرتا رھا میں اور شراز ساتھ سوتے رھے اور مما ھم کو اٹھاتی اور ڈانتی نہیں تھی کچھ دن میں سہی ھوئی تو سکون سے چدائی کی پاپا ایک مہینہ رھا پھر چلا گیا پھر مما نے مجھے کنڈم دیا اور کہا شیراز کو یہ پہنا دیا کرنا پھر میں نے شیراز کو دیا اور بتایا پر جب کنڈم لگا کر چدائی کرتے تو ھم دونوں کو مزہ نہ آتا تو اتار دیتے پھر جب شیراز کے لن کا پانی نکلنے والا ھوتا تو کبھی میں پینے کا کہتی چوت سے لن نکال کر میرے منہ میں پانی نکالتا میں پی جاتی کبھی مموں پر کبھی پیٹ پر پانی نکالتا میں مسلتی چاٹتی ھم اب دن رات چدائی کرنے لگے پھر مما نے میرے رشتہ کا بتایا پھر میری شادی ھوئی شوہر کا لن بھی مست تھا جب شیراز کے لن کے بعد شوہر کا دوسرا لن لیا تو اس کا مزہ الگ تھا پھر شیراز سے چدائی کرتی اور شوہر کے ساتھ بھی مجھے دو لن سے بہت مزہ آنے لگا اس مزے میں میرا من اور لن کا کرنے لگا پھر کچھ دن شوہر کا کزن یعنی ساس کی بہن کا بیٹا رہنے آیا یہ بہت ھوشیار تھا آتے ہیں مجھے آنکھ ماری اور موقعہ دیکھ چدائی کا بول دیا میں نے کہا رات کو ویٹ کرنا پھر رات کو گئی اس کا لن بھی مست پلا ھوا تھا جتنے دن رھا میں مست رھی پھر چلا گیا ایک رات کو پانی پینے گئی تو ساس کے روم سے گزری تو ساس سسر کی مست آواز آئی تو دیکھا ساس اپنے شوہر کے لن کو چوہے لگا رھی ھے میں نے سسر کا لن دیکھا ایک دم مست لگا تو لینے کی ٹھان لی شوہر آفس کے کام کے سلسلے میں کچھ دن کیلئے باہر گیا دوسرے دن ساس اپنے میکے چلی گئی اب گھر میں سسر اور میں تھے سسر آفس تھا اور میں بہت ھوٹ تھی اور سسر کا ویٹ کر رھی تھی سسر آیا تو کہا میں آج بہت تھک گیا ھوں اور جاکر روم میں لیٹ گیا میں نے خود سے کہا اس سے اچھا کون سا موقعہ ھو سکتا ھے میں نے قمیض اتاری بریزر اتارا پھر شلوار اتار کر پتلی نیٹی پہنی میرا جسم صاف نظر آرھا تھا پھر میں نے تیل لیا اور سسر کے روم میں آئی سسر ٹیشیٹ اور چڈی پہن کر لیٹا ھوا تھا مجھے دیکھا تو اٹھ کر بیٹھ گیا میں سسر کے ساتھ بیٹھ کر سسر کو مساج کرنے کو کہا کے تھکن دور ھو جائے گی سسر نے منع کیا میں نے ایک نہ سنی تو سسر مان گیا پھر سسر کو شیٹ اتارنے کو کہا سسر نے شیٹ اتار کر لیٹا میں نے سینے اور پیٹ پر تیل گرا کر مساج کرنے لگی مساج کرتے سسر کو مستی میں دیکھتی اور مسکراتی اور ممے سامنے کرتی اور مموں سے نیٹی ہٹ جاتی اور ممے نظر آتے اور سسر میرے مموں کو دیکھ کر مستی میں آنے لگا پھر میں مساج کرتی اور ساتھ میں سسر کے لن کو ہاتھ ٹچ کرتی پھر سسر کا لن بھی چڈی میں کھڑا ھونے لگا مساج کرتی چڈی میں ہاتھ ڈال کر سسر کے لن کو پکڑ لیا اور سسر نے مجھے مست ھوکر دیکھا تو سسر کے منہ میں اپنا منہ دے کر لن کو سہلاتی سسر کے ھونٹ چوسنے لگی سسر نے مجھے کس کے باھوں میں بھرلیا پھر ھم چومنے میں مست ھو گئے میں نے نیٹی اتاری تو سسر مجھے نگا دیکھ کر جوش میں اگیا پھر ھم ایسے مست ھوئے کے سسر میرے مموں کو دباتے چومنے چوسنے میں مست ھوگیا پھر سسر میرے اوپر آکر میرے چہرے اور ھونٹوں کو اور میرے ممو کو مست چومنے چوسنے لگا پھر میں اوپر آکر سسر کو چومتی ھوئی سسر کے لن تک آکر سسر کے لن کو مستی میں خوب چوما منہ میں لےکر چوپے لگاتی اور پیار کرنے میں مست ھوگئی پھر سسر نے مجھے پکڑ کر لیٹاکر میری چوت کو مستی میں خوب چومتا چوستا چاٹتا رھا پھر میری چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا ھم نے خوب چدائی کی پھر میں نے سسر کے لن کو پکڑ کر اپننی گانڈ کے سوراخ پر رکھ کر کہا چودو تو سسر کا لن اندر گیا سسر تو خوش ھوگیا اور مست چدائی کرنے لگا ھم ساری رات چدائی میں مست رھے سسر میری بہت تعریف کرتا رھا پھر اس کے بعد سسر میرا دیوانہ ھو گیا اب گھر میں دو لن کے مزے لیتی من کرتا اور بھی لن لوں پھر میں پیٹ سے ھوگئی پھر کبھی شیراز آتا تو مست مزہ آتا تین لن سے مزے کرتی کبھی شوہر کا کزن آتا تو مزے کرتی ایک رات کو سسر کے ساتھ چدائی کا ٹائم تھا رات کو سسر آنے کا میسج کیا دوسرے روم گئی تو سسر پہلے ھی نگا تھا پھر ھم چدائی میں مست ھوگئے اور ڈور لاک کرنا بھول گئے اور ساس اندر آگئی اور چدائی کرتے دیکھ لیا ھم نے دکھا تو ہٹ گئے پھر سسر نگا میری ساس کے پاس گیا میرا تو سارا مزہ خراب ھو گیا میری چوت کا رس نہیں نکلا تھا میں بہت ھوٹ تھی میں نیٹی پہن کر آکے شوہر کے لن کو پیار کرتی کھڑا کیا شوہر جاگا تو کہا سونے دو میں نے کہا تم سوئے رھو شوہر کےاوپر آکر چوت میں لن لےکر چدائی کرنے لگی پھر شوہر بھی مستی میں آگیا پھر چدائی کی چوت کا رس نکلا شوہر کے لن کا پانی نکلا پھر میں سوگئی
۔
No comments:
Post a Comment