Tuesday, October 11, 2022

میں اور بھائی پڑھنے گئے

ھیلو دوستو میرا نام شمیم ھے

اور پیار سے مجھے شمی کہتے ہیں میں بہت ھی کیوٹ ھوں بڑے ممیں ہیں اور پیاری سی چوت ھے اور مست پلی ھوئی نرم گانڈ ھے یہ اس وقت کی بات ھے ھم گھر کے چار افرا تھے ُپاپامما میں اور بھائی۔ اور بھائی کا نام آفتاب ھے اور پیار سے ھم آفی کہتے ہیں میں آفی سے ایک سال بڑی تھی تو مماپاپا نے ہماری اچھی پڑھائی کیلئے باہر بھیجنے کا انتظام کیا اور اور ھوسٹل کے ساتھ میں رہنے کی جگہ کا بھی انتظام کیا پھر میں اور آفی وہاں گئے گھر تو بہت پیارا تھا میں اور آفی یہاں اکیلے رہتے اور کالج کے بعد میں اور آفی اکیلے گھر میں رہتے مستی مزاق کرتے۔ میں نیٹ پر سیکس کہانیاں بڑے شوق سے پڑھتی تھی اور ایک بار میں نے بہین بھائی کی کہانی پڑھی تو مجھے پڑھنے میں بہت مزہ آیا پھر اسی طرح نیٹ سے بہین کی سیکس اسٹوریاں سرچ کر کر کے پڑھتی تھی اور اسی طرح بہین بھائی کی سیکس کہانیاں پڑھ پڑھ کے اب میرا بھی من کرتا کے میں بھی آفی کے ساتھ سیکس کروں لیکن ڈر بھی لگتا کے کہںں آفی مجھے مار ھی نہ ڈالے ویسے تو میں اور آفی ایک دوسرے سے ہر بات شیر کرتے لیکن یہ بات شیر کرنا میرے لیئے بہت مشکل تھا جب میں بہین بھائی کی سیکس اسٹوریاں پڑھتی تو بہت ھوٹ ھو جاتی میری چوت گیلی ھو جاتی من تو بہت کرتا کے آفی کو سیکس کرنے کی بات شیر کرو لیکن ہمت نہ کر پاتی ایک بار کالج کی پندراں دنوں کی چھٹیاں تھیں تھی تو میں رات کو بہت دیر تک سیکس کہانیاں پڑھتی رھی پھر میں اپنے روم سے باہر آئی اور ٹی وی روم سے ٹی وی چلنے کی آواز آرھی تھی میں ڈور کو کھولا تو آفی چدائی والی فلم دیکھ رھا عورت نے لن کو پیار کیا پھر مرد نے چدائی کی تو میں دیکھ کے ھوٹ ھوئی اور آفی نے مجھے دیکھ کر فلم بند کر دی کہا باجی آپ سوئی نہیں میں نے کہا مجھے نید نہیں آرھی پھر آفی نے دوسری فلم لگا دی فلم ختم ھوئی تو میں جاکر سو گئی صبح اٹھی ناشتہ بنایا اور آفی کو اٹھانے گئی آفی سویا ھوا تھا آفی پر مجھے بہت پیار آیا پھر میں ساتھ بیٹھ کر آفی کے بالوں میں ہاتھ پھیرتی ھوئی آفی کے ھونٹ چومے پھر آفی کو اٹھایا اور ناشتے کا کہا پھر ھم ناشتہ کرنے لگے میں نے کہا آفی تم رات کو کون سی فلم دیکھ رھے تھے تو آفی شرمانے لگا میں نے کہا اچھا بتاؤ تم کو ایسی فلم دیکھنے سے کیا ملتا ھے آفی نے کہا مزہ آتا ھے میں نے کہا کیسا مزہ مجھے بھی بتاؤ تو آفی چپ ھو گیا اور ناشتہ کرکے اپنے روم چلا گیا میں برتن واش کرکے آفی کے روم گئی اور آفی کے ساتھ بیٹھ کر کہا آفی دیکھوں ھم ایک دوسرے سے ہر بات شیر کرتے ہیں مجھ سے شیر کرو بتاؤ کیسا مزہ آتا ھے آفی نے کہا باجی سچ بتاؤ تو میں فلم دیکھتا ھوں تو میرا من کرتا ھے میں بھی ویسے کرو لیکن میری کوئی گلفرینڈ نہیں ھے اگر ھوتی تو میں بھی مزے کرتا پھر کہا باجی اگر آپ میری باجی نہ ھوتی تو میں آپ سے کرتا یہ سن کر مجھے حوصلہ ملا تو میں نے کہا آفی ھم یہاں اکیلے رہتے ہیں اور ہمارے علواہ یہاں کوئی نہیں رہتا اگر تم مجھے اپنی گلفرینڈ بنانا چاہتے ھو تو مجھے کوئی اعتراض نہیں تو آفی نے خوش ھوکر کہا باجی کیا سچ میں آپ میری گلفرینڈ بنوں گی میں نے کہا اگر تم بنانا چاہوں تو آفی نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم ساتھ سویا کرینگے میں نے کہا ٹھیک ھے آفی کو خوش دیکھ کر میں بھی خوش تھی کی اب کہانیوں کی طرح میں بھی بھائی کی ساتھ کرنے والی تھی آفی نے کہا باجی اب میں آپ کو صرف شمی کہے کر پکارا کروں گا پھر کہا میں آپ کے ساتھ کر سکتا ھوں میں نے کہا ہاں آفی تم سب کچھ کر سکتے ھو کہا کچھ درد ھوگا تو سہیے لو گی میں نے کہا ہاں میں سب کچھ سہے لوگی آفی نے کہا ٹھیک ھے اس کے ساتھ ھم خاص خیال رکھیں گے بچہ نہ ھو ھم تھرما میٹر لینے چلتے ہیں اور روز چیک کیا کریں گے تم جلدی سے تیار ھو جاؤ آج کی رات ھم فل مستی میں کریں گے پھر کہا اپنی اس کی شیب بھی کرلو میں بھی اپنے کی شیب کر لیتا ھوں پھر میں نے چوت کی شیب کی میں تو بہت ھوٹ تھی من کر رھا ابھی کرلو ھر ھم باہر گئے تھرما میٹر لیا کچھ شاپینگ کی گھومے پھرے شام سات بجے گھر آئے اب کچھ ھی دیر میں میرے سارے ارمان پورے ھونے والے تھے میرے جسم میں آگ لگی تھی میں واش ائی اور بریزر اتار کر صرف قمیض پہن لی آفی کچن میں پانی پی رہا تھا پھر میں اور آفی روم میں آکر بیڈ پر بیٹھے آفی نے میری بہت تعریف کی پھر مجھے اپنی باھوں میں بھر کر سینے لگاکر دبایا میں تو مدھوش ھونے لگی اور پھر اپنا منہ میرے منہ میں دیا اور ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے میں مست ھونے لگی آفی کو ناھوں میں بھر کر انے زور سے دبایا تو اتنی دیر میں ڈور کی بیل بجی اور سارا مزہ خراب ھو گیا آفی ڈور کھوولنے گیا تو پیچھے میں بھی گئی آفی نے ڈور کھولا تو آفی کا دوست تھا میں تو اسے من میں بہت گالیا دے رھی تھی کے اس کو ابھی آنا تھا سارا مزہ خراب کر دیا آفی نے اپنے دوست کا تعرف کرایا اس نے میری بہت تعریف کی تو میرا غصہ کچھ کم ھوا تو آفی نے چائے بنانے کو کہا میں نے بھی جلدی سے چائے بنائی تاکہ یہ جلدی سے چلا جائے چائے دی کہا آفی میں یہاں کسی دوست سے ملنے آیا تھا مجھے پتا چلا کے تم بھی یہاں رہتے ھو تو سوچا تم سے ملتا چلو پھر آفی کا دوست چلا گیا۔ میں اور آفی پھر روم میں آکر بیڈ پر بیٹھے ھم نے ایک دوسرے کو باھوں میں بھر کر چومنے لگے جب آفی نے میرے مموں کو دباتا شروع کیا تو اف کیا مزہ آنے لگا پھر آفی نے میری قمیض اتاری اور میرے مموں کو دیکھ کر بہت تعریف کی پھر میرے مموں کو دباتا چومتا نیپلو کو چوستا مجھے بہت مزہ آرھا تھا پھر آفی نے اپنی شیٹ اتار کر پینٹ اتاری آفی کا لن چڈے میں مست کھڑا تھا پھر مجھے لیٹا کر میرے اوپر آکر مجھے مست چوما چوسا دبایا ھم دونوں مست تھے پھر آفی نے میری شلوار اتاری کر میری چوت دیکھ کر بہت تعریف کی پر میری چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رھا ایسا مزہ زندگی میں۔ میں آفی سے لے رھی تھی بہت دیر بعد میری چوت کا رس نکلا تو میں بہت ھوٹ ھوگئی چوت کا رس چاٹ کر آفی میرے اوپر آیا پھر مجھے اپنے اوپر کیا میں آفی کو چومتی ھوئی آفی کے لن کے پاس آئی آفی کے لن کو چڈے سے نکال کر دیکھا تو دیکھ کر دنگ رھے گئی اتنا موٹا اور لمبا تھا کے میں دیکھ کر خوش ھو کر لن کی تعریف کی چڈا اوتار کر لن کو چوما منہ میں لےکر خوب چوپے لگائے میرا تو لن کو چھوڑنے کا نام نہیں لے رھا تھا پھر آفی نے کہا شمی اپنی ٹانگیں میرے پاس لاؤمیں نے اپنی ٹانگیں آفی کے پاس کی تو کہا اب تم اوپر آؤ میں اوپر آئی پھر آفی میری چوت کو پیار کر رھا تھا اور میں آفی کے لن کو پیار کر رھی تھی پھر میری چوت نے رس نکالا تو اتنی دیر میں آفی کے لن کا پانی بہت نکلا آفی کے لن کا پانی مزے کا تھا میں نے سارا چاٹا پھر ھم سیدھے ھو پیار کرنے لگے کچھ دیر بعد آفی نے کہا ھم چدائی کرتے ہیں درد بعداش کرنا میں نے ٹھیک ھے پھر آفی نے اپنے لن کو اور میری چوت کو تھوک سے چکنا کیا پھر ایک ھی جھٹکے سے آفی کا سارا لن میری چوت میں چلا گیا مجھے تھوڑا درد ھوا پر چوت سے خون بہت نکلا پھر جب چدائی کی تو میں کیا بتاؤں میں مزے میں مست تھی ھم دونوں فل جوش سے چدائی کر رھے تھ کبھی میں گھوڑی بنی کبھی میں اوپر ھوتی کبھی میں کروٹ پر ھوتی اسی طرح ساری رات ھم نے چدائی کی صبح دس بجھے ھم نگے تھک کر سو گئے پھر کالج جاتے اور آتے ھی چدائی میں مست ھو جاتے جب ماہواری آتی تو آفی مموں کیخوب چدائی کرتا اور میں لن کو خوب پیار کرتی جب ماہواری ختم ھوتی تو میں مست چدائی کرتی میں اور آفی بہت خوش تھے ایک بار میں نے چیک کیا تو مجھے حمل ھو گیا میں نے آفی کو بتایا پھر ابوشن کرایا ھم  فل انجوائے کرتے ایک بار آفی نے گانڈ چودنے کو کہا میں نے کہانی میں پڑھا تھا کے گانڈ میں بہت درد ھوتا ھے میں نے منع کیا تو آفی ناراض ھوگیا اور چدائی بھی نہیں کرتا تھا میں نے منانے کی بہت کوشش کی لیکن گانڈ کی ضد کرنے لگا پھر مجھے رھا نہیں گیا کہانی میں پڑھا تھا کے صرف ایک بار بہت درد ھوتا ھے پھر نہیں ھوتا میں نے سوچا اس درد کو سہینا پڑے گا ورنہ آفی نہیں مانے گا پھر میں آفی کو کہا اگر تیری اس میں خوشی ھے تو کر لو آفی سن کر خوش ھو گیا جب میری گانڈ میں آفی لن ڈالنے لگا تو مجھے بہت شدید درد ھوا میں نے آفی کیلئے شدید درد کو برداش کیا میرے آنسو تک نکل آئے آفی نے میرے آنسو پیئے پھر کچھ دیر بعد سارا درد ختم ھو گیا آفی ایک دن پریشان تھا میں نے پوچھا تو کہا شمی میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں اگر تیری شادی ھوئی تو میں کیا کروں گا میں نے کہا میں بھی تم سے پیار کرتی ھوں ھم شادی تو نہیں کر سکتے اور نہ ھی مماپاپا کرنے دینگے دیکھوں جب تک میں زندہ ھو تم سے اسی طرح پیار کرتی رھوں گی آفی نے کہا کیا ھم زندگی بھر ساتھ نہیں رھے سکتے میں نے کہا من تو میرا بھی بہت کرتا لیکن کیا کریں ایک دن ھم کو شادی کرنی ھوگی میں تیری ھوں اور تیری ھی رھوں گی پھر اسی طرح ھم نے تین سال تک چدائی کی اور پتا نہیں میرا کتنی بار ابوشن ھوا اور پھر ھم گھر آئے بہت کم موقعہ ملتا میں اور آفی بہت ھوٹ ھوتے جب موقعہ ملتا تو خوب چدائی کرتے کبھی ھوٹل میں روم بک کرتے اور چدائی کرتے پھر مما نے میری شادی کا بتایا اب میں دوسرا لن لینے والی تھی اور بہت خوش تھی لیکن میں آفی کو دیکھتی تو بہت رنجیدہ تھا میں آفی کو خوش کرنے کی بہت کوشش کرتی جب آفی سے کہا شادی ھو جائے تو میں تیرا بچہ بھی جن سکتی ھوں یہ سن کر آفی بہت خوش ھوا میں نے کہا میں تم کو بلا لیا کروں گی  پھر میری شادی ھو گئی جب شوہر کو آگے پیچھے کے مزے دیئے تو شوہر مییرا دیوانا ھو گیا میری نند بھی تھی جو کنواری تھی پھر مجھے ماہواری پھر ختم ھوئی تو میں میکے آئی آفی کو رات میں آنے کو کہا جب آفی آیا تو خوب چدائی اور اس چدائی میں آفی کےلن سے مجھے حمل ھو گیا پھر گھر آئی شوہر سے چدائی کی پھردوسرے دن شوہر کو پریگننڈ کی خوشخبری دی اور پھر میکے آئی آفی سے کہا میرے پیٹ میں تیرا بچہ ھے پھر آفی سے نند کی بات کی کے تم میرے گھر چلو اور میری نند کو پٹاؤ اس طرح ھم آسانی مل سکتے ہیں آفی مان گیا اور ساتھ چلا آیا کچھ ھی دنوں میں آفی نے نند کو پٹا لیا مجھے بتایا دونوں کے ملنے پروگرام بنایا ھوٹل میں رومم بک کرایا اور دونوں کو بھیج دیا جب آئے تو آفی نے بتایا کر لیا ھے پھر مماپاپا سے بات کی اور آفی کی شادی کرا دی اب آفی بہت تھا اب آفی اور مجھے بھی چدائی کا موقعہ مل جاتا مجھے تیسرا لن لینے کا شوق ھوا لیکن کوئی چانس نہیں تھا لیکن میں تلاش میں تھی کے کس کو پٹاؤ اپنی بات آفی سے بھی شیر کی آفی نے کہا کوئی مل جائے گا تم فکر نہ کرو پھر کچھ ھی دنوں میں شوہر نے دوسرا گھر لیا میں اور شوہر نئے گھر میں رہنے لگے شوہر آفس جاتا میں گھر میں اپنی بچی کے ساتھ اکیلی رہتی اور سارا دن ھوٹ رہتی آفی کے پاس بی وقت نہیں ھوتا نگی ھو کر چوت میں انگلی کرتی مگر انگلی سے مجھے مجھے مزہ نہیں آتا تھا شوہر کی چھٹی تھی ھم گھر کا سامان لینے گئے جب سبزی لینے گئے تو موٹے موٹے بیگن دیکھے تو میرے من میں آیا کیوں نہ بیگن استمعال کرو تو چھ کلو بیگن لے لیئے رات کو شوہر سے چدائی کی پھر صبح شوہر آفس گیا تو میں ایک بیگن لےکر روم میں آئی اور نگی ھوکر بیگن کو جب چوت میں چلایا تو بہت مزہ آیا پھر شوہر کے آنے تک بیگن سے کام چلاتی ایک دن آفی آگیا تو جی بھر کے چدائی کی پھر شام کو چلا گیا ایک دن ٹیرس پر تھی تو سامنے ٹیرس پر ایک لڑکے کو دیکھا اس مجھے اشارا کیا کے تم بہت کیوٹ ھو میں فون کا اشارا کیا تو کہا نمبر دو میں نے انگلی سے نمبر بتایا پھر اس نے فون کیا کہا میرا نام ۔ ھے کیا مجھ سے دوستی کروگی میں نے کہا ہاں کرونگی پر کسی کو پتا نہیں چلنا چاہیئے کہا کسی کو پتا نہیں چلے گا کیا تم ملنا چاہوں گی میں نے کہا ہاں ایسا کرو تم ابھی آجاؤ پھر وہ آیا تو میں اسے اندر لائی اور اسے چومنے لگی کہا ھوٹ ھو میں نے کہا بہت پھر
۔ 

No comments:

Post a Comment