Thursday, August 25, 2022

میں تیرا سال کی عمر میں فل جوان ھو گئی

ھیلو دوستو میرا نام رینا

ھے میرا گورا چٹا رنگ ھے اور میں بہت خوبصورت ھوں میرے بڑے ممیں ہیں اور کیوٹ سی پنک چوت ھے اور پلی ھوئی مست گانڈ ھے اور میں بہت سیکسی ھوں تو دوستو میں اپنا سیکس شیر کرتی ھوں میرا تعلق مڈل کلاس گھرانے سے تھا اور ایک چالیس سال کی عمر کا مرد میرا عاشق ھوا وہ بہت امیر تھا اور ساتھ میں کیوٹ بھی تھا اور میرے پاپامما سے میرا رشتہ مانگنے آیا تو پاپامما اس کے ساتھ بڑی عزت سے پیش آئے اس نے کہا میرا نام الطاف ھے اور میرا اپنا بزنس ھے  میں بہت امیر ھوں اور میری بہت سی پروپٹی ھے لیکن میرا کوئی وارث نہیں ھے میں اکیلا ھو تو سوچا شادی کرو لیکن کس سے کروں کیونکہ مجھے آج تک کسی سے پیار ھی نہیں ھوا تھا مگر جب میں نے آپ کی بیٹی کو دیکھا تو دیکھتے ھی مجھے رینا سے پیار ھو گیا میں آپ کی بیٹی رینا سے شادی کرنا چاہتا ہوں اور اپنی ساری پروپٹی رینا کے نام کر دوں گا اور میں ہمیشہ رینا کو خوش رکھوں گا تو پاپا نے جلدی سے ہاں کر دی پاپا نے الطاف سے کہا بیٹا آپ کیا آئے کے میری بیٹی کے تو نصیب جاگ گئے اب تو میری بیٹی زندگی بھر عیش کرے گی ہمیں منظور ھے میں تو الطاف کو پیار سے دیکھ رہی تھی مجھے بھی بہت کیوٹ لگا پھر الطاف چلا گیا پھر رات کو میری چوت سے پہلی بار ماہواری شروع ھوئی اور ماہواری کے خون سے میری شلوار بھر گئی میں نے مما سے کہا مما یہاں سارا خون ھے مما نے کہا اب تو جوان ھو گئی ھے مجھے پیڈ لگانا بھی مما نے سیکھایا پھر دوسرے دن شام کو الطاف شادی کی تاریخ بتانے آیا مما نے پہلے ھی پاپا کو میری ماہواری کا بتا دیا تھا اور الطاف ایک چھوٹا بریفکیس بھی ساتھ لائے تھے الطاف نے پاپا سے کہا کل شادی کر لیتے ہیں پاپا نے بتایا کے ابھی رینا کے دن چل رہے ہیں الطاف نے کہا ٹھیک ھے پھر جس دن ختم ھوں اس وقت دن ھو یا رات اسی وقت کر لیں گے مجھے بتا دینا پاپا نے کہا ٹھیک ھےالطاف نے پاپا کو بریفکیس دیا اور کہا اس میں اسی لاکھ ھے میں چاہتا ھوں کے یہ آپ رکھ لیں پاپا نے رکھ لیا پھر اور باتیں کرتے کہا اگر برا نہ مانیں تو میں کچھ دیر رینا سے باتیں کرنا چاہتا ھوں تو پاپا نے کہا الطاف بیٹا اب رینا تیری ھے رات کا کھانا کھا کر جانا پاپا نے مجھ سے کہا رینا بیٹی الطاف کو اپنے روم میں لے جاؤ پھر ھم روم میں آئے بیڈ پر ھم دونو بیٹھے الطاف نے کہا رینا کیا میں تم کو پسند ھوں میں نے شرماکر کہا بہت پھر الطاف مجھے باہوں میں بھر کر چومنے لگا میرے بڑے مموں کو دبایا پھر مجھے لیٹا کر خوب چومتا ھوا کہا رینا تم بہت خوبصورت ھوں زندگی بھر میں تم کو پیار کروں گا پھر مجھے خوب پیار کیا مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا پھر کہا بس تیرے دن پورے ھوں تو تجھے اپنی دلہن بناکر ساتھ لے جاؤ پھر میرے اوپر آیا ھم پیار کرنے لگے کبھی میں الطاف کے اوپر تو کبھی میں الطاف کے نیچے ھوتی میں بھی الطاف کو مست چوم رہی تھی الطاف میرے مموں کو خوب دباتا پیار کرتا دو گھنٹے تک ھم نے خوب پیار کیا پھر ھم باہر آئے پھر کھانا کھایا چلا گیا مجھے تو الطاف بہت پیارا لگا میرا بھی من کر رہا تھا کے ابھی میں الطاف کے ساتھ چلی جاؤں اور من سوچا الطاف مجھے کتنا پیار کرتا ھے میں بھی اپنی چوت کو ہر وقت چیک کرتی کے ختم ھوں تو میں دلہن بن کر الطاف کے ساتھ رہوں پھر کچھ ھی دنو میں میری چوت سے خون آنا بند ھوا اسی دن میں دلہن بنی اور ساری پروپٹی میرے نام کی نکاح ھوا پھر مجھے دلہن بناکر الطاف اپنے گھر لایا اسی سہاگرات کو ھی میری چوت اور گانڈ کی سیل کھلی اور اسی رات کو مجھے حمل ھو گیا تو دوستو میں جب دلہن بن کر شوہر کے ساتھ اس گھر میں آئی جو بہت پیارا بڑا بنگلا تھا پھر ھم اندر آئے تو میں نے گھر دیکھا جو بلکل سجا ھوا تھا اور گھر میں ہر چیز نایاب تھی پھر الطاف مجھے ایک خوبصورت سے روم میں لے گیا پھر مجھے اٹھا کر میری تعریف کی پھر میرے منہ میں اپنا منہ دیا میرے ھونٹ چوسنے لگا مجھے مزہ آنے لگا میں بھی شوہر کے ھونٹ چوسنے لگی پھر مجھے بیڈ پر لیٹا کر میرے مموں کو دبانے اور چومنے چوسنے لگا اور ساتھ میں ھم منہ کا پیار بھی کر رھے تھے مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر شوہر نے مجھے پیار کرتے کرتے میرے سارے کپڑے اتار کر اپنی قمیض  اتار کر شلوار اوتاری تو اندر چڈی پہنی تھی چڈی پہنے ھوئے مجھے مست پیار کرنے لگا میرے مموں کو بہت زور زور سے دباتا مموں کو چومتا چوستا مموں کی پینک نپلوں کو منہ میں لے کر چوستا منہ کا پیار کرتا رھا میں کیا بتاؤں کے شوہر کے پیار میں مجھے بیت مزہ آرہا تھا پھر میری پنک چوت کو دیکھ کے بہت تعریف کی میری چوت کو خوب چومتا چوستا چاٹتا رہا میں فل مزے میں مست تھی پھر  شوہر نے چڈی اوتاری اور مجھے اپنا لن دیکھایا میں نے پہلی بار صرف شوہر کا  لن دیکھا جو بہت ھی کیوٹ تھا شوہر کا لن لمبا موٹا تھا اور لن کا ٹوپہ لال سرخ تھا کہا بتاؤ کیسا ھے میں نے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا بہت پیارا ھے کہا پیار کرو میں نے بھی خوب لن کو پیار کیا  پھر شوہر نے ایک کریم لی جس پر تصویر تھی چوت میں لن تھا پہلے میری چوت کے سوراخ میں کریم لگائی پھر اپنے لن پر لگا کر میری چوت پر ٹوپہ رگڑنے لگا میری چوت میں تو آگ لگ گئی میں مستی میں آگئی تو شوہر نے ایک ایسا جھٹکا لن کو دیا کے سارا لن میری چوت میں تھا اور مستی میں مجھے درد کا پتا نہ چلا پھر چدائی کرتا رہا جب میری چوت نے رس چھوڑا تو پھر بھی چودتا رھا تین گھنٹے تک میری چوت کا رس نکالتا رھا پر شوہر کے لن کا پانی میری چوت میں نکلا تو مجھے چومتا رہا پھر میری گانڈ پر کریم لگائی اور ایک ھی وار میں سارا لن میری گانڈ میں چلا گیا پھر ساری رات کبھی گانڈ چودتا اور کبھی چوت چودتا اور چوت میں فاریغ ھوتا پھر صبح کے گیارہ بج گئے اور مجھے حمل ھوگیا پھر ھم نگے سو گئے پھر میں خود شوہر پر چڑھ جاتی جب شوہر چدائی کرتا تو فاریغ ھونے میں تین چار گھنٹے میں ایک بار فایغ ھوتا اور میں بہت دفع فاریغ ھوتی میرا شوہر چدائی کرتے کبھی نہیں تھکتا تھا اور نہ ھی میں تھکتی تھی اور شوہر کے لن کی ٹائمنگ بھی بہت لمبی تھی میں شوہر کے ساتھ بہت خوش تھی میں اور شوہر گھر میں نگے رہتے اور بس چدائی کرتے میں ہر وقت چدائی کے موڈ میں ھوتی بس چدائی کرتی شوہر کو آفس بھی نہیں جانے دیتی بس چدائی کرتی شوہر بھی ہر وقت مجھے خوش کرتا پھر میرا بڑا پیٹ ھونے لگا پھر میری ڈلوری ھوئی اور میرا بیٹا فاروق یعنی فاری ھوا فاری پیدا ھوا تو اب ھم میں اور پیار بڑھ گیا میں نے شوہر سے کہا کسی اور سے کیا ھے سچ بتاؤ کہا رینا کیا بتاؤ میری زندگی میں بہت سی لڑکیاں آئی لیکن بھاگ جاتی تھیں ایک کے ساتھ میں نے شادی کی لیکن وہ سہاگرات کو ھی بھاگ گئی میں نے کہا کیوں بھاگ جاتی تھیں کہا ڈر جاتی تھیں میں نے کہا کیوں ڈر جاتی تھیں کہا میرے لن کو دیکھ کے کہا رینا تم وہ واحد لڑکی ھو جسے میں پیار کرتا ھوں تم نے میرے لن کی تعریف کی اور پیار کیا اور سارا لن لیا جو لڑکی میرا لن دیکھتی تو کہتی بہت بہٹ لمبا اور موٹا لن ھے مر جاؤں گی اور بھاگ جاتیں میں نے کہا مجھے تو آپ کا لن بہت پیارا لگتا ھے اور مزہ آتا ھے کہا میں تیرے علاوا میں نے آج تک کسی سے نہیں کیا میں کہتی تم میری زندگی ھو پھر میں لن کو جب پیار کرتی تو میں لن کو اپنے حلق تک لے جاتی اور اندر لینے کی کرتی پھر بھی آدھا لن باہر ھوتا تین چار بار مجھے الٹیا بھی آئی لیکن میں مست رہتی پھر لن کو گردن کے نیچے تک سارا لینے لگی اب سارا لن میرے منہ میں حلق میں گردن کے نیچے بیچ میں ھوتا پھر بیٹا نو سال کا ھوا تو شوہر کی میٹنگ تھی گیا جب میٹنگ سے گھر آرہا تھا تو الطاف کا ایکسیڈنڈ ھوا اور شوہر کی اسی وقت موت ھو گئی✓ جب مجھے پتا چلا تو میری دنیا ھی آجڑ گئی میں روتی روتی بہوش ھوتی مماپاپا مجھے سنبھالتے پھر اسی طرح ایک ہفتہ گزر
مجھے شوہر کا لن اور چدائی تڑپانے لگی میرے جسم میں آگ لگنی شروع ھوئی اور ایک رات کو میں بہت ھوٹ ھو گئی مجھ سے برداشت نہ ھوا تو میں نگی ھوکر مموں کو دبایا چوما چوسا چوت میں آگ لگی تھی پھر میں نے اپنی انگلی سے چوت کا رس نکال کر سو گئی میرا سارا غم نکل گیا مماپاپا سے کہا آپ جانا چاہتے ھو تو جا سکتے ھو پھر مماپاپا چلے گئے پھر چار مہینے تک انگلی سے کام چلاتی رھی مگر انگلی سے مجھے بلکل مزہ نہ آتا تھا بس ریلکس ھونے کیلئے انگلی چلاتی پھر میرا من کرتا کیوں نہ کسی کو یار بناؤ اور مزے کرو پھر ایک بار ایسا ھوا کے میری گاڑی خراب ھوئی تو مجھے ایک مرد نے لیفٹ دی میں نے اسے چدائی کی آفر کی وہ خوش ھوا کہا کہاں چلیں میں نے کہا جہاں آپ کا من کرے پھر مجھے ھوٹل روم لے گیا اس کا لن تو چھوٹا تھا چدائی کی پھر فاری کی اسکول سے چھٹی ھونے والی تھی مجھے اسکول چھوڑا اور اسے میں جانے کو کہا وہ چلا گیا پھر دوسرے دن ایک اور مرد ملا وہ مجھے کسی کے گھر لے گیا اس کا بھی لن چھوٹا تھا چدائی کی پھر تیرے دن اور ملا مجھے اپنے گھر لے گیا اس کا بھی لن چھوٹا تھا چدائی کی اسی طرح میں نے تیس مردوں سے چدائی کی مگر شوہر کے لن جتنا مجھے نہ ملا پھر میں رات کو بہت ھوٹ ھو جاتی سوچا ایک یار بناؤ جو میرے ساتھ رھے پھر ایک لڑکا کیوٹ سا ملا میں نے اسے لفٹ دی اور گھر لائی اور ساتھ میں رہنے کو کہا وہ مان گیا اس کا بھی لن چھوٹا تھا سوچا چلو رس تو نکالتا رھے گا جب اسے چوت گانڈ چوہوں کے مزے دیئے تو میرا دیوانہ ھو گیا میں تو ہر وقت ھوٹ ھوتی اور خوب چدائی کرتی فاری کے سامنے ھم چدآئی میں مست ھوتے میں گھر میں ہر وقت نگی ھوتی کبھی ھم فاری کے ساتھ ٹیوی لاؤنچ میں فلم دیکھ رھے ھوتے تو منہ چوسنے کا سین آتا تو میں ھوٹ ھو جاتی  فاری کے سامنے ھم نگے ھوجاتے  میں لن کو خوب پیار کرتی لن کا پانی نکلتا میں پی جاتی کبھی میرے مموں کو چودتا اور میرے مموں پر لن کا پانی چھوڑتا جسے میں مموں پر مسلتی جاتی کبھی میری گانڈ چودتا فاری بھی ھم کو مزے سے دیکھتا اور وہ میری چوت کو خوب پیار کرتا میری چوت کا رس چاہتا پھر چدائی کرتے کبھی میں اوپر تو کبھی نیچے کبھی گھوڑی بنتی میں مستی میں کہتی اور چودو تیز جودو مزا آدھا میں جوش میں چدائی کرتی کبھی لوبی میں چدائی کرتی کبھی کچن میں چدائی کرتی کبھی کھانا کھاتے چدائی کرتی فاری ھم کو ہر وقت چدائی کرتے دیکھتا میں نے لڑکے سے کہا تم شادی نہ کرنا وہ بھی کہتا میں شادی نہیں کروں گا ساری ساری رات چدائی میں مست ھوتے پھر بھی شوہر کے لن جتنا لن لینے کی خواہش تھی لیکن مجھے اب پتا چلا کے لن کا سائز اتنا ھی ھوتا ھے واقعی میں اب سمجھیں کے شوہر کا لن بہت بڑا تھا اس لیئے تو اس سے لڑکیاں ڈر جاتی تھیں میں تو سمجھیں کے ہر کسی کا لن شوہر کے لن جتنا ھوتا ھے جب شوہر نے اپنی باتیں بتائی تو میں سمجھتی کے شوہر بس ایسے باتیں کرتا ھے شوہر کے لن کا میں نے کسی سے نہ کہا اور نہ ھی کبھی اس لڑکے کو بتایا لیکن میری حصرت تھی کے کاش شوہر کے لن جتنا مجھے لن مل جائے تو میرے مزے ھوں لیکن میں اس لڑکے کو گوانہ نہیں چاہتی تھی کیونکہ لڑکا چدائی مست کرتا تھا اور مجھے بھی اس کے ساتھ بہت مزہ آتا پھر ایک دن لڑکے نے کیا ایک ہفتے کے لیئے میں گاؤں جا رھا ھوں میں نے کہا کیوں کہا وہا کچھ کام ھے میں نے کہا مجھ سے تو برداش نہیں ھوگا  تم مت جاؤ کہا میرا جانا ضروری ھے میں نے کہا مجھ سے ایک دن برداشت نہیں ھوتا تم ایک ہفتے کا بول رھے ھو پھر چدائی کرتے مجھے منالیا میں بھی مان گئی میں نے کہا جلدی آنا کہا ہاں میں جلدی آجاؤں گا میں نے کہا جب میں ھوٹ ھوگی تو فون پر مجھے سے سیکسی باتیں کرنا میں انگلی سے را نکال دونگی کہا ٹھیک ھے پھر لڑکا گاؤں چلا گیا پھر اس سے فون پر سیکس باتیں کر کے چوت میں انگلی کرکے رس نکالتی فاری بھی مجھے دیکھتا انگلی کرتا پھر جیسے کیسے ایک ہفتہ گزرا تو لڑکا آیا اور کہا مماپاپا اب مجھے رات نہیں رہنے دیتے میں نے کہا ٹھیک ھے تم رات کے دس بجے چلے گیا کروں میں لڑکے کو ہر مہینے پچاس ہزار دیتی تھی پھر نو بجھے آتا اور میں کبھی دس گیارہ بارا بجے سے پہلے نہ چھوڑتی اب فاری بارہ سال کا ھوا اور ایک دن لڑکا چدائی کرکے واش گیا پشاب کرنے تو اس کا فون بجا میں نے ھیلو کیا تو آگے لڑکی کی آواز تھی اس نے کہا آپ رینا میم بات کر رھی ھو میں نے کہا ہاں آپ کون کہا میں اس کی بیوی بات کر رھی ھو مجھے غصہ آیا کہا وہ کہا ھے میں نے کہا وہ کہی گیا ھوا ھے می اور فون بھول گیا ھے پھر کال بند ھوئی جیسے لڑکا واش سے باہر آیا تو میں نے خوب جھگڑا کیا اسے کہا تم نے شادی کی اور مجھ سے کہا مماپاپا نہیں چھوڑتے دھوکے باز جھوٹے مکار اسے تین چار کس کے تھپڑیں ماری اور کہا دفع ھو جاؤ یہاں سے اور کبھی مجھے نظر نہ آنا اگر آئے تو میں پولیس کو بلا لونگی پھر وہ چلا گیا پھر وھی ھوا میں ایک ہفتے کے بعد پھر ھوٹ ھو گئی اب مجھے خود پر غصہ آیا کے میں نے یہ کیا کر دیا میں بہت پچتائی سوچہ کیا کرو لڑکے کو کیسے بلاؤ لیکن میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا تھا میں رات دن بہت ھوٹ رہنے لگی چوت میں انگلی سے رس نکالتی مگرمجھےمزہ نہ آتامیں رونے لگتی  اور میں بہت ھوٹ مجھے آئیڈیا آیا تو میں نے فاری سے مدد لینی چاہی فاری ٹیوی لاؤنچ میں فلم دیکھ رہا تھا  میں ساتھ بیٹھ کر کہا فاری بیٹا میری اور تیرے انکل کی لڑائی ہوئی ھے تم کو تو پتا ھے تم ہماری صلح کراؤ تو فاری نے کہا مما وہ تو میں کرا دونگا میں خوش ھونے لگی پھر کہا میری ایک شرط ھے میں نے کہا ہاں فاری بیٹا کیا شرط ھے کہا مما اس سے پہلے آپ نے میرا ایک کام کرنا ھوگا میں نے کہا ہاں فاری مجھے کیا کرنا ھوگا فاری نے کہا جو کچھ آپ انکل کے ساتھ کرتی ھو ایک رات میرے ساتھ کرنا ھوگا میں نے کہا فاری تم ابھی چھوٹے ھو  فاری نے کہا مطلب صاف بتاؤ میں نے کہا جو انکل کر سکتا ھے تم نہیں کر سکتے فاری نے کہا مما میں سب کچھ کر سکتا ہوں میں نے کہا فاری کیسے سمجھاؤں تم کو فاری نے کہا مما آپ کیا کہے رہی ھو میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا اگر صاف لفظوں میں بتاؤ گی تو مجھے پتا چلے گا میں کہے رہا ھو سب کر سکتا  ھوں آپ پتا نہیں آپ کیا بول رہی ھو بس ایک رات کی بات ھے جو ھوگا رات تو گزر جانے گی پھر میں بات کروں گا مجھے غصہ آیا اور میں اپنے روم آکر سوچنے لگی کیا کرو  چلو بچہ ھے مان جاتی ھو پھر کہوں گی تیرا بڑا نہیں ھے چلو کیا کرے گا پھر میں نے فاری کو آواز دی فاری آیا تو میں نے کہا فاری میں تیری بات مان رہی ھوں تم پھر بات کرو گے فاری نے کہا ہاں مما میں صبح بات کروں گا میں نے کہا ابھی تم جو بھی کروگے اس کا زکر کسی سے اور انکل سے بھی نہیں کروگے فاری نے وعدہ کیا میں نے کہا ٹھیک ھے میں تیار ھوں جو کرنا ھے کرو فاری نے کہا مما آپ نے میرا بھرپور ساتھ دینا نہیں تو مجھے مزہ نہیں آئے گا میں نے کہا فاری تم فکر نہ کرو میں بھرپور ساتھ دوں گی فاری نے کہا یہ بات ھوئی نہ فاری نے مجھے باہوں میں بھر کر دبانے لگا میں بھی فاری کو باہوں میں بھر کر دبانے لگی پھر فاری مجھے چومنے لگا میں بھی چومنے لگی پھر فاری نے میرے منہ میں اپنا منہ دیا ھم ھونٹ زبان چومنے چوسنے لگے فاری ساتھ میں میرے مموں کو دبانے لگا میں بھی سلوسلو موڈ میں آرہی تھی کہا مما اپنی قمیض اوتارو میں قمیض اوتارنے لگی فاری نے اپنی شیٹ اوتاری پھر میں نے بریزر اوتارا پھر شلوار اوتار کے نگی ھو کر فاری کے سامنے بیٹھی فاری مستی میں چوم رہا تھا منہ کا پیار کرتا مموں کو دباتا چومتا مموں کی نپلوں کو چودستا میری چوت میں انگلی ڈال کر اندر باہر کر رہا تھا مجھے اب کچھ کچھ مزہ آرہا تھا کہا مما لیٹ جاؤں آپ کی چوت کو پیار کرتا ھو میں بھی اپنی ٹانگیں پھیلا کر کر لیٹی فاری نے جب میری چوت کو چومنا چوسنا چاٹتا شروع کیا تو میں بھی ھوٹ ھوگ گئی کیوں کے فاری میری چوت کو میرے یار سے بہت اچھے سے پیار کر رہا تھا بہت دیر تک میری چوت کو پیار کرتا رھا پھر میرے اوپر آکر میرے مموں کو دبانے چومتا چوستا رھا  اور ساتھ میں منہ کا پیار کرنے میں مست تھا میں فاری کو چومتی ھوئی کہا فاری تم سے میں کہنا چہاتی تھی کے انکل کا لن بڑا ھے اور تیرا چھوٹا ھے فاری نے کہا مما یہ کیا بات کر رہی ھو میں نے کہا ہاں فاری میں سچ کہے رھی ھو فاری نے کہا مما یہ جھوٹ ھے بلکہ انکل کا میرے سے چھوٹا ھے  میں نے کہا مما سے مزاق کر رھے ھو کہا نہیں مما اگر آپ کو یقین نہیں آتا تو آپ خود دیکھ لو میں فاری کی بات سن کر مسکرا کر کہا دیکھاؤ تو فاری نے کہا آپ خود دیکھ لو میں نے کہا اچھا میں دیکھتی ھوں میں نے فاری کی پینٹ اوتاری تو اندر فاری نے چڈی پہنی تھی اور چڈی میں فاری کا لن تھا وہ بھی ایک دم فل مستی میں کھڑا ہوا تھا میں نے جب چڈی اوتاری تو فاری کا لن دیکھ کے حیران ھوکر کہا واؤ یہ تو واقعی بہت بڑا ھے  میں نے فاری کے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا فاری واقعی تیرا لن تو بہت بڑا ھے فاری نے کہا میں نے کہا تھا کے بڑا ھے اب یعقین آیا میں نے کہا مما کی جان پہلے کیوں نہیں بتایا کہا مما من تو بہت کرتا تھا جب میں تم کو انکل کے چھوٹے لن کے ساتھ دیکھتا تھا پھر سوچتا تھا پتا نہیں مما مانے گی کے نہیں پھر تو مجھ سے رہا نہیں گیا میں فاری کے لن کو چومنے چوسنے چوہے لگانے میں مست ھو گئی اور فاری کے لن کی تعریف کی بہت دیر تک لن کو پیار کرتی رھی فاری کا لن اپنے پاپا کے لن جیسا تھا لن کو پیار کیا مموں میں سے مزے لیئے میں تو فل مستی میں آگئی فاری سے کہا مما کی جان تم نے مجھے وہ دیا جسے میں دوسروں میں ڈھونڈ رھی تھی مما کی جان تیرا لن بہت کمال کا ھے مما تم سے بہت خوش ھے   ✓✓✓✓✓✓ ✓✓✓✓✓✓✓✓  فاری نے کہا مما اب آپ لیٹو میں لیٹی تو فاری میرے مموں کو چودنے لگا میں تو مست ھو گئی مموں کو چودتے کبھی میرے منہ میں لن ڈال کر چودنے لگا پھر میں بھی فاری کا فل ساتھ دینے لگی اور فاری نے مجھے فل ھوٹ کردیا پھر میں نے فاری کو باہوں میں بھر کر نیچے کیا اور اپنی چوت میں فاری کا لن لےکر چودائی کرتی فاری کے منہ میں منہ دیا ھونٹ زبان چوستی فل جوش سے چدائی کرنے لگی فاری میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا رہا یعقین جانو فاری کے ساتھ مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر فاری نے مجھے گھوڑی بننے کو کہا میں گھوڑی بنی پھر جو فاری نے چدائی کی میں تو فل مستی میں آ آو اف آ ھائے مما کی جان بہت مزہ آرہا ھے اور چودو مما کی جان تم مما کو بہت خوش کر رھے ھو پھر لیٹنے کو کہا میں لیٹی چوت میں لن ڈال کر مست چدائی کر رہا تھا میں فاری کو باہوں میں بھر کر چومتی دباتی ھوئی کہتی مما کی جان بہت مزہ آرہا ھے پھر لن کو پیار کرنے کو میرا من کیا میں نے کہا مما کی جان اپنا لن میرے پاس لاؤ لایا میں لن کو پیار کیا میں نے کہا مما کی جان مما کے مموں کو چودو چودنے لگا پھر میں اوپر آکر جوش سے چدائی کرنے لگی پھر میں گھوڑی بنی پھر چدائی کرنے لگا پھر مجھے لیٹاکر چودنے لگا میں مستی میں فاری کو دیکھتی کے میرا فاری تو چدائی کرنے میں بہت مست ھے پھر میری چوت نے رس نکالا تو میں نے فاری کو باھوں میں بھر لیا اور فاری سے کہا مما کی جان مما کی چوت نے رس چھوڑ دیا ھے پھر فاری کا لن چوت میں لےکر فاری کو ساتھ لیٹاکر منہ کا پیار کرنے لگی میں نے کہا مما کی جان بہت مزہ آیا میں پیشاب کر کے آتی ھوں میں فاری کے لن سے بہت خوش تھی پشاب کرکے آئی تو فاری نے کہا مما بھوک لگی ھے میں نے کہا چلو کچن میں چدائی کرتے کھانا گرم کرتی ھوں پھر ھم کچن میں چدائی کرتے کھانا گرم کیا کھانا لگایا فاری بس چدائی کرنے میں مست تھا پھر فاری کو کرسی پر بیٹھا کر فاری کے لن کو پیار کرنے لگی کچھ دیر بعد اپنے ہاتھوں سے مما کی جان کو کھانا کھلانے لگی کبھی لن کو چوت میں لے کو چدائی کرتی پھر مما کی جان کو کھانا کھلاتی مما کی جان مجھے کھانا کھلاتا پھر میری چوت نے رس چھوڑا ھم نے کھانا کھاکر بیڈ پر آئے پھر مما کی جان نے میری گانڈ کی چدائی کرنا شروع کیا ساری رات مما کی جان مما کی چوت کا رس نکالتا رھا صبح کے آٹھ بج گئے اور ٹائم کا پتا ھی نہ چلا پھر میں ناشتہ بنانے لگی اور مما کی جا چدائی کرتے مما کو خوش کر رہا تھا پھر ناشتہ کرتے ھم مست رھے پھر بیڈ پر آئے فاری سے کہا مما کی جان ایک بار مما کی چوت کا رس نکال دو پھر آرام کرتے ہیں پھر بہت دیر بعد چوت نے رس چھوڑا پھر ھم نگے سو گئے اور ہمیں مست نید آئی پھر میں پانچ بجے اٹھی اور مما کی جان سو رہا تھا اور بہت پیارا لگ رہا تھا میں نے ھونٹ چومے پھر چادر اوپر دے کر میں کھانا بنانے لگی اب میں نے من میں سوچا اب وہ لڑکا بھاڑ میں جائے مما کی جان ھی میرا سب کچھ ھے سوچا ابھی تو تیرا سال کا ھے جب اٹھارا سال کا ھوگا تو اف لن بھی بڑا ھوگا پھر سوچا مما کی جان کی صحت کا بھی خیال رکھنا ھوگا ایسا نہ ھو کمزور پڑ جائے پھر کھانا بناکر فاری کو اٹھانے گئی پیار کرتی کہا مما کی جان اٹھو آنکھیں کھولیں میں نے کہا مما کی جان کو مما خود نہلائے گی پھر واش گئے چدائی کرتے ھم نے ایک دوسرے کو نہلا کر واش سے باہر آئے کھانا کھایا فاری نے کہا مما فون دو میں انکل کو کال کروں میں نے کہا چھوڑو اس کو بھاڑ میں جائے اب تو مما صرف مما کی جان سے پیار کرے گی پھر کھانا کھاکر ھم شاپینگ کرنے گئے واپس آئے فاری سے کہا مما کی جان اب صرف ایک ہفتے میں دو بار دن رات چدائی کیا کرینگے ٹھیک ھے کہا مما اگر بیچ میں کرنے کو من کرے تو میں نے کہا جب کرنا ھوگا تو مما بتائے گی ٹھیک ھے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا مما کی جان مجھ سے وعدہ کرے کے زیادہ اپنی پڑھائی پر دھیان دو گے کہا مما میں وعدہ کرتا ھوں کہا مما ایک بار آپ کرو میں نے کہا صبح اسکول جانا ھے کہا پلز مما کل سے ھم ہفتے میں کیا کرینگے میرا بھی موڈ بن رھا تھا میں نے کہا ٹھیک ھے صرف بارا بجے تک کریں گے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا ابھی کچھ دیر لیٹ کر چدائی کرو میں ایک ٹانگ اٹھاکر کہا ڈالو لن ڈال کر چدائی کرنے لگا میں نے کہا پتا ھے تیرا لن بلکل پاپا پر گیا ھے کہا ہاں مما میں نے کہا تیرے پاپا کا لن بھی لمبا موٹا تھا  جب تم اور بڑے ھوگے تو تیرا لن اور بڑا ھوگا پھر میں نے فاری کو خوش کیا پھر چدائی کر کے سو گئے پھر ہفتے میں چدائی کرتے بیچ میں کبھی فاری کا موڈ ھوتا تو ھم چدائی کرتے پھر فاری پندرا سال کا ھوا تو لن اور لمبا موٹا ھو گیا ہفتے کی رات کو ھم چدائی کرتے صبح ھوگئی اور فاری کے لن کا پانی میری چوت میں نکلا اب تو لمبی ٹائمنگ سے فاری کے لن کا پانی نکلنے لگا کبھی میں پی لیتی کبھی فاری میری چوت میں فاریغ ھوتا اور کچھ ھی دنوں میں فاری کے لن سے مجھے حمل ھو گیا فاری کو بتایا تیری یا بہن ھوگی یا بھائی ھوگا میں نے کہا اصل میں یہ ھم دونوں کا بیٹا یا بیٹی ھوگی تم کسی کو نہ کہنا بس بھائی بہن کہنا میں بہت خوش تھی پھر ھم بہت چدائی کرتے کیونکہ اب فاری بڑا ھو گیا تھا پھر مجھے بیٹی ھوئی پھر فاری اٹھارا سال کا ھو گیا اب تو فاری چدائی کرتے تھکتا نہیں تھا اور نہ میں تھکتی اور فاری کی پڑھائی بھی مکمل ھو گئی اور اپنے پاپا کے بزنس کو سنبھالنے لگا  پھر میں پیٹ سے ھو گئی پھر بیٹا ھوا میرے بنگلے کے سامنے ایک بنگلا تھا اس میں مما بیٹی نئے آئے اور میری ان سے ھیلو ھائے ھوئی اور لڑکی سے میری دوسری ھو گئی پھر ہماری دوستی گہری ھو گئی لڑکی کا نام شازیہ تھا میں نے شازیہ سے بوئے فرینڈ کا پوچھا تو کہا نہیں ھے لیکن شازیہ کا پاپا گزر چکا تھا شازیہ نے بتایا کے میں پاپا کے ساتھ چدائی کرتی تھی میں نے بھی اپنا فاری کے ساتھ چدائی کا بتایا شازیہ نے  فاری کا کہا مجھے فاری بہت پسند ھے میں شادی کرنا چاہتی ھو اگر آپ جاؤ تو میں نے کہا پھر ایک رات تم ہمارے ساتھ کرو اگر پھر بھی تم نے شادی کا کہا تو میں کرا دونگی کہا پھر آج رات کو ھی کر لیتے ہیں میں نے کہا ٹھیک ھے فاری آفس سے آیا میں نے فاری کو بتایا تو فاری نے کہا آپ خوش ھو تو میں بھی خوش ھوں پھر شازیہ آگئی رات کیلئے جب شازیہ نے فاری کا لن دیکھا تو پھولوں میں نہیں سما رھی تھی شازیہ بھی میری طرح بڑے لن کی شوقین تھی مجھ سے کیا بس کل ھی میری شادی کرا دو ھم تینو ایک ساتھ سویا کریں گے شازیہ نے بتایا کے مما کو لڑکی کے ساتھ سیکس کرنے کا شوق ھے
  
 
  
 
 

Sunday, August 21, 2022

میرا کیوٹ دیور

ھیلو دوستو میرا نام شازیہ

ھے میں بہت خوبصورت ھوں میرا پیارا سا چہرہ کیوٹ سے ھونٹ ہیں میرے بڑے ممیں اور کیوٹ سی چوت اور مست گانڈ ھے میں بہت ھوٹ ھوں میں اپنا سیکس شیر کرتی ھوں✓ تو دوستو میں تیرا سال کی عمر میں جوان ھوئی تو میرے کزن نے میری چوت کی سیل کھولی تو ھم نے ایک مہینہ تک چدائی کی پھر کزن چلا گیا✓ ایک رات میں نگی ھوکر چوت میں انگلی کر تھی تو مما نے دیکھ لیا کہا شازیہ یہ کیا کر رھی ھو میں نے مما سے شادی کا کہا پھر مما نے رشتہ کرانے والی عورت سے بات کی عورت نے بتایا کے ایک رشتہ ھے لیکن اس کی عمر تیس سال ھے میں نے فورن ہاں کر دی پھر میرا رشتہ ھوا مجھے لڑکے والے دیکھنے آئے رشتہ پکا ھوا پھر میری شادی ھوئی میں بہت خوش تھی کے اب ہر روز چدائی ھوگی پھر میری رخصتی ھوئی اور میں شوہر کے گھر دلہن بن کر آئی بس میں چدائی کا ویٹ کر رھی تھی پھر رات کو شوہر آیا مجھ سے کہا جیسے تیرا من کرے تم ویسے چدائی کرو جب شوہر نے میری چوت میں لن ڈالا تو آرام سے چلا گیا شوہر نے کہا کس کا لیا ھے میں نے کہا فرنڈ کا پھر ساری رات چدائی کی اس گھر میں ساس سسر اور نو سال کا میرا دیور تھا پھر جیسے جیسے دن گزرتے گئے تو میں سب سے گھل مل گئی✓ جیسے صبح کو شوہر اٹھ کر نہانے جاتا تو میرا چھوٹا دیور جس کا نام امجد ھے وہ میرے ساتھ آکر سو جاتا امجد بہت کیوٹ لڑکا ھے امجد اور مجھ میں چار سال کا فرق ھے امجد اور میں اچھے دوست بن گئے امجد میری ہر بات مانتا میں بھی امجد کو پیار کرتی ساسو سسر شوہر امجد سے میرا پیار دیکھ کر بہت خوش ھوتے ۔ پھر اسی طرح وقت دن میں اور دن مہینوں میں گزنے لگے شادی کے دسوے مہینہ میں شوہر کے لن کی ٹائمنگ کم ھونے لگی اور شوہر جلدی فاریغ ھونے لگا اور اسی طرح ایک مہینہ گزرا تو میں بہت ھوٹ رہنے لگی کیونکہ میری خواہش پوری نہ ھوتی اور شوہر سے تکرار ھونے لگی جب شادی کو ایک سال ھوا تو شوہر کے لن کی ٹائمنگ مزید کم ھونے لگی اسی بات پر شوہر سے بہت تکرار ھوتی لیکن شوہر جب بھی چدائی کرتا تو پہلے فاریغ ھوجاتا اور میں رھے جاتی ایک رات کو میں بہت ھوٹ ھوگئیں نگی ھوکر شوہر پر چڑھ گئی لیکن پھر وھی شوہر پہلے فاریغ ھوا مجھے بہت غصہ آیا میں نے غصہ سے کہا میں سونے جا رھی ھوں کہا سونے کہاں جارھی ہو✓ میں نے کہا امجد کے ساتھ میں آکر امجد کے ساتھ سوگئی امجد اب دس سال کا تھا پھر رات کو شوہر مجھے مسکے لگاتا میں کہتی اگر پھر تم پہلے فاریغ ھوئے تو میں کسی لڑکے سے دوستی کر لونگی شوہر مجھے بہت اطمینان سے کہتا اب ایسا نہیں ھوگا پھر جب چدائی ھوتی تو پہلے فاریغ ھوجاتا میں نے پھر کہا تمہارا یہی حال رہا تو میں کسی لڑکے سے دوستی کر لونگی شوہر نے مسکراتے کہا کر لینا پر میرا خیال رکھنا میں کہتی تم جلدی فاریغ نہ ھوا کرو میں ھوٹ رھے جاتی ھوں لیکن شوہر جلدی فاریغ ھوتا مجھے غصہ آتا تو میں امجد کے ساتھ جاکر سو جاتی اور امجد کے ساتھ سونے پر مجھے کسی نے نہیں روکا اسی طرح جب بھی شوہر سے تکرار ھوتی میں امجد کے ساتھ آکر سو جاتی ایک تو میں بہت ھوٹ ھوتی میں ساری رات امجد کے ساتھ سوتی✓ جب میں امجد کے ساتھ سوئی ھوتی تو رات میں کبھی میری آنکھ کھلتی تو امجد نے مجھے باہوں میں بھرا ھوتا یا میں نے امجد کو باہوں میں بھر کر سوئی ھوتی کبھی امجد کا ہاتھ میرے مموں پر ھوتا اور کبھی میرا ہاتھ امجد کی بڑی للی پر ھوتا کبھی امجد کی بڑی للی کھڑی ھوتی اور میری چوت کے ساتھ دبی ھوتی اور کبھی امجد کی کھڑی للی میری گانڈ کے ہیپس میں ھوتی اور امجد کبھی کبھی اپنی بڑی للی کی رگڑ بھی کرتا مجھے بھی دھیرے دھیرے مستی چڑھنے لگتی میں امجد کو دیکھتی تو وہ سو رہا ھوتا تھا مجھے امجد پر پیار آتا تو میں امجد کو چوم لیتی لیکن میں نے امجد کو کبھی منع نہیں کیا بلکہ میں امجد کو باہوں میں بھر کر سوتی✓ ایک رات شوہر سے تکرار ھوئی تو میں امجد کے روم آئی امجد بھی ابھی لیٹ رہا تھا میں بھی امجد کے ساتھ لیٹ کر امجد کو باہوں میں بھر کر چمہ کیا پھر امجد نے کہا بھابھی آپ بہت پیاری ھو آپ اور بھائی کیوں جھگڑا کرتے ھو میں نے کہا تیرا بھائی کسی کام کا نہیں ھے کہا مطلب میں نے کہا سو جاؤ مجھے تیرے ساتھ سونا اچھا لگتا ھے پھر مجھے نید آئی تو بہت دیر بعد میری آنکھ کھلی تو میری گانڈ کے دونوں ہیپ کے بیچ میں امجد اپنی بڑی للی کی سلوسلو رگڑ کر رہا تھا مجھے مزہ آنے لگا تو میں بھی کچھ دیر مزے سے لیٹی رہی پھر میں نے کروٹ لےکر امجد کو باہوں میں لےکر دبایا اور امجد کی ایک ٹانگ کو اپنے لک پر رکھ کر اپنی چوت کو امجد کی بڑی للی پر رکھ کر دھیرے دھیرے رگڑنے لگی پھر امجد بھی مزے سے رگڑنے لگا میں اور امجد ایک دوسرے کے جسم کے ساتھ چپکے ھوئے تھے میرے بڑے ممے امجد کے سینے میں دبے ھوئے تھے مجھے تو مزہ آرہا تھا میں مستی میں تھی میں نے نیٹی سے مموں کو نکال کر امجد کے سر کو پکڑ کر امجد کے منہ کو اپنے بڑے مموں پر رکھا مجھے بہت سکون مل رہا تھا اور امجد اپنی بڑی للی کی رگڑ کرتا کرتا سو گیا پھر مجھے بھی نید آگئی پھر صبح ھوئی تو میری نیٹی اتری ھوئی تھی اور میری نیٹی بیڈ کے نیچے پڑی تھی اور میں نگی تھی امجد کی باہوں میں تھی اور امجد میری باہوں میں تھا امجد کی بڑی للی میری چوت پر تھی اور ھم ایک دوسرے سے چپکے ھوئے تھے اور میرے بڑے ممے امجد کے سینے میں دبے ھوئے تھے اور میں سمجھ گئی کے امجد جوش میں آگیا ھوگا میں نے چادر ہٹاکر دیکھا امجد بھی نگا تھا مجھے امجد پر پیار آیا تو میں امجد کو پیار کرتی اپنی چوت کو امجد کی بڑی للی پر سلوسلو رگڑتی رھی اور میں بہت ھوٹ ھو گئی میں جاکر شوہر پر چڑھ گئی شوہر فاریغ ھو گیا شوہر آفس چلا گیا میں نے شوہر کو چار دن تک چدائی نہیں کرنے دی جب شوہر چدائی کا کہتا تو میں امجد کے ساتھ سو جاتی میں اور امجد شاپینگ کرنے گئے پھر کیفے میں ھم کھانا کھانے گئے اور بیٹھے میں نے امجد سے کہا بھابھی تم کو اچھی لگتی ھے کہا بھابھی آپ بہت اچھی ھو میں نے کہا تم بہت کیوٹ ھو امجد نے کہا بھابھی جب آپ میرے ساتھ سوتی ھو مجھے بہت اچھا لگتا ھے میں نے کہا مجھے بھی اچھا لگتا ھے کیا تم بھابھی سے پیار کرتے ھو امجد نے کہا بھابھی میں آپ سے بہت پیار کرتا ھوں میں نے کہا بھابھی بھی تم سے بہت پیار کرتی ھے کیا تم بھابھی کو پیار کرو گے کہا ہاں بھابھی میں نے کہا ٹھیک ھے پھر رات کو ھم دونو پیار کرینگے میں نے کہا اس رات کو میری نیٹی تم نے اوتار کر کیا کیا کہا بھابھی آپ کی نیٹی کھلی تھی تو میں نے اوتار دی میں نے کہا پھر تم نے اپنی چڈی اوتار دی کہا ہاں میں نے کہا پھر کیا کیا امجد نے کہا پھر میں آپ کے اوپر آکر بہت پیار کیا میں نے کہا مزہ آیا تھا کہا بھابھی بہت مزہ آیا پھر کہا بھابھی آپ نیٹی نہ پہنا کرو میں نے کہا کیوں کہا نیٹی کے بنا آپ اچھی لگتی ھو میں نے کہا اچھا اب میں نیٹی نہیں پہنوں گی تم بھی چڈی نہ پہنا کرو امجد نے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا اچھا تو پھر رات کو ھم دونو ایسے سویا کریں گے✓ سچ میں مجھے امجد کے ساتھ مزہ آتا رات کو میں امجد کے
  
 
ساتھ نگی سونے والی تھی✓ لیکن اس رات کو میں امجد کے ساتھ نہ سو سکی کیونکہ میں نے شوہر کو چار دن سے چوت نہیں دی شوہر پاگل ھوا ھوا تھا رات کو میں شوہر کے پاس نہیں گئی میں چوت کی شیب کرکے امجد کے روم میں جانے والی تھی تو شوہر مجھے زبر دستی اٹھاکر روم میں لایا میں نے کہا مجھے چھوڑو مجھے تیرے ساتھ نہیں کرنا میں جاکر سوتی ھو۔ کہا سو جانا چار دن سے چوت نہیں دی مجھے نگا کرکے چدائی کرنے لگا پھر میں بھی ساتھ دینے لگی تاکہ جلدی فاریغ ھو تو میں امجد کے پاس جاؤ لیکن آج شوہر فاریغ ھونے کا نام نہیں لے رہا تھا بڑی مشکل سے فاریغ ھوا مجھے امجد کی طلب تھی میں نیٹی پہن کر جانے لگی تو شوہر پھر میرے پر چڑھ گیا ساری رات مجھے سونے نہیں دیا مجھے بھی مزہ آرہا تھا میں امجد کو بھول گئی کے ھم نے پیار کرنا تھا ویسے بھی شادی کے دو سال بعد مجھے شوہر سے مزہ آیا شوہر اور میں نے ہر طریقے سے چدائی کی صبح ھم نگے سو گئے صبح میں اٹھی تو شوہر پر چڑھ گئی چدائی کی پھر فرش ھوکر شوہر ناشتہ کر کے آفس چلا گیا میں نے امجد سے سوری کرکے کہا رات کو تیرے بھائی نے آنے نہیں دیا امجد نے کہا مجھے بھی نید آگئی تھی پھر رات کو چوت کی شیب کی تو شوہر نے چدائی لیکن شوہر جلدی فاریغ ھوا میں نے کل کا پوچھا تو کہا رات کو داوائی کھائی تھی یہ سن کر مجھے پھر غصہ آیا میں نے کہا پھر جب داوائی کھانا تو پھر کرنا میں امجد کے ساتھ سونے جارہی ھوں شوہر نے کہا تم میری بیوی ھو یا امجد کی میں نے کہا پھر مجھے طلاق دےدو یہ تیری سزا ھے مجھے تو فاریغ کر نہیں پاتے ھو الٹا مجھے سناتے ھو✓ میں امجد کے روم آئی ڈور لاک کر کے نگی ھوکر امجد کو پیار کرتے کہا امجد اپنی بھابھی کو پیار کرو امجد کے لن کو سہلانے لگی امجد جاگ گیا مجھے نگا دیکھا پھر ھم چومنے لگے امجد میرے بڑے مموں کی تعریف کی پھر میرے مموں کو دبانے چومنے چوسنے میں مست ھوگیا مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر میں نے امجد کو چوت دیکھاکر پیار کرنے کو کہا امجد نے جب چوت کو دیکھ کر بہت تعریف کی پھر میری چوت کو چومتا چوستا چاٹتا اور پیار کرتا رہا مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور میں فل مست ھوگئی امجد تو میری چوت کو چھوڑ ھی نہیں رہا تھا بس میری چوت کو پیار کرتا رہا پھر میں نے امجد کو لیٹاکر امجد کا لن دیکھا امجد اس وقت تیرا سال کا تھا اور امجد کا لن تو شوہر کے لن کے جتنا تھا لیکن امجد کے لن نے اور بڑا ھونا تھا امجد کا لن موٹا لمبا تھا اور لن کا ٹوپہ لن سے موٹا اور لال سرخ تھا میں تو امجد کا لن دیکھ کے بہت خوش ھوئی اور لن کی تعریف کی پھر میں نے امجد کے لن کو چوما ٹوپہ کو چوما ٹوپہ پر زبان پھیرتی ٹوپہ کو اپنے ھونٹوں میں لےکر چوپے مارے پھر امجد کے سارے لن کو منہ میں لےکر چوپے مارنے اور پیار کرنے میں مست ھو گئی امجد کے لن نے مجھے تو مست کیا ھوا تھا پھر میں امجد کے اوپر آکر امجد کے لن کو اپنی چوت میں لےکر چدائی میں مست ھوگئی اور امجد بھی ساری رات چدائی کرتا رہا مگر امجد ایک بار بھی فاریغ نہیں ھوا مجھے بھی ایسے لن کی ضرورت تھی پھر اسی طرح میں اور امجد ہر رات کو چدائی کرنے لگے جب امجد اٹھرا سال کا ھوا تو امجد کا لن اور لمبا موٹا اور بڑا ھو گیا امجد نے گانڈ کی فرمائش کی میں نے گانڈ دی ایک بار شوہر نے چدائی کا کہا مجھے شوہر پر ترس آیا آج بھی شوہر نے دوائی کھائی تھی میں نے شوہر کو گانڈ چودنے کو کہا تو شوہر نے کہا کس نے کھولی میں مسکرانے لگی شوہر نے کہا ہاں یار امجد تو اب بڑا ھو گیا ھے کیا امجد نے کیا ھے میں نے کہا نہیں میں نے امجد کو کہا تھا تو شوہر نے کہا اچھی بات ھے گھر کی بات گھر میں ھے میرے من میں آیا کے اگر امجد کی شادی ہوگئی تو میں امجد کو کھو دوں گی اور میں امجد کو کسی طرح کھونا نہیں چاہتی تھی ایک رات میں اور امجد چدائی کر رھے تھے تو امجد نے کہا بھابھی کاش تم میری بیوی ھوتی میں نے کہا میں تیری بیوی ھو سکتی ھوں امجد نے کہا ہاں بھابھی کچھ کرو کے ھم شادی کر لیں میں نے کہا بس تم میرا ساتھ دینا کہا ہاں میں ساتھ دونگا پھر ایک رات شوہر داوائی کھاکر آیا اور چدائی کا کہا میں نے امجد سے کہا رات کو میں نہیں آؤں گی تیرے بھائی سے بات کرنی ھے امجد نے کہا ٹھیک بس تھوڑی دیر چدائی کر لوں پھر چلی جانا میں نے کہا ٹھیک ھے امجد نے چدائی کی پھر میں شوہر کے پاس گئی شوہر چدائی کرنے لگا میں نے شوہر سے کہا ایک بات کروں تیرے فائدے کی بات ھے کہا ہاں بولو میں نے کہا تم دوسری شادی کر لو اور مجھے طلاق دےدو میں امجد سے شادی کر لیتی ھوں اس طرح سے تم مجھے بھی چودنا اور نئی بیوی کو کبھی ھم دونوں کو ایک ساتھ چودنا شوہر سن کر بہت خوش ھوا میں نے کہا یہ بات تم اپنی مماپاپا سے کہنا شوہر مان گیا پھر شوہر نے اپنی مماپاپا اور امجد سے بات کی اور سب مان گئے پہلے شوہر نے مجھے طلاق دی میں نے فورن امجد سے شادی کرلی پھر اس کی شادی کرا دی میں نے سوچا کہ امجد اپنی اس بھابھی سے چدائی نہ کرلے اگر اس کو امجد پسند آیا تو کام خراب ھو جائے گا میں نے امجد کو الگ گھر لینے کو کہا اور ھم نے الگ گھر لیا اور اس طرح میں اور امجد چدائی میں مست رہتے پھر میں پیٹ سے ھو گئی اور اسی طرح میرے بچے ھونے لگے اور ہمارے چار بچے ھوئے تو میں نے آپریشن کرا دیا اور پہلے شوہر کی بیوی بھی پیٹ سے ھو گئی اب میں امجد کے ساتھ بہت خوش ھوں
۔  
 ۔
 
 
 
 
 
     

Friday, August 19, 2022

سہلی کا منگیتر

ھیلو دوستو میرا نام سارا

ھے میں بہت خوبصورت ھوں میرے ممے بڑے ھیں اور میری چوت پینک ھے اور میری گانڈ پلی ھوئی نرم ھے اور✓ میں لن کی بہت شوقین ھوں مجھے لن بہت پیارا لگتا ھے آئیلو لن میں لن سے بہت پیار کرتی ھوں جب لن میرے منہ میں ھوتا ھے یا میرے بڑے مموں میں ھوتا ھے یا جب لن کی رگڑ میرے جسم پر ھوتی ھے تو میں بہت ھوٹ ھو جاتی ھو اور جب لن میری چوت میں ھوتا ھے تو میں مستی میں خوب چدائی کرتی ھوں میں لن کا نام خوشی سے لیتی ھوں کیونکہ میں لن سے  بہت پیار کرتی ھوں تو میں لن دیکھ کر پاگل ھو جاتی ھوں دوستو میں اپنی زندگی کے گزرے ھوئے سیکس پل آپ سے شیر کرتی ھوں تاکہ آپ کے کیوٹ سے لن کھڑے ھوں تو کیوٹ دوستو میں کراچی شہر میں رہتی ھوں جہاں ھم رہتے تھے اس کی تیسری گلی میں ایک لڑکی رہتی تھی اس نام سائرہ ھے سائرہ کیوٹ لڑکی ھے پیارا سا چہرہ کیوٹ سے ھونٹ بڑے ممے میرے مموں سے تھوڑے سے کم پلی ھوئی گانڈ کیوٹ سی چوت اور مست فگر ھے تو دوستو سائرہ سے میری دوستی ہوگئی ھم اسکول میں پڑھتی تھیں  ایک کلاس کی طالبہ تھیں اور ھماری دوستی گہری ہوگئی تو میری دوسری گلی میں ایک لڑکا رہتا تھا جو کیوٹ ھونے کے ساتھ اچھی صحت بھی رکھتا تھا وہ لڑکا سائرہ پر چانس مارتا تھا اور مجھے بھی پیار سے دیکھتا تھا لڑکے نے ایک مہینہ تک چانس مارا پھر سائرہ کے ساتھ اس کی منگنی ھوگئی پھر کچھ دن بعد سائرہ نے مجھ سے کہیں چلنے کو کہا میں نے پوچھا کہاں چلنا ھے تو کہا میرے منگیتر نے گھر بلایا ھے اس کی مما کہیں گئی ھوئی ھے پھر ھم اس کے گھر گئیں تو وہ صرف چڈی میں تھا میں تو اسے دیکھتے ھوٹ ھوگییں اور اس کا لن چڈی میں فل کھڑا تھا جب سائرہ اور اس کا منگیتر ملے تو میرے سامنے ایک دوسرے کو چومنے لگے سائرہ کا منگیتر تو سائرہ کے مموں کو نکال کر دباتا چومتا چوستا ھوا سائرہ کی شلوار میں ہاتھ ڈال کر چوت میں انگلی کرتا ھوا سائرہ کے چہرے کو چومتا منہ کا پیار کرتا سائرہ بھی اپنے منگیتر کو چومتی ھوئی لن کو چڈی سے نکال کر لن کو پکڑ کر سہلا رہی تھی لن تو فل مستی میں کھڑا تھا یہ دونو فل مست تھے اور میں  لن کو اور ان کو دیکھ کر ھوٹ ھو رھی تھی جب لن کو دیکھتی تو دیکھتی رہتی اسی طرح چھ دن تک سلسلہ چلا میرا من کرتا کے کاش یہ میرے ساتھ بھی اسی طرح کرے جیسے سائرہ کے ساتھ کرتا ھے ایک بار میں سائرہ کے منگیتر کے گھر گئی سائرہ کے منگیتر نے مجھے پکڑ لیا اور چومنے لگا میں تو پہلے سے اس دن کے انتظار میں تھی میں بھی اس کو چومنے لگی وہ میرے مموں کو دباتا ھونٹ چوستا ھوا میری شلوار میں ہاتھ ڈال کر میری چوت میں انگلی کرنے لگا میں تو مستی میں آگئی میرا چہرا چومتا منہ کا پیار کرنے میں مست تھا میں تو مستی میں اسے چومتی اور اس کے لن کو پکڑتی لن کو پکڑتی تو مجھے بہت مزہ آتا میں نے کہا مجھے لن دیکھاؤ مجھے لن دیکھایا میں نے تعریف کرتی کہا پیار کر لوں کہا کر لو لن کو پیار کیا میں نے کہا چوت میں ڈالو کیا ابھی مما آنے والی ھے میری تعریف کرتا کہتا سارا تم بہت کمال کی ھو سائرہ سے زیادہ ھوٹ ھو بس اس طرح سائرہ کے منگیتر کے ساتھ میری دوستی ھوگئی شادی میں دو دن رہتے تھے تو سائرہ کا پاپا سب کو لےکر گلشن چلے گئے وہاں گھر لیا سائرہ مجھے اپنے ساتھ لے گئی کہا دو دن بعد میری رخصتی ھوگی تو ھم یہاں آجائیں گے مما نے مجھے جازت دے دی پھر دو دن بعد سائرہ کی منگیتر سے شادی ھوگئی اور سائرہ کی رخصتی ھوئی اور یہاں آگئے اور رات کو ان کی سہاگ رات تھی میں گھر آگئی میں تو یہ سوچ کر بہت ھوٹ ھوئی کے سائرہ اور اس کا شوہر خوب مزے کر رھے ھونگے اس رات میں اپنے روم میں نگی ھوکر خود سے بہت سیکس کیا اپنی چوت کا تین بار رس نکال کر سوگئی پھر خواب میں سائرہ کا شوہر آیا اور صبح تک چدائی کرتا رہا سائرہ کے شوہر نے خواب میں ہر طریقے سے چدائی کی میں نے بھی خوب مزے کیئے پھر میری چوت کا رس نکلا تو میری آنکھ کھل گئی میرا جسم بہت گرم تھا میں تیار ھوکر سائرہ کے گھر گئی میں نے موقعہ دیکھ کے سائرہ کے شوہر کو پکڑ کر خوب پیار کیا اس کے لن کو پکڑ کر مٹھ مارتی اسی طرح میرا وقت گزرنے لگا اور میں بہت ھوٹ رہنے لگی اب میں سائرہ کے گھر اس وقت جاتی جب سائرہ کا شوہر گھر میں ھوتا تھا اور موقعہ دیکھ کے میں اور سائرہ کا شوہر پیار کرنے لگتے لیکن چدائی کا موقعہ نہیں مل رہا تھا میں نے بہت کہا کے چدائی کرنے کا موقعہ نکالو مجھ سے کہتا اگر تیرے پاس جگہ ھے تو چدائی کرتے ہیں لیکن میرے پاس جگہ نہیں تھی پھر  ایک بار میں سائرہ کے گھر گئی تو سائرہ اپنے کپڑے پیک کر رھی تھی میں نے پوچھا تو کہا میری مما کی طبیت خراب ھے ایک ہفتے کیلئے جارہی ھوں میں نے موقعہ دیکھ کے سائرہ کے شوہر کو پیار کرتی کہا تم جا رھے ھو کہا نہیں کہا تم ایک ہفتے کیلئے آجاؤ میرے پاس یہی ایک موقعہ ھے ھم ایک ہفتے تک مزے کریں گے میں نے کہا اچھا میں کچھ کرتی ھوں پھر میں گھر آئی اور مما سے کہا میں سائرہ کے ساتھ جارہی ھوں سائرہ کی مما کی طبیت ٹھیک نہیں ھے کہا کب جانا ھے میں نے کہا کل مما نے اجازت دے دی پھر میں نے مما کو دیکھانے کیلئے سوٹکیس میں کپڑے پیک کرنے لگی پھر کل جب ھوا تو میں سائرہ کے گھر گئی موقعہ دیکھ کے سائرہ کے شوہر کو پیار کرتی کہا تم کتنی دیر میں آؤگے کہا ایک دو گھنٹے میں آجاؤں گا پھر جانے لگے گاڑی میں بیٹھ کر چلے گئے میں گھر آئی اور بہت ھوٹ تھی اور دو گھنٹے سالوں کے جیسے گزر رھے تھے میں اتنی ھوٹ ھوئی کے میں کیا بتاؤ میں نے چوت میں انگلی کی مموں کو چوما چوسا لیکن میں اور ھوٹ ھوتی گئی جب میں نے ٹائم دیکھا تو دو گھنٹے سے دس منٹ اوپر ھوئے تو میں نے سوچا اب آگیا ھوگا میں نے اپنا سوٹکیس اٹھاکر مما سے کہا میں جارھی ھو اور میں آئی تو سائرہ کا شوہر بھی گھر میں تھا اور اس نے صرف چڈی پہنی تھی مجھے دیکھ کر کہا سارا میری جان باہوں میں بھر کر منہ کا پیار کیا پھر مجھے اٹھاکر اپنے روم کے بیڈ پر لیٹاکر میرے اوپر آکر پیار کرتے کہا سارا تم بہت خوبصورت ھو پھر میری قمیض اور بریزر اوتار کر میرے بڑے مموں کو دیکھ کر کہا سارا تیرے مموں کی کیا بات ھے تیرے ممے بہت کمال کے ہیں پھر میرے بڑے مموں کو دباتا چومتا مموں کی نپلوں کو منہ میں لےکر چوستا میں مستی میں تھی پھر میری لاسٹک کی شلوار اوتار کر میری چوت کو دیکھ کر کہا واو سارا تیری چوت تو بہت کیوٹ ھے اور پینک ھے پھر میری چوت کو چومنے چاٹنے چوسنے لگا اس کے مزے میں مست تھی پھر سائرہ کے شوہر نے اپنی چڈی اوتار کر میری چوت کے سوراخ پر اپنے لن کا ٹوپہ رگڑنے لگا اس کا مزہ تو اور زیادہ مزہ تھا میں نے کہا پلز اب چوت میں ڈال دو پھر اس نے ایک ھی جھٹکے سے میری چوت کی سیل کھول دی مستی میں مجھے درد کا پتا نہ چلا لیکن میری چوت لہولوہان ھوگیی اور بیڈ کی چادر خون سے ساری بھر گئی جب چدائی ھوئی تو میں مست ھوگیی تین گھنٹے تک چدائی جاری رکھی پھر میری چوت نے رس چھوڑا تو اس کے لن نے میری چوت میں پانی نکلا پھر میں بیڈ کی چادر نکال رھی تھی تو سائیرا کا شوہر مجھے پیچھے سے مست چدائی کر رہا تھا چادر کو نکالنے اور واشنگ مشین میں دھونے کیلئے ڈال کر مشین چلانے تک چدائی کرتا رہا مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر ھم بیڈ پر آئے میں اسے لیٹاکر اس کا لن جو موٹا اور لمبا تھا لن کا ٹوپہ لال سرخ تھا اور لن سے موٹا تھا میں نے لن کی تعریف کرتے لن کو پیار کرنے لگی لن کو پیار کرنے میں مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر میں لن کے اوپر آکر لن کو اپنی چوت میں لےکر چدائی کرنے میں مست ھوگئی پھر اسی طرح ھم نے ساری رات چدائی کی پھر دن میں گانڈ کی فرمائش کی میں نے کہا میری جان بس اندر ڈال دو پھر گانڈ کی سیل کھلی ایک ہفتہ تک ھم بس چدائی کرتے رہے اور گھر میں نگے رہتے سائرہ کا شوہر اکثر میری چوت میں لن کا پانی چھوڑتا کبھی میرے مموں پر گراتا کبھی میں لن کو منہ میں لیتی تو لن کا سارا پانی میرے منہ میں چھوڑتا میں نگل جاتی کبھی لن کا پانی میری گانڈ میں چھوڑتا لیکن زیادہ تر میری چوت میں لن کا پانی چھوڑتا جب چوت میں لن کا پانی نکلتا تو مجھے بہت مزہ آتاپھر سائرہ بھی آگئی اور میں حمل سے ھو گئی مجھے چکر آتے اور قے کرنے کو من کرتا سائرہ مجھے لیڈی ڈاکٹر کے پاس لے گئی میرا چیکپ ھوا پھر ھم سائرہ کے گھر آئی تو سائرہ نے کہا تم پیٹ سے ھو سچ بتاؤ یہ کس کا ھے میں نے کہا میرے فرنڈ کا ھے پھر سائرہ کا شوہر آیا میں موقعہ دیکھ کے پیار کرتے بتایا کے میں پیٹ سے ھوں مما کو پتا چلے گا تو مجھے مار ڈالے گی سائرہ کے شوہر نے کہا تم سائرہ سے کہوں میں نے بچہ گرانا ھے پھر میں نے سائرہ سے بات کی پھر ھم گئے اور ابوشن کراکر گھر آئے کچھ دن بعد مجھے لن کی پھر طلب ھوئی تو سائرہ کے شوہر سے کہا لیکن اسی رات کو اسے ایک مہینے کے لیئے ملک سے باہر جانا تھا اور سائرہ نے میری مما سے میرا کہا کے میرا شوہر جارھا ھے تو سارا کو میرے ساتھ رہنے کی اجازت دیں تو مما نے بھی خوشی خوشی ہاں کہے دیا بس میں تو بہت ھوٹ تھی ایک ہفتے سے نہ لن لیا اور نہ ھی لن کو پیار کیا اور نہ ھی لن کو دیکھا اور سائرہ کا شوہر چلا گیا پھر رات کو سائرہ اور میں سائرہ کے روم بیڈ پر سونے گئی اور باتیں کرنے لگی میں نے کہا سائرہ میں بہت ھوٹ ھوں سائرہ نے کہا ابوشن کے بعد ابھی تک چدائی نہیں کی میں نے کہا موقعہ نہیں ملا اب میرا من کر رہا تھا کے میں سائرہ سے سیکس کروں لیکن سمجھ نہیں آرھا تھا کے کیسے کہوں میں نے سائرہ سے کہا اگر تم اور میں پیار کریں سائرہ ہنستے کہا ھم میں نے ایک ہاتھ کو شلوار میں کرکے اپنی چوت میں انگلی کرتی مموں کو دباتی سائرہ سے سیکس میں کہا یار تھوڑا سکون مل جائے گا سائرہ نے کہا یار واقعی تم بہت ھوٹ ھو بس پھر میں نگی ھو گئی اور سائرہ کو چوم کر کہا پلز پیار کریں کسی کو کیا پتا چلے گا ویسے بھی تیرا شوہر ایک مہینے کیلئے گیا ھے تب تک ھم مست رہیں پھر میں سائرہ کو ھوٹ کرنے لگی تو سائرہ بھی موٹ میں آگئی پھر ھم سیکس میں ساری رات مست رہیں ھم دونو فل مست تھیں اور ہمیں بہت مزہ آیا پھر ھم نگی سو گئی سائرہ کے شوہر کے آنے تک ھم نے بس سیکس کرتی رہیں پھر سائرہ کا شوہر آیا سائرہ سے کہا اپنے شوہر کا دلاؤ جب میری شادی ھوگی تم بھی کر لینا سائرہ نے میری بات سن کر مان گئی کہا مل کر کریں گی میں نے کہا ٹھیک ھے پھر سائرہ نے شوہر سے بات کی پھر مل کر چدائی کی پھر ھم چدائیاں کرنے لگی جب سائرہ گھر کا کام کرتی تو مجھے شوہر کے ساتھ اکیلا چھوڑتی سائرہ جب جاتی تو
  
ھم فل جوش سے چدائی کرتےپھر مما نے میری شادی کہا میں تو سن کر بہت خوش ھوئی میں سائرہ کو بتایا میرا ھونے والا شوہر بھی کیوٹ تھا اور اچھی صحت تھی پھر شادی ھوئی تو شوہر کا لن بھی موٹا لمبا تھا اور لن کا ٹوپہ بھی لن سے موٹا اور لال سرخ تھا میں نے لن کی بہت تعریف کی اور ساری رات ھم نے چدائی کی پھر اسی طرح کچھ دن گزرے پھر سائرہ نے کہا اپنے شوہر سے مجھے کب ملا رھی ھوں میں نے کہا پہلے تم میرے شوہر کو پھنساؤ پھر سائرہ نے میرے شوہر کو اپنے بس میں کیا سائرہ کا شوہر آفس گیا تو سائرہ نے میرے شوہر سے چدائی کی پھر ھم مل کر چدائی کی پھر شوہروں کو ساتھ مل کر چدائی کرنے کو کہا دونو سن کر بہت خوش ھوئے پھر ھم ایک ساتھ چدائی کرتی ھم ایک دوسرے کے شوہروں کے ساتھ مل کر ایک ساتھ چدائی کرتی تو کبھی دونو کے ساتھ میں چدائی کرتی تو کبھی سائرہ دونوں کے ساتھ چدائی کرتی اور ھم مستی میں چدائیاں کرتے میں نے سائرہ سے کہا ایک رات تم دونو سے مزے کرو ایک رات میں دونو کے ساتھ سائرہ مان گئی لیکن کہا پہلے میں کروں گی میں نے کہا ٹھیک ھے سائرہ نے ساری رات دونوں سے چدائی کی پھر دوسری رات کو میری باری آئی میں نے چوت کی شیب کی اور پھر نگی ھوکر لیٹی تو میرا اور سائرہ کا شوہر نگے میرے روم میں آئے دونوں کے لن فل کھڑے تھے میں دیکھ کے بہت خوش ھوئی پھر دونو کو لیٹاکر دونو کے لنوں کو جی بھر کے چوما چوپے مارے مجھے بہت مزہ آرہا تھا  پھر میں نے کہا میرے سارے جسم پر لن رگڑو پھر دونو میرے سارے جسم پر لن رگڑنے لگے میں تو لن کی رگڑ سے مست ھوگیی میں نے کہا میری چوت اور گانڈمیں لن ڈال کر ایک ساتھ چدائی کرو جب دونو نے ایک ساتھ چدائی کرنے لگے تو میں مست ھوگئی میں مموں میں چودنے کہتی مموں کو چودتے سائرہ کے شوہر کو نیچے لیٹایا میں اوپر آکر اپنی چوت میں لن لیا شوہر سے کہا تم میری گانڈ میں لن ڈال کر چدائی کرو  جب چدائی کی میں تو فل ھوٹ ھوگئی دونو میری تعریف کرتے ساری رات میں دونو سے مزے کرتی رہی پھر میں اور سائرہ پیٹ سے ھو گئی ھم نے ٹیسٹ کرایا تو مجھے سائرہ کے شوہر کا حمل تھا اور سائرہ کو میرے شوہر کا حمل تھا ھم بہت خوش ھوئی اور فل چدائی کرتی پھر شوہروں نے ایک ساتھ دو گھر لیئے اب میں اور سائرہ کا ایک ساتھ گھر ھے سائرہ کا شوہر میرا دیوانہ تھا اور میرا شوہر سائرہ کا دیوانہ تھا تو سائرہ کے شوہر نے مجھ سےکہا ایک مہینہ تم میرے ساتھ رھو میرے شوہر نے کہا سائرہ میرے ساتھ رھے ھم نے فورن ہاں کر دی کبھی سائرہ ایک مہینہ میرے شوہر کے ساتھ رہتی اور میں سائرہ کے شوہر کے ساتھ رہتی سائرہ کا شوہر تو کہتا یار تم سے چدائی کا مزہ ھی الگ ھے میں بھی اس کی تعریف کرتی اس طرح میں اور سائرہ دو لن سے بہت مزے کرتی رھی مجھے دوسرے لن کی طلب ھونے لگی ایک دن میری فریج خراب ہوگئی میں نے فریج والے سے بات کی اور اس کے مالک کو آنے کا کہا جب آیا تو فریج بن گئی میں نے کہا اپنے بندے کو بھیج دو اور تم رک جاؤ اس کا بندہ گیا تو میں نے چدائی کی اس کا لن بھی بہت اچھا تھا اس نے میری تعریف کی پھر اسی طرح میں نے چار یار بنائے سائرہ سے چدائی کرائی پھر سائرہ نے بھی یار بنائے میں تو یاروں کو کبھی ایک ساتھ بلا لیتی اور جی بھر کے لنوں کو پیار کرتی اور سارے جسم پر لن رگڑواتی پھر چدائی کرتی چار لنو سے میں مست ھوتی پھر شوہر نے دوسرا گھر لیا ھم اس میں شفٹ ھو گئے یہاں میں نے سب نوکر مرد رکھے اور بس چدائی کرتی رہتی ایک بار شوہر آیا تو تو آٹھ نوکروں کے ساتھ چدائی میں مست تھی جب نوکروں نے دیکھا تو روم سے باہر چلے گئے پھر شوہر اور میں چدائی کرنے لگے شوہر نے دو نوکر اور رکھے کہا اب ٹھیک ھے میں نے کہا ٹھیک ھے میں لن کو اتنا پیار کرتی جیسے لن کو منہ میں لینے کیلئے منہ کھولتے ہیں میرا منہ بھی ایسا ھو گیا جو بھی مجھے دیکھتا تو اس کا لن کھڑا ھو جاتا مجھے سے کہتا تو میں بھی انکار نہیں کرتی کیونکہ لن سے مجھے بہت پیار ھے آئیلو لن دنیا میں جتنے لن ہیں مجھے سب اچھے لگتے ہیں  پھر مجھے سائرہ کے شوہر کے لن کی یاد آتی تو میں مینی رہنے جاتی سائرہ میرے گھر جاتی سائرہ کا شوہر میری بہت تعریف کرتا میں کہتی مجھے تیرے لن سے بہت مزہ آتا ھے پھر میں اور سائرہ پیٹ سے ھو گئیں جب میرا بڑا پیٹ ھوا تو پیٹ پر جب لن رگڑواتی تو مجھے بہت مزہ آتا میں بچے کے پیدا ھونے ھونے کے بعد چدائی کرکے گھر آئی اور سائرہ بھی بچہ جن کے اپنے گھر آئی ایک ھوٹل میں پارٹی کی مل کے چدائی کی پھر ھم اپنے اپنے گھر آئیں پھر بچے جوان ھوئے تو میں اور سائرہ سیکس کرتی تو بہت مزہ آتا بچو کی شادی کرائی جو دوستو میں آپ سے اجازت چاہتی ھوں اپنا خیال رکھنا پھر ملینگے بائے دی اینڈ✓
  
 
 
 
 
 
 

Thursday, August 11, 2022

ایک بار آنٹی کے گھر رھی اور آنٹی کا پیار


ھیلودوستومیرا نام نادیہ ھے میں بہت خوبصورت ھو کالج میں ایک لڑکے سے دوستی ھوئی تو پیار کرتے لڑکے نے چدائی کا کہا تو میں نے کہا میرا بھی من کرتا ھے پھر لڑکے نے ھوٹل میں روم بک کیا پھر لڑکے نے میری سیل کھولی پھر ھم چدائی کرتے مجھے بہت مزہ آتا ھم پارٹی کا کہے کر ھوٹل میں ساری رات چدائی کرتے میری چوت کو پیار کرتا میں لن کو پیار کرتی پھر کالج کی پڑھائی ختم ھوئی تو ھم نے آخری چدائی کی پھر لڑکا چلا گیا میں بہت ھوٹ رہتی ایک جگہ میری آنٹی رہتی تھی میں آنٹی کے پاس جایا کرتی تھی میری آنٹی مجھے بہت پیار کرتی تھی اور مجھے بےبی کہتی تھی تو ایک بار مجھے اپنے گھر لے گئی سارا دن میں اور آنٹی نے مستی مزاج کی پھر میری ران میں درد ھوا تو آنٹی کو کہا میں سونے جارہی ھوں تو آنتی نے کہا تم چلو میں چائے بناکر آتی ھوں میں آکر لیٹ گئی اور تھوڑی سی آنکھ لگ گئی پھر آنٹی چائے لاکر اندر آکر کہا

بےبی چائے نادیہ کیا سو رھی ھو بےبی پھر میری پیٹھ کو تھپتھپاتے کہا بےبی میری آنکھ کھل گئی میں نے ھوں کیا کہا چائے سورجی تھی
  میں نے کہا ہاں وہ طبیت سہی نہیں ھے تھک گئی ھوں اور ران میں درد بھی ھے کہا میں مساج کرتی ھو میں نے کہا آپ نہ کریں مجھے اچھا نہں لگے گا کہا اچھا لگے گا میں نے کہا  آنٹی آپ مجھ سے بڑی ھو مجھے اچھا نہیں لگے گا  آنٹی نے کہا سب اچھا لگے گا کہا کہاں درد ھے میں نے ران پر کہا یہاں ھے پھر آنٹی دبانے لگی پھر دباتی دباتی میری چڈی پر میری چوت کو سہلاتی ھوئی میرے مموں کو دبانے لگی

میں نے کہا اسے کیوں دبا رھی ھو کہا اچھا ھو جائے گا دبانے لگی پھر میری ٹیشیٹ میں ہاتھ ڈال کر بریزر سے ممے نکالنے لگی میں نے کہا ان کو کیوں نکال رہی ھو کہا اچھا لگے گا میں نے کہا درد تو ران میں ھے کہا دبا دوں گی میں نے کہا اچھا آپ نہ دبائیں کہا تم کو اچھا لگے گا میں نہ نہ کرنے لگی میرے ھونٹوں پر انگلی رکھ

کر مست بھری آواز سے کہا چپ میں چپ ھوئی تو

آنٹی میرے بڑے مموں کو پیار کرنے لگی

مجھے مزہ آنے لگا میں ھوٹ ھوگئی

پھر کہا اٹھو ٹیشیٹ اوتارو میں نے کہا ہاں اوتار دو میں اٹھی تو آنٹی نے میری ٹیشیٹ اوتاری میں نے کہا پیچھے سے بریزر کھول دو بریزر اوتارا میں نے کہا میں آپ کے کپڑے اوتار دوں کہا پہلے تیرا اچھے سے مساج کر دوں پھر ابھی تم لیٹ جاؤ میں لیٹی

تو آنٹی پیار کرنے لگی آنٹی سے کہا آپ تو بہت اچھا کرتی ھو

کہا مزہ آرہا ھے بےبی میں نے کہا ہاں میرے مموں کی تعریف کی پھر پیار کرنے لگی پھر میری چڈی اتارنے لگی

میں مست تھی آنٹی کے پیار میں اور آنٹی کے ساتھ بہت مزہ آرہا تھا پھر کہا تیرے ممے تو بڑے پیارے ہیں کیا کوئی لڑکا پھسایا ھے میں نے کہا ہاں کالج میں تھا سب کیا پھر

ھوئی آنٹی اپنے کپڑے اتارنے لگی

میں نے کہا آنٹی آپ کے ممے تو بہت بڑے ہیں انکل نے کئے ہیں کہا میری دو بیٹی ہیں تو بڑے نہیں ھونگے پھر ھم دونو نے سیکس کیا

میں

نے

کہا

آنٹی مجھے لن چاہیئے آنٹی نے کہا سچ بتا چدوائے گی میں نے کہا ہاں بہت دن ھو گئے نہیں کیا لن کیلئے میں ترس رہی ھوں آنٹی انکل کا لن کیسا ھے آپ کی چدائی کیسی کرتا ھے آنٹی نے انکل کے لن کی تعریف کی میں نے کہا آنٹی آپ مجھ سے اتنا پیار کرتی ھو کہا تو میری بےبی ھے نا میں نے کہا آنٹی آپ کی چوت کس نے کھولی اور کس لڑکی سے سیکس کیا کہا میرے دو یار تھے ایک نے چوت کی سیل کھولی اور دوسرے نے گانڈ کی سیل کھولی اور اپنی سہلی سے سیکس کیا مجھ سے کہا تم نے گانڈ میں لیا میں نے کہا میں گانڈ میں نہیں لیتی کہا لےکر دیکھنا مزہ آتا ھے میں نے کہا سچ میں کہا ہاں بےبی پھر ھم نے سیکس کیا آنٹی کپڑے پہنتی رہی میں آنٹی کو پیار کرتی رھی میں پھر ھوٹ ھوئی آنٹی کو پھر نگا کرکے سیکس کرنے لگی آنٹی نے کہا تیرے ساتھ بہت مزہ آرھا ھے میں نے کہا آنٹی اب ھم روز کریں گی کہا روز آئے گی  میں نے کہا ہاں سیکس کیا پھر میں کپڑے پہن کر آنٹی کو کہا میں کل آؤں گی کچھ دیر ھم نے منہ کا پیار کیا پھر میں گھر آئی پھر دوسرے دن میں آئی ھم نے سیکس کیا میں نے کہا آنٹی لن کے مزے تو کراؤ کہا کس سے کروگی میں نے کہا کوئی بھی ھو آنٹی نے کہا ابھی تو میرا یار گیا ھوا ھے میں نے کہا انکل تو ھے نہ آنٹی نے مسکرا کر کہا انکل کا لینا ھے میں نے کہا ہاں آنٹی ابھی تو کوئی نہیں ھے نہ آنٹی پلز ایک بار کہا ٹھیک ھے کر لینا جیسے تیرا من کرے ھم نے سیکس کیا پھر انکل آیا آنٹی نے آنکل سے بات کر لی انکل آیا مجھ سے کہا کرنا چاہتی ھو میں نے کہا ہاں تو آنٹی نے کہا میری بےبی کو فل خوش کرنا انکل نے کہا تم فکر نہ کرو میں بےبی کو خوش کر دوں گا پھر مجھے اٹھاکر روم میں بیڈ پر لایا میں انکل کو لیٹا کر چومتی ھوئی لن دیکھا لن مزے کا تھا لن کو جی بھر کے پیار کیا انکل نے چوت کو پیار کیا پھر چدائی کی میں دو بار فاریغ ھوئی انکل چدائی کرتا رھا پھر آنٹی نے آکر کھانے کا کہا میں نے کہا بس نکلنے والا ھے پھر تیسری بار چوت نے رس نکالا کھانا کھاکر میں آنٹی انکل پھر ساری رات چدائی کی پھر میں رات آتی چدائی کرتی انکل گھر چھوڑتا تو کبھی میں انکل کو اپنے روم میں لے جاتی اور ایک چدائی کرتی پھر انکل گھر جاتا آنٹی مجھے بہت پیار کرتی پھر آنٹی کا یار آیا آنٹی انکل کے روم میں تھی آنٹی کا یار دوسرے روم میں چدائی کی پھر میں انکل کے روم میں آنٹی اپنے یار کے ساتھ پھر ایک ساتھ چدائی کی پھر آنٹی کا یار مجھ پر دیوانہ ھوا شادی کا کہا آنٹی نے کہا کر لے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر لڑکے کے لن سے مجھے انکل کا لن بہت پسند تھا آنٹیی کے پاس جاتے تو آنٹی کو میں اپنا شوہر دیتی میں انکل کے لن پر ھوتی انکل سے کہا جو آپ کے لن کا مزہ ھے وہ شوہر لن میں نہیں ھے انکل بھی میری تعریف کرتا پھر میرا کالج والا یار آیا شادی کا کہا میں شوہر سے طلاق لےکر اپنے یار سے شادی کی پھر مجھے اپنے ساتھ دوسرے ملک گھر لے گیا میرے اس شوہر کے لن نے مجھے انکل کا لن بھی بھلا دیا گانڈ کا کہا میں دی پھر ھم مست رہتے پھر میری بیٹی ھوئی پھر بیٹا پھر شوہر بیزی رہنے لگا پھر میں نے یہاں ہر قسم کے یار بنائے ✓

Monday, August 8, 2022

میں دیکھ کے حیراں ھوگئی

ھیلو دوستو

ایک بار مما کا کزن ہمارے گھر مماپاپا کے بلانے پر آیا✓ صبح پاپا نے کہا رات کو میں دیر سے آؤں گا تو مما نے پاپا سے کہا آج میرا کزن آرہا ھے اور تم دیر سے آؤ گے جلدی آنا پاپا نے کہا تم کزن کے ساتھ وقت بتانا میں بھی آجاؤں گا مما نے کہا ٹھیک ھے تم ساتھ ھوتے ھو تو مجھے اچھا لگتا ھے پھر پاپا۔ مما کے ھونٹ چوم کر چلا گیا✓ پھر نو بجے مما کا کزن آگیا میں اور مما ملے تو مما کے کزن نے میری تعریف کی کے بہت پیاری ھو مجھے اس کی بات اچھی لگی پھر مما نے کھانا لگایا ھم کھانا کھاتے گپشپ کی پھر مما نے مجھے اپنے روم میں جانے کا کہا میں اپنے روم آکر  بیٹھی اور میں بور ھو رھی تھی میں نے سوچا جاکر مما کے کزن سے گپشپ کروں میں کزن کے روم کے پاس گئی تو مما کی آواز آئی میں نے ڈور کو تھوڑا کھول کر دیکھا تو مما اور کزن نگے چدائی میں مست ہیں✓ میں تو دیکھ کے حیراں ھو گئی پھر ان دونوں کو چدائی کرتے دیکھ کر مجھے بہت مزا آنے لگا مما نے کہا جو تیرے لن میں مزہ ھے وہ شوہر کے لن میں مزہ نہیں ھے پھر کزن نیچے سے مما کی چدائی کرتے مما کے مموں کو چومتا پیار کرتا رہا پھر مما نے کزن سے چدائی کرتے کہا یاد ھے جب تم نے میری سیل کھولی تھی تو مجھے درد بھی نہیں ھوا تھا اور جب تم نے میری گانڈ کی سیل کھولی تھی تو مجھے بہت درد ھوا کزن نے مما کو اپنے اوپر کر کے کہا اب تو درد نہیں ھوتا مما نے مسکرا کر کزن کے لن کو اپنی چوت میں لےکر چدائی کرتی کہا اب تو فل مزہ آتا ھے پھر منہ کا پیار کرنے لگی کچھ دیر تک مما جوش سے اپنی چوت سے لن کو مست کر رہی تھے پھر ھونٹ زبان چومتی چوستی کزن کے منہ سے ہٹاکر اپنی گانڈ میں لن ڈال کر چودتے کہا پتا ھے جب ھم کنوارے تھے جب تم نے میری چدائی کی تھی تو شوہر بھی ھوٹ ھو گیا تھا پھر جب تم دونوں نے مل کے چدائی کی تو مجھے بہت مزا آیا تھا کزن نے کہا تب سے تم کو ھم دونو سے چدائی کا بہت مزہ آتا ھے مما نے کزن کو چوم کر کہا جب تم دونوں ایک ساتھ چدائی کرتے ھو تو مجھے بہت مزہ آتا ھے میں تو چاہتی تھی تم سے شادی کرو تم نے شادی کا نہیں کہا اور شوہر نے شادی کا کہا میں نے انکار کیا تھا تو شوہر نے کہا تھا ھم تینو بھی کریں گے اور الگ بھی کریں گے تم سے کہا پھر جب تم نے کہا تو میں مانی وہ میرا شوہر ھے اور تو میرا یار ھے مما کے کزن نے کہا یار تم نے اچھا کیا جو یہ روم بنایا ھے میں بھی چاہتا تھا کے اکیلے میں چدائی کروں ویسے مجھے تیرے ساتھ اکیلے میں چدائی کرنے کا بہت مزہ آتا ھے مما نے کہا یہ روم بنوایا اس لیلئے ھے کیونکہ میں جانتی ھوں کے تجھے اکیلے میں بہت مزہ آتا ھے پھر مما نے کہا سچ میں پوچھو تو مجھے تم دونوں کے ساتھ بہت مزہ آتا ھے تم اور شوہر ساتھ مل کر چدائی کرتے تھے پھر شوہر چدائی کرکے سو جاتا تھا اور ھم ساری رات باہر چدائی کرتے تھے پھر اس لیئے روم بنوایا کے ھم اکیلے میں چدائی کرو۔ اور ہمیشہ کی طرح اب بھی شوہر چدائی کرکے سویا کرے گا تو ھم اس روم چدائی کیا کریں گے پھر ڈور کھلنے لگا میں کھڑکی کے ساتھ الماری ساتھ چھپ گی پاپا ڈور کے پاس آیا تو مما نے کہا پتا ھے میرا شوہر تو میرا اب بھی دیوانہ ھے پاپا نے ہلقے سے کہا میری جان تم ھو ھی کمال کی ابھی مزے کرو پاپا اپنے روم گیا مما نے کہا یاد ھے ھم تینو نے مل کر سہاگ رات کی پاپا اپنے روم کا ڈور بند کر کے اندر چلا گیا مما نے کہا تب تو تم میرے بنا رہتے نہیں تھے اب تم کو کیا ھو گیا ھے کیا اب مجھ میں مزہ نہیں آتا کہا یار کیا کروں کام ھوتا ھے جب بھی تم بلاتی ھو میں آتا ھو مما نے کہا ابھی تو تیرے لیئے روم بنوایا ھے اب تو ہر میہنے میں آیا کرو اور کچھ دن رہا کرو شوہر نے کہا ھے میں تم کو ساتھ میں رہنے کا کہوں کزن نے کہا اگر تیری یہی خوشی ھے تو جیسے تو بولی گی میں ویسے کرونگا پھر مما نے کہا پتا نہں شوہر آیا کے نہیں جب تم دونو کرتے ھو تو مجھے بہت مزہ آتا پھر کزن کا پانی نکلا تو مما نے کہا چلو میرے روم میں شوہر آگیا ھوگا ساتھ میں مل کر کرتے ہیں جب سوئے گا تو روم میں آجائیں گے دونو چومتے اٹھکر باہر آنے لگے میں جاکر صوفہ کے پیچھے چھپ گئی پھر دونو روم میں پیار کرتے نکلے اور پیار کرتے مما اپنے روم لے گئی اور اتنے مست تھے کے ڈور بند نہ کر سکے ڈور کھول کر اندر چلے گئے میں گئی اندر آئی دیوار سے چھپ کر دیکھا کزن اور پاپا لن نکال کر لیٹے ہیں پاپا کا لن تو کزن کے لن سے مست تھا مجھے پاپا کا لن بہت کیوٹ لگا من کر رھا تھا ابھی جاکر میں بھی شروع ھو جاؤں مما دونوں کے لنوں کر پیار کرنے لگے اور مما بہت مست تھی میں بہت ھوٹ تھی مموں کو دباتی چومتی مما دو لن چوت میں لیتی اور گانڈ میں دو لن لیتی اور دو لنوں کو پیار کرتی اور پاپا اور کزن مما کی چوت کو پیار کرتے میں تو دو لن اور چدائی دیکھ کے مست ھو گئی میری چوت نے رس نکالا تو پاپا کے لن نے پانی نکالا مما نے کزن کو روم چلنے کو کہا پاپا نے مما سے کہا تم جاؤ اور جاکر مزے کرو مجھے نید آئی ھے میرا جانے کو من نہیں کر رہا تھا میں جاکر چھپ گئی اس بار مما نے لاک کر دیا میں نے الماری سے دوسری چابی نکال کر کھول کر دیکھا مما کزن پر ایسی تھی کے کزن کے منہ پر مما کی چوت تھی اور مما کے منہ میں کزن کے لن پر تھا کزن مما کی چوت کو اور مما کزن کے لن کو پیار کررہی تھی پھر مما اور کزن ساری رات چدائی کرتے رھے اور صبح ھو گئی تو مما کزن نگے ساتھ میں سونے لگے دن نکل رہا تھا اور رات جا رھی تھی میں بھی روم میں آئی اور چوت کا رس نکالتے میرا چدائی کرنے کا من کیا چوت کا جب رس نکلا تو پتا نہ چلا سکون میں مجھے نید آگئی پھر دن میں جب کھانا کھایا تو کزن کو دیکھ کے میں ھوٹ ھو گئی پھر سارا دن چدائی کرتے رھے میں چھپ کر دیکھتی تھی پھر رات کو چلا گیا میرے من میں آیا کے اس سے چدائی ضرور کرو گی جس سے مما مزے کرتی ھے پھر کچھ دن بعد شام کو مما میرے اور اپنے لیئے چائے بنا رہی تھی تو کزن کی کال آئی ھیلو کیا پھر خوش ھوکر کہا ہاں آجاؤ پھر آیا ھم نے چائے پی مما نے مجھے تو جانے کو کہا میں روم آئی کچھ دیر بعد پھر میں چودائی دیکھنے آئی تو مست تھے میں بھی نگی ھوکر دیکھنے لگی پھر کزن نے کہا میں پانی پی کر آرہا ھوں پھر کزن نگا باہر آیا میں چھپ گئی کزن کچن میں گیا میں بھی نگی کچن میں آئی تو کزن پانی پی رہا تھا میں بھی جاکر کزن کو باھوں میں بھر کر چومتے کہا میرے سات بھی کرو پھر میں لن کو پیار کرنی لگی کہا تیری مما آجائے گی میں نے کہا میں تڑپ رہی ھو پھر مجھے اٹھاکر ٹیپل کر لیٹاکر میری چوت کی تعریف کی پھر چوت کو پیار کرنے لگا میں نے کہا رات میرے ساتھ کرو کہا ٹھیک ھے میں کوشش کرونگا میں اٹھ کر لن کو پیار کرتے کہا پلز ابھی چلو کہا ابھی تیری مما نگی میرا ویٹ کر رہی ھے میں نے کہا پلز کہا اچھا جب تیرا پاپا آئے گا تو میں نے کہا تم ان کے ساتھ نہ کرنا تم میرے روم میں آنا پلز مجھے پیار کرو تو پیار کرنے لگا میں مست ھونے لگی مما نے کزن کو آواز دی تو چلا گیا پھر باہر آیا پھر مجھے پیار کرنے لگا میں بھی پیار کر رھی تھی پھر مما کی آواز آئی پھر گیا میں بہت ھوٹ تھی اپنے روم گئی چوت کا رس نکلا پھر پاپا آیا ہم نے کھانا کھایا پاپا نے مما سے کہا میرا تو اکیلے میں ساری رات کا موڈ ھے کزن نے مما سے کہا ھم دن میں کر لیں گے مما نہ نہ کرنے لگی پھر پاپا نے کزن کو ایک رات رکنے کو کہا کل مل کے کرینگے پھر تم لگے رہنا پھر مما مان گئی پھر پاپامما روم گئے تو میں کزن کو چومتے کہا چلو پھر مجھے اٹھاکر چومتا میرے روم لایا پھر کزن نگا ھو گیا مجھے بھی نگا کر دیا پھر میری چوت میں لن گیا درد ھوا خون نکلا پھر چدائی مست کی میری چوت نے رس چھوڑا میں نے گانڈ چودنے کا کہا پھر گانڈ چودی مجھے درد بہت ھوا پر کزن کو محسوس نہں ھونے دیا ساری رات چدائی کی پھر تو کبھی مجھے کال کرتا کے تیری مما کو پتا نہ چلے رات کو آتا میں اپنے روم لاتی اور چدائی کرتے پھر بد قسمتی سے مجھے پیٹ ھوگیا جس کا مماپاپا کو چلا میں نے فرنڈ کا کہا پھر میرا ابوشن کرایا اب میرا من کرتا اپنا کوئی یار بناؤ ایک بار مما اور کزن کا ساری رات میں کہیں چدائی کا پروگرام تھا میں بہت ھوٹ تھی مجھے پاپا کا لن یاد آیا سوچا رات کو کسی بھی طرح پاپا سے چدائی کروں پھر پاپا آیا پاپا کو دیکھ کے میری چو میں آگ بھڑک گئی پاپا نے کھانے لگانے کو کہا میں پاپا کو دیکھ کے ھوٹ ھو گئی میں نے پاپا کو باہوں میں بھر لیا اور پاپا کو چوما پھر پاپا ٹیبل کی کرسی پر بیٹھے میں کھانا لگاتی پاپا کو چومتی باھوں میں بھرتی پاپا نے کہا آج کیا ھوا ھے کے پاپا کو پیار کر رھی ھو میں نے پاپا کی تعریف کی کھانا لگا کر میں نے کہا پاپا میں اپنے ہاتھوں سے آپ کو کھلاؤں کہا ٹھیک ھے میں نے کہا پاپا میں آپ کی گود میں بیٹھو میں پاپا کی گود میں بیٹھی تو مجھے بہت مزہ آیا کھانا کھلاتی اپنی گانڈ کو سلوسلو ہلانے لگی نیچے سے کچھ ھی دیر میں پاپا کا لن کھڑا ھو گیا میں کھانا کھلاتی پاپا کو چومتی باہوں مںں بھرتی پھر پاپا کھانا کھا کر اپنے روم گیا میں اپنے روم آئی اور کیوٹ سا میکپ کیا اور نگی ھو کر پاپا کے روم گئی پاپا آنکھیں بند کیئے اور چڈی پہنے لیٹا تھا میں جاکر فورن  پاپا کے لن سہلانے لگی پاپا نے مجھے نگا دیکھا میں نے کہا پاپا پلز پیار کرو اور میں پاپا پر چڑھ گئی پھر پاپا بھی مستی میں آگیا پاپا اور میں نے چدائی کی پھر پاپا نے میری چوت کو پیار کیا میں نے پاپا کے لن کو پیار کیا پھر پاپا کو گانڈ دی پاپا نے میری بہت تعریف کی پھر تو موقعہ دیکھ کے پاپا اور میں چدائی کر لیتے پھر میرے محلے میں ایک لڑکا مجھے لائین کرانے لگا میں نے اسے فون نمبر دیا اس نے رات کو کال کی میں نے آنے کو کہا میں اسے روم لے گئی ساری رات چدائی کی صبح اس کو نکال دیا پھر اسی طرح میرے چار یار ھوگئے ہر رات کو ایک کو بلاتی جب کزن آتا پھر مما اور کزن دوسرے روم میں چدائی کرتے تو پاپا میرے روم میں آتا میں اور پاپا خوب چدائی کرتے پاپا کی چدائی تو سب سے اچھی تھی پاپا میری تعریف کرتا میں پاپا کی تعریف کرتی تو اس کے سات چدائی کرتے پھر کبھی دو کو بلاتی کبھی تین تو کبھی چار کو چار کے ساتھ مجھے بہت مزہ آتا چاروں مجھے مست کرتے پھر دو لڑکو نے مجھ سے شادی کا کہا میں نے کہا میں جیسے کرتی ھوں ویسے کرتی رھوگی ایک نے کہا کرتی رہنا پھر میں نے مما سے بات کی پھر میری شادی ھو گئی پھر میں چاروں سے مست رھی شادی چدائی پارٹی کی تو میں چاروں سے مست تھی اور ھم سب نگے تھے مما نے دیکھ لیا کچھ نہ کہا مسکرا کر چلی گئی ھم ساری رات مست رھے پھر چلے گئے میں سوگئی شوہر کے ساتھ پھر اٹھی مما کے پاس گئی مما نے کہا کب سے کر رہی ھو میں نے مما کزن سے لے کر سب بتایا پھر کزن کا بتایا مما نے کہا کل تیرا پاپا رات نہیں آئے گا تو تم کزن کے روم جانا میں تیرے روم میں۔ میں نے کہا مما ایک بار مل کے مما نے کہا ایک بار اکیلے میں پھر ساتھ میں پھر ساری رات اکیلے میں۔ میں نے مما کی تعریف کی کزن کو کال کی وہ آیا تو مما نے بتایا پھر مما میرے روم میں میرے شوہر سے چدائی کرنے گئی میں کزن کے ساتھ چدائی کی پھر مل کر چدائی کی پھر ساری رات مما میرے شوہر کے ساتھ چدائی کرتی رہی میں کزن کے ساتھ پھر دن میں ھم سب نگے ساتھ میں چدائی کرتی رہی پھر کزن چلا گیا پھر مما نے میرے یارو سے کیا پھر مما اور کزن فلم دیکھنے گئے پاپا گھر تھے میں پاس گئی اور پاپا کے لن کو پیار کرتے نگی ھوکر چڑھ گئی پاپا بھی ھوٹ ھوگیا پھر چدائی کی ایک بار پاپا کے ساتھ مما نے دیکھ لیا پھر ھم مل کر چدائی کرتی
  
  
   
      
 
     
   
 ۔   

Sunday, August 7, 2022

میں اور میری بہن

ھیلو دوستو میں سمی ھوں

اور میں خوبصورت ھوں اور میرے خوبصورت سے بڑے ممے ہیں اور میری کیوٹ چوت پنک ھے اور پلی ھوئی مست گانڈ ھے تو دوستو ھم گھر کے چار افراد ہیں مما پاپا میں اور ثمن اور ثمن مجھ سے ایک سال چھوٹی ھے ثمن بہت خوبصورت ھے

اور ثمن کے رسیلے ھونٹ ہیں ثمن کے بڑے ممے بہت پیاری ہیں اور ثمن کی کیوٹ چوت پنک ھے اور ثمن کی پلی ھوئی گانڈ ھے اور ثمن کا فگر سیکسی ھے مجھے ثمن کے ساتھ اور ثمن کو میرے ساتھ سیکس کرنا بہت پسند ھے تو دوستو میں اور ثمن سیکس کیسے کرنے لگی تو میں شیر کرتی ھوں تو دوستوں میں اور ثمن فل جوان تھیں میرا اور ثمن کا ایک روم تھا اور ہمارا بیڈ بھی ایک تھا ھم ساتھ میں سوتیں تھی میں اور ثمن بچپن سے باھوں میں باہیں ڈال کر اور اپنے چڈوں کو چڈوں میں ڈال کر اپنی چوتوں کے ساتھ چوتیں ملاکر سوتی تھیں اور ایسا سونا ہمیں بہت پسند تھا اور ھم آپس میں ایک دوسرے کے چہرروں ھونٹوں زبانوں کو خوب پیار بھی کرتی تھیں اور ایسے کرنے میں ھم دونوں کو بہت مزہ آتا پھر جب ہمارے مموں کا ابھار ھونے لگا میں اور ثمن ایک دوسرے کو اپنے مموں کا ابھار دیکھاتیں کبھی دباتی چومتی پھر ہمارے بڑے ممے ھونے لگے اب میں اور ثمن ایک دوسرے کے مموں کو دباتی تو ہمیں مزہ آتا اب ہمارے ممے مما کے مموں سے بڑے ھوگئے میں اور ثمن راتو کو ایک دوسرے کے مموں کو دباتی اور خوب چومتی چوستی اور ھونٹ زبان بھی چوستی پھر میری چوت میں حیض آیا میری سمجھ میں کچھ نہ آیا تو مما کو بتایا تو مما نے کہا اب تو شادی کے قابل ھوگئی ھے پھر رات کو ثمن کو بھی حیض ھوا میں نے کہا اب تو شادی کے قابل ھو گئی ھے میں اور ثمن مموں کا پیار کرکے سوگئی پھر جب ہمیں حیض رکا تو ھم نے غسل کیا پھر رات کو مماپاپا ثمن میں نے کھانا کھایا ثمن نے کھانا کھاکر کہا مجھے تو نید آرہی ھے میں سونے جارہی ھوں پھر ثمن جاکر سوگئی میں نے کھانا کھاکر مماپاپا سے بہت دیر تک باتیں کی مما نے کہا مجھے نید آرھی ھے پاپا سے کہا چلو اور مجھے سونے کو کہا پھر میں روم میں آئی تو ثمن کو دیکھا تو ثمن پر پیار آیا پھر میں ثمن کے ساتھ لیٹ کر ثمن کو اپنی باھوں میں بھرا تو میں مستی میں آنے لگی تو میں ثمن کے ھونٹ چومنے لگی پھر ثمن اپنی آنکھیں کھولنے لگی پھر ثمن نے مجھے باھوں میں بھر کر آنکھیں بند کر کے لیٹی تھی میرے اور ثمن کے ممے ایک دوسرے کے مموں میں دبے ھوئے تھے اور ہماری ٹانگیں ایسی تھی کے ہماری چوتی آپس میں دبی ھوئی تھی پھر مجھے مستی آئی ثمن کے چہرے کو دیکھا اور ھونٹ چومتی اپنی چوت کو ثمن کی چوت پر مسل رہی تھی پھر میرا مزہ بڑھنے لگا اور میں مست ھونے لگی اور ثمن کے ھونٹ چوسنے لگی پھر ثمن نے منہ کھولا تو میں نے ثمن کی زبان سے اپنی زبان مست کرنے لگی پھر ثمن میری زبان کو چوسنے لگی پھر اپنی زبان میرے منہ میں دی میں ثمن کی زبان کو چوستی چوپے مارتی ثمن اور میں مست  تھے اور میں اپنی چوت کو ثمن کی چوت پر اپنی چوت ہلاتی رھی میں ثمن کو چومتی ھوئی ثمن کے اوپر آکر چومنے لگی جب میں اور ثمن چومتی ھوئی ایک کو دیکھتی تو مسکرا کر چومنے لگتی پھر میں نے ثمن کی نیٹی اوتار دی پھر ثمن کے مموں کو خوب پیار کرتی نپلوں کو چوستی دباتی منہ کا پیار کرتی اور اثمن کی چوت پر اپنی کو مسل رھی تھی اور  ثمن تو مست تھی اور مجھے بہت مزہ آرھا تھا پھر میں ثمن کو چومتی ھوئی ثمن کی چوت پر آئی ثمن کی چڈی پر چوت کو چومنے لگی ثمن نے مجھے مستی میں دیکھ کر چمہ پھینکا پھر میں نے ثمن کی چڈی اوتار دی ثمن کی چوت بہت پیاری تھی اور ثمن مست تھی میں ثمن کی چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے لگی مجھے ثمن کی چوت نے پیار کرنے میں مست کر دیا اور میں مستی میں ثمن کی چوت کو چوم چوس چاٹ رھی تھی اور ثمن ایسی مست تھی کے ثمن مستی میں آ آؤ آآ ھائے اوف آآ کرتی میرے بالوں میں اپنی انگلیاں پھیرتی بہت دیر بعد ثمن کی چوت نے مزے کا رس نکالا مجھے رس بہت اچھا لگا سارا رس چاٹا پھر میں ثمن کے اوپر آکر ثمن کو اپنی باھوں میں بھر کر ثمن کو اپنے اوپر کیا پھر ثمن نے مستی میں مجھے پیار کرتی ھوئی میری نیٹی اوتار دی میں نے اپنی چڈی اوتار دی پھر ثمن مجھے چومتی ھوئی میری چوت پر آئی میری چوت کی بہت تعریف کی پھر ثمن نے میری چوت کو مستی میں مست ھوکر ایسا چوما چوسا چاٹا کے میں کیا بتاؤ کے میں فل مزے میں تھی اور ثمن میری چوت کو فل مستی میں چوم چوس چاٹ رھی تھی اور بہت دیر بعد میری پیاری چوت نے پیارا سا رس نکالا ثمن نے سارا رس چاٹ کر میرے ساتھ لیٹی میں اور ثمن ایک دوسرے کو باھوں میں بھر کر چوتوں کو چوتوں سے ملا کر کہا آج بہت مزہ آیا پھر ثمن نے کہا آج سے ھم روم میں نگے رہیں گے اور سویا کریں گے پھر ثمن نے کہا سمی پھر کریں پھر ھم نے سیکس کیا میں نے کہا اب ھم روز کریں گے اب ھم سوتے ہیں پھری ھم نگی چومتی چومتی سو گئیں پھر اسی طرح میں اور ثمن ہر رات کو فل سیکس کرتیں پھر کبھی کبھی دن میں بھی سیکس کر لیتیں پھر ھم دن میں بھی کرنے لگیں اور رات میں بھی کرتیں اسی طرح ھم چار سال تک سیکس میں مست رہیں تو دوستو جب ھم دن میں اٹھے پہلے سیکس کہا پھر نہاتے سیکس کیا پھر شام میں ہمارا موڈ بنا تو روم میں آکر چوتو میں انگلیا ماری رس نکلا تو ثمن واش چلی گئی میں کپڑے پہن کر مما کے پاس آکر گپشپ کرنے لگی پھر ثمن بھی آگئی مما نے ھم سے کہا میں تماری شادی اس سے کراؤ گی جو اس گھر میں رھے گا میں اور ثمن سن کر بہت خوش ھوئیں مما نے چائے کا کہا تو ثمن نے کہا ھم دونوں بناتی ہیں ثمن نے کہا مجھے ایک چیز پسند آئی ہیں پھر میری چوت کو سہلا کر کہا اس اندر کریں گے میں نے کہا کیا ھے کہا چائے پی کر چلتی ہیں پھر چائے پی کر ھم روم میں چومتی نگی ھو گئیں میں نے کہا اپنی ٹانگیں کھول کر کہا ڈالو جو ڈالنا چاہتی ھو تو ثمن واش سے پمپ لاکر آئی کہا یہ ھے میں نے دیکھا لن کی طرح معمولی ٹوپہ تھا اور لن جتنا موٹا تھا میں نے کہا ڈالو تو ثمن نے ایک جھٹکے سے چوت میں کر دیا پھر مجھے بہت مزہ آیا چوت نے رس چھوڑا تو ثمن کی چوت میں ڈال دیا ہماری سیل کھل گئی اور چادر خون سے بھر گئی ثمن کی چوت نے رس نکالا پھر چوتو کو واش کرکے واش سے باہر آکر بیڈ کی چادر بینگ کی پھر رات کو ھم پمپ بھی کرتی ایک کرکے سو گئی اب میں اور ثمن سیکس میں مست ھوتیں پھر ایک دن مما نے مجھے میری شادی کی خبر سنائی میں تو سن کر بہت خوش ھوئی مما نے بتایا کے سمی وہ لڑکا تم پر لٹو ھے وہ یہی رھے گا بس تیری سہاگ رات کو ثمن میرے روم رھے گی پھر کل سے تمہارے ساتھ رھے گی کچھ ثمن بھی سیکھ جائے گی میں اور ثمن سن کر بہت خوش ھوئی پھر  میں اور ثمن سیکس میں مست تھیں تو ثمن نے کہا سمی اب تو تم لن سے مزے کروگی میں نے کہا تم بھی کرلینا ثمن نے کہا سچ میں سمی میں نے کہا ھم دونوں ساتھ میں کریں گی تم فکر نہ کرنا ثمن نے کہا تب تو بہت مزہ آئے گا میں نے ثمن سے کہا جب مما تیری شادی کرائیگی تو ھم شوہروں کے ساتھ کریں گی ثمن نے کہا واؤ سمی یار بہت مزہ آئے گا پھر ھم سیکس کر کے سوگئی پھر میری شادی ھوئی میرے روم میں سیج سجائی گئی رات کو میری چدائی پھر شوہر اور میں ساری رات چدائی کی شوہر سے کہا ایک بات کہوں کہا ہاں کہو میں نے کہا اب ثمن ہمارے ساتھ سوئے گی کہا ھم چدائی کیسے کرینگے میں نے کوئی بات نہیں ثمن کے سامنے کر لینگے شوہر نے کہا ٹھیک پھر گانڈ چودنے کو کہا میں نے گانڈ دی درد برداشت کیا میں نے کہا ساتھ میں تم ثمن کو بھی خوش کرنا جب بھی تیرا من ھو شوہر سن کر بہت خوش ھوا پھر مماپاپا نے بھی کہا اب تم نے سہاگ رات کرلی ھے اب ثمن تمہارے ساتھ رھے گی پھر رات کو ثمن نے سے کہا تم بیچ میں سوجاؤ ثمن میرے شوہر سے شروع ہوگئی میں دونو کو پیار کرتی لن کو ساتھ میں پیار کیا ساری رات ثمن نے چدائی کا مزہ لیا پھر شوہر ھم دونو کو خوب چودتا بھی ثمن کو گانڈ کا کہا پھر ثمن نے گانڈ میں لن لیا پھر ایک مہینے بعد مما نے ثمن۔ کے رشتے کا کہا وہ آئے پھر شادی پکی ھوئی پھر ثمن کی شادی ھوئی تو سہاگ رات کی? میں اور شوہر نے مماپاپا کے روم میں آکر مما کی سائڈ میں بیڈ کے نیچے اسپرنگوں والا گدا رکھ کر بستر لگایا میں ھوٹ تھی نگی ھوکر شوہر کو نگا کر کے ھم مست ھو گئے مما نے دیکھا ھم نگے مست ھو گئے تو مما ہمیں دیکھ کر مست ھوکر پاپا پر چڑھ گئی میں شوہر کے اوپر آئی چدائی کرتی دیکھا مما بھی پاپا کے اوپر چدائی میں مست تھی ھم ایک دوسرے کو چدائی کرتے دیکھ رھے تھے پاپا کا لن بھی کیوٹ تھا میرا تو من کر ررھا تھا کے ایک بار ھو جائے اتنی دیر میں مما نے ھم کو بیڈ پر آنے کو کہا مما مجھے باھوں میں بھر کر چوم کر کہا مل کے کریں میں بھی کہا ہاں پھر میں پاپا کے ساتھ شروع ھو گئی اور مما میرے شوہر کے ساتھ ساری رات ھم مست رھے پھر صبح میں مما اور شوہر روم میں نہیں تھے میں کچن گئی تو مما اور شوہر کچن میں چدائی کر رھے تھے میں واپس پاا کے روم آئی اور پاپا سویا تھا میں پاپا کے لن کو پیار کرنے لگی پاپا اٹھا اور شروع ھوگیا پھر دوپہر میں۔ میں اور شوہر اپنے روم میں آئے میرا شوہر ثمن سے چدائی کرتا اور میں ثمن کے شوہر کے ساتھ چدائی کرتی کبھی میں ثمن کے شوہر کے ساتھ سوتی کبھی ثمن میرے شوہر کے ساتھ سوتی کبھی دونوں سے کرتی اپنی چوت میں دونوں کے لنوں کو ایک ساتھ لیتی کبھی گانڈ میں دونوں لن ایک ساتھ لیتی ثمن بھی ایسے کرتی میں اور ثمن جب سیکس کرتی تو ہمارے شوہر چدائی کرتے میں اور ثمن دو لنوں سے بہت مزے کرتیں میں اور ثمن شوہر سے اتنا چدائی کرتی کے مت پوچھو پھر شوہروں کے لن سست پڑ گئے شوہروں کے ساتھ بہت تو تو میں میں ھوتی ھم کہتی ہمیں طلاق دو تمہارا لن سست ھے انہوں نے علاج کرایا لیکن کچھ فرق نہ پڑا مما سے بات کرکے ھم نے طلاق لے لی پھر میں اور ثمن سیکس کرتی ثمن نے کہا ھم لڑکوں سے دوستی کریں مجھے یہ سن کر اچھا لگا پھر ایک لڑکے کو نمبر دیا رات میں آنے کو کہا وہ آیا تو چدائی کی پھر اسی طرح دو دوست تھے وہ آئے ساری رات مزے کئے میں اور ثمن جب سیکس کرتی تو ہمیں لن کے بنا آپس میں بہت مزہ آتا لن بس کم لیتی پھر مما نے دو بھائیو سے شادی کرائی پھر ھم چدائی کرتی سیکس کرتی ان شوہروں کے لن بہت لمبے اور موٹے تھے اور لمبی ٹائمنگ تھی ان کے لن بہت پسند آئے اور تین مہینے بعد میں پیٹ سے ھو پھر میرا پیٹ بڑا ھو گیا گئی ثمن تو دونوں سے خوب چدائی میں مست رہتی پھر میرا بیٹا ھوا تو ثمن پیٹ سے ھو گئی اب میں دونو سے ہر وقت چدائی کرتی میں اور ثمن خوب سیکس کرتی پھر ثمن کو بیٹا ھوا جب تین سال کے ھوئے تو پھر ان شوہروں کے لن بھی سست ھو گئے اب مزہ نہ آتا ان سے بھی طلاق لیلی اب میں اور ثمن مست سیکس کرتی پھر مما نے ھم دونو کی شادی کرا اور ایک سیج سجائی کہا تم دونو ساتھ میں سہاگ رات کرو پھر ھم نے مل کر چدائی کی پھر دو سال بعد اس سے طلاق کرائی پھر مما نے کہا ایک لڑکا ھے تم دونو اسے اپنے روم میں ساری رات رکھو جس کو پسند ھو شادی کر لو ہمارے بیٹے بھی ہمارے ساتھ سوتے تھے ابھی چار سال کے تھے ہمیں چدائی کرتے دیکھتے تھے پھر لڑکے کے ساتھ ساری رات چدائی کی پھر جانے کو کہا چلا گیا ثمن نے مما سے کہا مما ایک ساتھ تین لڑکے دیکھاؤ مما نے کہا ٹھیک ھے پھر تین لڑکے آئے ساری رات چدائی کی پھر مما کبھی دو لڑکے اور کبھی تین چار لڑکے بلائی اور میں اور ثمن مست رہتی پھر اسی طرح ہمارے بیٹے بھی جوان ھو گئے? ایک تو میرا بیٹا مجھے چودنے کیلئے ترستا تھا مجھے بہت بار چومتا چوستا میں نے بھی بہت دفعہ بیٹے کے لن کو پیار کیا اور بیٹے سے اپنی چوت چٹوائی بیٹا بہت بار کہتا چدائی کا کہتا میں منع کرتی لیکن ایک رات کو میں سوئی تھی کے بیٹے نے میری چوت میں لن ڈال کر چدائی شروع کر دی میں جاگی تو بیٹے کو کچن لے گئی اور چدائی شروع کی اس بات کا میں نے ثمن کو نہیں بتایا کچھ مہنے بعد میں نے ثمن کو بتایا تو پھر ثمن کا بیٹا ثمن کو چومتا میں اور ثمن جب سیکس کرتی تو بیٹے بھی نگے ھوکر ھم کو چومتے ہم بھی بیٹو کو بہت پیار کرتی اور ثمن کو اس کا بیٹا میں نے ثمن سے کہا پہلے ھم ایسے کریں پھر بیٹوں کا بھی لے گیں پھر رات کو میں نے ثمن کے اور ثمن نے میرے بیٹے سے چدائی کی پھر میرا بیٹا میری اور ثمن کا بیٹا ثمن کو چدائی کی پھر بیٹوں سے خوب چدائی کرتی اور سیکس کرتی پھر مما سے شادی کو منع کیا اور بیٹو سے مست رہتی پھر بیٹے دو لڑکیا لائی اور شادی کا کہا پھر لڑکیو سے ھم نے سیکس کیا پھر ان کی شادی کرا دی اور الگ رہنے لگے پاپا مما تو گزر گئے اب میں اور ثمن ساتھ تھے اور خوب سیکس کرتی اور ہر قسم کے نقلی لن بھی لیئے جب لن لینے کو کبھی من کرتا تو ھم اپنے یاروں کو بلا لیتی کیونکہ مجھے اور ثمن کو آپس میں بہت مزہ آتا اس لیئے ھم خوب سیکس کرتی ہیں کبھی بیٹے آتے ہمیں خوش کرکے چلے جاتے اب میں اور ثمن دادی بننے والی ہیں ثمن اور مجھے مردوں سے مزہ نہں آتا بس میں اور ثمن  مست رہتی ہیں تو دوستو آج میں اور ثمن کچھ نیا کرنے والی ہیں ثمن تیار ھے اور مجھے بلا رھی ھے اب مجھ سے برداشت نہیں ھورھا اور مجھے ثمن کی طلب ھو رہی ھے پھر مجھے موقعہ ملا تو پھر شیر کروگی اپنا خیال رکھنا مجھے اجازت بائے✓
  
  
 
 
 
 
 
۔.      
  ۔  

میں اور نند کا شوہر

ھیلو دوستو

میری نند کی شادی کو ایک سال ھوا تھا میری شادی کے نو مہینے بعد نند کا شوہر سے جھگڑا ھوتا اور وہ کچھ دن میکے آتی رہتی شوہر مناکر لے جاتا جب نند ناراض ھوکر میکے آتی تو میرے روم میں ھم باتیں کرتی اور نند سے پوچھتی تو نند سیکس کی باتیں کرتی کے مجھے کیسے مزا آتا ھے کبھی کبھی تو میں نند کی باتیں سن کر ھوٹ ھو جاتی اور نند کو سیکس کے بارے میں شاید زیادہ تجربہ تھا میں نے بھی کہے دیا کے تمہیں سکیس کیسا چاہیئے کہا میرے ساتھ کر کے دیکھ لے بتا چل جائے گا میں نے کہا مزہ تو لن سے آتا ھے کہا لن کے علاوا کر کے دیکھ مزہ نہ آئے تو پھر بولنا میں نے مسکرا کر کہا کیا تم نے لڑکی سے کیا ھے کہا یار جب میں اسکول پڑھتی تھی تو میری ایک فرنڈ تھی ھم ایک کلاس میں پڑھتی تھی ہماری دوستی ھوئی ہم دونو میں پیار ھوا اس نے کہا میں تم کو پیار کرنا چاہتی ھو پھر اس نے مجھے پیار کیا پھر میں نے پیار کیا پھر بس ھم پیار کرتے رھے پھر کالج میں بھی ھم نے گریٹ کیا پھر وہ پڑھائی مکمل کرکے اپنے ملک چلی گئی پھر میری شادی ھوئی لن کے مزے لیئے تو مجھے وہ مزے یاد آتے تو مجھے وہ مزہ نہیں ملتا  تھا شوہر تو ساری ساری رات چدائی کرتا ھے گانڈ بھی دی اس کا اپنا مزہ ھے لیکن جو لڑکیو کے ساتھ سیکس کا مزہ ھے وہ مزہ ھی الگ ھے اس لیئے تو کہتے ہیں ہر مزے کا مزہ لینا چاہیئے کبھی کرکے دیکھ بولو تو ھم ایسا پروگرام بناتے ہیں کے کسی کو پتا بھی نہں چلے گا اور ھم خوش ھو جائیگی میں نے کہا کیسے کہا بھائی کو سکون کے بعد سلاتے کہنا نید نہیں آرھی میرا کہنا میں باتیں کرنے جا رھی ھو پھر میں بھی مماپاپا سے کہوگی میں سونے جارہی ھو تم آنے سے پہلے مجھے میسج کرنا میں روم میں ھونگی اگر مماپاپا دیکھ لے تو میرا کہنا گپشپ کرنے آئی ھو پھر میں بھی باہر آکر کہو گی چلو گپشپ کریں اگر پوچھا تو کہنا ورنہ نہ کہنا روم میں آجانا نند کی باتیں سن کر میرا بھی من کیا میں کہا ٹھیک ھے پھر نند میرے ھونٹ چوسنے لگی میں بھی چوس رھی تھی پھر رات کو شوہر نے چدائی کی اور سق گیا میں نند کے روم آئی ھم پیار کرتی نگی ھو گئی اور ساری رات سیکس کیا سچ میں اس کا مزہ بھی الگ ھے پھر نند کا شوہر لینے آیا نند نے کچھ دن ساتھ چلنے کو کہا میں نے کہا ایک شرط پر اپنا شوہر دوگی کہا ہاں یار ساتھ میں کریں گے نند نے اپنے بھائی سے میری اجازت لی اور ھم نند کے گھر آئے رات کو ھم نے چدائی کی نند کے شوہر کا لن کیوٹ تھا جب نند واش گئی تو میں نے نند کے شوہر سے کہا میں تیرے لیئے ہر وقت تیار ھوں مجھے آپ بہت اچھے لگے اور نند کا شوہر تو میرا دیوانہ ھو گیا جب موقعہ ملتا آجاتا چدائی کرتے ایک بار ساس نند کے گھر گئی تھی اور شوہر کام پر گیا تھا سسر نے مجھے بلایا سسر نے لنگی باندھی تھی مجھ سے کہا میرے گھٹنے میں درد ھے تھوڑا مساج کر دو ویسے سسر بھی میرا دیوانہ تھا میں سسر کے گھٹنے پر لوشن لگا کر مساج کرنے لگی من کر رھا تھا سسر پر چڑھ جاؤ پر سسر تو سسر تھا سسر نے لنگی ہٹادی سسر کا لن دیکھا جو بہت مست تھا میں نے سسر کے لن کو پکڑ لیا اور لن کو پیار کرنے لگی پھر سسر مجھے اٹھاکر اپنے روم میں لایا پھر چدائی کی جب میری چوت کا رس نکلا تو گانڈ مانگی میں نے بھی دےدی پھر تو سسر کو جب موقعہ ملتا مجھے پکڑ لیتا نند کا شوہر آتا چدائی کرتا ایک بار سسر سے کہا کسی دوست کو ساتھ میں لاؤ سسر مان گیا پھر دوست کو لایا دونو کے ساتھ مل کے چدائی کی نند سیکس کا کہتی میں کہتی یار مجھے تو بس لن سے مزہ آتا ھے ایک بار گھر میں کوئی نہیں تھا میں اور سسر چدائی میں مست تھے اور گیٹ لاک کرنا بھول گئے اور نند نے ہمیں چدائی کرتے دیکھ لیا نند نے کہا اچھا تو تم بھی چدائی کرتے ھو ھم دونوں نگے تھے میں سسر کے اوپر تھی نند سے کہا آؤ ھم سیکس کریں لیکن نند نہ مانی کچن چلی گئی ھم سسر سے کہا کہیں کسی کو بتا نہ دے سسر نے کہا کیا کریں میں نے کہا وہ سیکس کیلئے تڑپ رھی ھے میں اسے ھوٹ کرتی ھوں پھر تم چدائی کرنا کہا بیٹی سے میں نے کہا تو کیا ھوا کسی کو بتا نہ دے کہا مان جائے گی میں نے کہا تم یہ مجھ پر چھوڑو مان گیا میں آکر نند کو چومنے لگی نند فل ھوٹ تھی کہا میں بہت ھوٹ ھوں میں نے کہا چلو ھم مل کے کرتی ہیں نند نگی ھوگئی پھر سسر آیا نند سے کہا دیکھو لن کتنا مست ھے پیار کرو نند تو مست ھو گئی خوب چدائی کی پھر ھم فارغ ھوئے میں اور سسر خوب چدائی کرتے کبھی سسر اپنے دوست کو لاتا پھر شوہر نے دیکھ لیا اور مجھ سے بہت جھگڑا کیا لیکن سسر نے مجھے اپنے لیئے رکھ لیا سسر تو ہر وقت میری ٹانگیں اٹھائی ھوتی سسر کا لن سب سے مست تھا ساس تو کچھ نہ کہتی بس کہتی سسر کو کبھی انکار نہ کرنا میں بھی مست رہتی کچھ مہنوں میں شوہر دوسرے ملک گیا مجھ سے کہا تم میرے پاپا کے ساتھ رھو میں کبھی نہیں اؤں گا اور چلا گیا پھر سسر کے لن سے میں ییٹ سے ھوگئی اور ساس چل بسی اب سسر کے جتنے دوست تھے سب کو بلاتا اور میں سب سے مزے کرتی ۔۔۔ ابھی جاری ھے۔۔۔۔
   
      
۔            

عمر کو مجھ سے محبت ھو گئ

 ھیلو دوستو میرا نام عائشہ

ھے میں بہت خوبصورت ھوں میرا پیارا سا چہرہ ھے اور کیوٹ سے ھونٹ ہیں اور بڑے ممے ہیں اور پینک چوت ھے اور مست گانڈ ھے میں بہت ھوٹ ھوں اور میرے کیوٹ سے بھائی کا نام عمر ھے عمر کا لن نو انچ لمبا اور چار انچ موٹا ھے اور لن کا ٹوپہ لال سرخ ھے اور لمبی ٹائمنگ ھے ۔ میں اپنا سیکس شیر کرتی ھوں ھم گھر کے افراد چار تھے مماپاپا عمر اور میں میرا اور عمر کا روم ایک تھا اور بیڈ الگ الگ تھا میں اور عمر آپس میں بہت مستیاں کرتے تھے پھر میں جوان ھوئی تو عمر میرا دیوانہ ھو گیا ایک رات کو عمر نے کہا عائشہ میں تیرا دیوانہ ھو گیا ھوں مجھے اپنا دوست بنا لو میں عمر کی بات سن کر حیران ھوگئی عمر کو بہت سمجھایا کے میں تیری بہن ھوں لیکن عمر نے کہا میں تیری ہر بات مانوں گا اور کبھی شادی نہیں کروں گا ھم ساتھ رہینگے اور خوب پیار کرینگے بچے بھی پیدا کرینگے تم کو ہمیشہ خوش رکھوں گا میں نے غصے سے کہا اپنی بکواس بند کرو اور عمر جاکر سو گیا پھر اسی طرح کچھ مہینے گزرے تو ایک رات عمر نے اپنی چڈی سے لن نکال کر مجھے دیکھایا میں نے عمر کا لن دیکھا عمر کا لن موٹا لمبا تھا اور لن کا ٹوپہ تو کمال کا تھا لن فل مستی میں کھڑا تھا میں نے زندگی میں کبھی لن نہیں دیکھا تھا لیکن آج عمر نے اپنا لن دیکھایا تو مجھے پتا چلا کے لن ایسا ھوتا ھے ویسے عمر کا لن کیوٹ تھا عمر نے کہا پلز میری بات مان لو لیکن مجھے  بہت غصہ آیا عمر کو غصے میں بہت برا بھلا کہا ایک بار عمر نے کہا میں تم سے کبھی زبردستی نہیں کرو گا کیونکہ تم میری بہن ھو اور اس طرح مزہ بھی نہیں آئے گا پھر میرا رشتہ آیا پھر شادی کی تیاریاں شروع ھونے لگیں میری بارات آنے والی تھی اور عمر روم میں آیا مجھ سے کہا جب کبھی بھائی کی ضرورت پڑے میں حاضر ھوں اور ساری زندگی شادی نہیں کروں گا پھر اپنی پینٹ کی زپ کھول کر اپنا لن باہر نکال کر مجھے دیکھا کر کہا دیکھو اسے بھی تیرا انتظار ھے میں نے عمر کو ڈانٹ کر کہا آج میری رخصتی ھے اور تم ایسی باتیں کر رہے ھو عمر نے لن کو اندر کیا اور روم سے باہر چلا گیا پھر بارات آئی اور میری رخصتی ھوئی اور میں شوہر کے گھر دلہن بنی بیٹھی تھی پھر شوہر آیا اور مجھے چومتے نگا کیا مموں کو خوب پیار کیا تعریف کی پھر میری چوت کو اتنا پیار کیا کے میں مست ھو گئی پھر اپنے لن کو پیار کرنے کو کہا شوہر کا لن دیکھا جو عمر کے لن سے پتلا اور چھوٹا تھا چوت کی سیل کھول کر چدائی کرنے لگا میں تو چدائی میں مست ھو گئی پھر تو میں شوہر سے بس چدائی کرتی رھی پھر شادی کے چھ مہینے بعد مماپاپا کی ایکسیڈنڈ میں موت ھوگئی میں آئی تو عمر نے پھر مجھ سے کہا میں نے غصے میں کہا تم کو شرم آنی چاہیئے ابھی مماپاپا کو مرے دو دن ھوئے ہیں اور تم ایسی باتیں کر رہے ھو پھر شادی کے ایک سال بعد میں پیٹ سے ھو گئی پھر بیٹی ھوئی اور دوسرے دن شوہر کو ہارٹ اٹیک ھوا اور شوہر انتقال کر گیا عمر کو فون کر کے بتایا عمر آئے شوہر کو دفنانے کے بعد عمر تین دن رھا پھر مجھ سے کہا میں ابھی بھی تیرے انتظار میں ھوں چلو میرے ساتھ میں نے ڈانٹ کر عمر کو بہت سنائی بھائی نے کہا اب تیرا شوہر نہیں ھے تم یہاں اب کس کیلئے رھو گی میں نے غصے سے کہا میں نہیں جاؤنگی تم جا سکتے ھو عمر نے کہا ٹھیک ھے اگر کوئی پروبلم ھو تو مجھے بتانا آخر میں تیرا بھائی ھوں اور تم سے بہت پیار کرتا ھوں تم نہیں چلنا چاہتی تو کوئی بات نہیں ویسے بھی ہم دونوں کا ایک دوسرے کے سوا کوئی نہیں ھے پھر عمر نے کہا اب میں کراچی میں رہتا ھوں اپنا ایڈرس دیا میں نے لینے سے انکار کیا تو عمر نے بےبی کی کسی قمیض کی جیب میں رکھا اور کہا اچھا تو میں چلتا ھو جب من کرے بتا دینا اور بھائی چلا گیا میں سسرال میں رہنے لگی ابھی شوہر کو مرے تین مہینے ھوئے کے میں ھوٹ ھونے لگی ایک رات میں بہت ھوٹ ھو گئی اور مجھ سے برداشت نہیں ھورھا تھا میں نگی ھوکر خوب سیکس کیا اور تین بار چوت کا رس نکالا پھر میں ہر رات کو سیکس کرنے لگی اسی طرح ایک ہفتے تک میں سیکس کرتی رہی پھر شوہر کو مرے پانچ مہینے ھوئے تھے کے ساس کا روائیاں چینج ھونے لگا بات بات پر مجھے زلیل کرنے لگی مجھے اور میری بےبی کو منحوس کہنے لگی ساس مجھ سے جھگڑتی رہتی ایک بار تو ساس نے مجھے تین چار تھپڑیں ماری اور میری گالیں لال ھو گئی میں روم میں اکثر روتی کبھی ھوٹ ھوتی تو سکون لینے کیلئے چوت کا رس نکالتی ایک بار تو سسر نے مجھے اتنا مارا کے میرے کپڑے پھٹ گئے اور میرے ممے بریزر میں تھے پھر بریزر بھی پھاڑ دیا اور ساس نے میری شلوار پھاڑ دی اور میں نگی ھوگئی پھر ساس مارنے لگی اور کھانا بھی نہیں دیا اسی طرح شوہر کو مرے ایک سال ھونے والا تھا آج بھی مجھے بہت مارا درد بھی بہت ھو رھا تھا میں اپنی بیٹی کے ساتھ لیٹی تھی اور مجھے عمر یاد آنے لگا سوچا کاش میں عمر کی بات مان لیتی اور عمر کے ساتھ چلی جاتی پھر اچانک عمر کا لن مجھے یاد آنے لگا میں ھوٹ ھوئی تو چوت میں سلوسلو انگلی کرتے سوچنے لگی کے عمر کو فون کر کے کہوں مجھے لے جائے لیکن میں نے عمر کو بہت برا بھلا کہا تھا اور مجھے کچھ سمجھ میں نہیں آرہا تھا کے میں کیا کروں میں بھی چوت کا رس نکال کر سو گئی تو صبح ھوئی بےبی کو نہلا کر کپڑے پہنائے تو ساسو سسر نے مجھے بہت مارا اور میری بےبی کا گلا دبانے لگی میں نے جلدی سے اپنی بےبی کو ان سے لیا تو مجھے گھر سے باہر نکال دیا✓ میں وہا سے چلنے لگی سوچتی چل رھی تھی کے عمر کا ایڈرس ھوتا تو میں جاتی پھر بےبی رونے لگی میں بےبی کے سینے پر تھپ تھپانے لگی تو بےبی کی جیب میں کچھ تھا میں نے نکال کر دیکھا تو عمر کا ایڈرس تھا میں ایڈرس پڑھ کر خوش ھوئی پھر بہت اداس ھو گئی کیونکہ میرے پاس کرایا بھی نہیں تھا کے میں بھائی کے پاس جاؤ سوچا جو بھی ھو عمر آخر میرا بھائی ھے جیسا میں بھائی پر حکم چلا سکتی تھی اور کسی پر حکم نہیں چلا سکتی تھی ویسے بھی بھائی مجھ سے بہت پیار کرتا ھے میرے من میں آیا کے باقی کی جوانی بھائی کے نام کرتی ھوں میرے لیئے بھائی نے ابھی تک شادی نہیں کی میں یہ سوچتی ھوئی ایک جگا بیٹھ کر رونے لگی تو ایک بوڑھی عورت نے مجھے دیکھا اور مجھ سے پوچھا میں نے سسرال کی باتیں بتائیں اور کہا بھائی کے پاس جانے کیلئے کرایا نہیں ہے پھر عورت نے مجھے بس میں بٹھایا ٹکٹ لےکر دی اور کچھ پیسے بھی دیئے پھر بس چلی اور میں عمر کی یادوں میں کھونے لگی مجھے بار بار عمر کا لن یاد آنے لگا میں ھوٹ ھونے لگی میں نے دیکھا بس میں سب سو رھے تھے میں نے اپنے اوپر چادر لی بےبی میری گود میں تھی اپنی آنکھیں بند کرکے عمر کے لن کو خیال میں لاکر اپنی چوت کو سہلانے لگی میں بہت ھوٹ تھی من کر رہا تھا کے بس جلدی سے میں عمر کے پاس پہنچ جاؤ چوت کا رس نکلا مجھے نید آگئی پھر صبح ھوئی تو میں کراچی پوہنچ گئی میں نے رکشہ لیا اور بھائی کے گھر کے باہر پوہنچ گئی رکشے والے کو کرایا دیا وہ چلا گیا✓ میں نے مسکرا کر سوچا کے بھائی مجھے دیکھ کر خوش ھو جائے گا میں نے بیل بجائی تو عمر نے گیٹ کا ڈور کھول کر مجھے دیکھ کر کیا عائشہ میری جان مجھے گلے سے لگایا تو مجھے سکون ملا پھر ھم اندر آئے بھائی نے بےبی کو پیار کیا پھر بےبی سو گئی میں بےبی کو سلا کر آکے بھائی کو باہوں میں بھر کر رونے لگی بھائی نے مجھے باہوں میں لےکر کہا عائشہ میری جان کیا ھوا میں نے سسرال کی سب باتیں بتائیں عمر نے کہا میں نے تم سے چلنے کو کہا چلو اچھا ھوا اب تم آگئی ھو تم فکر نہ کروں میں ھوں نا میں تو آج بھی تم سے محبت کرتا ہوں میں نے کہا بھائی اب میں آپ کے ساتھ رھوں گی مجھے اپنے سے جدا نہ کرنا پھر بےبی کے رونے کی آواز آئی میں بےبی کو لینے گئی اور سوچا عمر کو ممے دیکھاؤ تو چدائی کا کہے گا پھر میں نے بریزر اوتار کر ٹیشیٹ پہن کر آئی میں بہت ھوٹ تھی اور چدائی کا موڈ تھا اور عمر کے سامنے بیٹھی اور ٹیشیٹ کو اوپر کرکے دونو مموں کو نکال کر ایک ممے کو بےبی کے منہ میں دیا بےبی پینے لگی میں بھائی کی بات کا ویٹ کرتے بےبی کو دیکھ رھی تھی تو بھائی نے کہا عائشہ آج بھی تیرے ممے ویسے ھی کیوٹ ہیں کہا اب تو مان جاؤ میں نے بھائی کو مسکرا دیکھا تو بھائی میرے ساتھ بیٹھا اور میرا سر اوپر کیا میرا چہرا دیکھ کر کہا تم پہلے سے زیادہ خوبصورت ھو گئی ھو میں تم کو پیار کرنا چاہتا ھوں اب بتاؤ تم کیا کہتی ھو میں نے بھائی کے ھونٹ کو چمہ کر کے کہا اب میری جوانی آپ کے نام ھے عمر کے منہ میں منہ ڈال دیا ھم منہ کا پیار کرنے لگے بھائی نے میرے مموں کو ہاتھ میں لےکر دبایا میں نے کہا بھائی میں بس آپ کا پیار پانا چاہتی ھوں عمر نے کہا میں تم کو ساری زندگی پیار کروں گا میں نے کہا بھائی میں بہت ھوٹ ھوں عمر نے کہا میں ھوں نہ بےبی میری گود میں سوگئی پھر عمر نے بےبی کے ساتھ مجھے اپنی باہوں میں اٹھایا بےبی میری گود میں تھی عمر مجھے چومتا ہوا روم میں لا رہا تھا کہا میں تم کو ہمیشہ خوش رکھوں گا پھر مجھے بیڈ پر لیٹایا میں بہت خوش تھی میں نے بےبی کو سائڈ پر سلا دیا میں عمر کو باہوں میں بھر کر مستی میں چومتی ھوئی کہا بھائی مجھے معاف کر دو میں نے آپ کی بات نہیں مانی عمر نے کہا اب معافی نہیں بس پیار کرینگے پھر ھم چومتے ھوئے مست ھو گئے✓ کبھی میں عمر کے اوپر تو کبھی عمر میرے اوپر عمر کا لن بھی کھڑا میری رانوں میں تھا میں تو مست ھو گئی عمر نے میری ٹیشیٹ اتارکر میری بڑے مموں کی تعریف کرتے دباتے چومنے چوسنے لگا پھر عمر نے میری شلوار اتار دی میری چوت کی بہت تعریف کی پھر میری چوت کو خوب چوما چوستا چاٹتا رہا میں تو فل مست تھی میں کہتی ھائے عمر بہت مزہ آرہا ھے پھر میں عمر کے اوپر آکر عمر کے لن کو دیکھا عمر کا لن بہت پیارا تھا میں نے لن کی تعریف کرتی لن کو خوب پیار کرنے لگی عمر سے کہا اب چدائی کرو جب عمر نے میری چوت میں لن ڈالا تو میں نے عمر کو باہوں میں بھر کہا ھائے میری جان مزہ آگیا اور عمر کی کمر کو اپنی ٹانگوں میں جکڑ لیا عمر سے کہا اف بھائی آپ نہ ھوتے تو میرا کیا ھوتا پھر بھائی نے چدائی کی تو میں مست ھو گئی پھر تین گھنٹے تک چدائی کی میں چھ بار فایغ ھوئی اور عمر ابھی فاریغ نہیں ھوا تھا کبھی میں عمر کے اوپر ھوتی کبھی گھوڑی بنتی کبھی مجھے عمر الٹا لیٹا کر میری گانڈ کے ہیپ کے بییچ جوش میں لن کی رگڑ کر رہا تھا دو تین بار ٹوپہ میری گانڈ میں کیا میں نے کہا اندر ڈال دو کہا ابھی نہیں میں اس مزے میں فل مست تھی پھر عمر میرے بڑے مموں کو چودتا رہا پھر چوت کی چدائی کرنے لگا میں پھر فاریغ ھوئی پھر میں لن کو چوپے لگاتی مموں میں رگڑتی رھی عمر نے کہا میں فاریغ ھونے والا ھوں میں نے لن کو منہ میں لیا تو لن کا پانی میرے منہ میں سارا نکلا میں نے سارا پانی نگل لیا✓ عمر نے کہا ھم شادی کر لیتے ہیں میں نے کہا کیسے ھم تو بہن بھائی ہیں کہا وہ تو ھم جانتے ھیں اور کسی کو پتا نہیں ھے کل کو اپنے بچے ھونگے میں نے کہا ٹھیک ھے عمر سے کہا گانڈ میں ڈال دیتے کہا سہاگرات کو ڈالوں گا میں نے کہا میری جان تم مجھے سے واقعی بہت محبت کرتے ہو بس مجھے اپنی دلہن بناؤ پھر میں عمر کے اوپر آکر لن کو چوت میں لےکر چدائی کرنے لگی عمر نے اپنے آفس فون کیا کہا رات کو آٹھ بجے قاضی کو اور تین نام لیئے ان کو بھی لیتے آنا میری چوت کا رس نکلا تو عمر مجھے دلہن کا ڈریس لینے کیلئے لے گیا پھر ھم لائے مجھے پالر چھوڑا میں تیار ھوئی شادی کا ڈریس پہنا عمر مجھے لینے آیا پھر گھر آئے پہلے تو بھائی نے میری تعریف کی پھر خوب پیار کیا مموں کو دبایا پھر عمر کو فون آیا عمر نے کہا وہ آگئے پھر نکاح ھوا پھر یہ چلے گئے پھر سہاگرات ھوئی عمر نے گانڈ کی سیل کھول کر چدائی کی اب میں عمر کی بیوی تھی میں نے عمر سے کہا بھائی تو عمر نے کہا اب بھائی نہیں عمر کہا کرو اور عمر سارا دن مجھے خوش کرتا رہا پھر ساری رات ھم چدائی کرتے رھے عمر ایک ہفتہ آفس نہیں گیا اور ھم نگے تھے عمر میرا دودھ بھی پیتا جب عمر میرے مموں سے دودھ پیتا تو مجھے بہت مزہ آتا تیسرے دن عمر میرے مموں کا دودھ پیتے کہا اس دودھ کی چائے پلاؤ میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ایک گلاس میں عمر نے میرے مموں سے دودھ نکالا پھر ھم کچن میں چائے بناتے چدائی کر رہے تھے دو کپ چائے بنائی ھم نے پی میں عمر کے لن کو بہت پیار کرتی عمر میرے دودھ کی بہت تعریف کرتا جب عمر میرے مموں سے دودھ پیتے تو مجھے بہت مزہ آتا میرے منہ میں بھی دھاری ڈالتا عمر سے کہا تم میرا دودھ پیا کرو بےبی کو ڈبے کا دودھ لگا دیتے ہیں کہا ٹھیک ہے پھر لیڈی ڈاکٹر کے کہنے پر ڈبے کا دودھ بےبی کو دینے لگے عمر میرا دودھ پیتا ھم ایک دوسرے پر دودھ کی دھاریں لگاتے عمر کے لن کا جو مزہ تھا وہ شوہر کے لن میں نہیں تھا پھر عمر آفس جانے لگا پھر جب آتا تو ھم مست ھو جاتے ایک بار میں رو پڑی عمر کی محبت میں عمر نے مجھے پیار کرتے کہا پگلی اب تو ھم ساتھ ہیں تم روتی اچھی نہیں لگتی ھو عمر صرف میرے مموں کے دودھ کی چائے پیتے اور میرا دودھ پیتے اور مجھے ہر وقت خوش رکھتے اسی طرح ھم چدائی کرتے اور بےبی ہمارے ساتھ ھوتی ھم بےبی کے سامنے نگے ھوتے اور چدائی کرتے بےبی بڑی ھو رہی تھی اور بےبی دس سال کی ھوئی تو میں پیٹ سے تھی اور ھم چدائی کرتے اور بےبی بھی ساتھ ھوتی ھم کو چدائی کرتے دیکھتی میں لن کو پیار کرتی تو بےبی بھی کرنے کو کہتی عمر نے منع کیا لیکن بےبی بہت ضید کرتی میں نے عمر سے کہا بچی ھے تھوڑا کر لےگی تو کیا ھوگا عمر مان گیا پھر بےبی نے لن کو پیار کرنے کو کہا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میں نے بےبی کو لن سے پیار کرنا سیکھایا عمر نے کہا دودھ پیئے کتنے سال ھو گئے میں نے کہا میری جان جب تم دودھ پیتے ھو تو مجھے بھی بہت مزہ آتا ھے اچھا جب بچہ ھوگا تو سارا دودھ پیا کرو پھر بیٹا ھوا تو عمر نے دودھ پینا شروع کیا ایک رات ھم چدائی کر رھے تھے تو بےبی نگی ھو گئی کہا میں بھی کرتی ھوں عمر سے کہا تم بےبی سے پیار کرو میں چائے بناتی ھوں میں مموں سے دودھ نکالنے لگی بےبی اور عمر پیار کرنے لگے عمر نے بےبی کو الٹا لیٹا کر بےبی کی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگا عمر جزبات میں تھا مجھ سے کہا گانڈ میں ڈال دوں بےبی نے کہا ڈال دو میں نے کہا ڈال دو عمر نے ایک ھی جھٹکے سے بےبی کی گانڈ میں سرا لن اندر کر دیا بےبی رونے لگی میں بےبی کو پیار کرتی کہا بس مما کی جان ابھی درد ختم ھو جائے گا عمر سلوسلو بےبی کی گانڈ کی چدائی کر رہا تھا بےبی کو درد ختم ھو کہا مما درد ختم ھو گیا ھے پھر عمر مست چدائی کرنے لگا اب ھم چدائی کرتے تو بےبی بھی ساتھ ھوتی میں اور بےبی مل کے لن کو پیار کرتیں میں اور عمر بےبی کی چوت کو پیار کرتے پھر مجھے بیٹا ھوا اسی طرح بےبی بھی جوان ھو گئی پھر بےبی کی سیل کھلی پھر عمر ھم مما بیٹی کو خوش کرتا میں اور بےبی عمر کو خوش کرتی پھر ابھی بیٹا ایک سال کا ھوا تو میں اور بےبی پیٹ سے ھو گئی بےبی کا ابوشن کرایا بےبی کو شادی کا کہتے تو بےبی کہتی ابھی شادی نہیں کرنی پھر میری بیٹی ھوئی پھر بیٹا اور بیٹی جوان ھو رہے تھے پھر دوسرے روم میں بیٹا اور بیٹی کے رہنے کا بندو بست کیا اور ایک بیڈ پر سونے کو کہا اور دونوں کو پیار کرتے کو کہا بےبی ہمارے ساتھ ھوتی اور عمر بیچ میں سوتا اب میں عمر کے ساتھ ھوں یہاں ھم کو سب میاں بیوی سمجھتے ہیں لیکن جو مزہ عمر کے لن میں ھے وہ کسی میں نہیں ھے میرا مشورہ تو ہر اس لڑکی کیلئے ہے جس کا بھائی ھو تو اپنے بھائی کو اپنا بنالو جو تمہیں بھائی خوشی دے سکتا ھے وہ دنیا کا کوئی بھی مرد نہیں دے سکتا اپنی جوانی بھائی کے نام کر دو مانا کے شروع میں عجیب سا لگتا ھے لیکن بعد میں سب مزہ آنے لگتا ھے عمر مجھ سے اور میں عمر سے بہت ھم ایک دوسرے سے بہت پیار اور مزے کرتے ہیں کیونکہ بہن سے سچی محبت صرف بھائی ھی کر سکتا ھے مجھے اجازت پھر ملے گے دوستو بائے
  
 
 
 
 
 
 
 
 
 
          

جیسے بتی بند ھوتی

ھیلو دو دوستو میرا نام شازیہ

ھے میں بہت خوبصورت ھوں میرا کیوٹ سا چہرا ھے اور پیارے ھونٹ ہیں میرے بڑے ممیں ہیں پنک چوت ھے اور پلی ھوئی مست گانڈ ھے تو دوستو میں اپنا بیتا ھوا سیکس شیر کرتی ھوں تو دوستو میں غریب گھرانے سے ھوں ھم گھر کے افراد مماپاپا میں دو بھائی ایک بہن ہیں ھم کرائے کے مکان میں رہتے تھے میں اپنے بھائی بہن سے سب سے بڑی ھوں اور عثمان مجھ سے ایک سال چھوٹا تھا اور بہن بھائی بہت چھوٹے تھے میں اور عثمان بچپن سے ساتھ سوتے آرھے تھے پہلے ھم جھگیوں میں رہتے تھے اس وقت ھم بہت چھوٹے تھے تب صرف میں اور عثمان تھے پھر پاپا نے مکان کرائے پر لیا تو ھم مکان میں رہنے لگے تب سے مماپاپا نے بتی بند کر کے سونا شروع کیا جب بتی بند ھوتی تو روم میں گھپ اندھیرا ھوتا اور کچھ نظر نہ آتا پھر میری بہن کچھ عرصے میں پھر کچھ عرصے میں دوسرا بھائی ھوا مگر میں اور عثمان جوان تھے غریبی کی وجہ سے ہماری شادی نہیں ھو رہی تھی تو اس طرح میری عمر پچیس سال ھوگئی اور عثمان کی چوبیس سال تھی باقی بہن بھائی چھوٹے تھے ہمارے گھر میں بیڈ تو تھا نہیں تو سارے روم میں بستر لگایا ھوا تھا مماپاپا میں عثمان اور چھوٹے بہن بھائی ھم سب ایک ھی روم میں سوتے تھے اور مماپاپا نے الگ بستر لگایا ھوا تھا تو اب بھی میں اور عثمان ساتھ سوتے تھے اور ساتھ میں چھوٹے بہن بھائی بھی سوتے تھے جب میں پچیس سال کی ھوئی تو میری ھم عمر کی سب سہیلوں کی شادی ہوگئی جب ھم سہلیاں مل بیٹھتی تو سب سہلیاں آپس میں باتیں کرتی کے آج شوہر نے ایسے چودا کوئی کہتی میں لن کو پیار کرتی ھوں کوئی کہتی رات کو چدائی کا مزہ آیا کوئی کہتی شوہر چوت کو پیار بہت کرتا ھے کوئی کہتی شوہر نے میری گانڈ کی چدائی کرتا ھے کوئی کہتی میں نے ایسی چدائی کی کے شوہر کو بہت زیادہ مزہ آیا میری سہلیاں اکثر اس طرح کی باتیں کرتی میں سن کے بہت ھوٹ ھوتی کے کاش مجھے بھی کوئی پسند کرے میرا تو چدائی کرنے کو بہت من کرتا سوچتی کے کسی کا لن  مجھے بھی مل جائے کبھی کبھار اپنی چوت میں انگلی کرتی تو بہت مزہ آتا لن لینے کو بہت من کرتا پر کسی کو کہے نہ پاتی تھی ایک رات میں گہری نید میں تھی تو میری چوت مست ھوکر مجھے مست کر رہی تھی اور مجھے سکون آرہا تھا پھر اسی سکون سے میں بدار ھونے لگی پتا چلا میری چوت پر عثمان کا ہاتھ تھا جو میری شلوار پر اپنے ہاتھ سے میری چوت کو سہلا رہا تھا جس سے مجھے مزہ آرھا تھا میں بھی سکون سے لیٹی رھی میری چوت کے ھونٹوں میں انگلی چلاتا کبھی چوت کو مسلتا اسی طرح وقفے وقفے سے عثمان میری چوت پر ہاتھ رکھتا ہٹاتا سہلاتا رھا اور میں تو مست پڑی رھی پھر عثمان نے میری شلوار کے اندر ہاتھ ڈال کے میری چوت پر رکھا اف اس کا مزہ تو مجھے اور مست کرنے لگا پھر عثمان نے میری چوت میں انگلی اندر کی پھر انگلی اندر باہر کرنے لگا اففف مجھے تو بہت مزہ آنے لگا عثمان کو انگلی چلانے میں تھوڑی مشکل ھو رھی تھی تو میں نے اپنی ٹانگیں پھیلا دیں پھر عثمان میری شلوار کو نیچے کرنے لگا شلوار میری گاںڈ کے نچے تھی میں بھی فل گرم ھو چکی تھی تو میں نے گانڈ کو اوپر کیا تو عثمان نے میری شلوار کو آسانی سے اوتار کر میرے پاؤں تک کیا پھر کچھ دیر انگلی چلائی پھر مجھے باھوں میں بھر کر مجھے دبایا مجھے چوما مموں کو دبایا پھر جو عثمان نے انگلی چلائی کے میری سانسیں تیز ھونے لگیں کیونکہ مجھے بہت مزہ آرہا تھا بہت دیر تک میری چوت کو مست کرتا رہا اور مجھے چومتا رہا پھر میری چوت کا رس نکلا تو میری چوت پر میری چوت کا رس مسلتا رہا پھر دوسری طرف منہ کرکے سو گیا مجھے تو مست نید آگئی صبح میں اٹھی تو مجھے رات والا سیکس سارا دن یاد آتا رہا اور میں سارا دن ھوٹ تھی اور رات کے ھونے کا انتظار کرتی رھی پھر رات ھوئی تو میں نے شلوار کے اندر چڈی پہن لی اور قمیض کی جگہ شیٹ پہن لی پھر جب رات کو ھم سوئے تو بتی بند ھوئی تو میں نے جلدی سے شلوار اتار دی تاکہ آسانی سے کام ھو سکے پھر کچھ ھی دیر بعد عثمان نے میری چوت پر ہاتھ رکھا تو اسے پتا چلا کے میں چڈی پہن کر سو رہی ھو پھر عثمان میری ٹانگوں کے بیچ آکر میری چڈی کے اوپر میری چوت کو چومنے لگا میں نے من میں کہا اوف عثمان میری جان مجھے نیا مزہ دے رھے ھو پھر عثمان نے میری چڈی اوتار کر میری چوت کو چومنے چاٹنے اور پیار کرنے لگا اس کا مزہ تو انگلی سے زیادہ تھا میں کیا بتاؤں کے مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور میں اس مزے میں مست تھی تو میں اس مزے میں مست ھو کر عثمان کے سر کے بالوں میں انگلیاں پھیرنے لگی عثمان میری چوت کو پیار کرتے ھوئے میرے بڑے مموں کو دبانے لگا میں تو اس مزے میں مزے سے تڑپتی عثمان پر پیار سے ہاتھ پھرتی رھی پھر بہت دیر بعد میری چوت نے رس چھوڑا تو میں نے عثمان کو پکڑکر اپنے اوپر کیا اور عثمان بھی نگا تھا میں نے عثمان کو باہوں میں بھر کر عثمان کے چہرے کو چومتی ھوئی عثمان کے منہ میں منہ دیا اور ھم ھونٹ زبان چومنے چوسنے لگے اور عثمان کا لن میری رانوں میں تھا اور عثمان اپنے لن کو میری رانوں میں رگڑنے لگا پھر میری شیٹ کے سارے بٹن کھول کر میرے بڑے مموں کو دبانے چومنے چوسنے لگا میں تو اس مزے میں فل ھوٹ تھی پھر میرے پیٹ پر اپنی ٹانگیں پھیلا کر بیٹھا اور میرے بڑے مموں میں لن کو رگڑنے لگا اف مجھے تو عثمان نے آج پاگل کیا ھوا تھا اور اس پاگل پن میں۔ میں تو خوب مزے میں تھی پھر بہت دیر تک میرے بڑے مموں میں لن رگڑتا رہا پھر عثمان نے مجھے اپنے اوپر کیا اور میری شیٹ اوتار دی میں بھی مستی میں چوم رھی تھی ھم دونوں نگے مست تھے پھر مجھے نیچے کرکے ایک ھی جھٹکے سے میری چوت میں لن ڈال دیا مجھے بلکل درد نہ ھوا بس چوت سے تھوڑا سا خون نکلا پھر جب عثمان چدائی شروع کرنے لگا عثمان نے مجھے گھوڑی بناکر چدائی کرنے لگا عثمان فل جوش سے چدائی کرتا رہا پھر عثمان نے مجھے اپنے اوپر کیا میں نے عثمان کے لن کو اپنی چوت میں لےکر فل جوش سے چدائی کرتی رہی پھر مجھے الٹا لیٹاکر میری گانڈ کے دونوں ہیپ کے بیچ اپنے لن کو رگڑنے لگا کبھی لن کا ٹوپہ میری گانڈ کے سوراخ میں چلا جاتا پھر عثمان لیٹ کر مجھے لن کے پاس کیا میں نے لن کو ہاتھ میں لےکر چومتی ھوئی لن کو چومتی چومتی چوپے مارنے لگی لن کو پیار کرنے میں مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر بہت دیر بعد میں اوپر آکر چدائی کرنے لگی اور اسی طرح ساری رات عثمان ہر طریقے سے چدائی کرتا رہا اور ھم دونوں پانی پانی ھوتے رھے صبح ازان ھونے لگیں تو ہم کپڑے پہن کر باہوں میں باہیں ڈال کر پیار کرتے کرتے سو گئے پھر ہر رات کو ھم چدائی کرتے راتیں گزارنے لگے اور اسی طرح ھم نے چھ مہینے تک چدائی کی لیکن دن کو کچھ نہ کرتے اور نہ ھی کبھی اس طرح کی بات کرتے بس جب رات کو مما یا پاپا بتی بند کرتے تو میں اور عثمان شروع ھو جاتے میں لن کو جی بھر کے پیار کرتی پھر مما نے مجھے رشتے کا بتایا کے وہ اکیلا ھے اور اس کے پاس بہت پیسہ ھے اور اس کا کوئی نہیں ھے وہ سب کچھ تیرے نام کر دے میں نے ہاں کر دی پھر میری شادی ھوگئی سب کچھ میرے نام کیا شوہر بھی بہت مست چدائی کرتا میری چوت کو بہت پیار کرتا اور میں شوہر ے لن کو پیار کرتی شوہر تو دن رات بس چدائی کرتا میں بھی ہر وقت چدائی کیلئے تیار رہتی شوہر کا لن بھی بہت مست تھا پر عثمان کی چدائی مجھے بہت یاد آتی پھر شادی کے چھ مہینے بعد شوہر ہارٹ اٹیک سے وفات پا گیا میرے گھر والے آئے میں نے مماپاپا سے عثمان کا کہا کے میرے ساتھ رھے میں عثمان کا ہر طریقے سے اچھا خیال رکھوں گی مماپاپا مان گئے عثمان بھی مان گیا پھر مماپاپا چلے گئے عثمان مماپاپا کو گاڑی پر بیٹھانے اسٹیشن گیا میں روم کو خوشبو سے معطر کیا اور آئسی چلا دیا اور میں نہانے گئی چوت کی شیب کی اور نہاکر واش سے آکر صرف نیٹی پہن کر مست میکپ کیا پنک سرخی ھونٹوں پر لگائی میں بہت خوش تھی کے اب عثمان کا لن دیکھوں گی اور خوب پیار کروں گی ھم دونوں ایک دوسرے کا نگا جسم دیکھ کر مزے کرینگے پھر عثمان بھی آگیا عثمان مجھے میکپ میں دیکھ کر خوش ھوا اور میری تعریف کی پھر ھم نے کھانا کھایا عثمان سے کہا چلو روم میں پھر ھم بیڈ پر آئے میں عثمان کو پیار کرنے لگی پھر ھم پیار کرتے نگے ھو گئے میں نے عثمان کا لن دیکھا لن تو بہت کیوٹ تھا میں نے لن کی بہت تعریف کی پھر لن کو خوب چومتی چوپے مارتی رھی پھر عثمان نے میری چوت دیکھی اور میری چوت کی بہت تعریف کی پھر چوت کو خوب چومتا چوستا چاٹتا رہا پھر ھم چدائی کرنے میں میں مست ھو گئے اسی طرح ھم کو ایک ہفتہ ھوگیا ھم گھر میں نگے رہتے ایک رات میں عثمان کے اوپر تھی اور چدائی کر رھی تھی تو میں نے عثمان سے پوچھا کے تم کو میرے ساتھ چدائی کا کیسے خیال آیا تو عثمان نے بتایا کے میں دوستو کے ساتھ نگیں فلمیں دیکھتا تھا میرا ایک دوست تھا اس نے صرف مجھے بتایا تھا کے میں اور بہن چدائی کرتے ہیں میں نے کہا کیسے کیا اس نے بتایا کے ایک رات میں نے بہن کو پکڑ لیا وہ بھی موڈ میں آگئی میں  نےاس کی باتیں سنی تو مجھے تیرا خیال آیا ویسے بھی مجھے تم بہت پیاری لگتی تھی پھر جب تیرے خوبصورت چہرے اور مست بڑے مموں کو دیکھتا تو من کرتا تم کو جی بھر کے پیار کروں پھر جب ھم سوتے تو میں بہت ھوٹ ھوتا من کرتا میں تم کو ابھی پیار کروں مگر مجھے ڈر بھی لگتا کہیں تم نے شور کر دیا تو مماپاپا مجھے مار ھی ڈالیں گے پھر اس رات کو میں نے دل کو تھام کر تیری چوت پر ہاتھ رکھا تو میں بہت ھوٹ ھوگیا پھر جب تم نے ٹانگیں پھیلائیں تو مجھ میں ہمت آئی کے تم بھی تڑپ رہی تھی پھر عثمان نے مجھ سے پوچھا کے تم نے کیسے مجھے اپنے قریب آنے دیا میں نے کہا میری سہلیاں جب چدائی کی باتیں کرتی تو میں بھی ھوٹ ھو جاتی سوچتی کاش میرا بھی کوئی دیوانہ ھو میں ہر وقت ھوٹ رہتی جب تیرا ہاتھ میری چُوت پر تھا تو مجھے بہت مزہ آیا میں بھی بہت ھوٹ ھو گئی پھر اس لئے میں نے تم کو اپنے اوپر کیا جب میری شادی ھوئی تو مجھے تم بہت یاد آتے جب شوہر مرا تو سوچا کیوں نہ عثمان کو اپنے پاس رکھوں کیوں کے مجھے تم سے بہت مزہ آتا ہے میں نے عثمان سے کہا کیا تیرا دوست اور اس کی بہن کی شادی ہوگئی ھے کہا نہیں میں نے کہا ایک بات کہوں کہا کہو میں نے کہا کسی دن ان بہن بھائی کو دعوت پر بلاؤ عثمان نے کہا سچ میں نے کہا ہاں کہا تم کروگی میں نے کہا ہاں تھوڑا انجوائے کریں گے عثمان نے مجھے باہوں میں بھر کر نیچے سے چدائی کرتے مجھے چومتے کہا شازیہ باجی تم بہت اچھی ھو ٹھیک ھے میں ابھی فون کرتا ھو فون کیا بات کی مجھ سے پوچھا کب آنے کا بولو میں نے کہا ابھی آنے کا بولو دوست سے کہا بس تم بہن بھائی ابھی آنے کی کرو پھر بھائی نے کہا پتا ھے وہ تیرا دیوانہ ھے تیرا مجھ سے بہت بار کہا ھے یہاں تک کے مجھ سے کہا یار تم میری بہن سے چدائی کر سکتے ھو تیری شادی کے بعد میں اور دوست مل کے اس کی بہن کی چدائی کرتے عثمان نے مجھے کروٹ دے کر میرے اوپر آکر چدائی کرنے لگا میں نے کہا اگر کوئی اور ھو تو اسے بھی بعد میں دعوت دے دینا عثمان نے کہا سچ تو یہ ھے میرے سارے دوست تیرے دیوانے ہیں میں نے کہا تو ٹھیک ھے  اگر وہ بھی بہن سے چدائی کرتے ھو یاں ان کی بیوی ھو ساتھ میں آئی تو پھر ان کو بھی بلانا اگر ان کے پاس لڑکی نہ ھو تو نہ بلانا عثمان نے کہا کیوں میں نے کہا وہ اس لیئے تاکے تم بھی مزے کر سکو عثمان جوش سے چدائی کرتے کہا آف میری شازیہ بہن تم بہت اچھی ھو میرا کتنا خیال رکھتی ھو میں نے کہا کیوں نہ خیال رکھو تم میرے کیوٹ بھائی ھو تم نے ھی تو میرا خیال رکھا پھر دو گھنٹے بعد کال آئی عثمان نے کہا وہ دونو آگئے ہیں میں نے دیکھا لڑکا بہت کیوٹ تھا ھم ملے لڑکے نے اپنا سہیل بتایا اور اس کی بہن نے فریحہ بتایا پھر میں نے چائے بنائی اور چائے پیتے پیتے ھم نے باتیں کی پھر عثمان فریحہ کو لےکر دوسرے روم میں چلا گیا میں سہیل کو لے کر اپنے روم میں آئی سہیل کا لن بھی کمال کا تھا میں نے لن کو بہت پیار کیا پھر سہیل نے میرے سارے نگے جسم کی تعریف کی اور میری چوت کی تعریف کی پیار کیا پھر چدائی میں مست ھو گئے سہیل نے کہا میں تم سے شادی کرنا چاہتا ھوں میں نے کہا ابھی تو میرا شادی کا کوئی خیال نہیں ھے میں عثمان سے پیار کرتی ھوں بس عثمان مجھے بچہ دے گا تو شاید سوچو گی سہیل نے کہا ٹھیک ھے فریحہ بھی مجھ سے بچہ چاہتی ھے  لیکن جب بھی موڈ ھو تو مجھ سے کرنا فریحہ کی شادی عثمان سے کر دینگے اس طرح سے تم عثمان سے بھی چدائی کر سکتی ھو میں نے کہا ابھی تو میں عثمان کے سب دوستوں سے کرنا چاہتی ھو کہا مجھے کوئی اعتراض نہیں ھے میں اپنے دوستو سے بھی تم کو ملاؤں گا میں نے کہا اچھا میری جان میں جب بھی شادی کروگی تو تم سے کروں گی لیکن عثمان کا بچہ یا بچی جننے کے بعد پھر میں اور سہیل چدائی میں مست ھو گئے پھر رات رہے اور صبح چلے گئے  پھر ان کے جانے کے بعد مجھے ماہواری شروع ہوگئی عثمان میرے منہ میں اور مموں کو اور میری گانڈ کی چدائی کرتا رہا میں لن کو پیار کرتی رہی پھر ماہواری ختم ھوئی تو عثمان نے ایسی چدائی کی کے مجھے حمل ھو گیا پھر میری بیٹی ھوئی پھر ایک مہینے بعد مماپاپا آگئے میری بیٹی دیکھ کر حران ھو گئے  مما نے کہا سچ بتاؤ تم اور عثمان کرتے ھو یہ بچی تم دونوں کے ھے میں نے سب بتایا کے ھم کب سے کر رھے ہیں پھر مما سے کہا میں آپ کو مکان خرید کر دیتی پلز ھوں میری مما ناراض مت ھو مما نے کہا اچھا کوئی بات نہیں پر بیٹی شادی کر لو میں نے مما کو سہیل کا بتایا تو مما نے کہا کر لو میں نے کہا ٹھیک ھے میں کرلوں گی پھر مماپاپا چلے گئے
  
  
  
۔