Sunday, August 7, 2022

جیسے بتی بند ھوتی

ھیلو دو دوستو میرا نام شازیہ

ھے میں بہت خوبصورت ھوں میرا کیوٹ سا چہرا ھے اور پیارے ھونٹ ہیں میرے بڑے ممیں ہیں پنک چوت ھے اور پلی ھوئی مست گانڈ ھے تو دوستو میں اپنا بیتا ھوا سیکس شیر کرتی ھوں تو دوستو میں غریب گھرانے سے ھوں ھم گھر کے افراد مماپاپا میں دو بھائی ایک بہن ہیں ھم کرائے کے مکان میں رہتے تھے میں اپنے بھائی بہن سے سب سے بڑی ھوں اور عثمان مجھ سے ایک سال چھوٹا تھا اور بہن بھائی بہت چھوٹے تھے میں اور عثمان بچپن سے ساتھ سوتے آرھے تھے پہلے ھم جھگیوں میں رہتے تھے اس وقت ھم بہت چھوٹے تھے تب صرف میں اور عثمان تھے پھر پاپا نے مکان کرائے پر لیا تو ھم مکان میں رہنے لگے تب سے مماپاپا نے بتی بند کر کے سونا شروع کیا جب بتی بند ھوتی تو روم میں گھپ اندھیرا ھوتا اور کچھ نظر نہ آتا پھر میری بہن کچھ عرصے میں پھر کچھ عرصے میں دوسرا بھائی ھوا مگر میں اور عثمان جوان تھے غریبی کی وجہ سے ہماری شادی نہیں ھو رہی تھی تو اس طرح میری عمر پچیس سال ھوگئی اور عثمان کی چوبیس سال تھی باقی بہن بھائی چھوٹے تھے ہمارے گھر میں بیڈ تو تھا نہیں تو سارے روم میں بستر لگایا ھوا تھا مماپاپا میں عثمان اور چھوٹے بہن بھائی ھم سب ایک ھی روم میں سوتے تھے اور مماپاپا نے الگ بستر لگایا ھوا تھا تو اب بھی میں اور عثمان ساتھ سوتے تھے اور ساتھ میں چھوٹے بہن بھائی بھی سوتے تھے جب میں پچیس سال کی ھوئی تو میری ھم عمر کی سب سہیلوں کی شادی ہوگئی جب ھم سہلیاں مل بیٹھتی تو سب سہلیاں آپس میں باتیں کرتی کے آج شوہر نے ایسے چودا کوئی کہتی میں لن کو پیار کرتی ھوں کوئی کہتی رات کو چدائی کا مزہ آیا کوئی کہتی شوہر چوت کو پیار بہت کرتا ھے کوئی کہتی شوہر نے میری گانڈ کی چدائی کرتا ھے کوئی کہتی میں نے ایسی چدائی کی کے شوہر کو بہت زیادہ مزہ آیا میری سہلیاں اکثر اس طرح کی باتیں کرتی میں سن کے بہت ھوٹ ھوتی کے کاش مجھے بھی کوئی پسند کرے میرا تو چدائی کرنے کو بہت من کرتا سوچتی کے کسی کا لن  مجھے بھی مل جائے کبھی کبھار اپنی چوت میں انگلی کرتی تو بہت مزہ آتا لن لینے کو بہت من کرتا پر کسی کو کہے نہ پاتی تھی ایک رات میں گہری نید میں تھی تو میری چوت مست ھوکر مجھے مست کر رہی تھی اور مجھے سکون آرہا تھا پھر اسی سکون سے میں بدار ھونے لگی پتا چلا میری چوت پر عثمان کا ہاتھ تھا جو میری شلوار پر اپنے ہاتھ سے میری چوت کو سہلا رہا تھا جس سے مجھے مزہ آرھا تھا میں بھی سکون سے لیٹی رھی میری چوت کے ھونٹوں میں انگلی چلاتا کبھی چوت کو مسلتا اسی طرح وقفے وقفے سے عثمان میری چوت پر ہاتھ رکھتا ہٹاتا سہلاتا رھا اور میں تو مست پڑی رھی پھر عثمان نے میری شلوار کے اندر ہاتھ ڈال کے میری چوت پر رکھا اف اس کا مزہ تو مجھے اور مست کرنے لگا پھر عثمان نے میری چوت میں انگلی اندر کی پھر انگلی اندر باہر کرنے لگا اففف مجھے تو بہت مزہ آنے لگا عثمان کو انگلی چلانے میں تھوڑی مشکل ھو رھی تھی تو میں نے اپنی ٹانگیں پھیلا دیں پھر عثمان میری شلوار کو نیچے کرنے لگا شلوار میری گاںڈ کے نچے تھی میں بھی فل گرم ھو چکی تھی تو میں نے گانڈ کو اوپر کیا تو عثمان نے میری شلوار کو آسانی سے اوتار کر میرے پاؤں تک کیا پھر کچھ دیر انگلی چلائی پھر مجھے باھوں میں بھر کر مجھے دبایا مجھے چوما مموں کو دبایا پھر جو عثمان نے انگلی چلائی کے میری سانسیں تیز ھونے لگیں کیونکہ مجھے بہت مزہ آرہا تھا بہت دیر تک میری چوت کو مست کرتا رہا اور مجھے چومتا رہا پھر میری چوت کا رس نکلا تو میری چوت پر میری چوت کا رس مسلتا رہا پھر دوسری طرف منہ کرکے سو گیا مجھے تو مست نید آگئی صبح میں اٹھی تو مجھے رات والا سیکس سارا دن یاد آتا رہا اور میں سارا دن ھوٹ تھی اور رات کے ھونے کا انتظار کرتی رھی پھر رات ھوئی تو میں نے شلوار کے اندر چڈی پہن لی اور قمیض کی جگہ شیٹ پہن لی پھر جب رات کو ھم سوئے تو بتی بند ھوئی تو میں نے جلدی سے شلوار اتار دی تاکہ آسانی سے کام ھو سکے پھر کچھ ھی دیر بعد عثمان نے میری چوت پر ہاتھ رکھا تو اسے پتا چلا کے میں چڈی پہن کر سو رہی ھو پھر عثمان میری ٹانگوں کے بیچ آکر میری چڈی کے اوپر میری چوت کو چومنے لگا میں نے من میں کہا اوف عثمان میری جان مجھے نیا مزہ دے رھے ھو پھر عثمان نے میری چڈی اوتار کر میری چوت کو چومنے چاٹنے اور پیار کرنے لگا اس کا مزہ تو انگلی سے زیادہ تھا میں کیا بتاؤں کے مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور میں اس مزے میں مست تھی تو میں اس مزے میں مست ھو کر عثمان کے سر کے بالوں میں انگلیاں پھیرنے لگی عثمان میری چوت کو پیار کرتے ھوئے میرے بڑے مموں کو دبانے لگا میں تو اس مزے میں مزے سے تڑپتی عثمان پر پیار سے ہاتھ پھرتی رھی پھر بہت دیر بعد میری چوت نے رس چھوڑا تو میں نے عثمان کو پکڑکر اپنے اوپر کیا اور عثمان بھی نگا تھا میں نے عثمان کو باہوں میں بھر کر عثمان کے چہرے کو چومتی ھوئی عثمان کے منہ میں منہ دیا اور ھم ھونٹ زبان چومنے چوسنے لگے اور عثمان کا لن میری رانوں میں تھا اور عثمان اپنے لن کو میری رانوں میں رگڑنے لگا پھر میری شیٹ کے سارے بٹن کھول کر میرے بڑے مموں کو دبانے چومنے چوسنے لگا میں تو اس مزے میں فل ھوٹ تھی پھر میرے پیٹ پر اپنی ٹانگیں پھیلا کر بیٹھا اور میرے بڑے مموں میں لن کو رگڑنے لگا اف مجھے تو عثمان نے آج پاگل کیا ھوا تھا اور اس پاگل پن میں۔ میں تو خوب مزے میں تھی پھر بہت دیر تک میرے بڑے مموں میں لن رگڑتا رہا پھر عثمان نے مجھے اپنے اوپر کیا اور میری شیٹ اوتار دی میں بھی مستی میں چوم رھی تھی ھم دونوں نگے مست تھے پھر مجھے نیچے کرکے ایک ھی جھٹکے سے میری چوت میں لن ڈال دیا مجھے بلکل درد نہ ھوا بس چوت سے تھوڑا سا خون نکلا پھر جب عثمان چدائی شروع کرنے لگا عثمان نے مجھے گھوڑی بناکر چدائی کرنے لگا عثمان فل جوش سے چدائی کرتا رہا پھر عثمان نے مجھے اپنے اوپر کیا میں نے عثمان کے لن کو اپنی چوت میں لےکر فل جوش سے چدائی کرتی رہی پھر مجھے الٹا لیٹاکر میری گانڈ کے دونوں ہیپ کے بیچ اپنے لن کو رگڑنے لگا کبھی لن کا ٹوپہ میری گانڈ کے سوراخ میں چلا جاتا پھر عثمان لیٹ کر مجھے لن کے پاس کیا میں نے لن کو ہاتھ میں لےکر چومتی ھوئی لن کو چومتی چومتی چوپے مارنے لگی لن کو پیار کرنے میں مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر بہت دیر بعد میں اوپر آکر چدائی کرنے لگی اور اسی طرح ساری رات عثمان ہر طریقے سے چدائی کرتا رہا اور ھم دونوں پانی پانی ھوتے رھے صبح ازان ھونے لگیں تو ہم کپڑے پہن کر باہوں میں باہیں ڈال کر پیار کرتے کرتے سو گئے پھر ہر رات کو ھم چدائی کرتے راتیں گزارنے لگے اور اسی طرح ھم نے چھ مہینے تک چدائی کی لیکن دن کو کچھ نہ کرتے اور نہ ھی کبھی اس طرح کی بات کرتے بس جب رات کو مما یا پاپا بتی بند کرتے تو میں اور عثمان شروع ھو جاتے میں لن کو جی بھر کے پیار کرتی پھر مما نے مجھے رشتے کا بتایا کے وہ اکیلا ھے اور اس کے پاس بہت پیسہ ھے اور اس کا کوئی نہیں ھے وہ سب کچھ تیرے نام کر دے میں نے ہاں کر دی پھر میری شادی ھوگئی سب کچھ میرے نام کیا شوہر بھی بہت مست چدائی کرتا میری چوت کو بہت پیار کرتا اور میں شوہر ے لن کو پیار کرتی شوہر تو دن رات بس چدائی کرتا میں بھی ہر وقت چدائی کیلئے تیار رہتی شوہر کا لن بھی بہت مست تھا پر عثمان کی چدائی مجھے بہت یاد آتی پھر شادی کے چھ مہینے بعد شوہر ہارٹ اٹیک سے وفات پا گیا میرے گھر والے آئے میں نے مماپاپا سے عثمان کا کہا کے میرے ساتھ رھے میں عثمان کا ہر طریقے سے اچھا خیال رکھوں گی مماپاپا مان گئے عثمان بھی مان گیا پھر مماپاپا چلے گئے عثمان مماپاپا کو گاڑی پر بیٹھانے اسٹیشن گیا میں روم کو خوشبو سے معطر کیا اور آئسی چلا دیا اور میں نہانے گئی چوت کی شیب کی اور نہاکر واش سے آکر صرف نیٹی پہن کر مست میکپ کیا پنک سرخی ھونٹوں پر لگائی میں بہت خوش تھی کے اب عثمان کا لن دیکھوں گی اور خوب پیار کروں گی ھم دونوں ایک دوسرے کا نگا جسم دیکھ کر مزے کرینگے پھر عثمان بھی آگیا عثمان مجھے میکپ میں دیکھ کر خوش ھوا اور میری تعریف کی پھر ھم نے کھانا کھایا عثمان سے کہا چلو روم میں پھر ھم بیڈ پر آئے میں عثمان کو پیار کرنے لگی پھر ھم پیار کرتے نگے ھو گئے میں نے عثمان کا لن دیکھا لن تو بہت کیوٹ تھا میں نے لن کی بہت تعریف کی پھر لن کو خوب چومتی چوپے مارتی رھی پھر عثمان نے میری چوت دیکھی اور میری چوت کی بہت تعریف کی پھر چوت کو خوب چومتا چوستا چاٹتا رہا پھر ھم چدائی کرنے میں میں مست ھو گئے اسی طرح ھم کو ایک ہفتہ ھوگیا ھم گھر میں نگے رہتے ایک رات میں عثمان کے اوپر تھی اور چدائی کر رھی تھی تو میں نے عثمان سے پوچھا کے تم کو میرے ساتھ چدائی کا کیسے خیال آیا تو عثمان نے بتایا کے میں دوستو کے ساتھ نگیں فلمیں دیکھتا تھا میرا ایک دوست تھا اس نے صرف مجھے بتایا تھا کے میں اور بہن چدائی کرتے ہیں میں نے کہا کیسے کیا اس نے بتایا کے ایک رات میں نے بہن کو پکڑ لیا وہ بھی موڈ میں آگئی میں  نےاس کی باتیں سنی تو مجھے تیرا خیال آیا ویسے بھی مجھے تم بہت پیاری لگتی تھی پھر جب تیرے خوبصورت چہرے اور مست بڑے مموں کو دیکھتا تو من کرتا تم کو جی بھر کے پیار کروں پھر جب ھم سوتے تو میں بہت ھوٹ ھوتا من کرتا میں تم کو ابھی پیار کروں مگر مجھے ڈر بھی لگتا کہیں تم نے شور کر دیا تو مماپاپا مجھے مار ھی ڈالیں گے پھر اس رات کو میں نے دل کو تھام کر تیری چوت پر ہاتھ رکھا تو میں بہت ھوٹ ھوگیا پھر جب تم نے ٹانگیں پھیلائیں تو مجھ میں ہمت آئی کے تم بھی تڑپ رہی تھی پھر عثمان نے مجھ سے پوچھا کے تم نے کیسے مجھے اپنے قریب آنے دیا میں نے کہا میری سہلیاں جب چدائی کی باتیں کرتی تو میں بھی ھوٹ ھو جاتی سوچتی کاش میرا بھی کوئی دیوانہ ھو میں ہر وقت ھوٹ رہتی جب تیرا ہاتھ میری چُوت پر تھا تو مجھے بہت مزہ آیا میں بھی بہت ھوٹ ھو گئی پھر اس لئے میں نے تم کو اپنے اوپر کیا جب میری شادی ھوئی تو مجھے تم بہت یاد آتے جب شوہر مرا تو سوچا کیوں نہ عثمان کو اپنے پاس رکھوں کیوں کے مجھے تم سے بہت مزہ آتا ہے میں نے عثمان سے کہا کیا تیرا دوست اور اس کی بہن کی شادی ہوگئی ھے کہا نہیں میں نے کہا ایک بات کہوں کہا کہو میں نے کہا کسی دن ان بہن بھائی کو دعوت پر بلاؤ عثمان نے کہا سچ میں نے کہا ہاں کہا تم کروگی میں نے کہا ہاں تھوڑا انجوائے کریں گے عثمان نے مجھے باہوں میں بھر کر نیچے سے چدائی کرتے مجھے چومتے کہا شازیہ باجی تم بہت اچھی ھو ٹھیک ھے میں ابھی فون کرتا ھو فون کیا بات کی مجھ سے پوچھا کب آنے کا بولو میں نے کہا ابھی آنے کا بولو دوست سے کہا بس تم بہن بھائی ابھی آنے کی کرو پھر بھائی نے کہا پتا ھے وہ تیرا دیوانہ ھے تیرا مجھ سے بہت بار کہا ھے یہاں تک کے مجھ سے کہا یار تم میری بہن سے چدائی کر سکتے ھو تیری شادی کے بعد میں اور دوست مل کے اس کی بہن کی چدائی کرتے عثمان نے مجھے کروٹ دے کر میرے اوپر آکر چدائی کرنے لگا میں نے کہا اگر کوئی اور ھو تو اسے بھی بعد میں دعوت دے دینا عثمان نے کہا سچ تو یہ ھے میرے سارے دوست تیرے دیوانے ہیں میں نے کہا تو ٹھیک ھے  اگر وہ بھی بہن سے چدائی کرتے ھو یاں ان کی بیوی ھو ساتھ میں آئی تو پھر ان کو بھی بلانا اگر ان کے پاس لڑکی نہ ھو تو نہ بلانا عثمان نے کہا کیوں میں نے کہا وہ اس لیئے تاکے تم بھی مزے کر سکو عثمان جوش سے چدائی کرتے کہا آف میری شازیہ بہن تم بہت اچھی ھو میرا کتنا خیال رکھتی ھو میں نے کہا کیوں نہ خیال رکھو تم میرے کیوٹ بھائی ھو تم نے ھی تو میرا خیال رکھا پھر دو گھنٹے بعد کال آئی عثمان نے کہا وہ دونو آگئے ہیں میں نے دیکھا لڑکا بہت کیوٹ تھا ھم ملے لڑکے نے اپنا سہیل بتایا اور اس کی بہن نے فریحہ بتایا پھر میں نے چائے بنائی اور چائے پیتے پیتے ھم نے باتیں کی پھر عثمان فریحہ کو لےکر دوسرے روم میں چلا گیا میں سہیل کو لے کر اپنے روم میں آئی سہیل کا لن بھی کمال کا تھا میں نے لن کو بہت پیار کیا پھر سہیل نے میرے سارے نگے جسم کی تعریف کی اور میری چوت کی تعریف کی پیار کیا پھر چدائی میں مست ھو گئے سہیل نے کہا میں تم سے شادی کرنا چاہتا ھوں میں نے کہا ابھی تو میرا شادی کا کوئی خیال نہیں ھے میں عثمان سے پیار کرتی ھوں بس عثمان مجھے بچہ دے گا تو شاید سوچو گی سہیل نے کہا ٹھیک ھے فریحہ بھی مجھ سے بچہ چاہتی ھے  لیکن جب بھی موڈ ھو تو مجھ سے کرنا فریحہ کی شادی عثمان سے کر دینگے اس طرح سے تم عثمان سے بھی چدائی کر سکتی ھو میں نے کہا ابھی تو میں عثمان کے سب دوستوں سے کرنا چاہتی ھو کہا مجھے کوئی اعتراض نہیں ھے میں اپنے دوستو سے بھی تم کو ملاؤں گا میں نے کہا اچھا میری جان میں جب بھی شادی کروگی تو تم سے کروں گی لیکن عثمان کا بچہ یا بچی جننے کے بعد پھر میں اور سہیل چدائی میں مست ھو گئے پھر رات رہے اور صبح چلے گئے  پھر ان کے جانے کے بعد مجھے ماہواری شروع ہوگئی عثمان میرے منہ میں اور مموں کو اور میری گانڈ کی چدائی کرتا رہا میں لن کو پیار کرتی رہی پھر ماہواری ختم ھوئی تو عثمان نے ایسی چدائی کی کے مجھے حمل ھو گیا پھر میری بیٹی ھوئی پھر ایک مہینے بعد مماپاپا آگئے میری بیٹی دیکھ کر حران ھو گئے  مما نے کہا سچ بتاؤ تم اور عثمان کرتے ھو یہ بچی تم دونوں کے ھے میں نے سب بتایا کے ھم کب سے کر رھے ہیں پھر مما سے کہا میں آپ کو مکان خرید کر دیتی پلز ھوں میری مما ناراض مت ھو مما نے کہا اچھا کوئی بات نہیں پر بیٹی شادی کر لو میں نے مما کو سہیل کا بتایا تو مما نے کہا کر لو میں نے کہا ٹھیک ھے میں کرلوں گی پھر مماپاپا چلے گئے
  
  
  
۔  
        

No comments:

Post a Comment