Sunday, August 7, 2022

عمر کو مجھ سے محبت ھو گئ

 ھیلو دوستو میرا نام عائشہ

ھے میں بہت خوبصورت ھوں میرا پیارا سا چہرہ ھے اور کیوٹ سے ھونٹ ہیں اور بڑے ممے ہیں اور پینک چوت ھے اور مست گانڈ ھے میں بہت ھوٹ ھوں اور میرے کیوٹ سے بھائی کا نام عمر ھے عمر کا لن نو انچ لمبا اور چار انچ موٹا ھے اور لن کا ٹوپہ لال سرخ ھے اور لمبی ٹائمنگ ھے ۔ میں اپنا سیکس شیر کرتی ھوں ھم گھر کے افراد چار تھے مماپاپا عمر اور میں میرا اور عمر کا روم ایک تھا اور بیڈ الگ الگ تھا میں اور عمر آپس میں بہت مستیاں کرتے تھے پھر میں جوان ھوئی تو عمر میرا دیوانہ ھو گیا ایک رات کو عمر نے کہا عائشہ میں تیرا دیوانہ ھو گیا ھوں مجھے اپنا دوست بنا لو میں عمر کی بات سن کر حیران ھوگئی عمر کو بہت سمجھایا کے میں تیری بہن ھوں لیکن عمر نے کہا میں تیری ہر بات مانوں گا اور کبھی شادی نہیں کروں گا ھم ساتھ رہینگے اور خوب پیار کرینگے بچے بھی پیدا کرینگے تم کو ہمیشہ خوش رکھوں گا میں نے غصے سے کہا اپنی بکواس بند کرو اور عمر جاکر سو گیا پھر اسی طرح کچھ مہینے گزرے تو ایک رات عمر نے اپنی چڈی سے لن نکال کر مجھے دیکھایا میں نے عمر کا لن دیکھا عمر کا لن موٹا لمبا تھا اور لن کا ٹوپہ تو کمال کا تھا لن فل مستی میں کھڑا تھا میں نے زندگی میں کبھی لن نہیں دیکھا تھا لیکن آج عمر نے اپنا لن دیکھایا تو مجھے پتا چلا کے لن ایسا ھوتا ھے ویسے عمر کا لن کیوٹ تھا عمر نے کہا پلز میری بات مان لو لیکن مجھے  بہت غصہ آیا عمر کو غصے میں بہت برا بھلا کہا ایک بار عمر نے کہا میں تم سے کبھی زبردستی نہیں کرو گا کیونکہ تم میری بہن ھو اور اس طرح مزہ بھی نہیں آئے گا پھر میرا رشتہ آیا پھر شادی کی تیاریاں شروع ھونے لگیں میری بارات آنے والی تھی اور عمر روم میں آیا مجھ سے کہا جب کبھی بھائی کی ضرورت پڑے میں حاضر ھوں اور ساری زندگی شادی نہیں کروں گا پھر اپنی پینٹ کی زپ کھول کر اپنا لن باہر نکال کر مجھے دیکھا کر کہا دیکھو اسے بھی تیرا انتظار ھے میں نے عمر کو ڈانٹ کر کہا آج میری رخصتی ھے اور تم ایسی باتیں کر رہے ھو عمر نے لن کو اندر کیا اور روم سے باہر چلا گیا پھر بارات آئی اور میری رخصتی ھوئی اور میں شوہر کے گھر دلہن بنی بیٹھی تھی پھر شوہر آیا اور مجھے چومتے نگا کیا مموں کو خوب پیار کیا تعریف کی پھر میری چوت کو اتنا پیار کیا کے میں مست ھو گئی پھر اپنے لن کو پیار کرنے کو کہا شوہر کا لن دیکھا جو عمر کے لن سے پتلا اور چھوٹا تھا چوت کی سیل کھول کر چدائی کرنے لگا میں تو چدائی میں مست ھو گئی پھر تو میں شوہر سے بس چدائی کرتی رھی پھر شادی کے چھ مہینے بعد مماپاپا کی ایکسیڈنڈ میں موت ھوگئی میں آئی تو عمر نے پھر مجھ سے کہا میں نے غصے میں کہا تم کو شرم آنی چاہیئے ابھی مماپاپا کو مرے دو دن ھوئے ہیں اور تم ایسی باتیں کر رہے ھو پھر شادی کے ایک سال بعد میں پیٹ سے ھو گئی پھر بیٹی ھوئی اور دوسرے دن شوہر کو ہارٹ اٹیک ھوا اور شوہر انتقال کر گیا عمر کو فون کر کے بتایا عمر آئے شوہر کو دفنانے کے بعد عمر تین دن رھا پھر مجھ سے کہا میں ابھی بھی تیرے انتظار میں ھوں چلو میرے ساتھ میں نے ڈانٹ کر عمر کو بہت سنائی بھائی نے کہا اب تیرا شوہر نہیں ھے تم یہاں اب کس کیلئے رھو گی میں نے غصے سے کہا میں نہیں جاؤنگی تم جا سکتے ھو عمر نے کہا ٹھیک ھے اگر کوئی پروبلم ھو تو مجھے بتانا آخر میں تیرا بھائی ھوں اور تم سے بہت پیار کرتا ھوں تم نہیں چلنا چاہتی تو کوئی بات نہیں ویسے بھی ہم دونوں کا ایک دوسرے کے سوا کوئی نہیں ھے پھر عمر نے کہا اب میں کراچی میں رہتا ھوں اپنا ایڈرس دیا میں نے لینے سے انکار کیا تو عمر نے بےبی کی کسی قمیض کی جیب میں رکھا اور کہا اچھا تو میں چلتا ھو جب من کرے بتا دینا اور بھائی چلا گیا میں سسرال میں رہنے لگی ابھی شوہر کو مرے تین مہینے ھوئے کے میں ھوٹ ھونے لگی ایک رات میں بہت ھوٹ ھو گئی اور مجھ سے برداشت نہیں ھورھا تھا میں نگی ھوکر خوب سیکس کیا اور تین بار چوت کا رس نکالا پھر میں ہر رات کو سیکس کرنے لگی اسی طرح ایک ہفتے تک میں سیکس کرتی رہی پھر شوہر کو مرے پانچ مہینے ھوئے تھے کے ساس کا روائیاں چینج ھونے لگا بات بات پر مجھے زلیل کرنے لگی مجھے اور میری بےبی کو منحوس کہنے لگی ساس مجھ سے جھگڑتی رہتی ایک بار تو ساس نے مجھے تین چار تھپڑیں ماری اور میری گالیں لال ھو گئی میں روم میں اکثر روتی کبھی ھوٹ ھوتی تو سکون لینے کیلئے چوت کا رس نکالتی ایک بار تو سسر نے مجھے اتنا مارا کے میرے کپڑے پھٹ گئے اور میرے ممے بریزر میں تھے پھر بریزر بھی پھاڑ دیا اور ساس نے میری شلوار پھاڑ دی اور میں نگی ھوگئی پھر ساس مارنے لگی اور کھانا بھی نہیں دیا اسی طرح شوہر کو مرے ایک سال ھونے والا تھا آج بھی مجھے بہت مارا درد بھی بہت ھو رھا تھا میں اپنی بیٹی کے ساتھ لیٹی تھی اور مجھے عمر یاد آنے لگا سوچا کاش میں عمر کی بات مان لیتی اور عمر کے ساتھ چلی جاتی پھر اچانک عمر کا لن مجھے یاد آنے لگا میں ھوٹ ھوئی تو چوت میں سلوسلو انگلی کرتے سوچنے لگی کے عمر کو فون کر کے کہوں مجھے لے جائے لیکن میں نے عمر کو بہت برا بھلا کہا تھا اور مجھے کچھ سمجھ میں نہیں آرہا تھا کے میں کیا کروں میں بھی چوت کا رس نکال کر سو گئی تو صبح ھوئی بےبی کو نہلا کر کپڑے پہنائے تو ساسو سسر نے مجھے بہت مارا اور میری بےبی کا گلا دبانے لگی میں نے جلدی سے اپنی بےبی کو ان سے لیا تو مجھے گھر سے باہر نکال دیا✓ میں وہا سے چلنے لگی سوچتی چل رھی تھی کے عمر کا ایڈرس ھوتا تو میں جاتی پھر بےبی رونے لگی میں بےبی کے سینے پر تھپ تھپانے لگی تو بےبی کی جیب میں کچھ تھا میں نے نکال کر دیکھا تو عمر کا ایڈرس تھا میں ایڈرس پڑھ کر خوش ھوئی پھر بہت اداس ھو گئی کیونکہ میرے پاس کرایا بھی نہیں تھا کے میں بھائی کے پاس جاؤ سوچا جو بھی ھو عمر آخر میرا بھائی ھے جیسا میں بھائی پر حکم چلا سکتی تھی اور کسی پر حکم نہیں چلا سکتی تھی ویسے بھی بھائی مجھ سے بہت پیار کرتا ھے میرے من میں آیا کے باقی کی جوانی بھائی کے نام کرتی ھوں میرے لیئے بھائی نے ابھی تک شادی نہیں کی میں یہ سوچتی ھوئی ایک جگا بیٹھ کر رونے لگی تو ایک بوڑھی عورت نے مجھے دیکھا اور مجھ سے پوچھا میں نے سسرال کی باتیں بتائیں اور کہا بھائی کے پاس جانے کیلئے کرایا نہیں ہے پھر عورت نے مجھے بس میں بٹھایا ٹکٹ لےکر دی اور کچھ پیسے بھی دیئے پھر بس چلی اور میں عمر کی یادوں میں کھونے لگی مجھے بار بار عمر کا لن یاد آنے لگا میں ھوٹ ھونے لگی میں نے دیکھا بس میں سب سو رھے تھے میں نے اپنے اوپر چادر لی بےبی میری گود میں تھی اپنی آنکھیں بند کرکے عمر کے لن کو خیال میں لاکر اپنی چوت کو سہلانے لگی میں بہت ھوٹ تھی من کر رہا تھا کے بس جلدی سے میں عمر کے پاس پہنچ جاؤ چوت کا رس نکلا مجھے نید آگئی پھر صبح ھوئی تو میں کراچی پوہنچ گئی میں نے رکشہ لیا اور بھائی کے گھر کے باہر پوہنچ گئی رکشے والے کو کرایا دیا وہ چلا گیا✓ میں نے مسکرا کر سوچا کے بھائی مجھے دیکھ کر خوش ھو جائے گا میں نے بیل بجائی تو عمر نے گیٹ کا ڈور کھول کر مجھے دیکھ کر کیا عائشہ میری جان مجھے گلے سے لگایا تو مجھے سکون ملا پھر ھم اندر آئے بھائی نے بےبی کو پیار کیا پھر بےبی سو گئی میں بےبی کو سلا کر آکے بھائی کو باہوں میں بھر کر رونے لگی بھائی نے مجھے باہوں میں لےکر کہا عائشہ میری جان کیا ھوا میں نے سسرال کی سب باتیں بتائیں عمر نے کہا میں نے تم سے چلنے کو کہا چلو اچھا ھوا اب تم آگئی ھو تم فکر نہ کروں میں ھوں نا میں تو آج بھی تم سے محبت کرتا ہوں میں نے کہا بھائی اب میں آپ کے ساتھ رھوں گی مجھے اپنے سے جدا نہ کرنا پھر بےبی کے رونے کی آواز آئی میں بےبی کو لینے گئی اور سوچا عمر کو ممے دیکھاؤ تو چدائی کا کہے گا پھر میں نے بریزر اوتار کر ٹیشیٹ پہن کر آئی میں بہت ھوٹ تھی اور چدائی کا موڈ تھا اور عمر کے سامنے بیٹھی اور ٹیشیٹ کو اوپر کرکے دونو مموں کو نکال کر ایک ممے کو بےبی کے منہ میں دیا بےبی پینے لگی میں بھائی کی بات کا ویٹ کرتے بےبی کو دیکھ رھی تھی تو بھائی نے کہا عائشہ آج بھی تیرے ممے ویسے ھی کیوٹ ہیں کہا اب تو مان جاؤ میں نے بھائی کو مسکرا دیکھا تو بھائی میرے ساتھ بیٹھا اور میرا سر اوپر کیا میرا چہرا دیکھ کر کہا تم پہلے سے زیادہ خوبصورت ھو گئی ھو میں تم کو پیار کرنا چاہتا ھوں اب بتاؤ تم کیا کہتی ھو میں نے بھائی کے ھونٹ کو چمہ کر کے کہا اب میری جوانی آپ کے نام ھے عمر کے منہ میں منہ ڈال دیا ھم منہ کا پیار کرنے لگے بھائی نے میرے مموں کو ہاتھ میں لےکر دبایا میں نے کہا بھائی میں بس آپ کا پیار پانا چاہتی ھوں عمر نے کہا میں تم کو ساری زندگی پیار کروں گا میں نے کہا بھائی میں بہت ھوٹ ھوں عمر نے کہا میں ھوں نہ بےبی میری گود میں سوگئی پھر عمر نے بےبی کے ساتھ مجھے اپنی باہوں میں اٹھایا بےبی میری گود میں تھی عمر مجھے چومتا ہوا روم میں لا رہا تھا کہا میں تم کو ہمیشہ خوش رکھوں گا پھر مجھے بیڈ پر لیٹایا میں بہت خوش تھی میں نے بےبی کو سائڈ پر سلا دیا میں عمر کو باہوں میں بھر کر مستی میں چومتی ھوئی کہا بھائی مجھے معاف کر دو میں نے آپ کی بات نہیں مانی عمر نے کہا اب معافی نہیں بس پیار کرینگے پھر ھم چومتے ھوئے مست ھو گئے✓ کبھی میں عمر کے اوپر تو کبھی عمر میرے اوپر عمر کا لن بھی کھڑا میری رانوں میں تھا میں تو مست ھو گئی عمر نے میری ٹیشیٹ اتارکر میری بڑے مموں کی تعریف کرتے دباتے چومنے چوسنے لگا پھر عمر نے میری شلوار اتار دی میری چوت کی بہت تعریف کی پھر میری چوت کو خوب چوما چوستا چاٹتا رہا میں تو فل مست تھی میں کہتی ھائے عمر بہت مزہ آرہا ھے پھر میں عمر کے اوپر آکر عمر کے لن کو دیکھا عمر کا لن بہت پیارا تھا میں نے لن کی تعریف کرتی لن کو خوب پیار کرنے لگی عمر سے کہا اب چدائی کرو جب عمر نے میری چوت میں لن ڈالا تو میں نے عمر کو باہوں میں بھر کہا ھائے میری جان مزہ آگیا اور عمر کی کمر کو اپنی ٹانگوں میں جکڑ لیا عمر سے کہا اف بھائی آپ نہ ھوتے تو میرا کیا ھوتا پھر بھائی نے چدائی کی تو میں مست ھو گئی پھر تین گھنٹے تک چدائی کی میں چھ بار فایغ ھوئی اور عمر ابھی فاریغ نہیں ھوا تھا کبھی میں عمر کے اوپر ھوتی کبھی گھوڑی بنتی کبھی مجھے عمر الٹا لیٹا کر میری گانڈ کے ہیپ کے بییچ جوش میں لن کی رگڑ کر رہا تھا دو تین بار ٹوپہ میری گانڈ میں کیا میں نے کہا اندر ڈال دو کہا ابھی نہیں میں اس مزے میں فل مست تھی پھر عمر میرے بڑے مموں کو چودتا رہا پھر چوت کی چدائی کرنے لگا میں پھر فاریغ ھوئی پھر میں لن کو چوپے لگاتی مموں میں رگڑتی رھی عمر نے کہا میں فاریغ ھونے والا ھوں میں نے لن کو منہ میں لیا تو لن کا پانی میرے منہ میں سارا نکلا میں نے سارا پانی نگل لیا✓ عمر نے کہا ھم شادی کر لیتے ہیں میں نے کہا کیسے ھم تو بہن بھائی ہیں کہا وہ تو ھم جانتے ھیں اور کسی کو پتا نہیں ھے کل کو اپنے بچے ھونگے میں نے کہا ٹھیک ھے عمر سے کہا گانڈ میں ڈال دیتے کہا سہاگرات کو ڈالوں گا میں نے کہا میری جان تم مجھے سے واقعی بہت محبت کرتے ہو بس مجھے اپنی دلہن بناؤ پھر میں عمر کے اوپر آکر لن کو چوت میں لےکر چدائی کرنے لگی عمر نے اپنے آفس فون کیا کہا رات کو آٹھ بجے قاضی کو اور تین نام لیئے ان کو بھی لیتے آنا میری چوت کا رس نکلا تو عمر مجھے دلہن کا ڈریس لینے کیلئے لے گیا پھر ھم لائے مجھے پالر چھوڑا میں تیار ھوئی شادی کا ڈریس پہنا عمر مجھے لینے آیا پھر گھر آئے پہلے تو بھائی نے میری تعریف کی پھر خوب پیار کیا مموں کو دبایا پھر عمر کو فون آیا عمر نے کہا وہ آگئے پھر نکاح ھوا پھر یہ چلے گئے پھر سہاگرات ھوئی عمر نے گانڈ کی سیل کھول کر چدائی کی اب میں عمر کی بیوی تھی میں نے عمر سے کہا بھائی تو عمر نے کہا اب بھائی نہیں عمر کہا کرو اور عمر سارا دن مجھے خوش کرتا رہا پھر ساری رات ھم چدائی کرتے رھے عمر ایک ہفتہ آفس نہیں گیا اور ھم نگے تھے عمر میرا دودھ بھی پیتا جب عمر میرے مموں سے دودھ پیتا تو مجھے بہت مزہ آتا تیسرے دن عمر میرے مموں کا دودھ پیتے کہا اس دودھ کی چائے پلاؤ میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ایک گلاس میں عمر نے میرے مموں سے دودھ نکالا پھر ھم کچن میں چائے بناتے چدائی کر رہے تھے دو کپ چائے بنائی ھم نے پی میں عمر کے لن کو بہت پیار کرتی عمر میرے دودھ کی بہت تعریف کرتا جب عمر میرے مموں سے دودھ پیتے تو مجھے بہت مزہ آتا میرے منہ میں بھی دھاری ڈالتا عمر سے کہا تم میرا دودھ پیا کرو بےبی کو ڈبے کا دودھ لگا دیتے ہیں کہا ٹھیک ہے پھر لیڈی ڈاکٹر کے کہنے پر ڈبے کا دودھ بےبی کو دینے لگے عمر میرا دودھ پیتا ھم ایک دوسرے پر دودھ کی دھاریں لگاتے عمر کے لن کا جو مزہ تھا وہ شوہر کے لن میں نہیں تھا پھر عمر آفس جانے لگا پھر جب آتا تو ھم مست ھو جاتے ایک بار میں رو پڑی عمر کی محبت میں عمر نے مجھے پیار کرتے کہا پگلی اب تو ھم ساتھ ہیں تم روتی اچھی نہیں لگتی ھو عمر صرف میرے مموں کے دودھ کی چائے پیتے اور میرا دودھ پیتے اور مجھے ہر وقت خوش رکھتے اسی طرح ھم چدائی کرتے اور بےبی ہمارے ساتھ ھوتی ھم بےبی کے سامنے نگے ھوتے اور چدائی کرتے بےبی بڑی ھو رہی تھی اور بےبی دس سال کی ھوئی تو میں پیٹ سے تھی اور ھم چدائی کرتے اور بےبی بھی ساتھ ھوتی ھم کو چدائی کرتے دیکھتی میں لن کو پیار کرتی تو بےبی بھی کرنے کو کہتی عمر نے منع کیا لیکن بےبی بہت ضید کرتی میں نے عمر سے کہا بچی ھے تھوڑا کر لےگی تو کیا ھوگا عمر مان گیا پھر بےبی نے لن کو پیار کرنے کو کہا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میں نے بےبی کو لن سے پیار کرنا سیکھایا عمر نے کہا دودھ پیئے کتنے سال ھو گئے میں نے کہا میری جان جب تم دودھ پیتے ھو تو مجھے بھی بہت مزہ آتا ھے اچھا جب بچہ ھوگا تو سارا دودھ پیا کرو پھر بیٹا ھوا تو عمر نے دودھ پینا شروع کیا ایک رات ھم چدائی کر رھے تھے تو بےبی نگی ھو گئی کہا میں بھی کرتی ھوں عمر سے کہا تم بےبی سے پیار کرو میں چائے بناتی ھوں میں مموں سے دودھ نکالنے لگی بےبی اور عمر پیار کرنے لگے عمر نے بےبی کو الٹا لیٹا کر بےبی کی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگا عمر جزبات میں تھا مجھ سے کہا گانڈ میں ڈال دوں بےبی نے کہا ڈال دو میں نے کہا ڈال دو عمر نے ایک ھی جھٹکے سے بےبی کی گانڈ میں سرا لن اندر کر دیا بےبی رونے لگی میں بےبی کو پیار کرتی کہا بس مما کی جان ابھی درد ختم ھو جائے گا عمر سلوسلو بےبی کی گانڈ کی چدائی کر رہا تھا بےبی کو درد ختم ھو کہا مما درد ختم ھو گیا ھے پھر عمر مست چدائی کرنے لگا اب ھم چدائی کرتے تو بےبی بھی ساتھ ھوتی میں اور بےبی مل کے لن کو پیار کرتیں میں اور عمر بےبی کی چوت کو پیار کرتے پھر مجھے بیٹا ھوا اسی طرح بےبی بھی جوان ھو گئی پھر بےبی کی سیل کھلی پھر عمر ھم مما بیٹی کو خوش کرتا میں اور بےبی عمر کو خوش کرتی پھر ابھی بیٹا ایک سال کا ھوا تو میں اور بےبی پیٹ سے ھو گئی بےبی کا ابوشن کرایا بےبی کو شادی کا کہتے تو بےبی کہتی ابھی شادی نہیں کرنی پھر میری بیٹی ھوئی پھر بیٹا اور بیٹی جوان ھو رہے تھے پھر دوسرے روم میں بیٹا اور بیٹی کے رہنے کا بندو بست کیا اور ایک بیڈ پر سونے کو کہا اور دونوں کو پیار کرتے کو کہا بےبی ہمارے ساتھ ھوتی اور عمر بیچ میں سوتا اب میں عمر کے ساتھ ھوں یہاں ھم کو سب میاں بیوی سمجھتے ہیں لیکن جو مزہ عمر کے لن میں ھے وہ کسی میں نہیں ھے میرا مشورہ تو ہر اس لڑکی کیلئے ہے جس کا بھائی ھو تو اپنے بھائی کو اپنا بنالو جو تمہیں بھائی خوشی دے سکتا ھے وہ دنیا کا کوئی بھی مرد نہیں دے سکتا اپنی جوانی بھائی کے نام کر دو مانا کے شروع میں عجیب سا لگتا ھے لیکن بعد میں سب مزہ آنے لگتا ھے عمر مجھ سے اور میں عمر سے بہت ھم ایک دوسرے سے بہت پیار اور مزے کرتے ہیں کیونکہ بہن سے سچی محبت صرف بھائی ھی کر سکتا ھے مجھے اجازت پھر ملے گے دوستو بائے
  
 
 
 
 
 
 
 
 
 
          

No comments:

Post a Comment