Thursday, August 25, 2022

میں تیرا سال کی عمر میں فل جوان ھو گئی

ھیلو دوستو میرا نام رینا

ھے میرا گورا چٹا رنگ ھے اور میں بہت خوبصورت ھوں میرے بڑے ممیں ہیں اور کیوٹ سی پنک چوت ھے اور پلی ھوئی مست گانڈ ھے اور میں بہت سیکسی ھوں تو دوستو میں اپنا سیکس شیر کرتی ھوں میرا تعلق مڈل کلاس گھرانے سے تھا اور ایک چالیس سال کی عمر کا مرد میرا عاشق ھوا وہ بہت امیر تھا اور ساتھ میں کیوٹ بھی تھا اور میرے پاپامما سے میرا رشتہ مانگنے آیا تو پاپامما اس کے ساتھ بڑی عزت سے پیش آئے اس نے کہا میرا نام الطاف ھے اور میرا اپنا بزنس ھے  میں بہت امیر ھوں اور میری بہت سی پروپٹی ھے لیکن میرا کوئی وارث نہیں ھے میں اکیلا ھو تو سوچا شادی کرو لیکن کس سے کروں کیونکہ مجھے آج تک کسی سے پیار ھی نہیں ھوا تھا مگر جب میں نے آپ کی بیٹی کو دیکھا تو دیکھتے ھی مجھے رینا سے پیار ھو گیا میں آپ کی بیٹی رینا سے شادی کرنا چاہتا ہوں اور اپنی ساری پروپٹی رینا کے نام کر دوں گا اور میں ہمیشہ رینا کو خوش رکھوں گا تو پاپا نے جلدی سے ہاں کر دی پاپا نے الطاف سے کہا بیٹا آپ کیا آئے کے میری بیٹی کے تو نصیب جاگ گئے اب تو میری بیٹی زندگی بھر عیش کرے گی ہمیں منظور ھے میں تو الطاف کو پیار سے دیکھ رہی تھی مجھے بھی بہت کیوٹ لگا پھر الطاف چلا گیا پھر رات کو میری چوت سے پہلی بار ماہواری شروع ھوئی اور ماہواری کے خون سے میری شلوار بھر گئی میں نے مما سے کہا مما یہاں سارا خون ھے مما نے کہا اب تو جوان ھو گئی ھے مجھے پیڈ لگانا بھی مما نے سیکھایا پھر دوسرے دن شام کو الطاف شادی کی تاریخ بتانے آیا مما نے پہلے ھی پاپا کو میری ماہواری کا بتا دیا تھا اور الطاف ایک چھوٹا بریفکیس بھی ساتھ لائے تھے الطاف نے پاپا سے کہا کل شادی کر لیتے ہیں پاپا نے بتایا کے ابھی رینا کے دن چل رہے ہیں الطاف نے کہا ٹھیک ھے پھر جس دن ختم ھوں اس وقت دن ھو یا رات اسی وقت کر لیں گے مجھے بتا دینا پاپا نے کہا ٹھیک ھےالطاف نے پاپا کو بریفکیس دیا اور کہا اس میں اسی لاکھ ھے میں چاہتا ھوں کے یہ آپ رکھ لیں پاپا نے رکھ لیا پھر اور باتیں کرتے کہا اگر برا نہ مانیں تو میں کچھ دیر رینا سے باتیں کرنا چاہتا ھوں تو پاپا نے کہا الطاف بیٹا اب رینا تیری ھے رات کا کھانا کھا کر جانا پاپا نے مجھ سے کہا رینا بیٹی الطاف کو اپنے روم میں لے جاؤ پھر ھم روم میں آئے بیڈ پر ھم دونو بیٹھے الطاف نے کہا رینا کیا میں تم کو پسند ھوں میں نے شرماکر کہا بہت پھر الطاف مجھے باہوں میں بھر کر چومنے لگا میرے بڑے مموں کو دبایا پھر مجھے لیٹا کر خوب چومتا ھوا کہا رینا تم بہت خوبصورت ھوں زندگی بھر میں تم کو پیار کروں گا پھر مجھے خوب پیار کیا مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا پھر کہا بس تیرے دن پورے ھوں تو تجھے اپنی دلہن بناکر ساتھ لے جاؤ پھر میرے اوپر آیا ھم پیار کرنے لگے کبھی میں الطاف کے اوپر تو کبھی میں الطاف کے نیچے ھوتی میں بھی الطاف کو مست چوم رہی تھی الطاف میرے مموں کو خوب دباتا پیار کرتا دو گھنٹے تک ھم نے خوب پیار کیا پھر ھم باہر آئے پھر کھانا کھایا چلا گیا مجھے تو الطاف بہت پیارا لگا میرا بھی من کر رہا تھا کے ابھی میں الطاف کے ساتھ چلی جاؤں اور من سوچا الطاف مجھے کتنا پیار کرتا ھے میں بھی اپنی چوت کو ہر وقت چیک کرتی کے ختم ھوں تو میں دلہن بن کر الطاف کے ساتھ رہوں پھر کچھ ھی دنو میں میری چوت سے خون آنا بند ھوا اسی دن میں دلہن بنی اور ساری پروپٹی میرے نام کی نکاح ھوا پھر مجھے دلہن بناکر الطاف اپنے گھر لایا اسی سہاگرات کو ھی میری چوت اور گانڈ کی سیل کھلی اور اسی رات کو مجھے حمل ھو گیا تو دوستو میں جب دلہن بن کر شوہر کے ساتھ اس گھر میں آئی جو بہت پیارا بڑا بنگلا تھا پھر ھم اندر آئے تو میں نے گھر دیکھا جو بلکل سجا ھوا تھا اور گھر میں ہر چیز نایاب تھی پھر الطاف مجھے ایک خوبصورت سے روم میں لے گیا پھر مجھے اٹھا کر میری تعریف کی پھر میرے منہ میں اپنا منہ دیا میرے ھونٹ چوسنے لگا مجھے مزہ آنے لگا میں بھی شوہر کے ھونٹ چوسنے لگی پھر مجھے بیڈ پر لیٹا کر میرے مموں کو دبانے اور چومنے چوسنے لگا اور ساتھ میں ھم منہ کا پیار بھی کر رھے تھے مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر شوہر نے مجھے پیار کرتے کرتے میرے سارے کپڑے اتار کر اپنی قمیض  اتار کر شلوار اوتاری تو اندر چڈی پہنی تھی چڈی پہنے ھوئے مجھے مست پیار کرنے لگا میرے مموں کو بہت زور زور سے دباتا مموں کو چومتا چوستا مموں کی پینک نپلوں کو منہ میں لے کر چوستا منہ کا پیار کرتا رھا میں کیا بتاؤں کے شوہر کے پیار میں مجھے بیت مزہ آرہا تھا پھر میری پنک چوت کو دیکھ کے بہت تعریف کی میری چوت کو خوب چومتا چوستا چاٹتا رہا میں فل مزے میں مست تھی پھر  شوہر نے چڈی اوتاری اور مجھے اپنا لن دیکھایا میں نے پہلی بار صرف شوہر کا  لن دیکھا جو بہت ھی کیوٹ تھا شوہر کا لن لمبا موٹا تھا اور لن کا ٹوپہ لال سرخ تھا کہا بتاؤ کیسا ھے میں نے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا بہت پیارا ھے کہا پیار کرو میں نے بھی خوب لن کو پیار کیا  پھر شوہر نے ایک کریم لی جس پر تصویر تھی چوت میں لن تھا پہلے میری چوت کے سوراخ میں کریم لگائی پھر اپنے لن پر لگا کر میری چوت پر ٹوپہ رگڑنے لگا میری چوت میں تو آگ لگ گئی میں مستی میں آگئی تو شوہر نے ایک ایسا جھٹکا لن کو دیا کے سارا لن میری چوت میں تھا اور مستی میں مجھے درد کا پتا نہ چلا پھر چدائی کرتا رہا جب میری چوت نے رس چھوڑا تو پھر بھی چودتا رھا تین گھنٹے تک میری چوت کا رس نکالتا رھا پر شوہر کے لن کا پانی میری چوت میں نکلا تو مجھے چومتا رہا پھر میری گانڈ پر کریم لگائی اور ایک ھی وار میں سارا لن میری گانڈ میں چلا گیا پھر ساری رات کبھی گانڈ چودتا اور کبھی چوت چودتا اور چوت میں فاریغ ھوتا پھر صبح کے گیارہ بج گئے اور مجھے حمل ھوگیا پھر ھم نگے سو گئے پھر میں خود شوہر پر چڑھ جاتی جب شوہر چدائی کرتا تو فاریغ ھونے میں تین چار گھنٹے میں ایک بار فایغ ھوتا اور میں بہت دفع فاریغ ھوتی میرا شوہر چدائی کرتے کبھی نہیں تھکتا تھا اور نہ ھی میں تھکتی تھی اور شوہر کے لن کی ٹائمنگ بھی بہت لمبی تھی میں شوہر کے ساتھ بہت خوش تھی میں اور شوہر گھر میں نگے رہتے اور بس چدائی کرتے میں ہر وقت چدائی کے موڈ میں ھوتی بس چدائی کرتی شوہر کو آفس بھی نہیں جانے دیتی بس چدائی کرتی شوہر بھی ہر وقت مجھے خوش کرتا پھر میرا بڑا پیٹ ھونے لگا پھر میری ڈلوری ھوئی اور میرا بیٹا فاروق یعنی فاری ھوا فاری پیدا ھوا تو اب ھم میں اور پیار بڑھ گیا میں نے شوہر سے کہا کسی اور سے کیا ھے سچ بتاؤ کہا رینا کیا بتاؤ میری زندگی میں بہت سی لڑکیاں آئی لیکن بھاگ جاتی تھیں ایک کے ساتھ میں نے شادی کی لیکن وہ سہاگرات کو ھی بھاگ گئی میں نے کہا کیوں بھاگ جاتی تھیں کہا ڈر جاتی تھیں میں نے کہا کیوں ڈر جاتی تھیں کہا میرے لن کو دیکھ کے کہا رینا تم وہ واحد لڑکی ھو جسے میں پیار کرتا ھوں تم نے میرے لن کی تعریف کی اور پیار کیا اور سارا لن لیا جو لڑکی میرا لن دیکھتی تو کہتی بہت بہٹ لمبا اور موٹا لن ھے مر جاؤں گی اور بھاگ جاتیں میں نے کہا مجھے تو آپ کا لن بہت پیارا لگتا ھے اور مزہ آتا ھے کہا میں تیرے علاوا میں نے آج تک کسی سے نہیں کیا میں کہتی تم میری زندگی ھو پھر میں لن کو جب پیار کرتی تو میں لن کو اپنے حلق تک لے جاتی اور اندر لینے کی کرتی پھر بھی آدھا لن باہر ھوتا تین چار بار مجھے الٹیا بھی آئی لیکن میں مست رہتی پھر لن کو گردن کے نیچے تک سارا لینے لگی اب سارا لن میرے منہ میں حلق میں گردن کے نیچے بیچ میں ھوتا پھر بیٹا نو سال کا ھوا تو شوہر کی میٹنگ تھی گیا جب میٹنگ سے گھر آرہا تھا تو الطاف کا ایکسیڈنڈ ھوا اور شوہر کی اسی وقت موت ھو گئی✓ جب مجھے پتا چلا تو میری دنیا ھی آجڑ گئی میں روتی روتی بہوش ھوتی مماپاپا مجھے سنبھالتے پھر اسی طرح ایک ہفتہ گزر
مجھے شوہر کا لن اور چدائی تڑپانے لگی میرے جسم میں آگ لگنی شروع ھوئی اور ایک رات کو میں بہت ھوٹ ھو گئی مجھ سے برداشت نہ ھوا تو میں نگی ھوکر مموں کو دبایا چوما چوسا چوت میں آگ لگی تھی پھر میں نے اپنی انگلی سے چوت کا رس نکال کر سو گئی میرا سارا غم نکل گیا مماپاپا سے کہا آپ جانا چاہتے ھو تو جا سکتے ھو پھر مماپاپا چلے گئے پھر چار مہینے تک انگلی سے کام چلاتی رھی مگر انگلی سے مجھے بلکل مزہ نہ آتا تھا بس ریلکس ھونے کیلئے انگلی چلاتی پھر میرا من کرتا کیوں نہ کسی کو یار بناؤ اور مزے کرو پھر ایک بار ایسا ھوا کے میری گاڑی خراب ھوئی تو مجھے ایک مرد نے لیفٹ دی میں نے اسے چدائی کی آفر کی وہ خوش ھوا کہا کہاں چلیں میں نے کہا جہاں آپ کا من کرے پھر مجھے ھوٹل روم لے گیا اس کا لن تو چھوٹا تھا چدائی کی پھر فاری کی اسکول سے چھٹی ھونے والی تھی مجھے اسکول چھوڑا اور اسے میں جانے کو کہا وہ چلا گیا پھر دوسرے دن ایک اور مرد ملا وہ مجھے کسی کے گھر لے گیا اس کا بھی لن چھوٹا تھا چدائی کی پھر تیرے دن اور ملا مجھے اپنے گھر لے گیا اس کا بھی لن چھوٹا تھا چدائی کی اسی طرح میں نے تیس مردوں سے چدائی کی مگر شوہر کے لن جتنا مجھے نہ ملا پھر میں رات کو بہت ھوٹ ھو جاتی سوچا ایک یار بناؤ جو میرے ساتھ رھے پھر ایک لڑکا کیوٹ سا ملا میں نے اسے لفٹ دی اور گھر لائی اور ساتھ میں رہنے کو کہا وہ مان گیا اس کا بھی لن چھوٹا تھا سوچا چلو رس تو نکالتا رھے گا جب اسے چوت گانڈ چوہوں کے مزے دیئے تو میرا دیوانہ ھو گیا میں تو ہر وقت ھوٹ ھوتی اور خوب چدائی کرتی فاری کے سامنے ھم چدآئی میں مست ھوتے میں گھر میں ہر وقت نگی ھوتی کبھی ھم فاری کے ساتھ ٹیوی لاؤنچ میں فلم دیکھ رھے ھوتے تو منہ چوسنے کا سین آتا تو میں ھوٹ ھو جاتی  فاری کے سامنے ھم نگے ھوجاتے  میں لن کو خوب پیار کرتی لن کا پانی نکلتا میں پی جاتی کبھی میرے مموں کو چودتا اور میرے مموں پر لن کا پانی چھوڑتا جسے میں مموں پر مسلتی جاتی کبھی میری گانڈ چودتا فاری بھی ھم کو مزے سے دیکھتا اور وہ میری چوت کو خوب پیار کرتا میری چوت کا رس چاہتا پھر چدائی کرتے کبھی میں اوپر تو کبھی نیچے کبھی گھوڑی بنتی میں مستی میں کہتی اور چودو تیز جودو مزا آدھا میں جوش میں چدائی کرتی کبھی لوبی میں چدائی کرتی کبھی کچن میں چدائی کرتی کبھی کھانا کھاتے چدائی کرتی فاری ھم کو ہر وقت چدائی کرتے دیکھتا میں نے لڑکے سے کہا تم شادی نہ کرنا وہ بھی کہتا میں شادی نہیں کروں گا ساری ساری رات چدائی میں مست ھوتے پھر بھی شوہر کے لن جتنا لن لینے کی خواہش تھی لیکن مجھے اب پتا چلا کے لن کا سائز اتنا ھی ھوتا ھے واقعی میں اب سمجھیں کے شوہر کا لن بہت بڑا تھا اس لیئے تو اس سے لڑکیاں ڈر جاتی تھیں میں تو سمجھیں کے ہر کسی کا لن شوہر کے لن جتنا ھوتا ھے جب شوہر نے اپنی باتیں بتائی تو میں سمجھتی کے شوہر بس ایسے باتیں کرتا ھے شوہر کے لن کا میں نے کسی سے نہ کہا اور نہ ھی کبھی اس لڑکے کو بتایا لیکن میری حصرت تھی کے کاش شوہر کے لن جتنا مجھے لن مل جائے تو میرے مزے ھوں لیکن میں اس لڑکے کو گوانہ نہیں چاہتی تھی کیونکہ لڑکا چدائی مست کرتا تھا اور مجھے بھی اس کے ساتھ بہت مزہ آتا پھر ایک دن لڑکے نے کیا ایک ہفتے کے لیئے میں گاؤں جا رھا ھوں میں نے کہا کیوں کہا وہا کچھ کام ھے میں نے کہا مجھ سے تو برداش نہیں ھوگا  تم مت جاؤ کہا میرا جانا ضروری ھے میں نے کہا مجھ سے ایک دن برداشت نہیں ھوتا تم ایک ہفتے کا بول رھے ھو پھر چدائی کرتے مجھے منالیا میں بھی مان گئی میں نے کہا جلدی آنا کہا ہاں میں جلدی آجاؤں گا میں نے کہا جب میں ھوٹ ھوگی تو فون پر مجھے سے سیکسی باتیں کرنا میں انگلی سے را نکال دونگی کہا ٹھیک ھے پھر لڑکا گاؤں چلا گیا پھر اس سے فون پر سیکس باتیں کر کے چوت میں انگلی کرکے رس نکالتی فاری بھی مجھے دیکھتا انگلی کرتا پھر جیسے کیسے ایک ہفتہ گزرا تو لڑکا آیا اور کہا مماپاپا اب مجھے رات نہیں رہنے دیتے میں نے کہا ٹھیک ھے تم رات کے دس بجے چلے گیا کروں میں لڑکے کو ہر مہینے پچاس ہزار دیتی تھی پھر نو بجھے آتا اور میں کبھی دس گیارہ بارا بجے سے پہلے نہ چھوڑتی اب فاری بارہ سال کا ھوا اور ایک دن لڑکا چدائی کرکے واش گیا پشاب کرنے تو اس کا فون بجا میں نے ھیلو کیا تو آگے لڑکی کی آواز تھی اس نے کہا آپ رینا میم بات کر رھی ھو میں نے کہا ہاں آپ کون کہا میں اس کی بیوی بات کر رھی ھو مجھے غصہ آیا کہا وہ کہا ھے میں نے کہا وہ کہی گیا ھوا ھے می اور فون بھول گیا ھے پھر کال بند ھوئی جیسے لڑکا واش سے باہر آیا تو میں نے خوب جھگڑا کیا اسے کہا تم نے شادی کی اور مجھ سے کہا مماپاپا نہیں چھوڑتے دھوکے باز جھوٹے مکار اسے تین چار کس کے تھپڑیں ماری اور کہا دفع ھو جاؤ یہاں سے اور کبھی مجھے نظر نہ آنا اگر آئے تو میں پولیس کو بلا لونگی پھر وہ چلا گیا پھر وھی ھوا میں ایک ہفتے کے بعد پھر ھوٹ ھو گئی اب مجھے خود پر غصہ آیا کے میں نے یہ کیا کر دیا میں بہت پچتائی سوچہ کیا کرو لڑکے کو کیسے بلاؤ لیکن میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا تھا میں رات دن بہت ھوٹ رہنے لگی چوت میں انگلی سے رس نکالتی مگرمجھےمزہ نہ آتامیں رونے لگتی  اور میں بہت ھوٹ مجھے آئیڈیا آیا تو میں نے فاری سے مدد لینی چاہی فاری ٹیوی لاؤنچ میں فلم دیکھ رہا تھا  میں ساتھ بیٹھ کر کہا فاری بیٹا میری اور تیرے انکل کی لڑائی ہوئی ھے تم کو تو پتا ھے تم ہماری صلح کراؤ تو فاری نے کہا مما وہ تو میں کرا دونگا میں خوش ھونے لگی پھر کہا میری ایک شرط ھے میں نے کہا ہاں فاری بیٹا کیا شرط ھے کہا مما اس سے پہلے آپ نے میرا ایک کام کرنا ھوگا میں نے کہا ہاں فاری مجھے کیا کرنا ھوگا فاری نے کہا جو کچھ آپ انکل کے ساتھ کرتی ھو ایک رات میرے ساتھ کرنا ھوگا میں نے کہا فاری تم ابھی چھوٹے ھو  فاری نے کہا مطلب صاف بتاؤ میں نے کہا جو انکل کر سکتا ھے تم نہیں کر سکتے فاری نے کہا مما میں سب کچھ کر سکتا ہوں میں نے کہا فاری کیسے سمجھاؤں تم کو فاری نے کہا مما آپ کیا کہے رہی ھو میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا اگر صاف لفظوں میں بتاؤ گی تو مجھے پتا چلے گا میں کہے رہا ھو سب کر سکتا  ھوں آپ پتا نہیں آپ کیا بول رہی ھو بس ایک رات کی بات ھے جو ھوگا رات تو گزر جانے گی پھر میں بات کروں گا مجھے غصہ آیا اور میں اپنے روم آکر سوچنے لگی کیا کرو  چلو بچہ ھے مان جاتی ھو پھر کہوں گی تیرا بڑا نہیں ھے چلو کیا کرے گا پھر میں نے فاری کو آواز دی فاری آیا تو میں نے کہا فاری میں تیری بات مان رہی ھوں تم پھر بات کرو گے فاری نے کہا ہاں مما میں صبح بات کروں گا میں نے کہا ابھی تم جو بھی کروگے اس کا زکر کسی سے اور انکل سے بھی نہیں کروگے فاری نے وعدہ کیا میں نے کہا ٹھیک ھے میں تیار ھوں جو کرنا ھے کرو فاری نے کہا مما آپ نے میرا بھرپور ساتھ دینا نہیں تو مجھے مزہ نہیں آئے گا میں نے کہا فاری تم فکر نہ کرو میں بھرپور ساتھ دوں گی فاری نے کہا یہ بات ھوئی نہ فاری نے مجھے باہوں میں بھر کر دبانے لگا میں بھی فاری کو باہوں میں بھر کر دبانے لگی پھر فاری مجھے چومنے لگا میں بھی چومنے لگی پھر فاری نے میرے منہ میں اپنا منہ دیا ھم ھونٹ زبان چومنے چوسنے لگے فاری ساتھ میں میرے مموں کو دبانے لگا میں بھی سلوسلو موڈ میں آرہی تھی کہا مما اپنی قمیض اوتارو میں قمیض اوتارنے لگی فاری نے اپنی شیٹ اوتاری پھر میں نے بریزر اوتارا پھر شلوار اوتار کے نگی ھو کر فاری کے سامنے بیٹھی فاری مستی میں چوم رہا تھا منہ کا پیار کرتا مموں کو دباتا چومتا مموں کی نپلوں کو چودستا میری چوت میں انگلی ڈال کر اندر باہر کر رہا تھا مجھے اب کچھ کچھ مزہ آرہا تھا کہا مما لیٹ جاؤں آپ کی چوت کو پیار کرتا ھو میں بھی اپنی ٹانگیں پھیلا کر کر لیٹی فاری نے جب میری چوت کو چومنا چوسنا چاٹتا شروع کیا تو میں بھی ھوٹ ھوگ گئی کیوں کے فاری میری چوت کو میرے یار سے بہت اچھے سے پیار کر رہا تھا بہت دیر تک میری چوت کو پیار کرتا رھا پھر میرے اوپر آکر میرے مموں کو دبانے چومتا چوستا رھا  اور ساتھ میں منہ کا پیار کرنے میں مست تھا میں فاری کو چومتی ھوئی کہا فاری تم سے میں کہنا چہاتی تھی کے انکل کا لن بڑا ھے اور تیرا چھوٹا ھے فاری نے کہا مما یہ کیا بات کر رہی ھو میں نے کہا ہاں فاری میں سچ کہے رھی ھو فاری نے کہا مما یہ جھوٹ ھے بلکہ انکل کا میرے سے چھوٹا ھے  میں نے کہا مما سے مزاق کر رھے ھو کہا نہیں مما اگر آپ کو یقین نہیں آتا تو آپ خود دیکھ لو میں فاری کی بات سن کر مسکرا کر کہا دیکھاؤ تو فاری نے کہا آپ خود دیکھ لو میں نے کہا اچھا میں دیکھتی ھوں میں نے فاری کی پینٹ اوتاری تو اندر فاری نے چڈی پہنی تھی اور چڈی میں فاری کا لن تھا وہ بھی ایک دم فل مستی میں کھڑا ہوا تھا میں نے جب چڈی اوتاری تو فاری کا لن دیکھ کے حیران ھوکر کہا واؤ یہ تو واقعی بہت بڑا ھے  میں نے فاری کے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا فاری واقعی تیرا لن تو بہت بڑا ھے فاری نے کہا میں نے کہا تھا کے بڑا ھے اب یعقین آیا میں نے کہا مما کی جان پہلے کیوں نہیں بتایا کہا مما من تو بہت کرتا تھا جب میں تم کو انکل کے چھوٹے لن کے ساتھ دیکھتا تھا پھر سوچتا تھا پتا نہیں مما مانے گی کے نہیں پھر تو مجھ سے رہا نہیں گیا میں فاری کے لن کو چومنے چوسنے چوہے لگانے میں مست ھو گئی اور فاری کے لن کی تعریف کی بہت دیر تک لن کو پیار کرتی رھی فاری کا لن اپنے پاپا کے لن جیسا تھا لن کو پیار کیا مموں میں سے مزے لیئے میں تو فل مستی میں آگئی فاری سے کہا مما کی جان تم نے مجھے وہ دیا جسے میں دوسروں میں ڈھونڈ رھی تھی مما کی جان تیرا لن بہت کمال کا ھے مما تم سے بہت خوش ھے   ✓✓✓✓✓✓ ✓✓✓✓✓✓✓✓  فاری نے کہا مما اب آپ لیٹو میں لیٹی تو فاری میرے مموں کو چودنے لگا میں تو مست ھو گئی مموں کو چودتے کبھی میرے منہ میں لن ڈال کر چودنے لگا پھر میں بھی فاری کا فل ساتھ دینے لگی اور فاری نے مجھے فل ھوٹ کردیا پھر میں نے فاری کو باہوں میں بھر کر نیچے کیا اور اپنی چوت میں فاری کا لن لےکر چودائی کرتی فاری کے منہ میں منہ دیا ھونٹ زبان چوستی فل جوش سے چدائی کرنے لگی فاری میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا رہا یعقین جانو فاری کے ساتھ مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر فاری نے مجھے گھوڑی بننے کو کہا میں گھوڑی بنی پھر جو فاری نے چدائی کی میں تو فل مستی میں آ آو اف آ ھائے مما کی جان بہت مزہ آرہا ھے اور چودو مما کی جان تم مما کو بہت خوش کر رھے ھو پھر لیٹنے کو کہا میں لیٹی چوت میں لن ڈال کر مست چدائی کر رہا تھا میں فاری کو باہوں میں بھر کر چومتی دباتی ھوئی کہتی مما کی جان بہت مزہ آرہا ھے پھر لن کو پیار کرنے کو میرا من کیا میں نے کہا مما کی جان اپنا لن میرے پاس لاؤ لایا میں لن کو پیار کیا میں نے کہا مما کی جان مما کے مموں کو چودو چودنے لگا پھر میں اوپر آکر جوش سے چدائی کرنے لگی پھر میں گھوڑی بنی پھر چدائی کرنے لگا پھر مجھے لیٹاکر چودنے لگا میں مستی میں فاری کو دیکھتی کے میرا فاری تو چدائی کرنے میں بہت مست ھے پھر میری چوت نے رس نکالا تو میں نے فاری کو باھوں میں بھر لیا اور فاری سے کہا مما کی جان مما کی چوت نے رس چھوڑ دیا ھے پھر فاری کا لن چوت میں لےکر فاری کو ساتھ لیٹاکر منہ کا پیار کرنے لگی میں نے کہا مما کی جان بہت مزہ آیا میں پیشاب کر کے آتی ھوں میں فاری کے لن سے بہت خوش تھی پشاب کرکے آئی تو فاری نے کہا مما بھوک لگی ھے میں نے کہا چلو کچن میں چدائی کرتے کھانا گرم کرتی ھوں پھر ھم کچن میں چدائی کرتے کھانا گرم کیا کھانا لگایا فاری بس چدائی کرنے میں مست تھا پھر فاری کو کرسی پر بیٹھا کر فاری کے لن کو پیار کرنے لگی کچھ دیر بعد اپنے ہاتھوں سے مما کی جان کو کھانا کھلانے لگی کبھی لن کو چوت میں لے کو چدائی کرتی پھر مما کی جان کو کھانا کھلاتی مما کی جان مجھے کھانا کھلاتا پھر میری چوت نے رس چھوڑا ھم نے کھانا کھاکر بیڈ پر آئے پھر مما کی جان نے میری گانڈ کی چدائی کرنا شروع کیا ساری رات مما کی جان مما کی چوت کا رس نکالتا رھا صبح کے آٹھ بج گئے اور ٹائم کا پتا ھی نہ چلا پھر میں ناشتہ بنانے لگی اور مما کی جا چدائی کرتے مما کو خوش کر رہا تھا پھر ناشتہ کرتے ھم مست رھے پھر بیڈ پر آئے فاری سے کہا مما کی جان ایک بار مما کی چوت کا رس نکال دو پھر آرام کرتے ہیں پھر بہت دیر بعد چوت نے رس چھوڑا پھر ھم نگے سو گئے اور ہمیں مست نید آئی پھر میں پانچ بجے اٹھی اور مما کی جان سو رہا تھا اور بہت پیارا لگ رہا تھا میں نے ھونٹ چومے پھر چادر اوپر دے کر میں کھانا بنانے لگی اب میں نے من میں سوچا اب وہ لڑکا بھاڑ میں جائے مما کی جان ھی میرا سب کچھ ھے سوچا ابھی تو تیرا سال کا ھے جب اٹھارا سال کا ھوگا تو اف لن بھی بڑا ھوگا پھر سوچا مما کی جان کی صحت کا بھی خیال رکھنا ھوگا ایسا نہ ھو کمزور پڑ جائے پھر کھانا بناکر فاری کو اٹھانے گئی پیار کرتی کہا مما کی جان اٹھو آنکھیں کھولیں میں نے کہا مما کی جان کو مما خود نہلائے گی پھر واش گئے چدائی کرتے ھم نے ایک دوسرے کو نہلا کر واش سے باہر آئے کھانا کھایا فاری نے کہا مما فون دو میں انکل کو کال کروں میں نے کہا چھوڑو اس کو بھاڑ میں جائے اب تو مما صرف مما کی جان سے پیار کرے گی پھر کھانا کھاکر ھم شاپینگ کرنے گئے واپس آئے فاری سے کہا مما کی جان اب صرف ایک ہفتے میں دو بار دن رات چدائی کیا کرینگے ٹھیک ھے کہا مما اگر بیچ میں کرنے کو من کرے تو میں نے کہا جب کرنا ھوگا تو مما بتائے گی ٹھیک ھے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا مما کی جان مجھ سے وعدہ کرے کے زیادہ اپنی پڑھائی پر دھیان دو گے کہا مما میں وعدہ کرتا ھوں کہا مما ایک بار آپ کرو میں نے کہا صبح اسکول جانا ھے کہا پلز مما کل سے ھم ہفتے میں کیا کرینگے میرا بھی موڈ بن رھا تھا میں نے کہا ٹھیک ھے صرف بارا بجے تک کریں گے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا ابھی کچھ دیر لیٹ کر چدائی کرو میں ایک ٹانگ اٹھاکر کہا ڈالو لن ڈال کر چدائی کرنے لگا میں نے کہا پتا ھے تیرا لن بلکل پاپا پر گیا ھے کہا ہاں مما میں نے کہا تیرے پاپا کا لن بھی لمبا موٹا تھا  جب تم اور بڑے ھوگے تو تیرا لن اور بڑا ھوگا پھر میں نے فاری کو خوش کیا پھر چدائی کر کے سو گئے پھر ہفتے میں چدائی کرتے بیچ میں کبھی فاری کا موڈ ھوتا تو ھم چدائی کرتے پھر فاری پندرا سال کا ھوا تو لن اور لمبا موٹا ھو گیا ہفتے کی رات کو ھم چدائی کرتے صبح ھوگئی اور فاری کے لن کا پانی میری چوت میں نکلا اب تو لمبی ٹائمنگ سے فاری کے لن کا پانی نکلنے لگا کبھی میں پی لیتی کبھی فاری میری چوت میں فاریغ ھوتا اور کچھ ھی دنوں میں فاری کے لن سے مجھے حمل ھو گیا فاری کو بتایا تیری یا بہن ھوگی یا بھائی ھوگا میں نے کہا اصل میں یہ ھم دونوں کا بیٹا یا بیٹی ھوگی تم کسی کو نہ کہنا بس بھائی بہن کہنا میں بہت خوش تھی پھر ھم بہت چدائی کرتے کیونکہ اب فاری بڑا ھو گیا تھا پھر مجھے بیٹی ھوئی پھر فاری اٹھارا سال کا ھو گیا اب تو فاری چدائی کرتے تھکتا نہیں تھا اور نہ میں تھکتی اور فاری کی پڑھائی بھی مکمل ھو گئی اور اپنے پاپا کے بزنس کو سنبھالنے لگا  پھر میں پیٹ سے ھو گئی پھر بیٹا ھوا میرے بنگلے کے سامنے ایک بنگلا تھا اس میں مما بیٹی نئے آئے اور میری ان سے ھیلو ھائے ھوئی اور لڑکی سے میری دوسری ھو گئی پھر ہماری دوستی گہری ھو گئی لڑکی کا نام شازیہ تھا میں نے شازیہ سے بوئے فرینڈ کا پوچھا تو کہا نہیں ھے لیکن شازیہ کا پاپا گزر چکا تھا شازیہ نے بتایا کے میں پاپا کے ساتھ چدائی کرتی تھی میں نے بھی اپنا فاری کے ساتھ چدائی کا بتایا شازیہ نے  فاری کا کہا مجھے فاری بہت پسند ھے میں شادی کرنا چاہتی ھو اگر آپ جاؤ تو میں نے کہا پھر ایک رات تم ہمارے ساتھ کرو اگر پھر بھی تم نے شادی کا کہا تو میں کرا دونگی کہا پھر آج رات کو ھی کر لیتے ہیں میں نے کہا ٹھیک ھے فاری آفس سے آیا میں نے فاری کو بتایا تو فاری نے کہا آپ خوش ھو تو میں بھی خوش ھوں پھر شازیہ آگئی رات کیلئے جب شازیہ نے فاری کا لن دیکھا تو پھولوں میں نہیں سما رھی تھی شازیہ بھی میری طرح بڑے لن کی شوقین تھی مجھ سے کیا بس کل ھی میری شادی کرا دو ھم تینو ایک ساتھ سویا کریں گے شازیہ نے بتایا کے مما کو لڑکی کے ساتھ سیکس کرنے کا شوق ھے
  
 
  
 
 

No comments:

Post a Comment