ھیلو دوستو میرا نام رینا
ھے میرا گورا چٹا رنگ ھے اور میں بہت خوبصورت ھوں میرے بڑے ممیں ہیں اور کیوٹ سی پنک چوت ھے اور پلی ھوئی مست گانڈ ھے اور میں بہت سیکسی ھوں تو دوستو میں اپنا سیکس شیر کرتی ھوں میرا تعلق مڈل کلاس گھرانے سے تھا اور ایک چالیس سال کی عمر کا مرد میرا عاشق ھوا وہ بہت امیر تھا اور ساتھ میں کیوٹ بھی تھا اور میرے پاپامما سے میرا رشتہ مانگنے آیا تو پاپامما اس کے ساتھ بڑی عزت سے پیش آئے اس نے کہا میرا نام الطاف ھے اور میرا اپنا بزنس ھے میں بہت امیر ھوں اور میری بہت سی پروپٹی ھے لیکن میرا کوئی وارث نہیں ھے میں اکیلا ھو تو سوچا شادی کرو لیکن کس سے کروں کیونکہ مجھے آج تک کسی سے پیار ھی نہیں ھوا تھا مگر جب میں نے آپ کی بیٹی کو دیکھا تو دیکھتے ھی مجھے رینا سے پیار ھو گیا میں آپ کی بیٹی رینا سے شادی کرنا چاہتا ہوں اور اپنی ساری پروپٹی رینا کے نام کر دوں گا اور میں ہمیشہ رینا کو خوش رکھوں گا تو پاپا نے جلدی سے ہاں کر دی پاپا نے الطاف سے کہا بیٹا آپ کیا آئے کے میری بیٹی کے تو نصیب جاگ گئے اب تو میری بیٹی زندگی بھر عیش کرے گی ہمیں منظور ھے میں تو الطاف کو پیار سے دیکھ رہی تھی مجھے بھی بہت کیوٹ لگا پھر الطاف چلا گیا پھر رات کو میری چوت سے پہلی بار ماہواری شروع ھوئی اور ماہواری کے خون سے میری شلوار بھر گئی میں نے مما سے کہا مما یہاں سارا خون ھے مما نے کہا اب تو جوان ھو گئی ھے مجھے پیڈ لگانا بھی مما نے سیکھایا پھر دوسرے دن شام کو الطاف شادی کی تاریخ بتانے آیا مما نے پہلے ھی پاپا کو میری ماہواری کا بتا دیا تھا اور الطاف ایک چھوٹا بریفکیس بھی ساتھ لائے تھے الطاف نے پاپا سے کہا کل شادی کر لیتے ہیں پاپا نے بتایا کے ابھی رینا کے دن چل رہے ہیں الطاف نے کہا ٹھیک ھے پھر جس دن ختم ھوں اس وقت دن ھو یا رات اسی وقت کر لیں گے مجھے بتا دینا پاپا نے کہا ٹھیک ھےالطاف نے پاپا کو بریفکیس دیا اور کہا اس میں اسی لاکھ ھے میں چاہتا ھوں کے یہ آپ رکھ لیں پاپا نے رکھ لیا پھر اور باتیں کرتے کہا اگر برا نہ مانیں تو میں کچھ دیر رینا سے باتیں کرنا چاہتا ھوں تو پاپا نے کہا الطاف بیٹا اب رینا تیری ھے رات کا کھانا کھا کر جانا پاپا نے مجھ سے کہا رینا بیٹی الطاف کو اپنے روم میں لے جاؤ پھر ھم روم میں آئے بیڈ پر ھم دونو بیٹھے الطاف نے کہا رینا کیا میں تم کو پسند ھوں میں نے شرماکر کہا بہت پھر الطاف مجھے باہوں میں بھر کر چومنے لگا میرے بڑے مموں کو دبایا پھر مجھے لیٹا کر خوب چومتا ھوا کہا رینا تم بہت خوبصورت ھوں زندگی بھر میں تم کو پیار کروں گا پھر مجھے خوب پیار کیا مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا پھر کہا بس تیرے دن پورے ھوں تو تجھے اپنی دلہن بناکر ساتھ لے جاؤ پھر میرے اوپر آیا ھم پیار کرنے لگے کبھی میں الطاف کے اوپر تو کبھی میں الطاف کے نیچے ھوتی میں بھی الطاف کو مست چوم رہی تھی الطاف میرے مموں کو خوب دباتا پیار کرتا دو گھنٹے تک ھم نے خوب پیار کیا پھر ھم باہر آئے پھر کھانا کھایا چلا گیا مجھے تو الطاف بہت پیارا لگا میرا بھی من کر رہا تھا کے ابھی میں الطاف کے ساتھ چلی جاؤں اور من سوچا الطاف مجھے کتنا پیار کرتا ھے میں بھی اپنی چوت کو ہر وقت چیک کرتی کے ختم ھوں تو میں دلہن بن کر الطاف کے ساتھ رہوں پھر کچھ ھی دنو میں میری چوت سے خون آنا بند ھوا اسی دن میں دلہن بنی اور ساری پروپٹی میرے نام کی نکاح ھوا پھر مجھے دلہن بناکر الطاف اپنے گھر لایا اسی سہاگرات کو ھی میری چوت اور گانڈ کی سیل کھلی اور اسی رات کو مجھے حمل ھو گیا تو دوستو میں جب دلہن بن کر شوہر کے ساتھ اس گھر میں آئی جو بہت پیارا بڑا بنگلا تھا پھر ھم اندر آئے تو میں نے گھر دیکھا جو بلکل سجا ھوا تھا اور گھر میں ہر چیز نایاب تھی پھر الطاف مجھے ایک خوبصورت سے روم میں لے گیا پھر مجھے اٹھا کر میری تعریف کی پھر میرے منہ میں اپنا منہ دیا میرے ھونٹ چوسنے لگا مجھے مزہ آنے لگا میں بھی شوہر کے ھونٹ چوسنے لگی پھر مجھے بیڈ پر لیٹا کر میرے مموں کو دبانے اور چومنے چوسنے لگا اور ساتھ میں ھم منہ کا پیار بھی کر رھے تھے مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر شوہر نے مجھے پیار کرتے کرتے میرے سارے کپڑے اتار کر اپنی قمیض اتار کر شلوار اوتاری تو اندر چڈی پہنی تھی چڈی پہنے ھوئے مجھے مست پیار کرنے لگا میرے مموں کو بہت زور زور سے دباتا مموں کو چومتا چوستا مموں کی پینک نپلوں کو منہ میں لے کر چوستا منہ کا پیار کرتا رھا میں کیا بتاؤں کے شوہر کے پیار میں مجھے بیت مزہ آرہا تھا پھر میری پنک چوت کو دیکھ کے بہت تعریف کی میری چوت کو خوب چومتا چوستا چاٹتا رہا میں فل مزے میں مست تھی پھر شوہر نے چڈی اوتاری اور مجھے اپنا لن دیکھایا میں نے پہلی بار صرف شوہر کا لن دیکھا جو بہت ھی کیوٹ تھا شوہر کا لن لمبا موٹا تھا اور لن کا ٹوپہ لال سرخ تھا کہا بتاؤ کیسا ھے میں نے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا بہت پیارا ھے کہا پیار کرو میں نے بھی خوب لن کو پیار کیا پھر شوہر نے ایک کریم لی جس پر تصویر تھی چوت میں لن تھا پہلے میری چوت کے سوراخ میں کریم لگائی پھر اپنے لن پر لگا کر میری چوت پر ٹوپہ رگڑنے لگا میری چوت میں تو آگ لگ گئی میں مستی میں آگئی تو شوہر نے ایک ایسا جھٹکا لن کو دیا کے سارا لن میری چوت میں تھا اور مستی میں مجھے درد کا پتا نہ چلا پھر چدائی کرتا رہا جب میری چوت نے رس چھوڑا تو پھر بھی چودتا رھا تین گھنٹے تک میری چوت کا رس نکالتا رھا پر شوہر کے لن کا پانی میری چوت میں نکلا تو مجھے چومتا رہا پھر میری گانڈ پر کریم لگائی اور ایک ھی وار میں سارا لن میری گانڈ میں چلا گیا پھر ساری رات کبھی گانڈ چودتا اور کبھی چوت چودتا اور چوت میں فاریغ ھوتا پھر صبح کے گیارہ بج گئے اور مجھے حمل ھوگیا پھر ھم نگے سو گئے پھر میں خود شوہر پر چڑھ جاتی جب شوہر چدائی کرتا تو فاریغ ھونے میں تین چار گھنٹے میں ایک بار فایغ ھوتا اور میں بہت دفع فاریغ ھوتی میرا شوہر چدائی کرتے کبھی نہیں تھکتا تھا اور نہ ھی میں تھکتی تھی اور شوہر کے لن کی ٹائمنگ بھی بہت لمبی تھی میں شوہر کے ساتھ بہت خوش تھی میں اور شوہر گھر میں نگے رہتے اور بس چدائی کرتے میں ہر وقت چدائی کے موڈ میں ھوتی بس چدائی کرتی شوہر کو آفس بھی نہیں جانے دیتی بس چدائی کرتی شوہر بھی ہر وقت مجھے خوش کرتا پھر میرا بڑا پیٹ ھونے لگا پھر میری ڈلوری ھوئی اور میرا بیٹا فاروق یعنی فاری ھوا فاری پیدا ھوا تو اب ھم میں اور پیار بڑھ گیا میں نے شوہر سے کہا کسی اور سے کیا ھے سچ بتاؤ کہا رینا کیا بتاؤ میری زندگی میں بہت سی لڑکیاں آئی لیکن بھاگ جاتی تھیں ایک کے ساتھ میں نے شادی کی لیکن وہ سہاگرات کو ھی بھاگ گئی میں نے کہا کیوں بھاگ جاتی تھیں کہا ڈر جاتی تھیں میں نے کہا کیوں ڈر جاتی تھیں کہا میرے لن کو دیکھ کے کہا رینا تم وہ واحد لڑکی ھو جسے میں پیار کرتا ھوں تم نے میرے لن کی تعریف کی اور پیار کیا اور سارا لن لیا جو لڑکی میرا لن دیکھتی تو کہتی بہت بہٹ لمبا اور موٹا لن ھے مر جاؤں گی اور بھاگ جاتیں میں نے کہا مجھے تو آپ کا لن بہت پیارا لگتا ھے اور مزہ آتا ھے کہا میں تیرے علاوا میں نے آج تک کسی سے نہیں کیا میں کہتی تم میری زندگی ھو پھر میں لن کو جب پیار کرتی تو میں لن کو اپنے حلق تک لے جاتی اور اندر لینے کی کرتی پھر بھی آدھا لن باہر ھوتا تین چار بار مجھے الٹیا بھی آئی لیکن میں مست رہتی پھر لن کو گردن کے نیچے تک سارا لینے لگی اب سارا لن میرے منہ میں حلق میں گردن کے نیچے بیچ میں ھوتا پھر بیٹا نو سال کا ھوا تو شوہر کی میٹنگ تھی گیا جب میٹنگ سے گھر آرہا تھا تو الطاف کا ایکسیڈنڈ ھوا اور شوہر کی اسی وقت موت ھو گئی✓ جب مجھے پتا چلا تو میری دنیا ھی آجڑ گئی میں روتی روتی بہوش ھوتی مماپاپا مجھے سنبھالتے پھر اسی طرح ایک ہفتہ گزر مجھے شوہر کا لن اور چدائی تڑپانے لگی میرے جسم میں آگ لگنی شروع ھوئی اور ایک رات کو میں بہت ھوٹ ھو گئی مجھ سے برداشت نہ ھوا تو میں نگی ھوکر مموں کو دبایا چوما چوسا چوت میں آگ لگی تھی پھر میں نے اپنی انگلی سے چوت کا رس نکال کر سو گئی میرا سارا غم نکل گیا مماپاپا سے کہا آپ جانا چاہتے ھو تو جا سکتے ھو پھر مماپاپا چلے گئے پھر چار مہینے تک انگلی سے کام چلاتی رھی مگر انگلی سے مجھے بلکل مزہ نہ آتا تھا بس ریلکس ھونے کیلئے انگلی چلاتی پھر میرا من کرتا کیوں نہ کسی کو یار بناؤ اور مزے کرو پھر ایک بار ایسا ھوا کے میری گاڑی خراب ھوئی تو مجھے ایک مرد نے لیفٹ دی میں نے اسے چدائی کی آفر کی وہ خوش ھوا کہا کہاں چلیں میں نے کہا جہاں آپ کا من کرے پھر مجھے ھوٹل روم لے گیا اس کا لن تو چھوٹا تھا چدائی کی پھر فاری کی اسکول سے چھٹی ھونے والی تھی مجھے اسکول چھوڑا اور اسے میں جانے کو کہا وہ چلا گیا پھر دوسرے دن ایک اور مرد ملا وہ مجھے کسی کے گھر لے گیا اس کا بھی لن چھوٹا تھا چدائی کی پھر تیرے دن اور ملا مجھے اپنے گھر لے گیا اس کا بھی لن چھوٹا تھا چدائی کی اسی طرح میں نے تیس مردوں سے چدائی کی مگر شوہر کے لن جتنا مجھے نہ ملا پھر میں رات کو بہت ھوٹ ھو جاتی سوچا ایک یار بناؤ جو میرے ساتھ رھے پھر ایک لڑکا کیوٹ سا ملا میں نے اسے لفٹ دی اور گھر لائی اور ساتھ میں رہنے کو کہا وہ مان گیا اس کا بھی لن چھوٹا تھا سوچا چلو رس تو نکالتا رھے گا جب اسے چوت گانڈ چوہوں کے مزے دیئے تو میرا دیوانہ ھو گیا میں تو ہر وقت ھوٹ ھوتی اور خوب چدائی کرتی فاری کے سامنے ھم چدآئی میں مست ھوتے میں گھر میں ہر وقت نگی ھوتی کبھی ھم فاری کے ساتھ ٹیوی لاؤنچ میں فلم دیکھ رھے ھوتے تو منہ چوسنے کا سین آتا تو میں ھوٹ ھو جاتی فاری کے سامنے ھم نگے ھوجاتے میں لن کو خوب پیار کرتی لن کا پانی نکلتا میں پی جاتی کبھی میرے مموں کو چودتا اور میرے مموں پر لن کا پانی چھوڑتا جسے میں مموں پر مسلتی جاتی کبھی میری گانڈ چودتا فاری بھی ھم کو مزے سے دیکھتا اور وہ میری چوت کو خوب پیار کرتا میری چوت کا رس چاہتا پھر چدائی کرتے کبھی میں اوپر تو کبھی نیچے کبھی گھوڑی بنتی میں مستی میں کہتی اور چودو تیز جودو مزا آدھا میں جوش میں چدائی کرتی کبھی لوبی میں چدائی کرتی کبھی کچن میں چدائی کرتی کبھی کھانا کھاتے چدائی کرتی فاری ھم کو ہر وقت چدائی کرتے دیکھتا میں نے لڑکے سے کہا تم شادی نہ کرنا وہ بھی کہتا میں شادی نہیں کروں گا ساری ساری رات چدائی میں مست ھوتے پھر بھی شوہر کے لن جتنا لن لینے کی خواہش تھی لیکن مجھے اب پتا چلا کے لن کا سائز اتنا ھی ھوتا ھے واقعی میں اب سمجھیں کے شوہر کا لن بہت بڑا تھا اس لیئے تو اس سے لڑکیاں ڈر جاتی تھیں میں تو سمجھیں کے ہر کسی کا لن شوہر کے لن جتنا ھوتا ھے جب شوہر نے اپنی باتیں بتائی تو میں سمجھتی کے شوہر بس ایسے باتیں کرتا ھے شوہر کے لن کا میں نے کسی سے نہ کہا اور نہ ھی کبھی اس لڑکے کو بتایا لیکن میری حصرت تھی کے کاش شوہر کے لن جتنا مجھے لن مل جائے تو میرے مزے ھوں لیکن میں اس لڑکے کو گوانہ نہیں چاہتی تھی کیونکہ لڑکا چدائی مست کرتا تھا اور مجھے بھی اس کے ساتھ بہت مزہ آتا پھر ایک دن لڑکے نے کیا ایک ہفتے کے لیئے میں گاؤں جا رھا ھوں میں نے کہا کیوں کہا وہا کچھ کام ھے میں نے کہا مجھ سے تو برداش نہیں ھوگا تم مت جاؤ کہا میرا جانا ضروری ھے میں نے کہا مجھ سے ایک دن برداشت نہیں ھوتا تم ایک ہفتے کا بول رھے ھو پھر چدائی کرتے مجھے منالیا میں بھی مان گئی میں نے کہا جلدی آنا کہا ہاں میں جلدی آجاؤں گا میں نے کہا جب میں ھوٹ ھوگی تو فون پر مجھے سے سیکسی باتیں کرنا میں انگلی سے را نکال دونگی کہا ٹھیک ھے پھر لڑکا گاؤں چلا گیا پھر اس سے فون پر سیکس باتیں کر کے چوت میں انگلی کرکے رس نکالتی فاری بھی مجھے دیکھتا انگلی کرتا پھر جیسے کیسے ایک ہفتہ گزرا تو لڑکا آیا اور کہا مماپاپا اب مجھے رات نہیں رہنے دیتے میں نے کہا ٹھیک ھے تم رات کے دس بجے چلے گیا کروں میں لڑکے کو ہر مہینے پچاس ہزار دیتی تھی پھر نو بجھے آتا اور میں کبھی دس گیارہ بارا بجے سے پہلے نہ چھوڑتی اب فاری بارہ سال کا ھوا اور ایک دن لڑکا چدائی کرکے واش گیا پشاب کرنے تو اس کا فون بجا میں نے ھیلو کیا تو آگے لڑکی کی آواز تھی اس نے کہا آپ رینا میم بات کر رھی ھو میں نے کہا ہاں آپ کون کہا میں اس کی بیوی بات کر رھی ھو مجھے غصہ آیا کہا وہ کہا ھے میں نے کہا وہ کہی گیا ھوا ھے می اور فون بھول گیا ھے پھر کال بند ھوئی جیسے لڑکا واش سے باہر آیا تو میں نے خوب جھگڑا کیا اسے کہا تم نے شادی کی اور مجھ سے کہا مماپاپا نہیں چھوڑتے دھوکے باز جھوٹے مکار اسے تین چار کس کے تھپڑیں ماری اور کہا دفع ھو جاؤ یہاں سے اور کبھی مجھے نظر نہ آنا اگر آئے تو میں پولیس کو بلا لونگی پھر وہ چلا گیا پھر وھی ھوا میں ایک ہفتے کے بعد پھر ھوٹ ھو گئی اب مجھے خود پر غصہ آیا کے میں نے یہ کیا کر دیا میں بہت پچتائی سوچہ کیا کرو لڑکے کو کیسے بلاؤ لیکن میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا تھا میں رات دن بہت ھوٹ رہنے لگی چوت میں انگلی سے رس نکالتی مگرمجھےمزہ نہ آتامیں رونے لگتی اور میں بہت ھوٹ مجھے آئیڈیا آیا تو میں نے فاری سے مدد لینی چاہی فاری ٹیوی لاؤنچ میں فلم دیکھ رہا تھا میں ساتھ بیٹھ کر کہا فاری بیٹا میری اور تیرے انکل کی لڑائی ہوئی ھے تم کو تو پتا ھے تم ہماری صلح کراؤ تو فاری نے کہا مما وہ تو میں کرا دونگا میں خوش ھونے لگی پھر کہا میری ایک شرط ھے میں نے کہا ہاں فاری بیٹا کیا شرط ھے کہا مما اس سے پہلے آپ نے میرا ایک کام کرنا ھوگا میں نے کہا ہاں فاری مجھے کیا کرنا ھوگا فاری نے کہا جو کچھ آپ انکل کے ساتھ کرتی ھو ایک رات میرے ساتھ کرنا ھوگا میں نے کہا فاری تم ابھی چھوٹے ھو فاری نے کہا مطلب صاف بتاؤ میں نے کہا جو انکل کر سکتا ھے تم نہیں کر سکتے فاری نے کہا مما میں سب کچھ کر سکتا ہوں میں نے کہا فاری کیسے سمجھاؤں تم کو فاری نے کہا مما آپ کیا کہے رہی ھو میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا اگر صاف لفظوں میں بتاؤ گی تو مجھے پتا چلے گا میں کہے رہا ھو سب کر سکتا ھوں آپ پتا نہیں آپ کیا بول رہی ھو بس ایک رات کی بات ھے جو ھوگا رات تو گزر جانے گی پھر میں بات کروں گا مجھے غصہ آیا اور میں اپنے روم آکر سوچنے لگی کیا کرو چلو بچہ ھے مان جاتی ھو پھر کہوں گی تیرا بڑا نہیں ھے چلو کیا کرے گا پھر میں نے فاری کو آواز دی فاری آیا تو میں نے کہا فاری میں تیری بات مان رہی ھوں تم پھر بات کرو گے فاری نے کہا ہاں مما میں صبح بات کروں گا میں نے کہا ابھی تم جو بھی کروگے اس کا زکر کسی سے اور انکل سے بھی نہیں کروگے فاری نے وعدہ کیا میں نے کہا ٹھیک ھے میں تیار ھوں جو کرنا ھے کرو فاری نے کہا مما آپ نے میرا بھرپور ساتھ دینا نہیں تو مجھے مزہ نہیں آئے گا میں نے کہا فاری تم فکر نہ کرو میں بھرپور ساتھ دوں گی فاری نے کہا یہ بات ھوئی نہ فاری نے مجھے باہوں میں بھر کر دبانے لگا میں بھی فاری کو باہوں میں بھر کر دبانے لگی پھر فاری مجھے چومنے لگا میں بھی چومنے لگی پھر فاری نے میرے منہ میں اپنا منہ دیا ھم ھونٹ زبان چومنے چوسنے لگے فاری ساتھ میں میرے مموں کو دبانے لگا میں بھی سلوسلو موڈ میں آرہی تھی کہا مما اپنی قمیض اوتارو میں قمیض اوتارنے لگی فاری نے اپنی شیٹ اوتاری پھر میں نے بریزر اوتارا پھر شلوار اوتار کے نگی ھو کر فاری کے سامنے بیٹھی فاری مستی میں چوم رہا تھا منہ کا پیار کرتا مموں کو دباتا چومتا مموں کی نپلوں کو چودستا میری چوت میں انگلی ڈال کر اندر باہر کر رہا تھا مجھے اب کچھ کچھ مزہ آرہا تھا کہا مما لیٹ جاؤں آپ کی چوت کو پیار کرتا ھو میں بھی اپنی ٹانگیں پھیلا کر کر لیٹی فاری نے جب میری چوت کو چومنا چوسنا چاٹتا شروع کیا تو میں بھی ھوٹ ھوگ گئی کیوں کے فاری میری چوت کو میرے یار سے بہت اچھے سے پیار کر رہا تھا بہت دیر تک میری چوت کو پیار کرتا رھا پھر میرے اوپر آکر میرے مموں کو دبانے چومتا چوستا رھا اور ساتھ میں منہ کا پیار کرنے میں مست تھا میں فاری کو چومتی ھوئی کہا فاری تم سے میں کہنا چہاتی تھی کے انکل کا لن بڑا ھے اور تیرا چھوٹا ھے فاری نے کہا مما یہ کیا بات کر رہی ھو میں نے کہا ہاں فاری میں سچ کہے رھی ھو فاری نے کہا مما یہ جھوٹ ھے بلکہ انکل کا میرے سے چھوٹا ھے میں نے کہا مما سے مزاق کر رھے ھو کہا نہیں مما اگر آپ کو یقین نہیں آتا تو آپ خود دیکھ لو میں فاری کی بات سن کر مسکرا کر کہا دیکھاؤ تو فاری نے کہا آپ خود دیکھ لو میں نے کہا اچھا میں دیکھتی ھوں میں نے فاری کی پینٹ اوتاری تو اندر فاری نے چڈی پہنی تھی اور چڈی میں فاری کا لن تھا وہ بھی ایک دم فل مستی میں کھڑا ہوا تھا میں نے جب چڈی اوتاری تو فاری کا لن دیکھ کے حیران ھوکر کہا واؤ یہ تو واقعی بہت بڑا ھے میں نے فاری کے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا فاری واقعی تیرا لن تو بہت بڑا ھے فاری نے کہا میں نے کہا تھا کے بڑا ھے اب یعقین آیا میں نے کہا مما کی جان پہلے کیوں نہیں بتایا کہا مما من تو بہت کرتا تھا جب میں تم کو انکل کے چھوٹے لن کے ساتھ دیکھتا تھا پھر سوچتا تھا پتا نہیں مما مانے گی کے نہیں پھر تو مجھ سے رہا نہیں گیا میں فاری کے لن کو چومنے چوسنے چوہے لگانے میں مست ھو گئی اور فاری کے لن کی تعریف کی بہت دیر تک لن کو پیار کرتی رھی فاری کا لن اپنے پاپا کے لن جیسا تھا لن کو پیار کیا مموں میں سے مزے لیئے میں تو فل مستی میں آگئی فاری سے کہا مما کی جان تم نے مجھے وہ دیا جسے میں دوسروں میں ڈھونڈ رھی تھی مما کی جان تیرا لن بہت کمال کا ھے مما تم سے بہت خوش ھے ✓✓✓✓✓✓ ✓✓✓✓✓✓✓✓ فاری نے کہا مما اب آپ لیٹو میں لیٹی تو فاری میرے مموں کو چودنے لگا میں تو مست ھو گئی مموں کو چودتے کبھی میرے منہ میں لن ڈال کر چودنے لگا پھر میں بھی فاری کا فل ساتھ دینے لگی اور فاری نے مجھے فل ھوٹ کردیا پھر میں نے فاری کو باہوں میں بھر کر نیچے کیا اور اپنی چوت میں فاری کا لن لےکر چودائی کرتی فاری کے منہ میں منہ دیا ھونٹ زبان چوستی فل جوش سے چدائی کرنے لگی فاری میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا رہا یعقین جانو فاری کے ساتھ مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر فاری نے مجھے گھوڑی بننے کو کہا میں گھوڑی بنی پھر جو فاری نے چدائی کی میں تو فل مستی میں آ آو اف آ ھائے مما کی جان بہت مزہ آرہا ھے اور چودو مما کی جان تم مما کو بہت خوش کر رھے ھو پھر لیٹنے کو کہا میں لیٹی چوت میں لن ڈال کر مست چدائی کر رہا تھا میں فاری کو باہوں میں بھر کر چومتی دباتی ھوئی کہتی مما کی جان بہت مزہ آرہا ھے پھر لن کو پیار کرنے کو میرا من کیا میں نے کہا مما کی جان اپنا لن میرے پاس لاؤ لایا میں لن کو پیار کیا میں نے کہا مما کی جان مما کے مموں کو چودو چودنے لگا پھر میں اوپر آکر جوش سے چدائی کرنے لگی پھر میں گھوڑی بنی پھر چدائی کرنے لگا پھر مجھے لیٹاکر چودنے لگا میں مستی میں فاری کو دیکھتی کے میرا فاری تو چدائی کرنے میں بہت مست ھے پھر میری چوت نے رس نکالا تو میں نے فاری کو باھوں میں بھر لیا اور فاری سے کہا مما کی جان مما کی چوت نے رس چھوڑ دیا ھے پھر فاری کا لن چوت میں لےکر فاری کو ساتھ لیٹاکر منہ کا پیار کرنے لگی میں نے کہا مما کی جان بہت مزہ آیا میں پیشاب کر کے آتی ھوں میں فاری کے لن سے بہت خوش تھی پشاب کرکے آئی تو فاری نے کہا مما بھوک لگی ھے میں نے کہا چلو کچن میں چدائی کرتے کھانا گرم کرتی ھوں پھر ھم کچن میں چدائی کرتے کھانا گرم کیا کھانا لگایا فاری بس چدائی کرنے میں مست تھا پھر فاری کو کرسی پر بیٹھا کر فاری کے لن کو پیار کرنے لگی کچھ دیر بعد اپنے ہاتھوں سے مما کی جان کو کھانا کھلانے لگی کبھی لن کو چوت میں لے کو چدائی کرتی پھر مما کی جان کو کھانا کھلاتی مما کی جان مجھے کھانا کھلاتا پھر میری چوت نے رس چھوڑا ھم نے کھانا کھاکر بیڈ پر آئے پھر مما کی جان نے میری گانڈ کی چدائی کرنا شروع کیا ساری رات مما کی جان مما کی چوت کا رس نکالتا رھا صبح کے آٹھ بج گئے اور ٹائم کا پتا ھی نہ چلا پھر میں ناشتہ بنانے لگی اور مما کی جا چدائی کرتے مما کو خوش کر رہا تھا پھر ناشتہ کرتے ھم مست رھے پھر بیڈ پر آئے فاری سے کہا مما کی جان ایک بار مما کی چوت کا رس نکال دو پھر آرام کرتے ہیں پھر بہت دیر بعد چوت نے رس چھوڑا پھر ھم نگے سو گئے اور ہمیں مست نید آئی پھر میں پانچ بجے اٹھی اور مما کی جان سو رہا تھا اور بہت پیارا لگ رہا تھا میں نے ھونٹ چومے پھر چادر اوپر دے کر میں کھانا بنانے لگی اب میں نے من میں سوچا اب وہ لڑکا بھاڑ میں جائے مما کی جان ھی میرا سب کچھ ھے سوچا ابھی تو تیرا سال کا ھے جب اٹھارا سال کا ھوگا تو اف لن بھی بڑا ھوگا پھر سوچا مما کی جان کی صحت کا بھی خیال رکھنا ھوگا ایسا نہ ھو کمزور پڑ جائے پھر کھانا بناکر فاری کو اٹھانے گئی پیار کرتی کہا مما کی جان اٹھو آنکھیں کھولیں میں نے کہا مما کی جان کو مما خود نہلائے گی پھر واش گئے چدائی کرتے ھم نے ایک دوسرے کو نہلا کر واش سے باہر آئے کھانا کھایا فاری نے کہا مما فون دو میں انکل کو کال کروں میں نے کہا چھوڑو اس کو بھاڑ میں جائے اب تو مما صرف مما کی جان سے پیار کرے گی پھر کھانا کھاکر ھم شاپینگ کرنے گئے واپس آئے فاری سے کہا مما کی جان اب صرف ایک ہفتے میں دو بار دن رات چدائی کیا کرینگے ٹھیک ھے کہا مما اگر بیچ میں کرنے کو من کرے تو میں نے کہا جب کرنا ھوگا تو مما بتائے گی ٹھیک ھے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا مما کی جان مجھ سے وعدہ کرے کے زیادہ اپنی پڑھائی پر دھیان دو گے کہا مما میں وعدہ کرتا ھوں کہا مما ایک بار آپ کرو میں نے کہا صبح اسکول جانا ھے کہا پلز مما کل سے ھم ہفتے میں کیا کرینگے میرا بھی موڈ بن رھا تھا میں نے کہا ٹھیک ھے صرف بارا بجے تک کریں گے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا ابھی کچھ دیر لیٹ کر چدائی کرو میں ایک ٹانگ اٹھاکر کہا ڈالو لن ڈال کر چدائی کرنے لگا میں نے کہا پتا ھے تیرا لن بلکل پاپا پر گیا ھے کہا ہاں مما میں نے کہا تیرے پاپا کا لن بھی لمبا موٹا تھا جب تم اور بڑے ھوگے تو تیرا لن اور بڑا ھوگا پھر میں نے فاری کو خوش کیا پھر چدائی کر کے سو گئے پھر ہفتے میں چدائی کرتے بیچ میں کبھی فاری کا موڈ ھوتا تو ھم چدائی کرتے پھر فاری پندرا سال کا ھوا تو لن اور لمبا موٹا ھو گیا ہفتے کی رات کو ھم چدائی کرتے صبح ھوگئی اور فاری کے لن کا پانی میری چوت میں نکلا اب تو لمبی ٹائمنگ سے فاری کے لن کا پانی نکلنے لگا کبھی میں پی لیتی کبھی فاری میری چوت میں فاریغ ھوتا اور کچھ ھی دنوں میں فاری کے لن سے مجھے حمل ھو گیا فاری کو بتایا تیری یا بہن ھوگی یا بھائی ھوگا میں نے کہا اصل میں یہ ھم دونوں کا بیٹا یا بیٹی ھوگی تم کسی کو نہ کہنا بس بھائی بہن کہنا میں بہت خوش تھی پھر ھم بہت چدائی کرتے کیونکہ اب فاری بڑا ھو گیا تھا پھر مجھے بیٹی ھوئی پھر فاری اٹھارا سال کا ھو گیا اب تو فاری چدائی کرتے تھکتا نہیں تھا اور نہ میں تھکتی اور فاری کی پڑھائی بھی مکمل ھو گئی اور اپنے پاپا کے بزنس کو سنبھالنے لگا پھر میں پیٹ سے ھو گئی پھر بیٹا ھوا میرے بنگلے کے سامنے ایک بنگلا تھا اس میں مما بیٹی نئے آئے اور میری ان سے ھیلو ھائے ھوئی اور لڑکی سے میری دوسری ھو گئی پھر ہماری دوستی گہری ھو گئی لڑکی کا نام شازیہ تھا میں نے شازیہ سے بوئے فرینڈ کا پوچھا تو کہا نہیں ھے لیکن شازیہ کا پاپا گزر چکا تھا شازیہ نے بتایا کے میں پاپا کے ساتھ چدائی کرتی تھی میں نے بھی اپنا فاری کے ساتھ چدائی کا بتایا شازیہ نے فاری کا کہا مجھے فاری بہت پسند ھے میں شادی کرنا چاہتی ھو اگر آپ جاؤ تو میں نے کہا پھر ایک رات تم ہمارے ساتھ کرو اگر پھر بھی تم نے شادی کا کہا تو میں کرا دونگی کہا پھر آج رات کو ھی کر لیتے ہیں میں نے کہا ٹھیک ھے فاری آفس سے آیا میں نے فاری کو بتایا تو فاری نے کہا آپ خوش ھو تو میں بھی خوش ھوں پھر شازیہ آگئی رات کیلئے جب شازیہ نے فاری کا لن دیکھا تو پھولوں میں نہیں سما رھی تھی شازیہ بھی میری طرح بڑے لن کی شوقین تھی مجھ سے کیا بس کل ھی میری شادی کرا دو ھم تینو ایک ساتھ سویا کریں گے شازیہ نے بتایا کے مما کو لڑکی کے ساتھ سیکس کرنے کا شوق ھے
No comments:
Post a Comment