Monday, September 15, 2025

جانی مرد تھا

 ایک رات میں جانی اپنے ساتھ لڑکی کو لایا میں بلب بند کیئے کھڑکی کے پاس کھڑی تھی جانی نے لڑکی کو باھوں میں بھر چوما پھر لڑکی کو لےکر اپنے روم جانے لگا میں بھی نیچے آکر جانے کے روم ڈور کے پاس آئی جانی سے لڑکی بول رھی تھی تمہارا لن مجھے بہت پسند ھے فارغ ھونے میں بہت ٹائم لگاتا ھے میں سن کر ہکی بکی سی ھو گئی ڈور لاک تھا میں کھڑکی کو دیکھی اس میں مجھے ایک چھوٹا سا سوراخ دیکھا میں اپنی ایک آنکھ سے سوراخ سے دیکھنے لگی دونو ننگے تھے لڑکی جانی کا لن چوس رھی تھی جانی کا لن میرے شوہر کے لن سے بہت موٹا لمبا تھا جانی لڑکی سے بولا یار میری مالکن بہت ھوٹ ھے اسے دیکھ کر میں بہت گرم ھو جاتا ھوں اس لیئے تجھے بلاتا ھوں لڑکی بولی تم اپنی مالکن کو چودنا چاہتے ھو جانی بولا کے سالی ایک بار میرا لےکر دیکھے لڑکی بولی اچھا پھر تو تمہاری مالکن تیری دیوانی ھو جائے گی پھر لڑکی جانی کے لن پر بیٹھ کر چدائی کرنے لگی میں جانی کا تگڑا لن دیکھ کے بہت گرم ھو گئی دیکھتی ھوئی اپنے مموں کو دبانے لگی چوت کو سہلانے لگی پھر جانی نے لڑکی کو گھوڑی بنا کر جو چدائی کی کے بس میں سوچنے لگی جونی مجھ سے چدائی کرنا ھے میں بھی اب جانی کے لن کے مزے لوں گی اور جانی کو سب لڑکیاں بھلا دوں گی قریب دو گھنٹے تک جانی چدائی کرتا رہا لڑکی بار بار فارغ ھو رھی تھی پھر جانی فارغ ھوا تو کپڑے پہننے لگے میں جلدی سے اپنے روم میں آگئی جانی لڑکی کو چھوڑ کر آیا میں بہت گرم تھی ننگی ھوکر جانی کو کال کر کے بلائی میں چادر اوپر لےکر لیٹی تھی کچھ دیر بعد جانی روم میں آیا میں نے پاس بلایا میں نے اوپر سے چادر ہٹائی جانی نے مجھے ننگی دیکھا میں جانی سے بولی اپنے کپڑے اتار کر آؤ جانی ننگا ھوا تو جانی کا لن فل ٹائٹ کھڑا تھا پھر میں نے اپنی ٹانگیں پکڑ کر اپنے سر سے لگا لی جانی میری چُوت میں لن ڈال کر زبردست چدائی کرنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تھا جانی میری چوت چاٹتا چدائی کرتا رہا میرے مموں کو چوستا دباتا پھر میں جانی کا لن چوسنے لگی اور اسی طرح جانی سے صبح تک چدائی کرتی رھی اور ھم ساتھ سو گئے جانی سے میں دن رات چدائی کرتی شوہر چدائی کرکے سو جاتا تو میں جانی کے پاس چلی جاتی اور چدائی کرکے واپس شوہر کے ساتھ سو جاتی شوہر ایک چدائی رات کو کرتا ایک چدائی صبح کرتا لیکن شوہر جلدی فارغ ھو جاتا لیکن جانی مجھے بہت بار فارغ کرتا جانی کی میں سیلری بڑھا دی

No comments:

Post a Comment