میں سیکس کی دیوانی تھی اور اپنے مموں کو دباتی تھی پھر کچھ لڑکے مجھے چومتے تھے اور مموں کو دباتے تھے پھر میں خود ان سے اپنے مموں کو دبواتی چسواتی گاؤں کے ہر جوان مرد کا لن لیتی تھی اور میرے ممے بہت بڑے ھوگئے پھر میری کسی امیر گھر میں شادی ھو گئی شوہر تو چدائی مٹکوئی کسر نہیں چھوڑتا تھا بس میرے مموں کو دباتا چوستا نہیں تھا میری نند جوان تھی مگر اس کے چھوٹے ممے تھے سوہاگ رات کو جب میں اور نند تھی تو نند بولی بھابھی آپ کے ممے بڑے ہیں میرے چھوٹے ہیں یہ بڑے کیسے ھوتے ہیں نند کی بات سن کر میں ہنس پڑی تو شوہر آیا نند باہر چلی گئی شوہر نے میری شلوار اوپر کرکے سوکھا لن ایک دم چوت میں ڈال دیا میری خشک چوت کو شوہر کا لن چیر کر اندر چلا گیا مجھے بہت تکلیف ھوئی لیکن شوہر نے زبردست چدائی کی نہ چوما نہ چماچٹی پھر مجھے فارغ کیئے شوہر فارغ ھو گیا میں بہت گرم تھی شوہر نے کہا میں بہت گرم تھا جلدی فارغ ھو گیا میں چوت میں انگلی ڈال کر چوت کا رس نکال کر سو گئی پھر دن میں نند میرے بڑے مموں کی تعریف کرنے لگی بولی بھابھی کاش میرے ممے بھی آپ کے بڑے مموں کی طرح ھوتے میں بولی تم بچی ھو بڑے ھو جائنگے پھر رات کو شوہر فارغ ھو گیا میں واشروم میں آکر ننگی ھوکر مموں کو چوستی چوت کا رس نکال کر سو گئی اب شادی کو پندرہ دن ھو گئے تھے شوہر کی وھی روٹین تھی ایک تو چومتا نہیں تھا بس لن دال کر مجھے گرم کے خود فارغ ھو کر سو جاتا میں واشروم میں ننگی سیکس کرکے سوجاتی ایک بار ایسا ھوا کے نند اپنے روم میں تھی میں کھڑکی سے دیکھی نند اپنے مموں پر کچھ لگا کر دباتی مساج کر رھی تھی کچھ دیر بعد نند اپنے ہاتھ کو چوت پر لےگئی اور چوت میں انگلی کرنے لگی بس پھر مموں کو دباتی چوت میں انگلی کرتی تھی من کر رہا تھا کے جاکر پیاری مند کو چوموں پھر مند فارغ ھو گئی میں اپنے روم میں آکر مند کو خیال میں لاکر چوت کا رس نکال کر سکون کی نیند مجھے بہت پیاری لگتی تھی نند کو بس میرے بڑے مموں کی تعریف کرتی پوچھتی کے ممے بڑے کیسے ھوتے ہیں میں کہتی ھوجائنگی پھر کہتی بڑی تو ھوں ممے بڑے نہیں ھو رھے پھر صبح کو شوہر نے بتایا کے آج رات گھر نہیں آؤں گا شہر سے باہر جارہا ھوں پھر رات کو روم میں نند آگئی کہا بھابھی بھائی نہیں ھے تو آج رات آپ کے ساتھ سو جاؤں خوب باتیں کرینگی ھم اور نند کے ہاتھ کوئی چھوٹی سی بوتل تھی..,
No comments:
Post a Comment