Friday, March 7, 2025

میرا ماموں تھا

 میرا کوئی نہیں تھا ھم بیت غریب تھے میرا صرف مآموں تھا میں گاؤں میں اپنے گھر والوں کے ساتھ رہتی تھی میرا مماپاپا بوڑھے تھے پہلے میرے پاپا گزر گئے اور مما کے ساتھ میں جوان ھوئی مما بہت بیمار تھی تو ماموں کو بلوایا ماموں شہر میں اپنے بچوں کے ساتھ رہتا تھا بیوی اور دو بیٹو کے ساتھ ماموں آیا اور مما کا علاج کرایا پھر جس کو جانا ھوتا ھے اسے کون روک سکتا ھے مما بھی گزر گئی مما کے علاج کے دوران مامو سے میرا کہا کے اسے اپنے ساتھ رکھنا کسی اچھی جگہ شادی کرانا مما کے گزرنے کے بعد ماموں مجھے اپنے گھر شہر میں لایا مموں امیر تھا بنگہ تھا گاڑیاں تھی مموں سب سے اچھے تھے پہلے دن ھی ممانی نے ماموں کو ڈانٹ دیا کے اب اس کو بھی ھم پالیں ممانی مجھ سے اکھڑی اکھڑی رہتی تو ماموں کے دونوں بیٹوں کو میرا یہاں رہنا پسند نہ تھا لیکن جب ماموں گھر ھوتے تو میں بہت خوش ھوتی مجھے کوئی تنگ نہیں کرتا تھا جب مامو نہ ھوتے تو ممانی مجھے گھر کے کام دے کر خود گھومنے نکل جاتے اکثر ماموں کے دونوں بیٹے بڑا اور ایک جو دونوں جوان تھے میں بھی جوان تھی جب ممانی گھومنے جاتی تو دونوں کا ایک روم تھا ڈور بند کر لیتے اور نگی فلمیں دیکھتے اور جب یہ آوازیں میرے کانوں میں آتی تو میں جاکر ڈور کھٹکھٹا کر پوچھتی تو دونوں چڈی میں ھوتے کبھی بڑا ڈور کو کھولتا تو کبھی چھوٹا کھولتا اور چڈی میں تمبو بنا ھوتا کبھی منع کرتے کے ہمیں تنگ نہ کیا کرو لیکن میں دیکھنا چاہتی تھی کے آخر یہ ڈور کیوں بند کرتے ہیں تو دونوں مجھ سے تنگ بھی تھے ایک بار ایسا ھوا کے ماموں تو ملک سے باہر تھے اور ممانی کچھ دن کیلئے اپنے میکے چلی گئی اس رات دونوں نے مجھ سے کہا کے تم دیکھنا چاہتی ھو کے ھم ڈور بند کرتے ہیں میں نے کہا ہاں تو کہا ٹھیک ھے پھر تم ہمارے ساتھ چلو ویسے بھی مما نہیں ھے چھوٹے نے کہا اگر تم سکو گی تو ھم تم سے کبھی نہیں جلیں گے اور مما کو بھی ڈانٹنے ہر روکا کریں گے کیا تم سب روم میں کر پاؤ گی میں نے کہا ہاں ٹھیک ھے مجھے کر پاؤں گی دونوں پھر مکر گئے پھر میں نے ان کو منانے کی کوشش کی چھوٹا باہر چلا گیا کچھ لینے کیلئے میں نے آخر بڑے کو منا لیا کچھ دیر بعد چھوٹا کوئی تین بوتل لے کر آیا جسے وہ شراب کہے رھے تھے میں نے شراب کا نام کبھی نہیں سنا تھا کہا کے تم تیرے لیئے بھی منگایا ھے ھم مل کر پیں گے میں سمجھے کوئی رس ھوگا بڑے نے کہا گھونٹ بھرنے نگلنے میں تھوڑی کڑوی لگے گی چھوٹے نے کہا تو یہ چکھ لیا کرو جس میں مسالے دار سیخ کی بوٹیاں تکہ نمکو پیزا تھا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر بڑے نے کہا چلو روم میں چھوٹے نے کہا تین شیشے کے گلاس لے کر آؤ اور کھانے کے برتن جس میں یہ سب رکھیں گے میں کچن آئی گلاس لیئے ٹرے پر رکھ کر روم میں آئی دونوں بیڈ پر تھے مجھے بیچ میں بیٹھنے کو کہا میں بیٹھی گلاس میں شراب ڈالی کر مجھے کہا چیس کرو میں نے بھی دیکھ کر چیس کیا چھوٹے نے کہا ایسا کرو اس ایک گھونٹ پی کر بونی کھائی کہا ایسے کرنا ھے میں نے ایک گھونٹ پیا مجھے بہت کڑوی لگی بڑے نے جلدی سے مجھے مسالے دار سیخ بوٹی بڑی سی دی میں بوٹی کو منہ میں لے کر جیسے چبانا شروع کیا کچھ رس کو نگلتی رھی تو مجھے کڑواہٹ محسوس نہ ھوئی میں بتایا تو کچھ دیر بعد مجھے پھر گھونٹ پینے کو کہا میں نے گھونٹ پیا تو بڑے نے نمکو دی میں کھانے لگی اور پیزا کھانے لگی اور اسی طرح مجھے نشہ ھونے لگا تو میں نے کہا وہ آوازیں کس کی تھی کہا ھم فلم دیکھتے تھے مجھے پتا نہیں تھا یہ کیا دیکھتے ہیں جو میں دیکھنا چاہتی تھی چھوٹا اٹھا اور فلم لگائی دوسری بار گلاس میں شراب ڈالی اور فلم نگی تھی کچھ دیر بعد فلم میں چدائی ھونے لگی اور یہ دونوں مجھے چومنے لگے میں منع کرنے لگی دونوں نے چڈی اتار کر مجھے لن دیکھائے میں نے پہلی بار دونوں لن دیکھے  میرے مموں کو دباتے میری چوت کو سہلاتے میرے ہاتھ میں لن دیتے چھوٹے نے میری قمیض اتار دی بڑے نے میری شلوار اتار کر میری چوت چاٹنے لگا مجھے بھی مزہ آرہا تھا چھوٹا میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا مجھے چوس رہا تھا کبھی میں منع کرتی تو کبھی شروع ھو جاتی بڑے نے ایک دن میری چوت پھاڑ دی میری چوت سے خون نکلنے لگا اور بڑا رفتار سے چود رہا تھا اور درد کے بعد میں میں بہت گرم ھو گئی اور چھوٹے کو چومنے لگی کافی دیر بعد چھوٹے نے بڑے سے کہا اب میں بڑا میرے پاس آیا اور چھوٹا چدائی کرنے لگا میں چھوٹے کے لن کو چوسنے لگے میرے مموں کو چودتا کافی دیر بعد دونوں فارغ ھو گئے بڑا میرے مموں پر اور چھوٹا میری چوت میں فارغ ھوا میں بھی فل مزے میں آگئی اور شراب سے بھرا گلاس پینے لگیں دونوں تیسرا گلاس پی رھے تھے اور ھم تینوں نگے تھے پھر ھم نے چدائی کی بڑے نے مجھے گھوڑی بننے کو کہا میں فلم دیکھ رہی تھی گھوڑی بن گئی بڑا میری چوت کی چدائی کرتے میری گانڈ میں لن ڈالنے لگتے تھوک ڈال ڈال کر آدھا میں برداشت کر گئی اور فل مزے میں تھی پھر ایک دم میری گانڈ پھاڑ بڑے کا لن اندر چلا گیا مجھے درد بہت ھوا لیکن دونوں نے مجھے اتنا چوسا کے مزے میں درد کا پتا نہ چلا اس کے بعد ھم ہر رات کو مزے کرنے لگے چھوٹا جب آتا میرے روم میں تو چدائی کر کے چلا جاتا جب بڑا آتا تو مُجھے بہُت مزہ آتا اور میرے ساتھ ھی سو جاتا اور ھم نگے سو جاتے اسی طرح ھم کو ایک مہنہ ھو گیا اور ممانی کو پتا نہ چلا ایک بار دن کو ممانی نے ھم کو دیکھ لیا بڑے نے کہا مما میں پیار کرتا ھوں مجھے پسند ھے مجھے تو ممانی مارنے آئی تو بڑے نے بچا لیا شور سن کر چھوٹا آیا اور میری مما سے تعریف کرتا مما نے کہا تمہارا مامو آئے گا سب بتاتی ھو اور قسمت سے بیل بجی تو مامو اچانک سے آگیا اور ممانی نے سب بتا دیا بڑے کو بلایا مامو نے کہا اس سے شادی کرو گے بڑے نے ہاں کہا اور میری بڑے سے شادی ھو گئی ممانی کی وجہ سے چھوٹے کو کم وقت ملتا تھا کبھی بڑا رات کو آنے کا کہے دیتا 

No comments:

Post a Comment