ھیلو دوستو میں نے بیٹے سے چدائی کا کبھی سوچی نہیں تھی لیکن بیٹے کے ساتھ چدائی کرنے پر مجھے بہت مزہ آیا بیٹے نے بھی مجھے چدائی سے بھرپور لطف اندوز کیا میں نے بھی بیٹے کو بھرپور لطف اندوز کیا بیٹے نے چدائی میں مجھے کبھی مایوس نہیں کیا مجھے چدائی میں ہمیشہ خوش رکھا بیٹے کا لن جس دن سے پہلی بار دیکھا تھا اس دن سے مجھے بیٹے سے چدائی کرنے کی چاہت ھوئی اور جب بیٹے کے لن سے مزے لیئے تو مجھے بیٹے نے ہر طرح سے مزے دیئے بیٹے کا لن اپنے پاپا کے لن سے موٹا اور لمبا ھے اور بہت پیارا بھی ھے اس لیئے بیٹے کا لن لینے کیلئے میں پاگل سی ھو گئی بیٹے کے لن کے سوا مجھے کچھ نہیں سوجھتا تھا تو میرے پیارے اور سیکسی دوستو لن اور پھدی کا کوئی رشتہ نہیں ھوتا اگر رشتہ ھوتا ھے تو بس چدائی کا باقی ماں اور بیٹے کا رشتہ ھوتا ھے جب دونوں چدائی کرنے لگیں تو بس ماں اور بیٹے تو ویسے ھوتے ہیں لیکن جب ماں اور بیٹے کے لن اور پھدی کی چدائی ھو جائے تو پھر رشتہ گہرا ھو جاتا ھے میں بیٹے کے لن کا بہت خیال رکھتی ھوں اور بیٹا میری پھدی کا بہت خیال رکھتا ھے بیٹا اپنے باپ سے بڑھ کے ھے کیونکہ میرے شوہر نے میری گانڈ چودنے کی بہت ریکویسٹ کی لیکن میں نے نہیں چودنے دیا لیکن جب بیٹے نے گانڈ چودنے کو کہا تو میں نے بیٹے کو منع نہیں کیا بلکہ میں نے بیٹے کے آگے گانڈ کر دی اور بیٹے سے کہا ایک ھی جھٹکے سے ڈالو میں درد برداشت کر لوں گی اور بیٹے نے بھی ایک ھی جھٹکے سے اپنا پورا لن میری گانڈ میں ڈال دیا مجھے درد تو بہت ھوا لیکن بیٹے کو پتا نہیں چلنے دیا درد کوئی تین منٹ میں ختم ھو گیا بیٹا دن رات مجھے نہیں چھوڑتا اور میں بھی بیٹے کو دن رات نہیں چھوڑتی ہر وقت بیٹے کے لن سے مزے لیتی ھوں میرے بڑے مموں سے بیٹا بہت مزے کرتا ھے اور میرے فگر کی تعریف کرتا ھے جب کبھی بیٹا میری پھدی کو چاٹتا ھے تو میری پھدی کا پانی نکال کر چھوڑتا ھے ہفتے میں ایک بار بیٹا میری پھدی چاٹتا رہتا ھے میں بیٹے کا لن چوستی رہتی ھو ہفتے میں ایک بار بیٹا صرف میری گانڈ کی چدائی کرتا ھے باقی دنوں میں بیٹا میری پھدی کی چدائی کرتا ھے میں ایک بار بیٹے کے لن سے پریگننٹ بھی ھوئی تھی جسے میں نے اباشن کرا دیا تھا سیکسی دوست مجھے پتا ھے آپ کا لن فل مستی میں کھڑا ہوگیا ھے اور آپ اپنے لن کو سہلا رھے ھو میں نے پہلی بار جب بیٹے کا لن دیکھا تو میں بہت گرم ھو گئی اس سے پہلے بیٹے سے سیکس کے بارے سوچی بھی نہیں تھی اور نہ ھی کبھی مجھے بیٹے کے ساتھ سیکس کا خیال آیا یہ وہ ایسے ھوا کے ایک رات مجھے نیند نہیں آرھی تھی تو میں سوچی بیٹے سے باتیں کروں میں بیٹے کے روم ڈور پر آئی اور سوچی ڈور آہیستہ کھول کر دیکھتی ھوں بیٹا اٹھا ھوگا تو باتیں کروں گی سویا ھوگا تو واپس چلی جاؤں گی میں نے آہیستہ سے ڈور کھول کر دیکھی تو بیٹے کے ایک ہاتھ میں سیل فون تھا اور بیٹے نے چڈی سے لن نکالا ھوا تھا اور دوسرے ہاتھ سے لن کو سہلا رہا تھا جب میری نظر بیٹے کے موٹے لمبے لن پر پڑی تو میں بہت گرم ھو گئی میری پھدی میں آگ بھڑک اٹھی اور میں خود کو روک نہ پائی میں اندر آئی جب بیٹے کے قریب آئی تو بیٹے نے مجھے دیکھا اور لن کو چڈی میں کیا لیکن بیٹے کا لن چڈی کو تمبو بنائے کھڑا تھا میں بیٹے کے ساتھ بیٹھی بیٹے سے کہا تمہاری میں مدد کرتی ھوں چڈی پر بیٹے کے لن کو پکڑ کر سہلانے لگی اور بیٹا مجھے دیکھنے لگا میں نے بیٹے کے منہ میں منہ دیا اور چڈی میں ہاتھ ڈال کر لن کو سہلانے لگی بیٹا مست ھونے لگا میں نے لن کو چڈی سے باہر نکال کر سہلانے لگی پھر میں نے نیٹی اتاری اور بیٹے کے منہ میں اپنے بڑے ممے دیئے بیٹا میرے مموں سے مست ھو گیا پھر میں نے بیٹے کے لن کو منہ میں لیا چومنے چوسنے لگی بیٹے نے میری ٹانگیں پکڑ کر اپنے اوپر کیا اور میری پھدی کو چاٹنے لگا اور کہے رہا تھا مما آپ کی پھدی تو سب سے پیاری ھے میں نے کہا بیٹا کیوں نہ پیاری ھو تم بھی تو اس سے پیدا ھوئے بیٹے نے کہا مما اس لیئے تو بہت پیاری ھے میں نے کہا بیٹا پھر اس کو ہمیشہ خوش رکھنا اس کے بعد ھم صبح تک چدائی کرتے رھے بیٹے نے مجھے ساری رات خوش کرتا رہا میرے جسم کی تعریف کرتا کہا مما آپ کے بڑے ممے بہت پیارے ہیں میں نے کہا بیٹا میرے بڑے مموں سے دودھ پی کر جوان ھوا ھے بیٹے نے کہا اب میں اپنی پیاری مما کے پیارے مموں کو روز پیوں گا کہا مما دودھ بھی پلاؤ میں نے مسکرا کر کہا بیٹا جب میں پریگنٹ ھونگی تو دودھ نکلے گا بیٹے نے کہا مما یہ بات ھے تو میں تم کو پریگننٹ کروں گا میں نے کہا ٹھیک ھے جب بیٹا پڑھ کر آتا تو ھم بس شروع ھو جاتے جب میں کچن میں ھوتی تو مجھے چدائی کی طلب ھوتی تو بیٹے کو بلا لیتی یا بیٹا خود آجاتا اور ھم چدائی میں مست ھو جاتے مطلب ہر وقت چدائی کرتے پھر میرا مہنہ آیا میری چوت سے خون شروع ھوا تو میں بیٹے کے لن کو چوستی اپنے بڑے مموں میں چدائی کراتی پھر خون کے دن پورے ھوئے تو مجھے بیٹے کا ساتھ چدائی کا بہت مزہ آتا پھر چدائی کی اور میں پریگنٹ ھو گئی پھر ابوشن کرایا اور مموں سے دودھ نکلنے لگا بیٹا روز پیتا میرے بڑے مموں کو منہ میں لے کر چوستا اور دودھ پی کر مزے کرتا جب میرے بڑے مموں کی چدائی کرتا تو مموں سے دودھ نکلتا رہتا ایک رات بیٹے نے کہا مما آپ کی گانڈ مجھے بہت پسند ھے میں آپ کی گانڈ چودنا چاہتا ھوں میں نے کہا بیٹا ٹھیک ھے چود لو میں نے کب روکا ھے لیکن ایک ھی جھٹکے سے پورا لن ڈال دینا بیٹے نے کہا مما آپ کو درد ھوگا میں نے کہا بیٹا تم درد کی فکر نہ کرو درد نہیں ھوگا میں نے کہا میں تیل لے کر آتی ھوں میں واشروم سے تیل لے کر آئی اور بیٹے کے لن کو تیل سے تر کیا پھر میں گھوڑی بن گئی بیٹے سے کہا پہلے انگلی سے میری گانڈ کے سوراخ میں تیل لگا کر تر کرو تو بیٹے نے انگلی کو تیل میں بھگو بھگو کر میری گانڈ کے سوراخ میں انگلی اندر باہر کرتا مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر میں نے کہا اب اپنا لن ڈالو بیٹے نے میری گانڈ کے سوراخ پر ٹوپہ رکھ کر ایک ھی جھٹکے سے پورا لن میری گانڈ کے اندر ڈال دیا مجھے ایسا لگا جیسے میری گانڈ پھٹ گئی ھو درد کے مارے میں نے تکیہ میں منہ ڈال دیا اور بیٹا رفتار سے میری گانڈ کی چدائی کر رہا تھا کچھ ھی منٹو میں درد ختم ھو گیا پھر اس کے بعد بیٹا مزے سے چدائی کرتا مجھے بھی گانڈ میں چودوانے سے بہت مزہ آتا اس لیئے بیٹے سے کہتی پھدی سے لن نکال کر گانڈ میں ڈال دو پھر بیٹے نے ایک دن کہا مما ایک رات میں صرف گانڈ کی چدائی کیا کروں گا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میں نے ایک رات بیٹے سے کہا ایک دن ھم لن پھدی کو چوس چاٹ کر فارغ کیا کریں گے اور اسی طرح ھم مما بیٹے مزے کرتے پھر ایک بار ایسا ھوا کے 3 سال بعد میرا شوہر گھر آیا ایک مہینے کیلئے پورا ایک دن ایک رات میں نے بیٹے کو ٹائم نہیں دیا شوہر چھوڑ نہیں رہا تھا لیکن میں بیٹے کے لن کی عادی ھو چکی تھی اور شوہر کی چدائی کے الاواہ بیٹے کا لن لینے کو بہت گرم تھی بیٹا گانڈ کی چدائی کرتا تھا تو میں گانڈ میں لینے کی عادی ھو چکی تھی جس دن شوہر آیا اسی دن میں نے شوہر کو گانڈ میں چودنے کو کہا شوہر کی تو دیوالی ھو گئی اور بیٹا بہت گرم تھا جب صبح میں اٹھی تو کچن میں ناشتہ بنا رھی تھی شوہر سو رہا تھا اور بیٹا مجھے اٹھا کر اپنے روم لے گیا میں بھی بیٹے کا لن لینے کو گرم تھی بیٹا اور میں شروع ھو گئے جب ھم شروع ھوتے تو ایک دوسرے کو چھوڑتے نہیں تھے ہماری یہ عادت تھی بیٹے نے کہا مما میں تو بہت گرم ھو گیا تھا ھم نگے ھو کر مست تھے اور ہمیں تین گھنٹے ھو گئے پھر اچانک میری نظر ڈور پر پڑی ڈور کھلا اور سامنے شوہر تھا شوہر نے ہمیں چدائی کرتے دیکھا پھر ڈور بند کر کے چلا گیا میں نے بیٹے سے کہا تمہارے پاپا نے ہمیں دیکھ لیا ھے تو بیٹے نے کہا کوئی بات نہیں مما ھم تینوں مل انجوائے کریں تو مزہ آئے گا بڑی مشکل سے بیٹا فارغ ھوا میں شوہر کے پاس گئی تو شوہر نے مجھے باھوں میں بھر کر چومتے چومتے ننگا کر دیا اور ھم شروع ھو گئے شوہر نے کہا یہ اچھی بات ھے کے تم بیٹے کو خوش کرتی ھو شوہر فارغ ھوا تو میں ناشتہ بنانے گئی ناشتہ بنا کر ھم نے مل کر ناشتہ کیا شوہر نے ناشتہ کیا اور مجھے کہا جلدی سے آجانا برتن بعد میں دھونا کہے کر روم چلا گیا بیٹے نے کہا مما پاپا نے کچھ کہا میں نے کہا اس نے کہا ھے کے یہ اچھی بات ھے بیٹے نے کہا مما پھر ھم تینوں مل کر انجوائے کریں میں نے کہا دل تو میرا بھی کر رہا تو بیٹے نے کہا مما پاپا سے کہو نہ پلز مما بہت مزہ آئے گا میں نے کہا ٹھیک ھے میں بات کروں گی میں نے ناشتہ کیا اور کچھ دیر بیٹے کے لن کو چوسا بیٹے سے کہا اب میں جاتی ھوں اتنی دیر میں شوہر مجھے آوازیں دینے لگا بیٹے نے کہا مما ایک منٹ کیلئے لن کو پھدی یا گانڈ میں لےلو میں نے کہا تیرا پاپا آوازیں دے رہا ھے مگر بیٹے نے مجھے پکڑ کر اپنی گود میں بیٹھانے لگا میں بیٹے کے لن کو پکڑ کر اپنی گانڈ میں لے کر بیٹھی بیٹے نے میرے مموں کو دبایا منہ پیار کیا پھر میں اٹھی بیٹے کا لن میری گآنڈ سے نکلا اور میں شوہر کے پاس آگئی ھم چدائی کرنے لگے شوہر نے کہا کیا ھم رات کو تینوں مل انجوائے کریں میں نے کہا سچی کہا ہاں میں نے کہا ٹھیک ھے جب شوہر فارغ ھوا تو کہا میں سوتا ھوں میں نے کہا میں کام کر لیتی ھوں پھر میں باہر آئی کچن میں تھی بیٹا آیا اور میری نیٹی اوپر کر کے چدائی کرنے لگا میں برتن دھونے لگی برتن دھل گئے تو بیٹے سے کہا چلو روم میں ھم روم میں آئے چدائی کرنے لگے بیٹے سے کہا رات کو مل کر کرینگے بیٹا بہت خوش ھوا شام کو میں تیار ھوئی پھدی صاف کی اور آج بہت خوش تھی کے ھم مل کر ایک ساتھ چدائی کو انجوائے کرنا تھا پھر رات کو کھانے کھانے ساتھ بیٹھے شوہر نے بیٹے سے کہا کے اپنی مما کو ہمیشہ خوش رکھنا بیٹے نے کہا جی پاپا اس کے بعد شوہر کھانا کر کہا تم کھا کر آجانا میں روم کا رہا ھوں شوہر چلا گیا بیٹے نے کہا مما تم کو زیادہ مزہ آنے والا ھے میری مما تم آج بہت دو لن سے مزے لیگی پھا ھم دونوں روم میں آئے شوہر ہمیں دیکھ کر اٹھ کر بیٹھ گیا میں ساتھ بیٹھی میرے ساتھ بیٹا بیٹھا میں شوہر کو چومنے لگی شوہر مجھے چومنے لگا بیٹا میرے جسم کو چومتے میرے مموں کو دبا رہا تھا میں نے نیٹی اتاری اور دونوں کے لن کو سہلانے لگی جب میں دونوں لن کو ہاتھوں میں لیا تو مجھے بہت پسند آیا جب میں نے دونوں کی چڈیا اتار دی دونوں کے لن موٹے تھے شوہر کا لن سات انچ تھا بیٹے کا لن آٹھ انچ بیٹا شوہر مجھے میرے مموں کو چومنے چوستے ھمیں بہت مزہ آرہا تھا میں مزے لے رھی تھی اور انجوائے کر رھی تھی دونوں کے لن چوستی چومتی میری گانڈ اور پھدی کو سہلانے انگلی کرتے کبھی چار انگلیاں ڈال کر اندر باہر کرتے مجھے چومتے مموں دباتے چومتے دونوں کے لن فل ٹائٹ تھے میرے پھدی میں بہت آگ لگی تھی دو لن لینے کو آج مجھے بہت مزہ آرہا تھا پاپا نے بیٹے کو لیٹا کر مجھے اوپر جا کر چدائی کا کہا میں اوپر آئی بیٹے پر شوہر نے مجھے گھوڑی بنائی اور میری گانڈ میں لن ڈالا پھدی میں بیٹے کا لن تھا اور دونو نے ایک ساتھ میری گانڈ پھدی کی چدائی ھونے لگی شوہر مجھے پیچھے سے مجھے چومتا مموں کو دباتا میرے منہ میں منہ ڈال دیتا بیٹا نیچے سے چدائی کرتے مجھے چومتے مموں کو دباتے چوستے چدائی کر رہا تھا میں دونو کے لن سے بیٹے اور شوہر کو چوم رھی ھم مزے لے رھے تھے اور میں بہت مزے میں تھی پھر بیٹا نچے نے نکل کر میرے آگے لن لے کر بیٹا میں بیٹے کے لن کو چوستی اور بیٹا اور میں ایک دوسرے کو چومتے بیٹا مموں کو دباتا میرے منہ میں منہ ڈال دیتا شوہر اپنا لن کبھی گانڈ سے نکال کر پھدی میں ڈال دیتا کچھ دیر پھدی کی چدائی کرتا پھر پھدی سے لن نکال کر گانڈ میں ڈال دیتا اور کچھ چدائی کے بعد پھر پھدی میں ڈال کر کچھ دیر چدائی کرتا ھوا مجھے دونوں کے مزے دے رہا تھا میں مستی میں بیٹے کو چوم چوس رھی تھیں کچھ دیر میں سیدھی ھو کر لیٹ گئی بیٹا مجھے چومنے لگا مموں کو دباتا چومتا چوستا ھوا میرے پھدی کی طرف آیا شوہر میرے لن لے کر کھڑا میں لن چوسنے لگی بیٹا میری پھدی کو چاٹنے لگا کچھ دیر بعد بیٹے نے میری پھدی میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا میں ایک دم فارغ ھوئی میری پھدی سے پانی نکل گیا بیٹا بہت رفتار سے چدائی کر رہا تھا کچھ دیر بعد شوہر کے لن کو میں منہ میں لے کر چوس رھی تھی اور میرے منہ شوہر کا پانی نکل گیا اور شوہر میرے منہ چدائی کرتا رہا پھر میری پھدی میں بیٹے کے لن کا پانی نکلتا ھوا محسوس ھوا تو بیٹا بھی مجھ پر گر گیا پھر ھم نے باری باری واش کیا میں جائے بنانے گئی
No comments:
Post a Comment