شوہر اپنے بزنس میں بیزی رہتا میری شادی کو دس سال گزر گئے لیکن بچہ نہ ھوا میں خود کو بانجھ سمجھتی لیکن میں تو بس شوہر کے لن کے مزے لیتی شادی سے پہلے مجھے سیکس کے بارے میں کچھ پتا نہیں تھا سوہاگ رات کو شوہر نے اپنے لن کا دیدار کرایا اور مجھے بہت سیکس کیا کے بس میں کیا بتاؤں چوت کو چاٹ چات کر پانی نکال دیتا چوت تو بہت چودتا مجھے لن کو چوسنا چومنا سیکھایاں اس کے بعد میں شوہر کو پاگل کر دیتی اور میں خود پاگل ھو جاتی شوہر نگی فلمیں دیکھاتا میں سیکس کیلئے ٹوٹ بڑہتی لیکن شادی کے 2 سال بعد مجھے بچہ نہ ھوا تو ہماری اس پر بات ھوئی شوہر نے کہا جب ھونے کا ھوگا تو ھو جائے گا اگر ھم نے ٹیسٹ کرایا تو پھر مشکل ھو سکتی ھے کے ھم الگ ھو جائیں اس اچھا ھے کے ھم ساتھ رہیں میں بھی نہیں چاہتی تھی کے ٹیسٹ ھوں میں تو بس شوہر سے سیکس چاہتی تھی خیر پھر شوہر دھیرے دھیرے بزنس میں بیزی ھوتا گیا اور مجھے کم دینے لگا میں بہت گرم ھو جاتی تھیں اور سیکس کر لیتی ایک رات میں شوہر سے کہا کے مجھے سیکس ٹوئے لاکر دو تو شوہر نے آنلان منگوا لیا اور شوہر نے مجھے دیا میں کھولی تو ربڑ کا موٹا لمبا لن تھا میں بہت خوش ھوئی پھر شوہر نے مجھے اس لن سے فارغ کیا پھر اپنے لن سے پھر جب شوہر نہیں ھوتا تھا تو میں نگی ھو کر لن سے سیکس کرتی لیکن اس نقلی لن نے مجھے بہت گرم کر دیا اور اصلی لن لینے کی خواہش پیدا کر دی من بہت کرتا کے کس کا لن لوں مگر بدنامی سے ڈر لگتا تھا مجھے خوابوں میں بھی لن نظر آتا اور میں مست ھو جاتی اور چوت پانی نکال دیتی اور میں جاگ جاتی اپنی چوت میں انگلی کرنے لگتی پھر سے چوت پانی نکال لیتی جب شوہر ھوتا تو بس چدائی کرتی رہتی جب شوہر چلا جاتا تو میں سیکس کیلئے پاگل ھو جاتی اور آٹھ سال شادی کو ھو گئے میرا نقلی لن سے دل بھر گیا اور میری حسرتیں دم توڑنے لگی کے مجھے دوسرے لن کے مزے کبھی نہیں لے پاؤں گی اور اسی طرح شادی کو دس سال ھو گئے ایک دن میں بہت دکھی تھی لن نہ ملنے کو میری بڑی بہن کی کال آئی پہلے ھم نے بہت باتیں کی تو بہن نے کہا تیرا بھانجا تم سے ملنا چاہتا ھے تو میں نے کہا ھے کے تمہارے پاس کچھ دن رھے لیئے کیا میں بھیج دوں میں نے کہا اب تو بڑا ھو گیا کہا ہاں سترا سال کا ھے میں پک سینڈ کرتی ھوں میں نے کہا ٹھیک ھے بھیج دو بیٹوں کی طرح رکھوں گی میں اکیلی ھوں چلو ساتھ ھونگے کہا ٹھیک ھے وہ نکل چکا ھے پھر کال ختم کر دی میں نے جب بھانجے کی پک دیکھی تو بس میرے سوئے ارمان جاگ اٹھے میں گرم ھو گئی اور پک کو چوم کر چوت میں انگلی کرتی روم لن اٹھا کر چوت مارتی پک کو چومتی کہتی مجھے اپنے لن مزے دو پھر چوت کا پانی نکل گیا میں نے طے کر لیا کے بھانجے کا لن لوں گی بہت گرمی چڑھ گئی پھر دوسرے دن بھانجا آیا میں نے بھانجے کو باھوں میں کس کے بھر لیا گرم ھو گئی بڑی مشکل سے کنٹرول کیا خود کو تیسرے دن میں گرم ھو گئی اور میں نگی ھو کر لن سے سیکس کرتی آوازیں نکالنے لگی اور میں مست تھی مستی میں آنکھیں بند تھی اچانک آنکھ کھلی تو ہلکہ سا ڈور کھلا تھا اور بھانجا چھپ کر بیٹھ رہا تھا میں اگنور کیا اور لن کو چوستی چوت میں مارتی مموں میں مسلتی میری چوت نے پانی چھوڑا تو میں لیٹی رھی سکون سے نگی ھو کر اور نید آگئی پھر جب اٹھی تو میں سیکسی لباس پہن کر بھانجے کو اٹھایا من کر رہا تھا چڑھ جاؤ دوسری رات میں سیکس میں مست تھی تو میرے بدن میں دوسرا ہاتھ آیا میں سمجھ گئی بھانجا ھے میں نے باھوں میں بھر لیا بھانجا نگا تھا میری چوت میں لن ڈال دیا بڑی مشکل سے لن اندر گیا مجھے ایسا لگا جیسے کسی نے موٹا لمبا ڈنڈا ڈال دیا ھے میں نے درد کو برداش کیا چند سیکنڈ بعد مجھے اتنا مزہ آیا کے میں پاگل ھو گئی جب بھانجے کا لن دیکھی تو سچ ڈنڈے کے طرح تھا بھانجے نے مجھے تین بار فارغ کیا اس کے بعد میں اور بھانجا ساتھ سوتے کچھ دنوں بعد مجھے ماہواری آگئی بھانجے کو میں مموں اور منہ سے فارغ کرتی جب ماہواری ختم ھوئی تو چدائی بس چدائی کی اور میں پریگننٹ ھو گئی ایک دن طبیعیت خراب ھوئی تو ڈاکٹر نے بتایا کے میں پریگننٹ ھوں میں بہت خوش تھی شوہر بھی خوش ھوا بھانجے نے مجھے تین ایک ھی ماہواری میں پریگننٹ کر دیا میں نے بھانجے کو ہمیشہ اپنے رکھ لیا اب میرا بیٹا تین مہینے کا ھے اور میں پریگننٹ ھوں بھانجا مجھے بہت خوش کرتا ھے میں بھانجے کا لن پا کر بہت خوش ھوں تو مجھے بائے
No comments:
Post a Comment