Tuesday, October 1, 2024

میں اور داماد قریب ھو گئے

بیٹی کی شادی کے تین مہینے بعد میرے شوہر کا انتقال ھوگیا اور میں اکیلی ھو گئی گھر میں اکیلی رہتی داماد جی میری بیٹی نے شوہر سے میرا خیال رکھنے کو کہا جس کی وجہ سے داماد جی میرے گھر آتے اور میری ضروریات کی چیزیں لے کر مجھے دیتے پھر اپنے گھر جاتے اور اسی طرح چھ مہینے ھو گئے جب میں گرم ھو جاتی تو شوہر کے لن کو بہت یاد کرتی اور چوت میں انگلی کر کے پانی نکال لیتی ایک بار ایسا ھوا کے داماد جی مجھے سامان دینے آئے اور داماد نے مجھے باھوں میں بھر چومنے لگی میں نے کسی طرح چھڑا لیا لیکن داماد نے مجھے اٹھا لیا اور روم میں مجھے بیڈ پر لیٹا کر میرے اوپر چڑھ گئے میں منع کرتی رھی داماد کا لن فل کھڑا تھا اور میری چھانگو میں رگڑتا ھوا میرے بڑے مموں کو دباتا چومتا رہا جب میرے منہ میں منہ دیتا تو میں ہٹا لیتی جب میں نے داماد سے کہا چھوڑو نہیں تو میں بیٹی کو بتاتی ھوں تو داماد نے مجھے چھوڑ دیا میری منت کرنے لگا کے سوری آپ نہیں بتانا ورنہ ھم میں جھگڑا ھو جائے گا پھر داماد نے کہا آپ بہت خوبصورت ھو میں کنٹرول نہیں کر پایا میں نے کہا ابھی تم نہیں گئے تو میں کال کر کے بتا دوں گی میری نظر بار بار داماد کے لن پر پڑتی جو شلوار میں فل ٹائٹ کھڑا تھا خیر داماد جی چلا گیا کچھ دن بعد میں نے بیٹی سے پیڈ منگوایا مجھے ماہواری آ رھی تھی اور چوت کے بال صاف کرنے والی کریم منگوائی اور کچھ چڈیا منگوائی تو بیٹی نے کہا میں بھیجوا دوں گی جب داماد دینے آیا تو پھر مجھے باھو میں بھر لیا میں چھڑانے لگی پھر اچانک داماد نے مجھے چھوڑ کر سوری کی اور کہا بہت کنٹرول کیا لیکن شکر ھے میں نے خود پر کنٹرول کر لیا جب دمام گیا تو میں گرم ھو گئی اور چوت سے خون نکل رہا تھا لیکن میں کچھ دیر انگلی کی ہاتھ بھی خون سے بھر گیا پھر میں نے کنٹرول کیا لیکن رات کو کنٹرول نہ کر پائی اور چوت کا پانی نکال لیا اسی کشمکش میں مجھے داماد کی پکڑ دھکڑ یاد آتی رھی کچھ دن بیٹی رہنے آئی ایک رات مجھے بیٹی سے کام تھا جب روم کے پاس گئی تو دونو کی سیکس آوازیں آرھی تھی میں آوازیں سن کے گرم ھو گئی اور دیکھنے کو من کیا تو تھوڑا سا ڈور کھول کر دیکھی تو دونوں نگے تھے اور بیٹی لن کو چوس رھی تھی داماد کا لن دیکھی تو شوہر کے لن سے موٹا لمبا تھا میں تو بہت گرم ھو گئی من کرنے لگا ابھی جاکر داماد پر چڑھ جاؤں اور جب داماد چدائی کرنے لگا تو اس نے مجھے دیکھ لیا کے میں ان کو دیکھ رھی ھوں میں جلدی سے اپنے روم آئی اور چوت کا پانی نکال کر سو گئی اب داماد کا لن مجھے پل پل میں یاد آتا پھر بیٹی اپنے گھر چلی گئی پھر کچھ دن بعد داماد سامان دینے آیا میرا بہت من تھا کے آج داماد نے مجھے پکڑا تو کچھ نہیں کہوں گی جب داماد آیا تو میں بہت گرم تھی من کر رہا تھا ابھی داماد مجھے پکڑے گا لیکن داماد نے کچھ نہیں کیا داماد چلا گیا داماد کے جاتے ہیں میں روم میں آکر نگی ھو کر خود سے سیکس کیا اور چوت کا پانی نکال لیا اس کے بعد داماد نے کچھ نہیں کیا جب داماد آتا تو من کرتا آج میں داماد کو پکڑ لوں لیکن ہمت نہیں ھو پاتی تھی بیٹی پیٹ سے تھی جب بیٹی کو آٹھوا مہنہ چلنے لگا تو تو ایک دن داماد گھر آیا سامان دیا اور میں داماد کیلئے کچن میں چائے بنانے گئی ابھی چائے کی پتیلی کو ہاتھ لگائی تھی کے داماد نے مجھے پیچھے سے باھوں میں بھر لیا میں نے پیچھے دیکھا تو داماد نے کہا پلز آج منع مت کرنا آج کنٹرول نہیں ھو رہا سمیرا بھی پیٹ سے ھے میں نے کچھ نہیں کہا دامام کو بس سنتے دیکھ رھی تھی اور مجھے اٹھا لیا روم کے بیڈ پر لیٹا کر مجھے مستی میں چومنے لگا قمیض سے میرے بڑے مموں کو نکال کر دباتے چومتے چوسنے میت مست تھا پھر ایک دم میری شلوار اتار کر اپنی شلوار اتار کر میری چوت میں لن ڈال دیا اور چدائی کرنے لگا بس پھر مجھ سے صبر نہیں ھوا اور میں نے داماد کو باھوں میں بھر کر داماد کے منہ میں منہ دیا اور چومنے لگے چدائی کرتے ھوئے اچانک کال آئی داماد نے کال ریسیو نہیں کی کچھ دیر بعد مجھے کال آئی اچانک میری نظر پڑی تو بیٹی کی کال تھی میں کال اوکے کرتی کہا ہاں سمیرا تو داماد رک گیا بیٹی نے کہا مجھے شدید درد ھو رھا داماد کیا پوچھا تو میں نے کہا واشروم میں ھے بیٹی نے کہا آپ دونو جلدی آجاؤ داماد نے کہا کیا ھوا میں نے کہا سمیرا کی طبیعت خراب ھے بلا رھی ھے ھم نے کپڑے پہنے اور خاموش رھے اور داماد کے گھر آئے سمیرا کو اسپتال لے گئے صبح ھو گئی اور سمیرا کو گھر لائے مجھے گھر چھوڑ کر چلے گئے میں آکر سو گئی شام کو اٹھی تو مجھے داماد کے ساتھ سیکس یاد آیا اور میں سوچنے لگی کے اب روز مزے کروں گی کچھ دیر بعد داماد کی کال آئی کہا میں آجاؤ کچھ دیر کیلئے میں نے کہا سمیرا کیسی ھے کہا وہ ٹھیک ھے میں آرھا ھوں میں نے کہا ٹھیک ھے پھر کچھ دیر بعد داماد آگیا اور میں داماد سے کھل کے سیکس کیا پھر بیٹی کو بیٹا ھوا دامام دن میں دو بار چدائی کیلئے آتا اور ھم چدائی کرتے ایک دن چدائی کرتے داماد سے رات رہنے کو کہا پھر پوری رات چدائی کی اور میں پریگننٹ ھو گئی میں نے جب اپنی یہ کیفیت دیکھی تو داماد کو لے ڈاکٹر کے پاس گئے پتا میں پریگننٹ ھو میں تو پریشان ھو گئی داماد سے کہا اس کو گرانا پڑے گا نہیں تو ھم مصیبت میں آجائیں گے پھر گرا دیا اور منصوبہ بندی پر عمل کیا داماد سے میں نے کہا تماری میں ہمیشہ کیلئے ھوں پر بچہ نہ ھو داماد نے کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں بچوں کیلئے سمیرا ھے نہ پھر داماد نے کہا گانڈ چودنے دو اور کہا سمیرا بھی کرنے دیتی ھے میں نے کہا اتنی سی بات میری جان مانگو گانڈ کیا چیز ھے میں درد برداش کیا اور گانڈ لن لیا آج بھی داماد مجھے بہت مزے دیتا ھے اور میں اب بھی جوان ھوں بائے 

No comments:

Post a Comment