ھیلو دوستو میرا نام زویا ھے میں بہت خوبصورت ھوں۔ اور میرے بڑے ممے ہیں۔ میری چوت میں بہت مزہ ھے۔ میں چوت کو چٹوانے اور لن کو چوسنے کی بہت شوقین ھوں۔ میں جب کنواری تھی تو میں اپنے کزن کے ساتھ چدائی کرتی تھی کزن کے لن سے میں نے اپنی چوت اور گاںڈ کی سیل کھلوائی تھی۔ کزن میری چوت گانڈ کو بہت چومتا چاٹتا اور میری چوت گانڈ مموں اور منہ کی بہت چدائی کرتا میں بھی کزن کے لن کو چومتی چاٹتی منہ میں لےکر چوپے لگاتی اور اپنے دونوں مموں میں لن کو خوب رگڑتی۔ آفففف میں تو کزن کے لن سے بہت مزے کرتی اور ھم دونوں نگے ھوتے۔ اسی طرح کزن کے لن سے میں نے ایک سال مزے کیئے۔ پھر کزن دوسرے ممالک چلا گیا۔ آفففف میں تو بہت پیاسی ھو گئی لیکن میری پیاس مٹانے والا کوئی نہیں تھا۔ میں اپنے کزن کے لن کو بہت مس کرتی۔ پھر ایک دن مما نے مجھے میری شادی کا بتایا۔ آفففف میں تو یہ سوچ سوچ کر بہت گرم ھو جاتی کے اب لن چوبیس گھنٹے میرے پاس ھوگا میں لن سے روز مزے کروں گی لن کو بہت پیار کروں گی۔ اور اپنی چوت گانڈ مموں منہ میں لن لونگی۔ اور اپنی چوت کو خوب چٹواؤ گی۔ آففففف یہ سوچ سوچ کر میں تو بہت گرم ھو جاتی۔ پھر میری شادی حسان سے ھو گئی سوہاگ رات کو ھی میری بہاری مرجھا گئی۔ حسان تو مجھے اور میرے مموں کو میری چوت اور گانڈ کو چومتا بھی نہیں تھا۔ اور نہ ھی مجھے نگا کرتا اور نہ ھی اپنے لن کو ہاتھ لگانے دیتا اور بتی بند کرتا اور میری شلوار کو تھوڑا سا اوپر کرکے چدائی کر لیتا مجھے تو شوہر کے ساتھ بلکل مزہ نہیں آتا تھا۔ میں پیاسی کی پیاسی ھی رھی من کرتا شوہر سے الگ ھو جاؤں پر میری ساس کیوٹ ھوتی ھوئی بہت اچھی بھی تھی ساس کی وجہ سے میں شوہر کے ساتھ رھے رھی تھی اور ایک ہفتے میں مجھے شوہر کے لن سے پیٹ ھو گیا۔ میری ساس اکثر اپنے بھائی زوہیب کا بتاتی۔ زوہیب کی بیوی سوہاگ رات کو ھی کسی کے ساتھ بھاگ گئی تھی اور زوہیب یورپ میں رہتا تھا اور زوہیب کا اپنا بزنس تھا۔ پھر مجھے بیٹا ھوا بیٹا ایک مہینے کا ھوا تو ایک دن ساس بہت خوش تھی میں نے ساس سے خوشی کی وجہ پوچھیں تو ساس نے بتایا کے زوہیب کل آرہا ھے۔ پھر ساس آپنے ساتھ مجھے ایر پورٹ لے گئی میں نے زوہیب کو دیکھا زوہیب بہت کیوٹ تھا اور صحت مند بھی تھا۔ پر زوہیب کی آنکھیں بہت پیاسی تھیں۔ میں تو زوہیب کی پیاسی آنکھوں میں ڈوب گئی اور زوہیب کو دیکھ دیکھ کر بہت گرم ھو جاتی۔ مجھے ایسے لگتا کے زوہیب ھی ھے جو میری بہاریں پھر سے کھلا سکتا ھے۔ پھر دو دن بعد ایسا ھوا کے میری ساس اپنے روم میں میرے بچے کے ساتھ سو رھی تھی اور میں کچن میں کھانا بنا رھی تھی تو زوہیب کچن میں آیا اور پانی کیلئے گلاس مانگا میں نے مسکرا کر کہا میں آپ کو پانی پلاتی ھوں۔ گلاس میں پانی ڈال کر دیا زوہیب پانی پینے لگا میں نے کہا ایک گھونٹ بچانا مجھے ایک گھونٹ پانی بچا کر گلاس دیا اور کہا ایک گھونٹ کا کیا کروگی میں نے کہا مجھے پینا ھے کہا کیوں میں نے پی کر کہا پیار بڑھتا ھے۔ اور زوہیب کو باھوں میں بھر کر زوہیب کے ھونٹ چوسنے لگی زوہیب نے بھی مجھے اپنی باھوں میں بھر لیا اور ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے پھر ایک دم زوہیب نے مجھے الگ کیا میں نے کہا کیا ھوا کہا کچھ نہیں پھر ایک دم مجھے باھوں میں بھر لیا اور میری گانڈ کے ہیپ دباتے میرے ھونٹ چوسنے لگا میں بھی زوہیب کے ھونٹ چوس رھی تھی۔ آففففف مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا پھر زوہیب نے مجھے چھوڑ دیا آفففف میں تو مستی میں زوہیب کو دیکھنے لگی پھر زوہیب نے مجھے پکڑ لیا آفففف میرے بڑے مموں کو دباتے میری چُوت کو سہلاتا ھوا میرے ھونٹ چوس رہا تھا میں بھی زوہیب کو چومتی ھوئی زوہیب کی پینٹ پر زوہیب کے لن کو سہلا رھی تھی پینٹ میں زوہیب کا لن ایک دم پھولا ھوا تھا زوہیب کا لن کزن اور شوہر کے لن سے بہت زیادہ موٹا اور لمبا لگا پھر ایک دم زوہیب مجھے چھوڑ کر اپنے روم چلا گیا میں تو فل مستی میں آگئی اور میں بھی زوہیب کے روم میں آئی زوہیب بیڈ پر لیٹا تھا میں زوہیب کے اوپر لیٹ گئی اور زوہیب کو چومنے لگی زوہیب بھی مجھے چومنے لگا پھر کبھی میں زوہیب کے نیچے تو کبھی اوپر آفففف مجھے تو زوہیب کے ساتھ بہت مزہ آرہا تھا زوہیب میرے بڑے مموں کو دباتا ھوا مجھے چومتا چوت کو سہلاتا میں لن کو سہلاتی زوہیب کو چوم رھی تھی۔ پھر ایک دم زوہیب اٹھ کر بیٹھ گیا میں مستی میں تھی زوہیب کو چومتی ھوئی کہا مجھے پیار کرو کیا ھوا زوہیب نے کہا آپی آجائے گی میں چومنے لگی زوہیب پھر مجھے چومنے لگا آفففف میں تو فل مزے میں تھی زوہیب نے مجھے چھوڑ کر کہا دن میں نہیں آپی نہ آجائے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میں رات کو آؤں گی۔ کہا ٹھیک ھے پھر میں کچن میں آئی کچھ دیر بعد پھر کچن میں زوہیب آیا آفففف مجھے کھانے کی میز پر لیٹا کر میرے بڑے مموں کو نکال کر چومتے چوستے ھوئے میری شلوار میں ہاتھ ڈال کر میری چوت میں انگلی کرنے لگا آففففف مجھے بہت مزہ آرہا تھا۔ کے اتنی دیر میں میرے بچے کی رونے کی آواز آئی آفففف مجھ سے تو برداش نہیں ھورہا تھا جب ساس کی آواز آئی زویا او زویا تو زوہیب جلدی سے اپنے روم چلا گیا میں اپنے مموں کو اندر کیا اور ساس کے پاس گئی۔ پھر رات کو میں زوہیب کے روم میں آئی تو زوہیب نے مجھے باہوں میں بھر لیا میں فل مستی میں زوہیب کو چومتی ھوئی زوہیب کو نگا کیا پھر زوہیب نے میرے سارے کپڑے اتار دیئے۔ آفففف میرے بڑے مموں کو دباتا چومتا مموں کی نیپلوں کو منہ میں لےکر چوستا ھوا میری چھانگوں میں لن رگڑ رہا تھا میں بھی زوہیب کو مستی میں چوم چوس رھی تھی۔ پھر زوہیب میری چوت کو چومتا چاٹتا چوستا رھا آفففف کتنے سالوں بعد مجھے زوہیب کے ساتھ بہت مزہ آرہا تھا۔ بہت دیر تک میری چوت کو پیار کرتا رہا پھر کچھ دیر بعد میری چوت نے رس چھوڑ دیا۔ پھر میں زوہیب کو بیڈ پر لیٹا کر زوہیب کو چومتی ھوئی زوہیب کے لن کو دیکھا تو زوہیب کا لن تو کزن اور شوہر کے لن سے بہت لمبا اور موٹا تھا آفففف میں نے تو زوہیب کے لن کو بہت دیر تک چومتی چاٹتی چوستی رھی۔ سالوں بعد مجھے لن کو پیار کرنے کا موقعہ ملا۔ پھر میں زوہیب کے لن کی سواری کی اور جوش میں چدائی کرنے لگی زوہیب کو چومتی ھونٹ زبان چوستی زوہیب بھی نیچے سے زبردست چدائی کرتا ھوا میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا مجھے باھوں میں بھر کر پیار کرتا زوہیب کے ساتھ مجھے کزن سے بھی بہت زیادہ مزہ آرہا تھا۔ پھر میری چوت نے رسیلا رس چھوڑ دیا۔ میں گھوڑی بن کر زوہیب کے لن کو اپنی گانڈ میں لیا تو زوہیب میری گانڈ کی زبردست چدائی کرنے لگا آفففف سالوں بعد میں مستی میں تھی۔ پھر زوہیب میری گانڈ سے لن نکال کر میری چوت میں ڈال کر چودنے لگتا تو کبھی چوت سے لن نکال کر گانڈ میں ڈال کر چودتا میرے مموں کو دباتا آففففف میں کیا بتاؤں کے میں مستی میں کتنی خوش تھی۔ پھر میری چوت نے رس چھوڑ دیا۔ پھر زوہیب نے مجھے لیٹا کر میرے بڑے مموں کو چودتا اور میرے منہ میں چودتا پھر زوہیب میری گانڈ چودنے لگا آفففف مجھے زوہیب چودے جا رہا تھا اور میری چوت رس چھوڑے جا رھی تھی۔ پھر میں زوہیب کے اوپر آکر لن کی سواری کی اور زبردست چدائی کرنے لگی۔ پھر زوہیب نے میری چُوت میں بنا لن نکالے مجھے لیٹا دیا اور زبردست چدائی کرنے لگا کچھ دیر بعد میری چُوت نے رس چھوڑ دیا پھر میری چوت میں زوہیب کے لن کا گرما گرم پانی نکلتا ھوا محسوس ھوا۔ میں اور زوہیب صبح کے 6 بجے تک چدائی کی پھر میں آکر شوہر کے ساتھ سو گئی۔ پھر میں اور زوہیب ہر رات کو چدائی کرتے۔ پھر جب کبھی دن میں ساس سوئی ھوتی تو ھم کچن میں ھی چوت لن کو پیار کرتے مست ھو جاتے اور زوہیب کے روم میں آکر چدائی کرتے زوہیب جیسا تو کوئی ایسا مرد نہیں تھا زوہیب بڑی مشکل سے فارغ ھوتا۔ شوہر نے تو مجھے چودنا ھی چھوڑ دیا اور اسی طرح زوہیب سے چدائی کرتی مجھے ایک مہینہ ھو گیا اور زوہیب کے لن سے مجھے حمل ھو گیا۔ زوہیب کو بتایا تو زوہیب سن کر بہت خوش ھوا۔ کچھ دن بعد میری ساس زوہیب اور میں لینچ کر رھے تھے تو ساس نے زوہیب سے کہا کب یورپ واپس جارھے ھوں زوہیب نے کہا بس آپی کل جارہا ھوں۔ جب میں نے سنا کے زوہیب کل جارہا ھے تو میں نے زوہیب سے کہا آپ کل جا رھے ھو کہا ہاں میں غصے سے اٹھ کر اپنے روم میں آکر رونے لگی۔ کیونکہ مجھے زوہیب سے محبت ھوگئی تھی۔ کچھ دیر بعد میری ساس میرے روم میں آگئی اور ساس نے مجھے روتی ھوئی دیکھ کر کہا زویا تم رو رھی ھو میں نے کہا نہیں آنکھ میں کچرا چلا گیا ھے ساس نے کہا مجھے پتا ھے تم کیوں رو رھی ھو زوہیب واپس جارہا ھے میں پھر سے روتی ھوئی ساس کی گود میں سر رکھ کر رونے لگی۔ ساس نے کہا رونے سے اچھا ھے آج رات کو زوہیب کو ہمیشہ رکنے کا کہو۔ ابھی تو تمہارے پیٹ میں زوہیب کا بچہ ھے میں ساس کی گود سے سر اٹھا کر کہا ممی آپ کو سب پتا ھے۔ کہا تم میری بہوں نہیں بیٹی ھوں۔ رات کو زوہیب کو ہمیشہ یہیں رکنے کو کہو۔ پھر رات کو میں زوہیب کی باھوں میں آکر رونے لگی اور میرے آنسو بہے رھے تھے۔ زوہیب نے میرے آنسو چاٹتے کہا میری جان تم کیوں رو رھی ھوں۔ میں نے کہا زوہیب مجھے زندگی میں صرف تہمارے علاؤہ کسی سے محبت نہیں ھوئی یہاں تک کے مجھے شوہر سے بھی کبھی محبت نہیں ھوئی میں تم سے بہت محبت کرتی ھوں تم ھو کے مجھے چھوڑ کر جا رھے ھو تم اگر گئے تو میں بھی اس گھر میں نہیں رھوں گی میں خودکشی کرلوں گی۔ زوہیب نے مجھے باھوں میں زور سے دباکر میرے ھونٹ چوم کر کہا اچھا تم بتاؤ میں کیا کروں۔ میں نے کہا تم ہمیشہ کیلئے یہاں رھو۔ زوہیب نے کہا میری جان میں بھی تم سے بہت پیار کرتا ھوں تمہارے علاؤہ میں نے آج تک کسی لڑکی کو چھوا تک نہیں۔ میں بھی تیرے بنا نہیں رھے سکتا۔ میں زوہیب کے اوپر آکر زوہیب کے ھونٹ چوم کر کہا پھر یہی رھے جاؤ ہمیشہ کیلئے۔ کہا زویا میں بہن کے گھر ہمیشہ کیسے رھے سکتا ھوں۔ میں نے کہا ٹھیک ھے پھر تم جاؤ اور میرا جنازہ ھی دیکھو گے۔ زوہیب نے کہا اچھا ابھی مجھے صرف ایک مہینہ جانے دو۔ پھر آکر دیکھیں گے کے کیا کریں ٹھیک ھے۔ میں نے کہا صرف مہینے کیلئے جاؤ گے۔ مجھے باھوں میں دباتے چوم کر کہا میری ٹھیک ھے آجاؤں گا اب پانی تو پلاؤ۔ میں نے ھونٹ چوم کر کہا ابھی لائی۔ میں باہر آئی تو میں نے ساس کو اپنے روم میں جاتے دیکھا۔ میں نے پانی دیا تو زوہیب نے کہا آج ایک بار گانڈ میں فارغ ھونے دو آفففف میں نے تو زوہیب کو چوم کر کہا کس نے روکا ھے پھر دو بار میری گانڈ میں فارغ ھوا مجھے تو بہت مزہ آیا پھر 6 بجے شوہر کے ساتھ سو گئی۔ پھر دن کو زوہیب جانے کی تیاری میں تھا میں نے کہا آپ کی جدائی برداش نہیں ھو رھی کہا میں آ جاؤں گا پھر زوہیب چلا گیا پھر ساس نے نہ مجھ سے پوچھا تو نہ میں نے بتایا اور دن گزرنے لگے۔ پھر ایک دن ساس بہت سارا کھانا بنا رھی تھی میں نے پوچھا تو کہا مہمان آنے والے ہیں تم بھی تیا ھو جاؤ۔ پھر شام کو مہمان آئے انکل آنٹی کے دو بڑے بیٹے اور ایک بڑی بیٹی سنا ساتھ میں تھی ھم سب ان سے ملے آنٹی نے میرا ساس سے پوچھا تو ساس نے کہا یہ میری بھابھی زویا ھے میں یہ سن کر چونک گئی لیکن خاموش رھی۔ پتا چلا کے حسان سنا سے شادی کر رہا ھے پھر یہ چلے گئے۔ میں اپنے روم میں تھی تو ساس آئی ساتھ بیٹھ کر کہا زویا میری بیٹی سے بھابھی بنو گی میں نے ساس کو گلے لگا کر ساس کے ھونٹ کو چمہ کیا تو پھر ساس کہتی ھو ھوم بتاؤ میرے ھونٹوں پر اپنے ھونٹ رکھ کر کہا مجھے باھوں میں دباکر کہا میں نے بھی ایسا کبھی پیار نہیں پایا مجھے پتا ھے میں کتنی گرمی ھے زوہیب سے شادی کرا دو میرے ھونٹ چومنے لگی میں نے ممی آپ کتنی اچھی ھیں اور ساس کے ھونٹ چومنے لگی کچھ دیر ھونٹ چومے پھر ساس نے مجھے طلاق نامہ دےکر کہا ت تیری ل
طلاق کو دو مہینے گزر گئے ہیں زوہیب آئے گا تو تیری شادی کرا دوں زوہیب کے لن سے خوب مزے کرنا سچ میں بتاؤ زوہیب کا لن بہت پسند ھے۔ مجھے زور سے باھوں میں دباکر کہا اب تو مزے کر۔ میں نے ساس سے کہا ممی تو کہا مجھے اب آپی کہا کرو۔ میں نے کہا آپ بہت گرم ھو کوئی رکھا نہیں ھے۔ کہا نہیں بہت پیاسی ھوں۔ کچھ دیر ھم چومتی رھیں۔ پھر رات کو ساس مجھے بلاکر کر کہا میں بہت گرم ھو کیا کروں۔ میں ہنس کر کہا حسان ھے۔ مجھے چوم کر کہا پگلی وہ تو بیٹا ھے۔ میں نے کہا آپ بتاؤ کہا تم ھی کچھ کر دو۔ میں ساس کے ھونٹ چومتی مموں کو دبانے لگی اور ساتھ میں۔ میں بھی گرم ھو گئی ساس کے سارے کپڑے اتار کر چومنے لگی ساس نے بھی مجھے نگا کیا آفففف ساس کے ساتھ بھی مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر ساس کی چوت کو چاٹ چاٹ کر ساس کی چوت کا رس نکال دیا۔ پھر ساس نے میری چوت کا رس نکالا۔ پھر ھم نے تین بار سیکس کیا میں اور ساس نگی سو گئی زوہیب کے آنے تک میں ساس کے ساتھ مزے لیتی رھی پھر زوہیب آیا اور ساس نے میرا نکاح زوہیب سے کرایا۔ ساس اب میری نند تھی۔ جب میں زوہیب کے ساتھ یورپ جانے والی تھی تو ساس سے سیکس کیا تو ساس نے کہا مجھے بھول تو نہیں جاؤ گی۔ میں نے کہا میں آتی رھوں گی۔ پھر میں زوہیب کے ساتھ یورپ آئی یہاں تو زوہیب جب گھر ھوتا تو مجھے نگا رکھتا خود بھی نگا ھوتا ھم بہت چدائی کرتے افففف میں تو بہت خوش تھی زوہیب کو پاکر پھر میری ڈلوری ھونے والی تھیں تو زوہیب سے کہے ساس کو بلا لیا ساس تو خوش ھو کر آئی پھر ڈلوری ھوئی تو دو مہینے ساس کے ساتھ سیکس کرتی اور ساس مری اور زوہیب کی چھپ کر چدائی دیکھتی۔ میں نے ساس کو دیکھ لیا پھر ایک دن میں اور ساس نگی سیکسی کر رھی تھیں تو زوہیب نے دیکھ لیا۔ ھم نے زوہیب کے سامنے آرام سے کپڑے پہنے زوہیب نے اپنی آپی کو نگا دیکھا تو ہنس کر تعریف کی پھر ساس زوہیب کے لن کی بہت تعریف کرتی۔ میں نے بھی کہے دیا ایک بار چدائی کر لو مزہ آجائے گا۔ لیکن ساس نے کہا بھائی نہ ھوتا تو ضرور لے لیتی۔ پھر ساس چلی گئی۔ تو دوستوں مجھے دیجیئے اجازت آپنا خیال رکھنا بائے۔
ہیلو دوستوں میں ہوں آپکی شنو جان میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔۔ Main Hun aapki Shano jaan Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Tuesday, February 14, 2023
میری ساس کا بھائی زوہیب
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment