Saturday, March 20, 2021

جاسمین

ھیلو فرینڈز میرا نام جاسمین ھے میری عمر 38 سال ھے اور میرے مموں کا سائز 40 ھے اور کمر کا سائز 34 ھے اور میرا گورا رنگ ھے اور پیاری آنکھیں ہیں اور گورے گال ہیں اور چوسنے والے ھونٹ اور کیوٹ سی چوت ھے اور میں اپنا سیکس آپ سے شیر کرتی ھوں میں 12 سال کی تھی تو ۔۔۔ ایک میم میرے پاپامما سے مجھے اپنے گھر سیلری پہ لےگئی تاکہ میں گھر میں کام کروں ۔۔۔ پھر میں میم کے گھر میں رہنے لگی اور گھر کا کام کرتی رھی ۔۔۔ پھر میم نئے گھر میں شفٹ ھوئی اور اس گھر میں ابھی پالش کا کام چل رہاتھا۔۔۔ پھر میم نے مالی سے واچ مین کا کہا تو مالی نے اپنے بھتیجے کو لایا اور میم نے اسے کام پہ رکھ لیا ۔۔۔ میں اس سے ملی تو میں نے اپنا نام بتایا اس نے بتایا میرا نام وقاص ھے ۔۔۔ میں نے کہا شادی شدہ ھو تو وقاص نے کہا ہاں ۔۔۔ ابھی بنگلے میں پالش کا کام چل رہاتھا ۔۔۔۔ پالش کرنے والوں میں سے ایک لڑکا مجھے اچھا لگا تو میں نے اس سے کہا آپ مجھے اچھے لگتے ھو مجھ سے دوستی کروگے ۔ لڑکے نے میری تعریف کی ۔ پھر دوسرے دن ان کا کام ختم ھوا اور وہ چلے گئے ۔۔۔ میں نے سوچہ کے لڑکے سے کیسے ملا جائے ۔۔ پھر مجھے وقاص کا خیال آیا تو اب میں وقاص سے فری ھونے لگی ۔۔۔ اب وقاص مجھ سے باتیں کرتے ھوئے مجھے چھوتا تو میں مسکراتی جب وقاص نے محسوس کیا کے میرے چھونے سے میں کچھ نہیں کہتی تو وقاص مجھے باھوں میں پکڑتا اور کبھی مموں کو ہاتھ لاتا کبھی مجھے چومتا اور میں ہنستی ھوئی چھوڑاتی ۔۔۔ اب وقاص مجھ میں مست ھوتا اب میں نے سوچہ کے اب بات کرنی چاہیئے ۔۔۔ پھر ایک دن میں نے وقاص سے لڑکے کی ساری بات بتاکر کہا لڑکے سے ملنے کے لیئے تم میرا ساتھ دو ۔ وقاص نے کہا ٹھیک ھے پر تم صرف باتیں کروگے میں نے کہا ٹھیک ھے ۔ پھر میں نے وقاص کے فون سے لڑکے کو فون کرکے ملنے کوکہا ۔ پھر وہ لڑکا آیا تو میں لڑکے کو وقاص کے کواٹر میں لے گئی میں نے لڑکے کو باھوں میں بھر کر چومنے لگی اور لڑکا ڈر رہاتھا اور وقاص نے کھڑکی کھلی رکھی تھی اور ہمیں وقاص کھڑکی سے دیکھ رہاتھا پھر میں نے لڑکے کے دونوں ہاتھوں کو اپنے مموں پہ رکھر کر کہا مموں کودباؤ لڑکے نے ڈرتے ھوئے میرے مموں کو دباتا اور میں لڑکے کو چوم رھی تھی ۔ پھر وقاص اندر آکے لڑکے کو جانے کو کہا اور لڑکے نے کہا اب میں کبھی نہیں آؤں گا کہےکر چلاگیا پھر لڑکے نے اپنا نمبر بھی چینگ کردیا                                     ۔۔۔۔ اب میں اور وقاص آپس میں مستی مزاک کرنے لگے ۔ ایک مرتبہ میم نے مجھ سے کہا کے وقاص اور تم دونوں جاکے اوپر کے روموں کی صفائی کرو  پھر جب میں وقاص کو بولی تو وقاص نے مجھے ھوا میں چمہ پھینکا۔۔۔۔ پھر ہم اوپر کام کرنے گئے تو وقاص نے مجھے باہوں میں بھر کر چومتے ھوئے مموں کو دباتا اور اپنے لن کی میرے جسم میں حرکت کرتا اور وقاص کا لن ایک دم کھڑا ھوتا اور میں کچھ دیر مزے لیتی پھر چھڑاکر نیچے بھاگ جاتی ۔ پھر جب مجھے وقاص کی طلب ھوتی تو میں اوپر چائے لےکر جاتی اور پھر میں وقاص سے مستیاں کرتی تاکہ وقاص مجھے اپنی باہوں میں بھر کر چومے ۔ اب میں نے وقاص کو اتنا ھوٹ کیا کے اب تو میم کے سامنے وقاص کا لن کھڑا ھوتا ۔۔۔۔ میم وقاص کے کھڑے لن کو دیکھ کے وقاص سے کہتی بیوی کی یاد آرھی ھے وقاص کہتا نہیں میم تو میم کہتی ۔ پھر تیرا لن کیوں کھڑا ھے جاؤ اور مار کے آجاؤ پھر وقاص چلا جاتا ۔۔۔ پھر جب آتا تو مجھے دیکھتا تو پھر وقاص کا لن کھڑا ھوجاتا پھر میں پوچھتی کے تم نے جاکر کیا کیا پھر وقاص نے بیوی کی چودائی کی بات بتائی پھر وقاص نے مجھے باہوں میں بھر کر چومتے ھوئے کہا تم میرا لن لے کے دیکھوں پھر میری چوت میں انگلی کرنے لگا کچھ دیر بعد میری چوت نے رس چھوڑا پھر میں آکر سو گئی ۔۔۔ اب تو وقاص مجھے باھوں میں بھرکر چومتا اور میرے مموں کو قمیض پر دباتا چومتا اور میں ہنستی ھوئی اپنے آپ کو وقاص سے چھوڑاتی     ۔۔۔ اب میں وقاص سے مستیاں کرتی اور فل انجوئے کرنے لگی ۔۔۔ پھر ایک دن ۔ میم نے کہا وقاص کے ساتھ اوپر جاکر روموں کی صفائی کرو ۔                                                 ۔۔۔ جب ہم اوپر گئے تو وقاص نے مجھے پکڑکر چومتے ھوئے میری رانوں میں اپنا لن رگڑ رہا تھا اور مجھے بھی مزہ آرہا تھا پھر میں ہنستی ھوئی اپنے کو چھڑاکر دوسرے روم میں گئی تو وقاص وہا آیا اور وقاص کا لن ایک دم مست کھڑا تھا اور مجھے پیچھے سے ایسے دبوچہ کے اپنے لن کو میری گانڈ کے کوہلوں میں رگڑتے ھوئے میرے مموں کو دباتے ھوئے میری میری گردن کو چوم رہا تھا اور مجھے بہت مزہ آرہاتھا اور پھر میں بھاگ کر نیچے چلی گئی                          ۔۔۔ پھر جب بھی مجھے وقاص کی طلب ھوتی تو میں کبھی کھانہ چائے کچھ نہ کچھ لےکر دینے جاتی تو وقاص سے مستیاں کرتی تاکہ وقاص مجھے چومے پیار کرے مجھے پکڑے پھر وقاص سے میں کچھ دیر مست رہتی پھر میں پھڑپھڑا کر بھاگ جاتی ۔۔۔ بنگلے میں الارم سکورٹی لگا ھوا تھا اور میم نے مجھے الارم کا کوڈ بتایا ھوا تھا ۔ میں نے الارم کا کوڈ ہٹاکر وقاص کے کواٹر میں گئی تو وقاص نے مجھے دیکھا اور مجھے چومتے ھوئے اپنے بستر پہ لیٹاکر میرے منہ میں منہ دےکر ھونٹ زبان چومتے چوستے ھوئے قمیض پہ میرے مموں کو چومتا دبارہا تھا ۔ اور میں آہیستہ سے کہے رھی تھی چھوڑو کہیں میم نہ آجائے اور من میں کہتی مجھے اور مست کرو ۔ وقاص نے کہا میرا لن دیکھوں گی ۔ میں نے کہا میم آجائےگی ۔ تو وقاص نے جھٹ سے اپنا لن نکال کے مجھے دیکھایا مجھے لن اچھا لگا پھر وقاص نے میری شلوار اوپر کر کے میری چوت کو خوب چومنا چوسنا چاٹنا شروع کیا اور میں اتنی مست ھوئی کے میری چوت نے رس نکالا تو پھر میں آکر سکون سے سوگئی ۔۔۔ اب جب بھی ہم اوپر جاتے تو ہم فل مست ھوتے ابھی میں مست ھوئی تھی کے میم نے مجھے آواز دی اور میں نیچے گئی ۔۔۔ پھر میں نے سوچہ کے رات کو وقاص کے لن کو دیکھوں گی کے لن کیسا ھے اور لن کو پیار کرونگی ۔ پھر میں رات کو گئی تو وقاص مجھے پیار کرنے لگا میں نے وقاص سے کہا اپنا لن دیکھاؤ تو لن دیکھایا اور میں لن کو ہاتھوں میں لےکر پیار کرنے لگی اور وقاص میری چوت میں انگلیاں مار رہاتھا اور وقاص کے لن نے مجھے مست کیا ھوا تھا اور میری چوت نے وقاص کو مست کیا ھوا تھا پھر وقاص کے لن کا پانی نکلا میں نے پیا پھر وقاص میری چوت کو چاٹنے لگا پھر میری چوت نے رس چھوڑا تو وقاص نے مجھے دیکھادیکھا کر میری چوت کا رس چاٹتا رہا پھر میں آکر سکون سے سوگئی ۔۔۔ پھر تو میم جب بھی کسی کام سے چند گھنٹوں کےلیئے جاتی تو میں کبھی وقاص سے اپنی چوت چٹواتی کبھی میں وقاص کے لن کو چوپہ مارتی ۔۔۔ پھر تو جب میں اوپر کے روموں کی صفائی کے لیئے وقاص کو لےجاتی تو پہلے ہم بیڈ پہ خوب سیکس کرتے جب لن چوت کا رس نکلتا تو کام کرکے  نیچے آتے ۔۔۔ میں نے سوچہ کے اب وقاص کا لن چوت میں لےکر دیکھوں کتنا مزہ آتا ھے پھر میں وقاص کو چائے دینے گئی تو وقاص کو چومتے ھوئے کہا رات کو میں آؤں گی اور تیرے لن کو اپنی چوت میں لوگی پھر میں نے وقاص سے کہا لن نکالوں نکالا پھر میں نے چوپہ مارے پھر میں نے اپنی شلوار نیچے کرکے کہا جلدی پیار کرو کہیں میم آواز نہ دےدے پھر وقاص نے میری چوت کو چاٹا پھر میں چلی آئی ۔۔۔ پھر میں رات کو وقاص کے پاس گئی تو ہم نے پیار کرتے ھوئے ایک دوسرے کو نگا کرکے مست ھوگئے وقاص سے کہا اب میری چوت میں لن ڈالو پھر وقاص نے لن کو چوت پہ رکھا اور زور کا جھٹکا دیا اور لن میری چوت کی سیل توڑتا خون نکالتا ھوا پورا اندر چلاگیا مجھے درد ھوا پھر جو چدائی کی کے مجھے زندگی کا مزہ آیا میں چودائی میں ایسی مست ھوئی چودائی کرتےکرتے صبح ھوگئی میری چوت بار بار رس چھوڑتی رھی اور پھر میں جاکر سوگئ ۔۔۔۔ اب ہمیں جب بھی موقعہ ملتا ہم چودائی کرتے اور اب اسی طرح وقت گزرتے رھے ۔۔۔ پھر وقاص نے میری گانڈ چودنے کی فرمائش کی میں نے کہا رات کو آؤں گی تو چودلینا ۔ پھر میں رات کو گئی اور اپنی گانڈ کی سیل تڑوائی پھر اب وقاص مجھے ہر طرح سے چودتا اور میں خوشی خوشی اور مست ھوکر چودتی ۔۔۔۔ اب وقاص کی جب چُھٹی ھوتی تو میں تڑپتی رہتی اور سوچتی کے وقاص اپنی بیوی کو ایسے پیار اور چودرہا ھوگا پھر جب آتا تو میں پہلے چودائی کرکے پھر کام کرتے ۔۔۔۔ پھر مجھے خیال آیا کے وقاص دو چوتووں سے مزے کرتا ھے تو کیوں نہ میں بھی دوسرا لن لو ۔ میں نے وقاص سے کہا مجھے دوسرے لن کا مزہ دلاؤ چاہے تم اس سے پیسے لےلو پھر وقاص نے کہا ٹھیک ھے رات کو آنا اور ہم چودائی کریں گے ۔۔ پھر رات کو گئی تو وقاص کا دوست بھی آیا ھواتھا پھر میں نے دو مرتبہ لڑکے سے چودوایا پھر وہ چلا گیا پھر وقاص مجھے صبح تک چودتا رھا پھر میں جاکر سوگئی ۔۔۔ ہماری میم گھر میں اکثر چڈی بریزر میں ھوتی اور جب وقاص میم کو دکھتا تو لن کھڑا ھوجاتا اور میں وقاص کے لن سے مستیاں کرتی ۔۔۔۔ ایک مرتبہ وقاص نے کہا جاسمین یار میم کے ممے مست ہیں کبھی تو دیکھاؤ میں نے کہا میرے ممے اچھے نہیں ہیں کیا وقاص نے کہا تیرے ممے تو کمال کے ہیں پھر کہا میم کے ممے بھی کمال کے ہیں ۔ پھر وقاص نے کہا جاسمین تم کو چودوانے کا شوق کیسے ھوا ۔ میں نے کہا میں اکثر میم اور صاحب کو چودتے ھوے دیکھتی تھی پھر میں نے بھی سوچا کے میں بھی کوئی لن لوں پھر اس لڑکے کو دیکھا تو سوچا کے اس سے چودواؤں مگر وہ لڑکا تو ڈرپوک نکلا ۔ پھر میں نے سوچاکہ تم تو یہی رہتےھو کیوں نہ میں تم سے فری ھوجاؤں اور تم شادی شدہ بھی ھو اور چودائی کا تجربہ بھی ھوگا اور تم سے تو میں ہر وقت سیکس کرسکتی ھوں ۔ پھر میں نے اپنے جسم کو تیرے حوالےکر دیا جب تم مجھے پکڑتے چومتے مموں کو دباتے لن لگاتے تو مجھے مزہ آتا پھر میں نے وقاص سے کہا رات کو کوئی نیاں لن لانا پھر میں نے وقاص سے پوچھا کے تم نے اس لڑکے سے کتنے پیسے لیئے کہا 4 ہزار میں نے کہا بس تم مجھے ہر رات کو نئے لن کے مزے کراؤں اور پیسے کماؤں ۔۔۔ پھر رات کو بتایا کے ایک لن لایاھوں رات کو آجانا میں نے کہا کتنے میں بات کی کہا 5 ہزار میں پھر رات کو میں گئی اور چودائی کی پھر لڑکا چلا گیا پھر وقاص اور میں نے چودائی کی ۔۔۔۔ ایک دن میم نے مجھ سے کہا میں اپنی بہن کے گھر جارہی ھوں اور رات کو 10 بجے آؤں گی پھر میم چلی گئی ۔۔۔                    پھر میں نے میکپ کیا اور اپنے ھونٹوں پہ پینک سرخی لگاکر انٹرکام پہ وقاص سے کہا میم کے روم میں آجاؤ پھر میں میم کے بیڈ پر نگی لیٹی ھوئی تھی جب وقاص آیا اور مجھے بیڈ پر نگی دیکھ کر نگا ھوکر بیڈ پہ آیا اور پھر ہم ایک دوسرے کو چومنے چاٹنے لگے ہم ایک دوسرے کے چہروں گالوں ھونٹوں زبانوں کو چوستے چومتے رہے پھر وقاص میرے مموں چومتا چوستا پیار کرتا ھوا میری چوت میں لن ڈال کر چودائی شروع کی پھر ہم مستی میں غرلاتے  میں وقاص کے لن کی تعریف کرتی اور وقاص میری چوت کی تعریف کرتا اور مموں کو چودتا میری گانڈ کو چودتا اور میرے منہ میں چودتا تو بہت خوش ھوتا تو میں وقاص کو اور مست کرتی اور مزے لیتی ہم ایسے مست ھوئے کے وقت کا پتا نہ چلا ۔۔۔۔ پھر میم نے بیل بجائی تو پھر ہم ہوش میں آئے تو ہم نے کپڑے پہنے اور وقاص گیٹ کھولنے گیا اور میں نے میم کے بیڈ کو سیٹ کیا پھر میم اندر آئی اور مجھ سے کہا میں نہانے جارھی ھوں پھر میم میرے سامنے نگی ھوکر واش روم گئی ۔ واقعی میم کا فگر بہت کمال کا ھے اور میم کے ممے میم کو اور کیوٹ بناتے پھر میں نے سوچا کے میں میم سے سیکس کروں پھر میں نے اس بارے میں وقاص سے بات کی ۔ وقاص نے مجھے چودتے ھوئے کہا جاسمین پہلے مجھے تم میم کا نگا جسم دیکھاؤ ۔ میں نے کہا وقاص میم اکثر روم میں نگی سوتی ھے میں میم کو کبھی کبھی ربڑ کا لن چوت میں مارتے دیکھا ھے وقاص نے کہا جاسمین میرا من کرتا ھے میم کو چودوں میں نے کہا چودنا ھے تو پھر کچھ سوچو تو وقاص نے کہا تم میم کا نگا جسم دیکھاؤ تو میری سوچ چلے گی ۔ میں نے کہا پھر ایسا کرو صبح میم نگی سوئی ھوتی ھے تب دیکھ لینا پھر جب میں نے وقاص کو میم نگی دیکھائی تو وقاص میم کو دیکھ کے بکابوں ھورہا تھا اور میم کے مموں کو ہاتھ لگانے لگا پھر میں وقاص کو پکڑ کر باہر لےگئی کہا اگر میم اٹھ جاتی تو وقاص نے کہا تم ھو نہ سب سمبھالنے والی پھر ہم چومتے ھوئے چودائی میں مست ھوگئے ۔ وقاص نے کہا پہلے تم میم سے سیکس کرو پھر میرے لیئے میم کو اکسانہ پھر ہم چودائیاں کیا کرینگے ۔۔۔۔۔۔ پھر میم جب بھی نہانے جاتی تو مجھے کوئی بھی کام ھوتا تو میں اندر چلی جاتی اور میم مجھے منع نہیں کرتی تھی اور میں میم کو کبھی ٹپ میں تو کبھی کموڈ پہ تو کبھی نہاتے ھوئے میم کو اپنی چوت میں انگلیاں مارتے ھوئے دیکھتی جب میم کی چوت رس نکالتی تو میم اپنی چوت کا رس چاٹتی پھر فرش ھوکرآتی ۔۔۔۔۔۔ اب میں میم سے سیکس کرنے کے لیئے تڑپ رھی تھی ۔۔۔۔۔۔۔ ایک مرتبہ میم نے نہاتے ھوئے مجھے آواز دی میں گئی اور میں خود کو پانی سے مستی کرتے ھوئے خود کو گیلا کیا اور میم مجھےدیکھ کے مسکرائی تو میں نے کہا میم آپ کو صابن لگاؤں میم نے کہا ٹھیک ھے پھر میں نے میم کےنگے جسم پہ صابن لگائی مموں چوت گانڈ سارے جسم پہ صابن لگائی میم ھوٹ ھوگئی میم نے اپنی چوت میں انگلی مارکے رس نکال کے فرش ھوکر باہر آئی ۔۔۔۔۔۔ پھر میں وقاص سے چودائی کرتے ھوئے یہ بات شیر کی تو وقاص نے کہا جاسمین صاحب کے لن میں دم نہیں اور میم بچاری لن کے لیئے تڑپتی ھے پھر تین چودائی کے بعد میں آکر سوگئی ۔۔۔۔۔۔ میم جب بھی کوئی بولی ووڈ اور ھولی ووڈ فلمیں دیکتھی تو میں بھی جاکر فلم دیکھتی ایک رات کو مجھے فلم چلنے کی آواز آئی تو میں میم کے روم میں آئی تو ۔ میم نے کہا فلم دیکھوگی ۔ میں نے کہا ھاں ۔ تو میم نے کہا بیڈ پہ میرے ساتھ بیٹھ کے دیکھوں ۔ میں بیٹھی پھر فلم شروع ھوئی نمبر چلنے کے بعد ایک گھر دیکھایا ۔ میم مجھےبتارھی تھی ۔ پھر ایک میم اور نوکرانی آئیں اور باتیں کرتے چومنے لگے پھر سیکس کیا پھر سوتیلی مما بیٹی نے سکس کیا پھر دو عورتوں نے سیکس کیا میں نے دیکھا میم کو میم اپنے مموں کو دباتی چومتی چوستی اور اپنی چوت میں انگلی مار رھی ھے میں بھی ھوٹ ھوکر اپنی چوت کوسہلانے لگی اور اپنے مموں کو دبانے لگی ۔ میم نے مجھ سے کہا ۔ جاسمین کیا تم کو سیکس آتا ھے میں مسکرائی میم نے کہا جاسمین میری ھلپ کرو ۔ میں نے کہا بولیں میم تو ۔ میم نے کہا میری چوت میں کھجلی ھورھی ھےمیری چوت میں اپنی انگلی ڈال کر کھجاؤ ۔ میں نے من میں کہا اب میم لائن پہ آئی میں نے تو پھر ایسی کجھلی کی کے میم ھوٹ ھوکر غرلاتےھوئے مجھے پکڑ کر اپنے اوپر لیٹاکر مجھے چومنے لگی پھر میم اور میں ایک دوسرے کے چہروں گالوں ھونٹوں زبانوں کو چوستے چومنے لگے پھر میم نے مجھے پیار کرتے ھوئے نگا کیا پھر مموں کو چومتے چوستے دباتےھوئے پھر چوت اور  گانڈ کو خوب چوما چوسا چاٹا پھر ہماری چوتوں نے رس چھوڑا تو ہم نے چاٹ کر نگلتی رہی اسی طرح ہم ساری رات سیکس میں مست رہیں ۔ پھر میں نے میم سے کہا میم آپ اتنی ھوٹ کیسے ۔ میم نے بتایا کے صاحب کے لن میں وہ پاور نہیں ھے ۔ میں نے کہا کوئی اور لن لو ۔ میم نے کہا لن کےلیئے ترستی ھوں جب میں وقاص کا کھڑا لن دیکھتی ھوں تو مجھ پہ سیکس کا بھوت سوار ھوجاتا ھے جب میں وقاص کو کہتی ھوں جاؤ بیوی سے چودائی کرکے آؤ جب وقاص جاتا ھے تو من میں خیال آتا ھے کے وقاص اپنی بیوی کو ایسے ایسے چودرہا ھوگا پھر میں ھوٹ ھوکر اپنی چوت کا رس نکالتی ھوں ۔ میں نے کہا وقاص تو آپ کا نوکر ھے وقاص سے چودوا لو وقاص کسی کو بتائے گا بھی نہیں پھر ۔ میں نے میم سےکہا میم آپ پہلے وقاص کا لن لو پھر دوسرا تلاش کرنا ۔ میم نے کہا ٹھیک ھے تو پھر میں پروگرام بناتی ھوں پھر میم سو گئی ۔۔۔۔ اور میں وقاص کی باہوں میں آگئی اور وقاص کو میم کی چودائی کا بتایا تو پھر وقاص نے خوشی سے میری ایسی چودائی کے کہ ہم صبح تک چودائی کرتے رھے ۔۔۔۔۔۔ پھر رات کو میم تیار ھوئی  پھر میم نے مجھے بولایا اور میں گئی تو میم کو دیکھا میم تو آج قیامت لگ رھی تھی میم نے کہا ۔ جلدی سے وقاص کو بولاؤ میں تڑپ رھی ھوں میں گئی اور وقاص کو چومتے ھوئے لاتے ھوئے کہا ۔ مجھے بھول نہ جانا وقاص مجھے چومتے ھوئے کہا ۔ میری جان ہم دونوں نہیں بھولینگے میں نے کہا ۔ میم چودوانے کے لیئے تڑپ رھی ھے کیا میکپ کیا ھوا ھے اور کمال کے سیکسی کپڑے پہنے ھوئے ہیں ۔ جب ہم روم میں آئے تو وقاص نے میم کو دیکھا تو وقاص کا لن کھڑا ہوگیا میم نے لن کو دیکھ کے کہا بیوی کی یاد آرھی ھے بیوی کے ساتھ کیا کرتے ھو وقاص نے کہا چودائی میم نے کہا تیری بیوی تیرے لن سے خوش ھے وقاص نے کہا بہت خوش ھے میم نے کہا میں تم کو کسی لگتی ھوں وقاص نے تعریف کی پھر میم نے کہا میرے پاس یہاں آکے کھڑو وقاص میم کے پاس کھڑا ھوا اور میں میم  کے پاؤں کے ساتھ بیٹھی پھر میم نے وقاص کو قمیض اور شلوار اتارنے کو کہا پھر وقاص نگا ھوکر کھڑا تھا اور وقاص کا کیوٹ سا لن اپنا پیارا ٹوپہ پھلائے مست کھڑا تھا ۔ میم نے وقاص کے لن کو دیکھ کے تعریف کی پھر کہا اپنا لن میرے پاس لاؤ میم لن کو ہاتھوں سے سہلاتے ھوئے کہا تیرا لن بہت مست ھے اور لن کا ٹوپہ تو کمال کا ھے پھر وقاص میم کے چہرے اور ھونٹوں پر ہاتھ پھیرتا پھر میم لن کے ٹوپہ پر زبان پھیرتے ھوئی چومنے لگی پھر لن کو چومتی چوپہ مارتی مست ھوئی وقاص میم کے چہرے کو چومتا ھونٹو زبان مموں کو چومتا چوستا دباتا پھر میم نے وقاص سے کہا اب میری چوت کو پیار کرو ۔ پھر وقاص نے میم کی چوت کوچومتا چوستا چاٹتا انگلی مارتا ۔ میم نے مجھ سے کہا جاسمین تم مجھے چومتے ھوئے میرے کپڑے اوتارکر اپنے بھی کپڑے اوتار دینا ۔ روم میں میم کی غرلانے کی آوازیں تھی اور میں بھی مست تھی پھر میں میم کو نگا کر کے خود بھی نگی ھوئی تو میم نے کہا جاسمین تم بھی وقاص کے لن سےمزے لے سکتی ھو ۔ پھر میم نے وقاص سے کہا اب میری چوت میں لن ڈالکر چودو پھر وقاص میم کی چوت کوچودنے لگا اوروقاص میم کو میم کے مموں کو چومتااور میری چوت کو چومتا اور میری چوت کو بھی چومتا چاٹتا کبھی میم میری چوت کو چاٹتی اور میرے مموں کو چومتی پیار کرتی پھر میم کی چوت نےرس چھوڑا تو میم نے غرلاکے کہا میری چوت نے پانی پانی چھوڑ دیا پھر میم وقاص کے لن کو چوپہ مارتی مموں میں لیتی ہم تینوں فل مست تھے ۔ پھر میم کی چوت میں آگ بھڑک اُٹھی پھر وقاص کو نیچے لیٹا کر وقاص کے اوپر آئی اور اپنی چوت میں لن لےکر مست چودنے لگی پھر میں دونوں کو چومتی ۔ پھر میم مستی میں غرلانے پھر میم کی چوت نے رس چھوڑا تو میم نے وقاص کو باھوں میں بھر کر چومتے ھوئے وقاص سے کہا تم نے مجھے پانی پانی کر دیا ھے ۔ پھر میم نے مجھے لیٹاکرمیرے اوپر آگئی مجھےچومتے ھوئے کہا وقاص کا لن لوگی میں نے کہا ھاں میم پھر میم نے وقاص سے کہا تم جاسمین کی چوت کوچودو اور میری چوت کوچومو چاٹو میں اور میم چوم رھے تھے اور وقاص مجھے جود رہاتھا اور ساتھ میں میم کی چوت کو بھی چاٹ رہاتھا اور میں اور میم ایکدوسرےکےمموں کو چومتے دباتے ھونٹ زبان  چوستے چومتے پھر میری چوت نے رس چھوڑا پھر ہم صبح تک چودتے رھے پھر ایک مرتبہ وقاص نے میم سے گانڈ چودنے کو کہا  تو پھر میم نے اپنی گانڈ میں چودوایا پھر تو میم ہرروز چودوانے لگی میں بھی چودواتی وقت اور دن گزرنے لگے ۔۔۔۔۔۔ پھر پاپا مجھے لینے آئے پھر میں گاؤں گئی پھر میری شادی ھوئی جب میں نے شوہر کو چودائی سے مست کیا تو میں نے وقاص کا بتایا کے میرا فرینڈ ھے وہ کچھ دنوں کے لیئے اپنے ساتھ رھے گا میرا شوہر اور میری بہین چودائی کرتے ھوئے میں نے پکڑ لیا تھا تب وقاص کی بات کی میں نے وقاص کو فون کیا اور کچھ دن میرے ساتھ بتاؤں وقاص آیا اور جتنے دن رہا ہم چودائی کرتے رھے پھر  وقاص چلا گیا پھر میں اور مَردوں سے دوستی کرتی اور چودائی کرتی ۔ پھر میں نے شوہر سے کہا ہم وقاص کے پاس چلتے ہیں ہم آئے تو وقاص کا دوسرا مکان تھا مجھے وہاں رکھا اور شوہر کو کام دلایا پھر میں نے وقاص سے چودائی کا بزنس کیا جس سے ہمارے پاس دولت آنی شروع ھوئی اب میں وقاص کو پہلے سے زیادہ پیار کرتی کیوں کے جو بات وقاص میں تھی وہ بات شوہر میں نہیں تھی پھر میں وقاص اور شوہر کے لن سے حاملہ ھونے لگی پھر میرے 2 بیٹے 2 بیٹیاں ھوئیں 1 بیٹا اور بیٹی وقاص کے لن سے میری چوت میں آئے اور وقاص کو بتایا کے یہ تیرے میرے ہیں پھر بچے جوان ھوئے                ۔ ۔۔

No comments:

Post a Comment