STEP ھیلو دوستو میرا نام سِمرن ھے۔۔۔ اور میری ہائیٹ 5 فٹ 4 انچ ھے میری ایج 40 سال ھے میرے مموں کا سائز 42 ھے اور میری چوت میں بہت مزہ ھے اور میری گانڈ پلی ھوئی ھےاور میری کمر کا سائز 33 ھے اور میں بہت خوبصورت ھونے کے ساتھ بہت ھوٹ بھی ھوں ۔۔۔ میں اپنے پیارے دوستو سے اپنی کہانی شیر کرتی ھوں ۔۔۔ جب میں 12 سال اور 9 مہنے کی تھی تو میرا پاپا مرگیا تھا اور مما نے دوسری شادی کی اور ھم نئے پاپا کے گھر رہنے گئے تو نئے پاپا کا ایک بیٹا بھی تھا وہ مجھ سے صرف 3 مہنہ چھوٹا تھا پھر نئے پاپا نے اپنے بیٹے سے تعرف کرایا اور مما کا کہا یہ تیری مما ھے اور یہ تیری بہن ھے تم اور میرا کہا کے تم دونوں اپنے روم میں رھو گے ۔۔۔ اور پھر نئے پاپا میری مما کو اپنے روم میں لےکر چلے گئے میں نے بھائی کا نام پوچھا اس نے بتایا ارجن میں نے کہا میرا نام سِمرن ھے ۔۔۔ پھر پورا گھر دیکھایا میں نے تعریف کی ارجن کا سنگل بیڈ تھا لیکن بیڈ بڑا پیارا تھا اور ھم اِسی بیڈ پہ دونوں ایک ساتھ سوتے اور پھر وقت دن گزرنے کے ساتھ ھم دونوں اچھے دوست بن گئے مستی مزاق چھیڑ چھاڑ کرتے ۔۔۔ خیر پھر دن گزرنے لگے۔۔۔ ایک ھی بیڈ پہ ھم دونوں سوتے رھے۔۔۔ جب ھم رات کو سوتے تو میں نید میں جب کبھی اُٹھتی تو دیکھتی کے میں کبھی بھائی کو جپھی ڈالے سورہی ھوں ۔۔۔۔ اور کبھی بھائی کے چھوٹے لن کے اوپر اپنی ٹانگیں رکھیں ھوئی ھوتیں کبھی بھائی کے چھوٹے لن پہ میرا ہاتھ ھوتا اور کبھی گُھٹنہ ھوتا ۔۔۔ اور کبھی بھائی کے چھوٹے لن پہ میرا ہاتھ پاؤں گُھٹنہ ھوتا تو بھائی کا چھوٹا لن کھڑا ہوتا تو جب کبھی میں اُٹھتی تو عجیب سا محسوس کرتی ۔۔۔ پھر آہستہ آہیستہ مجھے بھائی کا چھوٹا لن مست کرنے لگا اب جب کبھی میرا کوئی حصہ بھائی کے چھوٹے لن پہ ھوتا تو میری آنکھ کُھلتی تو ارجن اپنے چھوٹے لن کو دھیرے دھیرے حرکت کرتا اور مجھے مزہ آتا ہر رات کو مزہ آتا کبھی میں اٹھتی تو بھائی کو ڈانڈتی پر بھائی آنکھیں بند کیئے لیٹا رہتا اور کبھی میں چپ چاپ سکون کیلئے لیٹی رہتی ۔۔۔ پھر میں اور ارجن جوان ھوئے اور ۔۔۔ میرا فگر ھونٹ گانڈ اور میرے ممے کمال کے ھوگئے اور ارجن کا اب لن بھی بڑا ھوگیا میرا من کرتا کے میں ارجن کو سیکس کیلئے کیسے تیار کروں ڈر بھی لگتا تھا کے اگر ارجن کو اچھانہ لگا تو ۔۔۔ خیر میں لیٹے ھوئے ارجن کو دیکھتے دیکھتے ھوٹ ھوگئی اور میں مستی میں ارجن کو جپھی ڈال کر ارجن کے جسم سے سکون محسوس کررہی تھی میری آنکھیں بند تھی ۔۔۔ پھر ارجن نے میری طرف کروٹ لی اور مجھے جپھی ڈالی ارجن کا لن کھڑا تھا اور اپنے لن کو میری ٹانگوں کے بیچ میری چوت پہ لن رکھا اور سلو سلولن کو حرکت کرنے لگا ۔۔۔ مجھے مزہ آنے لگا میں نے اپنی ٹانگ کو ارجن کے لک پہ رکھا اب جو میری چوت پہ لن رگڑتا تو مجھے اتنا مزہ آیا کے آنکھیں بند کیئے مزہ میں مست رھی اور ارجن میرے ھونٹوں کو ہلکا ہلکا چوم رہا تھا اور مجھے اپنی باھوں۔میں زور سےدبایا ھوا تھا ۔۔۔ پھر میں نے یہ سوچہ کے اب ارجن کو تھوڑا روب دو ۔۔۔ پھر میں اٹھی اور ارجن کو ڈانٹ کر آوازیں دیں ارجن ارجن ارجن یہ کیا کررھے ھو مجھے سکون سے سونے دو مگر ارجن آنکھیں بند کیئے جوں کاتوں لیٹا رہا کوئی جواب نہ دیا ۔۔۔ میں دوسری طرف مُنہ کر کے اور اپنی گانڈ کو ارجن کی طرف کرکے لیٹ گئی پھر کچھ دیر بعد میری گانڈ پہ ارجن کا لن لگا پھر ارجن مجھے چومتا ھوا اپنے لن کو حرکت کرتا ھوا پھر تیزی سے سےمیری گانڈ پہ لن رگڑتا رھا پھر کچھ دیر بعد ارجن سکون میں آیا پھر مجھے جپھی ڈالے اور میری گانڈ پہ لن رکھے سوگیا پھر میں بھی سو گئی ۔۔۔۔ اب ارجن ہر رات کو اِسے کرتا مجھے بھی مزہ آتا اور کبھی کبھی میں اٹھ جاتی تو کبھی ارجن کو اپنے روب میں کرنے کیلئے ڈانٹتی مگر ارجب چپ چاپ آنکھیں بند کیئے لیٹا رہتا ۔۔۔۔ اب میں نے ارجب کو اتنا مست کردیا کے اب ارجن میرے جسم سے رات کو مزے کرتا اور میں بھی مزے کرتی ۔۔۔۔۔۔۔ میری چوت پہ بڑے بڑے بال تھے ۔۔۔میں نےسوچہ کے میں اپنی چوت کو بالوں سے صاف کرکے اپنی چوت کو ہمیشہ کیلئے چکنی رکھو ۔۔۔ پر میں نے سوچہ کے میں جب چوت کو بالوں سے صاف کروں تو ارجن مجھے دیکھے ۔۔۔۔ اب ارجب بھی اس تاک میں تھا میں جب کبھی نحانےجاتی تو ارجن چھپ کے مجھے دیکھتا میں چوت کو بالوں سے صاف کرنے اور نحانے کیلئے جاتے ھوئے ارجن کو کہا میں نحانے جارہی ھو پھر میں گئی واشروم اور ارجن کا ویٹ کرنے لگی ۔۔۔۔ پھر مجھے محسوس ھوا کے ارجن مجھے دیکھ رہا ھے ۔۔۔۔ پھر میں نے اپنی قمیض اُتاری میں نے اپنے مموں کو بلوز پہ دبایا پھر بلوز اتارا اور مموں کو دباتے ھوئے چومتی چوستی پھر میں نے اپنی شلوار اُتاری پھر میں نے چڈی پہ چوت کو سہلانے لگی پھر میں نے چڈی اُتارکر کچھ دیر چوت میں انگلی ماری پھر میں نے چوت کو بالوں سے صاف کرنے کیلئے بالصفا کرنے والی کریم لی اور اپنی چوت کے بالوں پہ کریم لیپ دی کچھ دیر میں مموں کو دباتی چومتی چوستی رھی پھر میں نے شاور لیا اور پانی کھولا شاور سے پانی نکلنے لگا شاور کو اپنی چوت پر کیا اور پانی کے ساتھ چوت کے سارے بال جھڑنے لگے اور میری چوت چکنی ھوکر کیوٹ ھو گئی ۔۔۔ پھر میں نے اپنی چوت میں انگلیاں ماری پھر میری چوت کا رس نکلا میں نے دیکھا کے ارجن کا لن کھڑا ھے اور ہاتھ سے سہلارہا ھے اور میں نے سوچہ کے آج مزہ آئے گا ۔۔۔ خیر میں فرش ھو کر باہر آئی اور ڈریسنگ کرسی پہ بیٹھی اور ارجن کو ڈانٹتے ھوئے کہا ۔۔۔ ارجن آج کل تم رات میں مجھے سکون سے سونے نہیں دیتے تم مجھ میں گھوس جاتے ھو ۔۔۔ ارجن نے کہا میں تو سویا ہوتا ھوں میں تو تمہیں تنگ نہیں کرتا ۔۔۔ پھر میں نے پیار سے کہا تم اِسا نہ کیا کرو ٹھیک ھے ۔۔۔ ارجن نے کہا اگر میں تم کو رات میں تنگ کرتا ھوں تو مجھے اُٹھادیاکرو ۔۔۔ میں نے کہا میں تو تم کو اُٹھاتی ھوں تم نہیں اٹھتے پھر مجھے بڑی مشکل سے نید آتی ھے ۔۔۔ اب میں بیڈ پہ ارجن کے پاس سونے کیلئے آئی اور لیٹی ارجن نے کہا ۔۔۔ اچھا مجھے بتاؤ کے میں نید میں کیا کرتا ھوں ۔۔۔ میں نے مسکراتے ھوئے کہا بدھو یہ باتیں بتانے کی نہیں ھوتیں بَس تم اپنی نید میں سونے کی عادت کو کنڑول کرو ۔۔۔ ارجن نے کہا کون سی بات بتانے کی نہیں جب مجھے بتاؤں گی نہیں تو مجھے پتا کیسے چلے گا کے میں نید میں کیا کرتا ھوں پلز مجھے بتادو میں کسی سے کچھ نہیں کہوں گا میں تم سے وعدہ کرتا ھوں ۔۔۔ میں نے کہا ۔۔۔ ھم سوتیلے سہی مگر پھر بھی بہن بھائی ھیں ۔۔۔ لیکن ایسی عادت کسی کسی میں ھوتی ھے ۔۔۔ پھر عادت کو بدلا جاتا ھے ۔۔۔۔ ارجن نے کہا جو اپنی عادت کو بدلتے ہیں پہلے ان کو بتاتے ھونگے پھر وہ اپنی عادت کو بدلتے ھونگے ۔۔۔ میں نے کہا ھاں ان کو بتایا جاتا ھے تو پھر ان کی عادت سہی ھو جاتی ھے ۔۔۔ ارجن نے کہا پھر مجھے بتاؤ ۔۔۔ میں نے کہا جیسے کسی کی نید میں چلنے کی عادت ھوتی ھے ۔۔۔ اور اُسی طرح تیری نید میں عادت ھے کرنے کی ۔۔۔ ارجن نے کہا مجھے بتاؤ کے میں نید میں کیا کرتا ھوں تاکے میں اپنی عادت کو بدلوں ۔۔۔ میں نے کہا جب میں سوئی ھوئی ھوتی ھوں اور خوابوں کی دنیاں میں مست ھوتی ھوں پھر کچھ دیر بعد خواب میں ھوتی ھوں۔۔۔۔۔۔۔ ( میں نے اپنی چوت کی ترف اشارہ کرتے ھوئے ) کہا میری ۔۔ اُس ۔۔ پر 9 انچ لمبا اور 5 انچ موٹا جب میری اُس پر حرکت کرتا ھے تو مجھے بہت مزہ آتا ھے پھر اِس مزے سے میں مست ھوتی ھوں اور اس مستی میں مجھے وہ جو لمبا موٹا مجھے مست کررہا ھوتا ھے تو میرا من کرتا ھے کے میں اس کو ہاتھ لگا کر محسوس کروں کے وہ کیسا ھے جب میں اُسے ہاتھ لگا کر سہلاتی ھوں تو مجھے وہ اچھا لگتا ھے پھر دیکھنے کو من کرتا ھے کے دیکھوں کے وہ کیسا ھے ۔۔۔۔ جب میں آنکھ کھول کے دیکھتی ھوں تو تم مجھ میں گھسے ھوئے ھوتے ھو اور میرا خواب ٹوٹ جاتا ھے ۔۔۔ پھر میں نے کہا کے آج کے بعد اپنے سونے کی عادت کو کنڑول کروں اور مجھے بھی سونے دو اور تم بھی سو جاؤ پھر میں نے آنکھیں بند کیئے لیٹ کر ارجن کا ویٹ کرتے ھوئے بڑی خوش تھی کے اب ارجن کیا کرتا ھے ۔۔۔ خیر کچھ دیر بعد ۔۔۔۔ ارجن نے مجھے باھوں میں دبوچہ اور اپنا لن میری چوت پر رگڑنے لگا اور میرے مموں کو دباتا میرے ھونٹ گالیں چوم رہا تھا ۔۔۔ اور میں چپ چاپ مزے کیلئے سکون سے مزہ لےرھی تھی ۔۔۔ اب ارجن نے میری چوت پہ ہاتھ رکھ کر سہلانے لگا اور اب مجھے نیا مزہ مل رہا تھا پھر میری چوت میں انگلی مارنے لگا اور پھر مسلسل اسپیڈ سے انگلی مارنے لگا مجھے اتنا مزہ آیا کے میں مست تھی پھر میری چوت نے رس نکالا تو میں ایک دم یہ کہتے ھوئے اٹھی کے یہ مجھے سونے نہیں دیگا تو ارجن لیٹا رہا پھر ارجب نے کروٹ لےکر سیدھا لیٹا میں نے دیکھا کے ارجن کا لن مست کھڑا ھے ۔۔۔۔ پھر میں کھبی لن کو تو کبھی ارجن کو دیکھتی رہی پھر مجھے لن سے کھیلنے کو مستی چڑھی پھر میں لیٹ کر ارجن کے جسم سے چپک گئی اور لن کو ہاتھوں میں لےکر سہلانے لگی پھر ارجن کو جوش آیا اور میری طرف کروٹ لی تو میں نے اپنی ایک ٹانگ اٹھائی اور ارجن کی گانڈ پر رکھ کے اپنی طرف دھکا دیا اور ارجن کا لن میری چوت پر چڈی پہ تھا اب ارجن مجھے باھوں میں دبوچ کر میری چوت پر لن رگڑنے لگا پھر ارجن شانت ھوگیا پھر ہمیں نید آگئی ۔۔۔ پھر جب دن ھوا تو میں تیار ھوئی تو اب ارجن میرے حُسن تعریف کرتا ھوا کہا سمرن میں نے رات کو تنگ تو نہیں کیا ۔۔۔ میں نےمسکراتے ھوئے کہا کے نیں رات کو تم نے مجھے تنگ نہیں کیا ۔۔۔ پھر ھم رات کا کھانا کھا رھے تھے تو پاپا نے کہا کل ھم سب جھیل چلیں گے ھم خوش ھوئے پھر ھم جھیل جانے کیلئے تیار ھوئے اور گاڑی میں بیٹھے مماپاپا آگے بیٹھے ارجن اور میں پیچھے بیٹھے پھر میں ارجن سے اور ارجن مجھ سے مستی مزاق کرنے لگے سارے راستے ارجن کے لن سے میں ہاتھوں مموں منہ سے مزے لیتی آئی ۔۔۔ ارجن چھیڑچھاڑ میں میرا ہاتھ پکڑ کے لن پر رکھتا پھر میں غصہ دیکھاتی تو مجھے پکڑ کے لن پہ گراتا لن میرے مموں اور مُنہ سے لگتا کبھی میں لن کو چوم لیتی خیر ھم جھیل پوہنچ گئے ۔۔۔۔۔ یعنی ارجن اب میری چوت کی تسکین بن کر میری زندگی میں آیا سب نے نہانے کیلئے تیار ھونے لگے پاپا اور ارجن نے چڈی پہنی مما اور میں نے چڈی اور بلوز پہن کر ھم نحانے کیلئے جانے لگے ۔۔۔۔ میں ارجن کو مسکراتے ھوئے کہا۔۔۔ چلو میں تو جارہی ھوں ۔۔۔ ارجن مجھے بلوز چڈی میں دیکھ کے مست ھو گیا پھر جو نحاتے ھوئے ھم نے ایک دوسرے کو ھوٹ کیا اِسے ۔۔۔۔ پھر جب ارجن میرے قریب آیا اس کا لن ایکدم ٹوپہ پھیلائے کھڑا تھا تو میں لن کو دیکھا تو مجھے مستی چڑھی تو میں نے ارجن پر پانی اچھال کر بھاگی تو ارجن نے مجھے پیچھے سے پکڑا اور لن کو میری گانڈ پہ رکھا اور مجھ اٹھا کر اپنے کو پانی میں گرایا اور ھم دونوں پانی میں گرے پھر مستی شروع ھوئی مجھے غوطہ آیا میں کھانسنے لگی پھر ارجن کہتا کیا ھوا اور میرے جسم پہ ہاتھ پھرتا ھوا مجھے مست کرنے لگا ۔۔۔ پھر میں پیچھے ھوکر ارجن کی ترف دوڑ کے جمپ کیا اور اپنی ٹانگو سے ارجن کی قمر کو جکڑا اور لن پر میں نے اپنی گانڈ رکھی اور ارجن کو جھٹکا دیا تو ھم دونوں پانی میں گرے پھر میں تیرتی ھوئی لن کو چھوتی مُنہ ممے ہاتھ لگاتی ھوئی پانی کے اوپر آئی جب ارجن پانی کے اوپر آیا تو میں پانی میں گئی اور ارجن کی ٹانگوں کو جھٹکا دیا تو گرا اور لن میرے مموں میں گھس گیا مزہ تو آیا میں نے ہاتھ سے لن کو اپنے مموں سے نکالا ۔۔۔۔ پھر ارجن نے میری ٹانگوں کو پکڑ کے مجھے جھٹکا دیا تو میں گری اور میری چوت ارجُن کے لن پہ آئی اور میری چوت پہ لن رگرتے ھوئے میرے مموں کو دبانے لگا اب ارجن مجھے چھوڑ نہیں رہا تھا مجھے غصہ آیا کے کہیں مما نہ دیکھ لے اور پھر میں نے غصہ سے کہا یہ کیا کر رھے ھوں ۔۔۔ ارجن نے کہا ھم نحاتے ھوئے کھیل رہیں ہیں ۔۔۔ میں غصہ سے باہر جاکر کرسی پہ بیٹھی پھر ارجن آیا کہا کیا ھوا اور میرے مموں پہ لن رکھا اور اپنے ہاتھ سے میرا سر پکڑ کر میرا چہرا اوپر کیا اور کہا سمرن نحاتے نہاتے کیوں باہر آگئی ھو تم کو کیا ھوگیال ھے ۔۔۔ اور ارجن میرے مموں پہ لن کی حرکت کررہا تھا میں نے ارجن کو ہٹاتے ھوئے کہا مجھے نہیں نہانا تم نہوں ۔۔۔ ارجن نے کہا چلو کچھ دیر نہالو پھر ھم گھر جائیں گے اور تم پھر خوابوں میں جاؤگی اب جھیل پہ آئے ہیں تو جھیل کے مزہ لو اور فل انجوئے کرو مجھے بات اچھی لگی میں نے مسکراتے ھوئے کہا میرا پیارا بھائی چلو ھم چلے ارجن نے مجھے باہوں میں بھر کر کہا سمرن تم بہت پیاری ھو ۔۔۔ میں نے ھونٹ کو چُمہ کر کے کہا آج بہن پر زیادہ تو پیار نہیں آرھا ارجن نے میری تعریف کی اور میں ارجن کے پیٹ میں کونی مار کے بھاگی پانی میں پھر ھم مزے کرنے لگے پھر ھم نے پکڑن پکڑائی کھیلے اب ارجن جب مجھے پکڑتا تو کبھی میرا بلوز اور چڈی اوتار دیتا میں اپنے کو چھڑاتے ھوئے لن کو ہاتھ لگاتی لیکن ارجن نو گننے کے بعد مجھے چھوڑ دیتا پھر ارجن نے مجھے پکڑا تو لن کو رگڑتے ھوئے لن کا رس نکلا اور لن کا رس پانی میں باہر آیا تو میں نے واو کہے کر رس کو مُنہ میں لیا اور کچھ رس مموں پہ لگایا اب میں نے کہا مجھ سے کھڑا نہں ھواجاتا پھر ارجن نے مجھے باہوں میں اٹھاکر باہر لےجاکر کرسی پہ بیٹھایا پھر پوچھا کہاں درد ھے میں نے ہنستے ھوئے کہا میں نے جھوٹ بولا ۔۔۔ پھر مماپاپا بھی آئے اور کہا چلنے کی تیاری کروں اب میں نے ارجن کی گود میں سر رکھ کر لیٹی سارے راستے لن کے مزہ لیتی آئی پھر ھم گھر آئے سامان وغیرہ لے کے اندر آئے پھر میں اپنے روم گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں نہانے کیلئے روم کے واش روم گئی تو ارجن باہر والے واشروم گیا ۔۔۔ میں فرش ھوکر باہر آئی تو دیکھا ارجن نگا کھڑا چڈی ہاتھ میں ھے اور لن کھڑا اپنا ٹوپہ پھیلائے کھڑا ھے ۔۔۔ میں نے دیکھ کے کہا ۔۔۔۔ ھائے میں مر گئی ۔۔۔۔ اور واش کے اندر جا کے ڈور بند کرکے کہا چڈی پہن لو تو بتانہ اتنی دیر میں ارجن نے کہا پہن لی ھے آجاؤ میں نے لن کو دیکھا تو وہ اپنی مستی میں کھڑا تھا ۔۔۔ میں نے غصہ کرتے ھوئے کہا چڈی پہن رھے تھے تو بتانا تو تھا ارجن نے کہا سوری ۔۔۔ پھر میں آرام کرنے مزہ کیلئے لیٹ گئی جب کچھ دیر ھوئی تو ارجن مجھ سے لپٹا اور مجھے چومنے لگا اور میری چوت میں انگلی مار مار کے میری چوت کا رَس نکلا تو میں نے کروٹ لی تو ارجُن میری گانڈ پہ مسلسل لن رگڑتا رھا اور میرے مموں کو دباتا مجھے چومتا پھر ارجن شانت ھوگیا ۔۔۔ پھر ھم رات کو اٹھے تو مما سے کہا مجھے کچھ شاپینگ کرنی ھے ھم گئے اور رات کو میں نے سوچہ کے ارجن اب میرے نگے بدن کو دیکھے چومے میں نے ڈوری والی چڈی لائی چڈی کی ڈوری صرف میری چوت اور گانڈ کی لکیر پر تھی اور باقی چوت گانڈ نظر آرھی تھی اور بلوز بھی ڈوری کا صرف مموں کی نپلوں کو چھپایا ھوا تھا باقی ممے نظر آرھے تھے اور میں نے خوب میکپ کر کے تیار ھوئی تو ارجن نےمجھے دیکھا اور دیکھتا رہا پھر میری تعریف کی ۔۔۔ میں نے کہا یہ نیٹی جن سے لیں ھے انہوں نے کہا کے یہ جو پہن کر سوئے گی تو رنگین دنیاں میں مزے کرے گی میں نے کہا ۔۔۔ میں سونے جارہی ھوں اور میں بیڈ پہ آکر لیٹ گئی پھر کچھ دیر بعد ارجن نے مجھے باہوں بھر کر مجھے چومنے لگا پھر میرے مموں کی نپلوں کو بلوز سے آزاد کیا اور اب جب میرے نگے مموں کو چومتا چوستا دباتا تو مجھے مست مزہ آرہا تھا پھر میری چڈی کی ڈوری کو ہٹا کر میری چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا اب ارجن نے اپنی چڈی اوتاری اور اپنا لن میری نگی چوت پہ رگڑا تو میں کیا بتاؤں کے میں کتنی مست تھی پھر میری چوت کا رس نکلا پھر لن کا نکلا تو پھر ھم سوگئے۔۔۔۔مما ۔۔ پاپا ۔۔ ارجن اور میں رات کا کھانا کھا رھے ۔۔۔ جب مماپاپا کھانا کھاکر چلے گیئے تو ارجن نے مجھ سے کہا سمرن رات کو تم نے نیٹی پہن کر سوئی تو تم کو کوئی مزے والا خواب آیا کے نہں اور میں نے تم کو ڈسٹپ تو نہں کیا ۔۔۔۔ میں نے کہا رات کو تم نے مجھے بلکل ڈسٹپ نہیں کیا اور رات کو مجھے بہت مزے والا خواب آیا اور میں نے خواب میں فل انجوئے کیا ۔۔۔ ارجن نے کہا اچھا پھر بتاؤ کے خواب میں کیسے مزے لے رھی تھی ۔۔۔ میں نے ارجن کو ڈانٹتے ھوئے کہا میں نے پہلے بھی تم سے کہا کے یہ باتیں بتانے کی نہیں ہوتیں پھر ارجن ناراض ھوکر کہا کے مزے والے خواب صرف تم کو آتے ہیں مجھے تو آتے نہیں اور ارجن ناراض ھوکے روم چلا گیا پھر میں کھانا کھاتے ھوئے میرا من کررہا تھا کے میں ارجن کے لن کو پیار کروں مُنہ میں لوں اور چوموں چوسوں پھر سوچہ کے آج رات کرونگی ۔۔۔ جب میں روم گئی تو ارجب سورہا تھا ۔۔۔ میں نے ارجن کو دو تین آوازیں دی مگر ارجن نے کوئی رسپونس نہیں دیا ۔۔۔ پھر میں بیڈ پہ ارجن کے ساتھ لیٹی اور ارجن کو باہوں میں بھر کر سلو سلو چومنے لگی پھر لن پہ ہاتھ رکھا اور لن کو سہلانے لگی پھر۔میں اُٹھکے بیٹھ کر چڈی سے لن نکالا تو دیکھا تو لن مجھے اتنا اچھا لگا کے میں نے لن کو ہاتھوں سے سہلایا پھر لن کو چومتی ٹوپہ کو چومتی پھر مُنہ میں لےکر چوپے مارے کچھ دیر بعد لن کا رس نکلا تو پھر میں ارجن کو جپھی ڈالکر سو گئی ۔۔۔ پھر ہماری لینچ پہ ملاقات ھوئی ۔۔۔ تو جب ھم دونوں کھانا کھارھے تھے تو میں نے ارجن سے مسکراتے ھوئے کہا ارجن تم مجھ سے خواب کا پوچھتے ھو آج میں تم سے پوچھتی ھو کے تم کو کوئی رات کو مزے والا خواب آیا کے نہیں اگر آیا ھے تو مجھے بتاؤ ارجن نے کیا سمرن رات کو مجھے بہت مزے والا خواب آیا ھے مگر تم کہتی ھو کے یہ باتہیں بتانے کی نہیں ھوتی میں نے کہا کے میں تو تیری بہین ہوں مجھے بتاؤگے تو تم کو اور مزے والے خواب آئنگے ۔۔۔ تو ارجن نے کہا اچھا کھانا کھالیں تو پھر خواب سُناؤگا ۔۔۔ میں نے کہا میں روم جاتی ھو تم کھانا کھاکے آنا اور خواب سُنانا میں روم میں آئی اور سوچہ کے آج میں فل مزے کروں اور میں نے میکپ کیا اور پھر کچھ دیر بعد ارجن آیا مجھے دیکھ کے تعریف کی پھر ہم بیڈ پہ بیٹھے تو میں نے کہا اب اپنا خواب سُناؤ تو ارجن نے کہا کے رات کو جو مجھے خواب آیا تو میرے اُس کو بہت مزہ دیا کے میرے اس کا رَس نکلا تو مجھے بہت مزہ آیا ۔۔۔ میں باتیں کرتی ھوئی ارجن کو باہوں میں لے کر کہا ھم جیسے خواب میں مزے کرتے ہیں ویسے کریں بہت مزہ آئے گا ارجن نے کہا ہاں کریں میں نے کہا تم کسی کو بتانا نہیں ارجن نے کہا میں کسی سے کچھ نہں کہوں گا۔۔۔ میں نے ارجن کے ہونٹوں پہ اپنے ہونٹ رکھ کے ہم دونو ہونٹ زبان چوسنے چومنے لگے میں نے ارجن کے ہاتھ کواپنے مموں پہ رکھا اور ارجن میرے مموں کو دبانے لگا اب ہم دونوں مست ہورھے تھےمیں ارجن کو باہوں دباتے ہوۓ کہا ارجن مجھے بہت مزہ آرہا ہے اور میں نے ارجن سے کہا مجھے پیار کرتے ہوۓ میرے کپڑے اوتارو پھر ارجن نے مجھے نگا کردیا میں نے بھی ارجن کو نگا کردیا اب ہم دونوں نگے ہوکر مست چومنے لگے اور ہم باہوں میں باہیں ڈال کر ایک دوسرے کو باہوں میں کَس کے دباتے ہوۓ ایک دوسرے کے ہونٹوں اورر زبانوں چومتے چوستے چومتے ہوۓ میں نے ارجن کو لیٹایا اور میں ارجن کے اوپر آکر چومتے ہوۓ ارجن کے لن کو سہلاتے ہوۓ لن کو چومتی چوپے مارنے شروع کیا تو پھر میں لیٹی اور ارجن کو کہا کے میری چوت کو لن سے چودایٔی کرو جب ارجن میری چوت میں لن کو اندر کرنے لگا تو مجھے درد ہوا میں نے ارجن کو تیل دیا اور کہا اپنے لن پہ اور میری چوت پہ لگا کر پھر ڈالو پھر ارجن نے میری چوت اور اپنے لن کو تیل سے تر کرکے پھر ایک ہی جھٹکے سے میری چوت کی سیل توڑ کے پورا لن میری چوت میں چلا گیا پھر ہم نے خوب چودائی کی اب مجھے اتنا مزہ آرہا تھا کے پھر میں چودائی کرنے لگی پھر لن اور چوت کا رَس نکلا تو پھر ہم رات کو روز چودائی کرنے لگے پھر دن رات کو چودائی کرتے پھر ہماری شادیاں ہوئی پھر بھی ہم چودائی کرتے یہ میری سچی کہانی آپ کو کیسی لگی مجھے کمنٹ میں ضرور بتانا اب مجھے اجازت دیجئے اور اپنا خیال رکھنا ۔۔۔ فقط آپ کی ۔۔۔ سمرن ۔۔۔
No comments:
Post a Comment