ھیلو دوستو
میرا نام اَمّارا ھے۔۔۔ میں بہت بیوٹی فل ھوں ۔۔۔ میرا چہرا بہت کیوٹ ھے ۔۔۔ میری آنکھیں بھوری بھوری ہیں ۔۔۔ میرے گال گورے اور بھرے بھرے اور موٹے ہیں ۔۔۔۔ اور میرے ھونٹ چوسنے والے ہیں ۔۔۔ اور میرے مموں کی کیا بات ھے ۔۔۔ میرے ممے میرے جسم کو پُرکشش بناکر میرے فگر کو پیارا بناتے ہیں ۔۔۔ اور میرے مموں کا سائز 39 ھے میرے ممے گول اور گورے ہیں اور مموں کی نپلیں لال لال اور پیاری ہیں ۔۔۔ میرا پیٹ سلم ھے ۔۔۔ میری کمر کا سائز 35 ھے ۔۔۔ اور میری چوت گوری اور چکنی ھے اور اندر سے لال ھے میری چوت کے ھونٹ سوفٹ ہیں ۔۔۔ اور میری گانڈ کے کوہلے نکلے ھوئے نرم اور ملائم اور لچک دار ہیں ۔۔۔ اور میں ہمیشہ فیٹنس کپڑے پہنتی ھوں جس سے میرا فگر سمارٹ اور خوبصورت نظر آتا ھے ۔۔۔ میری اِیج وقت 36 سال ھے ۔۔۔ اب چلتے ہیں کہانی کی طرف ۔۔۔ میں نے سوچہ کے آپ دوستوں سے اپنی زندگی کے کچھ سیکس شیر کروں تو میں آپ کی خدمت میں حاضر ھوں ۔۔۔ میں اپنی کہانی سُنانے سے پہلے آپ کو بتادو کی ھم بہت امیر خاندان سے ہیں یعنی میری اور میرے فرینڈ بھی امیر خاندان سے ہیں ۔۔۔۔ تو اب میں سناتی ھو تو سُنو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں جب 14 سال ھوئی تو میرا کالج کا زمانہ تھا ۔۔۔ اور کچھ لڑکیاں اور لَڑکے میرے فرینڈ تھے ھم 4 لَڑکیاں اور وہ 4 لڑکے تھے ۔۔۔ اور ھم ساتھ میں کالج پڑھتے تھے ۔۔۔ اور مستی مزاق کرتے ۔۔۔۔ پھر ھم میں چینگ آنے لگا ۔۔۔ یعنی ھمارے جو لڑکے فرینڈ تھے وہ خراب ھونے لگے ۔۔۔۔ اور ھم چاروں لڑکیوں کو یہ چار لڑکے کسی کو بھی چومنے لگتے ۔۔۔ کبھی ہمارے مموں کو دباتے اور کبھی گانڈ کے کوہلوں کو دباتے اور کبھی چوت اور گانڈ پر لن رگڑتے اور انگلی کرتے کبھی ھمارا ہاتھ پکڑکر اپنے لن پہ رکھتے ۔۔۔ ھم خود کو ان سے ہستے ھوئے اپنوں کو چھڑاتے اور کہتے تم لوگ اسے نہ کہا کرو تم گندے ھو رہے ھو مگر پھر بھی یہ لڑکے باز نہ آئے ۔۔۔ اب ان کی حرکتیں اور بڑھنے لگیں ۔۔۔ وہ اِسے کے ۔۔۔۔ اب ہمارے یہ چار لڑکے فرینڈ کسی کو بھی پکڑکر چومنے لگتے ایک سے چُھڑاتے تو دوسرا پکڑ لیتا اور ان کا لن کھڑا ھوتا اور کبھی اپنا لن نکال کر دیکھاتے اور پوچھتے کے کیسا ھے ھم ان کا مزاق اُڑاتے اور ان کو اِن حرکتوں سے مَنع کرتے ۔۔۔۔ مگر جب ھم غصہ سے ناراض ھوتے تو سوری کرتے ۔۔۔۔ پھر سے میٹھی میٹھی وھی حرکرتیں شروع کرنے لگتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب مجھے اِن کی اِس حرکتوں سے مزہ آنے لگتا تو مجھے بھی چاروں لڑکوں میں جو بھی پکر کر چومتا تو میں بھی اُن لڑکوں سے کچھ دیر سکون لیتی اور ان کو چومتی ۔۔۔ جب وہ میرے مموں کو دباتے تو مجھے بہت اچھا لگتا ۔۔۔ جب وہ میری چوت کو سہلاتے تو مجھے مستی چڑھنے لگتی ۔۔۔ اور جب وہ میری گانڈ کے کوہلوں کو دباتے تو میں سکون محسوس کرتی ۔۔۔ اور جب وہ کبھی اپنا لن مجھے دیکھاتے تو میں پیار سے دیکھتی ۔۔۔ ان سب کے لن پیارے تھے لمبے اور موٹے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب کبھی میرے ہاتھ میں وہ اپنے لن پکڑواتے تو میں سہلاتی اور مجھے لن کو ہاتھ لگانا اچھا لگتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر جب یہ چاروں لڑکے مجھ پہ ٹوٹ پڑتے تو کوئی میرے مموں کو دباتا چومتا کوئی میری چوت کو سہلاتا تو کوئی میری گانڈ کو کوئی میرے ھونٹ زبان چومتا اور چاروں اپنا لن میرے جسم میں لگاتے تو مجھے بہت مزہ آتا ۔۔۔۔ کچھ دیر تو میں مزے لیتی پھر اپنی جان چھڑاکے اپنی سہلیوں کی طرف بھاگ جاتی پر میرا من کرتا چاروں لنوں سے مزے کروں جب ھم چاروں لڑکیوں کو چومتے تو ہمارے جمسوں پہ اپنا لن رگڑتے ہم اُن کو ڈسٹپ کرتے جب ان کے لن کا پانی نکلتا ہمیں اپنے لن کا پانی دیکھاتے۔۔۔۔۔۔۔۔ تو پھر سوری کرتے پھر ہم کیفے جاتے کھاتے پیتے ۔۔۔۔ پھر جب کبھی ہمیں نگیں فلمیں دیکھاتے تو اپنا لن نکال کر کہتے تم بھی ہمارے لنوں کو مُنہ میں لو تو ھم ہستے ھوئے کہتے پھر تم روز کہوگے ہم مُنہ میں نہیں لینگے پھر کہتے چلو پھر چوت میں یاں گانڈ میں لو ہم کہتیی نہ تو پھر کہتے چلو پھر کم از کم اپنے کپڑےتو اُتار کرسیکس کریں کہتے بہت مزہ آئے گا ھم کہتی پھر تم روز کہوں گے ھم ان کا مزاق اُڑاتے چھیڑتے ھوئے انکار کرتے ۔۔۔۔۔ اب جو انہوں نے ہمیں پکڑا تو تو ہماری قمیضوں سے بلوز کو نکال کو بلوز میں سے مموں نکال کر دبانے اور چومنے چوسنے لگے ایک چھوڑتا دوسرا آکر چومنے لگتا ہم لڑکیوں کو ہر لڑکا باری باری چومتا مموں کو چومتا چوستا دباتا اور چوت میں انگلی کرتا اور اپنے لن ہمارے ہاتھوں میں دیتے ہم لن کو ہاتھوں میں لے کر سہلاتی ۔۔۔ ہم لڑکیاں بھی کچھ دیر اس مزے سے لطف اندوز ھوتیں ۔۔۔۔ پھر لڑکے ھم سے پوچھتے کے مزہ آرہا ھے ھم کہتی ھاں پھر وہ کہتے اگر ھم نگے ھو کر سکون سے کریں تو بہت مزہ آئے گا پھر ھم ان کو اس مزے سے ڈسٹرپ کرتے ھوئے بھاگ جاتیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر ہم لڑکیوں کی میٹینگ ھوئی اور ۔۔۔ ایک نے کہا مجھے تو لگتا ھے یہ اپنی چوتوں میں لن ڈال کر رہیں گے ۔۔۔ دوسری نے کہا یار اپنے یہ کتنے اچھے دوست ہیں مجھے تو اچھا لگتا ھے جب ان میں کوئی بھی مجھے چومتا ھے ان کے لن کیوٹ ییں ۔۔۔ تیسری نے کہا یار اس میں برا ہی کیا ھے جو ھم مل کے فل مزے کریں کیوں نہ ھم بھی نگی ھو کو ان کو اور ان کے لن کو چومیں اور چوت میں لیں میں تو اب تیار ھو ۔۔۔۔ میں نے کہا پھر اگر ہم نے مزہ کرنیں ہیں تو ان کو کسی دوسرے ملک میں پارٹی کا کہتے ہیں گھومیں گے اور اس لمحے کو یادگار بنائنگے سب لڑکیوں نے میری تعریف کی اور کہا کیا مشورا دیا ۔۔۔۔ پھر ھم لڑکیوں نے پلان بنایا ۔۔۔۔ پھر ھم اب خُود لڑکوں کو چپکنے لگیں اور ھوٹ کرنے لگیں جب وہ ھوٹ ھوئے تو کہا کے کپڑے اتارو تو ھم نے کہا اس کیلئے تم پارٹی کرو انہوں نے کہا کب ھم نے کہا یورپ اپنی چھٹیوں میں صرف ہفتہ ھے تیاری کرو اس پل کو یادگار بنائنگے ۔۔۔ لڑکے مان گئے پھر ہمارا پروگرام بنا اور پھر وہ دن آیا کے ھم نے یورپ میں ایک ریسٹورنٹ میں روم بک کرایا اور وہی ہم پوہنچ گئے ۔۔۔۔ پہلے ہم نے خوب گھوما پھرا ڈسکو گئے اب ہم ایک دوسرے کو چومتے مستی مزاق کرتے اور ھوٹ کرتے اب ھم ان کے لنوں ہاتھ لگاتے اور باری باری لڑکا ہم میں سے کسی لڑکی کو چومتا چوستا اور لڑکی بھی مست ھوتی کسی بھی لڑکے کے ساتھ ۔۔۔ میں بھی ایک لڑکے کو چومتی لن کو ہاتھ لگاتی پھر دوسرے لڑے کو چومتے پھر تیسرے پھر چوتھے لڑکے کو ۔۔۔ پھر ہم گھر آئے پھر ھم نے اپنی چوتوں میں لن کے کر اپنی چوتوں کی سیل تڑواکے پھر چودائی کی اِسے کے ایک لڑکا ایک چوت سے اپنا لن نکال کے دوسری چوت میں ڈالتا اِسی طرح سب لڑکے ہر چوت کا مزہ لے رھےتھے اور ھم لڑکیاں ہر لن کے اپنی چوت میں مزے لے رھیں تھیں اور مجھے اتنا مزہ آرہا تھا میری چوت کو چار لنوں کا مزہ مل رہا تھا ہر لڑکی کو چاروں لنوں کا مزہ مل رھا تھا اور ھم سب مست تھے اور سیکس میں غرلاتے ہم لڑکیاں لنوں کو چومتے چوستے چوپہ مارتے
۔۔۔ پھر جس لڑکے نے میری سیل توڑی اُسی نے اپنے لن سے میری چوت کا رَس نکالا پھر میری چوت میں لن جانے شروع ھوئے ۔۔۔۔۔ پھر ھم چودائیاں کر۔کر کے واپس آئے اب ھم نے پیپر دیئے ۔۔۔ اب ھم سب بچھڑنے والے تھے ھم نے پارٹی چودائی آخری کی پھر خوشی خوشی ھم سب رخصت ھوئے ۔۔۔ پھر میں اپنی گھر آئی ۔۔۔۔ اب میں اپنے گھر میں رہنے لگی جب مجھے چودائی والے دن یاد آتے تو نگی ھوکر اپنی چوت میں انگلیاں مار کے چوت کا رَس نکالتی مگر سیکس کا جنون ہر وقت سر چڑھا رہتا ۔۔۔ پھر ایک مرتبہ مما نے مجھ سے کہا ۔۔۔۔ اَمَّارا اور پڑھنا ھے یاں میں تیری شادی کراؤں ۔۔۔ میں نے شرماتے ھوئے کہا مجھے پڑھنا نہیں ھے ۔۔۔ مما نے کہا تم کسی لڑکے کو پسند کرتی ھوں تو بتاؤ ۔۔۔ میں کہا آپ جہاں بولیں میں تیار ھوں ۔۔۔ پھر مما نے مجھ سے کہا ۔۔۔ تیرے پاپا کا ایک دوست ان کا بھی اپنا بزنس ھے اس کے بیٹے نے تمہیں کہیں دیکھا ھے اس نے اپنے پاپا سے بات کی ھے کے تیرے پاہا سے تیری بات کرے اس کے پاپا نے جب تیری بات کی تو تیرے پاپا نے کہا میں اپنی بیٹی سے پوچھ کے بتاؤں گا ۔۔۔ اب تم کہو ۔۔۔ میں نے کہا ٹھیک ھے پر میں نے اسے دیکھا نہیں ۔۔۔ مما نے کہا دعوت کریں میی نے کہا نہیں ان کو کہو میں ان کو دیکھنا اورملنا چاہتی ھوں ۔۔۔ پھرمما نے کہا میں بات کرکے بتاتی ھوں اور مما چلی گئی ۔۔۔ اب میں خوش تھی کے اب میں زندگی بھر اپنی چوت میں لن لونگی اور ہر وقت چودائی کرونگی پھر کچھ دیر اس مستی میں چوت انگلی کی اور چوت کو کہا کے بس ان کے ملنے تک صبر کر جیسے ان سے ملوں گی پہلے اس کے لن کو تجھ میں دونگی ۔۔۔۔۔۔ پھر میں گئی تو مما فون پہ لڑکے کی مما سے بات کررھی تھی پھر مجھ سے کہا کب ملنا ھے میں نے کہا ابھی پھر اس کی مما نے کہا ٹھیک ھے میرا بیٹا کہے رہا ھے میں اتنے بجے آؤں گا ۔۔۔ پھر میں خوب تیار ھوئی اور اپنی چوت کو سہلاتی ھوئی خوش تھی کے آج بھی خوب چودائی ھوگی ۔۔۔۔ پھر مما نے بتایا کے لڑکا گاڑی میں تیرا ویٹ کررہا ھے پھر مما نے میری خوبصورتی کی تعریف کی کیوں کے میں فل تیار تھی اتنے مہنوں کے بعد اپنی چوت میں لن لینے والی تھی اور میں نے اس خوشی میں فل میکپ کیا ھواتھا ۔۔۔۔ پھر جب میں نے گاڑی کا دروازہ کھولا اور بیٹھ کر لڑکے کو دیکھا تو یہ وہی لڑکا تھا جس نے میری چوت کی سیل توڑی اور میری چوت کا رَس نکالا تھا اپنے لن سے میری چوت میں اپنے لن کا رَس چھوڑا تھا ۔۔۔ پھر ھم دونوں گاڑی میں چومنے لگے میں نے کہا اب کہں چل کے چودائی مارتے ہیں ۔۔۔ پھر ھم نے چودائی کی پھر ھماری شادی ھوئی ۔۔۔۔۔۔۔ پھر وقت اور دن گرنے لگے تو شوہر نے کہا کے اپنے وہ فرینڈز نے بھی آپس سے شادی کرلی ھے وہ کہتے ہیں کے پھر سے پرانی یادوں کو تازہ کریں میں نے کہا کے میں امارا سے پوچھ کے بتاؤں گا پھر کہا امارا سوچو تم پھر سے ان کے لن لوگی اور میں ان کی چوت بہت مزہ ائے گا میں نے کہا ٹھیک ھے پروگرام بناؤ بات ھوئی پروگرام بنا ھم سب پوہنچے سب ملے پھر میں نے بھی سب کا لن اپنی چوت میں لیا ۔۔۔ پھر چودائیاں کرتے رھے ۔۔۔ پھر ھم اپنے گھر آئے ۔۔۔ پھر میں اپنے مما پاپا کے گھر گئی تو کزن بھی آیا ھوا تھا ۔۔۔ میں نے سوچہ اس سے چودواوں ۔۔۔ میں گپ شپ کرتے ھو ئے اس کو چلنے کا کہا پھر روم میں آئی لےکے میں نے کہا میرا چودائی کو من کرہا ھے تم کروگے اس نے جب کہا ھاں تو میں اس ہر ٹوٹ پڑی چودائی کی پھر میں اپنے گھر آئی ۔۔۔ اب مجھے لن کی پرواہ نہیں ھے تو دوستوں میری کہانی کیسی لگی مجھے بتائیں ۔۔۔ مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا۔۔۔۔ ۔۔۔ فقط آپ کی
۔۔۔۔۔۔۔ اَمٌَارا ۔۔۔۔۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment