میرا پتی ناکارہ اور نکما تھا اور سیکس سے بھی کتراتا تھا جس سے میں بہت پیاسی بھی تھی اور گھر میں فاقے کے لالے تھے بڑی مشکل سے مجھے ایک گھر میں صفائی کا کام ملا سیلری بھی بہت اچھی تھی میم صاحب دونوں جاب کرتے تھے میم نو بجے آفس چلی جاتی تھی اور رات کے دس بجے واپس آتی اور صاحب شام کے چار بجے جاتے تھے اور میم صاحب دونوں بہت اچھے تھے میم مجھے سیلری کے علاؤہ بہت پیسے دیتی اور اس طرح میرے گھر کے مالی حالات بہت اچھے ھو چکے تھے مجھے ایک سال ھو گیا میم صاحب کے گھر کام کرتے جب دونوں کی چھٹی ھوتی تو روم میں دونوں کی سیکس آوازیں آتی تھی جسے میں سن کر بہت گرم ھو جاتی جب میں گھر آتی تو پتی پر چڑھ جاتی مگر پتی تین جھٹکوں میں ھی فارغ ھو جاتا اور میں پیاسی رھے جاتی اسی طرح ایک بار ایسا ھوا کے میں صبح کام پر گئی میم کیلئے ناشتہ بنایا میم ناشتہ کر کے آفس چلی گئی میں برتن دھو کر صفائی کرنے لگی آخر میں صاحب کے روم کی صفائی کرنے گئی تو صاحب لنگی پہنے سیدھا سو رہا تھا اور لنگی ہٹی ھوئی تھی اور صاحب کا لن فل ٹائٹ کھڑا ھوا تھا صاحب کے لن کو دیکھ کر میں بہت گرم ھو گئی کیونکہ صاحب کا لن میرے پتی کے لن سے بہت موٹا لمبا تھا میں سوچنے لگی میم تو بہت مزے کرتی ھو گی مجھے صاحب کا لن اتنا پسند آیا کے میں صاحب کے لن کو ہاتھ میں لے لیا اور لن کو چومنےلگی میری چوت میں آگ بھڑک اٹھی صاحب کے پورے لن کو منہ لے کر دو چوسے لگائے اور صاحب کی آنکھ کھل گئی مجھے دیکھ کر چونکہ کہا یہ کیا کرھی ھو اور لن کو لنگی میں کر لیا میں آٹھ کر کھڑی ھو کر جلدی سے کچن میں آئی اور صاحب کیلئے ناشتہ بنانے لگی ناشتہ بنا کر صاحب کو بلانے گئی صاحب نے کہا کیا ھو گیا تم کو جو ایسے کیا میں نے کہا صاحب جی کیا میں آپ کو پسند نہیں ھوں صاحب نے کہا تمہارا تو پتی ھے نہ میں نے کہا صاحب جی پتی مجھے بیچ راستے سے پہلے اچھوڑ جاتا ھے مجھ سے آپ دوستی کر لو آپ کو کبھی پریشان نہیں کروں گی آپ جو مانگو گے وہ دوں گی صاحب نے کہا تم ہمارے گھر میں کام کرتی ھو ایسا نہیں کر سکتا میں نے بہت گرم تھی اور اس موقعہ کو گوانہ نہیں چاہتی تھی میں اپنی قمیض اتارنے لگی صاحب نے کہا یہ کیا کر رھی ھو میں نے قمیض اتار کر برا اتار دیا میرے بڑے ممے صاحب کے سامنے تھے پھر میں نے شلوار اتار دی اور صاحب کے سامنے نگی کھڑی تھی صاحب سے کہا صاحب جی میری آگ بجھا دو صاحب بیڈ سے اٹھ کر میرے قریب آیا میرے ھونٹوں پر چمہ کر کے کہا تمہارا فگر بہت پیارا ھے اور میرے منہ میں منہ ڈال کر چوسنے لگا میں نے صاحب کو باھوں میں بھر لیا صاحب نے مجھے بیڈ پر لیٹا کر لنگی اتار کر میرے اوپر آگیا اور ھم ایک دوسرے کو چومنے لگے پھر صاحب نے میری ٹانگیں اوپر کی اور میری چوت کو چاٹنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تھا پتی نے میری چوت کبھی نہیں چاٹی تھی پھر صاحب میری چوت میں لن ڈالنے لگا لیکن صاحب کا لن میری چوت میں نہیں جارہا تھا صاحب نے کہا تمہاری چوت تو ایک دم سوفٹ ھے تھوک ڈال ڈال کر میری چوت میں لن اندر کرتا رہا پھر صاحب نے ایک دم زور کا جھٹکا دیا کے صاحب کا پورا لن میری چوت میں گھس گیا مجھے بہت مزہ آیا جب صاحب پورا لن میری چوت میں گیا پھر صاحب نے ایسی زبردست چدائی کے بیس من میں میری چوت نے پانی چھوڑ دیا پھر کچھ دیر بعد صاحب میری چوت میں فارغ ھو گیا آج میں بہت خوش تھی کے میں فارغ ھوئی میں نے کہا صاحب جی آج آفس سے چھٹی کر لوں میم کے آنے سے پہلے چلی جاؤں گی صاحب نے کہا ہاں یہ ٹھیک ھے صاحب نے آفس سے چھٹی کر لی پھر صاحب نے مجھے الٹا کیا اور میرے موٹے موٹے گانڈ کے ھیپ میں لن رگڑنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تھا ھیپ میں لن رگڑتے کبھی میری چوت میں لن ڈال کر چودنے لگتا کبھی میری گانڈ کے سوراخ میں ٹوپہ اندر باہر کرتا پھر مجھے گھوڑی بنا کر چودنے لگا صاحب کا ہر ایک اسٹپ کمال کا تھا پھر مجھے اوپر کیا اور لن چوت میں لینے کو کہا میں صاحب کے لن کو چوت میں لے کر چودنے لگی میں فارغ ھو گئی تو صاحب کے لن کو منہ میں لے چوسنے لگی پھر صاحب نے مجھے لیٹا مجھے مموں کو ملانے کو کہا میں دونوں مموں کو ملایا صاحب مموں میں چودنے لگا میں منہ کھولتی تو صاحب میرے منہ میں لن ڈال دیتا میں نے چوسنے لگتی صاحب چودنے لگتا مجھے صاحب کے ساتھ ہر طرح کا مزہ مل رہا تھا میں پھر فارغ ھوئی صاحب میری چوت میں فارغ ھوا صاحب نے کہا کبھی نہاتے ھوئے چدائی کی ھے میں نے کہا نہیں کہا چلو پھر آج کریں شاور چلا کر ھم نہاتے ھوئے چدائی کرنے لگے ایک دوسرے کو نہلانے لگے صاحب کے ساتھ زندگی کا مزہ لے رھی تھی نہانے کے بعد صاحب مجھے اٹھا کر کچن میں لایا ناشتہ کیلئے میں ناشتہ گرم کر رھی تھی صاحب پیچھے سے میری چوت میں لن ڈالے چدائی کر رہا تھا میرا من کرتا صاحب اور میں بس چدائی کرتے رہیں اور وقت کبھی ختم نہ ھو پھر صاحب ناشتہ کرنے لگا میں صاحب کا لن چوسنے لگی صاحب میری تعریف کرتا میں صاحب کی تعریف کرتی ہم نے چدائی میں کوئی بریک نہیں لیا نو بجے آخری چدائی کر کے میں گھر آگئی مجھے صاحب کا لن بار بار یاد آرہا تھا اور بہت گرم تھی اور صبح ھونے کے انتظار میں مجھے نیند آگئی صبح اٹھی فل تیار ھوکر میں کام پر آئی میم نے ڈور کھولا اور روم چلی گئی کچھ دیر بعد میم کی سیکس آوازیں آنے لگی اور ساتھ میں کہتی آج میری گانڈ میں فارغ ھونا میں نے تھوڑا سا ڈور کھول کر دیکھا تو میم گھوڑی بنی تھی اور صاحب پیچھے سے گانڈ کی چدائی کر رہا تھا میں بہت گرم ھو گئی پھر میں کام کرنے لگی اور میم کی بہت آوازیں آرھی تھیں بہت دیر بعد میم کی آوازیں بند ھو گئی نیٹی پہنے باہر آکر مجھے ناشتہ لگا کو کہا میم نہانے چلی گئی میں ناشتہ بنانے لگی اور صاحب آگیا مجھے باھو میں بھر چومتے کہا آج بہت گرم ھوں تمہاری میم چلی جائے میں نے بھی کہا کے میں بھی بہت گرم ھوں صاحب نے کہا میں سونے جارہا ھوں صاحب چلا گیا کچھ دیر بعد میں نے ناشتہ لگایا اور میم نہا کر آگئی میم نے کہا کچھ بعد میں تین چار دن کیلئے باہر جارھی ھوں تو تم رات کے کھانے تک رک جایا کرو اس کے الگ سے پیسے دوں گی میں نے کہا ٹھیک ھے میم پھر ناشتہ کیا اور میم چلی گئی میں بہت گرم تھی اور صاحب کے روم میں آئی صاحب سو چکا تھا میں ننگی ھو کر صاحب کے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لے چدائی کرتی صاحب کو چومنے لگی صاحب سے مجھے سیکس محبت ھو گئی صاحب اٹھا اور پھر ھم نے نو بجے تک چدائی کی صاحب سے کہا میم کچھ دن کیلئے جا رھی ھے اور میم کے آنے تک میں تمہارے ساتھ رہوں گی صاحب نے کہا ہاں میں بھی تمہیں یہی کہنے والا تھا میں نے صاحب سے کہا مجھے تم سے محبت ھو گئی ھے صاحب نے کہا سچ تو یہ ھے کے مجھے بھی تم سے محبت ھو گئی ھے پھر پھر کچھ دن بعد میم باہر چلی گئی دن میں بہت چدائی کی پھر رات میں صاحب نے میری گانڈ میں انگلی ڈال کر اندر باہر کرتے کہا آج اس میں ڈالو گا تھوڑا برداش کرنا میں نے کہا تم فکر نہ کرو پھر صاحب کا لن بڑی مشکل سے میری گانڈ میں گیا مجھے درد بہت ھوا میں نے فل برداش کیا اور آخر میری گانڈ کی سیل کھل گئی صاحب نے آفس سے چھٹی کر لی پھر میم واپس آگئی کچھ دن کیلئے میم کو چھٹی ملی جس کی وجہ سے صاحب سے چدائی نہیں ھو پا رھی تھی میں نے صاحب سے کہا بہت گرم ھوں آپ میرے گھر آجاؤ ایک رات کیلئے صاحب نے کہا ٹھیک ھے پھر رات کو صاحب میرے گھر آیا اور ساری رات ھم نے چدائی کی صبح صاحب چلا گیا کچھ دیر بعد میں بھی کام کیلے گھر سے نکلی اور میم کے گھر گئی پھر سے میم کی آوازیں آئیں میں پھر گرم ھو گئی میم نہانے گئی میں نے صاحب کو آنے کا اشارہ کیا صاحب آیا میں نے کہا جلدی مجھے فارغ کرو صاحب نے مجھے دو منٹ میں فارغ کر دیا صاحب مجھے ایک لاکھ دینے لگا میں نے کہا میں تم سے پیار کرتی ھوں پیسوں سے نہیں لیکن صاحب نے مجھے قسم دے کر پیسے مجھے دے دیا پھر صاحب نے مجھے گھر لے کر دیا پھر میم پیٹ سے تھی اور صاحب سے موقعہ نہیں ملتا تھا
No comments:
Post a Comment