میری دیدی کا بیٹا واسو پڑھنے کیلئے گاؤں سے میرے گھر آیا چودا سال کا تھا کالج کے بعد گھر پر ھوتا ایک دن کالج کی چھٹی تھی اور میں اسے ناشتہ کیلئے اٹھانے گئی تو میں نے دیکھا کے واسو کا لن چڈی سے باہر نکلا ھوا تھا اور فل کھڑا تھا جب میری نظر واسو کے لن پر پڑی تو میں گرم ھو گئی کیونکہ واسو کا لن میرے پتی کے لن سے زیادہ موٹا اور لمبا تھا اور واسو کا لن بہت پیارا تھا مجھ سے کنٹرول نہیں ھوا اور میں واسو کے لن کو چوما واسو کے لن کی مہک نے مجھے مست کیا میں نہ کھول کر واسو کے لن کو پتا اپنے منہ میں لے کر چوسنے لگی مجھے واسو کے لن کو چوسنے کا بہت مزہ آرہا تھا میں لن چوسنے میں مست تھی تو واسو کی آواز آئی آنٹی میرے منہ میں واسو کا لن تھا میں نے واسو کو دیکھ کر لن کو منہ سے نکال کر کہا واسو تم لیٹے رھو میں واسو کے لن کو چوسنے لگی واسو سے کہا واسو تیرا لن تو بہت پیارا ھے اس لیئے پیار کر رھی ھوں واسو نے کہا سچ میں آنٹی میں نے کہا ہاں کچھ دیر لن کو چوسنے کے بعد واسو سے کہا ناشتہ کر لوں پھر پیار کرتی ھوں انکل سے کچھ نہ کہنا واسو نے کہا آنٹی نہیں کہوں گا پھر میں باہر آئی اور ناشتہ لگانے لگیں سوچ رھی تھی واسو کے لن سے بہت مزے کروگی ناشتہ کے بعد واسو نے ناشتہ کیا پھر روم میں میں آئے میں نگی ھوکر واسو کو نگا کیا وسو کا لن فل ٹائٹ تھا واسو کو چوت دیکھائی چاٹنے کو کہا واسو نے چاٹی پھر میں واسو کے اوپر آکر اپنی چوت میں وسو کا لن کے کر مستی میں چدائی کی کے کچھ دیر بعد میں فارغ ھو گئی اور واسو نے پکڑ کر مجھے نیچے کیا اور چدائی کرنے لگا پھر میں مستی میں آگئی اور زبردست چدائی کی میں فارغ ھوئی کے واسو میری چوت میں فارغ ھو گیا اور کل میرے پریٹ ختم ھوئے تھے کالج سے واسو کی تین دن کی چھٹی لے لی اور بس چدائی کرتے رھے واسو کی یہ پہلی چدائی تھی اور واسو بہت زبردست چدائی کرتے مجھے مست کیئے ھوا تھا اور چوتھے دن شوہر آیا چدائی کی پھر میں پریگننٹ ھوں گئی اور رپوٹ سے پتا چلا میں کب پریگنٹ ھوئی اور وہ بھی واسو نے مجھے پریگنٹ کیا شادی کو چار سال ھو گئے تھے میں پریگنٹ نہیں ھوئی تھی باقی آئندہ
No comments:
Post a Comment