Tuesday, October 29, 2024

شوہر کا ایکسیڈنٹ میں وہ ڈیمج ھو گیا

 میرا ایک بیٹا تھا تھا دس سال کا اور میرے شوہر کا ایکسیڈنٹ ھوا اور اس ایکسڈنٹ میں شوہر کا لن ڈیمچ ھو گیا ڈاکٹر نے جب بتایا تو میرے پیرو تلے زمین نکل گئی میں بھی شوہر سے محبت کرتی تھی کیونکہ میں اور شوہر بہت چدائی کرتے تھے بار بار خیال آتا کے اب میں لن کے مزے نہیں لے سکوں گی کچھ دنوں میں شوہر کو گھر لے آئی اور میں بہت فکر میں تھی کے اب کیا ھوگا اور کچھ ھی دنوں میں میں گرم ھو گئی اور شوہر کو چومنے لگی شوہر بھی چومنے لگا میں نگی ھو گئی جب لن لینے کی باری آئی تو میں رونے لگی تو شوہر نے چاٹ چوٹ کر انگلی سے مجھے ٹھنڈا کیا کچھ دن صبر کیا پر بہت گرم ھو رھی تھی کچھ دن بعد میں پھر گرم ھو گئی شوہر مجھے گرم دیکھ کر رونے لگتا اور کہتا میں تمہاری پیاس نہیں بجھا سکتا اسی طرح تین مہینے ھو گئے ایک بار میں بیٹے کو اٹھانے گئی کیا دیکھی کے چڈی میں بیٹے کا لن کھڑا ھے اور شوہر کے لن جتا لمبا لگ رہا تھا اور گرم ھو گئی اور بیٹے کے لن کو ہاتھ میں لے کر سہلاتی بیٹے کو چومنے لگی بیٹا بھی مجھے چومنے لگا میں چڈی میں ہاتھ ڈال کر لن باہر نکال کر دیکھا تو بلکل شوہر کے لن چ

جتنا تھا میں لن کو سہلاتی لن کو چوسنے لگی اور نگی ھو گئی اور اوپر آکر چوت میں لن لے کر چدائی کرنے لگی بیٹے سے کہا مما بہت پیار کرتی ھے تم سے اور کچھ دیر بعد میں فارغ ھوئی تو شرمندہ ھوکر نگی اپنے روم میں آئی کچھ دن بعد پھر بیٹے سے کرنے کو من کیا اور رات کو بیٹے کے ساتھ کیا اس کے بعد ایک ہفتے میں پھر کیا اسی طرح کچھ مینے گزرے تو ایک رات شوہر نے مجھے بیٹے کے ساتھ دیکھ لیا ہمیں دیکھ کر ڈور بند کر کے اپنے روم چلا گیا اس وقت میں بہت گرم تھی بیٹے کا لن بھی موٹا ھو رہا تھا جس سے مجھے بہت مزہ آنے لگا تھا فارغ ھو کر میں روم میں آئی شوہر سے کہا بس ایک بار غلتی سے ھوا پھر ھوتا گیا شوہر نے کہا بیٹے کے ساتھ میں نے کہا میں کیا کرتی باہر کرتی تو لاگ کہتے شوہر نا مرد ھے بیٹے سے گیا تو گھر کی بات گھر میں رھے گئی ھمارے علاواہ کسی کو پتا نہیں شوہر نے کہا وہ تو ٹھیک ھے اب تمہاری مرضی میں میری مرضی ھے لیکن بچہ ھے میں نے کہا مجھے پتا ھے میں کوئی کھا نہیں جاؤں گی اپنے بیٹے کو پیار کرتی ھوں شوہر کا لن تو نہیں تھا لیکن مجھے چومنے لگا مجھے باھو میں اٹھا کر چومتے کہا بہت دنوں سے تمہاری چاٹی نہیں میں نے کہا کس نے روکا ھے آپ کو روم میں آکر ھم نگے ھو گئے اور سیکس کیا میں فارغ ھو گئی اس کے بعد بیٹا جب جوان ھوا تو پہلی بار میری چوت میں فارغ ھوا بیٹے کا لن بہت موٹا ھو گیا اور شوہر کے لن سے بڑا ھو گیا تھا بیٹا بھی من لگا کر چدائی کرتا اور بیٹے کے لن سے میں پریگننٹ ھو گئی باقی انتظار کریں

کھیلتی کھیلتی خالہ کے گھر آئی

 جب میں آٹھ سال کی تھی تو باہر کھیلتی کھیلتی میں واش روم میں آئی آگے خالو نگا نہا رہا تھا میں اس کا لمبا موٹا کھڑا لن دیکھا مجھے اچھا لگا خالو کو میں نے دیکھا خالو نے مجھے بلایا میں خالو کے پاس گئی خالو نے مجھے چوما میں خالو کا پکڑ کر کہا خالو یہ کیا ھے خالو نے کہا کیوں میں نے کہا بہت پیارا ھے کہا پیار کروگی میں نے کہا ہاں کہا کسی کو بتاؤگی تو نہیں میں کہا نہیں خالو نے مجھے کموڈ ہر بٹھا دیا لن لے کر سامنے کھڑا ھوا میرے ھونٹوں پر لن کا ٹوپہ پھیرتے کہا پیار کرو میں لن کو ہاتھ میں لے کو ٹوپہ پر چوما خالو میرے سر پر ہاتھ پھیرنے لگے مجھے اچھا لگا چومنا پھر میں لن چومنے میں شروع ھوئی خالو نے کہا منہ کھے کر چوسو میں ٹوپہ تک چوسنے لگی مجھے اچھا لگ رہا تھا خالو نے کہا پورا منہ لے کر چوسو بہت پیار کرو تمہیں اچھا لگا ھے نہ خالو نے لاک لگا دیا میں لن کو پورا منہ لے کر پورا باہر نکالتی خالو کے لن نے مست کر دیا آتی دیر میں واش روم کا دروازہ کھٹکا خالو نے کہا کون ھے خالہ نے کہا میں بین کے گھر جا رھی ھوں جلدی آجاؤں گی اور خالہ چلی گئی میں باتیں سنتی خالو کے لن کو چوسنے چومنے چاٹنے میں مزہ آرہا تھا انکل نے کہا چلو بید پر کریں میں سر جلا کو ہاں کہا انکل نے ڈور لاک کیا اور مجھے باھو میں بھر کر چومنے لگے اور میرے کپڑے اتار دیئے اور میری چوت پر رگڑنے سہلانے لگا اوف آج تو خالو نے مجھے مزے کی سحر بتا دی میری چوت میں لن ڈالنے مجھے تکلیف ھوتی پھر نکال لیتا پھر مجھے الٹا لیٹا کر میری پلی ھوئی گانڈ کے ھیپ میں لن رگڑتا ھوا مست کیا ھوا تھا میں نے کہا خالو مجھے آپ کے ساتھ مزہ آرہا ھے خالو میرے منہ میں منہ ڈال کر کہتے زبان نکالو میں نکالتی خالو میری زبان چوستے اور ۔ین بھی چوستی میری چوت کو سہلاتے پھر میں لن کو چومنے لگی خالو نے میری ٹانگیں اپنے منہ پر کی اور میری چوت کو چومنے چاٹنے لگا آج میں لن کو بہت پا لیا خالو میرے منہ چدائی کرتے رکتا تو میں لن کو چوپہ لگاتی اتنی دیر میں خالو لیٹ گیا میں لن چوسنے لگی خالو میری چوت میں انگلی کرتا کبھی گانڈ میں انگلی کرتا مجھے چوستا اور چالو کے لن گاڑا دورھ کی طرف سفید پانی نکلا جو لیس دار تھا خالو نے کہا ییں تو پیار ھے چاٹو میں لن کو چوسنے لگی خالو کے لن سے پانی رک نہیں رہا تھا بس نکتا رہا خالو کے لن کا پانی بھی مزے کا تھا پھر لن سے پانی نکلنا ختم ھوا کچھ دیر بعد خالو نے چادر سے صاف کیا میں نے کہا اب میں جاتی ھوں خالو نے مسکرا کر کہا ٹھیک میں کپڑے پہنی اور سیدھا گھر آئی پھر میں جانا چھوڑ دیا خالو کے سامنے کتراتی تھی اور پھر میں نو سال سے اوپر تھی ایک رات خالا خالو آئے تو خالو نے میرا کہا آج کل تو کچھ لوگ ھم لوگوں سے ناراض ہیں چکر نہیں لگاتے ابو نے کہا کون تو خالا نے میرا نام لیا اور سب ہنسنے لگے خالا نے مجھ سے کہا خالا نے مجھے میکپ بوکس دیا جس میں میکپ تھا کہا خالو تیرے لیئے لائے تھے میں نے کہا اب گھر آیا کروں گی میں۔ نے کہا خالا آؤں گی میں دس کی تھیں ایک دن گئی اور خالو مل گئے خالا شاپنگ گئی تھی جب خالو نے مجھے پکڑا تو میں سمجھ گئی کے موقعہ ھے خالو نے مجھے نگا کیا اور مجھے مست کردیا مجھے دوسری بھی بہت مزہ آرہا تھا خالو نے کہا کبھی چوت میں بھی کرنے دینا اور گانڈ میں میں بہت مزہ آئے گا پھر خالو نے کہا میں جب بھی تم کو پکڑوں گا جب موقعہ ھوگا ورنہ نہیں اگر جس دن تمہارا دل کرے مجھے بول میں ایک منٹ میں موقعہ بنا لوں گا خالو کا ٹوپہ میں چوت اور گانڈ میں لینے لگی اور ایک سال میں ھم کو دو بار موقعہ جب میں بارہ سال کی تھی اس وقت خالو نے میری گانڈ کی سیل کھولی گاخالو میری گانڈ کی چدائی کرتے میری چوت مزے کرتے اب میں خالو کو بولتی اور خالو خالہ کو شاپنگ کے پیسے دیتے وہ جاتی تو ھم مست ھوتے میری چوچچنیا بھی ابھرنے لگی اور وقت کے ساتھ خالو کا آدھا لن برداش کرنے لگی پھر میرے مموں کا ابھار بڑھ رہا تھا تو ایک دن میں خالو کو موقعہ کا کہا خالو نےجھے وقت دیا میں بہت لیٹ ھو گئی مجھے اچانک یاد آیا اور خالو کے پاس گئی خالو پاک کرنا بھول گیا اور ھم چومتے ھوئے نگے ھوکر چدائی میں مست ھو گئے میرا چوت میں کراتی گانڈ میں پرا لیتی اور خالو لیٹ گیا میں خالو کے لن کو پیار کرنے لگی اور اچانک ڈور کھلا اور سامنے خالا تھی کہا یہ کیا ھو رہا ھے اور روم سے باہر چلی گئی خالو نے مجھے چوم کر کہا تم گھر جاؤ کچھ نہیں ھوگا میں کپڑے پہن کر گھر آگئی اور جانا چھوڑ دیا میرے بڑے ممے ھو گئے تھے میں چودا سال کی تھی پھر ایک بار خالو کو موقعہ کا کہا خالو میرے بڑے مموں کو چوستے چومتے مجھے بہت مزہ آتا خالو نے جھٹکا دیا میں پاؤ سے دھکا دیا اور خالو کا لن پورا میری چوت میں خالو اور میں جی بھر کے چدائی کی اور میں گھر آگئی پھر دوسری بار موقعہ بنا کے ھم فارغ ھوئے ڈور بجنے لگا ھم۔نے کپڑے پہنے پھر ڈور کھولا۔اور میں گھر آئی میں تین مہینے نہ گئی تو خالا اکیلی گھر آئی اور مجھے فون گفٹ کیا ابوامی کے سامنے پھر جب بھی چدائی موڈ ھوتا چدائی کرتی ایک بار میں خالہ کے گھر گئی تو خالہ اکیلی تھی باتو باتو میں خالہ نے کہا بقیہ آئندہ۔۔۔

دونوں میرے لیئے تھے

 میرے گھر والے بہت غریب تھے اور پاپا کسی سے قرضہ اٹھا لیتے تھے اور بہت ھی قرضہ ھو چکا تھا اور قرضہ لوٹانے کیلئے پاپا کے پاس پیسے نہیں تھے تو پاپا نے جس سے قرضہ لے رکھا تھا تو وہ ایک دن گھر آگیا اور اپنے بیٹے کیلئے مجھے مانگنے لگا کہا یا توقرضہ دے دو یا اپنی بیٹی کی شادی میرے بیٹے سے کرا دو پاپا نے اسرار کیا کے آپ کا بیٹا تو آٹھ سال کا بچہ ھے اس نے کہا پھر میرے پیسے دے دو اور پاپا کو اس کی بات ماننی پڑی اور ھم گھر والوں کے علاواہ کوئی نہیں تھا اور میری شادی کر دی بچہ تو کیوٹ تھا لیکن بچہ تھا خیر مجھے دلہن بنا کر اپنے ساتھ لے گئے سوہاگ رات نہ ھو سکی میری بھی بہت سی تمنائیں تھی کے جب میری شادی ھو گی تو ایسا کروں گی ویسا کروں گی لیکن ایسا کچھ نہ ھوا اور میرا بچہ شوہر سو گیا میں کبھی بچے کو دیکھتی تو کبھی اپنی جوانی کو اور اسی طرح مجھے بھی نیند آگئی ابھی شادی کو چار دن ھوئے تھے کے میرا آٹھ سالہ شوہر اپنے پاپا کے ساتھ سو گیا میں اپنے روم میں آکر لیٹ گئی ابھی کچھ ھی دیر گزری تھی اچانک سے کسی نے مجھے باھوں میں بھر لیا میں ہڑبڑا کر دیکھی تو وہ سسر تھا میں نے کہا آپ یہ کیا کر رھے ھو میں چھڑانے کی کوشش کی سسر نے کہا میں نے اپنے لیئے تمہاری شادی اپنے بیٹے سے کرائی ھے اس لیئے تم بھی مزے لو اور مجھے بھی مزے دو سسر نے مجھے چومنا شروع کیا میرے بڑے مموں کو دبانے لگا میری چوت کو سہلانے لگا اور میرے بڑے مموں کو قمیض برا سے باہر نکل کر چومنے چوسنے لگا سسر کی اس حرکت نے مجھے گرم کر دیا اور سسر نے مجھے ننگا کر دیا اور میں فل گرم ھو گئی اور سسر بھی ننگا ھو کر مجھے لن دیکھایا سسر کا لن دیکھ کے میں ڈر گئی کیونکہ سسر کا لن بہت زیادہ لمبا اور موٹا تھا اور سسر نے میری چوت میں لن ڈال دیا مجھے بہت زیادہ درد ھوا چوت سے خون بہت نکلا لیکن کچھ ھی دیر میں درد کی جگہ مزے نے لی پھر تو ساری رات چدائی کے مزے لیتی رھی دوسری رات سسر نے میری چوت کو چاٹا چوما اور مجھے لن چوسنے کو کہا میں نے کہا کیسے چوسو تومجھے نگی فلم دیکھائی اس کے بعد میں بھی فل ٹرین ھو چکی تھی سسر اور میں بہت چدائی کرنے لگے ایک بار میرے من میں آیا کے میں اپنے شوہر کو ٹرین کروں جب سسر آفس گیا اور آٹھ سالہ شوہر اسکول سے گھر آیا میں بھی بہت گرم تھی میں نے کہا شوہر اپنی بیوی کا حق ادا کرتے ہیں تم کیوں نہیں کرتے کہا مجھے نہیں پتہ میں نے کہا میں تم کو سیکھا دیتی ھوں کہا ٹھیک ھے ھم روم میں آئے اور میں نگی ھو گئی میں نے کہا میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا شروع کرو جب شوہر نے ایسا کیا تو میں بہت گرم ھو گئی اور شوہر کو ننگا کیا اور شوہر کی للی کو منہ کے کر چومنے چوسنے لگی للی بھی کھڑی ھو گئی پھر میں اوپر آکر للی کو چوت میں لےکر چدائی کرتی شوہر کو چومنے لگی پھر میں جھک گئی شوہر سے کہا چودو کچھ دیر بعد میں لیٹ گئی میں نے کہا ابھی چاٹو کہا کیسے میں نے فلم دیکھائی اور شوہر نے چاٹنا شروع کیا کچھ دیر بعد میں چودنے کو کہا اور کچھ دیر بعد میں فارغ ھو گئی جب سسر کی چھٹی ھوتی تو چھوڑتا نہیں تھا اور شوہر بھی سیکس کا عادی ھو چکا تھا اور شوہر بھی نہیں چھوڑتا تھا ایک بار سسر نے دیکھ لیا مجھ سے کہا ابھی بچہ ھے زیادہ نہیں کرنے دیا کرو ایک رات سسر نے میری گانڈ پھاڑ دی لیکن میں اب عادی ھو چکی تھی کیونکہ اب میرے لیئے یہ دونوں ھی سب کچھ تھے 

موسلا دھار بارش کے ساتھ گرجتے بادل

میری خالا کی طبیعت خراب تھی تو مماپاپا گاؤں گئے ھوئے تھے اور بارشوں کا موسم تھا رات کو بادلوں کی گرج بہت تھی اور ساتھ میں موسلا دھار بارش تھی بادلوں کی گرج اتنی تھی کے مجھے اکیلے میں ڈر لگنے لگا اور ڈر کے مارے نیند بھی نہیں آرھی تھی میں نے سوچا کے جاکر بھائی کے ساتھ سو جاتی ھوں تو دوستو میرا نام انوشکا ھے میں صحت مند ھوں اور میرے بڑے ممیں ہیں اور پلی ھوئی گانڈ ھے تو میرے پیارے سیکسی دوستو بادلوں کی گرج نے مجھے بہت ڈرا دیا ایسا لگتا کے کہیں یہ میرے اوپر نہ گر پڑیں یا میرا کلیجہ باہر نہ آجائے اور اسی ڈر کی وجہ سے مجھے بھائی کا خیال اور میں بھائی کے روم میں آئی اور دیکھی کے  بھالی چادر لیئے سو رہا تھا اور میں بھائی کے ساتھ لیٹ کر بھائی کے سینے کے ساتھ اپنی کمر لگا کر بھائی کا ہاتھ اپنے اوپر رکھ کر لیٹ گئی۔ کچھ دیر بعد بھائی نے میرے بڑے مموں کو دباتے مجھے اپنے ساتھ دبایا اور بھائی کا لن میری پلی ھوئی گانڈ کے ھیپ میں گھس گیا اور اسی وقت  بادل بڑی زور سےگرجا میرا تو کلیجہ نکلنے والا تھا اور ڈر کے مارے میں اپنی گانڈ کے ھیپ میں بھائی کے لن کو لیئے لیٹی رھی پھر کچھ دیر بعد بھائی نے میری پلی ھوئی گانڈ کے ھیپ میں لن رگڑتے میرے مموں کو دبایا پھر رک گیا چپ چاپ لیٹا رہا میں نے سر اٹھا کر پیچھے بھائی کو دیکھا تو وہ سو رہا تھا لیکن میری پلی ھوئی گانڈ کے ھیپ میں بھائی کا لن فل کھڑا تھا پھر کچھ دیر بعد بھائی نے میری ٹروزار پر میری چوت کو مسلنے لگا میں نے بھائی کا ہاتھ ہٹا کر پھر دیکھا بھائی نیند میں تھے میں پھر چپ کر کے لیٹ کچھ دیر بعد بھائی نے میرے ٹروزار میں ہاتھ ڈال کی میری چوت میں انگلی کی اور میری ھیپ میں لن رگڑنے کا میں سمجھ گئی کے بھائی کو خواب آیا ھے اور میں نے جلدی سے اپنے ٹروزار میں سے بھائی کا ہاتھ نکال کر بھائی کو آواز دیں بھائی اور بھائی چپ چاپ سویا کچھ دیر بعد پھر میری ٹیشیٹ کے اندر ہاتھ ڈال کر میرے بڑے مموں کو خوب دبانے لگا اور لن ھیپ میں رگڑنے لگا اور بادل زور سے گرجا میں سہم گئی میرے دونو بڑے مموں کو بھائی نے خوب دبایا جب گرج کم ھوئی تو میں نے بھائی کو آواز دیتی ھوئی مموں سے بھائی کے ہاتھ کو نکالا مجھے کچھ عجیب سا بھی لگ رہا تھا اور کچھ مزہ بھی لیکن زیادہ عجیب سا لگ رہا تھا پھر کچھ دیر بھائی نے مجھے اپنے سینے سے زور سے دبا لیا اور میری پلی گانڈ کے ھیپ میں زبردست لن رگڑا بادل بھی زور سے گرجا تین چار بار میں ڈر گئی گرج سے اور بھائی نے میرا ٹروزار نیچے کرکے میری ھیپ میں لن رگڑنے لگا اور میرے بڑے مموں کو بھی نکال کر دبانے لگا میں ٹروزار اوپر کرنے لگی بھائی نے نیچے کیا میں نے کہا بھائی کیا کر رھے ھو پھر بھائی میری چوت میں انگلی کرتے میرے بڑے مموں کو چومنے لگا میں نے سوچا آٹھ کے بھاگ جاتی ھو مگر تین چار ایک ساتھ بادل ٹکرانے کی گرج میں ڈر گئی اور بھائی میری چوت میں لن ڈالنے لگے میں پیچھے ہٹا رھی تھی پر بھائی اندر باہر کر رھے تھے میں نے کہا بھائی چھوڑو بھائی نے کہا کر لو مزہ آئے گا اور بھائی میرے اوپر آگیا اور میرے مموں کو چومنے دبانے لگا میں نے کہا میں کچھ کہنے والی تھی کے زور دار بادل گرجہ میں سہم گئی اور بھائی نے اتنی دیر میں میری سیل کھول دی بادل کی گرج کے ڈر سے مجھے پتا نہیں چلا کے میری سیل کھل گئی جب مجھے احساس ھوا کے 

بھائی کا لن اندر ھورہا ھے اور مجھے مزہ آنے لگا اور بھائی نے میری دونوں ٹانگیں اپنے کندھے پر رکھ کر زبردست چدائی کی میں بھی فل گرم ھو گئی پتا نہیں چل رہا تھا کے بادل گرج رھے ھیں میں بھائی کو چومنے لگی منہ چوستی بھائی چومتی باھوں میں دباتی ھوئی مست تھی بھائی میرے بڑے مموں کو دباتا چومتا چوستا مجھے چومتا چوستا چدائی کرتے مجھے مست کیا ھوا تھا میں مزے کے جہاں میں تھی بہت دیر بعد بھائی کروٹ لے کر مجھے اپنے اوپر کیا چدائی کرتی بھائی جو چومتی بھائی مجھے چومتا چوستا مموں کو دباتا چومتا چوستا ھوا نیچے سے چدائی کر رہا تھا من کر رہا تھا یہ سکون والا مزہ کبھی ختم نہ ھو پھر بھائی نے مجھے گھوڑی بنا کر زبردست چدائی کی میں ہر طرح سے مزے میں تھی بہت دیر تک چدائی کرتا رہا میری چوت نے پانی چھوڑ دیا مجھے بہت سکون ملا بھائی لگا رہا اور پھر بھائی نے مجھے لیٹا کر چودنے لگا میں بھی گرم ھو گئی میں پھر فارغ ھوئی تو بھائی کے لن کا پانی میری چوت میں گرماگرم نکلتا محسوس ھوا تو بھائی میرے اوپر گر پڑے کب ہماری لگی پتا نہیں صبح میری آنکھ تو مجھے رات کا منظر یاد آیا جب میں دیکھی کے میں بھائی کے روم میں ھوں اور بھائی کا لن ابھی بھی کھڑا تھا مجھے بھوک لگی تھی میں جاکر ناشتہ بنایا اور لگایا اتنی دیر میں بھائی بھی آگیا چڈی پہنے میرے ساتھ کرسی رکھ کر میری تعریف کی مجھے کچھ شرم بھی آرھی تھی لیکن بھائی کی باتیں اچھی بھی لگ رھی تھی بھائی نے کہا رات کو تم میرے روم تھی یا کوئی اور تھی میں نے کہا جی بھائی میں تھی بھائی نے کہا مزہ آیا میں نے شرم کے مارے کہا جی بھائی تو کہا اچھا تمہارا پنکھا خراب تھا کیا میں نے بادلو کی گرج کا بتایا بھائی نے کہا اچھا ھوا جو ھوا بھائی میرے ھونٹ چومنے کیلئے آگے میں کیا میں شرمانے لگی بھائی کا اب تم میری گرل ھو میں تمہارا بوئے ناشتہ کیا میں برتن دھونے کیلئے رکھنے لگی تو بھائی نے مجھے اٹھا لیا میں نے کہا من نہیں بھرا کیا کہا تم سے نہیں بھرا روم آگر ھم چدائی میں لگ گئے اور اس کے بعد ھم نگے رھے اور۔ بس چدائی کرتے رھے وقت کا پتا نہیں چلا کے دن میں ھم چدائی کر رھے تھے اور بیل بجی ھم نے کپڑے پہن کر گیٹ کھولا تو مماپاپا تھے  تین مہینے کے بعد میں پریگننٹ ھوئی اور صفائی کرائی مماپاپا کو پتا بھی نہ چلا پھر میرے پاپا کے دوست کے بیٹے سے میری شادی ھو گئی شوہر تو اب بھی میرا دیوانہ ھے میں نے نند کی دوستی بھائی سے کرا دی

Tuesday, October 1, 2024

میں 40 کی وہ 18 کا

میں بیوا تھی میری کم عمر میں شادی ھو گئی اور دو سال میں دو بیٹے ھو گئے جب بڑا بیٹا تیرا سال کا ھوا اور چھوٹا بارہ سال کا تو میرے شوہر کی دیت ھو گئی میں چدائی کیلئے بہت ترستی تھی من تو بہت کرتا تھا کے کسی مرد سے دوستی کر لوں لیکن بیٹوں کی وجہ سے برداش کرتی پھر بیٹے شادی کے قابل ھوئے ان کی شادیاں کرا دی لیکن میری دونوں بہوں نے الگ رہنے کا فیصلہ کیا سو دونوں بیٹے مجھ سے الگ رہنے لگے بیٹوں کے جانے کے بعد میں بہت گرم ھو جاتی تھی تو اکثر نگی ھوکر سیکس کرتی اور انگلی سے اپنی چوت کا پانی نکال لیتی لیکن لن کیلئے بہت ترستی اسی طرح ابھی مجھے دو مہینے ھوئے تھے میری پڑوسن کا بیٹا جو ابھی اٹھارہ سال کا تھا جو مجھے دیکھتا تھا مجھ سے نظریں ملاتا تھا مجھے بھی پسند تھا میں بھی کبھی کبھار اس سے نظریں ملا لیتی تھی ایک دن میرے روم کا پنکھا چل نہیں رہا تھا تو میں نے اس لڑکے کو بتایا تو اس نے کہا جی میں کر دیتا ھوں لیکن مجھے ایسے لگا کے یہ کسی موقعے کی تلاش میں تھا اگر اسے میں لے گئی تو مجھے نہیں چھوڑے گا اصل تو یہ بات تھی اس دن میں بھی فل تیار تھی کے یہ لڑکا اگر مجھے زبردستی بھی کرے گا تو میں کر لوں گی میں نے اپنی چوت کے بال صاف کیئے اور نہا دھو کر میکپ کیا اور بہت گرم بھی تھی میں نے لڑکے سے کہا میرا پنکھا نہیں چل رہا کچھ میری مدد کرو لڑکے نے کہا چلو میں دیکھ لیتا ھوں اس وقت رات کے آٹھ بج رھے تھی میں اسے اپنے گھر کے روم میں لائی اس نے پنکھا چیک کیا پھر اس نے پلگ کو کھولا تو تار نکلی ھوئی تھی اس نے تار لگا کر پنکھا چلا دیا پھر ھم بیڈ پر بیٹھ گئے لڑکے نے کہا اگر برا نہ مانو تو میں اپنے دل کی بات بولوں میں نے کہا بولو اس نے کہا مجھے آپ بہت پیاری لگتی ھو میں آپ سے دوستی کرنا چاہتا ھوں میں نے کہا اگر تم نے کسی کو بتایا اور اس طرح میرے بیٹوں کو پتا چلا تو میں بدنام ھو جاؤں گی لڑکے نے کہا میں کسی کو نہیں بتاؤں گا چاھو تو مجھ سے قسم لے لو میں نے کہا پھر وعدہ کرو اس نے وعدہ کیا پھر اس نے مجھے باھوں میں بھر لیا اور میرے منہ میں منہ دے کر چوسنے لگا اور میں تو برسوں سے بہت پیاسی تھی لڑکا مجھے چومتے کہے رہا تھا میں تم کو بچپن سے پسند کرتا تھا پھر جب لڑکے نے میری قمیض اتار کر برا سے میرے بڑے مموں کو نکال کر دیکھا تو کہا آپ کے ممے بہت ھوٹ ہیں پھر میں نے برا اتار دیا اففف لڑکے نے میرے بڑے مموں کو خوب دبایا چوما چوسا مجھے تو اتنے سالوں بعد لڑکے سے بہت سکون مل رہا تھا پھر لڑکے نے میری شلوار اتار دی اور میری چوت دیکھ کر چومتے چاٹتے ھوئے تعریف کی بہت دیر تک میری چوت کو پیار کرتا رہا میں نے لڑکے کا لن پکڑا تو اففف لمبا موٹا لن لگا میں نے لڑکے کی شلوار کا ناڑا کھول کر لن نکال کر دیکھا تو اففف مجھ سے تو کنٹرول نہیں ھوا میں نے لڑکے کو لیٹا کر لن کو چومنے چاٹنے چوسنے لگی پھر میں لڑکے کے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لے کر لڑکے کے لن کو اپنی چوت سے جوش میں چودنے لگی لڑکا بھی نیچے سے زبردست چدائی کر رہا تھا بہت دیر بعد میری چُوت نے بہت سا پانی نکالا پھر لڑکے نے مجھے لیٹا کر میرے بڑے مموں کو چودنے لگا میں منہ کھولتی لڑکا میرے منہ لن ڈال کر چودتا کچھ دیر بعد پھر میری چوت پھر گرم ھو گئی میں گھوڑی بنی اور لڑکے نے زبردست گاڑی چلائی بہت دیر بعد پھر لڑکے نے مجھے نیچے لیٹا کر میری چوت میں لن ڈال کر زبردست چدائی کی پھر میری چوت نے پانی چھوڑ دیا اتنی دیر میں میری چوت میں لڑکے کے لن کا گرماگرم پانی میری چوت میں نکلا اور میرے اوپر گر پڑا کچھ دیر ھم یوھی بیھوش پڑے رھے اور رات کے نو بج چکے تھے میں نے لڑکے سے کہا آج رات تم میرے ساتھ رھو لڑکے نے کہا میرا بھی جانے کو من نہیں ھے پھر ھم ساری رات چدائی میں مست رھے اور اسی طرح ھم کو تین مہینے ھو گئے اور لڑکے کے گھر والوں کو پتا چل گیا لڑکے کی ماں نے مجھے بہت برا بھلا کہا کے اتنے چھوٹے بچے سے کرنے میں تمہں شرم نہیں آتی پھر جب لڑکے کو پتا چلا کے اس کی ماں نے مجھے برا بھلا کہا ھے تو میرے پاس آیا مجھے چومتے ھوئے اپنی ماں کی طرف سے سوری کی پھر ھم نے ساری رات چدائی کی پھر صبح کو لڑکے کی ماں آگئی اور اپنے بیٹے کو تھپڑیں مار کر لے گئی پھر میں نے گھر کرائے پر دے کر دوسرے شہر میں رہنے لگی اور یہاں میں بہت گرم رہتی جب مجھے لڑکے کا لن یاد آتا تو من کرتا کے اب کسی سے دوستی کرنی پڑے گی یہاں دو لڑکے تھے جو آپس میں دوست تھے اور مجھ پر عاشق ھو گئے ایک رات میں نے کھڑکی سے دیکھی تو دونوں کھڑے تھے میں نے دونوں کو آنے کا اشارہ کیا میں بہت خوش تھی کے آج دو کے مزے لیتی ھو کچھ ھی دیر میں بیل بجی میں نے ڈور کھولا تو دونوں آئے تھے میں اندر لائی پھر جب دونوں مجھے چومنے چوسنے لگے تو مجھے پہلے سے زیادہ مزہ آرہا تھا دونوں نے مجھے نگا کر دیا میں نے دونوں کو نگا کیا پھر میں دونو سے مزے لینے لگی اور دونوں مجھ سے مزے لینے لگے ساری رات ھم مست ھوئے اور صبح کو ھم نگے سو گئے میں بییچ میں سو گئی صبح ھوئی تو پھر چدائی کی پھر ناشتہ کیا پھر چدائی کی پھر وہ چلے گئے اس کے بعد کبھی دونوں ایک ساتھ تو کبھی ایک آجاتا اور مجھے چھ مہینے ھو گئے پھر کچھ دن لڑکے غائب ھو گئے ایک دن بیل بجی میں بہت گرم تھی سمجھ گئی کے وہ آئے ہیں جب میں ڈور کھولی تو میرا پہلا عاشق تھا اففف میں اسے جلدی اندر لائی اور زبردست چدائی کی میں نے لڑکے کو بتایا کے کے میرے دو اور عاشق ہیں لڑکے نے کہا میں تمارے ساتھ رہنے آیا ھوں تم کہو تو میں بھی ان کے ساتھ مل کر کر سکتا ھوں میں لڑکے کو چوم کر کہا میں ان سے کہوں گی تم میرے شوہر ھوں اس لیئے ان کا آنا کم ھو جائے گا لڑکا مان گیا لیکن وہ لڑکے پھر کبھی نہیں آئے پھر لڑکے کے لن سے مجھے پیٹ ھو گیا اور لڑکے نے مجھ شادی کی بات کی میں بھی ہاں کر لی اور ہماری شادی ھو گئی اور مجھے بیٹی ھوئی پھر مجھ گانڈ چودنے کی خواہش کی پھر میری گانڈ کی سیل کھولی اس کے بعد پھر میں پیٹ سے ھو گئی اور بیٹا ھوا پہلے دو بیٹوں نے پلٹ کر مجھ سے کبھی بات نہیں کی اب میری بیٹی دس سال کی ھے اور بیٹا چار سال کا میں اب بھی ویسی جوان ھوں میں اپنے شوہر سے بہت محبت کرتی ھوں اور پھر ھم دوسرے شہر میں رہنے لگے ہیں وہ اس لیئے کہیں وہ دو لڑکے پھر نہ آجائیں جس میرے شوہر کو شرمندگی ھوں تو مجھے اجازت بائے  

سیکسی دیور

میرا شوہر اکثر ملک سے باہر رہتا تھا گھر میں ساس سسر اور جوان دیور بھی تھا شوہر نے جب بھی چدائی کرتا تو پہلے مجھے نگی فلمیں دیکھاتا پھر ھم زبردست چدائی کرتے شوہر جب ملک سے باہر ھوتا تو رات کو نگیں فلمیں دیکھ کر انگلی سے اپنی چوت کا پانی نکال لیتی اور اسی طرح مجھے ایک بیٹی اور بیٹا بھی ھو گئے بیٹی دس سال کی تھی اور بیٹا نو سال کا تھا مجھے کبھی بھی دیور کے ساتھ سیکس کرنے کا خیال بھی نہیں آیا ھوا یوں کے ایک بار میں دیور کے روم کے روم میں دیور کے کپڑے دھونے کیلئے اٹھانے گئی جیسی میں اندر آئی تو دیور موبائل پر نگی فلم دیکھنے میں مست تھا اور اپنا لن نکال کر سہلا رہا تھا دیور کا موٹا لمبا لن دیکھ کے میری ہائے نکل گئی جب دیور نے مجھے دیکھا تو لن کو پینٹ میں کیا اور شرمندگی سے مجھے کہنے لگا بھابھی پلز کسی کو نہ بتانا لیکن میں روم سے باہر نکل آئی دیور کا لن میری آنکھوں میں بس چکا تھا میں اور جاکر شوہر پر چڑھ گئی اور خوب چدائی کی شوہر نے کہا آج تم فل مستی میں چدائی کر رھی ھو میں نے کہا بہت گرم ھوں خیر میں فارغ ھو کر باہر آئی اور کچن میں کھانا بنانے لگی کچھ ھی دیر میں دیور آیا اور کہنے لگا بھابھی پلز کسی کو نہ بتانا آج کے بعد میں ایسا کبھی نہیں کروں گا میں نے کہا ٹھیک ھے میں ایک شرط پر نہیں بتاؤں گی تم کو میرا ایک کام کرنا ھوگا دیور نے کہا جی بھابھی میں آپ کا کام کروں گا آپ بتاؤ میں نے کہا وقت آنے پر بتاؤں گی دیور نے کہا پھر آپ کسی کو بتاؤں گی تو نہیں میں نے کہا نہیں بتاؤں گی پھر کچھ دنوں بعد شوہر ملک سے باہر گیا تو میں نے دیور سے کہا آج تم نے میرا کام کرنا ھے دیور نے کہا ٹھیک ھے بھابھی پھر شام کو میں نے اپنی چوت کے بال صاف کیئے میری چوت دوسرا لن لینے کیلئے مری جا رھی تھی اور میں بہت زیادہ گرم تھی پھر رات کو جب ساس سسر سو گئے تو میں میکپ کر کے دیور کے روم میں آئی اور ڈور کو لاک لگا کر دیور کے ساتھ بیڈ پر بیٹھ کر دیور سے کہا مجھے تمہارا لن دیکھنا دیور نے کہا پھر کسی کو بتانا نہیں میں نے کہا نہیں بتاؤں گی دیور نے کہا دیکھاتا ھوں میں نے کہا اچھا میں خود دیکھ لیتی ھوں میں نے کہا تم ٹیک لگا لوں دیور نے ٹیک لگائی میں آٹھ کر دیور کی ٹانگوں کو پھیلایا اور میں دیور کی ٹانگوں کے بیچ بیٹھی دیور کا لن چڈی میں فل تیاری میں کھڑا تھا میں چڈی پر لن کو ہاتھ میں لیا اور دیور کو دیکھا میں نے کہا بہت پرکشش ھے پھر چڈی سے لن نکال کر دیکھی تو شوہر کے لن کے جتنا تھا میں نے کہا بہت پیارا لن ھے کیا میں چوم لوں دیور نے ھھوم کو پھر میں لن کو چومتی ھوئی چوسنے لگی اور ٹٹوں کو بھی چومتی چوستی رھی اور میں اپنے کپڑے اتار کر نگی ھو گئی لن کو اپنے بڑے مموں میں سہلاتی مست رھی پھر میں دیور سے کہا میری دیکھو میں لیٹ گئی دیور میری چُوت کو پیار کرنے لگا پھر میں دیور کے اوپر آکر چوت میں لن لے کر فل جوش سے چدائی کرتی رھی دیور کہتا بھابھی بہت مزہ ھے آپ میں میں چوم کر کہتی جی بھر کر مزے دوں گی اپنی جان کو ھم نے تین چدائی کی پھر نگے ھی ھم کو نید آگئی میں اور دیور دن رات چدائی کرتے رہتے اور ایک مہینے بعد شوہر آگیا ایک ھی گھر میں میں دو لن سے مزے کرنے لگی شوہر بھی دن رات چدائی کرتا جب شوہر سوتا تو دیور مجھے کچن سے جلدی اپنے روم کے جاتا اور زبردست چدائی کرتا پھر شوہر تین مہینے کیلئے گیا ایک دن میں اور دیور چدائی میں مست تھے تو میں نے دیکھا روم کا ڈور کھلا اور ساس نے ہمیں چدائی کرتے دیکھا میں نے بھی ساس کو دیکھا تو ساس ڈور آرام سے بند کر کے چلی گئی میں بہت گرم تھی اس لیئے میں ہٹی نہ بہت دیر بعد ھم فارغ ھوئے لیکن ساس نے اس بارے میں کچھ نہ پوچھا کے ھم چدائی کر رھے تھے اس وجہ سے میں دیور سے فل مزے کرنے لگی اور کبھی جب دیور بہت گرم ھوتا تو کچن میں شروع ھو جاتا اور ساس دیکھ لیتی پھر دیور نے بھی اپنی ممی کو دیکھ لیا دیور نے جب مجھے کہا تو میں نے بتایا کے ممی کو پتا ھے اور دیور بہت فری ھو گیا پھر ایک بار ساس نے کہا تھوڑا پردے میں کیا کروں بچے دیکھ لینگے تو غلت ھو جائے گا میں نے دیور کو سمجھایا تو وہ بھی سمجھ گیا ایک رات دیور نے گانڈ کی فرمائش کی اور مجھے یہ درد بھی سہنا پڑا دیور کے لن سے میں پریگننٹ ھو گئی بیٹی ھوئی پھر دیور کی شادی ھو گئی لیکن آج بھی دیور کہتا کو میرے ساتھ مزہ آتا ھے  

میں اور داماد قریب ھو گئے

بیٹی کی شادی کے تین مہینے بعد میرے شوہر کا انتقال ھوگیا اور میں اکیلی ھو گئی گھر میں اکیلی رہتی داماد جی میری بیٹی نے شوہر سے میرا خیال رکھنے کو کہا جس کی وجہ سے داماد جی میرے گھر آتے اور میری ضروریات کی چیزیں لے کر مجھے دیتے پھر اپنے گھر جاتے اور اسی طرح چھ مہینے ھو گئے جب میں گرم ھو جاتی تو شوہر کے لن کو بہت یاد کرتی اور چوت میں انگلی کر کے پانی نکال لیتی ایک بار ایسا ھوا کے داماد جی مجھے سامان دینے آئے اور داماد نے مجھے باھوں میں بھر چومنے لگی میں نے کسی طرح چھڑا لیا لیکن داماد نے مجھے اٹھا لیا اور روم میں مجھے بیڈ پر لیٹا کر میرے اوپر چڑھ گئے میں منع کرتی رھی داماد کا لن فل کھڑا تھا اور میری چھانگو میں رگڑتا ھوا میرے بڑے مموں کو دباتا چومتا رہا جب میرے منہ میں منہ دیتا تو میں ہٹا لیتی جب میں نے داماد سے کہا چھوڑو نہیں تو میں بیٹی کو بتاتی ھوں تو داماد نے مجھے چھوڑ دیا میری منت کرنے لگا کے سوری آپ نہیں بتانا ورنہ ھم میں جھگڑا ھو جائے گا پھر داماد نے کہا آپ بہت خوبصورت ھو میں کنٹرول نہیں کر پایا میں نے کہا ابھی تم نہیں گئے تو میں کال کر کے بتا دوں گی میری نظر بار بار داماد کے لن پر پڑتی جو شلوار میں فل ٹائٹ کھڑا تھا خیر داماد جی چلا گیا کچھ دن بعد میں نے بیٹی سے پیڈ منگوایا مجھے ماہواری آ رھی تھی اور چوت کے بال صاف کرنے والی کریم منگوائی اور کچھ چڈیا منگوائی تو بیٹی نے کہا میں بھیجوا دوں گی جب داماد دینے آیا تو پھر مجھے باھو میں بھر لیا میں چھڑانے لگی پھر اچانک داماد نے مجھے چھوڑ کر سوری کی اور کہا بہت کنٹرول کیا لیکن شکر ھے میں نے خود پر کنٹرول کر لیا جب دمام گیا تو میں گرم ھو گئی اور چوت سے خون نکل رہا تھا لیکن میں کچھ دیر انگلی کی ہاتھ بھی خون سے بھر گیا پھر میں نے کنٹرول کیا لیکن رات کو کنٹرول نہ کر پائی اور چوت کا پانی نکال لیا اسی کشمکش میں مجھے داماد کی پکڑ دھکڑ یاد آتی رھی کچھ دن بیٹی رہنے آئی ایک رات مجھے بیٹی سے کام تھا جب روم کے پاس گئی تو دونو کی سیکس آوازیں آرھی تھی میں آوازیں سن کے گرم ھو گئی اور دیکھنے کو من کیا تو تھوڑا سا ڈور کھول کر دیکھی تو دونوں نگے تھے اور بیٹی لن کو چوس رھی تھی داماد کا لن دیکھی تو شوہر کے لن سے موٹا لمبا تھا میں تو بہت گرم ھو گئی من کرنے لگا ابھی جاکر داماد پر چڑھ جاؤں اور جب داماد چدائی کرنے لگا تو اس نے مجھے دیکھ لیا کے میں ان کو دیکھ رھی ھوں میں جلدی سے اپنے روم آئی اور چوت کا پانی نکال کر سو گئی اب داماد کا لن مجھے پل پل میں یاد آتا پھر بیٹی اپنے گھر چلی گئی پھر کچھ دن بعد داماد سامان دینے آیا میرا بہت من تھا کے آج داماد نے مجھے پکڑا تو کچھ نہیں کہوں گی جب داماد آیا تو میں بہت گرم تھی من کر رہا تھا ابھی داماد مجھے پکڑے گا لیکن داماد نے کچھ نہیں کیا داماد چلا گیا داماد کے جاتے ہیں میں روم میں آکر نگی ھو کر خود سے سیکس کیا اور چوت کا پانی نکال لیا اس کے بعد داماد نے کچھ نہیں کیا جب داماد آتا تو من کرتا آج میں داماد کو پکڑ لوں لیکن ہمت نہیں ھو پاتی تھی بیٹی پیٹ سے تھی جب بیٹی کو آٹھوا مہنہ چلنے لگا تو تو ایک دن داماد گھر آیا سامان دیا اور میں داماد کیلئے کچن میں چائے بنانے گئی ابھی چائے کی پتیلی کو ہاتھ لگائی تھی کے داماد نے مجھے پیچھے سے باھوں میں بھر لیا میں نے پیچھے دیکھا تو داماد نے کہا پلز آج منع مت کرنا آج کنٹرول نہیں ھو رہا سمیرا بھی پیٹ سے ھے میں نے کچھ نہیں کہا دامام کو بس سنتے دیکھ رھی تھی اور مجھے اٹھا لیا روم کے بیڈ پر لیٹا کر مجھے مستی میں چومنے لگا قمیض سے میرے بڑے مموں کو نکال کر دباتے چومتے چوسنے میت مست تھا پھر ایک دم میری شلوار اتار کر اپنی شلوار اتار کر میری چوت میں لن ڈال دیا اور چدائی کرنے لگا بس پھر مجھ سے صبر نہیں ھوا اور میں نے داماد کو باھوں میں بھر کر داماد کے منہ میں منہ دیا اور چومنے لگے چدائی کرتے ھوئے اچانک کال آئی داماد نے کال ریسیو نہیں کی کچھ دیر بعد مجھے کال آئی اچانک میری نظر پڑی تو بیٹی کی کال تھی میں کال اوکے کرتی کہا ہاں سمیرا تو داماد رک گیا بیٹی نے کہا مجھے شدید درد ھو رھا داماد کیا پوچھا تو میں نے کہا واشروم میں ھے بیٹی نے کہا آپ دونو جلدی آجاؤ داماد نے کہا کیا ھوا میں نے کہا سمیرا کی طبیعت خراب ھے بلا رھی ھے ھم نے کپڑے پہنے اور خاموش رھے اور داماد کے گھر آئے سمیرا کو اسپتال لے گئے صبح ھو گئی اور سمیرا کو گھر لائے مجھے گھر چھوڑ کر چلے گئے میں آکر سو گئی شام کو اٹھی تو مجھے داماد کے ساتھ سیکس یاد آیا اور میں سوچنے لگی کے اب روز مزے کروں گی کچھ دیر بعد داماد کی کال آئی کہا میں آجاؤ کچھ دیر کیلئے میں نے کہا سمیرا کیسی ھے کہا وہ ٹھیک ھے میں آرھا ھوں میں نے کہا ٹھیک ھے پھر کچھ دیر بعد داماد آگیا اور میں داماد سے کھل کے سیکس کیا پھر بیٹی کو بیٹا ھوا دامام دن میں دو بار چدائی کیلئے آتا اور ھم چدائی کرتے ایک دن چدائی کرتے داماد سے رات رہنے کو کہا پھر پوری رات چدائی کی اور میں پریگننٹ ھو گئی میں نے جب اپنی یہ کیفیت دیکھی تو داماد کو لے ڈاکٹر کے پاس گئے پتا میں پریگننٹ ھو میں تو پریشان ھو گئی داماد سے کہا اس کو گرانا پڑے گا نہیں تو ھم مصیبت میں آجائیں گے پھر گرا دیا اور منصوبہ بندی پر عمل کیا داماد سے میں نے کہا تماری میں ہمیشہ کیلئے ھوں پر بچہ نہ ھو داماد نے کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں بچوں کیلئے سمیرا ھے نہ پھر داماد نے کہا گانڈ چودنے دو اور کہا سمیرا بھی کرنے دیتی ھے میں نے کہا اتنی سی بات میری جان مانگو گانڈ کیا چیز ھے میں درد برداش کیا اور گانڈ لن لیا آج بھی داماد مجھے بہت مزے دیتا ھے اور میں اب بھی جوان ھوں بائے 

شوہر بزنس میں بیزی تھا اور میں پیاسی تھی

شوہر اپنے بزنس میں بیزی رہتا میری شادی کو دس سال گزر گئے لیکن بچہ نہ ھوا میں خود کو بانجھ سمجھتی لیکن میں تو بس شوہر کے لن کے مزے لیتی شادی سے پہلے مجھے سیکس کے بارے میں کچھ پتا نہیں تھا سوہاگ رات کو شوہر نے اپنے لن کا دیدار کرایا اور مجھے بہت سیکس کیا کے بس میں کیا بتاؤں چوت کو چاٹ چات کر پانی نکال دیتا چوت تو بہت چودتا مجھے لن کو چوسنا چومنا سیکھایاں اس کے بعد میں شوہر کو پاگل کر دیتی اور میں خود پاگل ھو جاتی شوہر نگی فلمیں دیکھاتا میں سیکس کیلئے ٹوٹ بڑہتی لیکن شادی کے 2 سال بعد مجھے بچہ نہ ھوا تو ہماری اس پر بات ھوئی شوہر نے کہا جب ھونے کا ھوگا تو ھو جائے گا اگر ھم نے ٹیسٹ کرایا تو پھر مشکل ھو سکتی ھے کے ھم الگ ھو جائیں اس اچھا ھے کے ھم ساتھ رہیں میں بھی نہیں چاہتی تھی کے ٹیسٹ ھوں میں تو بس شوہر سے سیکس چاہتی تھی خیر پھر شوہر دھیرے دھیرے بزنس میں بیزی ھوتا گیا اور مجھے کم دینے لگا میں بہت گرم ھو جاتی تھیں اور سیکس کر لیتی ایک رات میں شوہر سے کہا کے مجھے سیکس ٹوئے لاکر دو تو شوہر نے آنلان منگوا لیا اور شوہر نے مجھے دیا میں کھولی تو ربڑ کا موٹا لمبا لن تھا میں بہت خوش ھوئی پھر شوہر نے مجھے اس لن سے فارغ کیا پھر اپنے لن سے پھر جب شوہر نہیں ھوتا تھا تو میں نگی ھو کر لن سے سیکس کرتی لیکن اس نقلی لن نے مجھے بہت گرم کر دیا اور اصلی لن لینے کی خواہش پیدا کر دی من بہت کرتا کے کس کا لن لوں مگر بدنامی سے ڈر لگتا تھا مجھے خوابوں میں بھی لن نظر آتا اور میں مست ھو جاتی اور چوت پانی نکال دیتی اور میں جاگ جاتی اپنی چوت میں انگلی کرنے لگتی پھر سے چوت پانی نکال لیتی جب شوہر ھوتا تو بس چدائی کرتی رہتی جب شوہر چلا جاتا تو میں سیکس کیلئے پاگل ھو جاتی اور آٹھ سال شادی کو ھو گئے میرا نقلی لن سے دل بھر گیا اور میری حسرتیں دم توڑنے لگی کے مجھے دوسرے لن کے مزے کبھی نہیں لے پاؤں گی اور اسی طرح شادی کو دس سال ھو گئے ایک دن میں بہت دکھی تھی لن نہ ملنے کو میری بڑی بہن کی کال آئی پہلے ھم نے بہت باتیں کی تو بہن نے کہا تیرا بھانجا تم سے ملنا چاہتا ھے تو میں نے کہا ھے کے تمہارے پاس کچھ دن رھے لیئے کیا میں بھیج دوں میں نے کہا اب تو بڑا ھو گیا کہا ہاں سترا سال کا ھے میں پک سینڈ کرتی ھوں میں نے کہا ٹھیک ھے بھیج دو بیٹوں کی طرح رکھوں گی میں اکیلی ھوں چلو ساتھ ھونگے کہا ٹھیک ھے وہ نکل چکا ھے پھر کال ختم کر دی میں نے جب بھانجے کی پک دیکھی تو بس میرے سوئے ارمان جاگ اٹھے میں گرم ھو گئی اور پک کو چوم کر چوت میں انگلی کرتی روم لن اٹھا کر چوت مارتی پک کو چومتی کہتی مجھے اپنے لن مزے دو پھر چوت کا پانی نکل گیا میں نے طے کر لیا کے بھانجے کا لن لوں گی بہت گرمی چڑھ گئی پھر دوسرے دن بھانجا آیا میں نے بھانجے کو باھوں میں کس کے بھر لیا گرم ھو گئی بڑی مشکل سے کنٹرول کیا خود کو تیسرے دن میں گرم ھو گئی اور میں نگی ھو کر لن سے سیکس کرتی آوازیں نکالنے لگی اور میں مست تھی مستی میں آنکھیں بند تھی اچانک آنکھ کھلی تو ہلکہ سا ڈور کھلا تھا اور بھانجا چھپ کر بیٹھ رہا تھا میں اگنور کیا اور لن کو چوستی چوت میں مارتی مموں میں مسلتی میری چوت نے پانی چھوڑا تو میں لیٹی رھی سکون سے نگی ھو کر اور نید آگئی پھر جب اٹھی تو میں سیکسی لباس پہن کر بھانجے کو اٹھایا من کر رہا تھا چڑھ جاؤ دوسری رات میں سیکس میں مست تھی تو میرے بدن میں دوسرا ہاتھ آیا میں سمجھ گئی بھانجا ھے میں نے باھوں میں بھر لیا بھانجا نگا تھا میری چوت میں لن ڈال دیا بڑی مشکل سے لن اندر گیا مجھے ایسا لگا جیسے کسی نے موٹا لمبا ڈنڈا ڈال دیا ھے میں نے درد کو برداش کیا چند سیکنڈ بعد مجھے اتنا مزہ آیا کے میں پاگل ھو گئی جب بھانجے کا لن دیکھی تو سچ ڈنڈے کے طرح تھا بھانجے نے مجھے تین بار فارغ کیا اس کے بعد میں اور بھانجا ساتھ سوتے کچھ دنوں بعد مجھے ماہواری آگئی بھانجے کو میں مموں اور منہ سے فارغ کرتی جب ماہواری ختم ھوئی تو چدائی بس چدائی کی اور میں پریگننٹ ھو گئی ایک دن طبیعیت خراب ھوئی تو ڈاکٹر نے بتایا کے میں پریگننٹ ھوں میں بہت خوش تھی شوہر بھی خوش ھوا بھانجے نے مجھے تین ایک ھی ماہواری میں پریگننٹ کر دیا میں نے بھانجے کو ہمیشہ اپنے رکھ لیا اب میرا بیٹا تین مہینے کا ھے اور میں پریگننٹ ھوں بھانجا مجھے بہت خوش کرتا ھے میں بھانجے کا لن پا کر بہت خوش ھوں تو مجھے بائے 

میری پھدی میں آگ لگی رہتی تھی

 ھیلو دوستو میں نگی فلمیں بہت دیکھتی تھی اور چوت میں انگلی کر کے چوت کا پانی نکال لیتی اور اپنے مموں کو دباتی چومتی چوستی تھی ایسا کرنے پر مجھے بہت مزہ آتا اور میرے بڑے ممے ھو گئے ایک بار میں نے ایک لڑکی کی نگی فلم دیکھی لڑکی اپنی چوت میں پورے کھیرے کو اندر کرتی باہر کرتی ھوئی چوت کا رس نکال دیا جسے میں دیکھ کر گرم ھو گئی من میں آیا کے کسی دن میں بھی کھیرا لوں گی اور لن لینے کو من تو بہت کرتا تھا لیکن یہ مشکل تھا تو کھیرا لینے کے موقعہ میں تھی لیکن موقعہ نہیں ملتا لن کو دیکھتی تو من کرتا میں بھی کروں لیکن کھیرا لینے کو بہت من کرتا ایک بار ایسا ھوا کے میرے ماموں کا بیٹا میرا کزن کچھ دن کیلئے آیا جب آیا تو تب پتا چلا اور میں چھوٹے بھائی سے کھرے منگوائے جب مجھے کھیرے لیکر روم میں آئی کھرے چھوٹے بڑے موٹے پتلی بھی تھے جب میں دیکھی تو گرم ھو گئی سوچیں کے رات کو فل مست سیکس کروں گی ایک کھیرے کو چوسا چوما مموں میں گھسایا چوت پر سہلا کر پھر رکھ کر روم سے باہر آئی تو پتا چلا کزن آیا ھے میں کزن کو دیکھی تو مجھے بہت پیارا لگا امی نے تعارف کرایا پھر رات کو سب سو گئے تو میں نے کھیرے آٹھا کر نگی ھو گئی اور چوت میں لینے لگی اندر لینے میں بہت مشکل ھو رھی تھی لیکن میں مزے میں چور تھی اور اچانک لائٹ چلی گئی میں نے کپڑے پہنے اور امی کو ٹار لینے گئی ٹارچ لے کر لاک کرنا بھول گئی درواہ بند کر نگی ھو کر کھیتوں کے ساتھ شروع ھو گئی اور میں سسکاریاں لینے لگی کچھ دیر بعد میری ہاتھ لن پر لگا میں نے ہاتھ لگایا تو کوئی لگا میں نے آنکھیں کھول کر دیکھا کے کزن نگا ھے اور مجھے چومنے لگا میں تو بہت گرم تھی کھیرا بھی اندر نہیں جارہا تھا میں کزن کو منے لگی اور بجلی آگئی میں نے کزن کو لٹا کر کزن کا لن دیکھا جو کھیروں سے لمبا موٹا تھا میں مستی میں لن کو چوسنے لگی کزن نے مجھے پکڑ کر نیچے لیٹا اور تھوک لگا کر میری چوت پر لن رکڑنے لگا میں نے بھی کہے دیا اندر ڈالو تو دوستو پارٹ ٹو کیلئے مجھے اجازت پھر ملوں گی میں آپ سے پارٹ ٹو میں