میں نگی فلمیں دیکھ دیکھ کے بہت زیادہ گرم ھو چکی تھی اپنی چوت میں انگلیاں کرتی چوت کا پانی نکالتی مموں کو دباتی چومتی اس وجہ سے میرے ممے بڑے ھو گئے من بہت کرتا کے میں بھی کسی لڑکے کے ساتھ سیکس کروں مگر ڈرتی تھی کہیں بچہ نہ ھو جائے ایک بار میں بڑی عورت کو بچے کے ساتھ سیکس کرنی والی فلم اچانک دیکھی تو اب میں سوچنے لگی کے کیوں نہ میں بھی کسی بچے کو تیار کروں لیکن یہ سوچنے لگی کے کس کو تیار کروں تو میری سوچ جاکر عدنان پر رکی عدنان میری خالہ کا بیٹا وہ اس وقت نو یا دس سال کا تھا اور گھر کے ساتھ گھر تھا دیوار میں دروازہ بھی لگایا ھوا تھا ایک بار میں نگی فلم دیکھ بہت گرم تھی اور عدنان آیا عدنان سے کہا کے تم لڑکی ھو یا لڑکا کہا میں لڑکا ھوں میں نے کہا میں کیسے مانو کہا میں لڑکا ھوں میں نے کہا پھر ایک چیز چیک کرنا پڑی گی تو پھر پتا چلے گا کہا چیک کرو میں نے کہا یہاں نہیں روم میں لائی میں نے کہا جو میں چیک کر رھی ھوں وہ کسی اور کو نہ بتانا کہا کبھی نہیں بتاؤں گا میں نے کہا میرے سامنے کھڑے ھو جاؤ کھڑا ھوا میں نے کہا اب اپنا ٹروزار نیچے کرو عدنان نے بھی نچے کر دیا عدنان کی للی دیکھ کر میں گرم ھو گئی میں نے کہا تمہاری للی کھڑی ھوتی ھے کہا ھوتی ھے میں نے کہا اچھا کھڑی کر کے دیکھتی ھوں لیلیٰ کو ہاتھ میں لے کر سہلانے لگی للی فٹ سے کھڑی ھو گئی اور چار انچ کی للی ھو گئی میں عدنان کی للی کی تعریف کرنے لگی عدنان کو مزہ آرہا تھا میں پھر کہا کسی کو نہیں بتانا سر ہلا کر جواب دیا نہ بتانے کا میں اس کی للی کو چومنے لگی زبان لگاتی چومتی ٹوپہ کو چاٹی پوری للی کو چوسنے لگی کچھ ھی دیر ھوئی تھی کے امی نے آواز عدنان نے ٹروزار پہنا پھر عدنان اور میں روم سے باہر آئے عدنان چلا گیا میں امی کے پاس آج میں بہت خوش تھی عدنان کی للی کو پیار کر کے پھر رات کو عدنان آیا میں نے کہا دیکھاؤ گے عدنان نے کہا ہاں میں نے کہا مزہ آتا ھے کہا بہت میں نے کہا کسی کو بتایا تو نہیں کہا نہیں میں نے کہا اگر بتایا تو پھر میں تمہارا نہیں دیکھوں گی کہا نہیں بتاؤں گا ھم روم میں آئے میں ڈور لاک کیا عدنان سے کہا خالہ بلانے آئے تو کہنا میں باجی کے ساتھ سوؤں گا میں نے کہا آج تم پورے کپڑے اتار کر یہ لیٹ جاؤ عدنان نگا ھوا تو للی پہلے سے کھڑی تھی للی کو سہلاتی عدنان کے ھونٹ چوسنے لگی عدنان بھی میرے ھونٹ زبان کو چوستا کچھ دیر عدنان کی للی کو پیار کیا پھر عدنان سے کہا تم مجھے دیکھو میں نگی ھوکر مموں کو دیکھا کر کہا دباؤ چومو چوسو عدنان بھی دبانے لگا چوسنے لگا پھر عدنان کو اپنی چوت دیکھائی عدنان نے میری چوت کو ہاتھ لگایا انگلی کی میں چاٹتی کو کہا چاٹنے لگا آج میں زندگی کا مزہ لے رھی تھی پھر میں عدنان کے اور آئی اور اپنی چوت میں بڑی مشکل سے پوری للی چوت میں گئی کچھ دیر بعد میں جھک کر چدوایا پھر میں لیٹ گئی اتنی دیر میری چوت نے پانی چھوڑ دیا عدنان بھی تھلک چکا تھا اور ڈھیلا پڑ چکا تھا کیونکہ ابھی عدنان بچہ تھا پھر ھم باتیں کرنے لگے میں نے کہا تم نے کسی کو اس طرح کرتے دیکھا ھے کہا پاپا کے موبائل میں ایک فلم دیکھیں تھی جسے میں کاپی کر لی وہ دیکھتا تھا پھر ھم نے چدائی کی اور نگے سو گئے میں صبح اٹھی تو عدنان کی للی کھڑی تھی میں چوسنے لگی پھر چدائی کی میری چوت نے پانی چھوڑا تو میں نے کہا تم سو جاؤ میں کپڑے پہن کر روم سے باہر آگئی خالہ نے مجھے دیکھ کر کہا عدنان میں نے کہا سو رہا ھے پھر چلی گئی پھر دس بجے عدنان کو اٹھایا عدنان نہا کر آیا پھر اسی طرح عدنان میرے ساتھ سونے لگا اور ھم ہر رات کو کبھی دن میں موقعہ ملتا تو کر لیتے اور چھ مہینے ھو گئے اور عدنان کی للی اور آگے چلی جاتی ایک رات میری چوت کی سیل کھل گئی خون نکلا چادر دھوئی اور للی موٹی بھی بہت تھی میں تھوڑی سی موٹی بھی ھو رھی تھی پھر میرا رشتی آیا اور میری شادی ھو گئی شوہر کا لن آٹھ انچ لمبا جب میری چوت میں گیا تو مجھے بہت مزہ آیا شوہر نے میری گانڈ چودنے کو کہا میں کب انکار کرنے والی تھی اور گانڈ کی سیل کھلوائی ایک صبح کو ناشتے کے وقت میرا دیور پیچھے سے آیا اور میری گانڈ میں انگلی کر دی اور کرسی پر بیٹھ کر ناشتہ کرنے لگا پھر میں بھی بیٹھ کر سب کے ساتھ ناشتہ کرنے لگی دیور کے انگلی دینے سے میں ھوٹ ھو گئی تھی ناشتہ کے بعد میں شوہر پر چڑھ گئی اور چدائی کی لن چستی ھوئی سوچتی کے دیور کا کیسا ھو گا پھر ایک رات بجلی گئی تو دیور نے مجھے پکڑ لیا چومنے لگا مموں کو دبایا چوت کو سہلایا میں مزے میں چپ کھڑی تھی تو اچانک شوہر کی آواز آئی تو دیور نے مجھے چھوڑا میں بہت گرم ھو گئی اور شوہر کو شروع ھو گئی میں شوہر کے اوپر چدائی کر رھی تھی بجلی آگئی پھر دن میں روم میں سورھی رھی تھی کے دیور اندر آیا اور لاک لگانے لگا میں بھی تیار ھو گئی آکر مجھے پیار کرنے لگا میں بھی شروع ھو گئی دیور کا لن بھی سیم شوہر کے جیسا تھا ھم چدائی کی اس کے بعد دیور اور میں بھی بہت چدائی کرتے میں تو ایک گھر میں دو لن لینے سے بہت خوش تھی مجھے پیار بھی بہت کرتے تھے میں مزے کرتی تھی پھر مجھے بیٹا ھوا بیٹے کی للی چوم لیتی منہ لے لیتی پھر دیور کی شادی ھوئی اور دیور کے سالے سے میری آنکھ لگ گئی اس سے چدائی کر لی
No comments:
Post a Comment