Thursday, July 25, 2024

پڑوسی کا بچہ

میں نگی فلمیں دیکھ دیکھ کے بہت زیادہ گرم ھو چکی تھی اپنی چوت میں انگلیاں کرتی چوت کا پانی نکالتی مموں کو دباتی چومتی اس وجہ سے میرے ممے بڑے ھو گئے من بہت کرتا کے میں بھی کسی لڑکے کے ساتھ سیکس کروں مگر ڈرتی تھی کہیں بچہ نہ ھو جائے ایک بار میں بڑی عورت کو بچے کے ساتھ سیکس کرنی والی فلم اچانک دیکھی تو اب میں سوچنے لگی کے کیوں نہ میں بھی کسی بچے کو تیار کروں لیکن یہ سوچنے لگی کے کس کو تیار کروں تو میری سوچ جاکر عدنان پر رکی عدنان میری خالہ کا بیٹا وہ اس وقت نو یا دس سال کا تھا اور گھر کے ساتھ گھر تھا دیوار میں دروازہ بھی لگایا ھوا تھا ایک بار میں نگی فلم دیکھ بہت گرم تھی اور عدنان آیا عدنان سے کہا کے تم لڑکی ھو یا لڑکا کہا میں لڑکا ھوں میں نے کہا میں کیسے مانو کہا میں لڑکا ھوں میں نے کہا پھر ایک چیز چیک کرنا پڑی گی تو پھر پتا چلے گا کہا چیک کرو میں نے کہا یہاں نہیں روم میں لائی میں نے کہا جو میں چیک کر رھی ھوں وہ کسی اور کو نہ بتانا کہا کبھی نہیں بتاؤں گا میں نے کہا میرے سامنے کھڑے ھو جاؤ کھڑا ھوا میں نے کہا اب اپنا ٹروزار نیچے کرو عدنان نے بھی نچے کر دیا عدنان کی للی دیکھ کر میں گرم ھو گئی میں نے کہا تمہاری للی کھڑی ھوتی ھے کہا ھوتی ھے میں نے کہا اچھا کھڑی کر کے دیکھتی ھوں لیلیٰ کو ہاتھ میں لے کر سہلانے لگی للی فٹ سے کھڑی ھو گئی اور چار انچ کی للی ھو گئی میں عدنان کی للی کی تعریف کرنے لگی عدنان کو مزہ آرہا تھا میں پھر کہا کسی کو نہیں بتانا سر ہلا کر جواب دیا نہ بتانے کا میں اس کی للی کو چومنے لگی زبان لگاتی چومتی ٹوپہ کو چاٹی پوری للی کو چوسنے لگی کچھ ھی دیر ھوئی تھی کے امی نے آواز عدنان نے ٹروزار پہنا پھر عدنان اور میں روم سے باہر آئے عدنان چلا گیا میں امی کے پاس آج میں بہت خوش تھی عدنان کی للی کو پیار کر کے پھر رات کو عدنان آیا میں نے کہا دیکھاؤ گے عدنان نے کہا ہاں میں نے کہا مزہ آتا ھے کہا بہت میں نے کہا کسی کو بتایا تو نہیں کہا نہیں میں نے کہا اگر بتایا تو پھر میں تمہارا نہیں دیکھوں گی کہا نہیں بتاؤں گا ھم روم میں آئے میں ڈور لاک کیا عدنان سے کہا خالہ بلانے آئے تو کہنا میں باجی کے ساتھ سوؤں گا میں نے کہا آج تم پورے کپڑے اتار کر یہ لیٹ جاؤ عدنان نگا ھوا تو للی پہلے سے کھڑی تھی للی کو سہلاتی عدنان کے ھونٹ چوسنے لگی عدنان بھی میرے ھونٹ زبان کو چوستا کچھ دیر عدنان کی للی کو پیار کیا پھر عدنان سے کہا تم مجھے دیکھو میں نگی ھوکر مموں کو دیکھا کر کہا دباؤ چومو چوسو عدنان بھی دبانے لگا چوسنے لگا پھر عدنان کو اپنی چوت دیکھائی عدنان نے میری چوت کو ہاتھ لگایا انگلی کی میں چاٹتی کو کہا چاٹنے لگا آج میں زندگی کا مزہ لے رھی تھی پھر میں عدنان کے اور آئی اور اپنی چوت میں بڑی مشکل سے پوری للی چوت میں گئی کچھ دیر بعد میں جھک کر چدوایا پھر میں لیٹ گئی اتنی دیر میری چوت نے پانی چھوڑ دیا عدنان بھی تھلک چکا تھا اور ڈھیلا پڑ چکا تھا کیونکہ ابھی عدنان بچہ تھا پھر ھم باتیں کرنے لگے میں نے کہا تم نے کسی کو اس طرح کرتے دیکھا ھے کہا پاپا کے موبائل میں ایک فلم دیکھیں تھی جسے میں کاپی کر لی وہ دیکھتا تھا پھر ھم نے چدائی کی اور نگے سو گئے میں صبح اٹھی تو عدنان کی للی کھڑی تھی میں چوسنے لگی پھر چدائی کی میری چوت نے پانی چھوڑا تو میں نے کہا تم سو جاؤ میں کپڑے پہن کر روم سے باہر آگئی خالہ نے مجھے دیکھ کر کہا عدنان میں نے کہا سو رہا ھے پھر چلی گئی پھر دس بجے عدنان کو اٹھایا عدنان نہا کر آیا پھر اسی طرح عدنان میرے ساتھ سونے لگا اور ھم ہر رات کو کبھی دن میں موقعہ ملتا تو کر لیتے اور چھ مہینے ھو گئے اور عدنان کی للی اور آگے چلی جاتی ایک رات میری چوت کی سیل کھل گئی خون نکلا چادر دھوئی اور للی موٹی بھی بہت تھی میں تھوڑی سی موٹی بھی ھو رھی تھی پھر میرا رشتی آیا اور میری شادی ھو گئی شوہر کا لن آٹھ انچ لمبا جب میری چوت میں گیا تو مجھے بہت مزہ آیا شوہر نے میری گانڈ چودنے کو کہا میں کب انکار کرنے والی تھی اور گانڈ کی سیل کھلوائی ایک صبح کو ناشتے کے وقت میرا دیور پیچھے سے آیا اور میری گانڈ میں انگلی کر دی اور کرسی پر بیٹھ کر ناشتہ کرنے لگا پھر میں بھی بیٹھ کر سب کے ساتھ ناشتہ کرنے لگی دیور کے انگلی دینے سے میں ھوٹ ھو گئی تھی ناشتہ کے بعد میں شوہر پر چڑھ گئی اور چدائی کی لن چستی ھوئی سوچتی کے دیور کا کیسا ھو گا پھر ایک رات بجلی گئی تو دیور نے مجھے پکڑ لیا چومنے لگا مموں کو دبایا چوت کو سہلایا میں مزے میں چپ کھڑی تھی تو اچانک شوہر کی آواز آئی تو دیور نے مجھے چھوڑا میں بہت گرم ھو گئی اور شوہر کو شروع ھو گئی میں شوہر کے اوپر چدائی کر رھی تھی بجلی آگئی پھر دن میں روم میں سورھی رھی تھی کے دیور اندر آیا اور لاک لگانے لگا میں بھی تیار ھو گئی آکر مجھے پیار کرنے لگا میں بھی شروع ھو گئی دیور کا لن بھی سیم شوہر کے جیسا تھا ھم چدائی کی اس کے بعد دیور اور میں بھی بہت چدائی کرتے میں تو ایک گھر میں دو لن لینے سے بہت خوش تھی مجھے پیار بھی بہت کرتے تھے میں مزے کرتی تھی پھر مجھے بیٹا ھوا بیٹے کی للی چوم لیتی منہ لے لیتی پھر دیور کی شادی ھوئی اور دیور کے سالے سے میری آنکھ لگ گئی اس سے چدائی کر لی  

No comments:

Post a Comment