ھیلو فرینڈز میرا نام شگفتہ ھے بنا وقت زایا کیئے میں اپنی بیتی ھوئی کہانی شیر کرتی ھوں تو دوستو میں شادی شدہ ھوں میرا شوہر شوہر اکثر ملک سے باہر رہتا تھا اور میں اولاد سے بھی محروم تھی میری شادی کو 18 سال ھو گئے شوہر تو اکثر ملک سے باہر رہتا تھا جس کی وجہ سے میں بہت گرم رہتی تھی جس کی وجہ سے میں خود سے سیکس کرتی اور اپنی پھدی کا پانی نکالتی رہی میں چوتھے فلور پر رہتی تھی اور سامنے والا اپارٹمنٹ بند تھا اسی کچھ ھی مہنو بعد اس گھر میں ایک فیملی آگئی میاں بیوی اور ان کا ایک چھوٹا بیٹا جو 13 سال کا بچہ تھا اس کا نام عاصم تھا کچھ ھی دنوں میں عاصم کی مما سے میری اچھی خاصی دوستی ھو گئی جس کی وجہ سے عاصم اور ان کی ممی کا ھم دونوں کے گھروں میں آنا جانا بھی شروع ھو گیا ایک رات میں بہت زیادہ گرم تھی نگی تھی اور سیکس میں مصروف تھی اسی دوران بیل بجی میں نیٹی پہن کر پھدی میں انگلی کرتی ھوئی ڈور کھولنے گئی ڈور کھولی تو عاصم تھا اس بار عاصم کو دیکھی تو بہت گرم ھو گئی عاصم نے کہا شگفتہ آنٹی ممی پاپا کسی کی شادی میں گئے ہیں کیا میں آپ کے ساتھ وقت گزار سکتا ھوں میں نے کہا اس میں کوئی پوچھنے کی بات ھے آجاؤ عاصم کو اپنے روم میں لائی عاصم سے کہا کیا تم مجھ سے کھیل سکتے ھو کہا جی آنٹی میں نے کہا لیکن پہلے یہ وعدہ کرو کے تم کسی کو نہیں بتاؤں گے یہاں تک کے اپنی ممی پاپا کو بھی نہیں اگر نہیں بتاؤں گے تو پھر جب تم بولو گے ھم کھیلینگے نہیں کہا آنٹی میں نہیں بتاؤں گا میں نے عاصم کو چوم لیا اور کہا کے تم شرمانا نہیں کہا نہیں شرماؤں گا میں نے کہا اچھا یہ بتاو میں تم کو کیسی لگتی ھو کہا آپ بہت اچھی لگتی ھو میں نے کہا ایک منٹ تم اپنی آنکھیں بند کرو جب میں بولو تو پھر آنکھیں کھول کر بتانا کے میں کیسی لگتی ھو کہا ٹھیک ھے پھر عاصم نے آنکھیں بند کی اور میں نیٹی اتار کر کہا آنکھیں کھولو عاصم نے آنکھیں کھولیں اور مجھے نگی دیکھا میں نے کہا اب برمتاؤ کہا آنٹی آپ بہت پیاری لگ رھی ھو میں نے کہا مموں کا کہا کے ہاتھ لگاؤ ہاتھ لگایا میں نے کہا کیسے ہیں کہا بہت پیارے ہیں میں نے کہا دباؤ دبانے لگا میں بہت گرم ھو گئی عاصم سے کہا چوسو چوسنے لگا میں نے کہا تم بھی کپڑے اتار دو کہا اچھا آنٹی میں نے کہا اچھا رکو میں اتار دیتی ھوں اور میں نے عاصم کو ننگا کر دیا اور عاصم کی للی تو 5 انچ کی تھی اور 2 انچ موٹی تھی بلکہ للی نہیں لن تھا جسے میں نے سہلا کر کھڑا کیا تو میں بہت خوش ھوئی پھر عاصم کی للی کو کچھ دیر چوستی رھی پھر اپنی پھدی دیکھا کر پوچھی کیسی ھے عاصم نے کہا بہت پیاری ھے میں نے پیار کرنے کو بولی کچھ دیر عاصم نے میری پھدی کو کو چوما چوسا چاٹا میں بتاتی گئی پھر میں عاصم کے اوپر آکر اپنی پھدی میں عاصم کا لن لے کر عاصم کو چومتی ھوئی چدائی کرنے لگی پھر ڈونکی بنی پھر لیٹ گئی میں دو بار فارغ ھوئی اور بارہ بج گئے عاصم سے کہا تم آج رات میرے ساتھ رھو کہا ٹھیک ھے اور عاصم کی ممی کی کال آئی میں نے کہا عاصم تو سویا ھوا ھے عاصم کی ممی نے کہا ٹھیک ھے پھر سونے دو عاصم کو اتنا مزہ آیا کے بس ھم نے صبح تک مزے کیئے پھر ھم دونوں ننگے سو گئے صبح 10 بجے بیل بجی میں نیٹی پہن کر ڈور کھولی تو عاصم کی ممی تھی کہا عاصم اٹھا میں نے کہا ابھی سو رہا ھے کہا ھم کہیں جا رھے ہیں تو پلز اسے ناشتہ کرا دینا پھر چلی گئی میں ناشتہ بنانے لگی کچھ دیر بعد عاصم آیا اور مجھے چومتے پیچھے سے میری پھدی میں لن ڈال کر چودنے لگا میں نے کہا پہلے ناشتہ کر لو پھر بیڈ پر چلتے ہیں لیکن عاصم لگا ناشتہ بھی بن گیا اور میں فارغ بھی ھو گئی ناشتہ کر کے ھم نے پھر چدائی شروع کی ھم جیسے فارغ ھوئے تو بیل بجی میں کہا تماری ممی ھوگی کپڑے پہن کر عاصم چلا گیا 3 گھنٹے بعد پھر آیا اور مجھے گرم کیا ھم نے چدائی کی پھر جب اسکول سے واپس آتا تو ھم چدائی کرتے ایک بار مجھے ماہواری آئی تھی عاصم کو بتایا تو وہ نہیں مان رہا تھا میں گانڈ کا کہا کے اس میں کر لو تیل لگا کر اندر کرنے لگا میں درد کو برداش کر رھی تھی آخر پورا اندر چلا گیا عاصم 14 سال کا ھوا ایک بار عاصم میری پھدی میں فارغ ھو گیا جس سے میں پریگننٹ ھو گئی ایک ہفتے بعد شوہر بھی آیا شوہر کے لن میں وہ مزہ نہیں تھا جو عاصم کے لن میں تھا پھر شوہر گیا تو میں نے بتایا کے میں پریگننٹ ھو شوہر خوش ھوا عاصم تو چدائی کیئے بنا نہیں رھے پاتا تھا اور میں بھی جب عاصم 18 سال کا ھوا تو مجھے پھر پریگننٹ کیا پہلا میرا بیٹا ھوا پھر بیٹی پھر جب عاصم 20 سال کا ھوا تو اس کی شادی ھو گئی نئی پھدی ملنے کے ساتھ اپنی بیوی کے ساتھ باہر چلا گیا لیکن مجھے وہ خوشی دے گیا جو میں کبھی نہیں بھول سکی جب بھی اپنے بچوں کو دیکھتی ھوں تو مجھے عاصم بہت یاد آتا ھے اب شوہر بھی میرے ساتھ رہتا ھے تو دوستو یہ تھی میری سچھی آب بیتی مجھے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
No comments:
Post a Comment