ھیلو دوستو میرا نام فروا ھے میں بہت خوبصورت ھوں تو میرے دوستوں میں اپنی آپ بیتی شیر کرتی ھوں ہمارے گھر کے سامنے بشرا باجی کا گھر تھا ان سے ہمارا کوئی رشتہ تو نہ تھا صرف پڑوسی ھونے کی وجہ سے میں بشرا کو باجی کہتی تھی اور یہ سب بہت اچھے تھے اور گھر میں آنا جانا بھی تھا بشرا باجی کا چھوٹا بچہ عفان بہت کیوٹ ھے جو ہمیشہ میرے ساتھ وقت گزارتا تھا پھر جب میری شادی ھوئی تو عفان 7 سال کا تھا اور میری شادی اپنے کزن سے ھوئی شوہر نہ ھی مجھے نگا کرتا اور نہ ھی خود ھوتا اور نہ ھی چومتا تھا صرف چدائی کرکے ہٹ جاتا تھا پر میرا من کرتا کے اور چدائی کرے میں نے شوہر کا لن آج تک نہ دیکھا میں بھی یہی سمجھتی تھی کے بس چدائی ایسے ھوتی ھے جب سے شوہر نے میری سیل کھولی تب سے میں شوہر کی غلام ھوگئی رات کو شوہر مست چدائی کرتا اور فارغ ھو جاتا پر میں کبھی فارغ نہیں ھوتی تھی کیونکہ مجھے یہ بھی پتا نہیں تھا کے عورت بھی فارغ ھوتی میں سمجھتی تھی کے صرف مرد کے لن سے پانی نکلتا ھے پر جب بھی شوہر فارغ ھوتا من کرتا ابھی تو فارغ نہ ھوتا کچھ دیر اور کرتا رہتا لیکن شوہر غصے کا بہت تیز تھا اور اسی طرح وقت گزرتا رہا جب شادی کو ڈھائی سال ھوئے تو ساس مجھے باہنج کے تعنے دینے لگی اور کبھی کبھی تو بہت تنگ کرنے لگتی شوہر بھی مجھے تعنے دینے لگا میں شوہر سے چدائی کیلئے چپ رہتی جب میری شادی کو پورے تین سال ھوئے تو شوہر نے مجھے طلاق دےدی میں اپنے میکے آگئی عفان اب 10 سال کا تھا اور پہلے سے زیادہ کیوٹ ھو گیا تھا عفان پھر میرے ساتھ وقت گزارتا اور میری تعریف کرتا کہتا فروا آپ کتنی پیاری ھو شاید یہ آپ کا شوہر نہیں جانتا پھر چوتھے دن شوہر روتا ھوا گھر آیا میں عفان کے ساتھ باتیں کر رھی تھی تو شوہر میرے پاؤں پڑ گیا کے مجھے معاف کر دو تو میرے مماپاپا بہن بھائی بھی آگئے شوہر نے کہا کے میں فروا کے بنا نہیں رھے سکتا سب نے کہا کے تم نے طلاق دی ھے میں بھی شوہر کا لن لینا چاہتی تھی چار دن ھوگئے میں چدائی کیلئے ترس رھی تھی من کر رہا تھا شوہر کے ساتھ چلی جاؤں پر میں چپ تھی شوہر نے کہا فروا کا حلالا کراتے ہیں اُس سے جو حلالے کے بعد فروا کو طلاق دے سب سوچنے لگے کوئی کہتا اگر حلالا ھونے کے بعد اس نے طلاق نہ دی تو شوہر ہاتھ جوڑ کر کہتا کچھ کرو ایسا کون ھوگا اور اسی طرح دو ہفتے گزر گئے میں بھی چدائی کیلئے۔ ترس رھی تھی پھر جب بھی شوہر آتا یا گھر والے دیکھتے میں اور عفان ساتھ ھوتے شوہر نے ایک دن میرے گھر والوں سے کہا کے فروا کا عفان سے حلالا کرا دیں سب کہنے لگے عفان بچہ ھے اور 10 سال کا ھے شوہر نے کہا تو ٹھیک ھے نہ بچہ ھے ہم نے حلالا کروانا ھے خیر گھر والوں کو راضی کر لیا میری مماپاپا سے کہا کے تم بشرا باجی سے بات کرو اور بشرا باجی بھی مان گئی لیکن جب عفان سے کہا تو سن کر بہت خوش ھوا اور کہا میں تب فروا سے کروں گا جب فروا دلہن بنے گی اور میں دولہا اور ہماری سوہاگ رات کی سیج بھی اچھی ھو نہیں تو میں نہیں کروں گا پہلے تو سب ہسنے لگے پھر تکرار کی عفان اپنی ضد پر اڑا رہا آخر سب کو عفان کی بات ماننی پڑی میرے اور عفان کیلئے شادی کے جوڑے لائے گئے اور سوہاگ رات کی سیج سجائی گئی عفان بہت خوش تھا کہتا فروا آپ بہت پیاری ھو جب سب تیاریاں ھو گئی تو میرا نکاح عفان سے کر دیا جو بچہ تھا اور صرف 10 سال کا تھا پر میں تو یہ سوچتی رھی پتا نہیں شوہر کا کب لوں گی مجھے دلہن بناکر عفان کے روم میں بٹھا دیا میں سوچ رھی تھی کاش یہ رات عفان کی بجائے شوہر سے ھوتی چدائی تو ھو جاتی پھر عفان اندر آیا میرا گھونگھٹ اٹھا کر مجھے دیکھ کر بہت تعریف کی پھر کہا فروا کیا تم اجازت دیتی ھو کے میں تم کو پیار کروں میں نے مسکرا کر کہا اب تم میرے شوہر ھو تم کو پوری اجازت ھے میں مسکرا کر اس لیئے کہا کے عفان تو 10 سال کا بچہ ھے کیا کر لے گا عفان نے میری جیولری ایک ایک کر کے چومتے اتار دی پھر میرا دوپٹہ اتار کر مجھے چومنے لگا پھر عفان نے دو بلب اور روشن کر دیئے اور تین بلب روشن ھونے سے روم بہت زیادہ روشن تھا اور آئسی تو مست چل رہا تھا پھر عفان مجھے باھوں میں دباتا چومتا ھوا میری تعریف کرتا ھوا میرے بڑے مموں کو دباتے چومنے لگا میں بھی گرم ھو رھی تھی شوہر نے اس طرح کبھی نہیں کیا تھا پھر عفان میری قمیض اتارنے لگا عفان پر اب مجھے بھی پیار آرہا تھا اور میری قمیض اتار دی برا میں میرے بڑے مموں کو دیکھ کر دباتے تعریف کی پھر برا پر میرے مموں کو چومنے دبانے لگا میں پہلے سے زیادہ گرم ھو رھی تھی اور عفان کے ساتھ مزہ آرہا تھا پھر عفان نے میرا برا اتار دیا میرے نگے مموں کی تعریف کی اور دباتے ھوئے میرے مموں کو چومنے چوسنے لگا میں نے عفان کو اپنی باھوں میں بھر کر چومنے لگی بہت دیر تک عفان نے مست رکھا پھر میری شلوار اتارنے لگا میں لیٹ کر اپنی گانڈ اٹھائی اور عفان نے میری شلوار اتار دی میں بلکل نگی ھو گئی عفان تو مجھے ھوٹ کرتا جا رہا پھر میرے جسم کو چومتا ھوا میری پھدی دیکھی اور تعریف کرتے میری پھدی کو سہلایا پھر چوما جو مزہ مجھے عفان سے مل رہا تھا ایسا مزہ مجھے شوہر سے کبھی نہ ملا جب عفان نے میری پھدی کو چومنا چوسنا چاٹنا شروع کیا تو میں بہت گرم ھو گئی بہت دیر تک پھدی میری چاٹتا رہا بہت گرم ھو گئی اور عفان کو اپنے اوپر کیا اور چومنے لگی اور عفان کی قمیض اتار دی پھر میں اوپر آئی اور عفان کی شلوار اتاری اندر چڈی تھی جب چڈی پر نگاہ پڑی تو بہت پھولی ھوئی تھی چڈی نیچے کی تو میں دیکھ کے حیران ھو گئی کیونکہ عفان کا لن بہت زیادہ لمبا موٹا لن تھا جو میرے شوہر کے لن سے دوگنا لمبا موٹا تھا میری تو خوشی کی انتہا نہ رھی میں لن کو خود بخود چومنے چوسنے چاٹنے لگی پھر عفان میری پھدی میں لن ڈالنے لگا اور بڑی مشکل سے تیل لگا کر پورا اندر کیا اور عفان نے ہر اسٹائل سے چدائی کی میں اور عفان ساری رات نہ سوئے عفان نے کہا فروا میرے ساتھ زندگی بھر رھوں میں تم کو ہر خوشی دوں گا میں نے کہا اب تم میرے شوہر ھو اور میں ہمیشہ سے تمہاری رھوں گی ایک ھی رات میں عفان نے مجھے ایسا مزہ دیا کے میں عفان کے ساتھ رہنے کا سوچ لیا صبح ھوئی تو مما آئی پوچھا تو میں نے کہا کچھ نہیں ھوا عفان سو گیا تھا مما نے کہا عفان تو بچہ ھے تم ھی اس کی للی اندر لے لیتی اسی طرح تین دن رات میں اور عفان مست رھے ایک دن مما غصے میں آکر مجھے کہا میں نے مما سے کہا کے میں عفان کے ساتھ اب زندگی بھر رھوں گی مما نے مزید سیکس کا کہا تو میں نے بتا دیا کے عفان کا بہت موٹا لمبا ھے مما نے کہا اگر تم یہی چاہتی ھو تو مجھے کوئی اعتراض نہیں اب تم عفان کے ساتھ رھو بشرا باجی جو اب میری ساس تھی وہ مان گئی اور میرا کزن غصے میں آیا اور مجھے مارنے تو عفان نے ڈنڈا اٹھاکر بہت مارا اور وہ بھاگ گیا عفان اور میں رات کو مست چدائی کرتے عفان کا لن تو بڑا تھا پر لن سے پانی نہیں نکلتا تھا عفان اور میں بلب بند نہیں کرتے تھے ایک رات عفان نے گانڈ کی فرمائش کی میں عفان سے بہت خوش تھی اس لیئے انکار نہیں کیا کچھ ھی دنوں میں میری گانڈ کی سیل کھول دی جب مجھے ماہواری آتی تو عفان میری گانڈ مموں منہ میں چدائی کرتا جب عفان 14 سال کا ھوا تو مجھے ماہواری شروع ھوئی جب ماہواری ختم ھوئی تو ساری رات چدائی کی آخری چدائی کے دوران عفان کے لن سے گرم گرم پانی میری پھدی میں نکلتا محسوس کیا میں پھدی میں لن لیئے عفان کو چومتی کیا اب تم جوان ھو گئے ھو اسی رات مجھے حمل ھو گیا میں بہت خوش ھوئی بشرا باجی اب میری ساس تھی بہت خوش ھوئی میرے مماپاپا بہن بھائی بہت خوش ھوئے آج میں عفان کے 6 بچوں کی مما ھوں میرے تین بیٹے اور بیٹیاں ہیں اور آج بھی عفان مجھے اتنا پیار کرتا ھے جتنا پہلے کرتا تھا اس تو دوستو مجھے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
No comments:
Post a Comment