Friday, December 9, 2022

جسے میں بچہ سمجھ رھی تھی

ھیلو دوستو


شادی کے تین مہینے بعد میرا شوہر مر گیا پھر چار مہینے بعد میری چوت میں آگ بھڑک اٹھی اور میں انگلی سے کام چلانے لگی ایک بار میں بہت ھوٹ ھو گئی اور اپنی چوت میں زبردست انگلی چلا رھی تھی ابھی فارغ ھونے والی تھی کے ساس نے مجھے یہ کرتے دیکھ لیا ساس نے مجھے چوم کر کہا شلوار پہن لو میں تیری آگ بجھانے کیلئے کچھ سوچتی ھوں پھر ساس نے اپنے چھوٹے بیٹے سے میرا نکاح کر دیا جو اپنی مما کے ساتھ سوتا تھا۔ جسے میں بچا سمجھتی تھی ساس نے مجھے دلہن بناکر بیٹھا دیا میرا چھوٹا شوہر اندر آیا میں من ھی من میں اپنی قسمت پر رو رھی تھی کے یہ تیرا سال کا بچہ کیا کرے گا اب میں لن کیلئے ترس جاؤں گی پھر چھوٹا شوہر روم میں آیا اور چھوٹے شوہر نے میرا گھوگھٹ اٹھا کر میری تعریف کی پھر مجھے چومنے لگا میں بچہ سمجھ کر چپ بیٹھی رھی پھر میرے مموں کو دبانے لگا میں دھیرے دھیرے سمجھ رھی تھی کے یہ تو بچا ھے پر یہ تو بڑوں کی طرح پیار کر رھا ھے۔ پھر میری قمیض اتار کر مجھے میرے مموں کو چومنے چوسنے لگا اب میں بھی دھیرے دھیرے مست ھو رہی تھی پھر میری شلوار اتار کر جب مجھے چومنے لگا تو میں کچھ مست ھو گئی میں سسکاریاں بھرنے لگی پھر جب چھوٹا شوہر نگا ھوا تو میں نے اس کا لن دیکھا تو حیران ھو گئی جسے میں بچہ سمجھ رھی تھی اس کا لن تو اپنے بھائی کے لن سے بھی بڑا اور موٹا تھا میں تو بہت خوش ھو گئی اور میں نے لن کو پکڑ کر چومنے چوسنے اور چوپے لگانے میں مست ھو گئی جب چدائی کی تو ساری رات میری چوت رس چھوڑتی رھی پھر تو مجھے روم سے باہر نکلنے نہیں دیتا تھا بس چدائی کرتا رہتا میں تو بہت خوش تھی کے میرا شوہر تو فل چودو ھے ایک دن ساسو نے کہا اب تو تم خوش ھو میں نے کہا جی مما میں بہت خوش ھوں میں نے ساسو سے کہا مما میں تو اسے بچہ سمجھ رھی تھی تو ساس نے کہا چلو اچھا ھے میری جان تو چھوٹی مجھے یہ سن کر شاک لگا میں نے کہا مما مجھے سچ میں بتاؤ آپ کی جان کیسے چھوٹی تو ساس نے کہا تم کو تو پتا ھے میرا بیٹا میرے ساتھ سوتا تھا۔ میں نے کہا ہاں مما مجھے پتا ھے۔ کہا پتا نہیں بیٹے کو یہ عادت کیسے لگ گئی اور بہت ضدی بھی ھو گیا تھا اپنی بات منوا لیتا تھا اور مجھے بھی مجبوراً بیٹے کی بات ماننی پڑتی تھی۔ میں نے کہا کون سی عادت اور کیا بات ماننی پڑتی تھی پلز صاف لفظوں میں بتاؤ۔ کہا جب تیرا سسر مرا تو بیٹے کو ساتھ سلانا شروع کیا کچھ ھی مہنوں بعد جب میں سو جاتی تو پیچھے میری گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگتا مجھے باھوں میں بھر لیتا کبھی جب میری آنکھ کھلتی تو میں منع کرتی لیکن میرے اوپر چڑھ جاتا اور ضد کرتا آسی طرح ایک رات کو میری شلوار گانڈ سے ہٹا کر میری چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا میں نید میں تھی مجھے بھی مزہ آنے لگا جب میری چوت نے رس چھوڑا تو میری آنکھ کھلی تو بیٹا اسپیڈ سے چدائی کر رھا تھا میں نے چوت سے لن نکال کر بیٹے کو تھپڑ ماری لیکن میرے اوپر چڑھ کر پھر چدائی کرنے کہا مما پلز تھوڑی دیر پھر میں پڑی رھی اس کے بعد تو مجھے نگا کر کے چدائی کرنے لگا اور اپنا لن میرے منہ میں دے دیتا چوپے لگانے کی ضد کرتا پھر میں بھی چوپے لگاتی پھر تو مجھے ہر رات کو چدائی کیلئے مجبور کرتا جب میں تم کو اس طرح تڑپتی دیکھتی تو بیٹے سے کہا تیری بھابھی سے شادی کرا دوں کہا ہاں مما کرا دو میں نے ٹھیک ھے میری جان تو چھوٹ جائے گی۔ میں نے ساس سے کہا مما میری بات مانو تو ھم مل کر کریں پہلے تو ساس منع کرتی رھی آخر کار میں نے ساس کو منوا لیا پھر ھم تینوں ایک ساتھ مل کر چدائی کرنے لگے۔ ساس نے جب گانڈ میں چدوایا تو کہا میری گانڈ کی سیل بھی اسی نے کھولی پھر میں نے بھی اپنی گانڈ شوہر کے آگے کی جب میری گاںڈ میں لن ڈال کر اندر کرنے لگا تو میری چیخیں نکل گئیں لیکن ساس نے کہا بس ایک بار پورا لن گانڈ میں چلا جائے تو پھر درد نہیں ہوگا راستہ بن جائے گا پھر مزہ آئے گا ساس نے بیٹے کے لن کو اور میری گاںڈ کو تیل سے تر کر کے بیٹے سے کہا جیسے میری گاںڈ میں ایک جھٹکے سے پورا لن ڈال دیا تھا اسی طرح ڈالنا مجھ سے کہا درد ھوگا تو تکیہ میں دانت گاڑھ دینا کچھ دیر بعد درد ختم ہو جائے گا پھر شوہر نے ایک دم میری گاںڈ میں پورا لن ڈال دیا میں نے درد کے مارے تکیہ میں اپنے دانت گاڑھ دیئے شوہر جوش میں چدائی کر رھا تھا پھر کچھ دیر میں درد کا نام بھی نہیں تھا پھر تو میں مست ھو جاتی پھر ساس کا ایک یار رات کو آتا تھا ساس اس کے ساتھ مست رہتی میں نے بھی ساس کے یار سے چدائی کی لیکن جو بات شوہر کے لن میں تھی وہ اس میں نہیں تھی پھر جب شوہر اٹھراہ سال کا ھوا تو لن بھی اور موٹا لمبا ھو گیا میرے تو نصیب جاگ گئے شوہر کے لن کو میں ہر طرح سے خوش رکھتی مموں میں مسلتی چوپے لگاتی چوت گانڈ میں لیتی شوہر بھی میری چوت کو خوب چاٹتا مست چدائی کرتا پھر ساس نے اپنے یار سے شادی کر لی پھر میں بچے جننے لگی اور چار بچوں کے بعد میں نے فیملی پلاننگ کر لی۔ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

  

  

No comments:

Post a Comment