ھیلو دوستو میرا نام کوشلیا ھے۔
میں بہت خوبصورت ھوں میں گوری چٹی ھوں میرے بڑے ممیں ہیں پیاری چوت ھے اور میری گانڈ کے ہیپ باہر کو نکلے ھوئے ہیں جب میں چلتی ھوں تو میری گانڈ کے ہیپ ہلتے ہیں۔ میں مڈل کلاس فیملی سے ھوں۔ ھم گھر کے 4 افراد ہیں مماپاپا میں اور میرا چھوٹا بھائی امیت۔ ہمارے گھر میں صرف ایک روم تھا جس میں ھم سوتے تھے۔ میں امیت سے ایک سال بڑی ھوں۔ جب میں تیرا سال کی تھی۔ ایک رات مجھے نید نہیں آرھی تھی آنکھیں بند کر کے لیٹی تھی۔ پھر مما کی آواز سنائی دی مما نے پاپا سے کہا بچے سو گئے ہیں میں بہت ھوٹ ھوں پاپا نے کہا پھر تو بہت مزہ آئے گا مما نے کہا تم نے گولی کھائی ھے کہا ہاں کھاکر لیٹا تھا میں مماپاپا کی باتیں سنی تو مماپاپا کی طرف کروٹ لےکر تھوڑی سی آنکھ کھول کر دیکھتی ھوئی لیٹی تھی مما کپڑے اتار کر نگی ھو گئی پاپا نے بھی اپنی قمیض اتار دی پھر مما نے پاپا کی لنگی اتار دی میں نے دیکھا پاپا کا لن ایک دن کھڑا ھے مما نے لن کو ہاتھ میں لےکر سہلانے لگی پھر لن کو منہ میں لےکر چوپے لگائے لگی کچھ دیر بعد مما لیٹی اور پاپا آٹھ کر مما کی چوت کو چاٹنے لگا پھر کچھ دیر بعد پاپا نے اپنا موٹا لمبا لنڈ مما کی چوت میں ڈال کر چدائی کرنے لگا کچھ دیر بعد مما دونگی بنی پاپا چدائی کرنے لگا مما کہتی بہت مزہ آرہا ھے اور تیز سے چودو پھر کچھ دیر بعد پاپا لیٹا اور مما آٹھ کر پاپا کے لن کی سواری کی پھر کچھ دیر بعد مما۔ پھر لیٹ گئی اور پاپا چدائی کرنے لگا ایک گھنٹہ تک چدائی کرتے رھے پھر مما نے کہا ھے میری چوت نے رس چھوڑ دیا پھر پاپا نے کہا میرے لںڈ نے بھی پانی چھوڑ دیا اور پاپا مما کے اوپر لیٹ کیا منہ کا پیار کرتے رھے پھر کپڑے پہن کر سوگئے۔ اس کے بعد تو جب تک مماپاپا کی چدائی نہ دیکھ لیتی مجھے نید نہ آتی پھر کچھ ھی دنوں میں میری چوت بھی جوان ھو گئی اب میرا بھی چدائی کرنے اور لنڈ کو منہ میں لینے اور چوت کو چٹوانے اور چوت میں لنڈ لینے کو بہت من کرتا ایک رات مماپاپا نے چدائی نہیں کی اور نید میں تھے مجھے بہت گرمی چڑھی ہوئی تھی امیت کو دیکھا امیت لنگی پہنے نید میں تھا اور امیت کی لنگی لنڈ سے ہٹی ھوئی تھی اور امیت کا لن بھی سویا ھوا تھا میں تو دیکھ کے بہت ھوٹ ھو گئی میں امیت کے ساتھ ھوگئی اور اپنا ہاتھ امیت کے لن پر رکھا تو میرے جسم میں مستی چڑھنے لگی پھر دھیرے دھیرے میں نے امیت کے لن کو سہلانا شروع کیا پھر دھیرے دھیرے امیت کا لنڈ کھڑا ھونے لگا جب لن کھڑا ھوا تو بلکل پاپا کے لن جتنا لمبا موٹا تھا اف میں تو پاگل ھو رھی تھی امیت کے لنڈ کو دیکھ کر ہاتھ میں سہلاتی ھوئی پھر من کیا کے لنڈ کو منہ میں لوں پھر میں آٹھ کر مما کو دیکھا تو مما پاپا کو جپھی ڈالی سورہی تھی میری چوت میں آگ بھڑکی ھوئی تھی پھر میں نے اپنا منہ لنڈ کے پاس لے گئی پہلے تو لنڈ کے ٹوپے کو چوما پھر لنڈ کے ٹوپے پر زبان پھیری پھر ٹوپہ کو اپنے ھونٹوں میں لےکر چوپے لگائے اور میں فل گرم ھو چکی تھی پھر اپنا منہ کھول کر پورے لنڈ کو منہ میں لیا تو اتنی دیر میں امیت نے آنکھ کھولی تو میں نے امیت کے ھونٹوں پر اپنی انگلی رکھ کر چپ رہنے کو کہا سمیت بھی چپ لیٹا رھا پھر میں لنڈ کو خوب چوپے لگائے امیت کا ہاتھ پکڑ کر اپنے مموں پر رکھا امیت امیت نے کچھ دیر میرے مموں کو دبایا پھر چھوڑ کر لیٹا رہا اور میں لنڈ کو چوپے لگاتی رھی بہت دیر بعد امیت کے لنڈ سے بہت زیادہ پانی نکلنے لگا جسے میں پیتی اور چاٹتی رھی لنڈ کے سارے پانی کو چاٹ چوٹ کر صاف کر دیا۔ پھر میں امیت کیلئے پاگل ھو گئی پھر تو دن میں امیت کے لنڈ کو خوب چوپے لگاتی کبھی امیت بھی لنڈ نکال کر مجھے دیکھاتا تو میں چوپے لگاتی پھر ہمارا روز کس معمول بن گیا امیت مجھے خوب چومتا اور میرے مموں کو خوب دباتا ایک بار ایسا ھوا کے پاپا کام پر تھا اور مما میری خالا کے گھر گئی ھوئی تھی امیت میرے پر چڑھ گیا اور مجھے نگا کر کے خود بھی نگا ھوکر مجھے چومنے چوسنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تھا امیت کو چوت چاٹنے کو کہا پھر امیت نے میری چوت کو جی بھر کے چاٹا پھر اپنے لنڈ کو تھوک لگا کر ایک ھی جھٹکے سے اپنا پورا لنڈ میری چوت میں ڈال دیا اور امیت نے میری پھاڑ ڈالی مجھے بہت درد ھوا میری چیخ نکل گئی آنکھوں سے آنسوں نکل آئے اور میری چوت لہولوہان ھوگئی میں نے امیت کو رکنے کو کہا لیکن امیت نے اپنی رفتار اور بڑھا دی پھر جب میرا درد ختم ھوا تو میں چدائی کرنے ٹوٹ پڑی جیسے مما چدائی کرتی تھی میں بھی اسی طرح کبھی ڈونکی بنتی کبھی لنڈ کی سوری کرتی ھوئی چدائی میں مست تھی پھر میری چوت نے رس چھوڑا تو امیت کے لنڈ نے بھی میری چوت میں سارا پانی نکال دیا پھر امیت میرے اوپر گر پڑا کچھ دیر ھم چومتے رھے پھر میری چوت کی آگ بھڑک اٹھی پھر چدائی کی پھر اسی طرح ھم نے چار چدائی لگائی پھر مما آگئی پھر ایک بار امیت مجھے کھیتوں میں لے گیا اور ھم چدائی کرنے لگے جب میں ڈونکی بنی تو امیت نے ایک جھٹکے سے میری گانڈ میں اپنا پورا لنڈ ڈال کر میری گانڈ پھاڑ ڈالی امیت کی پکڑ ایسی تھی میں چھڑاکر بھاگنا چاہتی تھی لیکن بھاگنے نہ دیا پھر درد ختم ھوا تو مجھے بہت مزہ آیا پھر ھم روز کھیت آتے اور خوب چدائی کرتے پھر میری شادی ھو گئی پتی کا لن چھوٹا اور پتلا تھا مجھے مزہ نہیں آتا تھا تو میں دوسرے تیسرے دن امیت سے چدائی کرنے گھر آتی کھیت میں خوب چدائی کرتی پھر امیت کے لنڈ سے مجھے پیٹ ھو گیا پھر ایک سال بعد پتی ہارٹ اٹیک سے مر گیا پھر میں نے امیت کو اپنے پاس بلا لیا پھر ھم دوسری جگہ جاکر گھر لے لیا اب امیت کے لنڈ سے میرے چار بچے ہیں اور مماپاپا سے نے یہ کبھی نہیں پوچھا کے پتی تو نہیں ھے پر بچے کیسے شاید مماپاپا کو جانتے تھے کے میں اور امیت چدائی کرتے ہیں بچے امیت کو پاپا کہتے ہیں شاید اس لیئے مماپاپا سمجھ گئے تھے اور بولنے کی ضرورت نہ کی۔ اب میری عمر 40 سال ھے ایک بیٹی اور بیٹے کی شادی کرا دی لیکن دوسرا بیٹا اور بیٹی شادی نہیں کرنا چاہتے کیونکہ وہ بھی آپس میں چدائی کرتے ہیں میں نے ایک بار دیکھ لیا تھا یہ دونو بکل میرے اور امیت پر گئے ہیں جو دوستو میری زندگی کے بیتے ھوئے دن آپ کو کیسے لگے مجھے کمنٹ میں بتائیں اب مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
۔
امیت نے میری پھاڑ ڈالی
No comments:
Post a Comment