Thursday, December 15, 2022

میں نے لینے کا فیصلہ کر لیا

 ھیلو دوستو میرام پروین ھے


۔ میں صحت مند ھے۔ میں گوری چٹی اور پینک ھوں۔ میری آنکھوں مستی ھے۔ میرے ھونٹ کنول کے پھول ہیں۔ میری گالیں بھری بھری پینک ہیں۔ میرے ممیں بڑے ہیں۔ اور ممے گول اور سخت نرم ہیں۔ اور مموں کی نیپلیں موٹی اور پیک ہیں۔ میری چوت کیوٹ سی پینک ھے۔ میری گانڈ کے ہیپ باہر کو نکلے ھوئے لچک دار ہیں جب میں چلتی ھوں میری گانڈ کے ہیپ ہلتے ھوئے مجھے مست کرتے ہیں۔ میری آپ بیتی کا نام ھے۔ میں لینے کا فیصلہ کر لیا۔ جی دوستوں اب میں اپنی آپ بیتی شیر کرتی ھوں۔ میں کس چیز کا فیصلہ کیا تو سنو میں بہت سیکسی اور چدکڑ عورت ھوں کیوں کے جب میں کنوری جوان ھوئی تو مجھے نگی ویڈیوز دیکھنا بہت اچھا لگتا تھا جو یقیناً اب ھے۔ نگیں فلمیں دیکھ کے میں چوت کو نچوڑک کر چوت کا رس نکال کر چاٹتی تھی۔ اور مموں کو خوب دباتی تھی اور چومتی تھی۔ اور لنڈ کیلئے ترستی تھی۔ پاپا تو نائٹ ڈیوٹی کرتے تھے اور میں مما سے ڈرتی نہیں تھی۔ کیوں کے مما نے مجھے نگی فلمیں دیکھ لیتی تھی۔ پھر اسی طرح مجھے نگی سیکس کرتے دیکھ لیتی اور مجھے ڈانٹ دیتی لیکن مجھے جو کرنا تھا وہ کرتی۔ میرے بھائی کا نام عمران ھے۔ وہ بھی صحت مند ھے۔ اور کیوٹ بھی ھے۔ پھر ایک دن مما نے پاپا سے میری شادی کا کہا تو پاپا نے میری شادی کرا دی۔ شوہر نے میری سیل کھولی پھر میں مستی میں آئی تو شوہر فارغ ھو گیا اپنے آپ کو بہت کنڑول کیا لیکن پھر میں خود سے سیکس کرنے لگی شوہر مجھے دیکھتا دیکھتا سو گیا ۔ پھر میری چوت کا رس نکال کر چاٹ چوٹ کے سو گئی پھر اسی طرح شوہر میری مجھے سے میری خوہش نہ کرپاتا۔ اور میں لن لینے کیلئے لن کو کھڑا کرنے کی بہت کوشش کرتی لیکن شوہر کا لن کھڑا نہ ھوتا اور میں ایسے لن کی خواہش ھوئی کے میری چوت کا رس نکال کر بعد میں لن کا رس میری چوت گانڈ مموں اور منہ پر اور منہ میں نکلے جسے میں چاٹ کر کھا جاؤں لیکن مجھے شوہر کے لن سے نفرت ھو گئی مما سے ضد کر کے اس سے طلاق لےکر گھر آگئی۔ میری شادی کو ایک سال ھوا تھا۔ پھر اسی طرح ایک بار۔ رات کو مجھے نید نہیں آ رھی تھی۔ میں صحن میں آئی اور عمران کے روم سے کچھ موبائل کی آواز آرہی تھی۔ میں گئی تو عمران کے روم کے پاس اور ہلکہ سا ڈور کھول کر دیکھا تو عمران کا اتنا بڑا اور موٹا لن دیکھ کے میں تو پاگل سی ھو گئی اور عمران اپنے موبائل میں نگی فلم دیکھ کر اپنے بڑے اور موٹے لنڈ کو جس کو ٹوپہ لن سے بھی موٹا اور پینک تھا ہاتھ میں لے کر لن کو سہلا رہا تھا۔ مجھے لنڈ کو دیکھنے میں بہت مزہ آرہا تھا پھر اکثر لن کے دیدار کرنے لگی اور اپنے روم میں سیکس کرتی ھوئی عمران کے لنڈ کو محسوس کرتی تو مزہ آنے لگا۔ کبھی کبھی میرا من کرتا عمران کا لن لے لو کیوں کے شوہر کا لن چھوٹا اور پتلا تھا۔ یہ عمران کے لن نے تو مجھے سوجنے پر مجبور کر دیا کیوں عمران بھی میری طرح خود سے سیکس کرتا تھا اور چوت کیلئے ترستا تھا۔ اور میں لن کیلئے تڑپتی تھی۔ عمران کے لن کو میں نے لینے کا فیصلہ کر لیا سوچا اور اب میں عمران س چدائی کرنے کی موقعے میں تھی۔ ایک رات میں چدائی کی نیت سے عمران کی روم کے پاس گئی میران سیکس کرتے نگی فلم دیکھ رہا تھا۔ میں آرام سے جاکر عمران کے لن کو پکڑ کر منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی اور عمران چونکہ اور کہا باجی آپ میں نے کہا عمران تیرا لن بہت پیارا ھے۔ مجھے بہت پسند آیا کیا اپنی باجی کو سے دوستی کرے گا پھر میں نے عمران کے منہ میں منہ دیا اور میں چوستی ھوئی کہا عمران میری آگ کو بھاؤ میں میں بہت تڑپ رھی ھوں۔ پھر عمیرا اور میں ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے اور نگے ھو گئے مجھے مزہ آرہا تھا۔ پھر میں نے لن کو جی پھر کے چوما چوسا چاٹا چوپے لگانے میں مستی میں تھی۔ پھر جب عمران میری چوت کو پیار کر کے جب لن چوت میں گیا تو میری چوت پھاڑ کر اندر گھس گیا۔ پھر جو ھم نے چدائی کی کے صبح ھو گئی۔ عمران کے لن سے میری چوت کا رس 3 بار نکلا اور میری چوت نے عمران کے لن کا پانی 2 بار نکلا۔ اس کے بعد میں اور عمران روز رات کو کرنے لگے۔ اور ھم کو 15 دن لگا تار ھو گئے ایک بار دن میں میرا موڈ بن گیا تو جاکر عمران کے ساتھ نگی ھوکر چدائی میں مست تھی اور کچھ دیر بعد جب مما اندر آئی تو میں عمران کے لن کی سواری کرنے میں مست تھی۔ جب ھم نے مما کو دیکھا تو عمران کا لن چوت سے نکال کر عمران کے اور سے اٹھ کر کھڑی ہو گئی عمران بھی بھی کھڑا ھوا اور مما نے ھم کو ڈانٹا میری اور مما کی تکرار ھو گئی جب عمران کو ڈانٹنے لگی تو میں نے کہا اسے میں نے کہا تھا تم چپ رھو گی تو کسی کو کیا پاپا کو بھی پتا نہیں چلے گا اور اب میں عمران سے ہمیشہ کرتی رھوں گی۔ بیشک آپ منع بھی کرو گی تو ھم کیں اور کر لینگے۔ مما نے کہا شادی کر لے میں نے کہا وہ بھی کر لوں پر عمران سے ہمیشہ کروں گی۔ مما نے کہا ٹھیک ھے ابھی کپڑے پہن کر تم میرے پاس آؤ عمران سے کہا میں تم سے بعد میں بات کرتی ھوں۔ کہے کر اپنے روم چلی گئی۔ میں نے عمران کا لن پکڑ کر کہا میں نے تم سے زندگی بھر کرتی رھوں گی چاہے کچھ بھی ھو جائے۔ مما منع کرے تو کہنا باجی کی میں منع نہیں کر سکتا۔ پھر میں مما کے پاس آئی۔ مما نے پیار اور غصے سے مجھے سمجھانے کی کوشش کی لیکن مما سے کہا۔ میں نے اب فیصلہ کر لیا۔اور مما کو میں نے ہر طریقے سے سمجھا کر راضی کر لیا۔ پھر مما نے پاپا کو بھی نہیں بتایا۔ پھر اکثر ھم کو چدائی کرتے دیکھ لیتی لیکن ھم لگے رھتے۔ پھر کچھ مہنوں بعد میرا رشتہ آیا میں نے مما سے بات کی کے ایک بار کر کے دیکھ لیتی ھوں اگر مجھے خوش کر سکا تو میں کر لوں گی۔ پھر اس نے مجھے فون کیا اور ھوٹل میں چدائی بھی کرنی تھی۔ اور میں نے جاتے کہا۔ اگر میں کہوں کے میں عمران جو میرا چھوٹا بھائی ھے اس چدائی کرتی ھوں تو کیا تم پھر بھی مجھ سے شادی کرو گے۔ اس نے ٹھیک ھے اگر تم نے مجھے خوش کر دیا تو شادی کرلوں گا میں نے کہا میں بھی یہی سوچ کر آئی تھی کے اگر تم نے مجھے خوش کر دیا تو تم مجھ خوش کرو گے تو شادی کروگی۔ پھر ھم نے چدائی کی اور ھم ٹوٹ پڑے اور ایک دوسرے کو بہت خوش کیا اس لن تو کمال کا تھا جب سے یہ لن لیا تو میں اس لن کی دیوانی ھو گئی۔ پھر میں نے کہا اگر تم اور عمران کرو گے تو شادی کر لوں گی لیکن پھر نا ماننے لگا پھر میں نے ضد کیا کے اگر تم کل گھر آؤگے تو آجانا تو شادی کر لوں گی۔ ویسے تم پکے مرد ھو آپ کا ساتھ ھو جائے تو مزہ آجائے گا۔ کہا یہ بات ھے میں نے کہا ہاں تو اس نے کہا ٹھیک ھے پھر میں رات میں آؤں گا۔ پھر میں نے دوسری چدائی کرنے کو کہا۔ پھر چدائی کی مجھے گھر چھوڑ کر چلا گیا مما سے کہا اسے سب بتایا رات کو آئے گا میں ھم تینوں مل کر کریں گے۔ مما نے کہا چلو اچھا ھوا شادی کیلئے مان گیا میں تو سوچتی تھی عمران سے پیٹ نہ ھو جاتا میں نے کہا ھو جاتا تو میں گرا دیتی پر اب ھوگا تو ھونے دوگی۔ پھر رات کو وہ آیا میں نے دونوں سے خوب چدائی کی اور صبح ھم نگے سو گئے پھر مما نے مجھے ڈور کو زور کھٹکھٹا کر اٹھا کہا ناشتہ کر لو۔ پھر ھم نے کپڑے پہنے۔اور ناشتہ کیا پھر پاپا بھی آکر ناشتہ کرنے لگا پھر کچھ دن بعد شادی ھو گئی مما نے بتایا تھا کے وہ گھر دماد ھے۔ پھر میں تو دو لنوں سے بھرپور مزے کرنے لگی ھم تینوں کو لگے ھوئے مما بھی دیکھ لیتی تھی۔ شادی کے تین مہینے بعد ایک رات کو میری آنکھ کھل گئی۔ اور شوہر روم میں نہیں تھا سوچا واش میں ھوگا لیکن دیر ھوئی تو میں نے واش میں نہیں تھا تو میں باہر آئی مما کے روم سے مما کی چدائی کی آواز آرہی تھی۔ میں سوچا پاپا تو ڈیوٹی پر ھے تو مما کس کے ساتھ ھے میں دھرے سے ڈور کھول کر دیکھا تو مما میرے شوہر کے ساتھ چدائی کرنے میں مست ھے۔ مجھے اپنی مما پر بہت ترس آیا کے بجاری ہمیں دیکھ دیکھ کے میری طرح کنٹرول نہیں کر پائی۔ پھر میں عمران سے شروع ھو گئے پھر ایک دن مما کو بتایا اور اجازت دے دی کے امی آپ میرے کام آئی تو کیا میں آپ کے کام نہیں آؤں گی۔ پھر شوہر کو اجازت دی۔ شوہر تو مما کا دیوانہ تھا کیونکہ ایک بار کے بعد عمران سے میں اور مما ایک ساتھ چدائی کرتی۔ پھر میں مما سے عمران کا بھی لے کر دیکھو عمران کے لن کی بہت تعریف کی مما نے کہا تیرے پاپا کو پتا چلا تو نہیں نہیں۔ پھر کچھ مہنے بعد میں نے مما کو دیکھا کے عمران سے ٹانگیں اٹھا کر چدوا رھی ھے۔ میں بھی جاکر شروع ھو گئی اور مما کی تعریف کی۔ پھر شوہر آیا تو مما میں شوہر اور عمران نے ایک ساتھ چدائی کی۔ مما اور میں دونو سے مزے کرتی عمران اور شوہر ھم دونوں کی چدائی کرتےکبھی مما عمران سے چدائی کرتی تو کبھی میرے شوہر سے پھر ھم مست چدائی کرتے مما کے جانے کے بعد جو جس سے چدائی کرتا اس سے شروع ھو جاتے پھر میں بچے جننے لگی۔ مما میرے شوہر اور عمران خوب چدواتی ایک ساتھ دونو کے لن لیتے۔ پاپا سے الگ چدائی کرتی۔ پھر بھائی کی شادی ھوئی تو اب دونو ھم تینوں کی چدائی کرتے مما سے کہا مما کچھ ایسا کرو کے میں پاپا سے چدائی کرو کہا اس کام کیلئے اپنی بھابھی کو کہو جب وہ چدائی کرے تو تم اندر چلی جانا پھر پاپا کر لینا بھابھی نے پاپا کو سیکس دیکھا کر چدائی کرنے پر مجبور کردیا جب چدائی کی تو میں اندر چلی گئی۔ پھر دوسرے دن مما بھابھی شوہر عمران چلے گئے میں پاپا کے پاس کھلے گلے والی بنین پہنی جس میرے ممے سوائے نیپلوں کے صاف نظر آرھے تھے۔ پاپا سے باتیں کرنے لگی اور بھابھی کی باتیں کرنے لگی۔ پاپا کو ھوٹ کر رھی تھی۔ پاپا کے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر کہا پاپا میرے ساتھ کرو پاپا چونکہ تو میں نے فٹ سے بنین اتار دی اور پاپا کے لن کو دباتی پاپا کے منہ میں منہ دے دیا اور چوسنے لگی اور لن کھڑا ھوا پاپا کو بھی مستی چڑھ گئی پھر ھم شروع ھو گئے۔ ایک چدائی میں پاپا نے مجھے دو بار فارغ کیا۔ اس کے بعد پاپا نے نائٹ ڈیوٹی کو دن میں کر والیا پھر میں اور بھابھی ایک پاپا سے شروع ھو گئی اور مما آگئی پھر پاپا نے ھم تینوں کو فارغ کیا پھر پاپا کو عمران اور میرے شوہر سے بھابھی کو چدائی کرتے دیکھایا۔ پھر کچھ دن بعد مما اور عمران کی چدائی دیکھائی پھر ھم ایک ساتھ مل کر چدائی کرنے لگے۔ میں اور بھابھی جب بچہ پیدا کرتی تو مما تینو سے خوب چدائی کرتی۔ اور اسی طرح ھم اب بھی چدائی کرتے ہیں۔ میں جو فیصلہ کیا تھا اس سے ھم سب خوش ہیں۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

۔۔  

امیت نے میری پھاڑ ڈالی

 ھیلو دوستو میرا نام کوشلیا ھے۔


میں بہت خوبصورت ھوں میں گوری چٹی ھوں میرے بڑے ممیں ہیں پیاری چوت ھے اور میری گانڈ کے ہیپ باہر کو نکلے ھوئے ہیں جب میں چلتی ھوں تو میری گانڈ کے ہیپ ہلتے ہیں۔ میں مڈل کلاس فیملی سے ھوں۔ ھم گھر کے 4 افراد ہیں مماپاپا میں اور میرا چھوٹا بھائی امیت۔ ہمارے گھر میں صرف ایک روم تھا جس میں ھم سوتے تھے۔ میں امیت سے ایک سال بڑی ھوں۔ جب میں تیرا سال کی تھی۔ ایک رات مجھے نید نہیں آرھی تھی آنکھیں بند کر کے لیٹی تھی۔ پھر مما کی آواز سنائی دی مما نے پاپا سے کہا بچے سو گئے ہیں میں بہت ھوٹ ھوں پاپا نے کہا پھر تو بہت مزہ آئے گا مما نے کہا تم نے گولی کھائی ھے کہا ہاں کھاکر لیٹا تھا میں مماپاپا کی باتیں سنی تو مماپاپا کی طرف کروٹ لےکر تھوڑی سی آنکھ کھول کر دیکھتی ھوئی لیٹی تھی مما کپڑے اتار کر نگی ھو گئی پاپا نے بھی اپنی قمیض اتار دی پھر مما نے پاپا کی لنگی اتار دی میں نے دیکھا پاپا کا لن ایک دن کھڑا ھے مما نے لن کو ہاتھ میں لےکر سہلانے لگی پھر لن کو منہ میں لےکر چوپے لگائے لگی کچھ دیر بعد مما لیٹی اور پاپا آٹھ کر مما کی چوت کو چاٹنے لگا پھر کچھ دیر بعد پاپا نے اپنا موٹا لمبا لنڈ مما کی چوت میں ڈال کر چدائی کرنے لگا کچھ دیر بعد مما دونگی بنی پاپا چدائی کرنے لگا مما کہتی بہت مزہ آرہا ھے اور تیز سے چودو پھر کچھ دیر بعد پاپا لیٹا اور مما آٹھ کر پاپا کے لن کی سواری کی پھر کچھ دیر بعد مما۔ پھر لیٹ گئی اور پاپا چدائی کرنے لگا ایک گھنٹہ تک چدائی کرتے رھے پھر مما نے کہا ھے میری چوت نے رس چھوڑ دیا پھر پاپا نے کہا میرے لںڈ نے بھی پانی چھوڑ دیا اور پاپا مما کے اوپر لیٹ کیا منہ کا پیار کرتے رھے پھر کپڑے پہن کر سوگئے۔ اس کے بعد تو جب تک مماپاپا کی چدائی نہ دیکھ لیتی مجھے نید نہ آتی پھر کچھ ھی دنوں میں میری چوت بھی جوان ھو گئی اب میرا بھی چدائی کرنے اور لنڈ کو منہ میں لینے اور چوت کو چٹوانے اور چوت میں لنڈ لینے کو بہت من کرتا ایک رات مماپاپا نے چدائی نہیں کی اور نید میں تھے مجھے بہت گرمی چڑھی ہوئی تھی امیت کو دیکھا امیت لنگی پہنے نید میں تھا اور امیت کی لنگی لنڈ سے ہٹی ھوئی تھی اور امیت کا لن بھی سویا ھوا تھا میں تو دیکھ کے بہت ھوٹ ھو گئی میں امیت کے ساتھ ھوگئی اور اپنا ہاتھ امیت کے لن پر رکھا تو میرے جسم میں مستی چڑھنے لگی پھر دھیرے دھیرے میں نے امیت کے لن کو سہلانا شروع کیا پھر دھیرے دھیرے امیت کا لنڈ کھڑا ھونے لگا جب لن کھڑا ھوا تو بلکل پاپا کے لن جتنا لمبا موٹا تھا اف میں تو پاگل ھو رھی تھی امیت کے لنڈ کو دیکھ کر ہاتھ میں سہلاتی ھوئی پھر من کیا کے لنڈ کو منہ میں لوں پھر میں آٹھ کر مما کو دیکھا تو مما پاپا کو جپھی ڈالی سورہی تھی میری چوت میں آگ بھڑکی ھوئی تھی پھر میں نے اپنا منہ لنڈ کے پاس لے گئی پہلے تو لنڈ کے ٹوپے کو چوما پھر لنڈ کے ٹوپے پر زبان پھیری پھر ٹوپہ کو اپنے ھونٹوں میں لےکر چوپے لگائے اور میں فل گرم ھو چکی تھی پھر اپنا منہ کھول کر پورے لنڈ کو منہ میں لیا تو اتنی دیر میں امیت نے آنکھ کھولی تو میں نے امیت کے ھونٹوں پر اپنی انگلی رکھ کر چپ رہنے کو کہا سمیت بھی چپ لیٹا رھا پھر میں لنڈ کو خوب چوپے لگائے امیت کا ہاتھ پکڑ کر اپنے مموں پر رکھا امیت امیت نے کچھ دیر میرے مموں کو دبایا پھر چھوڑ کر لیٹا رہا اور میں لنڈ کو چوپے لگاتی رھی بہت دیر بعد امیت کے لنڈ سے بہت زیادہ پانی نکلنے لگا جسے میں پیتی اور چاٹتی رھی لنڈ کے سارے پانی کو چاٹ چوٹ کر صاف کر دیا۔ پھر میں امیت کیلئے پاگل ھو گئی پھر تو دن میں امیت کے لنڈ کو خوب چوپے لگاتی کبھی امیت بھی لنڈ نکال کر مجھے دیکھاتا تو میں چوپے لگاتی پھر ہمارا روز کس معمول بن گیا امیت مجھے خوب چومتا اور میرے مموں کو خوب دباتا ایک بار ایسا ھوا کے پاپا کام پر تھا اور مما میری خالا کے گھر گئی ھوئی تھی امیت میرے پر چڑھ گیا اور مجھے نگا کر کے خود بھی نگا ھوکر مجھے چومنے چوسنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تھا امیت کو چوت چاٹنے کو کہا پھر امیت نے میری چوت کو جی بھر کے چاٹا پھر اپنے لنڈ کو تھوک لگا کر ایک ھی جھٹکے سے اپنا پورا لنڈ میری چوت میں ڈال دیا اور امیت نے میری پھاڑ ڈالی مجھے بہت درد ھوا میری چیخ نکل گئی آنکھوں سے آنسوں نکل آئے اور میری چوت لہولوہان ھوگئی میں نے امیت کو رکنے کو کہا لیکن امیت نے اپنی رفتار اور بڑھا دی پھر جب میرا درد ختم ھوا تو میں چدائی کرنے ٹوٹ پڑی جیسے مما چدائی کرتی تھی میں بھی اسی طرح کبھی ڈونکی بنتی کبھی لنڈ کی سوری کرتی ھوئی چدائی میں مست تھی پھر میری چوت نے رس چھوڑا تو امیت کے لنڈ نے بھی میری چوت میں سارا پانی نکال دیا پھر امیت میرے اوپر گر پڑا کچھ دیر ھم چومتے رھے پھر میری چوت کی آگ بھڑک اٹھی پھر چدائی کی پھر اسی طرح ھم نے چار چدائی لگائی پھر مما آگئی پھر ایک بار امیت مجھے کھیتوں میں لے گیا اور ھم چدائی کرنے لگے جب میں ڈونکی بنی تو امیت نے ایک جھٹکے سے میری گانڈ میں اپنا پورا لنڈ ڈال کر میری گانڈ پھاڑ ڈالی امیت کی پکڑ ایسی تھی میں چھڑاکر بھاگنا چاہتی تھی لیکن بھاگنے نہ دیا پھر درد ختم ھوا تو مجھے بہت مزہ آیا پھر ھم روز کھیت آتے اور خوب چدائی کرتے پھر میری شادی ھو گئی پتی کا لن چھوٹا اور پتلا تھا مجھے مزہ نہیں آتا تھا تو میں دوسرے تیسرے دن امیت سے چدائی کرنے گھر آتی کھیت میں خوب چدائی کرتی پھر امیت کے لنڈ سے مجھے پیٹ ھو گیا پھر ایک سال بعد پتی ہارٹ اٹیک سے مر گیا پھر میں نے امیت کو اپنے پاس بلا لیا پھر ھم دوسری جگہ جاکر گھر لے لیا اب امیت کے لنڈ سے میرے چار بچے ہیں اور مماپاپا سے نے یہ کبھی نہیں پوچھا کے پتی تو نہیں ھے پر بچے کیسے شاید مماپاپا کو جانتے تھے کے میں اور امیت چدائی کرتے ہیں بچے امیت کو پاپا کہتے ہیں شاید اس لیئے مماپاپا سمجھ گئے تھے اور بولنے کی ضرورت نہ کی۔ اب میری عمر 40 سال ھے ایک بیٹی اور بیٹے کی شادی کرا دی لیکن دوسرا بیٹا اور بیٹی شادی نہیں کرنا چاہتے کیونکہ وہ بھی آپس میں چدائی کرتے ہیں میں نے ایک بار دیکھ لیا تھا یہ دونو بکل میرے اور امیت پر گئے ہیں جو دوستو میری زندگی کے بیتے ھوئے دن آپ کو کیسے لگے مجھے کمنٹ میں بتائیں اب مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔

  

  ۔ 

 

امیت نے میری پھاڑ ڈالی

Tuesday, December 13, 2022

آخر بھائی نے بھی مجھے چود دیا

 ھیلو دوستو میرا نام انجوں ھے


میں کیوٹ ھوں اور میرے بڑے مموں کی بات ھی الگ ھے میں اپنے بڑے مموں کے ساتھ بہت ھوٹ لگتی ھوں میری چوت پینک ھے گانڈ نرم ھے میں نے پہلے ایک لڑکے سے چدائی کی پھر مجھے چدائی کیلئے لے جاتا تھا ھم بھر پور چدائی کرتے دو مہینے تک میں نے چدائی کی پھر یہ چلا گیا تو پھر میں نے دوسرے لڑکے سے دوستی کر لی اس کے ساتھ میں نے 6 مہنے چدائی کی پھر ہمارے ایگزام شروع ھوئے تو گاؤں میں بڑے چاچو کے مرنے کی خبر سن کر پاپامما گاؤں چلے گئے۔ میرا اور بھائی جان کا کالج ایگزام تھا۔ اس وجہ سے میں اور بھائی جا نہ سکے صبح کو ھی پاپامما چلے گئے پھر رات کو بہت زوروں کی بارش ھونے لگی اور بادل تو ایسے گرج رھے تھے جیسے پہاڑ پھٹ رھے ھوں بادلوں کی گڑگڑاہٹ سن کر میں ڈر جاتی اور اس ڈر میں مجھے اکیلے میں نید نہیں آرھی تھی جب بادل گرجتا تو میں ایک دم ڈر جاتی۔ ڈر کے مارے سوچا بھائی کے ساتھ سو جاتی ھوں۔ میں اپنے روم سے باہر آئی اور بھائی کے روم میں آئی۔ بھائی لیٹا تھا۔ میں نے بھائی کو آواز دی۔ بھائی جان نہیں اٹھا پھر کہا بھائی جان پھر آواز دی بھائی جان۔ تو بھائی نے کہا کیا ھوا میں نے کہا وہ بادل ززور سے گرج رھے ہیں۔ بھائی نے کہا وہ تو گرجیں گے کیونکہ بارش جو ھو رھی ھے۔ میں نے کہا بھائی جان بادل کے گرجنے سے اکیلے میں مجھے ڈر لگ رھا ھے تو میں آپ کے ساتھ سو جاؤں تو بھائی نے کہا ٹھیک ھے۔ سو جاؤ میں بھائی کے بلکل ساتھ بھائی کی طرف گانڈ کر کے لیٹ گئی پھر بادل گرجا تو میں نے بھائی کا ہاتھ پکڑ کر اپنے لک پر رکھا پھر بادل گرجا تو میں نے بھائی کا ہاتھ اپنے پیٹ کے ساتھ لگا کر لیٹی تھی کچھ دیر بعد بھائی نے وھی ہاتھ میرے مموں پر رکھ کر تھوڑا سا دبا کر میرے ساتھ چپک کر لیٹا تھا میں نے سر اٹھا کر بھائی کو دیکھا پھر کچھ دیر بعد بھائی نے میری چوت پر ہاتھ رکھ کر سہلانے لگا۔ میں نے بھائی کا ہاتھ ہٹایا تو پھر میرے بریزر میں ہاتھ ڈال کر مموں کو دباتے ھوئے مجھے چومنے لگا۔ میں نے کہا بھائی جان کیا کر رھے ھو اور اپنے مموں سے  بھائی کا ہاتھ نکالا تو بھائی نے میری ٹروزار میں ہاتھ ڈال کر میری چوت میں انگلی کرنے لگا میں بھائی بھائی کہے رھی تھی اور ٹروزار سے بھائی کا ہاتھ نکالا تو بھائی نے میری گانڈ سے ٹروزار نیچے کر دیا اور میری گاںڈ چوت کو سہلانے لگا پھر اچانک بھائی کا نگا لن میری گاںڈ پر لگا تو کچھ میرا بھی موڈ بننے لگا پھر میری چڈی نیچے کر کے میری چوت میں لن ڈالنے لگا لیکن لن اندر نہیں جا رہا تھا پھر میں نے بھی گانڈ کو سہی کیا تاکہ بھائی کا لن چوت میں آرام سے جا سکے پھر بھائی نے ایک دم پورا لن میری چوت میں ڈال کر اسپیڈ سے چدائی کرنے لگا اور میں سیکس بھری سیسکاریاں لینے لگی پھر بھائی نے مجھے الٹا لیٹا کر چدائی کرنے لگا پھر مجھے سیدھا کیا اور مجھے نگا کر کے چدائی کرنے لگا میں بھی فل گرم ھو چکی تھی اور بھائی کو چومنے لگی بھائی بھی چدائی کرتا ھوا کبھی میرے منہ میں منہ دیتا کبھی میرے بڑے مموں کو چومتا چوستا پھر بھائی نے مجھے اپنے اوپر کیا میں بھی لن کی سواری کرتی ھوئی اسپیڈ سے چدائی کرنے لگی پھر مجھے ڈونکی بنا کر چدائی کی پھر نیچے لیٹا کر چدائی کرنے لگا پھر ھم دونوں ایک ساتھ فارغ ھو گئے اور بھائی میری چوت میں لن ڈالے میرے اوپر پڑا رھا اب تو بادل جتنے بھی گرج رھے تھے مجھے ڈر بھی نہیں لگ رھا اب مجھے جوش آنے لگا میں بھائی کو چومنے لگی اور بھائی کو پھر سے گرم کر دیا پھر ھم چدائی کرنے لگے پھر فارغ ھوئے اور لیٹ کر چومنے لگے میں نے کہا بھائی جان آپ کو کیا ھو گیا تھا بھائی نے کہا جب تم ساتھ میں لیٹی تو میں ھوٹ ھو گیا میں نے کہا میں پیشاب کر کے آتی ھوں واش گئی پیشاب کر کے آئی اور بھائی کے لن کو چومنے لگی اور منہ میں لینے لگی لن کھڑا ہوا تو لن کو چاٹتی ھوئی چوپے لگانے لگی بہت دیر تک لگی رھی پھر بھائی نے مجھے لیٹا کر میری چوت کو چاٹنے لگا پھر چدائی کی بھائی کے ساتھ مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور کسی کا ڈر بھی نہیں تھا پھر ہم فارغ ھوئے تو بھائی نے کہا پہلے کس سے چدوایا ھے میں نے کہا بھائی وہ میرا کلاس فیلو ھے اس سے کہا سیل اس نے کھولی ھے میں نے کہا نہیں کہا پھر میں نے کہا وہ دوسرے نے وہ گیا تو میں نے کلاس فیلو سے دوستی کر لی بھائی مجھے آپ کے ساتھ بہت مزہ آیا آپ کا لن بھی بہت موٹا لمبا ھے مجھے بہت پسند آیا بھائی نے گانڈ چودنے کو کہا میں نے کہا بھائی بہت درد ھو گا بھائی نے کہا آرام سے ڈالوں گا میں نے کہا پھر تیل لگا کر کرو آپ کا لن موٹا ھے نہ چکنا ھوگا تو جلدی کام بن جائے گا درد بھی کم ھوگا پھر بھائی نے تیل لگا کر آرام آرام سے میری گاںڈ میں لن کو اندر کرنے لگا پھر پورا لن گانڈ میں چلا گیا پھر بھائی نے جی بھر کے گانڈ کی چدائی کی پھر جب تک پاپامما نہیں آئے ھم کالج کے بعد بس چدائی کرتے رہتے پھر پاپامما آئے تو کبھی میں بھائی کے روم میں چلی جاتی تو کبھی بھائی میرے روم میں آ جاتے جب سے بھائی کے ساتھ چدائی کی تب سے میں کلاس فیلو کو لفٹ بھی نہیں کراتی تھی میں اس بات کا بھی خیال رکھتی تھی کہیں بھائی کے لن سے میں پیٹ سے نہ ھو جاؤ تو دوستو یہ میری سچی آپ بیتی ھے اکثر لوگ ایسی باتوں کو سچ نہیں سمجھتے صرف سمجھتے وہ بہن بھائی ہیں جو بہن بھائی چدائی کر چکے ھوتے ہیں باقی جو نہیں سمجھتے ان کو سمجھانا مشکل ھی نہیں بلکہ ناممکن ھے تو میں ان بہن بھائی سے کہنا چاہتی ھوں کے میری آپ بیتی کیسی لگی مجھے کمنٹ میں بتائیں اور مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

  ۔ 

میں ھوں لیسبن

 ھیلو دوستو میرا نام کرتیکا ھے


میں شروع سے لیسبن ہوں یہ لیسبن مجھے میری مما سے وراثت میں ملی  مما مجھے خوب مزے دیتی تھی مما لیسبن بھی تھی اور لن کی دیوانی بھی تھی مما کی ایک پریمیکا تھی جب مما کی پریمیکا ہمارے گھر آتی تو مما بہت خوش ھوتی اور روم کو پھولوں سے سجا دیتی اور کمرے کو خوشبوؤں سے مہکا دیتی میرا پاپا تو میرے بچپنے میں ھی گزر چکا تھا جب مما کی پریمیکا آتی تو دونو بہت مست ھوتیں یہاں تک کے کھانا کھاتی ھوئیں بھی ایک دوسرے کو چومتی چوستی رہتی گھر میں دونو نگی رہتیں اور خوب سیکس کرتیں پھر مما کی سہیلی بیرون ملک چلی گئی تو پھر مما مجھے سیکس سکھاتی اور میرے ساتھ سیکس بھی کرتی پھر میں جوان ھو گئی مما میری چوت کو بہت چاٹتی چومتی چوستی اور میری چوت کا رس نکال دیتی میں بھی مما سے بہت کچھ سیکھ چکی تھی میں بھی مما کو فل مزے دیتی مما کی مست بھری چوت کو چومتی چوستی چاٹتی جب مما کی چوت رس چھوڑتی تو چوت چاٹنے میں مجھے بہت مزہ آتا اسی طرح میں اور مما خوب سیکس کرتیں پھر جب مما کا یار آتا تو مما اس کے ساتھ مصروف رہتی اور دونو جب سیکس بھری آوازیں نکالتے تو میں ان کی یہ آوازیں سن کر بہت ھوٹ ھو جاتی ایک بار مما نے اپنے یار سے میری چدائی کرائی جس سے مجھے مرد اور عورت میں دلچسپی ہوگئی پھر جو بھی مما کا یار آتا تو مما اور میں دونو اس کے ساتھ خوب چدائی کرتیں پھر مما نے میری شادی ایک 10 سالا بچے کے باپ سے کرا دی پہلے میری مما جوانی میں اس سے چدواتی رھی پھر اس سے میری شادی کرادی جب میری شادی کو تین سال ھوئےتو سوتیلا بیٹا 13 سال کا ھو گیا اور پتی کی دیت ھوگئی پھر میں سوتیلے بیٹے کے ساتھ شروع ھو گئی پتی کے مرنے کا مجھے کچھ بھی دکھ نہ ھوا پتی کی چیتا کو آگ دےکر آئے تو رات کو میں نے سوتیلے بیٹے کو اپنی ساتھ سلایا اور نگی ھو کر بیٹے کو چومتی ھوئی نگا کر کے چھوٹے لن کو چومتی چوستی چاٹتی چوپے لگاتی ھوئی لن کی سواری کی سوتیلے بیٹے کو بھی مزہ آیا پھر بیٹے کو چدائی کرنے کے طریقے ایک ہفتے میں سیکھا دیئے پھر بیٹا مجھے ہر وقت لگا رہتا اور اسی طرح بیٹا جوان ھوتا گیا اور میں مزے لیتی رھی جب جوان ھوا تو گانڈ کی مانگ کی اور میں نے بھی حاضر کر دی۔ پھر تو بیٹا خوب چدائی کرتا۔ پھر بیٹے نے شادی کا کہا۔ تو میں نے بیٹے سے کہا مجھے لیسبن بہو چاہیئے جس سے میں بھی مزے کر سکو اور تم ھم دونو کو خوش کر سکو۔ تو سوتیلا بیٹا بھی مان گیا۔ سوتیلا بیٹا ہر وقت میری چدائی کرتا۔ پھر سوتیلے بیٹے کے لن سے میں گروتی ھوگئی اور مجھے بیٹی ھوئی لیکن میں لیسبن لڑکی کیلئے ترس گئی تھی۔ ایک بار میں مما سے ملنے گئی۔ پہلے تو مما نے میرے سوتیلے بیٹے کا پوچھا کے چدائی تو ٹھیک کرتا ھے میں نے کہا مما وہ تو چھوڑتا نہیں پھر میں نے اور مما نے سیکس کیا تو مما سے لیسبن بہو کا کہا تو مما نے کہا تم فکر نہ کرو میں ایک ہفتے میں ملا دوں گی پھر مما نے کہا اگر دوسرا لن چاہیئے تو بتاؤں پھر کہا میرے یار کا بیٹا ھے کچھ دن اپنے ساتھ رکھو اور دونوں سے ایک ساتھ مزے کرو بولو تو ابھی بلا لیتی ھوں میں نے کہا ٹھیک ھے پھر مما نے اس کو بلایا اور میں اسے گھر لائی گھر آتے ھی میں نے لڑکے سے چدائی کی پھر بیٹا آیا تو ایک ساتھ دونو سے چدائی کی لڑکے نے کہا مجھ سے شادی کر لو میں نے بھی ہاں کر دی پھر ایک ہفتے بعد مما ایک لڑکی کو لائی تو مجھے دے کر چلی گئی میں اور لڑکی نے سیکس کیا مجھے بہت اچھی لگی اور بیٹے سے شادی کرا دی اور میں نے بھی لڑکے سے شادی کر لی۔ پھر ھم چاروں مل کر مزے کرنے لگے۔ پھر بہو پیٹ سے ھو گئی تو میں ایک ساتھ بیٹے اور شوہر سے مست رہتی۔ فرینڈز میری سچی کہانی کیسی لگی مجھے کمنٹ میں بتائیں۔ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

۔۔ 

Saturday, December 10, 2022

بوڑھے سے شادی کرادی

ھیلو دوستو میرا نام نصرت ھے


خوبصورت ھوں اور بڑے ممیں ہیں میری چوت پینک ھے گانگ بھی نرم لچکدار ھے میرا فگر بہت ھوٹ ھے جو مجھے دیکھتا ھے اس کا لن کھڑا ھو جاتا ھے۔ تو دوستو میں اپنی آپ بیتی شیر کرتی۔ جب میں لن لینے کے قابل ھو گئی تو گھر والوں نے غربت کی وجہ سے میری شادی بوڑھے امیر سے کرا دی بوڑھے نے میرے گھر والوں کو بہت پیسہ بھی دیا شوہر کا ایک ینگ اور کیوٹ بیٹا بھی ھے اس کا نام شاکر ھے شاکر بہت کیوٹ ھے اور مست باڈی ھے شاکر نے تو پہلے دن ھی میری خوبصورتی کی تعریف کر دی تو دوستو شادی سے پہلے مجھے چدائی کا پتہ ھی نہیں تھا زندگی میں کبھی بھی لن کو نہیں دیکھا تھا اور مجھے یہ بھی پتا نہیں تھا کے شادی ھوتی ھے تو کیا کرتے ہیں بوڑھا شوہر مجھے دلہن بناکر اپنے گھر لایا میں روم میں دلہن بنی بیٹھی تھی بوڑھا شوہر اندر آیا میرے ساتھ بیٹھا اور مجھے چومتے میرے سارے کپڑے اتار دیئے میں ایک دم نگی تھی۔ پھر میرے چہرے کو چومنے چوسنے لگا تو میں مست ھو گئی میرے منہ میں منہ دیا اور میرے ھونٹ زبان کو چومتا چوستا ھوا میرے بڑے مموں کو دباتا چومتا مموں کی نیپلوں کو منہ میں لےکر چوسنے لگا میں تو مستی میں تھی پھر میری چوت کو چومنے چاٹنے لگا اف مجھے زندگی میں پہلی بار یہ مزہ مل رھا تھا پھر مجھے اپنا لن دیکھایا تو مجھے پتا چلا کے یہ لن ھوتا ھے اور لن کو چومنے چوسنے چاٹنے اور چوپے لگانے کو کہا میں نے کہا کیسے کروں پھر میری انگلی اپنے منہ میں لےکر چومتے چاٹتے اور چوپے لگا کر کہا ایسے کرو پھر بوڑھا شوہر لیٹ گیا اور میں بوڑھے شوہر کے لن کو چومنے چومتیچاٹتی ھوئی پورے لن کو اپنے منہ میں لےکر خوب چوپے لگانے لگی لن کو پیار کرنے میں مجھے بہت مزہ آرہا تھا۔ پھر میری چوت میں لن ڈالا تو میری چوت کی سیل کھل گئی چوت سے خون بھی نکلا لیکن ساتھ میں شوہر میری چوت میں فارغ ھو گیا لیکن میری چوت میں اب آگ لگ چکی تھی جو ابھی بجھی نہیں تھی۔ میں نے پھر سے کرنے کو کہا بوڑھے شوہر نے کہا اب لن کھڑا نہیں ھو گا میں نے کہا میں کوشش کروں کہا کرو پھر میں لن کو کھڑا کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن لن کھڑا نہ ھوا میں بہت ھوٹ تھی چوت میں لن لینے کو تڑپ تھی۔ جب لن کھڑا نہیں ھوا تو میں شوہر کے سوئے ھوئے لن پر اپنی چوت رگڑتی رھی اور شوہر کے منہ میں اپنے ممے دیتی ھوئی چسواتی رھی لیکن پھر بھی میری چوت کی آگ نہ بجھی تھک ہار کر آخر تڑپتی ھوئی سو گئی۔ پھر تو شوہر جب بھی چوت میں لن ڈالتا تین چار بار لن کو میری چوت میں آگے پیچھے کرتا اور چوت میں فارغ ھو جاتا اور میں تڑپ کر رھے جاتی اور اسی طرح دن ہفتوں میں اور ہفتے مہنوں میں گزرنے لگے اور شوہر مجھے ھوٹ کرکے تڑپتا ھوا چھوڑ دیتا میرے اندر جنسی خواہش ابلنے لگی من کرتا لن ایسا ھو جو مجھے فارغ کر دے اور میرا خود پر بس نہیں چل رھا تھا اور میں کنٹرول سے باہر ھونے لگی شوہر کے بیٹے کو دیکھتی تو من میں آتا کے یہی ھے جو مجھے کنڑول کر سکتا ھے لیکن سمجھ نہ آتا کے کیا کروں میں بہت حیپر ھو چکی تھی میں کسی بھی طرح سے اپنی چوت کی آگ کو شاکر کے لن سے بجھانا چاہتی تھی شاکر کی باڈی دیکھ کے میں ھوٹ ھو جاتی اس کے ساتھ ریلیشن کرنے کا سوچنے لگی اسی سوچ میں پھر میرے من میں آیا کے کیوں نے اپنا جسم دیکھاؤ میں نے شوہر سے نیٹی لینے کو کہا اور ایک نیٹی پتلی لی اور گھر آئے جب پہن کر دیکھا تو میرا جسم صاف نظر آرہا تھا پھر میں نے یہ نیٹی پہن کر شوہر کو دیکھایا شوہر نے مجھے لیٹا کر چودنے لگا پھر چند منٹو میں فارغ ھو گیا میں نے کہا اب میں گھر میں یہی پہنوں گی شوہر نے کہا ہاں پہنا کرو اس میں تم بہت ھوٹ لگتی ھو۔ میں صبح میں شاکر کو دیکھنے شاکر کے روم گئی تو وہ نہا رہا تھا میں نے چھپ کر دیکھا تو نہاتے ھوئے اس کا لن کھڑا تھا اس کے موٹے لمبے لن کو دیکھ کے میں ھوٹ ھو گئی اپنے مموں کو دبایا چوت کو سہلایا پھر آکر شوہر پر چڑھ گئی شوہر کا لن کھڑا نہیں ہوا تو شوہر کے سوئے لن پر بیٹھ کر اپنی چوت رگڑنے لگی شوہر نے کہا بہت گرم ھو میں نے کہا ہاں آف کچھ کرو پھر شوہر میری چوت چاٹنے لگا میں مستی میں کہتی تھی اور چاٹو رس نکال دو شوہر نے میری چوت چاٹتے میری چوت میں تیز تیز انگلی چلا چلا کر میری چوت کا رس نکالا پھر میں نیٹی پہن کر ناشتہ بنا رھی تھی۔ اور شاکر کے لن نے مجھے مست کیا ھوا تھا۔ ناشتہ تیار ھوا تو میں ناشتے کو ٹیبل پر رکھنے گی اور اتنی دیر میں شاکر آیا اور مجھے نیٹی میں دیکھ کر بہت تعریف کی میں شاکر کے سامنے بلکل قریب ھوکر کہا سچ میں تم کو پسند آیا کہا واقعی آپ نیٹی میں بہت ھوٹ لگ رھی ھو میں نے کہا پھر میں آپ کیلئے پہنا کروں گی اگر مجھ میں آپ کو کچھ لینا ھے تو لے سکتے ھو شاکر نے کہا آپ کیا دے سکتی ھو میں نے کہا آج تم آفس نہ جاؤ پھر دیکھو کیا دے سکتی ھو۔ شاکر نے کہا چلو آپ کہتی ھو تو پھر میں نہں جاتا میں نے شاکر کو باھوں میں بھر لیا شاکر نے کہا ابھی پاپا ھے وہ چلا جائے تو پھر میں جیسے شاکر سے ہٹی تو شوہر بھی آگیا شاکر نے اپنے پاپا سے طبیعت خراب کا بہانہ بناکر آفس نہ جانے کو کہا پھر شور آفس چلا گیا میں گیٹ اور ڈور لاک کر کے آئی تو شاکر اپنے روم میں تھا میں روم میں آئی اور اپنی نیٹی اتار دی شاکر میرے سیکسی ھوٹ نگے جسم کو دیکھ کے پاگل ھو گیا مجھے مست چومنے چوسنے لگا میں نے جلی سے شاکر کو نگا کر کے شاکر کے لن کو پیار کرنے میں مست ھو گئی پھر شاکر نے میری چوت کی چدائی کی پھر چوت میں لن ڈال دیا پھر ھم جوش میں چدائی کرنے لگے میں تین بار فارغ ھو چکی تھی لیکن شاکر فارغ نہ ھوا پھر شاکر نے گانڈ چودنے کو کہا میں نے بھی آسرا نہیں کیا درد تو ھوا آخر شاکر کا پورے لن کو کو گانڈ میں لے لیا پھر شاکر گانڈ کی چدائی کرنے میں مست رہا میری چوت مست میں آئی تو شاکر کا لن گانڈ سے نکال کر اپنی چوت میں لیا پھر ایک ساتھ ھم فارغ ھوئے پھر کچھ دیر باتیں کی پھر چدائی میں مست ھو گئے اسی طرح ھم سارا دن بس چدائی کرتے رھے مجھے بہت مزہ آیا شاکر سے کہا وعدہ کرو تم کبھی بھی شادی نہیں کرو گے شاکر نے وعدہ کیا پھر شوہر سو جاتا تو میں شاکر کے پاس چلی جاتی اور کچھ ہی مہینوں میں شاکر کے لن سے مجھے حمل ھو گیا۔ شاکر بہت خوش ھوا اور شوہر بھی خوش ھوا پھر جب بیٹا ھوا جب بیٹا دو سال کا ھوا تو پھر شاکر کے لن نے مجھے پیٹ سے کر دیا پھر بیٹی ھوئی تو شوہر بمار ھوا علاج بہت کرایا لیکن شوہر انتقال کر گیا پھر چار مہینے بعد شاکر اور میں نے بنا کسی سے کچھ کہے بغیر نکاح کر لیا جب مما کو پتا چلا تو اسے میں نے بچوں کا بتاکر چپ کرا دیا اب شاکر میری چوت کی آگ بہت اچھے طریقے سے بجھاتا ھے اب میں سمجھی یہ لن ایسا ھوتا ھے میں شاکر کو پاکر بہت خوش ھوں تو دوستو میری آپ بیتی کیس لگی مجھے کمنٹ میں بتائیں۔ اس کے ساتھ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

۔۔ 

Friday, December 9, 2022

جسے میں بچہ سمجھ رھی تھی

ھیلو دوستو


شادی کے تین مہینے بعد میرا شوہر مر گیا پھر چار مہینے بعد میری چوت میں آگ بھڑک اٹھی اور میں انگلی سے کام چلانے لگی ایک بار میں بہت ھوٹ ھو گئی اور اپنی چوت میں زبردست انگلی چلا رھی تھی ابھی فارغ ھونے والی تھی کے ساس نے مجھے یہ کرتے دیکھ لیا ساس نے مجھے چوم کر کہا شلوار پہن لو میں تیری آگ بجھانے کیلئے کچھ سوچتی ھوں پھر ساس نے اپنے چھوٹے بیٹے سے میرا نکاح کر دیا جو اپنی مما کے ساتھ سوتا تھا۔ جسے میں بچا سمجھتی تھی ساس نے مجھے دلہن بناکر بیٹھا دیا میرا چھوٹا شوہر اندر آیا میں من ھی من میں اپنی قسمت پر رو رھی تھی کے یہ تیرا سال کا بچہ کیا کرے گا اب میں لن کیلئے ترس جاؤں گی پھر چھوٹا شوہر روم میں آیا اور چھوٹے شوہر نے میرا گھوگھٹ اٹھا کر میری تعریف کی پھر مجھے چومنے لگا میں بچہ سمجھ کر چپ بیٹھی رھی پھر میرے مموں کو دبانے لگا میں دھیرے دھیرے سمجھ رھی تھی کے یہ تو بچا ھے پر یہ تو بڑوں کی طرح پیار کر رھا ھے۔ پھر میری قمیض اتار کر مجھے میرے مموں کو چومنے چوسنے لگا اب میں بھی دھیرے دھیرے مست ھو رہی تھی پھر میری شلوار اتار کر جب مجھے چومنے لگا تو میں کچھ مست ھو گئی میں سسکاریاں بھرنے لگی پھر جب چھوٹا شوہر نگا ھوا تو میں نے اس کا لن دیکھا تو حیران ھو گئی جسے میں بچہ سمجھ رھی تھی اس کا لن تو اپنے بھائی کے لن سے بھی بڑا اور موٹا تھا میں تو بہت خوش ھو گئی اور میں نے لن کو پکڑ کر چومنے چوسنے اور چوپے لگانے میں مست ھو گئی جب چدائی کی تو ساری رات میری چوت رس چھوڑتی رھی پھر تو مجھے روم سے باہر نکلنے نہیں دیتا تھا بس چدائی کرتا رہتا میں تو بہت خوش تھی کے میرا شوہر تو فل چودو ھے ایک دن ساسو نے کہا اب تو تم خوش ھو میں نے کہا جی مما میں بہت خوش ھوں میں نے ساسو سے کہا مما میں تو اسے بچہ سمجھ رھی تھی تو ساس نے کہا چلو اچھا ھے میری جان تو چھوٹی مجھے یہ سن کر شاک لگا میں نے کہا مما مجھے سچ میں بتاؤ آپ کی جان کیسے چھوٹی تو ساس نے کہا تم کو تو پتا ھے میرا بیٹا میرے ساتھ سوتا تھا۔ میں نے کہا ہاں مما مجھے پتا ھے۔ کہا پتا نہیں بیٹے کو یہ عادت کیسے لگ گئی اور بہت ضدی بھی ھو گیا تھا اپنی بات منوا لیتا تھا اور مجھے بھی مجبوراً بیٹے کی بات ماننی پڑتی تھی۔ میں نے کہا کون سی عادت اور کیا بات ماننی پڑتی تھی پلز صاف لفظوں میں بتاؤ۔ کہا جب تیرا سسر مرا تو بیٹے کو ساتھ سلانا شروع کیا کچھ ھی مہنوں بعد جب میں سو جاتی تو پیچھے میری گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگتا مجھے باھوں میں بھر لیتا کبھی جب میری آنکھ کھلتی تو میں منع کرتی لیکن میرے اوپر چڑھ جاتا اور ضد کرتا آسی طرح ایک رات کو میری شلوار گانڈ سے ہٹا کر میری چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا میں نید میں تھی مجھے بھی مزہ آنے لگا جب میری چوت نے رس چھوڑا تو میری آنکھ کھلی تو بیٹا اسپیڈ سے چدائی کر رھا تھا میں نے چوت سے لن نکال کر بیٹے کو تھپڑ ماری لیکن میرے اوپر چڑھ کر پھر چدائی کرنے کہا مما پلز تھوڑی دیر پھر میں پڑی رھی اس کے بعد تو مجھے نگا کر کے چدائی کرنے لگا اور اپنا لن میرے منہ میں دے دیتا چوپے لگانے کی ضد کرتا پھر میں بھی چوپے لگاتی پھر تو مجھے ہر رات کو چدائی کیلئے مجبور کرتا جب میں تم کو اس طرح تڑپتی دیکھتی تو بیٹے سے کہا تیری بھابھی سے شادی کرا دوں کہا ہاں مما کرا دو میں نے ٹھیک ھے میری جان تو چھوٹ جائے گی۔ میں نے ساس سے کہا مما میری بات مانو تو ھم مل کر کریں پہلے تو ساس منع کرتی رھی آخر کار میں نے ساس کو منوا لیا پھر ھم تینوں ایک ساتھ مل کر چدائی کرنے لگے۔ ساس نے جب گانڈ میں چدوایا تو کہا میری گانڈ کی سیل بھی اسی نے کھولی پھر میں نے بھی اپنی گانڈ شوہر کے آگے کی جب میری گاںڈ میں لن ڈال کر اندر کرنے لگا تو میری چیخیں نکل گئیں لیکن ساس نے کہا بس ایک بار پورا لن گانڈ میں چلا جائے تو پھر درد نہیں ہوگا راستہ بن جائے گا پھر مزہ آئے گا ساس نے بیٹے کے لن کو اور میری گاںڈ کو تیل سے تر کر کے بیٹے سے کہا جیسے میری گاںڈ میں ایک جھٹکے سے پورا لن ڈال دیا تھا اسی طرح ڈالنا مجھ سے کہا درد ھوگا تو تکیہ میں دانت گاڑھ دینا کچھ دیر بعد درد ختم ہو جائے گا پھر شوہر نے ایک دم میری گاںڈ میں پورا لن ڈال دیا میں نے درد کے مارے تکیہ میں اپنے دانت گاڑھ دیئے شوہر جوش میں چدائی کر رھا تھا پھر کچھ دیر میں درد کا نام بھی نہیں تھا پھر تو میں مست ھو جاتی پھر ساس کا ایک یار رات کو آتا تھا ساس اس کے ساتھ مست رہتی میں نے بھی ساس کے یار سے چدائی کی لیکن جو بات شوہر کے لن میں تھی وہ اس میں نہیں تھی پھر جب شوہر اٹھراہ سال کا ھوا تو لن بھی اور موٹا لمبا ھو گیا میرے تو نصیب جاگ گئے شوہر کے لن کو میں ہر طرح سے خوش رکھتی مموں میں مسلتی چوپے لگاتی چوت گانڈ میں لیتی شوہر بھی میری چوت کو خوب چاٹتا مست چدائی کرتا پھر ساس نے اپنے یار سے شادی کر لی پھر میں بچے جننے لگی اور چار بچوں کے بعد میں نے فیملی پلاننگ کر لی۔ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

  

  

Wednesday, December 7, 2022

میرا شوہر ملک سے باہر رہتا تھا

ھیلو دوستو میرا نام نفیسہ ھے

۔ میں خوبصورت ھوں میرے بڑے ممیں ہیں میری چوت مزے دینے والی مست چوت ھے میری گانڈ پلی ھوئی ھے۔ شادی سے پہلے مجھے چدائی کا پتا ھی نہیں تھا۔ جب میری شادی ھوئی تو میں نے شوہر سے اور شوہر نے مجھ سے بھرپور مزے لیئے شوہر نے سوہاگ رات کو ھی میری چوت گانڈ کی سیل کھول دی میں اور شوہر گھر میں اکیلے رہتے تھے اس لیئے شوہر اور میں نگے رہتے تین مہینوں میں شوہر اور میں خوب چدائی کرتے تین مہینے تک شوہر کام پر نہ گیا۔ چوت کو چاٹنا شوہر سے پتا چلا لن کو چوپے لگانا بھی شوہر سے پتا چلا تین مہینوں میں شوہر ہر وقت چدائی کرتا پھر شوہر ملک سے باہر جانے لگا پھر شوہر اکثر ملک سے باہر رہتا تھا اور میں بہت ھوٹ رہتی اور تڑپتی رہتی اور میری آگ بجھانے کو کوئی نہ تھا اس وجہ سے میں اپنے آپ سے بہت سیکس کرتی لیکن پھر بھی آگ نہ بجھتی جب شوہر آتا تو تب بھی میری آگ نہ بجھا پاتا شوہر کو اس بارے میں بتایا اور کہا تم نہ جایا کرو لیکن شوہر نے ایسی بات کی کے میں سوچ میں پڑ گئی شوہر نے کہا کے کسی سے دوستی کر لو مجھے شوہر کی اس بات پر بہت تعجب ھوا جب شوہر جاتا تو سات آٹھ مہنوں بعد چند دنوں کیلئے آتا پھر بھی میری آگ نہ بجھا پاتا جب جاتا تو میں زیادہ ھوٹ ھو جاتی ایک بار میری چوت میں بہت آگ لگی تھی میں نے پہلے تو انگلی سے آگ بجانے کی کوشش کی لیکن مزہ نہ آیا تو فریج سے میں بینگن لائی اور چوت میں ڈال کر تیز تیز سے چلانے لگی مگر لن لینے کی چاہت اور بڑھ رھی تھی بینگن سے بھی مزہ نہیں آرہا تھا میں بہت تڑپ رھی تھی اتنی دیر میں ڈور کی بیل بجی میرا جانے کو من نہیں کر رہا تھا پھر بیل بجی تو میں نے غصے میں نیٹی پہنی اور من میں گالیاں دیتی ھوئی ڈور کھول کر دیکھا تو سامنے کیوٹ سا لڑکا کھڑا تھا اس کی باڈی دیکھ کر میں فل گرم ھو گئی بس اس سے چدوانے کو من کیا وہ کچھ بولنے والا تھا لیکن میں نے اسے جلدی سے اندر کیا ڈور بند کرکے نگی ھوکر اسے مست چومنے لگی وہ بھی ھوٹ ھو گیا مجھے اٹھاکر چومنے لگا میں نے کہا سامنے روم ھے مجھے اٹھائے منہ کا پیار کرتے روم بیڈ پر ھم آئے اسے جلدی سے نگا کر کے اس کا لن دیکھا اس کا لن تو میرے شوہر کے لن سے زیادہ موٹا لمبا تھا پھر اس کے لن کو چوپے لگا کر لن کی سواری کی پھر ھم نے خوب چدائی کی میں دو بار فارغ ھوئی تو پھر میری چوت میں وہ بھی فارغ ھو گیا پھر ھم باھوں میں باھیں ڈال کر چومنے لگے میں نے کہا تم کون ھو مجھے تم بہت پسند آئے۔ اس نے کہا میرا نام اعجاز ھے۔ میں آپ کے سامنے والے اپارٹمنٹ میں آج ھی شفقت ھوا ھوں میں نے کہا واؤ پھر تو بہت اچھا ھے آج ساری رات میرے ساتھ رھو پھر کبھی میں اس کے ساتھ سوتی تو کبھی وہ میرے ساتھ میں ہر وقت چدائی کیلئے تیار رہتی اور وہ بھی چدائی کیلئے تیار رہتا۔ پھر اس کے لن سے مجھے حمل ھو گیا میں نے بھی شوہر کو سبق سکھانے کیلئے حمل کو برقرار رکھا اعجاز مجھ سے محبت کرنے لگا مجھے بھی اعجاز سے پیار ھو گیا اعجاز نے شادی کا کہا میں نے کہا شوہر جب مجھے پیٹ سے دیکھے گا تو طلاق دے گا پھر ھم شادی کر لینگے جب مجھے ساتواں مہینہ ھوا تو شوہر آیا مجھے پیٹ سے دیکھ کر بہت خوش ھوا میں تو پریشان ھو گئی۔ نہ چاہتے ہوئے بھی میں نے شوہر سے اعجاز کو ملوایا اور بتایا کے یہ بچہ اعجاز کا ھے الٹا شوہر نے اعجاز کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ رہنے کو کہا یہ بھی کہا اسی طرح تم میری بیوی کا خیال رکھنا مجھے تم دونوں سے کوئی گلا نہیں ھے نفیسہ کو بیوی کی طرح ہمیشہ خوش رکھنا اب تم نفیسہ کے ساتھ رھا کرو۔ میں نے بھی شوہر کو تنگ کرنے کیلئے کہا ھم مل کر کرتے ہیں شوہر نے اف تک نہ کیا جب دونوں نے مجھے مزے دیئے تو مجھے ایک الگ ھی زندگی کا مزہ ملا جب تک شوہر رھا میں ایک ساتھ دونو سے مزے کرتی رھی جب گیا تو مجھے پھر صرف اعجاز کے ساتھ مزا نہ آتا سوچتی دو ھو اعجاز سے کہا تم دوستو کو لاؤ پہلے تو اعجاز نے منع کیا جب میں نے کہا کے میں خود ڈھونڈ لوں گی اور تم مجھے بھول جاؤ پھر اعجاز اپنے ساتھ ایک تو کبھی دو تو کبھی تین دوست لاتا میں اتنے لنوں کے ساتھ مست ھو جاتی پھر شوہر آتا تو صرف اعجاز ساتھ ھوتا پھر شوہر نے مجھے ملک سے باہر ساتھ چلنے کو کہا اور انگریزوں کے ساتھ چدائی کا کہا پھر میں اعجازِ کو چھوڑ کے شوہر کے ساتھ چلی آئی یہاں میں بہت زیادہ مزے کرتی ھو تین میرے بچے انگریزوں کی طرح ہیں ایک اعجاز کی طرح دو شوہر کے اب میں بہت خوش ھوں۔ مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

۔۔