ھیلو دوستو میرا نام
۔ میں بہت خوبصورت ھوں اور میرا گورا رنگ ھے اور میرے بڑے مموں کی کیا بات ھے میرے بڑے ممیں گورے اور موٹی چوسنے والی نیپلیں پینک ہیں اور میری چوت پینک ھے اور پلی ھوئی نرم گانڈ ھے اور میرا مست فگر ھے اور۔ میں چدائی کی بہت بڑی شوقین ھوں اور مجھے لن بہت پسند ھے۔ تو فرینڈز میں نے یہ سب کچھ اپنی مما سے سیکھا ھے۔ کیونکہ میری مما بہت خوبصرت ھے اس لیئے مما کے بہت عاشق ھیں اس لیئے میری مما بہت ھی نیاہت سیکسی عورت ھے اور میری مما ہمیشہ تین چار مَردوں کے ساتھ چدائی کرتی کبھی تو چھ سات مَردوں کے ساتھ بھی چدائی کرتی اور مما ہمیشہ گھر میں چدائی کرتی اور پاپا بھی کچھ مَردوں کو لاتے جب سب چلے جاتے تو مما ۔ پاپا کو چدائی سے خوش کرتی کبھی کبھی جب پاپا کے دوست آتے تو پاپا بھی اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر ساری رات مما کی چدائی کرتا تو مما بہت خوش ھوتی اور پاپا سے کہا کرتی تھی میں آپ کے دوستوں کو خوش کرونگی اور آپ مجھے خوش کرنا اور مما پاپا سے کہتی جب آپ دوستو کے ساتھ مل کر چدائی کرتے ھوں تو میں بہت انجوائے کرتی ھوں تو دوستو یہ سب چدائیاں میرے سامنے ھوتیں جب چھ سات مرد ھوتے تو کوئی مما کے مموں کو چود رھا ھوتا تو کوئی منہ میں لن ڈالا ھوتا تو کوئی مما کی چوت کی تو کوئی مما کی گانڈ تو کسی کے لن کو ایک ہاتھ میں تو دوسرے ہاتھ میں کسی کے لن کو تو کوئی مما کو چوم رہا ھوتا مما اور یہ سب نگے ھوتے مما بہت مزے میں ھوتی مما ان کے لنوں کا پانی بھی مزے سے پیتی ساری رات مما ان سے مست ھوتی سب مما کی بہت تعریف کرتے سب کے لن کھڑے ھوتے مما بھی سب کی تعریف کرتی مما کبھی گھوڑی بنتی کبھی مما ان کے اوپر ھوتی پاپا کا بھی لن کھڑا ھوتا پاپا بھی کبھی سب کے ساتھ شامل ھوتے تو مما نے کبھی پاپا کو منع نہیں کیا پھر جب یہ جاتے تو مما ۔ پاپا کو چدائی سے بہت خوش کرتی میں ہر روز مما کو چدائی میں مست دیکھتی مما کے پُرانے یار تھے جب وہ آتے تو سب نگے ھوتے میرے بھی کپڑے اتار دیتے اور میں بھی نگی ھوتی اور مجھے بھی بہت پیار کرتے اپنی گود میں بٹھاتے اپنے لن میرے ہاتھوں میں دیتے میرے ھونٹ چوستے میری چوت کو چومتے چاٹتے میرے منہ میں لن دیتے چوپے لگانے کو کہتے میں بھی لن منہ میں لےکر چوپے لگاتی میری چوت پر لن رگڑتے میری گانڈ کے ہیپ کو چومتے لن رگڑتے مجھے بھی بہت مزہ آتا اور اسی طرح میں جوان ھوئی تو دوستو جب میں جوان ھوئی تو مما نے ایک مرد سے بہت پیسے لےکر مجھے کچھ دن کیلئے اس کے ساتھ بھیج دیا اس نے میری سیل کھولی اور دن رات چدائی کی مجھے بہت مزہ آیا پھر جب میں گھر آئی تو مما نے اپنے دلال کے بیٹے سے ملوایا تو مما نے کہا میں تیری شادی کرا رھی ھوں تم کو کبھی نہیں روکے گا بس پیسہ کمانا اگر اپنے شوہر کو مارو پیٹوگی تو تب بھی اف نہیں کرے گا بس اپنے شوہر کو ہمیشہ چدائی سے خوش رکھنا اور خاص خیال رکھنا جیسے میں تیرے پاپا کا خیال رکھتی ھوں پھر شادی ھوئی میں نے سوچا ایک امیر سےدوستی کرو جو صرف مجھے پسند ٓائے گا پھر شادی کے کچھ ھی مہنوں بعد اپنے دل کی بات اپنی سہلی کو بتائی تو میری سہلی نے ایک صاحب کا بتایا کے صاحب کیوٹ ھے اگر تم اس کو پٹا لو تو عیش کروگی پھر بتایا کے اس کی بیوی ھے اسے گھر کے کام والی چاہیئے تم اس کی بیوی سے ملو اور کام کے بہانے اس کے گھر جاؤ اور صاحب کو پٹاؤ میں نے کہا تم دیکھوں اب صاحب ہمیشہ میرا دیوانہ ھوگا پھر مجھے آفس دیکھایا میں گئی اور میڈم سے ملی کام کی بات کی میڈم نے بتایا کے صاحب کچھ دن کیلئے باہر گیا ھوا ھے پھر کچھ دن بعد صاحب آیا میں نے صاحب کو دیکھا تو صاحب مجھے بہت ھی کیوٹ لگا صاحب نے جب مجھے دیکھا تو دیکھتا رہتا رھا پھر میں جب جاتی صاحب مجھے دیکھتا میں اگنور کرتی کبھی کبھی صاحب سے نظریں ملا لیتی کبھی اگنور کرتی پھر میں میکپ کر کے جاتی تو صاحب بس دیکھتا رہتا میڈم گھر ھوتی صاحب کے جانے کے بعد آفس جاتی میں جب جھاڑو لگاتی تو صاحب کی طرف کبھی اپنی گانڈ کرتی کبھی سامنے جھک کر جھاڑو لگاتی اسی طرح صاحب مستی میں آنے لگا اب میں جب جاتی تو اپنے جلوے دیکھاتی اب صاحب کا لن بھی کھڑا ھونے لگا کل میری چھٹی تھی پھر میں گھر آئی تو سسر گھر آیا ھوا تھا میں سسر سے گلے ملی سسر نے منہ کا پیار کیا ھونٹ چوسے میری گانڈ کے ہیپ کو دبایا مموں کو دبایا پھر ھم بیٹھے شوہر نے کہا آج رات پاپا یہاں رکیں گا میں نے سسر کیلئے چکن بنایا پھر کھانا کھاتے سسر نے کہا اگلے سنڈے کو کچھ دوست آنے والے ہیں بولو تو میں لاؤں پیسوں کا بتایا میں نے کہا ہاں ضرور لاؤ پھر سسر کیلئے روم سیٹ کر رھی تھی تو سسر آگیا سسر نے کہا کتنے بجے آؤ گی میں نے کہا پہلے شوہر کو خوش کرلو پھر ساری رات آپ کے ساتھ سسر نے کہا تھوڑی دیر کیلئے میری باھوں میں آجاؤ کچھ دیر سسر نے خوب دبایا چوما چوسا لن کو ہات میں دیا لن کو سہلاتی سسر کے ساتھ مست تھی پھر شوہر کو چدائی سے خوش کرکے کہا اب میں ترے پاپا کے پاس جارھی ھوں شوہر نے کہا میں سو رھا ھوں پھر میں سسر کے پاس آئی اور چدائی شروع کی پھر کچھ دیر بعد روم میں شوہر آیا کہا چدائی کرنی ھے سسر نے کہا آجاؤ پھر شوہر چدائی کر رھا تھا اور سسر مجھے اور مموں کو چوم چوس رہا تھا بہت دیر بعد شوہر فاریغ ھوا اور جاکر سو گیا ساری رات چدائی کی پھر میں اور سسر نگے سو گئے پھر ھم اٹھے سسر نے چدائی کی میں نے ناشتہ بناکر کھلایا پھر سسر چلا گیا پھر سوئی تو شوہر نے چدائی کی پھر شوہر باہر چلا گیا مجھے نید آگئی پھر جب بھی کام پر جاتی صاحب تو مجھے دیکھ کر مست ھو جاتا مجھے بھی صاحب بہت اچھا لگتا میرا بھی من کرتا صاحب سے چدائی کرو اور زندگی بھر مجھ سے دوستی کر لے پھر کچھ دن بعد صاحب پندرا دنوں کیلئے باہر چلا گیا پھر سنڈے کو سسر چار مردو کو لایا ساری رات چارو کو چدائی سے خوش کیا پھر سسر نے کل آنے کو کہا اور چاروں کو لےکر چلا گیا میں نے شوہر سے کہا میں سو رھی ھوں تم چدائی کر لینا شوہر نے کہا ابھی تم تھک گئی ھو رات میں کریں گے پھر رات کو شوہر نے خوب چدائی کی پھر سسر آیا مجھے روم۔ لے گیا کہا تم اتنی مست ھو من کرتا ھے بس میں کبھی نہ جاؤ بس کرتا رھوں میں نے کہا پھر یہی رھے جاؤ کہا تیری ساس مار ڈالے گی میں نے کہا آج تم دونو ایک ساتھ چدائی کرو کہا ٹھیک ھے پھر شوہر اور سسر کے ساتھ ساری رات چدائی کی پھر سسر گھر جارھا تھا تو راستے میں ایکسیڈنڈ ھوا اور مر گیا ھم گئے اور واپس آئے پھر ھم دوسرے گھر میں شیفٹ ھوئے یہ گھر بکنے کو تھا میں نے کہا میں لوں گی صاحب بھی آگیا مجھے آئڈیا آیا کے کھلے گلے والی قمیض پہنوں اور شلوار کو چوت کی جگہ سے کاٹ دو پھر صاحب کو دیکھاؤ تو پھر میں واش گئی میں نے چوت کو بالوں سے صاف کیا اور کھلے گلے والی قمیض پہنی اور شلوار کو چوت والی جگہ سے کاٹ دی پھر میں نے کھلے گلے والی قمیض الماری سے نکالی اور قمیض پہن کر میں آئینے کے سامنےجھکی تو میرے بڑے ممیں صاف نظر آرھے تھے پھر میں شلور پہن کر آئینے کے سامنے بیٹھی اور آئینے میں دیکھا تو میری چوت صاف نظر آرھی تھی میں ھوٹ ھوگئی اتنی دیر میں شوہر آگیا تو شوہر کو چدائی سے مست کیا پھر صبح کو شوہر سے چدائی کر کے ناشتہ بنانے لگی سوچا آج تھوڑا دیر سے جاؤ ناشتہ بناکر شوہر کو ناشتہ کرایا میں نے کیا پھر شوہر کے ساتھ چدائی کی پھر فرش ھوئی کیوٹ سامیکپ کیا شلوار قمیض پہن کر میں کام پر آئی اور جھک کر چھاڑو لگا رھی تھی اور میرے بڑے ممے گلے میں صاف نظر آرھے تھے اور صاحب سامنے بیٹھا میرے بڑے مموں کو دیکھ رھا تھا اور صاحب کا لن بھی فل کھڑا تھا میں سارے روموں کا چھاڑو لگا کر اب بیٹھ کر پوچا لگانے والی تھی پھر میں بیٹھ کر پوچا نچوڑنے لگی صاحب میری چوت کو دیکھ کر مست ھوگیا صاحب نے مجھے چڈی میں لن دیکھایا میں نے بغیر آواز نیکالے ھونٹوں سے کہا آب کا بہت کیوٹ ھے تو صاحب نے بھی اشارے کہا تم بہت مست ھو آج رک جاؤ میں نے ہاں میں سر ہلایا پھر میڈم نے صاحب کو ناشتےکیلئے بلایا صاحب نے ناشتہ کرتے میڈم سے کہا زرینہ میری آج طبیت خراب ھے میں آفس نہیں جارھا میڈم نے ناشتہ کیا اور مجھ سے کہا کام ختم ھو گیا میں نے کہا نہیں پھر کہا اچھا کام ختم کر کے صاحب کو بتاکر چلی جانا اور میڈم چلی گئی صاحب ڈور کو لاک لگاکر مجھے اپنی باھوں میں بھر لیا پھر مجھے لیٹا کر کٹی ھوئی شلوار سے میری چوت دیکھ کر تعریف کی قمیض کے گلے سے مموں کو نکال کو تعریف کی اور میں کھڑی ھوگئی صاحب نے کہا کیا ھوا میں نے کہا صاحب آپ کی بیوی ھے پھر بھی آپ کہا تم بہت لاجواب ھو میں نے کہا صاحب جی وہ تو میں ھو میرا شوہر بھی یہی کہتا ھے کہا بیڈ پر چلو میں نے کہا وہ تو میں چلو گی پر مجھے کیا ملے گا کہا مزہ میں نے کہا مزہ تو شوہر مجھے دیتا ھے تم کیا دو گے کہا کتنا پیسا چاہیئے مجھ سے دوستی کر لو میں نے کہا صاحب جی مرد بیوفا ھوتے ہیں جب کام نکل جاتا ھے تو بدل جاتے ہیں ھم غریب ہیں اس لیئے کام نکال کر چھوڑ دیتے ہیں کہا میں تم کو کبھی نہیں چھوڑوں گا کہا کتنوں سے کیا ھے میں نے کہا میری ایک صاحب سے دوستی ھوئی تو اس نے کچھ نہیں کیا اور اس کی بیوی نے دیکھ لیا اور مجھ سے دوستی چھوڑ دی کہا میں ایسا نہیں کروں گا میں نے کہا اگر آپ مجھے پانا چاہتے ھو تو مجھے ایک گھر لے دو پھر آپ وہا آیا کرو چاھے تو ساری رات مجھ سے مزے کرو کہا ہاں میں دونگا کچھ دیر مجھے چومتا رھا پھر کہا اب بیڈ پر چلو میں نے کہا نہیں جب دوگے تو میرا سب آپ کا میں اف تک نہیں کرو گی پھر میں گھر آگئی دوسرے دن پھر صاحب کو دیکھایا اور میڈم جلدی چلی گئی صاحب تو میرے لیئے پاگل ھو گیا کہا ٹھیک ھے میں گھر لےکر دیتا ھو تیرے شوہر نے کچھ کہا تو میں نے کہا آپ اس کی فکر نہ کریں اس کو بیٹھ کر کھانے کی عادت ھے صاحب نے کہا ٹھیک ھے تم گھر دیکھو میں نے کہا گھر دیکھا ھے کہا کتنے کا ھے میں نے کہا اسی لاکھ یہ سن کر صاحب سوچ میں پڑ گیا میں نے کہا صاحب کیا ھوا کہا کچھ نہیں جب تم بولو میں نے کہا کل پھر کہا ٹھیک ھے اب تو بیڈ پر چلو میں نے کہا جب لےکر دوگے تو پھر مجھے نچوڑ لینا کہا اچھا بابا کل لے دوونگا پھر مجھے باھوں میں بھر کر خوب چوما مموں کو دبایا چوت کو سہلایا میں نے کہا باقی سب گھر لینے کے بعد تم۔کو اتنا مزہ دوگی کے تم اپنی بیوی کو بھی بھول جاؤگے یہ سن کر صاح نے مجھے لن دیکھا کر کہا تھوڑا پیار کرو میں نے کہا سب گھر لینے کے بعد آپ جو بولو گے میں اف نہیں کروگی اور آپ کو ہر وقت مزے دوگی کہا کل کتنے بجے میں نے کہا چھ بجے کہا اس رات مزے دوگی میں نے کہا ہاں ساری رات مزے دونگی کہا ٹھیک ھے میں کل آجاؤں گا میں نے کہا پھر میں بھی تیار ملوں گی صاحب پھر چومنے لگا پھر میں چھڑا کر گھر آئی شوہر سے کہا صاحب اور مجھے تم تنگ نہیں کرنا ورنہ تم کو اتنا ماروں گی کے تم۔کو مار ڈالوں گی شوہر نے کہا تم میرے سامنے بھی کروگے تو میں پریشان نہیں کروگا کبھی پریشان کیا میں نے کہا تیری یہ بات تو مجھے اچھی لگتی ھے پھر شوہر اور میں چدائی میں مست ھو گئے پھر شام کو صاحب آیا شوہر مکان والے کو لینے گیا تھا پھر صاحب اور میں چومنے میں مست ھوگئے کبھی صاحب اوپر تو کبھی میں صاحب نے میرے مموں کو نکال کر خوب دبایا چوما پھر کچھ دیر میں بیل بجی میں نے کہا لگتا ھے وہ آگئے ہیں پھر ھم نے اپنے کو سہی کیا پھر گیٹ کھولا صاحب میرے شوہر سے ملا پھر گھر میرے نام ھوا صاحب کو چدائی کا روم دیکھایا پھر میں صاحب کو باھوں میں بھر کر اپنے آپ کو بیڈ پر گرایا صاحب میرے اوپر گرا صاحب نے مجھے اور میں نے صاحب کو نگا کیا صاحب نے میری چوت کو بہت چوما چوسا چاٹا پھر میں نے صاحب کے لن کو دیکھا تو لن بہت موٹا اور لمبا تھا لن کی تعریف کی پھر مست ھوکر لن کو چوما چوپے مارے پھر جب صاحب نے چدائی کی تو اف ایسا مزہ مجھے آج تک نہیں ملا تھا صاحب تو میری چوت کا رس نکالتا رہا تین بار چوت کا رس نکلا پھر لن کا پانی نکلا تو صاحب سے کہا بھوک لگی ھے صاحب نے کہا باہر چل کر کھاتے ہیں میں نے کہا صاحب آپ میرے شوہر کے سامنے بھی کر سکتے صاحب بہت خوش ھوا پھر صاحب نے کھانے کا روم بک کرایا پھر صاحب کی گاڑی میں میں صاحب اور شوہر ریسٹورنٹ گئے شوہر کے سامنے صاحب نے مجھے مست پیار کیا مموں کو دبایا ھونٹ چوسے پھر کھانا آیا پھر کھانا کھاکر آئے ساری رات چدائی کی صاحب کی تعریف کی اور صاحب سے کہا مجھے کبھی نہیں چھوڑنا صاحب نے کہا میں کبھی نہیں چھوڑوں گا پھر صبح صاحب چلا گیا اور میں جاکر شوہر کے ساتھ سوگئی شوہر بھی بہت ھوٹ تھا میں نے کہا تم بھی تڑپ رھے تھے چدائی کرلو پھر بعد میں اٹھوں کی تو اپنی جان کو جی بھر کر خوش کروں گی پھر میں سوئی رھی اور شوہر چدائی کی پھر مجھے نید آگئی پھر میں شام کو اٹھی اور شوہر کو چدائی سے فل خوش کیا پھر میں کام پر جاتی جب صاحب کہتا رات نہیں آؤں تو صاحب کے گھر چدائی کرتی پھر ایک بار صاحب نے گانڈ چودنے کو کہا میں انکار نہ کر سکی کبھی گھر پر رات کو صاحب آتا کبھی میں آنے کو کہتی من کرتا صاحب بس چدائی کرتا رھے پھر ایک دن صاحب نے مجھ کام چھوڑنے کو کہا اور سارا خرچا دینے کا کہا پھر میں صاحب کی بیوی کو بتانے آئی پھر راستے میں صاحب نے مجھے پیک کر لیا اور میرے گھر آئے شوہر روم میں سو رہا تھا میں اور صاحب سہن میں مست ھونے لگے اور دونو نگے ھوکر چدائی میں مست ھوگئے شوہر باہر آیا ھم کو چدائی کرتے دیکھا تو صاحب نے شوہر سے کہا میرے وولیٹ سے پیسے لےلو اور کھانا لاؤ اور پانچ ہزار تم رکھ لو شوہر نے پیسے لیئے اور تالا لےکر باہر سے تالا لگا کر چلا گیا میں نے صاحب سے کہا میرا من کرتا بس تم مجھے اسی طرح کرتے رھوں پھر باہر دھوپ آگئی پھر میرے روم میں آکر چدائی کرنے لگے صاحب کہتا تیرے سے میرا من نہیں بھرتا پھر بہت دیر بعد شوہر آگیا اسی روم میں کھانا لگا رھا تھا اور شوہر کا لن بھی کھڑا تھا اور اپنے لن کو کبھی کبھی سہلاتا کھانا لگا کر کہا کھانا لگ گیا ھے پھر ھم اٹھے تو صاحب نے اپنی گود میں بیٹھنے کو کہا پھر صاحب نے لن کو اوپر کیا میں لن کو چوت میں لےکر کھانا کھانے لگے کبھی اوپر نیچھے ھوتی کھانا کھاکر پھر چدائی کرنے لگے شوہر کا لن بھی کھڑا تھا پھر میری چوت نے رس چھوڑا تو صاحب کے لن کو پیار کرنے لگی شوہر بھی بہت ھوٹ تھا رات کے دس بجے تک صاحب اور میں چدائی کرتے رھے پھر صاحب گیا تو شوہر چڑھ گیا رات کے تین بجے تک شوہر چدائی کرتا رھا چدائی کرکے ھم لیٹے تو میں نے کہا جب ھم چدائی کرتے ہیں تو تم ھوٹ ھو جاتے ھو کہا ہاں میں بہت ھوٹ ھو جاتا ھوں میں نے کہا کیا تم صاحب کے ساتھ مل کر چدائی کروگے کہا ہاں میں نے کہا ٹھیک ھے میں بات کرونگی کہا نہیں مانا تو میں نے کہا تم فکر نہ کرو صاحب مان جائے گا شوہر نے کہا ایک بار گانڈ کی چدائی کر لوں میں نے کہا ٹھیک ھے کر لو پھر گانڈ کی چدائی کی تو میری چوت ھوٹ ھوگئی میں نے کہا چوت میں کرو پھر سوتے ہیں میری چوت نے رس چھوڑا تو شوہر کے لن نے میری چوت میں پانی چھوڑا میں نے کہا لن نکالو مت ایسے سو جاتے ہیں پھر ہمیں نید آگئی پھر دو دن بعد صاحب آیا تو صاحب نے کہا ھم جب چدائی کرتے ہیں تو تیرے شوہر کا لن بھی کھڑا ھوتا اور وہ بہت ھوٹ ھوتا ھے اسے کہو ساتھ میں کر لیا کرے یہ بات سن کے میں صاحب کو مست کرتے کہا آپ بول دینا کہا ٹھیک ھے پھر صاحب میری گانڈ کی چدائی کرنے لگا کہا آج ساری رات چدائی کرنی ھے پھر شوہر آیا تو صاحب نے کہا ساتھ میں کروگے شوہر کہا ہاں کہا پھر آجاؤ پھر شوہر بھی نگا ھوکر چدائی کرنے لگا میں نے کہا ایک ساتھ میری چوت میں لن ڈال کر چودو پھر دو لن ایک ساتھ میری چوت میں لن ڈال کر چودنے لگے مجھے تو دو کے ساتھ بہت مزہ آرہا تھا پھر ایک ساتھ گانڈ میں لن لےکر چدائی کرائی پھر ایک چوت کی اور ایک گانڈ کی چدائی کرنے لگے میں تو فل مزے میں تھی دونو لنو کو پیار کرتی میرے مموں کی چدائی کرتے اف من کرتا بس اسی طرح چدائی کرتے رہیں ایک پل کیلئے بھی نہ چھوڑیں ساری رات اسی طرح چدائی کی ھم تینو فل مستی میں رھے پھر صبح کے دس بجے دونو نگے سو گئے میں نے ناشتہ بنایا اور دونوں کو اٹھایا ناشتہ کیا میں نے صاحب کو نہیلایا صاحب کا نہاتےموڈ بن گیا چداائی کی پھر صاحب کو نہلا کر ھم باہر آئے صاحب چلا گیا پھر میں نے شوہر سے کہا ایک چدائی کر کے میں سوتی ھو چدائی کی پھر میں سو گئی صاحب ہر مہنے پچاس ہزار دیتا اور خرچا الگ سے دیتا صاحب مجھ سے بہت پیارکرتا پھر جب صاحب دوسرے ملک جاتا تو مجھے ساتھ لےکر جاتا میں صاحب کے ساتھ بہت خوش تھی پھر ایک بار صاحب مجھے ساتھلےگیا دوسرے دن مجھے فون آیا کے شوہر کا ایکسیڈنڈ ھوا اور مر گیا میں اور صاحب جلدی سے واپس آئے میں صاحب کے گلےلگ کر بہت روئی تین دن ھم نے سوگ منایا پھر رات کو صاحب نے میرا موڈ بنایا تو میرا بھی موڈ بن گیا پھر چدائی کی پھر صاحب نے شادی کا کہا پھر ھم نے شادی کر لی صاحب میرا شوہر ھو گیا اس بات کا میڈم کو پتا چلا جب جاتا تو میڈم بہت چھگڑا کرتی تو میرے ساتھ رہتا بس چدائی کرتا کہتا میں تیرے بنا نہیں جی سکتا میں نے کہا ایک بار مجھے ساتھ لے چلو میں مناؤں گی پھر ایک بار لے گیا تو میڈم نے مجھے بہت برا بھلا کہا لیکن مجھے کوئی فرق نہ پڑا بس میں نے اتنا کہا اگر آپ اسی طرح لڑتی رھوں گی تو ایسا نہ ھو کبھی نہ آئے میرے پاس تو کبھی کبھی آتا ھے ھم دونوں سے محبت کرتا ھے اگر تم معاف کر دوگی تو وہ بہت خوش ھو جائے گا میں تو آپ کی نوکرانی ھوں بس آپ کی نوکرانی ھی رھوں گی پھر میڈم مان گئی اور شوہر کو معاف کر دیا مجھ سے کہا آج سے ھم دوست ہیں پھر کچھ دن بعد مجھے فون کر کے کہا کچھ دن آپ کے ساتھ رہنا ھے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میرے گھر آئی مجھ سے ملی ہمارا شوہر آیا تو میڈم نے ساتھ میں چدائی کا کہا پھر مل کر چدائی کی اور ساری رات ہمارا شوہر ھم کو ایک ساتھ چودتا رھا پھر میڈم نے سیکس کرنے کو کہا پھر ھم نے سیکس کیا پھر جب شوہر آفس جاتا تو میڈم یا مجھے بلا لیتی یا خود آجاتی ھم خوب سیکس کرتی کچھ دنوں میں میں پیٹ سے ھوگئی اسی طرح میں چار بار پیٹ سے ھوئی دو بیٹی دو بیٹے ھوئے میڈم کی ایک بیٹی اور ایک بیٹا تھا میڈم کی میں آج بھی عزت کرتی ھوں اور صاحب سے بہت پیار کرتی ھوں جس نے مجھے سب کچھ دیا پھر بچے بڑے ھوئے شادی کرائی الگ رہنے لگے میڈم کو سیکس کرنا بھی اچھا لگتا ھے اور شوہر کے ساتھ چدائی بھی کرنا اچھا لگتا ھے میں سیکس صرف میڈم کو خوش کرنے کیلئے کرتی ھو مجھے صرف چدائی کرنا اچھا لگتا ھے شوہر نے ایک نوکر رکھا جو میرے گھر کا کام کرتا ھے اور رات دن یہاں رہتا ھے شوہر کو میڈم کبھی کبھی چھوڑتی تو میرے پاس آتا میں بہت ھوٹ رہتی تو میں نے نوکر سے دوستی کر لی اور اپنے ساتھ سلاتی نوکر چدائی سے مجھے بہت خوش کرتا جب شوہر آتا اس دن نوکر اپنے کواٹر میں سوتا جب شوہر جاتا تو نوکر کو اپنے روم میں رکھتی نوکر اور میں دن رات چدائی کرتے ہیں نوکر میرے بڑے مموں کا دیوانہ ھے مموں کو بہت چودتا ھے چوت کا عاشق ھے گانڈ میری مساج کرتا ھے اور مجھے بہت خوش کرتا ھے نوکر کا کوئی نہیں ھے مجھے سب کچھ سمجھتا اپنی بیوی سمجھتا ھے اور مجھ سے بہت پیار کرتا ھے میں بھی بہت پیار کرتی ھوں نوکر کے لن کو پیار کرتی ھوں نوکر کی مساج کرتی ھوں اور شوہر کی طرح رکھتی ھوں جیسے صاحب کے لن کا مزہ تھا اسی طرح نوکر کے لن کا مزہ بھی بہت ھے میں آج بھی ویسے ھی جوان ھوں نوکر کے بنا مجھے سکون نہیں آتا ھم بس چدائی کرتے رہتے ہیں
No comments:
Post a Comment