Tuesday, July 26, 2022

بھائی اور میں گھومنے گئے

ھیلو دوستو

میں نے اور بھائی نے کالج کا ایکزام دیا اور ھم نے ٹوپ کیا تو اس خوشی میں میں نے بھائی سے کہا کہیں گھومنے چلیں تو ھم نے مما سے بات کی پھر میں اور بھائی اپنی گاڑی پر گھومنے گئے اور ھم جھیل گئے اور ھم نہا رھے تھے تو قریب آدھے گھنٹے بعد وہا چھ سات مرد اسلحے کے ساتھ آئے اور ہمیں مارتے پیٹتے اپنے ساتھ لے گئے پھر وہا سب پہاڑ ھی پہاڑ تھے پھر بہت آگے چلتے رھے تو یہ سب چلتے چلتے کبھی میرے ھونٹ چومتے تو کوئی میرے ممو کو دباتا تو کوئی چومتا تو کوئی میری چوت کو سہلاتا تو کوئی میری گانڈ کو دباتا اور کہتے لڑکی تو بہت لاجواب ھے چودنے کا مزہ آئے گا بھائی منع کرتا تو مارنے لگتے میں منع کرتی تو مجھے مارتے پھر ھم کو ایک پہاڑ کی غار میں لے گئے یہ ان کی ریہائش تھی ھم بھائی بہن ان کے آگے بہت گڑگڑائے لیکن انہو نے ایک نہ سنی پھر ایک مرد نے مجھے چومتے نگا کر دیا بھائی نے ان کو برابھلا کہا بھائی کو مارنے لگے بھائی نے بہت کہا کے میری بہن ابھی کنواری ھے اگر تم ایسا کروگے تو اس سے شادی کون کرے گا کچھ تو ترس کھاؤ پھر چار مرد مجھے چومنے لگے میرے ھونٹ چوستے ممو کو دباتے میری چوت کو سہلاتے پھر چارو نگے ھوکر میرے منہ میں اپنے لن ڈالتے پھر بھائی ان کے  سردار کے  قدمو میں سر رکھ کر کہنے لگا پلز ان کو منع کرو تو سردار نے ان کو رکنے کو کہا اور شرط بتائی کے تم اپنی بہن کو چودو یہ سن کر ھم نے بہت منع کیا لیکن ان کا فیصلہ اٹل تھا اور بھائی کو خوب مارنے لگے میں بھائی کے اوپر گر پڑی اور کہا میرے بھائی کو مت مارو میں کرنے کیلئے تیار ھوں پھر سردار نے کہا جیسے ھم کہیں تم ویسے کرو میں نے کہا ٹھیک ھے بھائی کو نگا کر دیا ھم منہ کا پیار کرنے لگے بھائی میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا رہا کبھی میں بھائی کے اوپر تو کبھی بھائی میرے اوپر پھر بھائی میرے مموں کو چودنے لگا پھر بھائی میری چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا پھر میں بھائی کے لن کو چومتی چوپے مارتی رھی پھر بھائی نے میری چوت میں لن ڈالتے کہا درد ھوگا برداشت کرنا بھائی کا لن میری چوت میں گیا سیل ٹوٹی پھر چدائی کرنے لگے میری چوت اور بھائی کے لن نے پانی چھوڑا اسی طرح تین چدائی کی اور آدھی رات ھوگئ اور ہمیں نگا رکھا ھوا تھا پھر آدھی رات کو میں اور بھائی نے ان کی باتیں سنی سردار نے کہا کل باری باری ھم لڑکی اور اس کے بھائی کو چودنے کے بعد ان کو مار دینگے یہ سن کر ھم بہت گھبرا گئے پھر سردار  نے کہا اب تم  سو جاؤ صبح ھم دونو کو چودینگے پھر وہ سوگئے  بھائی اور میں نگے تھے بھائی نے کہا ایسا کرتے ہیں یہاں  سے بھاگتے ہیں میں نے کہا اگر پکڑے گئے تو ھم کو مار دینگے بھائی نے کہا مار تو ویسے دینگے اور ھم سے زیادتی کرینگے تو کیوں نہ کوشش کریں شاید ھم بچ جائیں بھائی نے کہا شاید انہو نے ہماری گاڑی نہیں دیکھی اور چابی بھی میرے پاس ھے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم بنا شور کئے وہا سے نگے بھاگ نکلے ہمیں ڈر بھی بہت لگ رہا تھا اور ھم بھاگتے جارھے تھے گرتے پڑتے آخر کار تک پہنچ گئے بھائی نے جلدی سے گاڑی سٹارٹ کی تو ہم نے دیکھا وہ بھی دور سے بھاگتے آرھے تھے تو بھائی نے گاڑی کو اسپیٹ سے چلائی اب ھم بہت دور آگئے تو میں نے پیچھے والی سیٹ سے اپنے اور بھائی کے  کپڑے اٹھائے اور پہنے پھر صبح کو ھم گھر پوہنچے بھائی نے کہا پاپامما کو نہ بتانا وہ پریشان ھوں گے جب ھم اندر آئے تو مماپاپا نے پوچھا کیا ھوا ھم نے کہا رات بہت ھوگئی تھی تو ھم دوستو کے ساتھ ھوٹل میں رک گئے پھر مما نے کھانا کھلایا پھر ھم اپنے روم گئے ہمارا روم ایک تھا اور دو بیڈ تھے ھم اندر آئے میں اور بھائی گلے لگ کر بہت روئے ھمیں بچ جانے کی خوشی بھی تھی اور ہمیں اپنی چدائی بھی یاد تھی پھر رات ھوئی تو مما نے کھانے کی آواز دی ھم کھانا کھاکر پھر اپنے روم میں آئے اب ہمارا غم ھلکہ ھو رھا تھا پھر ھم باتیں کرنے لگے میں نے کہا جب وہ مجھے چھوتے تو من کرتا ان کو جان سے مار دوں بھائی بھی کہتا جب تیرے ساتھ کچھ کرتے تو من کرتا ان کتو کے سر کاٹ دوں پھر بھائی رونے لگا میں نے بھائی کو گلے لگاکر دلاسہ دینے لگی پھر میں نے کہا جب انہوں نے کہا ھم دونو کریں تو تجھے مار رھے تھے میں نے سوچہ کے تم کو اور نہ ماریں تو میں نے ہاں کر دی جب ھم کرنے لگے تو سوچہ چلو بھائی ھے ہماری جان تو بچ گئی مگر ان کمینو  نے پھر بھی ہم کو زیادتی کرنے کے بعد مار دینا تھا اور اسی طرح ھم کو تین دن ھوگئے میں اور بھائی میرے بیڈ پر ایک ساتھ سونے لگے اب ھم یہ غم بھول گئے ایک رات کو میں اور بھائی ساتھ لیٹ کر باتیں کر رھے ایک دوسرے کی باہوں میں تھے تو بھائی نے کہا اس دن جب تیری سیل ٹوٹی تھی تم کو تکلیف تو نہں ھوئی تھی میں نے  بھائی کو باھوں میں لےکر کہا تکلیف تو بہت ھوئی لیکن تم سے نہیں ان کتوں سے جب مجھے وہ چھوتے تھے جب ھم کرنے لگے تو میں خود کو محفوظ سمجھنے لگی پھر میں نے بھائی سے کہا جب تم میرے پاس آئے تو تمہیں کیسا لگا بھائی نے کروٹ لی اور میری طرف ھوکر مجھے اپنی باھوں میں بھر کر میرے ھونٹ چوم کر کہا میں نے سوچہ چلو اس سے میری کنواری بہن بچ جائے گی میں نے بھائی کے ھونٹ چوم کر کہا آخر ھم ان سے بچ گئے بھائی نے کہا چلو اچھا ھوا ہمارے ساتھ جو ھوا اس کا صرف ھم کو پتا ھے  میں نے بھائی کو باہو میں دباتے کہا تم نے جب کیا تو مجھے بہت اچھا لگ رہا تھا پھر مجھے بھائی کا لن کھڑا ھوتا ھوا محسوس ھوا اور کچھ ھی سیکنٹو میں بھائی کا لن فل کھڑا ھوا اور میرے پٹس کے بیچ میری چوت پر تھا بھائی کو چوم کر کہا تیرا کھڑا ھو گیا ھے بھائی نے کہا وہ بس یوھی کھڑا ھوگیا ھے مجھ میں گرمی چڑھنے لگی پھر میں نے بھائی کے منہ میں منہ دیا اور ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے اور ھم نے ایک دوسرے کو دبانے لگے بہت دیر تک ھم منہ کا پیار کرتے رھے پھر ھم اسی طرح پیار کرتے کرتے سو گئے صبح جب میری آنکھ کھلی تب بھی ھم ایک دوسرے کی باہوں میں تھے بھائی کو دیکھا بھائی سو رہا تھا مجھے بھائی پر بہت پیار آیا کے ھونٹ پر پپی کی اور اٹھ کر تھوڑا میکپ کیا پھر بھائی کو دیکھا بھائی نے کروٹ لےکر سیدھا ھوکر سو رہاتھا اور چڈی سے لن باہر نکلا ھوا تھا اور اپنی مستی میں فل کھڑا تھا لن کو دیکھا تو مجھے بہت پیارا لگا سوچا میری سیل توڑنے والا کتنا کیوٹ ھے پھر مما نے آواز دی میں مما کے پاس آئی پھر گھنٹے بعد بھائی بھی آگیا پھر رات کو ھم اپنے روم میں تھے اب میں ھوٹ تھی اور بھائی کو چومتی بھائی بھی مجھے چومتا پھر بھائی کا لن کھڑا ھوتا ھوا کھڑا ھوگیا بھائی کا ہاتھ پکڑ کر میں نے اپنے مموں پر رکھا بھائی مجھے دیکھنے لگا میں مسکراتی بھائی کے ہاتھ کو دباتے سر ہلاتے دبانے کو اشارہ کرکے اپنی چوت کو لن کے ساتھ زور سے دبایا پھر بھائی میرے ممو کو دبانے لگے اور ھم مستی میں آنے لگے پھر میں نے نیٹی کی ڈوری کھول کر مموں کو نکالا پھر بھائی میرے  ممو کو دبانے لگا میں بھائی کے ھونٹ چوم کر بھائی کے منہ پر ممو کو رکھا پھر بھائی میرے ممو کو چومنے چوسنے لگا میں مست ھو گئی پھر میں بھائی کے اوپر آکر بھائی کو مستی میں چومتے اپنی نیٹی اوتار کر بھائی کو مست چومنے لگی اور بھائی مجھے چومنے لگا پھر بھائی نے مجھے کروٹ دیکر میرے اوپر آکر مجھے چومتے میرے مموں کو چومنے لگا پھر بھائی مجھے چومتا ھوا میری چوت تک پوہنچ کر میری چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا اور میں مستی میں اپنے مموں کو دباتے چوم رہی تھی پھر بھائی نے اپنی چڈی اوتار کر میری چوت میں لن ڈالا تو میں نے بھائی کو باھو میں بھر کر چومنے لگی اور بھائی نے چدائی شروع کی ھم دونو فل مستی میں مست ھوکر چدائی کی پھر ایک ساتھ ھم پانی پانی ھو گئے پھر لیٹ کر باہو میں باہیں ڈال کر چومنے لگے پھر میں ھوٹ ھوگئی اب میں بھائی کے اوپر بھائی کو چومتی بھائی کے لن کو دیکھ کر مست ھوکر چومنے اور چوپے مارے پھر میں بھائی کے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لےکر چدائی کرتی بھائی کے منہ میں منہ دے کر چومنے لگے پھر ھم پانی پانی ھوکر لیٹے اور بھائی سے کہا ںھائی آپ بہت پیارے ھو بھائی نے بھی میری تعریف کی پھر ھم کو نگے نید آگئی پھر دوسری رات ھم روم میں آئے اور نگے ھوکر پیار کرنے لگے بھائی سے کہا بہت مزہ آرہا ھے پھر سیکس کے بعد چدائی کرنے لگے بھائی نے گانڈ کا کہا میں کہا کرو پھر میری گانڈ کی سیل ٹوٹی مجھے درد بہت ھوا میں نے برداش کیا پھر ھم ہر روز چدائی کرنے لگے دن کو بھی موقعہ ملتا تو ھم چدائی کرتے بھائی اور میں اب فل انجوائے کرتے اور ایک دوسرے کی تعریف بھی کرتے اور ساتھ سوتے ایک بار مجھے حمل ھو گیا ڈوکٹر سے ملے صفائی کراکر گھر آئے اب ھم دونو سے برداش نہ ھوتا بس ھم چدائی کرتے رہتے پھر ایک بار مما نے مجھے شادی کا کہا بھائی بھی ساتھ بیٹھا تھا مما نے کہا رشتہ اچھا ھے شادی کرلو میں نے کہا جیسے آپ کو اچھا لگے پھر رات کو بھائی نے کہا میرا کیا ھوگا میں نے کہا آپ کا جب بھی من کرے آجایا کرو پھر میری شادی ھوگئی جب میں نے دوسرا لن شوہر کا لیا تو میں نے مست ھوکر چدائی کی پھر شادی کے ایک ہفتے بعد بھائی کا فون آیا کہا آپ کی یاد آرھی ھے پلز آجاؤ میں نے کہا اچھا شوہر آجائے تو بات کرتی ھوں پھر شوہر آفس سے گھر آیا اور کہا میں تین دن تک ملک سے باہر جارہا ھوں تم ایسا کرو کچھ دن اپنے مماپاپا کے پاس رھو میں جب آؤنگا تو تم کو لیتا آؤنگا میں بہت خوش ھوئی اور بھائی کو فون کیا کے میں آرھی ھوں پھر شوہر نے ایسی چدائی کی کے میں خوش ھوگئی شوہر نہانے چلا گیا میں نے شوہر کا اور اپنا سامان پیک کیا شوہر نے کہا تم نہا لو میں نے کہا آپ کو دیر ھو جائے گی میں میکے جاکر نہا لونگی پھر شوہر مجھے پیار کرتے کہا تم بہت لاجواب ھو تم کو پیار کرنے کو من نہیں بھرتا میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پر رکھ کر کہا دیکھو میرا لن پھر کھڑا ھوگیا ھے میں نے کہا بولو تو سلا دوں کہا دیر ھو جائے گی پھر کہا چلو پھر شوہر مجھے میکے چھوڑ کر چلا گیا میں سب سے ملی پھر میں اور بھائی روم میں آتے ھی چدائی میں مست ھوگئے بھائی نے کہا شوہر چدائی کیسی کرتا ھے میں نے کہا شوہر تو میرا دیوانہ ھے بس آفس کے بعد بس مجھے چدائی سے بہت خوش کرتا ھے بھائی نے کہا اچھا یہ بتاؤ پہلے تو ھم کرتے تھے پھر جب شوہر کا دوسرا لن لیا تو کیسا لگا میں نے کہا مجھے بہت مزہ آیا پھر ںھائی نے کہا تیسرا کب لوگی میں نے کہا مطلب کہا جو تم کو اچھا لگے تو لے لینا میں نے کہا کوئی ھونہ ھو تم تو ھو پھر بھائی نے کہا یار جب سے تم گئی ھو میں ترس جاتا ھوں میں نے کہا اب تم بھی شادی کرلو بولو تو میں مما سے بات کرو بھائی نے کہا بات کرو پھر ھم نے رات کے چار بجے تک چدائی کرکے نگے سوگئے اور اسی رات بھائی کے لن سے مجھے حمل ھو گیا پھر میں نے مما سے بھائی کی شادی کی بات کی پھر شام کو میری طبیت خراب ھوئی ھم ڈوکٹر کے پاس گئیں تو بتایا کے میں پیٹ سے ھوں پھر میں نے شوہر کو بتایا رات کو میں اور بھائی نے اس خوشی میں خوب چدائی کی تیسری رات کو جی بھر کے چدائی کی بھائی اور میں نگے چوم رھے تھے پھر میں بھائی کے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لےکر چدائی میں مست تھی کے شوہر کا فون آیا بھائی نے کہا اسپیکر اون کرو میں نے کال کو رسیف کرکے اسپیکر اون کیا شوہر نے کہا میں ایک بجے تک پونچ جاؤنگا تجھے چودنے کیلئے ترس گیا ھوں میں نے کہا میں بھی ترس گئی ھوں شوہر نے کہا پہلے تو جی بھر کے تیری چوت کو پیار کرونگا پھر بھائی نے مجھے نیچے کرکے میرے اوپر آکر چدائی کر رہا تھا شوہر نے کہا میرا لنڈ بھی کھڑا ھو گیا ھے میں نے کہا پھر جلدی سے آکر ڈال دو کہا بس ایک بجے تک ویٹ کرو اور اچھا سا میکپ کر لینا میں تین دن آفس نہیں جاؤنگا بس ھم چدائی کرینگے اچھا میں کال بند کرتا ھوں پھر کال بند کردی پھر میں اور بھائی نے بارا بجے تک چدائی کی پھر میں نگی ھوکر میکپ کررھی تھی اور بھائی مجھے چومتا رہا پھر میں نے کپڑے پہنے اور فون آیا کے آجاؤ پھر شوہر کے ساتھ گھر آئی اور چدائی کی پھر کچھ ھی مہینے میں بھائی کی شادی ھوگئی پھر مجھے بیٹی ھوئی اب میری بیٹی دس سال کی ھوگئی پھر شوہر کے لن سے مجھے حمل ھوا جب میری بیٹی پندرا سال کی ھوئی تو میری زندگی میں ایک لڑکا آیا مجھے وہ اچھا لگا میں نے اسے دوستی کا کہا پھر میں اور لزکا فل چدائی کرتے شوہر آفس جاتا تو میں لڑکے کے گھر جاتی اور خوب چدائی کرکے آتی اس کا لنڈ بہت مست تھا پھر میری بیٹی سترا سال کی ھوئی تو میری لڑکے سے ناراضگی ھوگئی پھر لڑکے سے کبھی نہیں ملی پھر جب بیٹی اٹھارا سال کی ھوئی تو بیٹی نے کہا مما میں تم سے کسی کو ملوانا ھے میں اس سے شادی کرنا چاہتی ھوں اور ھم نے چار بار سیکس بھی کیا ھے میں نے کہا چدائی کی کہا ہا میں نے کہا ٹھیک ھے بلاؤ میں تیرے پاپا سے بات کرکے تمہاری شادی کرا دونگی پھر دوسرے دن بیٹی اسے لائی میں روم میں تھی تو مجھ سے کہا مما وہ آگیا ھے جب میں نے اسے دیکھا تو یہ وہی لڑکا تھا میں نے بیٹی کو روم جانے کو کہا وہ گئی تو میں نے کہا چلے جاؤ یہاں سے مگر اس نے اپنا لنڈ نکال کر کہا پہلے اسے پیار کرو میں لن کو دیکھ کے کہا پھر چلے جانا کہا چلا جاؤنگا پھر میں نے لن کو پیار کیا بیٹی آئی تو وہ سوفے کے پیچھے کھڑی تھی اور میرے منہ میں لن تھا لڑکے سے کہا مما ھے اس نے کہا آرہی ھے پھر لڑکے نے کہا چودنے دو پھر جاؤنگا پھر میں اسے اوپر والے روم لےگئی اور وہاں چدائی کی میں نے کہا تم میری بیٹی سے شادی کرو گے کہا ہا سوچو ھم بھی کیا کرینگے مان جاؤ میں نے کہا ٹھیک ھے پھر چدائی کرکے ھم نیچے آئے تو بیٹی نے دیکھا میں نے کہا ہاں سب بتایا ھے اس نے شادی کراتی ھو پھر شوہر آیا بات کی اس سے ملوایا پھر شادی کرا دی اب میں بھی داماد سے مزے کرتی بھائی کے ساتھ بھی کرتی  ۔۔۔۔//
  
 
۔ 
۔  
    ۔        

   

No comments:

Post a Comment