Saturday, July 23, 2022

دیور کی جان

ھیلو دوستو

میں جب جوان ھوئی تو مما نے نے مجھ سے کہا تیرا رشتہ آیا ھے لڑکا دوسرے ملک میں جوپ کرتا ھے وہ گھر کے چار افراد ہیں ایک تیرا ھونے والا دیور اور ایک بہن اور ان کی بوڑھی مما میں نے کہا مما جیسے آپ کو اور پاپا کو اچھا لگے میں خوش ھوں پھر لڑکا اور اس کے گھر والے آئے رشتہ پکا ھوا ایک ھی ہفتے میں پھر میری شادی ھوئی اور میں اپنے شوہر کے گھر میں سہاگ رات کی جب شوہر نے چومنا شروع کیا کے ھم نگے ھوگئے شوہر نے میری چوت کو اتنا چوما چوسا چاٹا اور انگلیا چلائیں کے میں مست محول میں مست تھی پھر میری چوت کا رس نکلا شوہر نے خود بھی چاٹا اور مجھے بھی چٹوایا پھر شوہر نے اپنے لن کا دیدار کرایا میں تو لن کو دیکھ کر مست ھوگی شوہر نے کہا اسے پیار کرو یہ تیری پیاری چیز ھے پھر میں نے لن کو خوب چوما چوپے مارے لن نے مجھے اتنا مست کیا کے میں مست ھوگئی جب شوہر نے سیل توڑ کر جب چدائی کی تو میں زندگی کے اصل مزے میں تھی دن رات میں اور شوہر روم میں نگے ھوتے بس چدائی کرتے رھے تین مہنے بعد نند کا رشتہ ھوا اور ایک ھی ہفتے میں شادی ھوئی اپنے گھر چلی گئی پھر شوہر نے اچانک جانے کا کہا اور چلے گئے اب مجھ میں گرمی چڑھتی تو شوہر کو فون کرتی کہتی تیری یاد میں بہت ھوٹ ھوں تین مہنے ھوگئے شوہر کو فرست نہیں ھوئی اب میرا بدن ٹوٹنے لگا تھوڑا ممو کو دبایا چوت کو سہلایا اپنے آپ سے کہا لن کیلئے ترس گئی ھوں پھر میں اٹھ کر باہر آئی تو سامنے دیور ٹیوی دیکھ رہا تھا جب میری نظر دیور پر پڑی تو من میں آیا کے میں ھوں دیور کی جان وہا سے ساسو پھسلی اور گزر گئی میں اور دیور رونے لگے محلے دار جمع ھوگئے شوہر کو فون کیا دوسرے دن شوہر آیا پھر دفنا کر آئے رات کو شوہر کو مست کیا پھر ھم نگے ھوکر چدائی میں مست ھوگئے شوہر نے چدائی سے خوش کیا تو من میں آیا کے میں یہ کیا کرنے جا رھی تھی دوسری رات پھر ساری رات چدائی کی تیسری رات چدائی کی تو صبح کو شوہر سامان پیک کرنے لگا میں نے کہا کیا ھوا کہا آج ھی مجھے جانا ھے پھر اپنے بھائی سے کہا تم نے بھابھی کی جان بن کر رھو اسے کوئی تکلیف نہیں ھونی چاہیئے پھر مجھ سے کہا اپنے دیور سے چھگڑنا نہیں دوستو کی طرح پیار سے رہنا اور ایک دوسرے کا احساس کرنا اور ساتھ دینا اگر کچھ ھو ائے آپس تک رکھنا باقی میں ایک سال میں پندرا دنوں کی چھٹی منظور کرالی ھے باقی جو میں کما رہا ھوں تم لوگو کے کام اور اپنے بچو کے نام ھوگا پھر اپنے بھائی سے کہا مجھے ایرپوٹ لے چلو پھر یہ چلے گئے میری سمجھ میں کچھ نہ آرھا تھا بس میرے آنسو نکلے جا رھے تھے پھر اچانک من میں آیا کے میں تو دیور کی جان بننے کی بھول کر رھی تھی یا مجھے جان بن جانا چاہیئے اب تو شوہر ایک سال بعد آئے گا میں لن کیلئے ترس گئی پھر دیور میرے من میں آیا کے دیور کی جان بن جاتی ھوں اپنے سے الگ نہیں رکھونگی پھر دیور کا مجھ پر سرور چھایا تو ممو کو دبایا چوت کو سہلایا خود سے کہا اب نہی ترسو گی پھر میں دیور کا کھانا بنایا جب آیا تو اپنے ہاتھو سے کھلایا اب وقت کے ساتھ میں دیور کے قریب ھوتی گئی یہاں تک کے میں دیور کو باھو میں بھر لیتی اب دیور بھی مجھے باھوں میں بھرنے لگا دیور کو کہا آج سے بھابھی نہ کہو کہا کیو میں کہا تیرے بھائی نے کیا کہا تھا دیور نے کہا بھابھی میری جان ھے میں نے کہا پھر جان کہا کرو پھر دیور کو جوپ ملی بہت خوش ھوا ایک رات کو میں مستی میں تھی بدن ٹوٹ رہا تھا میں ممو کو دباتے میں انگلی کرتے ھوئی مست تھی پھر ممو کو نکال کے شلوار اتار کر مست تھی اور سامنے دیور کھڑا مجھے دیکھ رہا تھا میں اسے دیکھ کے بیٹھ گئی تو دیور نے میرے ممو کو دیکھ کر کہا کیا ھوا پھر دیور کو بتایا کے میں بہت بھوکی اور پیاسی ھوں عورت کو کیا چاہیئے مرد کا پیار جس کیلئے میں پیاسی اور بھوکی رھے گئی سوچتی ھوں موت ھی آجائے تو اچھا ھے دویور نے کہا بھائی نے کہا تھا آپس میں سمبھال لینا میں نے پھر تم میرے بن جاؤ مجھے کبھی چھوڑ کے نہ جانا تو دیور نے مجھے باھوں میں بھر کر کہا میں اپنی جان کو اتنا پیار دونگا کے کبھی بھی بھوکی اور پیاسی نہیں رہے گی پھر ھم منہ کا پیار کرتے ھوئے ایک دوسرے میں سمانے لگے پھر جب دیور نے میرا نگا بدن دیکھا تو کہا میری جان اتنی لاجواب ھے پھر میں نے دیور کو نگا کر کے دیور کا لن دیکھا تو دیور کا لن شوہر کے لن سے زیادہ موٹا اور لمبا تھا ساری رات چدائی کی اس کے بعد ھم چدائی کی دیور گانڈ کی فرمائش کی میں پوری کی پھر آٹھ مہنے بعد شوہر آیا پھر شوہر سے چدائی الگ کرتی دیور سے الگ دونو کو فل ٹائم دیا دو لن لےکے میں بہت خوش تھی پھر شوہر چلا گیا پھر رات کو دیور نے ایسی چدائی کی کے مجھے حمل ھو گیا شوہر کو بتایا بہت خوش دیور سے تم نے مجھے ماں بنا دیا اب مجھے ماں بناتا جا بس دیور نے کہا تو میری جان ھے پھر میری بیٹی ھوئی دیور کو مستی ھوتی تو کبھی گانڈ چودتا کبھی میں چوپے مارتی پھر سہی ھوئی پھر چدائی پھر شوہر ایک مہنے تک آیا پھر دو لنو سے میں مست ھوتی ایک رات کو شوہر سے گانڈ میں کرنے کو کہا شوہر تو خوش ھو گیا چدائی کی ایک بار میں کچن میں تھی اور پیچھے سے میں نے سمجھا دیور ھے تو مجھے باھو میں بھر کے ممو کو دباتے میرے گال چوم رہا تھا میں نے میری جان کو کیا چاہیئے تو میری چوت میں انگلی کرتے شوہر کی آواز آئی یہ چاہیئے ابھی میں چونک گئی پھر شوہر نے چدائی کی اور چلا گیا پھر دیور کا حمل ھوا پھر بیٹا ھوا پھر شوہر آیا ایک رات کو میں اور دیور نگے چدائی میں مست تھے اور شوہر نے دیکھ لیا ھم نگے کھڑے ھوگئے شوہر نے مجھے آنے کو کہا میں کپڑے پہن کر گئی اور جاتے ھی شوہر کو مست کرنے لگی شوہر نے مجھے نگا کیا پھر چدائی کی جب شوہر کے لن کا پانی نکلا تو مجھے چومتے کہا اسی طرح تم دونو خوش رہا کرا کرو پھر شوہر نے میری ٹانگیں اٹھاکر اپنے کاندھے پر رکھ کر چدائی کرتے کہا یار سوری میں تم کو وقت نہیں دیتا اچھا ھوا کے تم نے گھر کی بات کو گھر میں رکھا میں تم سے بہت خوش ھوں شوہر نے کہا کیا ھم تینو مل کے کریں تین دن رہیے گئے ہیں میرے جانے میں انجوائے کرتے ہیں میں شوہر کو چامتے کہا جیسے تم بولو شوہر نے کہا بس تم خوش رہا کرو میں نے کہا کب کریں تم جاؤ اور دیور سے بات کرو میں نگی اٹھی اور کپڑے پہننے کیلئے اٹھایا کہا تو شوہر مجھے چومتے کہا ایسے چلی جاؤ جلدی آنا پھر شوہر نے مجھے بیڈ پر جکا کر تھوڑی دیر چدائی کی پھر کہا اب جاؤ میں دیور کے روم آئی دیور نے کہا بھائی نے ڈانٹا میں نے کہا وہ بہت خوش ھوا ھے اور ساتھ مل کر کرنے کو کہا ھے یہ سن کر دیور بھی خوش ھوا پھر دیور نے مجھے بیڈ پر لیٹاکر چدائی کرتے کہا بھابھی اب میں بس تیرا ھو دیور سے کہا تیرے بھائی نے کہا ھے جلدی آنا پھر ھم شوہر کے پاس آئے پھر جب دونو بھائیوں نے چدائی کی تو میں مست ھوگئی پھر ھم ھم تین دن رات تینو مل کر چدائی کرتے رھے پھر شوہر چلا گیا  ۔۔۔//
  
   
  
    

No comments:

Post a Comment