ھیلو دوستو
میں جب جوان ھوئی تو مما نے نے مجھ سے کہا تیرا رشتہ آیا ھے لڑکا دوسرے ملک میں جوپ کرتا ھے وہ گھر کے چار افراد ہیں ایک تیرا ھونے والا دیور اور ایک بہن اور ان کی بوڑھی مما میں نے کہا مما جیسے آپ کو اور پاپا کو اچھا لگے میں خوش ھوں پھر لڑکا اور اس کے گھر والے آئے رشتہ پکا ھوا ایک ھی ہفتے میں پھر میری شادی ھوئی اور میں اپنے شوہر کے گھر میں سہاگ رات کی جب شوہر نے چومنا شروع کیا کے ھم نگے ھوگئے شوہر نے میری چوت کو اتنا چوما چوسا چاٹا اور انگلیا چلائیں کے میں مست محول میں مست تھی پھر میری چوت کا رس نکلا شوہر نے خود بھی چاٹا اور مجھے بھی چٹوایا پھر شوہر نے اپنے لن کا دیدار کرایا میں تو لن کو دیکھ کر مست ھوگی شوہر نے کہا اسے پیار کرو یہ تیری پیاری چیز ھے پھر میں نے لن کو خوب چوما چوپے مارے لن نے مجھے اتنا مست کیا کے میں مست ھوگئی جب شوہر نے سیل توڑ کر جب چدائی کی تو میں زندگی کے اصل مزے میں تھی دن رات میں اور شوہر روم میں نگے ھوتے بس چدائی کرتے رھے تین مہنے بعد نند کا رشتہ ھوا اور ایک ھی ہفتے میں شادی ھوئی اپنے گھر چلی گئی پھر شوہر نے اچانک جانے کا کہا اور چلے گئے اب مجھ میں گرمی چڑھتی تو شوہر کو فون کرتی کہتی تیری یاد میں بہت ھوٹ ھوں تین مہنے ھوگئے شوہر کو فرست نہیں ھوئی اب میرا بدن ٹوٹنے لگا تھوڑا ممو کو دبایا چوت کو سہلایا اپنے آپ سے کہا لن کیلئے ترس گئی ھوں پھر میں اٹھ کر باہر آئی تو سامنے دیور ٹیوی دیکھ رہا تھا جب میری نظر دیور پر پڑی تو من میں آیا کے میں ھوں دیور کی جان وہا سے ساسو پھسلی اور گزر گئی میں اور دیور رونے لگے محلے دار جمع ھوگئے شوہر کو فون کیا دوسرے دن شوہر آیا پھر دفنا کر آئے رات کو شوہر کو مست کیا پھر ھم نگے ھوکر چدائی میں مست ھوگئے شوہر نے چدائی سے خوش کیا تو من میں آیا کے میں یہ کیا کرنے جا رھی تھی دوسری رات پھر ساری رات چدائی کی تیسری رات چدائی کی تو صبح کو شوہر سامان پیک کرنے لگا میں نے کہا کیا ھوا کہا آج ھی مجھے جانا ھے پھر اپنے بھائی سے کہا تم نے بھابھی کی جان بن کر رھو اسے کوئی تکلیف نہیں ھونی چاہیئے پھر مجھ سے کہا اپنے دیور سے چھگڑنا نہیں دوستو کی طرح پیار سے رہنا اور ایک دوسرے کا احساس کرنا اور ساتھ دینا اگر کچھ ھو ائے آپس تک رکھنا باقی میں ایک سال میں پندرا دنوں کی چھٹی منظور کرالی ھے باقی جو میں کما رہا ھوں تم لوگو کے کام اور اپنے بچو کے نام ھوگا پھر اپنے بھائی سے کہا مجھے ایرپوٹ لے چلو پھر یہ چلے گئے میری سمجھ میں کچھ نہ آرھا تھا بس میرے آنسو نکلے جا رھے تھے پھر اچانک من میں آیا کے میں تو دیور کی جان بننے کی بھول کر رھی تھی یا مجھے جان بن جانا چاہیئے اب تو شوہر ایک سال بعد آئے گا میں لن کیلئے ترس گئی پھر دیور میرے من میں آیا کے دیور کی جان بن جاتی ھوں اپنے سے الگ نہیں رکھونگی پھر دیور کا مجھ پر سرور چھایا تو ممو کو دبایا چوت کو سہلایا خود سے کہا اب نہی ترسو گی پھر میں دیور کا کھانا بنایا جب آیا تو اپنے ہاتھو سے کھلایا اب وقت کے ساتھ میں دیور کے قریب ھوتی گئی یہاں تک کے میں دیور کو باھو میں بھر لیتی اب دیور بھی مجھے باھوں میں بھرنے لگا دیور کو کہا آج سے بھابھی نہ کہو کہا کیو میں کہا تیرے بھائی نے کیا کہا تھا دیور نے کہا بھابھی میری جان ھے میں نے کہا پھر جان کہا کرو پھر دیور کو جوپ ملی بہت خوش ھوا ایک رات کو میں مستی میں تھی بدن ٹوٹ رہا تھا میں ممو کو دباتے میں انگلی کرتے ھوئی مست تھی پھر ممو کو نکال کے شلوار اتار کر مست تھی اور سامنے دیور کھڑا مجھے دیکھ رہا تھا میں اسے دیکھ کے بیٹھ گئی تو دیور نے میرے ممو کو دیکھ کر کہا کیا ھوا پھر دیور کو بتایا کے میں بہت بھوکی اور پیاسی ھوں عورت کو کیا چاہیئے مرد کا پیار جس کیلئے میں پیاسی اور بھوکی رھے گئی سوچتی ھوں موت ھی آجائے تو اچھا ھے دویور نے کہا بھائی نے کہا تھا آپس میں سمبھال لینا میں نے پھر تم میرے بن جاؤ مجھے کبھی چھوڑ کے نہ جانا تو دیور نے مجھے باھوں میں بھر کر کہا میں اپنی جان کو اتنا پیار دونگا کے کبھی بھی بھوکی اور پیاسی نہیں رہے گی پھر ھم منہ کا پیار کرتے ھوئے ایک دوسرے میں سمانے لگے پھر جب دیور نے میرا نگا بدن دیکھا تو کہا میری جان اتنی لاجواب ھے پھر میں نے دیور کو نگا کر کے دیور کا لن دیکھا تو دیور کا لن شوہر کے لن سے زیادہ موٹا اور لمبا تھا ساری رات چدائی کی اس کے بعد ھم چدائی کی دیور گانڈ کی فرمائش کی میں پوری کی پھر آٹھ مہنے بعد شوہر آیا پھر شوہر سے چدائی الگ کرتی دیور سے الگ دونو کو فل ٹائم دیا دو لن لےکے میں بہت خوش تھی پھر شوہر چلا گیا پھر رات کو دیور نے ایسی چدائی کی کے مجھے حمل ھو گیا شوہر کو بتایا بہت خوش دیور سے تم نے مجھے ماں بنا دیا اب مجھے ماں بناتا جا بس دیور نے کہا تو میری جان ھے پھر میری بیٹی ھوئی دیور کو مستی ھوتی تو کبھی گانڈ چودتا کبھی میں چوپے مارتی پھر سہی ھوئی پھر چدائی پھر شوہر ایک مہنے تک آیا پھر دو لنو سے میں مست ھوتی ایک رات کو شوہر سے گانڈ میں کرنے کو کہا شوہر تو خوش ھو گیا چدائی کی ایک بار میں کچن میں تھی اور پیچھے سے میں نے سمجھا دیور ھے تو مجھے باھو میں بھر کے ممو کو دباتے میرے گال چوم رہا تھا میں نے میری جان کو کیا چاہیئے تو میری چوت میں انگلی کرتے شوہر کی آواز آئی یہ چاہیئے ابھی میں چونک گئی پھر شوہر نے چدائی کی اور چلا گیا پھر دیور کا حمل ھوا پھر بیٹا ھوا پھر شوہر آیا ایک رات کو میں اور دیور نگے چدائی میں مست تھے اور شوہر نے دیکھ لیا ھم نگے کھڑے ھوگئے شوہر نے مجھے آنے کو کہا میں کپڑے پہن کر گئی اور جاتے ھی شوہر کو مست کرنے لگی شوہر نے مجھے نگا کیا پھر چدائی کی جب شوہر کے لن کا پانی نکلا تو مجھے چومتے کہا اسی طرح تم دونو خوش رہا کرا کرو پھر شوہر نے میری ٹانگیں اٹھاکر اپنے کاندھے پر رکھ کر چدائی کرتے کہا یار سوری میں تم کو وقت نہیں دیتا اچھا ھوا کے تم نے گھر کی بات کو گھر میں رکھا میں تم سے بہت خوش ھوں شوہر نے کہا کیا ھم تینو مل کے کریں تین دن رہیے گئے ہیں میرے جانے میں انجوائے کرتے ہیں میں شوہر کو چامتے کہا جیسے تم بولو شوہر نے کہا بس تم خوش رہا کرو میں نے کہا کب کریں تم جاؤ اور دیور سے بات کرو میں نگی اٹھی اور کپڑے پہننے کیلئے اٹھایا کہا تو شوہر مجھے چومتے کہا ایسے چلی جاؤ جلدی آنا پھر شوہر نے مجھے بیڈ پر جکا کر تھوڑی دیر چدائی کی پھر کہا اب جاؤ میں دیور کے روم آئی دیور نے کہا بھائی نے ڈانٹا میں نے کہا وہ بہت خوش ھوا ھے اور ساتھ مل کر کرنے کو کہا ھے یہ سن کر دیور بھی خوش ھوا پھر دیور نے مجھے بیڈ پر لیٹاکر چدائی کرتے کہا بھابھی اب میں بس تیرا ھو دیور سے کہا تیرے بھائی نے کہا ھے جلدی آنا پھر ھم شوہر کے پاس آئے پھر جب دونو بھائیوں نے چدائی کی تو میں مست ھوگئی پھر ھم ھم تین دن رات تینو مل کر چدائی کرتے رھے پھر شوہر چلا گیا ۔۔۔//
No comments:
Post a Comment