Tuesday, April 26, 2022

میں شہر آئی

ھلو . مجھے جوپ کی ضرورت تھیمیری سہلی شہر میں رہتی تھی اس نے کہا آجاؤ میں گئی تو سہلی نے کہا یار رات کو بوس کی فیملی آرھی ھے رہنے کا بندوبست کرو پھر سیلی نے ایک جگہ بتائی کے تم کو وہا فری میں کھانا خرچہ اور رہنے کی جگہ بھی ملے گی میں نے کہا جلدی بتاؤ تو سہلی نے کہا تم کو ایک کام کرنا ھوگا کر سکو گی میں نے کہا ہاں بتاؤ کیا کرنا ھوگا کہا آنٹی کے ساتھ سیکس کرنا ھوگا میں نے کہا سیکس کہا ھاں میں نے کہا میں نہیں کرسکتی تو سہلی نے کہا پھر ٹکٹ لو اور گھر جاؤ میں پریشان ھوکر بیٹھی تو سیہلی ساتھ بیٹھ کر کہا میں جب آئی تھی تو اس کے ساتھ رہی پھر مجھے جوپ ملی تو میں یہا شفٹ ھوگئی پھر کہا کیا ھوا تم نے کبھی نہیں کیا میں نے کہا ہاں میں نے کبھی نہیں کیا سہلی نے کہا میرے پاس وقت نہیں ورنہ تم سے کر لیتی تم گھبراؤ مت آنٹی بہت اچھی ھے سب سیکھا دےگی پھر کہا فون کرو میں نے کہا میں کیا کرو سہلی نے کہا یاں گھر چلی جاؤ یاں آنٹی کے پاس پھر میں رونے لگی پھر سہلی نے مجھے باہوں میں بھر کر کہا اچھا میں کرتی ھوں ٹھیک ھے میں نے کہا ہاں پھر سہلی نے میرے منہ میں منہ دے کر چوستے میرے مموں کو دبایا پھر میری چوت کو سہلایا مجھے مزہ آنے لگا سوچہ واقعی اس میں میں بہت مزہ ھے سہلی نے کہا مزہ آرہا ھے میں نے کہا بہت مزہ آرہا ھے پھر اچانک سے سہلی کو بوس کی کال آئی کہا آتی ھوں ھوں پھر کہا مجھے جانا ھوگا بوس کو چدائی سے ایسا مست کیا کے میرا سارا خرچہ کرتا ھے اب میں چلتی ھوں سیکس کرکے تو دیکھو بہت مزہ آتا ھے مجھے جانا ھے آنٹی کو فون کروں میں نے کہا ہاں کرو فون کیا آنٹی سے کہا میری سہلی رہنے آرھی ھے پھر کہا ہاں میں نے سمجھا دیا ھے پھر ایڈریس دیا سہلی چلی گئی میں اپنا سامان لےکر وہا گئی آنٹی تو ابھی بھی جوان اور خوبصورت تھی پھر آنٹی ملی مجھے روم دیکھایا میں بہت پریشان تھی تھوڑی دیر لیٹ گئی پھر آنٹی نے ڈنر کیلئے بلایا پھر آنٹی نے کہا تیرے پاس پیسے ہیں میں نے کہا نہیں اپنی پریشانی بتائی پھر آنٹی نے مجھے پانچ ہزار دیۓ پھر سیکس کا پوچھا کے کیا ھے میں نے کہا نہیں پھر کہا اچھا رات کو کرینگے تو سیکھ جاؤگی پھر میں جوپ کے انٹرویو کیلئے گئی اور نہ ملی گھر سے فون آرہا تھا کے پیسے بھیجو بیس ہزار کا کہا لیکن میرے پاس کچھ نہیں تھا مجھے بہت رونا آیا میں روم میں جی بھر کے روئی پھر رات کو کھانا کھایا اور روم گئی تو کچھ دیر بعد آنٹی آئی اور میری آنکھو میں آنسو دیکھے پوچھا میں نے بتایا پھراچانک چلی گئ پھرآئی اور مجھے بیس ہزار دیئے اور کہا رکھ لو من کرے تو دے دینا پھر آنٹی نے کہا تم خوش رہا کرو پریشانی ھو تو مجھے بتانا پھر کہا مسکراؤ میں مسکرائی تو آنٹی نے کہا موڈ ھے تو کریں میں شرم سے چپ ھوگئی تو آنٹی جانے لگی میں کہا آنٹی کہا آنٹی نے کہاتم نے جواب نہیں دیا تو جارھی ھوں میں نے کہا مجھے شرم آرہی تھی کے کیسے کہوں آنٹی نے میرے حسن کی تعریف کی میں نے کہا آنٹی سیکس کا مجھے پتا نہیں ھے اگر غلت ھو بتانا آنٹی نے سیکھ جاؤگی بولو تو شروع کریں میں نے کہا ہاں پھر آنٹی نے مجھے باہوں میں بھر کر میرے منہ میں اپنا منہ دےکر چوستی ھوئی میرے مموں دباتے چومنے لگی پھر میری قمیض اوتار بریزر بھی ہٹادیا آنٹی نے میرے مموں کو ایسا پیار کیا کے میں ھوٹ ھوگئی پھر آنٹی نے اپنی نیٹی اوتاری نگی تھی میں نے آنٹی کے مموں کو دیکھا جو بہت ھی کمال کے تھے آنٹی کے مموں کی تعریف کی اور مموں کو پیار کیا پھر آنٹی نے میری شلوار اوتار کر چوت دیکھ کر بہت تعریف کی پھر میری چوت کو خوب چوما چوسا چاٹا میں سے کہا مزہ آرہا ھے میں نے کہا بہت مزہ آرہا ھےپھر آنٹی نے اتنا پیار کیا کے میری چوت نے رس چھوڑا پھر مجھے اپنی چوت دیکھاکر کہا کیسی ھے میں تعریف کی پھر میں نے آنٹی کی چوت کو پیار کیا پھر آنٹی کی چوت نے عس چھوڑا مجھے بہت مزہ آیا رات کے چار بج گئے آنٹی نے میں جاتی ھوں چلی گئی مجھے بہت مزہ آیا من کر رہا تھا آنٹی کے پاس جاؤ میں فل مستی میں تھی پھر انٹرویو کےلیۓ گئی کام نہ بنا گھر آئی میں ھوٹ تھی آنٹی لے پاس گئی آنٹی کھانا بنا رہی تھی آنٹی سے آنٹی سیکس کریں آنٹی نے میرے روم میں چلو میں آتی ھو میں روم میں نگی ھوکر بیٹھ گئی
آنٹی آئی ھم نے سیکس کیا پھر کھانا کھایا پھر سیکس کر رھے تھے آنٹی سے کہا ھم ساتھ میں سویا کریں مان گئی اب ھم ہروقت سیکس کرتے آنٹی نے کہا لن لوگی میں کہا کس کا کہا بہت سے لڑکوں سے انجوائے کیا ھے میں کہا آنٹی بس آپ کے ساتھ پھر آنٹی نے کہا ترقی کرنا ھے تو جہاں جوپ ملے تو بوس کو اپنے جسم حاضر کرنا اگر بوس دھیان نہ دیتا ھو تو سیکسی اداؤ سےپاگل کرنا تیری سہلی کو بھی کہا تھا اس نے بوس کو اپنا جسم دیا آج اس کے پاس بہت پیسا ھے اپنی سیل کو بچا کے رکھنا کوئی بوس جب تیری سیل توڑے گا تو تیرا دیوانہ ھو جائے گا پھر میں انٹرویو دینے گئی کام نہ بنا واپس آئی آنٹی کے روم آئی تو آنٹی چار لڑکو سے چدائی کر رھی تھی سب کے لن دیکھے میں اپنے روم آئی جوپ کی وجہ سے بہت پریشان تھی پھر رات کو آنٹی سے سیکس کیا پھر میں انٹرویو دینے گئی کام نہ بنا تو رو رھی تھی تو ایک بندے نے مجھے روتے دیکھا اور پوچھا میں نے بتایا اس نے مجھے کارٹ دیا کہا اس ایڈریس پہ جاؤ ھوسکتا ھے کام بن جائے پھر وہ چلا گیا نیں کچھ دیر روتی رہی پھر آنسو پونچ کر سرخی لگائی میکپ کیا اور بس سے ایڈریس پر گئی آفس گئی تو بہت سے لڑکے اور خوبصورت لڑکیاں انٹرویو دینے آئی تھی میں نے سوچا کام نہیں بنے گا پھر میں نے رسپشن پر بتایا تو اس نے میم آپ کے پاس کچھ ھے میں نے کہا کیا چہز تو پتا نہیں کیا کیا بول رہا تھا میں کاٹ دیکھاتے کہا میرے پاس یہ کارٹ ھے تو وہ اپنی جگہ سے اٹھا اور کہا میم بوس آپ کا کب سے ویٹ کر رہا ھے میں چونکی کے میرا ویٹ کر رہا ھے پھر بوس کو فون پر بتایا کہا بوس کارٹ والی میم آگئی ھے پھر مجھ سے کہا آپ جائی پھر مجے مجھے بوس کے ڈور کے باہر کہا اندر جائی میں اندر آئی تو دیکھا یہ تو بوس وہی ھے جس نے مجھے کارٹ دیا تھا مجھے دیکھ کے کھڑا ھوا میں بیٹھی پچاس ہزار سیلری اور میں بہت خوش ھوئی پھر بوس نے پچاس ہزار دیا میں واپس آئی آتے آنٹی کو بتایا اور آنٹی بھی خوش ھوئی پھر ھم نے سیکس کیا آنٹی نے کہا بوس کیسا ھے میں نے کہا کیوٹ ھے آنٹی نے کہا پٹالو شادی کرے تو کرلو پھر میں آفس گئی آنٹی سے کہا کیسے پٹاؤ آنٹی نے کہا کچھ بھی کرو پھر تین مہنے بعد بوس نے مجھے بلایا کہا کل مجھے دوسرے ملک جانا ھے اور تم بھی پھر ھم گئے ھوٹل روم گئے بوس سورہا تھا میں مستی میں تھی جاکر بوس کے ساتھ لیٹ گئی اور بوس کو جپھی ڈالی تو میں ھوٹ ھوگئ بوس کو چومنے لگی بوس اٹھا میں نے پلز سر پھر بوس اور میں شروع ھوگئے
پھر بوس کو میں بہت چوم رھی تھی بوس نے کہا بہت ھوٹ ھو میں نے کہا جب سے آپ ملے ھوں من کرتا ھے آپ کو اپنا سب کچھ دے دوں پھر پھر دوسرے دن بوس نے گانڈ کی فرمائش کی بوس کو خوش کیا پھر بوس نے مجھے فلیٹ میں اپارٹمہنٹ لے کے دیا کہتا یار جو تجھ میں مزہ ھے وہ میری گھر والی میں نہیں بوس تو آفس سے چھٹی کراتے ھم ہفتہ فل انجوائے کرتے جب آنٹی کی یاد آتی تو جاتی ایک بار گئی تو آنٹی پھر چار لڑکوؔ سے مست تھی میں بھی نگی ھوکر شروع ھوگئی جب چاروں سے کیا تو مجھے بہت مزہ آیا پھر آنٹی سے کہا جب میں بولو تو لڑکے بھیجو گی پھر جب بوس نہ ھوتے تو آٹنی تین چار لڑکوں کو بھیجتی بوس نے مجھے گاڑی دی بوس سے کہا شادی کرلو مجھ سے بوس نے کہا گھر والی مار دےگی بوس سے کہا ٹھیک ھے پھر میں گاؤ گئی میرا کزن تو مجھ پہ مرتہ تھا پھر اس سے چدائی کی شادی کا کہا میں نے سب بتایا اور کہا کیا اب بھی کروگے کزن نے ہاں کیا پھر شادی کرکے ھم واپس آگئے شوہر کا لن بھی کیوٹ ھے بوس آتا تو میں اس کے ساتھ نگی ھوتی اور بوس بھی پھر شوہر کو آنٹی سے ملوایا اور مزے کیئے بوس کو کہا۔/
      

No comments:

Post a Comment