میری گرم چوت
میری گرم چوت
ھلو دوستو میرا نام ۔ ۔میری عمر اس وقت 44 سال ھے اور میں بہت خوبصورت ھوں میرا خوبصورت ساحَسِین چہرہ ھے میرے ھونٹ موٹے اور چوسنے والے ہیں اور میرے بڑے مموں کی بات ھی الگ ھے میرے ممے مست بھرے ہیں میرا فگر کمال کا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری گانڈ موٹی اور نرم ھے اور میری چوت بہت ھی گرم ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں ہر وقت اپنی چوت میں کچھ نہ کچھ مارتی رہتی تھی کیونکہ میری چوت جب بھی گرم ھوتی تو میں پاگل ھوجاتی تھی میری چوت میں جب پڑیچ پڑوچ پڑاچ کی آواز آتی تو مجھے بہت مزہ آتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری گرم چوت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دوستو یہ میری سچی کہانی ھے جس کا میں نے نام رکھا ھے میری گرم چوت میں آپ دوستوں سے شیر کرتی ھوں کے میری چوت گرم کیسے ھوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ اس وقت کی بات ھے جب میری چوت سے مینسینس آنے کے ٹھیک تین دن پہلے کا واقِعہ ھے میں جوان اور خوبصورت سی لڑکی تھی لیکن مجھے سیکس کا کچھ پتا نہیں تھا اور نہ ھی کبھی چوت گرم ھوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاپا نے سب کو بتایا میرا بھائی اپنی بیوی کے ساتھ گھومنے آرھا ھے اور کچھ دن ہمارے ساتھ رھے گا چاچواور چاچی کا سن کے سب خوش ھوگئے کہا چلو اس بہانے سے اس کی بیوی سے بھی مل لینگے میں نے بھی چاچی کو نہیں دیکھا تھا چاچو نے شادی کرنے کے بعد بتایا لیکن ملانے کے لیئے دونوں کے پاس وقت نہیں تھا اب ان کو وقت ملا تو آرھے تھے چاچو کی ہر پسند کی چیز کا پاپا نے خوب انتظام کیا ان کا روم تیار کیا گیا پھر پاپا نے بتایا کے رات کے ایک بجے کی فلائٹ ھے تو سب نے کہا ھم سب چلینگے پاپا نے کہا وہ تھکے ھونگے پھر پاپا نے مما کو کہا کے ھم دونوں چلتے ہیں پھر چلے گئے سب ان کا ویٹ کررھے تھے میں بھی ویٹ کر رہی تھی پھر میں اپنے روم گئی بیڈ پر لیٹی اور اچانک میری آنکھ لگ گئی اور پھر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رات کے چار بجے میری آنکھ کُھلی تو میں گئی سب کچھ شانت تھا لگا کے سب سوگئے ہیں سوچاکے دیکھوں تو چاچو آئے کے نہیں اگر سوئے ھونگے تو صبح مل لونگی جب میں گئی تو کیا دیکھا ایک عورت نگی بیٹھی اپنی چوت میں انگلی کررھی ھے پھر چاچو واشروم سے آیا اور لیٹ گیا اچھا یہ چاچی ھے اور چاچی مست ھوکر اپنی چوت میں انگلی کرتی رھی کچھ دیر بعد چاچی جھٹکے لینے لگی پھر واش سے آکر چاچو کو جپھی ڈال کر سوگئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے جب چاچی کو چوت میں انگلی کرتے دیکھا تو کچھ مشکل میں پڑگئی اور سوچاکہ چاچی اپنی چوت میں انگلی کیوں کررھی تھی پھر سوچتے سوچتے مجھے نید آگئی صبح میں اٹھی اور چاچو سے ملی جب چاچی کو دیکھا تو مجھے رات والا منظر یاد آنے لگا پھر میں چاچی سے ملی باتیں کی سیروتفریع پہ گئے فلم دیکھ کے ھم سب گھر کو آئے اور سب اپنے اپنے روم گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب میری سوچ چل رہی تھی کے پھر دیکھوں چاچی کیا کررھی ھوگی میں چپچاپ آئی ڈور کو کان لگایا کچھ آوازیں آرھی تھیں ہینڈل گھمایا تو لاک تھا میں نے جلدی سے دوسری چابی لیں کھول کر دیکھا تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چاچو اپنی بیوی کی چوت میں فل تیزی سے انگلی کررھا ھے اب میرا جسم گرم ھونے لگا پر سمجھ نہیں آرھا تھا پھر کچھ دیر بعد چاچو چاچی کی چوت کو چومتا اور زبان سے چاٹتا اور چاچی فل مستی میں مست تھی پھر دیکھا چاچی کی چوت سے سفید دودھ کی طرح کچھ نکلا چاچو چاٹتے اور چاچی بھی چاٹتی پھر وہ سوگئے میں ساری رات تڑپتی رہی کے میں کیا کروں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک دن گھر میں چاچی اور میں تھیں سب کہں گئے ھوئے تھے اور چاچی اپنے روم میں تھی اور میں گیئی تو چاچی سے پوچھا آپ نہیں گئی چاچی نے کہا میں تھکی ھوئی ھوں میرا پوچھا تو میں نے کہا بس من نہیں کیا چاچی کے ساتھ بیڈ پہ بیٹھی چاچی نے مسکراتے کہا کوئی لڑکا عاشق ھوا میں نے مسکراتے کہا نہیں پھر مجھے ایسا لگا جیسے میری چوت سے گرم چیز نکلتی محسوس ھوئی پھر میری چوت سے نکلتی ھوئی میری شلوار پہ لگنے لگی تو اب شلوار مجھے گیلی اور چپچپی لگی اور چاچی نے کہا وہ کریم دو میں اٹھانے کیلئے اٹھی تو بیڈ کی چادر لال ھوگئی تو چاچی نے دیکھ لیا میں نے کریم دی اور وہیں بیٹھنے لگی تو چاچی نے کہا رکو رکو کیا تم کو مینسنس آئے ہیں میں نے کہا وہ کیا ھوتا ھے تو چاچی نے میری چوت کا خون لگا ھوا دیکھایا میں نے کہا پتانہیں کہا اچھا ایسا کرو تم یہاں لیٹو میں لیٹی تو چاچی نے میری شلورا اوتار کر مجھے دیکھایا پھر میری چوت کو دیکھ کے تعریف کی میں مسکرائی پھر میری چوت کو نیپکن سے صاف کرکے پھر چوت کو سہلانے لگی مجھے مزہ آرہا تھا پھر پوچھا کب سے آئے میں نے کہا آج ھوا ھے پہلے کبھی نہیں ھوا پھر میری چوت میں انگلی کی اب مجھے اور مزہ آرہا تھا چاچی نے کہا اس کا مطلب ھے تم آج ھی جوان ھوئی ھو پھر پیٹ لگا کر کہا اب جاکر دوسرے کپڑے پہن لو پھر میں اور چاچی اکیلے میں باتیں کرتے تو چاچی مجھے چومتی میرے مموں کو دباتی مجھے بھی مزہ آنے لگا تو چاچی سے کہا جب تم مجھے ٻیار کرتی ھو تو مزہ آتا ھے چاچی نے کہا جب تیرے مینسنس روکیں گے تو پھر دیکھنا کتنا مزہ آئے گا اب میں خود چاچی کے پاس جاتی اور چاچی مجھے مست کرتی اب چاچی میری قمیض اوتار کر مجھے اور میرے مموں کو دباتی چومتی تو میں مست ھوجاتی پھر جب مینسنس ختم ھوا تو چاچی کو بتایا چاچی نے کہا رات میں تیرے روم میں آؤنگی پھر چاچی آئی تو مجھے چومتے ھوئے نگاکر کے خود بھی نگی ھوکر جو مجھے مست کیا تو مجھے بہت مزہ آرہا تھا چاچی میری چوت کو چومتے چوستے چاٹتے ھوئی انگلی کررھی تھی میں تو اس مزے میں مست پاگل ھوگئی پھر میری چوت سے رسملائی نکالی تو چاچی نے چاٹا اور مجھے بھی چٹوایا مجھے بہت مزہ آیا میں چاچی کو چومتے کہا چاچی ایسا مزہ مجھے کبھی نہیں آیا پھر چاچی نے کہا اب دوسرا اسٹائل کرتے ہیں میں نے کہا ہاں کرو چاچی نے کہا تم میری چوت کو پیار کرو میں تیری چوت کو پھر چاچی نے اپنی چوت کو میرے منہ پہ رکھ کر کہا پیار کرو اور چاچی میری چوت کو پیار کرنے لگی ھم فل مست تھی پھر چوتوں سے رسملائی نکلی چاچی نے کہا اب میں جاتی ھوں میں نے کہا چاچی پلز ایک بار میری چوت کی رسملائی نکال کے چلی جانا پھر چاچی نے اس بار میری چوت کو بہت مست کیا پھر چوت کی رسملائی نکلی چاچی نے کپڑے پہنے اور کہا تم بہت مست ھو مجھے تم سے بہت مزہ آتا ھے میں نے بھی کہا جی کرتا ھے ھم بس کرتی رہیں پھر چاچی چلی گئی پھر اچانک چاچو نے جانے کا بتایا پھر ارجنڈ چلے گئے اب میں روم میں ھوتی تو بہت گرم ھوجاتی پھر میں نے چوت میں انگلی کرنا شروع کیا تو مزہ آنے لگا پھر تو میں چوت میں انگلیاں کرتی اور جب چوت سے رسملائی نکلتی تو پڑاچ پڑیچ پڑوچ کی آواز آتی تو میں مست ھوتی ہر بار رسملائی نکالتی رہتی اپنے مموں کو خوب دباتی چومتی مموں کی نپلوں کو منہ میں لےکر چوستی اب میری چوت ہروقت گرم رہتی جب تک پڑوچ پڑاچ پڑیچ کی آواز نہ آتی مجھے کہیں سکون نہیں آتا تھا پھر ایک مرتبہ پاپا نے مجھ سے کہا تیری چاچی تجھے بلارھی ھے کہا تم جاؤگی میں نے فورن ہاں کردی پھر پاپامما مجھے ایرپوٹ لےگئے اور آگے چاچی مجھے لینے آنے والی تھی اور میری چوت بہت گرم ھوگئی کبھی موقعہ دیکھ کے چوت کو سہلاکر کہتی برداش کرو ایروپلین میں بیٹھی پھر ایروپلین اڑا اور دوسرے ایرپوٹ پہ اترا میں باہر آئی اور سامنے چاچی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ھم دونوں گلے ملیں چاچی نے کہا چلتے ہم مست ھونگے پھر ھم گھر آئے اور چاچی نے میرا روم دیکھایا میں چاچی کو پکڑ کر چومنے لگی پھر ھم نگیں ھو کر چوتوں کا رس نکال کر فرش ھونے گئی تو چاچی کھانا بنانے چلی گئی جب میں فرش ھوکر آئی تو چاچو بھی آیا ھوا تھا چاچو مجھ سے ملا پھر ھم کھانا کھانے لگے پھر جب چاچو آفس جاتے تو چاچی اور میں گھر میں نگیں رہتی چاچی نے مجھ سے کہا مجھے تیرے ساتھ بہت مزہ آتا ھے کیا تم کو بھی میرے ساتھ مزہ آتا ھے میں نے کہا ہاں چاچی تیرے ساتھ مجھے بہت مزہ آتا ھے چاچی نے کہا تیری چوت تو بہت گرم ھے میں نے بتایا کے پہلی بار تم کو نگا دیکھا ساری بات بتائی پھر چوتوں کی رسملائی نکالی چاچی نے کہا میری سہلی ھے اس کو بلاؤں وہ اور میں سیکس کرتیں ہیں میں نے کہا بلالو پھر وہ آئی تو اس نے میری تعریف کی پھر چاچی اور اس کی سہلی دونوں نے مجھے ایسا مست کیا کے میں کیا بتاؤں دونوں نے مجھے سیکس میں مست کیا ھوا تھا اور میں مستی میں مست تھی پھر چاچی نے کہا کبھی لن دیکھا ھے میں نے کہا نہیں کہا دیکھوگی میں نے کہا کس کا کہا تم لن دیکھو میں نے کہا دیکھوں گی کہا ٹھیک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں اور چاچی نگی تھی اور میں چاچی کے اوپر تھی اور میرا منہ چاچی کی چوت پہ تھا چاچی میرے نیچے تھی اور چاچی کے منہ پر میری چوت تھی میں چاچی کی چوت کو چوم چوس چاٹ رھی تھی اور چاچی میری چوت کو چوم چوس چاٹ رھی تھی اور ھم دونوں سیکس میں فل مست تھے اور ایک دوسری کی چوتوں کو خوب چوم چوس اور چاٹ رھی تھیں کے اچانک چاچو آگئے اور ہمیں نگا چوتوں کو چومتے چوستے چاٹتے دیکھا پھر چاچو نے گلے سے کھنکارا جب ھم نے دیکھا کے چاچو ہمیں دیکھ رہا ھے تو ____________________ چاچی میرے نیچے سے جلدی اُٹھی اور چاچی نے میرے نگے بدن پہ چادر ڈال کر چاچو سے کہا کیا ھے ایسے منہ اٹھاکر چلے آئے نوک نہیں کرسکتے تھے کوئی کیسے بیٹھا کیا کررھا ھے چاچی چاچو کو ڈانٹ رہی تھی اور میں چاچو کو دیکھ رہی تھی چاچو کبھی مجھے دیکھتا کبھی چاچی کو دیکھتا کبھی نیچے دیکھتا اور مجھے چاچو پہ ترس آرہا تھا چاچی نے کہا تم کتنی دیر سے کھڑے ھو پھر چاچو چاچی کے ساتھ بیٹھ کر چاچی کے نگے بدن کو اپنی باھوں میں لے کر ھونٹوں کو چوم کر کہا سوری بابا میں کیا کرو آفس کے بعد چاچی کے چہرے کو چوم کر چاچو نے کہا تیرا چہرہ پھر ھونٹوں کو چومتے چاچو نے کہا تیرے رس بھرے ھونٹ اور مموں کو دباتے چاچو نے کہا جب تک چوم نہ لوں مجھے سکون نہیں ملتا پھر چاچو نے کہا تیرے مموں میں اب بھی وہی آگ ھے جو پہلے دن تھی پھر چاچی مسکرانے لگی پھر دونوں ایک دوسرے کے ھونٹ زبان چوسنے لگے اور چاچو چاچی کے مموں کو دبا رھا تھا میں بھی ان کو دیکھ کے مسکرا کر سوچا اچھا ھوا چاچی کا غصہ چلا گیا پھر چاچی نے چاچو سے کہا تم چلو میں آتی ھوں اور تجھے مست کرتی ھوں پھر چاچو نے کھڑے ھوکر مجھے سے کہا سوری بیٹا تیری چاچی کو کبھی غصہ نہیں آتا مگر آج تو غصہ دیکھ کے میں ڈر گیا تو چاچو کھڑا باتیں کررھا تھا تو چاچی سوری کرتی ھوئی چاچو کو باہوں میں لےکر اپنا منہ چاچو کے لن پر مسلتے ھوئے کہے رھی تھی تم میری جان ھو سوری اتنی دیر میں چاچو کا لن چڈی میں فل کھڑا ھوگیا اور چاچی لن کو چڈی پر لن کو اپنی مُٹھی میں لےکر اپنی مُٹھ کو پیچھے کرتی چاچو کا لمباموٹا لن نظر آتا اور چاچی چاچو کے لن کو چڈی پر چومتی اور اپنے مُنہ میں لیتی اور چڈی کو تھوک سے گیلی کر دی میں نے جب چاچو کے لن کو چڈی میں دیکھا اور چاچی کو چاچو کے لن کو چڈی پر پیار کرتے دیکھ کر میری چوت اور گرم ھونے لگی اور من کررھا تھا کے چاچی ابھی چاچو کے لن کو باہر نکالے تو میں دیکھو لن کیسا ھوتا ھے چاچو نے مجھ سے کہا سوری میں نے مسکراتے کہا کوئی بات نہیں چاچو نے کہا شرمانا نہیں اِسے اپنا گھر سمجھو چاچی کتنا تم سے پیار کرتی ھے میں نے مسکراکر کہا بہت چاچوں نے کہا اسی طرح میں بھی تم سے بہت پیار کرتا ھوں پھر چاچی سے کہا جلدی آؤ بعد میں آجانا میں نے چاچی سے کہا ہاں چاچی چاچو کے ساتھ جاؤ پھر وہ دونوں گئے توچاچو کا لن والا منظر مجھے مست بنا رہا تھا میری چوت گرم ھوگئی چوت میں انگلی کی رسملائی نکالی تو چاچی نے کھانے کی آواز دی میں نے نیٹی پہنی اور اندر سے نگی تھی نیٹی کی ڈوری باندھی اور نیچے آئی اور کھانا کھانے لگے باتیں ھوئیں ادھر اُدھر کی چاچو کھانا کھاکر روم چلا گیا تو چاچی میرے ساتھ بیٹھ کر مجھے مست کرنے لگی میری نیٹی کی ڈوری کو کھول کر نیٹی کو ہٹاکر میرے مموں کو پیار کرتے میری چوت میں انگلی کرتی مموں کو چوم رہی تھی مجھے چاچی نے مست کیا ھوا تھا پھر چاچی کرسی سے نیچے بیٹھ کر میری چوت کو پیار کرنے لگی اور میں کرسی پہ نگی بیٹھی مست تھی پھر اچانک چاچو آئے چاچو نے مجھے نگا دیکھا تو مسکرایا میں بھی مسکرائی چاچو نے چپ رہنے کو کہا میں نے سر ہلایا کے ٹھیک ھے میں نے دیکھا کے چاچو کا لن چڈی میں فل کھڑا ھے چاچو کبھی اپنے لن کو اپنی مٹھی میں لیتے تو لمبہ موٹا لن نظر آتا اور کبھی میرے نگے مموں کو دیکھتا اور مسکراتا میں بھی مسکراتی پھر اشارا کیا کے چاچی کہا ھے میں سر سے مسراتے اشارا کیا کے نیچے ھے چاچو سمجھ گیا کے چوت کو چاٹ رہی ھے پھر چاچو نے جاتے ھوئے میرے مموں کا اشارہ کرکے کہا بہت کیوٹ ہیں مسکرایا میں بھی مسکرائی پھر چاچو چلاگیا پھر چاچی نے کہا چلو تیرے روم میں ھم آئے پیار کرنے لگے چاچی نے کہا اب بتاؤ لن کب دیکھوگی میں نے کہا ابھی دیکھوں گی تو چاچی نے کہا ابھی میں نے کہا ہاں چاچی نے کہا ابھی تو ایک ھے میں نے کہا کون ھے چاچی نے کہا اس کا دیکھو گی میں نے کہا کس کا چاچی نے کہا کوئی ھے تو میں نے کہا دیکھاؤ مجھے چاچی میں نے لن کو دیکھنا ھے چاھے جس کا بھی ھو چاچی نے کہا اپنے چاچو کا لن دیکھوگی میں نے کہا چاچو دیکھائے گا تو چاچی نے کہا پہلے تم یہ بتاؤکہ دیکھو گی میں نے کہا ہاں دیکھوں گی چاچی نے کہا میں جاکر دیکھتی ھوں تیرا چاچو سویاکے نہیں چاچی گئی میں بہت خوش تھی کے اب میں لن بھی دیکھوں گی کچھ دیر بعد چاچی میرے روم میں آئی کہا تیرا چاچو سوجاتا ھے تو اٹھتا نہیں ھے تم لن کو دیکھ بھی لینا اور جی بھر کے پیار بھی کرلینا میں نے کہا ٹھیک ھے چاچی مجھے لےکے اپنے روم میں آئی اور چاچو چادر لےکر سویا تھا چاچی نے چادر ہٹائی تو چاچو نگا تھا اور چاچو کا لن فل کھڑا تھا چاچی نے مجھے لن کے پاس بٹھاکر کہا لن کیسا ھے میں نے جب لن کو پہلی بار نگا دیکھا تو لن مجھے بہت اچھا لگا میں نے لن کی بہت تعریف کی پھر چاچی نے کہا لن کو ہاتھ لگاؤ میں نے ہاتھوں میں لن لیا تو مجھے مزہ آنے لگا پھر کہا لن کو پیار کرو میں نے لن کو چوما ٹوپہ پہ زبان پھیری تو لن کا ٹوپہ نرم ملائم تھا تو لن کے ٹوپہ کو ھونٹوں میں لےکر چوپے مارے تو مجھے بہت مزہ آنے لگا چاچی نے کہا اب سارے لن کو منہ میں لےکر چوپے مارو پھر میں نے لن کو منہ میں لےکر خوب چوپے مارے پھر چاچی نے میرے چہرے سے بال ہٹاتے مجھ سے کہا مزہ آرہا ھے میں نے لن کو منہ سے نکال کے چاچی سے کہا بہت مزہ آرہا ھے تو چاچی نے اپنا منہ میرے منہ میں دیا اور ھم ھونٹ زبان چوسنے لگیں پھر میں اور چاچی مل کے لن کو پیار کرنے لگیں میں لن کو چوپے مارکے منہ سے نکال کے چاچی کے منہ میں دیتی چاچی لن کو چوپے مار کے لن میرے منہ میں دیتی میں لن کو چوپے مارتی اور اسی طرح میں اور چاچی بہت دیر تک لن کو پیار کرتے رھے پھر چاچو کے لن سے گرماگرم گاڑھا گاڑھا سفید سا دودھ نکلنے لگا میں اور چاچی نے کچھ پیا کچھ چاٹا پھر چاچی اور میں نگی میرے روم میں آئیں تو چاچی نے کہا لن کیسا ھے میں نے چاچی سے کہا لن بہت اچھا ھے چاچی نے کہا پسند آیا میں نے کہا ہاں چاچی مجھے لن بہت پسند آیا پھر چاچی نے کہا چوت میں لوگی میں نے کہا ہاں چاچی ابھی چلیں چاچی نے کہا ابھی نہیں میں نے کہا کیوں چاچی نے کہا پرسو چاچو کی چُھٹی ھوگی تو جی بھر کے اپنی چوت میں لن لیتی رہنا میں نے کہا ٹھیک ھے چاچی نے کہا چوت میں لن جب پہلی بار جاتا ھے تو تھوڑا درد ھوتا ھے برداش کرنا پھر میری چوت کی رسملائی نکال کر چلی گئی پھر صبح چاچو آفس چلے گئے پھر __________________ چوتوں گرم چوت پارٹ2 میری گرم چوت 2
No comments:
Post a Comment