Tuesday, November 11, 2025

اے کاش میرا بھی کوئی یار ھوتا

 ھیلو دوستو میرا نام ۔۔۔۔۔ یہ ان دنوں کی بات ھے جب میری نئی نئی شادی ھوئی تھی اور جب ھم عورتیں مل بیٹھتی تو ہر عورت اپنی اپنی باتیں بتاتی کوئی کہتی میرا شوہر ایسا ھے ویسا ھے ایسے کرتا ھے ویسے کرتا ھے کوئی کہتی آج شوہر نے ایسا کیا ویسا کیا خیر یہ سب گن تو میرے شوہر میں بھی تھے میرا شوہر صحت میں کمزور ھے دبلا پتلا سا ھے اور میں ھوں صحت مند میرا چہرہ بہت پیارا ھے میں گوری چٹی ھوں میرے شروع سے بڑے ممے ہیں میری گانڈ بھی مست ھے اور میری چوت میں بہت مزہ ھے شادی سے پہلے مجھے سیکس کا پتا نہیں تھا میرا شوہر کمزور تو ھے مگر فل مزے کا سیکسی ھے ھم جب بھی سیکس کرتے تو شوہر بلب روشن رکھتا ھم ننگے ایک دوسرے کے جسم کو دیکھتے شوہر میری چوت کو بہت چاٹتا کے میری چوت کا رسیلا رس نکال دیتا پھر ایک رات شوہر نے مجھے کہا ابھی تم کو ایک ویڈیو دیکھاتا ھوں تم نے ویسے کرنا ھے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر شوہر نے ویڈیو دیکھائی ایک مرد عورت پیار کرنے لگے عورت مرد کا لن نکال کر چومنے چوسنے چاٹنے لگی اور مست رھی ہھر مرد کے لن کا پانی نکلتا رہا عورت پیتی اور چاٹتی رھی پھر کپڑے پہن لیئے ویڈیو ختم ھو گئی پھر میں شوہر کا لن چوسنے لگی کے مست ھو گئی پھر اس کے بعد میں لن بہت چوستی شوہر میری چوت چاٹتا اور چدائی مزے کی کرتے پھر میں پریگنٹ ھوتی گئی شوہر ہر اسٹائل سے چدائی کرتا اور بہت چدائی کرتا میں بھی اپنے اسٹائل سے چدائی کرتی کبھی کبھی شوہر ننگی ویڈیو بھی دیکھاتا پھر ھم ویسے کرتے شوہر نوکری کرتا تھا میں گھر رہتی تھی شوہر جب گھر ھوتا تو بس مجھے کپڑے نہیں پہننے دیتا تھا پھر وقت گزرنے کے ساتھ میری دو بیٹیاں ھو گئی پھر تو وقت ایسا چلا کے ھم عورتیں مل بیٹھتی تو اب ہر عورت اپنے عاشق یار کی باتیں بتاتی یار نے پیسے دیئے یار نے شام تک اپنے پاس رکھا اس نے زبردست کام کیا کوئی کہتی میرا یار میری مدد بھی کرتا ھے میں ان کی باتیں سنتی رہتی پھر کبھی کبھی مجھے بھی احساس ھوتا کے میرا بھی کوئی یار ھوتا اس کے بعد تو مجھے بار بار احساس ھوتا کے کاش میرا بھی کوئی یار ھوتا اسی خیالوں میں پھر سے میں پریگنٹ ھو گئی اور تیسری بیٹی ھوئی جب بیٹی دو سال کی ھوئی تو شوہر کی نوکری چھوٹ گئی شوہر گھر رہنے لگا اور دن رات صرف چدائی کرنے لگا اور بچوں کے سکول کی فیس گھر کا خرچہ سب فاقے پڑ گئے اور شوہر بچارا کام ڈھونڈنے جاتا تھا مگر کوئی کام نہیں مل رہا تھا میری سہیلیوں نے مجھے کام کرنے کا مشورہ دیا تو میں نے شوہر سے کام کرنے کی بات کی شوہر مان گیا پھر مجھے ایک گھر میں نوکری مل گئی کیوٹ سی ایک میڈم تھی اور میڈم کا ایک۔کیوٹ سا جوان بیٹا تھا میڈم سے میری بات ھوئی دن کے گیارہ بجے سے لے کر رات کے دس بجے تک کا ٹائم تھا سیلری بھی بہت تھی میرا کام یہ تھا کے میں تین ٹائم کھانا بناتی صفائی کرتی کپڑے برتن صاف کرتی میڈم کے بیٹے کا نام سمیر تھا میڈم نے کہا دن کو تم خود آؤگی رات کو سمیر تمہیں گھر چھوڑ دیا کرے گا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میڈم نے مجھے پانج ہزار دیتی بولی کل سے ٹائم پر آجانا میں پیسے لےکر خوشی خوشی گھر آئی اس خوشی میں شوہر نے مست چدائی کی پھر ھم سو گئے صبح بچوں کیلئے ناشتہ کھانا بناکر میں فل میکپ کے ساتھ برقعہ پہن کر کام پر آئی گیٹ کی بیل بجائی تو سمیر آیا کھولنے سمیر نے ناشتہ کا کہا میں اندر آئی اور ناشتہ بنانے لگی پھر میڈم اور سمیر آئے دونوں نے ناشتہ کیا میڈم مجھے کام بتاکر بولی ھم لینچ کیلئے آجائیں گے پھر دونوں چلے گئے پھر رات کو سمیر مجھے گاڑی میں گھر چھوڑ گیا اور اسی طرح کچھ دن ھو گئے سمیر جب مجھے گاڑی میں چھوڑنے گھر آتا تو میں بھی آگے بیٹھتی تھی مگر خاموش ھوتی سمیر بھی خاموش ھوتا مجھے مہنہ ھونے والا تھا ایک بار سمیر نے گانا چلا دیا اس کے بعد جب مجھے گھر چھوڑنے آتا گانے چلا دیتا مجھے بھی مزہ آتا اور مجھے اسی طرح ایک مہنہ ایک ہفتہ ھو گیا تو میڈم نے مجھے دو چابی دی ایک گیٹ کے چھوٹے ڈور کی اور ایک مین ڈور کی بولی تم کھول کر آگئی کروں بیل نہیں بجایا کروں پھر میں خود ھی اندر آجاتی مجھے ایک مہنہ بیس دن ھو گئے ایک بار میں صبح اندر آئی تو ناشتہ بنانے لگی کچھ دیر بعد سمیر اپنی مما کے روم میں چڈی پہنے نکلا تو چڈی میں سمیر کا لن فل ٹائٹ کھڑا تھا مجھے ناشتہ کیلے بول کر پھر مما کے روم میں چلا گیا کچھ دیر گزری کے بجلی جلی گئی ناشتہ بنا گیا کچھ دیر بعد سمیر پھر روم سے نکلا اور پسینے سے بھرا ھؤا تھا لن پہلے کی طرح کھڑا تھا پھر سمیر اپنے روم گیا تو بجلی آگئی کچھ دیر بعد میڈم پتلی نائٹی میں روم سے باہر آئی میڈم کا ہلکا ہلکا جسم نظر آرہا تھا میڈم نے اندر کچھ نہیں پہنا تھا کچھ دیر بعد سمیر بھی آگیا اسی چڈی میں مجھے بھی اپنے ساتھ بٹھا کر کھلاتے تھے ھم نے ناشتہ کیا سمیر اٹھنے لگا تو میڈم نے سمیر سے بولی کے جلدی آنا سمیر ہاں کہے کر اپنے روم چلا گیا میڈم نے مجھے پانچ ہزار پھر خرچہ دیا سمیر تیار ھوکر آیا اور بہت کیوٹ لگ رہا تھا پھر سمیر میڈم کے ھونٹ کی چمی لےکر بائے مام کیے کر چلا گیا میڈم بولی میں سونے جارھی ھوں چلی گئی چار گھنٹے بعد سمیر آیا اپنے روم سے چڈی پہن کر آیا اس چڈی میں سمیر کا لن صاف نظر آرہا تھا مگر لن سویا ھوا تھا پھر اپنی مام کے روم گیا میں ہانڈی بنا رھی تھی پھر کچھ دیر بعد میڈم کی مست آوازیں آنے لگی جسے سن کر میں مدھوش سی ھو گئی میں ڈور کے پاس گئی تو میڈم آ او اف کرتی بول رھی تھی اور تیز کرو بہت دیر تک میڈم کی آواز سنتی سنتی میں گرم ھونے لگی اور ہانڈی کا خیال آیا تو میں کچن آگئی پھر کچھ دیر بعد سمیر باہر آیا اپنے کھڑے لن کے ساتھ سمیر کا لن بہت موٹا اور لمبا تھا لیکن شوہر کا لن لمبا تو تھا مگر پتلا تھا تو میں بہت گرم ھو گئی سمیر مجھے کھانے کا بول کر اپنے روم چلا گیا کھانے کے بعد پھر میڈم سمیر کے روم میں گئی میں سوچی غور کروں ڈور لاک تھا میں کان لگا کر سننے لگی سمیر کی آواز مست بھری آنے لگی آف مام لوہو مام پھر رات کو سمیر مجھے گھر چھوڑا تو میں شوہر کے لن کو سمیر کا لن سمجھ کر چوسا چدائی کی پھر صبح میں اندر آئی تو میڈم کے روم کا ڈور کھولی اور آرام سے اندر آئی دیکھی تو میڈم سمیر ننگے ایک دوسرے کی باھوں میں سو رھے تھے میں آرام سے باہر آگئی اور کام میں لگ گئی سوچی مزے کیلئے ماں بیٹے شروع ھو گئے اس کے بعد تو میں ان کی آوازیں سنتی رہتی اور سمیر کا لن دیکھتی رہتی جب بھی میڈم کے روم سے باہر آتا تو سمیر کا لن کھڑا ھوتا میں تو سمیر کے لن کی دیوانی ھو گئی پھر ایک دن ایسا ھوا کے صبح میں آئی تو میڈم کے روم کے پاس آج ڈور لاک نہیں تھا اور دونوں کی سیکسی آوازیں آرھی تھی میں آرام سے کھول کر دیکھی تو دونوں ننگے سے سمیر مام کی چوت اور گانڈ اک ساتھ چدائی کر رہا تھا میڈم گھوڑی بنی ھوئی تھی میں بہت گرم ھو گئی من کر رہا تھا جاکر سمیر کے لن کو شروع ھو جاؤں میں اپنی چوت کو سہلانے لگی گرم ھو گئی تھی کچھ دیر بعد دونوں فارغ ھو گئے میں کچن میں آئی سمیر کھڑے لن کے ساتھ باہر آیا میں سوچنے لگی میڈم تو بیٹے کا آگے پیچھے سے لیتی ھے میڈم بہت مزے کرتی ھے اس کے بعد پھر کبھی ڈور لاک ھوا ھی نہیں جب آوازیں آتی تو دیکھ لیتی اور جاکر شوہر سے شروع ھو جاتی ایک رات سمیر مجھے چھوڑنے آرہا تھا ھم گاڑی میں تھے سمیر نے کہا تمہارا کوئی بوئےفرینڈ ھے میں نے کہا نہیں میں شوہر سے بہت پیار کرتی ھوں پھر کہا کے تم اتنی خوبصورت ھو کسی نے پرپوز کیا ھوگا میں نے کہا کے میں گھر میں رہتی تھی مالی حالات تنگ ھوئے تو قسمٹ آپ کے ہاں نوکری مل گئی پھر مجھے چھوڑ کر چلا گیا صبح گئی تو دونوں لگے پڑے تھے دن رات پتا نہیں کتنی بار کرتے تھے ایک رات سمیر نے میری بہت تعریف کی میں سمجھ گئی کے سمیر اب مجھ پر لٹو ھو رہا ھے میں بھی یہی چاہتی تھی سمیر نے مجھے آئس کریم کھانے کو کہا میں نے کہا چلو پھر سمیر مجھے ریسٹورنٹ میں الگ جگہ پر لایا ھم بیٹھے سمیر میرے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر بیٹھا میں نے سوچ لیا کے ابھی بات بنتی ھے تو کہتی ھوں واپس چلو اپنے لن کے مزے دو سمیر نے کہا کے تم مجھ سے دوستی کر لو کسی چیز کی کمی نہیں دوں گا میں نے کہا نہیں بولا سارے گھر کا زمہ اٹھاتا ھوں میں تمہارا عاشق ھو گیا ھوں میں نے کہا کل کو آپ کا دل بھر گیا تو بولا مرتے دم تک ساتھ نبھاؤں گا اور تم کو صرف پیار کروں گا تم شادی شدہ نہ ھوتی تو تم سے شادی کر لیتا ہلز مان جاؤ اور میرا ہاتھ پکڑ کر چوم لیا میں شرما سی گئی پھر میرے ھونٹ کا چمہ لیا میرے مموں کو دبایا میں نے کہا پھر واپس چلو بولا گھر نہیں جانا میں نے کہا تم نے اقرار کیا ھے تو کچھ ھو جائے بعد میں چھوڑ دینا سمیر نے کہا ہاں یہ ٹھیک ھے پھر ھم واپس آنے لگے میں بہت گرم تھی آج موٹا لمبا لن لینے والی تھی پھر ھم سمیر کے گھر آئے تو پھر سمیر مجھے اپنے روم میں بیٹھنے کو کہا سمیر ڈور بند کرکے چلا گیا میں بیڈ پر لیٹ گئی اور بہت گر۔ تھی کچھ دیر بعد سمیر آیا اور مجھے چومنے لگا میں مستی میں چومنے لگی اور سمیر کو ننگا کیا اور سمیر کے لن کو دیکھ کر میں بہت خوش ھو کر لن کو چومنے چوسنے لگی بہت دیر بعد سمیر نے مجھے ننگا کیا اور بہت چوما مموں کو چوسا دبایا پھر میری چوت کی تعریف کی اور چاٹنے لگا پھر سمیر کا لن بڑی مشکل سے میری چوت میں آخر چلا گیا اف پھر جو میں مست ھوئی کے سمیر کو میں نے پاگل کر دیا بہت دیر بعد میں فارغ ھوئی سمیر چدائی کرتا رہا میری چوت پڑوچ پڑیچ کے آوازیں آنے لگی اپنی چوت کی آوازیں سن کر میں مستی میں اگئی پھر سمیر کو مزے دینے لگی پھر میں فارغ ھوئی تو سمیر بھی میری چوت میں فارغ ھو گیا کچھ دیر ھم پڑے رھے میں پھر گرم ھو گئی اور مست چدائی کی فارغ ھوئے تو ایک بجنے والا تھا میں نے سمیر سے کہا آج رات تمہارے ساتھ ھوں میں گھر بتا دیتی ھوں کے پارٹی ھے نہیں آؤں گی تو میں نے بتا دیا کے پارٹی ھے سمیر کے موٹے لن سے مجھے بہت مزہ آرہا تھا کے چار بجے ھم ننگے سو گئے گیارہ بجے میری آنکھ کھلی تو سمیر روم میں نہیں تھا میں جلدی سے کپڑے پہن کر آئی تو سمیر اور میڈم چدائی کر رھے تھے میں ناشتہ بنانے لگی کچھ دیر بعد سمیر آیا اور پیچھے سے شلوار نیچے کرکے چدائی کرنے لگا میں کیا بتاؤ کے مجھے سمیر کے لن نے پاگل کر دیا بہت دیر بعد میں فارغ ھوئی سمیر پھر اپنی مما کے پاس چلا گیا ناشتہ لگایا تو کچھ دیر بعد سمیر اپنے روم میں گیا اور میڈم آگئی پھر سمیر آگیا ھم نے مل کر ناشتہ کیا اس کے بعد سمیر سے میں بہت چدائی کرتی سمیر مجھے بھی بہت چودتا اور اپنی مما کو بھی بہت چودتا مجھے سمیر کا موٹا لن بہت پسند تھا کبھی کبھی میں تین دن سمیر چدائی کیلئے کرنے کیلئے گھر نہیں جاتی تھی سمیر کچن میں مجھے فارغ کر دیتا جب سمیر کے روم کی صفائی کرتی تو میں سمیر کو گرم کر دیتی جب سمیر میڈم کو چود رہا ھوتا تو میں کچن بہت گرم ھوتی سمیر مما کے روم سے ننگا آجاتا اور میں شروع ھو جاتی ایک رات شوہر نے چدائی کی مگر میں گرم رھی صبح کام ہر آئی سمیر میڈم کی چدائی کر رہا تھا میں دیکھنے لگی کے سمیر نے مجھے دیکھ لیا میں نے آنے کا اشارہ کیا سمیر نے آنے کیلئے سو ہلایا میں جاکر سمیر کے روم میں بیٹھ گئی کچھ دیر بعد سمیر آیا تو میں شروع ھو گئی سمیر نے کہا آج رات تم یہی رکنا مما جائے گی اور کل آئے گی میں خوش ھو گئی اور گھر میں پارٹی کا بتایا کے میں نہیں آؤں گی دن رات میں سمیر کے لن کے مزے لیتی سمیر میں اتنی طاقت تھی کے میڈم اور مجھے چدائی کرتا رہتا پھر دوسری رات کو میں گھر آئی شوہر بہت گرم تھا کو جی بھر کے خوش کیا لیکن شوہر نے کہا آج تمہاری چوت کھلی کھلی لگ رھی ھے مجھے سمیر کا لن یاد آگیا کے سب اس کے لن کا کمال ھے میں شوہر کو گرم کرتی بولی کے ایسا کیوں شوہر نے کہا شاید بچے پیدا کرنے سے کھل گئی ھے شوہر نے زبردست چدائی کی پھر ھم سو گئے پھر میں کام پر آئی سمیر نے مجھے گانڈ چودنے کو کہا میں نے کہا ٹھیک ھے رات کو کرنا پھر درد برداش کیا اور گانڈ میں لن لیا پھر اس کے بعد میں سمیر سے بہت چدائی کرتی ایک دن میڈم نے مجھے سمیر سے چدائی کرتی دیکھ لیا میں نے بھی میڈم کو دیکھ لیا میں سمیر کے اوپر تھی میڈم ڈور بند کرکے چلی گئی مگر میڈم نے کچھ نہیں کہا ایک پھر کبھی صبح کو سمیر میڈم کی چدائی کرکے آتا تو میں پیاسی کھڑی ھوتی میڈم کی چیخیں مجھے بہت گرم کر دیتی میں نے ناشتہ بنانے کا سامان رکھی تو سمیر ننگا آیا اور مجھے اٹھاکر لے گیا دو گھنٹے تک میں مصروف تھی پھر میں آئی تو میڈم نے ناشتہ بنا لیا تھا میڈم نے کہا کل سمیر ایک دن کیلئے جارہا ھے تم گھر بتا دو کل میرے ساتھ رہنا بولی ٹھیک ھے پھر ناشتہ کیا میڈم نے سمیر سے کہا بیٹا آکر مجھے دبا دو سمیر نے کہا مما آپ چلو میں آتا ھوں میڈم بولی جلدی آنا چلی گئی سمیر نے کہا مما کو دبا کر آتا ھوں مجھے چوما دبایا پوچھا موڈ ھے میں نے کہا ہاں جلدی آنا کہا ٹھیک ھے مگر سمیر نے دو گھنٹے لگا دیئے میڈم سیکس میں غرلا رھی تھی یہاں میں برتن دھوتی بہت گرم تھی پھر میں صفائی کرنے لگی بیٹھ کر سیکس بھی کر لیتی پھر سمیر ننگا باہر آیا میں جاکر سمیر کو چومنے لگی پھر روم میں ھم نے تین گھنٹے تک لگے رھے میرا تو من کرتا سمیر بس کرتا رھے یہی سوچتی کے میڈم بھی اس لیئے اتنا کرواتی ھے سمیر کے لن میں جادو ھے پھر تم نے کہا اگلے سنڈے کچھ تین دن کیلئے باہر جاؤں گا تم چلو گی وہاں مزے کراؤں گا میں نے کہا کیسے مزے کہا انگلس افریکہ چائنس فرینڈ ہیں کرنا ھو تو کر لینا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر کہا کل ایک دن کیلئے جا رہا ھوں مما کو سمبھال لینا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر رات کو میرے گھر کے باہر گاڑی روکی میں موڈ میں تھی سمیر سے بولی کے گاڑی میں کریں پھر گاڑی میں ھم نے چدائی کی پھر میں گھر میں آئی آگے شوہر لن کھڑا کیا ھوا تھا میں شوہر کو فل مزے دے کر شوہر کو تین کیلئے سمیر کے ساتھ جانے کا بتایا شوہر سے بولی گھر اور بچوں کا خیال رکھنا ھم سو گئے صبح میں تیار ھو کر گئی سمیر کی مما اپنی ٹانگیں اٹھاکر چدوا رھی تھی میں بھی گرم ھو گئی کچھ دیر بعد سمیر آیا اور مجھے روم لایا میں شروع ھو گئی سمیر سے بولی ایک دن کیسے برداش کروں گی سمیر نے کہا اس لیئے تو تمہیں تین دن کیلئے ساتھ لے چلوں گا سمیر نے کہا تیری چوت میں جو مزہ وہ کسی میں نہیں پھر ھم فارغ ھوئے میں باہر آئی میڈم کچن میں تھی بولی تم نے بتا دیا گھر میں میں نے کہا جی بتا دیا میڈم نے کہا سمیر نہا رہا ھے نہ میں نے کہا جی میڈم وہ اب تم نہا چکا ھوگا کچھ دیر بعد سمیر تیار ھوکر آیا بہت پیارا لن رہا تھا میں نے موقعہ دیکھ کر چوم لیا پھر میڈم اور سمیر ھونٹ چوسنے لگے پھر ھم نے ناشتہ کیا اور سمیر نے سامان لانے کو کہا اور میڈم کو چومنے لگا میں سامان لےکر گئی پیچھے سمیر آگیا مجھے بہت چوما دبایا پھر چلا گیا پھر دن بھر کام کیا پھر رات کو ھونے لگی میڈم نے مجھے تیار ھونے کو بولی میں تیار ھوئی پھر ھم کھانا کھایا میڈم نے روم چلنے کو بولی بیڈ پر میڈم کے ساتھ میں لیٹ گئی میڈم نے میری طرف ھوکر بولی آج تو سمیر بھی نہیں ھے کیا میں تم کو پیار کر سکتی ھوں میں نے کہا ہاں پھر میڈم نور میں شروع ھو گئی میڈم نے مجھے بہت مزے دیئے میں نے پہلے نہیں کیا تھا پھر سمیر واپس آنے والا تھا تو میڈم نے کہا ھم تینوں مل کر کریں میں نے کہا ہاں پھر سمیر نے مجھے اپنی مما کو ایک ساتھ کیا پھر سمیر کے ساتھ میں باہر گئی سمیر نے مجھے اپنے دوست کی فوٹو دیکھائی کہا کے اس کی بیوی میرے لن کی دیوانی ھے اور بھی ہیں پھر کہا دونوں میاں بیوی کو بلا لوں مل مزے کریں میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میں نے اس کے ساتھ چدائی کی پھر رات کوئی دن کو کوئی پھر ایک افریکی آیا میں اس کا لن دیکھ کر ڈر گئی پھر افریکی نے زبردست چدائی کی پھر ھم واپس آگئے گھر آئی تو شوہر نے زبردست چدائی کی پھر کچھ دن میں پریگننٹ ھو گئی سمیر نے ڈاکٹر سے رپوٹ کرائی تو سمیر کے لن سے پریگنٹ ھوئی میڈم بہت خوش ھوئی پھر مجھے بیٹا ھوا شوہر کو بتایا کے اس کی پرورش سمیر صاحب کرے گا سمیر سے میں نے پوچھا تم مما بیٹے چدائی کیسے کرنے لگے سمیر نے کہا میری مما لیسبن ھے تو بس عورت سے سیکس کرتی میں بھی دیکھتا تو ایک مما کی فرینڈ تھی اسے میں پسند آگیا تو مما نے مجھے بتایا کے جب بلائے تو آجانا پھر وہ آئی تو مجھ سے بولی ہمارے ساتھ کروگے میں نے کہا ہاں کروں گا پھر مما اور وہ سیکس کرنے لگی میں اسے چودنے لگا تو اس نے مما سے میرے لن کی تعریف کی پھر وہ چلی گئی تو مما نے مجھ سے کروایا پھر مجھے سمیر کا بیٹا ھوا سمیر کو میں اپنا دوسرا شوہر مانتی تھی سمیر میری چوت کا دیوانہ تھا میں سمیر کے لن کی دیوانی تھی میں نے سمیر سے کہا میری بڑی بیٹی سے شادی کرلو سیل پیک ھے میڈم بھی مان گئی پھر سمیر سے اپنی بیٹی کی شادی کرا دی اب بیٹی بھی مزے کرتی ھے

پیاسی خالہ جوان بھانجا

 پیاسی خالہ جوان بھانجا


ایک دن صبح کو ایسا ھوا کے میں ناشتہ تیار کرکے بھانجے کو اٹھانے گئی وہ بیڈ پر نہیں تھا تو واشروم سے مجھے شاور سے پانی برسنے کی آواز آئی واشروم کا ڈور کھلا تھا تو سامنے بھانجا شاور کے نیچے اپنا کھڑا لن سہلا رہا تھا میں بھانجے کا لن دیکھ کر خود کو روک نہ پائی اور اندر آئی تو بھانجا مجھے دیکھ کر چونکہ میں نے آکر بھانجے کے لن کو پکڑ لیا میرے کپڑے بھیگ گئے اور میں بھانجے کے لن کو چومتی چوستی رھی اوپر سے پانی برس رہا تھا بہت دیر تک میں مست رھی آخر بھانجے کا لن کا سارا پانی میرے منہ میں نکلا میں سارا پانی پی کر اٹھی اور بھیگی ھوئی اپنے رام میں آئی اور واشروم میں شاور کے نیچے کھڑی ھو گئی اور پانی برسنے لگا میں ننگی ھوگئی اور خود کو ملامت کرنے لگی کے یہ میں نے کیا کر دیا اپنے بھانجے کے ساتھ توبہ توبہ کرتی میں اپنے منہ پر طمانچے مارنے لگی اور نہا کر باہر آئی اور ناشتہ لگا کر میں شرمندگی سے اپنے روم چلی آئی بھانجے کا سامنا نہیں کر پا رھی تھی میں اپنے روم میں سدھ مدھ لیٹی ھوئی تھی کے یہ مجھ سے کیا ھو گیا پھر بہت دیر بعد میں باہر آئی بھانجا ناشتہ کرکے جا چکا تھا پورا دن میں خود کو ملامت کرتی اور کوستی رھی سوچتی بہن کو پتا چلا تو کس منہ سے جاؤں گی اور کیا جواب دوں گی پھر سوچی صبح بھانجے کے سامنے آنے کی ہمت بھی نہیں تھی بس اب نہیں کروں گی سارا دن کشمکش میں رھی پھر شام ھونے لگی تو مجھے بھانجے کا لن آنکھوں کے سامنے نظر آنے لگا میں خود کو کہتی نہیں یہ نہ سوچ مگر اس سوچ میں گرم ھو گئی بھانجے کا لن مجھے بہت پسند آیا تھا پھر روم میں آکر ننگی ھو کر اپنی چوت میں انگلی مارتی اپنے بڑے مموں کو چوسی مگر پہلے سے زیادہ گرم ھو گئی اور بھانجے کا موٹا لمبا لن میری آنکھوں میں آگیا میں اپنے مموں کو چوستی چوت میں انگلی کرتی ذہن میں ایا کے بھانجے کا موٹا لمبا لن میری اس چوت میں جائے گا تو کتنا مزہ آئے گا میں سوچنے لگی آخر میں سوچی کے بھانجے کو میں سمجھا دوگی کے وہ کسی کو نہ بتائے میں بھی کیا کرتی تین بیٹوں کے بعد شوہر چل بسا پھر تینوں بیٹے جوان ھو گئے اور شادیاں کرکے الگ الگ رہنے لگی میں پانچ سال سے اکیلی رہتی تھی بچے کبھی پلٹ کر نہ آئے تو مجھے اکیلی پن میں شوہر کی چدائی اور لن کی یادیں بہت گرم کر دیتی پہلی بار میں ننگی ھوکر سیکس کیا پھر اس کے بعد میں بہت سیکس کرتی اور گھر میں ننگی رہتی تھی من بہت کرتا لن لینے کو مگر ۔۔۔۔ من بہت کرتا لن لینے کو مگر بدنامی سے ڈر لگتا کوئی مرد مجھے پسند آتا تو اس کے نام کی سیکس کرکے چوت کا پانی نکال دیتی سوچتی اس کا لن چوس رھی ھوں وہ میرے مموں کو چوس رہا ھے میری چوت کی چدائی کر رہا ھے اور اسی طرح میں بہت سے مرد کے نام سے سیکس کرتی اور چوت کا پانی نکالتی میرا من بھی بہت کرتا تھا کے کسی کو سیکس کا بولوں مگر بول نہیں پاتی تھی کہیں بدنام نہ ھو جاؤں مگر میں لن لینا چاہتی اور بہت تڑپ اور پیاسی ھو گئی لن لینے کو مررھی تھی اور اسی طرح پانچ سال ھو گئے میں نے لن کو دیکھا بھی نہیں تھا اور لن کیلئے ترس بھی گئی تھی جب بہن نے اپنے بیٹے کا بولی تو میں سمجھی میرا بیٹا ھے مگر بھانجے کو دیکھ کر میرے من میں کبھی کوئی ایسا خیال نہیں تھا بھانجے کو تین مہینے ھو گئے تھے میرے ساتھ رہتے ھوئے مگر بھانجے کا کبھی نہیں سوچی تھی مگر میں سیکس ہر رات کرتی تھی بس دل سے لن کو یاد کرتی تھی کے صرف ایک بار لن کا دیدار تو ھو پندرہ سال سے لن کی شکل نہیں دیکھی تھی میری خواہش لن کا دیدار کرنے کی پوری تو ھوئی مگر لن بھانجے کا تھا پھر من میں آیا کیا کے بھانجے کا لن کتنا پیارا ھے موٹا ھے لمبا ھے لن کا ٹوپہ تو بہت موٹا ھے من میں آیا کے بھانجے کو سمجھا دوں گی کے گھر کی بات گھر میں رھے پھر بھانجے کا لن زہن میں آنے لگا سوچی ھے تو بھانجا سمجھ دار بھی ھے بھانجے سے کر لوں گی کسی کو پتا بھی نہیں چلے گا پھر میں سوچی کے آج رات ایک بار کروں گی اسی کشمکش میں سات بج گئے اور میں بھی بھانجے کا لن لینے کا ارادہ پکا کر لیا تھا پھر کچھ دیر بعد بھانجا بھی آگیا میری نظر جب بھانجے کے چہرے پر پڑی تو مجھے بھانجہ بہت پیارا لگا من میں آیا کے اب بھانجا ھی میری پیاس بجھایا کرے گا آج ھی بھانجے کو جنت کی سیر کراتی ھوں یہ سوچ کر میں بہت گرم ھو گئی پھر کھانے کیلئے بھانجا بیٹھا تو میں نے پوچھا آج کا دن کیسا گزرا بھانجا بتانے لگا بہت اچھا گزرا میں نے گرم گرم روٹی لائی اور بھانجے کے کندھے میں مموں کو دبا دیا اور روٹی آگے رکھی بھانجا مجھے دیکھنے لگا میں نے کہا کھانا کھا لو پھر میرے روم میں چلنا بھانجے نے کہا کوئی کام ھے میں نے کہا ہاں ھے مگر پہلے کھانا آرام سے کھاؤ جب بھانجے نے کھانا کھا لیا تو میں چلنے کو بولی پھر میرے ساتھ بھانجا میرے روم میں آیا میں بھانجے کو اپنے ساتھ بیڈ پر بیٹھایا میں نے کہا صبح جو ھوا وہ کسی کو نہیں بتانا یہ بات ھم دونوں کے بیچ میں رھے گھر کی بات گھر میں رھے تو بہتر ھے بھانجے نے کہا خالہ آپ بےفکر رہیں میں کسی کو کبھی کچھ نہیں بتاؤں گا میں بھانجے سے پوچھی کے ایک بات سچ بتاؤگے بھانجے نے کہا جی خالہ سچ بتاؤں گا میں بھانجے کے قریب ھوکر بولی صبح تم مٹھ کیوں مار رھے تھے بھانجا شرماکر مسکرانے لگا میری نظر بھانجے کے لن پر پڑی بھانجے کی چڈی میں کھڑا تھا میں بھانجے کا ایک ہاتھ پکڑ کر اپنے ہاتھ کے اوپر رکھ کر اپنے ہاتھ کو نیچے کیا تو بھانجے کے لن پر رکھا بھانجے کا ہاتھ میرے ہاتھ میں تھا میرا ہاتھ نیچے لن پر تھا بھانجے نے کہا خالہ سچ تو بات یہ ھے کے میں آپ کو سیکس کرتے دیکھتا تھا رات کو تمہں سیکس کرتی بہت گرم ھو گیا اور صبح بھی گرم تھا تمہارے نام کی مٹھ مار رہا تھا تو اچانک آپ آگئی یعقین جانی خالہ میں بہت خوش ھوا اور بہت مزہ آیا میں نے کہا میں تمیں اتنی پسند ھوں بھانجے نے کہا ہاں خالہ من کرتا ھے آپ کو زندگی بھر پیار کروں میں بھانجے کا لن پکڑ کر اپنا منہ بھانجے کے منہ دیا اور ھم ھونٹ زبان چومنے چوسنے لگے میں بھانجے کے لن کو مٹھ مار رھی تھی بھانجا میرے بڑے مموں کو دبا رہا تھا پھر میں بیڈ پر سیدھی ھوکر بیٹھ رھی تھی بھانجا بھی بھانجے نے کہا خالہ آپ بہت ھوٹ ھو بھانجا بیڈ پر گھٹنوں کے بل کھڑا تھا میں نے بھانجے کی چڈی نیچے کی اور بھانجے کے لن کو چومنے لگی منہ لیا چوسا پھر بھانجے نے مجھے لیٹا کر میری چوت دیکھ کر بہت تعریف کی میں بہت گرم تھی کے اب آئے گا مزہ بھانجا میری چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا میں فل مزے میں بھانجے کو پیار کرتی بہت دیر تک بھانجا میری چوت کو پیار کرتا رہا پھر بھانجا میری چوت پر لن کا ٹوپا رگڑنے لگا میں تو مستی میں تھی پھر بھانجا میری چوت میں لن ڈالنے لگا اور بڑی مشکل سے پورا لن اندر گیا بھانجے نے کہا خالہ تمہاری تو بہت تنگ ھے میں نے کہا تمہارا لے رھی ھوں پھر ھم نے زبردست چدائی کی بھانجا چدائی کرتے میرے بڑے مموں کو دباتا چوستا چومتا مجھے چومتا میرے ھونٹ گال چومتا ھوا زبردست چدائی کر رہا تھا میں بھی مستی میں بھانجے کو چومے جارھی تھی بہت دیر بعد میں بھانجے کے اوپر آگی اور چوت میں لن لےکر چدائی کرتی بھانجے کو چومتی چومتی بھانجا ماموں کو چومتا دباتا چوستا ھوا نیچے سے چدائی کر رہا میں اوپر سے چدائی کر رھی تھی کچھ دیر بعد میں فارغ ھوکر بھانجے پر گر پڑی بھانجا چدائی کرتا رہا میری چوت میں پڑوچ پڑیچ کی آوازیں آرھی تھی میں پھر گرم ھو گئی مجھے بھانجے کے ساتھ بہت مزہ آرہا تھا پھر بھانجے نے مجھے گھوڑی بننے کو کہا میں کچھ دیر بھانجے کا لن چوسی پھر گھوڑی بن گئی بھانجا نے ایسی چدائی کی میں مست ھو گئی بہت دیر بعد بھانجے نے مجھے نیچے لیٹا کر چدائی کرتا میرے اوپر آگیا چومتے چدائی کر رہا تھا میں فل مستی بھانجے کو چوم رھی تھی سیکس میں میری گرم آوازیں تھی پھر میں فارغ ھوئی تو بھانجا بھی میری چوت میں فارغ ھو گیا اور میرے اوپر گر پڑا اور اچانک ہمیں سکون کی ننگے نیند آگئی اور صبح میری آنکھ کھلی تو ھم ننگے تھے میں بہت خوش ھوئی کے چلو گھر کی بات گھر میں رھی اب روز مزے کروں گی جوان بھانجے کا جوان لن ھے میں بھانجے سے چپک گئی بھانجا بھی جاگ گیا پھر بھانجے نے مجھے دو بار فارغ کیا بھانجا فارغ ھوا تو میں ناشتہ بنانے کچن میں ننگی آئی اور مجھے آدھا گھنٹہ ھوا کے کچھ دیر بعد بھانجا بھی ننگا آگیا اور پیچھے آکر چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا ناشتہ بنا تو میں فارغ ھو گئی پھر بھر کچھ دیر بھانجے کا لن چوستی رھی پھر ناشتہ کیا اس کے بعد میں اور بھانجا بیت چدائی کرتے کچھ مہنے ھو گئے ایک رات بھانجے نے گانڈ کی فرمائش کی میں نے بھانجے کو گانڈ چودنے دیا درد بہت برداشت کیا پھر بھانجا میری گانڈ چوت کی بہت چدائی کرتا میں بھانجے کو بہت پیار کرتی اب بھانجا میری جان بن گیا تھا اور دو سال تک بھانجے سے جی بھر کے چدائی کی پھر بھانجا گاؤں چلا گیا بھانجے کے جانے کے بعد کچھ دن مجھ سے برداش نہ ھوا میں نے پھر سے خود سے سیکس کیا مگر مزہ بلکل نہ آیا میں بہت گرم ھو گئی پھر میں نے بڑی بہن کو بتایا کے میں کچھ مہینوں کیلئے آجاؤں بہن نے کہا آجاؤں پھر بھانجے سے بات ھوئی بھانجے نے کہا خالہ جلدی سے آجاؤ پھر میں گاؤں آئی سب سے ملی پھر رات کو سونے کیلئے میں اپنے روم میں آئی اور کچھ دیر بعد بھانجا نے پیچھے سے مجھے پکڑ لیا مجھے پیار کرنے لگا میں بھانجے کو پیار کرتی دو پڑی بھانجے نے پوچھا تو میں نے کہا تمہارے لیئے تم مجھ سے دور ھو گئے پھر بھانجے نے کہا آپ کچھ کرو میں آپ کے ساتھ چلنا چاہتا ھوں پھر میں خوش ھو گئی اور بھانجے کو جی بھر کے پیار میں خوش کیا پھر صبح ھوتے ھیں بھانجا اپنے روم میں چلا گیا مجھے نیند آگئی پھر کچھ دن بھانجے سے چدائی کرتی رھی پھر کچھ دن بعد میں نے بہن کو بھانجے کا کہا مجھے دے دو میں اسے بزنس کرے میں کسی طرح بھانجے کو ساتھ رکھنا چاہتی تھی مگر بہن نہیں مانی پھر کچھ دن بعد بہن نے کہا تم بھانجے پر اتنی مہرباں کیوں ھو میں بولی میرا بھانجا ھے بس بہن بولی بس کر تم بھانجے کو پسند کرتی ھو میں ہڑبڑائی بہن نے کہا گھبراؤں نہیں اس رات تم دونوں مست تھے میں نے کہا جیسے بھی ھوا اب مجھے دے بہن نے کہا جب سے وہ یہاں آیا تھا مرجھایا ھوا تھا تیرے آنے سے پھر کھل اٹھا ھے میں بولی میں سب کچھ تو دوں گی کسی لڑکی سے بولے گا شادی بھی کراؤں گی میری آنکھوں سے آنسو بہے رھے تھے میری بہن نے میرے آنسو صاف کرتی مجھے گلے لگا کر بولی تو رو نہ لےجانا مجھ سے زیادہ خیال رکھنا میں بولی کے زندگی بھر شکایت کا موقعہ نہیں دوں گی پھر بہن بولی رات کو کرنا تو لاک لگا لینا وہ تو کوئی نہیں ھے یہاں تو سب ہیں میری جگہ اور کوئی آتا تو بدنامی ھو جاتی بہن نے کہا تم کل ھی چلے جاؤ پھر رات کو بھانجا آیا اور لاک لگا کر بھانجے کو بتائی بھانجا اٹھارہ سال کا تھا میں بولی چل کے تیرا سالگرہ کروں گی پھر ھم واپس آئے اور سالگرہ کی تو میں بھانجے کے لن کو کیک سے پر دیا پھر ٹاتی رھی بھانجے نے میری چوت پر کیک لگا کر چاٹتا کھاتا رہا بھانجے کی صحت کا بھی خیال رکھتی تھی اور ھم کہیں ھوتے تو لوگ مجھے بھانجے کی بڑی بہن سمجھتے جب سے بھانجے کا لن ملا تو مجھے جوان کر دیا اب بھانجا میرے ساتھ رہتا ھے ۔