شنو جان کی سیکس جوانی

Sunday, December 8, 2024

پیاری سی میری بیٹی

 ھیلو دوستو میں اپنے سیکس بھائیوں سے اپنی بیٹی کے بارے میں بتاتی ھوں میری شادی کے ایک سال بعد میری بیٹی ھوئی اور ہمارے پاس رہنے کو صرف ایک ھی روم تھا اور صحن وغیرہ نہیں تھا خیر میرا شوہر بہت چدائی کرتا تھا اور مجھے بہت مزہ آتا تھا اور ھم لائٹ روشن کرکے نگے ھو کر چدائی کرتے شوہر میری چوت چاٹتا میں شوہر کے لن کو چوسنے میں مست ھو جاتی پھر ھم چدائی کرتے اور ساتھ میں بیٹی کبھی سوئی ھوتی تو کبھی جاگ رھی ھوتی جب دودھ مانگتی تو میں نگی ھوتی چدائی کرتی ھوئی اٹھتی اور دودھ بنا کر دیتی میری بیٹی کا بہت خوبصورت سا چہرہ ھے اور بہت پیاری ھے میں اور شوہر بیٹی سے بہت پیار کرتے ہیں خیر جب بیٹی جاگی ھوئی ھوتی تو ہمارے ساتھ کھیلتی اور ھم چدائی کرتے بیٹی کو پیار کرتے تھے ایک بار ایسا ھوا کے بیٹی سوئی نہیں آج میں شوہر کے لن کا پانی نکلتے تک چوسنا تھا شوہر کام سے رات کو آیا اور کھانا کھا کر ھم ٹیوی دیکھ رھے تھے میں بہت گرم تھیں اور میں شوہر کو چومنے  لگی بیٹی ٹیوی دیکھ رھی تھی اور میں نے شوہر کے کپڑے اتار کر نئگا کیا اور میں بھی ننگی ھو کر شور کے لن پر چوت مسلتی ھوئی شوہر کو چوم رھی تھی شوہر میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا مجھے چومتا اور بیٹی ہمارے ساتھ کھیلنے لگی منع کرتے تو غصہ میں بہت تنگ کرتی کبھی بیٹی کھڑی میرے اوپر یا شوہر کے اوپر آتی تو میں غصہ کرتی تو شوہر کے اوپر آتی تو میرا شوہر غصہ دیکھاتا تو میں شوہر کو منع کرتی کہتی تم چدائی کرو کھیلنے دو کبھی میرے مموں سے کھیلتی تو کبھی لن میری چوت میں ھوتا تو لن پکڑ لیتی کبھی میرے مموں کو شوہر دباتا تو بیٹی بھی ساتھ میں دبانے لگ جاتی کبھی کبھی منع کرتے نہ کرتے تو جب ھم غصہ کرتے تو بیٹی غصہ میں بہت تنگ کرتی کبھی پاپا کا لن پکڑ لیتی کبھی میں گھوڑی بنی ھوتی تو چوت میں انگلی ڈال دیتی ھم منع کرتے پیار اور مستی میں شوہر چدائی میں مجھے بہت خوش کرتا اور میں بہت خوش تھی کے ایسا شوہر ملا اور پیاری سی بیٹی ھے خیر شوہر اور میں ھم دونوں نگے چوم رھے تھے میں شوہر کے اوپر تھی میں بہت گرم تھی لن کو چوس کر لن کا پانی نکالنا ھے بیٹی میرے ساتھ اور پاپا کے ساتھ کھیلنے لگی ھم بھی مست تھے اور بیٹی کی باتوں کا بھی جواب دے رھے کچھ دیر ھم نے بیٹی کو جواب نہیں دیا اور بیٹی اٹھی اور میری  کمر سے التی کھڑی ھو کر میری کمر پر سر رکھے کھیل رھی تھی اور میں شوہر کو چومتی ھوئی پیچھے ھو رھی تھی بیٹی پاپا کے پیٹ پر لیٹ کر مجھے دیکھ کر امی پاپا کہے رھی تھی اور میں شوہر کی ٹانگوں کے بیچ میں بیٹھ گئی آج بیٹی بہت تنگ کر رھی تھی اور شوہر بیٹی کو بہت ڈانٹ رہا تھا میں بیچ میں کبھی منع کر دیتی میں جیسے لن کو ہاتھ میں لینے والی تھی کے بیٹی نے پاپا کا لن پکڑ لیا شوہر نے غصہ سے بیٹی کو پیچھے دھکا دے کر ڈانٹا بیٹی غصہ دیکھانے لگی میں لن کو ہاتھ میں لے کر سہلانے لگی اور لن کو منہ میں لیا پھربیٹی اٹھ کر آئی اور میرے مموں سے کھیلنے لگی میں لن کو مستی میں چوسنے لگی چومنے لگی شوہر کی نظر بیٹی پر تھی بیٹی نے ایک دم شوہر کے لن کو پکڑ لیا شوہر نے ڈانٹا اور تھپڑ ماری بیٹی روتی کہنے لگی امی پاپا نے مارا ھے پاپا گندہ بچہ ھے میں نے شوہر کو مسکرا کر دیکھا اور بیٹی سے کہا تیرا پاپا پاگل ھو گیا ھے شوہر نے کہا اچھا میں اور میں  شوہر کے لن کو چوسنے لگی بیٹی نے پھر لن پکڑ لیا شوہر بیٹی کو ڈانٹ رہا تھا اور شوہر مجھے بیمزہ کر رہا تھا میں نے شوہر سے کہا پتا تو ھے آرام سے ڈانٹو مجھے بیمزہ کر رھے ھو شوہر نے کہا سوری اچھا پھر میں لن کو چوستی چومتی اور چاٹ رھی تھی تھی تو بیٹی نے بیچ میں منہ مار لیا شوہر بیٹی کو ڈانٹنے لگا میں نے شوہر کو منع کیا پھر بار بار منہ مارنے لگی پھر بیٹی نے منہ مارا میں نے کہا نہں کرو بیٹی بار بار منہ مارنے لگی شوہر ڈانتا میں پیار کرتی پھر لن کو منہ میں لینے کی کوشش کرتی شوہر ڈانٹے لگا میں نے بیٹی کو ڈانٹنے شوہر کو منع کیا  میں لن چوسنے لگی بیٹی کہنے لگی میں چوستی ھوں بار۔ منہ مار لیتی مجھے بیٹی پر پیار آیا میں نے بیٹی سے کہا چوسوگی بیٹی نے کہا ہاں میں نے کہا ایک بار تو شوہر نے کہا یہ کیا یار میں نے شوہر کو چپ رہنے کو کہا بیٹی نے کہا ہاں میں نے کہا پھر تنگ نہیں کرنا کہا ٹھیک ھے پھر میں کہا یہاں آؤ اور میں نے بیٹی کو پیار سے اپنے ساتھ بیٹھایا اور کہا دیکھو لولی پاپ کو ایسے  چومو میں نے لن کا ٹوپہ چوما بیٹی نے بھی چوما میں نے کہا بس میں نے لن کو منہ میں لیا چار پانچ چوہے لگا کر منہ سے لن نکالا بیٹی نے ضد کیا کے لولی پاپ چوسنا چاہتی ھے میں نے کہا نہیں چپ میں پھر لن چوس کر منہ سے نکلا اور سہلاتی بیٹی کو دیکھا بیتی بار بار کہے رھے تھی چوسنا ھے بس چوسنا ھے میں نے کہا چوسنا ھے کہا ہاں شوہر نے کہا دیکھو میں نے شوہر کو چپ کہا بیٹی سے کہا لو کاٹنا نہیں صرف چوسنا لولی پاپ بیٹی لن منہ میں لے کر چوسنے لگی اور ساتھ میں بھی چوسنے لگی پھر میں بتانے لگی کے ایسے چوسو بیٹی کے منہ سے میں لن نکال کر چوسنے لگی بیٹی میرے منہ سے لن نکال کر چوسنے لگی بیٹی باری باری کچھ دیر لن کو چوس لیتی شوہر مزے میں تھا پھر میں بیٹی کے منہ سے لن نکل کر اپنے منہ میں لیا تو شوہر کے لن کا پانی اچانک میرے منہ میں نکل گیا میں لن کا پانی پورا منہ میں نکلا میں لن کا پانی منہ میں لے کر کپڑے میں تھوک دیا شوہر نے چڈی پہن لی میں نے منہ صاف کر کے نیٹی پہن لی پشاب کیا چائے بنائی بیٹی سو گئی میری چوت میں آگ لگ گئی اور زبردست چدائی کی اور سو گئے بیٹی جب بہت زیادہ ضد کرتی تو لن چوسنے دیتی اور ساتھ میں چاٹنے بھی لگتی پھر جیسے میں لن سے پیار کرتی بیٹی بھی کرتی ایک دن شوہر میری چوت چاٹ رہا تھا تو بیٹی نے میری چوت چاٹنے کی ضد کر رھی تھی اور شوہر منع کرتے ڈانٹتے لک جاتے میں شوہر کو ڈانٹ کر چپ کرایا کے پتا تو ھے ضدی ھے اور بیٹی بار بار  ضد کرنے لگی میں چاٹتی ھوں شوہر سے میں نے کہا اچھا چاٹنے دو تو شوہر نے کہا پھر میں پیشاب کرکے آتا ھوں گیا بیٹی میری چوت چومتی زبان ڈالتی چاٹتی مجھے مزے دے رھی تھی پھر میں بتانے لگی کے ایسے کرو کھول کر دیکھو زبان ایسے پھرو رگڑو امی کی چوت کیسی ھے بیٹی چوت کر کہتی پیاری ھے کچھ دیر بعد شوہر آکر میرے مموں کو چوسنے گا بیٹی میری چوت کو پیار سے چاٹ چوت رھی تھی پھر شوہر نے کہا بس بیٹی اب پاپا کی باری ھے بیتی میرے مموں سے کھلنے لگی دباتی چوستی مجھے چوستی ہاہا سے کہتی کیا کر رھے ھو پاپا کہتا چاٹ رہا ھوں کہتی میں چاٹو کہتا آمی سے کھیلو پھر میرا منہ چوستی میں بیٹی کو پیار کرتی باھوں میں بھرتی کچھ دیر بعد میں پانی پانی ھو گئی اور بیٹی بہت سمجھ دار ھو گئی اور جب ضد کرتی تو لن چوت کو پہلے زیادہ چوستی چاٹتی چومتی ایک دن سوچہ کے بیٹی سے پیار کرو۔ بیٹی کو پیار کرنے لگی بیٹی اور میں ننگی ھو گئی کچھ دیر بیٹی سے چوت چٹوائی پھر بیٹی کی چوت چاٹنے کو دل کرنے لگا بیٹی کو چومتی کہا تم لیٹو تیری چاٹتی ھوں بیٹی نے کہا ہاں بیٹی لیٹ گئی میری بیٹی کی چوت پنک ھے اور بہت پیاری ھے مجھے بیٹی کی چوت بہت پیاری لگی اور میں بیٹی کی چوت کو چاٹنے چومنے چوسنے لگی بیٹی کو بھی مزہ آگیا میں اپنی چوت میں انگلی کر رھی تھی بہت دیر بعد میں انگلی سے فارغ ھو گئی اور کپڑے پہن لیئے کھانا بنانے لگی پھر کچھ دن ایسا ھوا کے شوہر میری چوت کے ھونٹوں میں لن کا ٹوپہ رگڑ رہا تھا بیٹی میرے سے چوت چٹوا رھی تھی بیٹی نے کہا پاپا میری تم چاٹو کہا چپ گندی بچی میں نے کہا دیکھ تو سہی کتنی پیاری ھے میں نے بیٹی سے کہا لیٹ کر دکھاؤ پاپا کو تو بیٹی لیٹ گئی شوہر سے کہا دیکھو تو نہیں تو بیمزہ کرے گی شوہر نے کہا یار میں نے غصہ سے دیکھا تو شوہر بیٹی کی چوت دیکھنے لگا میں نے کہا پیاری ھے نہ کہا ہاں یار یہ تو بہت پیاری ھے پھر میں نے چاٹنے کو کہا تو پھر چاٹنے لگا اور اسی طرح بیٹی بڑی ھو رھی تھی ایک رات بیٹی نے ضد کی کے لن ڈالو اور ھم منع کرتے اور ایک بار چدائی کے دوران بہت ضد کی آخر میں نے ہاتھ سے پکڑ کر صرف ٹوپہ چوت پر رگڑنے کو کیا پھر جب بھی چدائی کرتے تو کہتی اندر ڈالو اور بیٹی کو میں کہتی ابھی نہیں جب تو بالغ ھوگی تب لینا بیٹی وعدہ کراتی اور اسی طرح بیٹی بڑی ھو چکی تھی اور بیٹی کے مموں کا ابھار ھونے لگی اور بیٹی اپنے پیارے مموں سے بہت پیاری لگنے لگی میں بھی بیٹی بیٹی کے مموں کو چوستی مموں کو دباتی شوہر بھی بیٹی کے مموں کو چوستا دباتا کبھی کبھی شوہر بیٹی کے منہ میں فارغ ھو جاتا بیٹی اپنے پاپا سے بہت مزے کرنے لگی شوہر میں بیٹی نئگے ھوتے اور ہم مست ھو جاتے اور اسی طرح میں اور بیٹی آپس میں بہت پیار کرتی بیٹی لن لینے کو بہت کہتی مگر میں کہتی ابھی تم بالغ نہیں ھو بیٹی اور میں دن میں ایک بار سیکس ضرور کرتی اور ہمیں بہت مزہ آتاجب شوہر کی چھٹی ھوتی تو میں کھانا بنا رھی ھوتی یا گھر کے کام میں بیزی ھوتی شوہر بیٹی  کو چومنے لگ جاتا اور دونوں نئگے ھوکر مست ھو جاتے تو میں بیٹی اور شوہر کو مست دیکھ کر میں بھی مست ھو جاتی شوہر بیٹی کے مموں کو بیت چودتا اور بیٹی بھی پاپا کے لن سے بہت مزے کرتی بیٹی کی موٹی گانڈ کے موٹے ھیپ میں لن رگڑتا بیٹی کی چوت کے ھونٹوں میں لن کا ٹوپہ رگڑتا میں کبھی کام چھوڑ کر دونو کے ساتھ شرع ھو جاتی ایک دن بیٹی کی میں چوت چاٹنے والی تھی تو بیٹی کی چوت سے خون آنا شروع ھو گیا کہا  میں نے کہا ابھی تیری چوت سے خون آرہا ھے کچھ دن صبر کرو جب میری ماہواری کا دن ھوتا تو بیٹی اور شوہر کو پتا تھا اور بیٹی کی چوت پر میں پیٹ لگاتی پھر کچھ دن میں ماہواری ختم ھو گئی اور ایک رات ھم چدائی کر رھے تھے بیٹی بھی نگی تھی کہا پاپا اب میری چوت میں ڈالو میں نے شوہر سے کہا اب بالغ ھے  میں نے بیٹی سے کہا پہلی بار تھوڑا سا درد ھوتا ھے خون نکلتا ھے تم درد برداش کرنا کہا مما میں برداش کر لوں گی میں نے کہا ٹھیک ھے پھر شوہر سے کہا آج اس کی سیل کھول دو شوہر نے کہا بیٹی درد ھوگا تھوڑا سا بیٹی نے کہا کوئی بات نہیں میں نے شوہر سے کہا آرام آرام سے کرنا شوہر نے کہا آرام سے کرو گا جیسے تیری سیل کھولی تھی میں نے کہا ہاں ایسے کھولنا جب بیٹی کی چوت میں آدھا لن چلا گیا اور شوہر چودنے لگا تو بیٹی نے ممامما میں نے کہا کیا ھوا کہا مما بہت مزہ آرہا ھے میں کہا سیل کھلنے کے بعد اس زیادہ مزہ آئے گا بیٹی نے کہا کھولو پھر میں شوہر کو اشارا کیا کے جھٹکا دو شوہر نے جھٹکا دیا بیٹی کی آہ نکل گئی شوہر نے کہا کھل گئی میں بیٹی کے ممے دباتی بیٹی کے منہ میں منہ ڈال کر چوسنے لگی خشویر چدائی کر رہا تھا بیٹی مستی میں آگئی بہت دیر بعد بیٹی فارغ ھوئی تو شوہر بھی بیٹی کی چوت میں فارغ ھوکر بیٹی ہر گر پڑا پھر میں نے دونوں کو اٹھا بیٹی اور شوہر لن چوت دھونے گئے بیڈ کی چادر خون سے بھر گئی تھی میں دوسری چادر بیڈ پر بچھا دی اور دونوں واشروم میں شروع ھو گئے میں چادر بچھا کے گئی اور دونوں کو بیڈ پر لائی اور پھر شوہر نے مجھے فارغ کیا پھر شوہر بیٹی کی چوت میں فارغ ھو گیا اس کے بعد بیٹی بہت چدائی کرتی میں سوئی ھوئی ھوتی تو دونوں چدائی کر رھے ھوتے اور بیٹی پریگنٹ ھوئی تو صفائی کرا دی اس کے بعد بیٹی کی شادی کرنی تھی پھر ھم نے اپنا گھر لے لیا جس میں چار روم تھے کھلا گھر تھا اور ھم بہت چدائی کرتے وقت گزرنے کے ساتھ ایک دن بیٹی نے کہا مما اک لڑکا مجھ سے شادی کرنا چاہتا ھے اور بیٹی نے بتایا کے لڑکے سے چدائی بھی کر لی اور سب بتا بھی دیا میں نے کہا اسے کسی دن رات کو کھانے پر بلاؤ تاکہ میں چیک کروں کے چدائی کرنے میں کیسا ھے میں نے بھی شوہر کو بتا دیا پوری رات اسے چیک کروں گی تم اور بیٹی مست رہنا پھر ایک دن بیٹی نے بتایا کے لڑکا آج رات آئے پھر رات کو لڑکا آیا کھانا کھاکر میں لڑکے کو اپنے روم لے گئی شوہر اور بیٹی دوسرے روم میں مست تھے میں نے لڑکے سے کہا شوہر تو ھم دونو کو چدائی سے خوش رکھتا ھے تم کر پاؤ گے لڑکے نے کہا بہت خوش رکھوں گا پھر میں لڑکے کو چومنے لگی اور لڑکے کا لن دیکھا بلکل میرے شوہر کے لن جیسا تھا پھر لڑکے نے رات بھر مجھے مزے دیئے میں نے مزے دیئے مجھے لڑکا پسند آیا اور بیٹی سے شادی کرا دی باقی آئندہ 

No comments:

Post a Comment