شنو جان کی سیکس جوانی

Friday, January 27, 2023

ستارا نے کہا چاندنی

 ستارا نے کہا چاندنی روز میرا پانی نکالتی ھو آج میں پانی نکالتی ھوں میں نے کہا سچ میں



میں نے ستارا کو چوم کر کہا آج مما تیری شادی کی پاپا سے بات کر رھی تھی۔ ستارا نے کہا مما سمجھ گئی ھے کے مجھے لن چاہیئے۔ تو دوستو میرا نام چاندنی ھے۔ اور میری بڑی بہن کا نام ستارا ھے۔ اور مماپاپا نائس ہیں۔ اور ہمارے دو چھوٹے بھائی ہیں۔ ستارا کے ساتھ سوتی تھی ھم ایک چادر لتے تو کبھی نگی نہاتی کپڑے پہنتی اور پیار کرتیں ھوئی ھم سیکس کرنے لگیں۔ اور خوب مزے کرتی چوتوں کو چاٹ چاٹ کر نچوڑ کر چاٹ کر نگل جاتیں مجھے جب اس مزے کا پتا چلتا رھا تو ھم ہر طریقے سے سیکس کرتی۔ اور میں ستارہ کو دل سے پیار کرتی کے وہ پہلی ستارہ ھے جس سے میں بہت پیار کرتی ھوں۔ جب ستارا مجھے پیار کرتی تو میں پاگل ھو جاتی اور جب میں ستارا کو پیار کرتی تو میرے پیار میں کھو جاتی۔ کبھی ستارہ کہتی چاندنی جو لن کا مزہ ھے نہ وہ کسی ویجیٹیبل اور انگلی میں جو چوت چٹواتی ھوئی لن سے چدائی ھوتی رھے تو اس کا مزہ بہت بڑا مزہ ھے میں جس سے شادی ھوگی۔ لن کو پیار کروں گی اور چوت تو اسے چٹوانا سیکھا دوں گی۔ اگر نہ چاٹتا ھوگا۔ جب بھی میں اور ستارا سیکس کرتی تو ھم ھو جاتی۔ ایک دن میں اور ستارا بیٹھی تھی اور مما آگئی ویسے ھم مما نے سیکس کرتی بہت بار دیکھا ھے دیکر ہم لگا ھو مصروف چھوڑ کر چلی جاتی۔ مما نے ستارہ سے کہا تیرے پاپا ن تیرا رشتہ پکا کر دیا ھے۔ کل وہ آئینگے تم بھی دیکھ لینا تیری پسند سے ھوگی میں نے کہا ستارا تم چلی جاؤ تو میں کسے پیار کروں گی۔ ستارا نے کہا مما سے مما ہسنے لگی مما نے مسکرا کر کہا مجھے پتا ھے تم اپنے شوہر کو خوش کر پاؤ گی۔ آج ستارا بہت خوش تھی اور شام بہت ھونے والی تھی اور سارا کا چاند آنے والا تھا۔ اور ستارا میکپ کرنے مست تھی اور ھونے والے شوہر کو دیوانہ کرکے شادی کرنے کیلئے ہاں کروانی تھی۔ آج ستارا اتنی پیاری لگ رھی تھی کے میں کیا بتاؤ کے چومتی تو ستارا میکپ خراب ھونے سے منع کرتی۔ پھر لڑکے والے آئے تو سب ملے لڑکا تو کیوٹ تھا۔ اور اس کا بھائی تو مجھے پسند آگیا اور سارا کو بتا دیا کے آپ کا دیور مجھے اچھا لگا پھر مما نے مجھے آواز دے کر کہا چاندنی ستارا کو لے آؤ تو جب ھم آئے تو ھوںے والا ججو ستارا کو دیکھ کر کھڑا ھو گیا اور کہا مما مجھے ستارا سے شادی کرنے ھے پھر ہلا گلا ھو گیا۔ مٹھائی چلی باتیں ھویی۔ تو پھر سارا سے اکیلے بات کرنے کو کہا تو پاپا نے مما کو اشارہ کیا کے کہو تو مما نے سارا کو جا کر بات کرنے کہا دونوں گئے تو میں نے آنٹی سے کہا آنٹی آ پ نے اپنے اس بیٹے نہیں بتایا تو اس نے پاپا سے کہا انکل کیا ھم دونو گارڈن میں جا سکتے ہیں۔ پاپا نے کہا کیوں نہیں اب تم پرائے تھوڑے ھو پھر ھم باہر آئے اس نے بتایا کے ایک کمپنی میں منیجر ھوں بس چند دن میں جوب شروع کی ھے۔ میری تعریف کرنے لگا تو ہماری باری ھوتی رہیں کلر پر اس نے کہا بوئے فرینڈ کا پوچھا تو میں نے کہا ابھی تک تو کھلا نہیں پر تم کو دیکھ کر کھلنے لگا ھے پھر سارا اور ججو ہمیں کھانے کیلئے بلانے آئے۔ تو ججیو نے کہا عامر تو نہیں بدلے گا میں نے کہا کیوں ججو ایسا یہ کیا کرتا ھے۔ کہا لڑکیوں کو تنگ کرنا ھے۔ عامر نے کہا۔ بڑے ھونے کا ناجائز فائیدہ اٹھا لو۔ ھم ہستے ھوئے آئے تو سب کھانے کی میز کی کرسیوں پر بیٹھے تو مما ستارا ھم میز پر کھانا لگانے لگیں تو انکل نے بتایا کے ناصر بیٹے نے گھر لیا ھے۔ اور اسی رہنا چاہتا ھے اور اس کو سجا دیا ھے۔ کل ھم سب نے آپ کے ساتھ ستارا اپنے نیئے گھر دیکھ لیگی۔  پھر کہا ناصر تو بہت جلدی میں ھے لگتا ھے وہ ستارا سے اب دور نہیں رہنا چاہتا تو پاپا نے کہا۔ بھائی پھر ایسا کرو کارٹ بناکر اسی مہنے کرا دیتے ھیں اور سب کو بلا کر مگنی کرتے ہیں۔ پھر کھانا کھایا تو پھر اینڈ میں چائے چلی تو پھر باتیں ھوئی اور رات کے 12 بج گئے۔ پھر وہ چلے گئی رات کو ھم سیکس کر کے سو گئی۔ دن میں نے کہا ستارا مجھے بھول تو نہیں جاؤ گی کہا آرے تم میری چھوٹی بہن ھو میں نے کہا ایک سال کہا ہاں پر تو تو میری جان ھے جب تو شادی کرے گی تو دیکھنا بہت مزہ آئے گا۔ ھم سیکسی باتیں کرتی میں نے کہا ستارا من کی بات کہوں کہا کہو میں نے کہا اگر عامر نے چدائی کرنے کو کہا تو کر لوں گی۔ ستارا نے کہا جو کرنا شادی کے بعد کرنا میں نے کہا کوئی بات نہیں مما نے بتایا کے کل ان کے ساتھ شاپنگ شروع کرنی ھے کارٹ وغیرہ وغیرہ پھر ھم شادی کی شوپنگ اور تیارہویں میں مصروف ھوئے کارٹ بانٹے کسی کو کال کی۔ پھر شادی۔ پھر ستارا کی رخصتی ھو گئی اور میں روم میں اکیلی ھو گئی اور ستارا کی خوشی میں تھک کر سو گئی۔ پھر سارا سے میری بات ھوتی رہتی۔ اور اسی طرح دن مہنے گزرے تو کچھ دن کیلئے ستارا ججو کے ساتھ رہنے آئی۔ مما ستارا اور بچے پاپا شاپینگ کرنے گئے میرے سر میں درد تھا میں پینا ڈول کھا کر لیٹ گئی جیجو باہر گئے ھوئے ان کے جانے کے بعد کوئی 30 کے قریب آنکھ لگ گئی پھر ڈور بیل بجی تو میں اٹھی میرا سر فرش ھو چکا تھا اور اچھا فیل کر رھی تھیں۔ پھر بیل بجی تو ڈور کھولا تو ناصر ججو تھے۔ بتایا کے سب شاپینگ گئے ہیں۔ تو ججیو نے کہا موقعہ اچھا ھے اگر موڈ ھے تو ھم انجوئے کر لیتے ہیں نہیں تو نہیں مجھے چائے پلا دو میں مسکرا کر کہا چائے لاتی ھو میں نے چائے بناتی من میں آیا کے ججو تو چدائی کرنے کا کہا ھے ویسے بھی کوئی نہیں ھے کیوں ججو سے شرع کرو اور میں گرم ھو گئی چائے دی۔ کہا کیا سوچا موقعہ کا میں نے کہا اگر وہ آ گئے تو کہا تب تک دو بار پانی پانی ھو چکی ھوگی تو میں ججو پر ٹوٹ پڑی ججو مجھے چوما ھوا آٹھا کر روم میں لایا اور پھر میری چوت میں ایک دم ڈال دیا مجھے درد ھوا لیکن مستی میں پتا نہ چلا ججو نے مجھے دوبا فارغ کیا اور خود ایک بار میری چوت میں فارغ ھوا پھر بیل بجی ھم نے کپڑے پہنے ججو  سے کہا آپ گیٹ کھولو کہا چاندنی سر درد کی وجہ سے سو رھی ھے میں جاکر لیٹ گئی پھر مما آئی مجھے اٹھایا تو درد کا پوچھا میں نے کہا اب کچھ بہتر ھے۔ پھر شاپنگ دیکھائی۔ پھر رات کو تین بجے ججو آگیا ھم چدائی کی پھر چلا گیا پھر سارا چلی گئی۔ کچھ دن بعد ستارا نے کال پر کہا چاندنی تیری چوت چانٹے کو من کرتا ھے تم کچھ دن آجاؤ جب ناصر دن میں آفس جائے گا تو مستی کریں گیں۔ میں نے جب میں کہو تو عامر کو بلاؤ گی۔ کہا ٹھیک ھے بس تو پاپا کو کہے تجھے یہاں چھوڑ جائے۔ میں نے کہا ٹھیک ھے۔ پھر میں ستارا سے ملی پاپا گھر چلا گیا۔ رات کو ججو آیا میں نے اشارے سے کس کیا پھر رات کو ججو سے چدائی کی۔ پھر دن میں ستارا سے سیکس کیا اسی طرح ہفتہ ھو گیا ججو اور ستارا سے کرتے ستارا کو عامر کو کہا تو ناصر سے کال کرائی پھر عامر آیا تو رات کو چدائی کی۔ پھر میں اور عامر نے ایک ہفتے چدائی کی پھر ججو کو بھی وقت دی دیتی۔ عامر نے کہا تم مجھ سے شادی کر لو۔ میں نے کہا پھر رشتہ مانگ لو۔ پھر ستارا سے کہا بھابھی آپ انکل سے کہیں کے عامر چاندنی سے شادی کرنا چاہتا ھے سب کو لےکر رشتہ لینے آؤ تو پاپا نے آنے کو کہا پھر میری شادی ھوئی اور میں ساس سسر کے گھر عامر کے روم میں دلہن بن کر بیٹی تھی تو عامر نے کہا سوہاگ رات گانڈ سے شروع کریں۔ تو جیسے کیسے گانڈ کی سیل کھول دی پھر  ھم نے دن رات چدائی کی۔ تو ججو نے کال پر چدائی کا کہا میں نے کہا اب میں تب کروں گی جب تم اور عامر ایک ساتھ مل کر کرو گے۔ کہا یہ کیسے ھو گا میں نے کہا ستارا اور عامر کی چدائی کروا دیتے ہیں۔ پھر ھم مل کر کیا کریں گے۔ کہا پر ھو کیسے میں نے کہا تم میرا ساتھ دو تو سب آسان ھو جائے گا کہا اس لن کا کیا کروں میں نے کہا جتنی مارنی ھے ستارا کی مارو کل میں تہماری دعوت کر رھی ھوں۔ کل سے دیکھو میں کیا کرتی ھوں۔ کہا مجھے بتاتی رہنا میں ساتھ ھوں۔ پھر ستارا کو کھانے اور رات کیلئے دعوت دی۔ اکیلے میں نے ستارا سے کہا تم عامر سے چدائی کر سکتی ھو کہا کیا تم کہے رھی ھو۔ میں نے کہا تو کیا ھوا میں بھی ناصر سے کر لوں گی آگے چل کر بہت مزہ آئے گا۔ کہا پگلی کہیں کی وہ تو میں نے فٹ سے کہا تو کیا دوسرے کا لےکر دیکھتی ہیں۔ کہا ایسے کیسے ھوگا میں نے کہا ھم کر سکتی ہیں۔ اب تو ھم شادی شدہ ہیں بچے کی بھی ٹینشن نہیں تو کہا جب ان کو پتا چلا تو میں نے کہا ھم ان کو سمبھال لینگیں یار ھے جب آپ نے کہا تھا ناصر چوت نہیں چاٹتا ھوگا تو میں چٹوا لونگی اب بتاؤ چاٹتا ھے نا کہا ہاں وہ تو پہلے سے میں نے کہا تو اس میں منا لینگی لیکن ستارا نے ہاں کا جواب دیا تو عامر آگیا ستارا سے کہا آپ باتیں کریں میں چائے لے کر آتی ھوں۔ میں چائے بنانے لگی اور ناصر باہر سے آیا اور مجھے کچن میں دیکھا تو میرے پاس آیا میں نے کہا یار تھوڑا سا پکڑنے تؤ میں نے کہا پکڑنے کو کس نے منع کیا ھے کچھ دیر مست رھی پھر چائے بنی تو ناصر واش گیا میں چار کپ چائے لے کر گئی تو دونو ھونٹ چوسنے والے تھے میری اچانک نظر پڑی جب میں ڈور کھول کر اندر آئی اور دونو اچانک ہٹے۔ پھر ناصر بھی آیا چائے پی پھر رات رھے کر چلے گئے دو دن بعد ستارا کو کال کی اور ستارا سے کہا ایک بات ھے پہلے وعدہ کرو آپ نے غصہ نہیں کرنا اور میری بات کا جواب دینا ھے وعد کیا میں نے کہا اس دن جب مما کے ساتھ شاپنگ گئی تھی جس دن سر میں درد تھا کہا ہاں مجھے یاد آگیا میں نے کہا اس دن ناصر سے چدائی ھوگئی تھی میں چاہتی ھو کے ھم آپس میں ناصر عامر سے کریں۔ کہا اچھا تم کہتی ھوں مان لیتی ھوں پھر تم کل غامر کے ساتھ آجاؤ تو تم ناصر کو روک رکھنا صبح تک میں عامر کے ساتھ کر لوں گی۔ پھر ھم گئے اور میں نے ناصر سے کہا تم ساری رات میرے ساتھ مزے کرو اور ان کو کرنے دو ناصر تو چدائی کا سن کر خوش ھو گیا۔ پھر ھم چدائی کی پھر کھانا کھایا تو پھر چدائی کی۔ اب عامر کو بھی ستارا نے سمجھا دیا اور عامر نے ہاں کر دی پھر ھم نے چائے پی اور ایک ساتھ مل کر چدائی کی۔ پھر کبھی دونو میرے ساتھ تو کبھی ستارا کے ساتھ۔ اس کے بعد تو ھم ستارا کے گھر چدائی کرتے میں اور ستارا دونو کا لن لیتی اور دونوں ہماچوتیں اور میری گانڈ لیتے پھر ایک دن ستارا کی گانڈ کھولنے کی چدائی کی اسی طرح ستارا پیٹ سے ھو گئی۔ تو میں دونو سے خوب چدائی کرتی پھر ستارا کو بیٹا ھو پھر سہی ھوئی تو ستارا مزے کرنے لگی ایک رات کو ساس سسر ستارا کے ہاں رہنے گئے پھر کچھ دن بعد ستارا نے بتایا کے سسر سے بھی چدائی ھو گئی میں نے کہا واہ ستارا کیسے کہا سسر کو چدائی کرتے لن کو دیکھا تو تو سسر نے مجھے دیکھ لیا ناصر اپنی مما کے ساتھ تھے میں بہت گرم تھی جب سسر نے رات کی بات کی تو میں لن کی تعریف کی بس پھر میں شروع ھو گئی ابھی بھی سسر تین چار بیویاں رکھ سکتا ھے۔ تم بھی کر کے دیکھ لو میں نے کہا کسی دن موقعہ دیکھ کر مزے کروں گی۔ پھر سسر مجھ پر ٹھرکی ھونے لگا میں سمجھ گئی اور ایک رات سسر کا بھی پانی نکال دیا۔ ستارا کو بتایا تو کہا تو تجھے تو گھر میں دو لن مل گئے اب خوش ھے یا اور لےگی میں نے کہا موقعہ ملا تو نہیں چھوڑوں گی۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

No comments:

Post a Comment