شنو جان کی سیکس جوانی

Thursday, January 5, 2023

میں بھی مان گئی

ھیلو دوستو میرا نام نغمہ ھے


۔ میں بہت خوبصورت ھوں۔ میری کالی آنکھیں ہیں۔ بھرے بھرے گال ہیں میرے ھونٹ رس بھرے رسیلے ہیں میرے ممے بڑے ہیں اور مموں کی نیپلیں موٹی ہیں اور پینک ہیں۔ میری چوت کیوٹ ھے اور میری چوت ہمیشہ بالوں سے صاف رہتی ھے۔ میری گانڈ بہت نرم ھے۔ ھم فیملی کے 8 افراد ہیں۔ اور میں اپنے بہین بھائیوں سے بڑی ھوں۔ اور انجم مجھ سے ایک سال چھوٹا ھے۔ باقی دو بہنیں اور دو بھائی ھم سے بہت چھوٹے ہیں۔ میں اور انجم نے ایک ساتھ بی اے کیا تو مماپاپا میری شادی کو لےکر بیٹھ گئے۔ انجم مجھ سے بہت پیار کرتا ھے۔ انجم میرا بہت پیارا اور سیکسی بھائی ھے۔ میں اور انجم بچپن سے ساتھ سوتے آئے جب جوان ھوئے تو پھر بھی ھم دونو ساتھ سوتے تھے۔ میں اور انجم ہمیشہ جپھی ڈال کر سوتے تھے۔ ھم دونوں میں کبھی کبھی سیکسی باتیں بھی ھو جاتی تھی۔ جب میرے ممے ابھرنے لگے تو انجم مجھ سے پوچھتا کے باجی یہ بڑے کیوں ھو رھے ہیں میں مما سے پوچھ کر انجم کو سب بتاتی۔ اور انجم مموں کو دیکھنے کا کہتا تو میں انجم کو اپنے چھوٹے ممے دیکھاتی اور ساتھ میں انجم کا لن بھی بڑا ھو رہا تھا انجم مجھے بتاتا کے میری للی بھی بڑی ھو رھی مجھے دیکھاتا بھی تھا اور میں بھی انجم کا لن دیکھتی تھی انجم کہتا باجی جیسے میرا ھے کیا تیرا بھی ایسا ھے میں جب کہتی کے نہیں میری تیرے والے سے الگ ھے تو کہتا باجی پھر دیکھاؤ آپ کی کیسی ھے پھر انجم میری دیکھتا۔ پھر انجم اور میں بڑے ھو گئے۔ میرے ممے مما کے مموں سے بڑے ھو گئے انجم میرے بڑے مموں دیکھنے کا کہتا تو جب ہمارے بہین بھائی سو جاتے تو میں انجم کو اپنے بڑے ممے دیکھاتی انجم میرے بڑے مموں کو ہاتھ بھی لگاتا اور دباتا بھی کہتا باجی یہ تو سخت ہیں آپ کے ممے تو مما کے مموں سے بڑے ہیں۔ کبھی کبھی تو انجم کا لن بھی کھڑا ھو جاتا تھا جس سے ھم دونوں کو شرم سی بھی آجاتی تھی۔ جب کبھی رات کو میں اور انجم ایک دوسرے کو جپھی ڈال کر اور ٹانگوں میں ٹانگیں ڈال کر سیکسی باتیں کرتے تو انجم کا لن کھڑا ھو جاتا تو میری چوت پر ھوتا تو میں کہتی انجم اس کو ہٹاؤ پہلے تو تیرا چھوٹا تھا اب تو تیرا بڑا ھو گیا ھے تو انجم اپنے لن کو ہٹاتا اور کبھی میں انجم کا لن پکڑ کر کہتی جب دیکھو تیرا یہ کھڑا ھو جاتا ھے۔ جب سردیاں آتی تو سردیوں میں انجم اور میں بنا جپھی ڈالے سوتے ھی نہیں تھے۔ اور نہ ھی انجم کچھ کرتا تھا اور نہ ھی میں کچھ کرتی تھی انجم کی ٹانگوں میں میری ٹانگیں ھوتیں۔ جب میں کروٹ لے کر سوئی ھوتی تو انجم نے مجھے پیچھے سے اپنی باھوں میں بھرا ھوتا اور انجم کا لن میری گانڈ کے ہیپ میں ھوتا کبھی میں انجم کا لن پکڑ کر اسے اٹھاکر کہتی اسے ہٹاؤ۔ اور نہ ھی کبھی ہمارا چدائی کا موڈ ھوا اور نہ ھی کبھی ہمیں اس طرح کا خیال آیا بس اسی طرح میرا اور انجم کا وقت گزرا اور ھم نے بی اے کا پیپر دیا بی اے کے بعد میری شادی ھو گئی اور میں شوہر کے ساتھ کراچی آگئی شوہر ایک کمپنی میں جوب کرتا تھا جس سے شوہر کو گاڑی اور رہنے کی جگہ بھی ملی تھی سوہاگ رات ھم نے کراچی آکر کی اور شوہر سے چدائی اور لن کا پتا چلا۔ سوہاگ رات کو شوہر نے مجھے ایک فلم دیکھائی جو انگریزی لینگویج میں تھی۔ جب فلم شروع ھوئی تو ایک گھر دیکھایا اس گھر میں دو بوڑھے میاں بیوی کو دیکھایا پھر بہین بھائی کو دیکھایا جو ایک روم رہتے تھے فلم چلتی گئی پھر بہین بھائی کسینگ کرنے لگے پھر آگے چل کر وہ اور فری ھو گئے آخر ان میں چدائی شروع ھو گئی پھر تو بس ان کی چدائی ھوتی رھی پھر لڑکی سے ایک لڑکے نے پرپوز کیا اور اس نے شادی کر لی اور لڑکی کے بھائی نے بھی شادی کر لی پھر فلم ختم ھو گئی۔ جس طرح فلم میں چدائی دیکھائی تو شوہر نے بھی ویسے کرنے کو کہا شوہر نے میری چوت کو چاٹا مجھے اپنا لن چوسنے کو کہا میں نے بھی فلم کی طرح لن کو چوسا پھر میری چوت میں لن ڈال کر سیل کھول دی اس کے بعد تو میں شوہر پر ہمیشہ چدائی کیلئے چڑھی رہتی۔ اسی طرح میری شادی کو ایک مہینہ ھو گیا۔ پھر انجم کی کراچی میں جوب لگی اور انجم کو بھی گاڑی اور رہنی کیلئے فلیٹ میں گھر ملا انجم کا ہمیں پتا چلا تو چھٹی کے دن ھم انجم سے ملنے جاتے۔ اور شادی کو دو مہینے ھوگئے۔ پھر جب مجھے انجم کے ساتھ گزرے ھوئے دن رات یاد آتے تو میں مسکرا کر خود سے کہتی ھم کتنے نادان تھے۔ پھر میں وھی فلم دیکھتی کے بہین بھائی آپس میں چدائی کرتے۔ میں تو سوچنے لگتی کے میں نے انجم کو اپنے ممیں دیکھائے اور انجم کا لن دیکھا اور پکڑ بھی لیتی تھی اور انجم کو اپنی چوت دیکھائی لیکن یہ سب کرنے کا ہمیں تو خیال بھی نہیں آیا شاید اگر ھم کو خیال آتا تو ھم بھی فلم کی طرح آج چدائی کرتے۔ اور میری شادی کو 6 مہنے ھوئے تو شوہر آفس سے گھر آرھا تھا اور راستے میں کسی نے شوہر کو گولی مار دی اور اسی وقت شوہر کی موت ھو گئی جب مجھے پتا چلا تو میں بہت روئی مماپاپا اور انجم بھی آگیا شوہر اتنا اچھا تھا کے چدائی سے مجھے بھرپور خوش کرتا شوہر نے گانڈ کی فرمائش کی تھی جو میں رات کو دینے والی تھی مگر شوہر تو مجھے چھوڑ کر اس دنیا سے چلا گیا تیسرے دن آفس سے نوٹس آیا کے گھر خالی کر دو تو مماپاپا مجھے اپنے ساتھ گاؤں لے گئے۔ میں شوہر کو یاد کر کے بہت روتی تو مماپاپا نے انجم کو بلایا کے مجھے اپنے ساتھ لے جائے پھر انجم مجھے اپنے ساتھ لے آیا اور پھر سے میں اور انجم ساتھ سونے لگے لیکن اس بار میں انجم سے الگ ھو کر سوتی۔ جب مجھے شوہر کی چدائی یاد آتی تو میں بہت روتی۔ اور انجم میرا غم بھلانے کی کوشش کرتا رھا پھر دھیرے دھیرے میرا غم دور ھو رھا تھا جب کبھی انجم نید میں میرے ساتھ سویا ھوتا اور انجم کا لن مجھے ٹکرانے لگا اور اسی طرح 4 مہنے ھو گئے اب میں شوہر کا غم بھول چکی تھی اور انجم کا لن مجھے مست کرنے لگا اب میں سوچنے لگی۔ اور بہت ھوٹ ھونے لگی۔ کبھی من کرتا انجم سے چدائی کروں کبھی نہ کرنے کو من کرتا۔ میں انجم کے لن کا سوچ سوچ کر ھوٹ ھو جاتی۔ میں وہ فلم بھی دیکھنے لگی۔ سوچا کے کیا کرو سمجھ میں بھی کچھ نہیں آتا تھا جب کبھی انجم کا لن میرے ساتھ لگتا تو میری آنکھ کھل جاتی مجھے سکون ملتا اور میں چپ چاپ پڑی رہتی۔ اسی طرح میرا من بار بار کہتا کے انجم کے ساتھ کر لوں۔ آخر من کو خوش کرنے کیلئے میں بھی مان گئی۔ لیکن مشکل تھی انجم کو تیار کرنا سوچا کے انجم کو دھیرے دھیرے گرم کروں گی۔ اور سوچا کے رات سے یہ کام شروع کروں گی ویسے انجم کو تیار کرنا اتنا مشکل نہیں تھا کیونکہ میں اور انجم ساتھ سوتے تھے بس میں جپھی نہیں ڈالتی تھی۔ انجم نید میں مجھ سے چپکا ھوتا۔ پھر میں نے انجم کی پسند کا کھانا بنایا اور انجم 7 بجے آفس سے گھر آیا میں نے میکپ کیا ھوا تھا اور انجم نے مجھے میکپ میں دیکھ کر بہت خوش ھوا اور میری تعریف کی پھر انجم نے باہر گھومنے کا کہا میں نے کہا کھانا تو کہا بعد میں کھائیں گے پھر ھم گھومنے گئے اور ھم گھوم کر 10 بجے گھر آئے کھانا کھایا کچھ دیر باتیں کی تو انجم نے کہا اس ہفتے مجھے 15 دنوں کی چھٹیاں ملنے والی ہیں کہو تو ھم گاؤں چلتے ہیں میرے من میں آیا کے گاؤں جاکر کیا کروں گی انجم کو تیار کروں تو 15 دنوں تک ھم چدائی کریں گے میں نے کہا انجم ھم گاؤں نہیں جاتے ھم ساتھ میں وقت گزارے گے یہ سن کر انجم بھی مان گیا۔ پھر انجم نے سونے کا کہے کر روم گیا میں بھی جلدی سے برتن واش کر کے روم میں آئی۔ اور میری چوت میں آگ لگی تھی انجم نے رضائی لی ھوئی تھی میں رضائی میں آکر انجم کے ساتھ ھوکر انجم کو باہوں میں بھر کر اپنی طرف کروٹ دی تو انجم کروٹ لےکر میرے طرف ھوکر مجھے اپنی باھوں میں لیا میں نے انجم کی ٹانگوں میں اپنی ٹانگوں میں کر کے انجم کے لن کے ساتھ اپنی چوت لگا کر انجم کو دیکھنے لگی انجم بھی مجھے دیکھ رھا تھا میں نے انجم کے ھونٹ کو چوما تو انجم نے کہا باجی کیا ھوا میں نے کہا کیا میں اپنے بھائی کو پیار نہیں کر سکتی انجم نے کہا باجی میں نے کب روکا ھے میں نے کہا آج بہت من کر رہا ھے تم کو پیار کرنے کو کہا ٹھیک ھے باجی آپ کا جیسے من کرے ویسے پیار کرو یہ سن کر تو مجھے بہت اچھا لگا میں نے انجم کے منہ میں اپنا منہ دیا اور انجم کے ھونٹ چوسنے لگی اتنی دیر میں انجم کا لن کھڑا ھو گیا میں انجم کو چومتی ھوئی انجم کو اپنی باھوں میں بھر کر دبا رھی تھی اور انجم کے چہرے کو چومتی ھوئی انجم کے لن کو پکڑ کر اپنی مٹھی میں لےکر سلوسلو سہلاتی ھوئی کہا انجم تیرا جب کھڑا ھوتا ھے تو مجھے بہت اچھا لگتا ھے انجم نے کہا سچ میں باجی میں نے کہا کیا میں تیرا دیکھ سکتی ھوں کہا باجی یہ بھی کوئی پوچھنے کی بات ھے۔ پھر میرے مموں کو دباتے کہا بہت دن ھو گئے آپ کے یہ دیکھے میں نے کہا دیکھنا ھے کہا ہاں میں نے کہا اچھا میں دیکھاتی ھوں پھر میں نے نیٹی اتار کر برا بھی اتار دیا اور انجم میرے مموں کو دیکھنے لگا میں نے انجم کا ہاتھ پکڑ کر اپنے مموں پر رکھ کر انجم کے لن کو سہلانے لگی اور انجم میرے مموں کو دبانے لگا میں تو بلکل نگی تھی اور انجم صرف چڈی میں تھا میں نے مموں کو انجم کے منہ پر رکھا انجم چومنے لگا میں نے انجم کی چڈی میں ہاتھ ڈال کر لن کو ہاتھ میں لےکر سہلانے لگی انجم اب مستی میں میرے مموں کو چومنے لگا میں نے انجم کے لن کو چڈی سے باہر نکال کر دیکھا تو لن تو بہت کیوٹ تھا میں نے کہا انجم تیرا تو بہت کیوٹ ھے انجم نے میرے مموں کی بہت تعریف کی پھر انجم نے اپنے ایک ہاتھ کو میری چُوت پر رکھا اف میں تو کنٹرول سے باہر ھو گئی پھر انجم نے میری چوت میں ایک انگلی ڈالی اف میری چوت میں آگ لگ گئی انجم نے کہا باجی آپ کی تو بہت گرم ھے میں نے کہا ہاں کیا تم اس کو ٹھنڈی کر سکتے ھو کہا باجی جیسے آپ کہیں میں نے کہا پھر دیر کس بات کی پھر انجم نے مجھے لیٹا کر میرے اوپر آکر اپنی چڈی اتار کر میری چوت میں لن اندر کرنے لگا پھر چوت میں پورا لن گیا تو میں پاگل سی ھو گئی پھر انجم چدائی کرنے لگا پھر ھم دونوں جوش میں آکر چدائی میں مست ھو گئے ساری رات ھم چدائی کرتے رھے صبح بیہوش ھوکر نگے سوگئے صبح میں اٹھی اور بہت خوش تھی سوچا کے اف یہ تو ایک رات میں ھی کام بن گیا شاید انجم بھی یہی چاہتا تھا ناشتہ بناکر میں انجم کو اٹھا رھی تھی تو انجم نے مجھے پکڑ کر چڑھ گیا میں بھی مستی میں آگئی ھم نے چدائی کی پھر انجم نے کہا میں آفس فون کرتا ھوں کے میری طبیعت خراب ھے میں نے کہا ٹھیک ھے فون کر کے بتایا پھر ھم چدائی میں مست ھو گئے پھر کچھ دن بعد انجم کو چھٹیاں مل گئیں اور اسی رات انجم نے گانڈ کی فرمائش کی میں نے آسرا نہیں کیا انجم نے پیار سے میری گانڈ کی سیل کھول دی پھر میں انجم کے لن کو پیار کرتی اور انجم میری چوت کو پیار کرتا انجم کی چھٹیوں میں ھی میں انجم کے لن سے حاملا ھو گئی صبح میرا من متلانے لگا اور کھٹا کھانے کو من کرتا اور انجم کے سامنے تین چار بار الٹیاں کر چکی تو انجم مجھے لیڈی ڈاکٹر کے پاس لے گیا تو مجھے پیٹ سے ھونے کی ڈاکٹر نے خوشخبری دی میں تو سن کر بہت خوش ھوئی ھم گھر میں انجم کو پیار کرتی کہا انجم تم باپ بننے والے ھو اور میں مما بننے والی ھوں اگر مماپاپا پوچھیں تو کہے گے شوہر کا ھے اس رات میں نے اور انجم نے مست چدائی کی پھر دن مہنے گزرنے لگے اور مجھے بیٹا ھوا مماپاپا بہین بھائی سب آئے ہمارے بچے کو سب نے پیار کیا مماپاپا تو کہتے یہ تو بلکل تم دونو بہین بھائیوں پر گیا۔ ویسے ھم پر کیوں نہ جاتا کیوں کے یہ ھم دونوں کا تھا۔ رات کو مما نے مجھے شادی کا کہا اور انجم کو بھی کہا ھم نے کہا فیلحال تو ھم نے شادی نہیں کرنی مماپاپا نے بہت ضد کی جب کے میں اور انجم میاں بیوی کی طرح مزے کر رھے تھے اب تو ہمارا بیٹا بھی ھو گیا تھا اب میں انجم کے سوا کسی کا سوچ نہیں سکتی تھی کیوں کے اب انجم میرے بنا رھے نہیں سکتا تھا اور میں انجم کے سوا جب سب چلے گئے تو میں اور انجم چدائی کرنے میں ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے جب بیٹا ایک سال کا ھوا تو پھر میں پیٹ سے ھو گئی اس بار مجھے بیٹی ھوئی اور اس بار ھم نے مماپاپا کو نہیں بلایا بس فون کر کے شادی کا کہتے جسے ھم ٹال دیتے اسی طرح میرے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ھوئی اور ھم کو مماپاپا کہتے۔ جب سب سے چھوٹی بیٹی چار سال کی ھوئی تو ایک دن مماپاپا اچانک آگئے جب ہمارے چار بچوں کو دیکھا تو ہمیں برا بھلا کہے کر واپس چلے گئے اور ھم سے 8 سال تک بات نہ کی لیکن ہمارے بار بار رابطے کرنے پر آخر مما مان گئی اور مما نے پاپا کو بھی منا لیا میں اور انجم آج بھی ساتھ ہیں اور اپنے بچوں کے ساتھ بہت خوش ہیں تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔

۔ 

No comments:

Post a Comment