ھیلو دوستو
میں جب جوان ھوئی تو ایک بار مماپاپا کو چدائی کرتے دیکھا اور پاپا کا لن بھی دیکھا مما پاپا کے لن کو پیار کرتی اور پاپا مما کی چوت کو پیار کرتامما پاپا کے لن کو اپنی چوت گانڈ میں بھی لیتی پھر اسی طرح اکثر مماپاپا کی چدائی دیکھتی پھر میں خود سے سیکس کرتی اپنے مموں کو خوب دباتی پھر میرے ممے بڑے ھوتے گئے اور میں پاپا کے لن کو دیکھ دیکھ کے میں لن کیلئے تڑپتی من کرتا کوئی تو لن مل جائے اور اسی طرح میرا وقت گزرنے گا پھر ایک بار مما نے شادی کا کہا کے تیرا رشتہ آیا ھے لڑکا دوبئی میں جوب کرتا ھے اور اس کا ایک چھوٹا بھائی بھی ھے اگر تم بولو تو ان کو کھانے پر بلاؤں میں نے فورن ہاں کہا پھر وہ کھانے پر آئے دونو بھائی کیوٹ تھے پھر کچھ ھی دنو میں میری شادی ھوئی اور میں شوہر کے ساتھ آگئی یہاں میں نے سہاگ رات کی جب لن کے مزے لیئے تو میں مست ھو گئی میں تو فل جوش سے چدائی کرتی پھر تین مہینے بعد شوہر دوبئی چلا گیا اور میں پھر لن کے لیئے ترس گئی شوہر سے فون پر سیکس باتیں کرتی سیکس بھی کرتی اور چوت کا رس نکالتی اسی طرح چھ مہینے ھوئے تو شوہر نے آنے کا بتایا میں بہت خوش ھوئی پھر شوہر پندرا دن کیلئے آیا میں نے دن رات شوہر سے مست ھوتی رہی اور پتا ھی نہ چلا کے پندرا دن ھو گئے اور شوہر چلا گیا میں بہت ھوٹ ھوتی دیور آفس جاتا اور آٹھ بجے گھر آتا اور اسی طرح دن گزرنے لگے پھر ایک رات کو ایسا ھوا کے دیور کب آیا مجھے پتا نہ چلا اور وہ اپنے روم میں تھا مجھے فون پر بتایا تھا کے بھابھی میں رات کو دیر سے آؤنگا تم کھانا کھا لینا اور سو جانا میرے پاس گھر کی چابی ھے اور رات کا ایک بج رہا تھا اور میں نگی ھوکر سیکس میں مست تھی جب میری چوت نے رس چھوڑا تو مجھے پیاس لگی میں کچن میں پانی پی کر دیور کے ڈور کے پاس سے گزری تو اندر سے دیور کی آواز آئی دیور نے کہا یہ لو دو ہزار پھر لڑکی کی آواز آئی لڑکی نے کہا پیسے ٹیبل پہ رکھ دو جاتے لے لونگی میں نے ڈور کے ہینڈل کو گھمایا تو ڈور کھل گیا دیکھا لڑکی دیور کے لن کو پیار کر رھی ھے جب میں نے دیور کا لن دیکھا اتنا کیوٹ لگا کے میں کیا بتاؤں پھر دیور نے لڑکی کی چوت کو پیار کیا پھر دونو چدائی کرنے لگے میں تو بہت ھوٹ ھوگئی لڑکی نے گانڈ میں بھی چدوایا لڑکی کی چوت بار بار رس چھوڑتی لڑکی نے کہا کب سے لگے ھو تم فاریغ ھی نہیں ھو رھے مجھ سے برداشت نہ ھوا میں اپنے روم میں آکر سیکس کیا پھر چوت کا رس نکلا تو میری آنکھ لگ گئی جب میں صبح اٹھی تو لڑکی جاچکی تھی اور دیور سو رہا تھا میں بریک فاسٹ بنانے لگی پھر میں دیور کو اٹھانے گئی تو دیور چڈی میں سورہا تھا اور چڈی میں دیور کا لن کھڑا تھا کچھ دیر تو میں دیکھتی رھی پھر بنا اٹھائے میں واپس آکر ٹیبل کی کرسی پر بیٹھ کر دیور کا سوچنے لگی من میں آیا کے شوہر تو باہر ھوتے ہیں کیوں نہ دیور سے دوستی کروں یہ سوچتے سوچتے مجھے دو گھنٹے ھو گئے پھر کچھ دیر بعد دیور چڈی پہن کر ناشتہ کرنے آیا دیور کو دیکھ کے میں بہت ھوٹ تھی دیور نے ناشتے کی تعریف کی میرے من میں آیا کے اگر دیور سے کرونگی تو گھر کی بات گھر میں رھے گی اور کسی کو پتا بھی نہیں چلے گا پھر سوچا کوئی موقعہ دیکھ کے دیور سے بات کرونگی پھر ایک مرتبہ ایسا ھوا کے میں ھوکر سیکس میں مست تھی تو اچانک دیور اندر آگیا اور مجھے نگار سیکس کرتے دیکھا میں نے دیور کو دیکھا پھر دیور سوری کہے کر روم سے باہر چلا گیا پھر میں نیٹی پہن کر باہر آئی اور دیور لوبی میں صوفہ پر بیٹھ کر ٹیوی دیکھ رہا تھا میں دیور کے پاس آکر کہا کوئی کام تھا تو دیور نے کہا بھابھی میری ترقی ھوگئی ھے اور میری سیلری بھی تیس ہزار سے ساٹھ ہزار ھو گئی ھے یہ آپ کو بتانا تھا پھر دیور نے کہا بھابھی میں تم کو شاپنگ کرانا تھا بس تم تیار ھو جاؤ ھم شاپنگ کرنے جاتے ہیں پھر ھم شاپنگ کرنے گئے اور میں نے اپنے لیئے سیکسی کپڑے لیئے پھر ھم گھر آئے اور اب میں گھر میں سیکسی کپڑے پہنتی پھر میں دیور کو باتوں باتوں میں کہتی میں بہت کنڑول کرتی ھوں لیکن نہیں ہوپاتا پھر اسی طرح ایک مرتبہ دیور سے کہا تیرا بھائی گھر تو ھوتا نہیں تو میں تم سے ایک بات کہنا چاہتی ھوں دیور نے کہا کہو میں نے کہا اگر گھر کی بات گھر میں رھے تو اچھی بات ھے یاں غلت ھے دیور نے کہا اچھی بات ھے میں نے کہا اگر تم بھائی کی جگہ شیر کرو تو مجھے اچھا لگے گا تو دیور نے کہا آپ میرے بھائی کی بیوی ھو اور میری بھابھی ھو میں ایسا نہیں کر سکتا میں نے کہا کیوں میں تیری بہن تو نہیں ھوں لیکن دیور اٹھ کر باہر چلا گیا پھر رات کو آیا کھانا کھاتے میں نے کہا آپ نے کچھ سوچا کہا بھابھی آپ کیا کہے رھی ھو میں نے کہا جو آپ سن رھے ھو پھر میں نے کہا اس طرح آپ کے پیسے بھی بچ جائیںگے تو دیور نے مجھے دیکھا میں نے کہا مجھے پتا ھے اس رات تم کسی لڑکی کو لائے تھے اور اسے دو ہزار بھی دیئے تھے دیور چپ تھا میں نے کہا تم مرد ھو اگر تم باہر سے کوئی بھی پیسوں سے لڑکی لاؤگے تو کچھ نہیں ھوگا اگر میں کسی کو گھر میں لاؤنگی تو ایک میں بدنام ھو جاؤنگی اور تم کو کیا اچھا لگے گا دیور نے کہا مجھے تو مجھے بھائی کو بھی اچھا نہیں لگے گا میں نے کہا پھر کیوں نہ گھر کی بات گھر میں رھے تو دیور پھر اپنے بھائی کی بات کرنے لگا میں دیور کی بات کو ٹوکتے کہا بھائی کو چھوڑو اپنی کہو ویسے بھی تیرا بھائی صرف کچھ دنوں کیلئے آتا ھے اس کے جانے کے بعد میں پھر تڑپ اٹھتی ھوں دیور نے کہا میں ایسا نہیں کر سکتا تو مجھے غصہ آیا میں نے کہا تم میری بات کو کیوں نہیں سمجھ رھے اور غصے سے میں اپنے روم میں آکر بیڈ پر لیٹ گئی اور مجھے نیند آگئی صبح ھم ناشتہ کر رھے تھے دیور نے مجھ سے بات کی میں نے کہا مجھ سے بات مت کرو ایک چھوٹی سی بات کو مان نہیں رھے تم نہیں جانتے میں کس طرح زندگی گزار رھی ھو اس رات کو تم نے مجھے خود دیکھا تھا ایسا نہ ھو میں باہر منہ مارنے لگو اور میری آنکھوں میں آنسوں نکلنے لگے تو دیور اٹھ کر میرے ساتھ کرسی پر بیٹھ کر کہا بھابھی رونا بند کرو میں جانتا ھوں کے تم نے مجھ سے سچ سچ کہا ھے لیکن اگر بھائی میں نے ٹوکتے کہا تیرے بھائی کو پتا نہیں چلے گا تو دیور نے کہا اچھا پھر مجھے سوچنے کا موقعہ دو اور پلز مجھ سے ناراض مت ھو ھم گھر میں بس دو ھی تو ہیں میں نے کہا اس لیئے تو کہے رہی ھوں کے کسی کو پتا نہیں چلے گا جب تم پیسے دےکر لڑکی کی پیاس بجھا سکتے ھو تو اپنی بھابھی کی یہ بات نہیں مان سکتے تو میں نے دیور کو باہوں میں بھر کر دیور کے ھونٹ چومے تو دیور نے مجھے یہ کہتے ہٹایا پلز مجھے سوچنے کا موقعہ دو میں نے کہا اچھا ٹھیک ھے میں تم کو تین دن دیتی ھوں سوچنے کا اگر نہیں مانے تو پھر میں باہر منہ ماروگی اور اس کی وجہ تم ھوگے پھر میں غصے سے اپنے روم آکر لیٹ گئی پھر دیور آفس چلا گیا میں بہت ھوٹ تھی نگی ھوکر سیکس کیا مگر مجھے بلکل مزہ نہیں آیا پھر میں کپڑے پہن کر گھر کے کام میں لگ گئی پھر تین بجے دیور نے فون کیا اور کہا بھابھی میں نے کہا بولو کہا رات کو تیار رہنا ھم فلم دیکھنے چلینگے میں نے ٹکٹ بک کی ھوئی ھے اور پلز مجھ سے ناراض نہ ھوا کرو تم مسکراتی اچھی لگتی ھو اور غصہ تو تم کو بلکل سوٹ نہیں کرتا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر شام کو دیور آیا پھر تیار ھوا دیور کو جب میں نے دیکھا تو بہت کیوٹ لگ رہا تھا میں نے دیور کو چوم کر دیور کی تعریف کی دیور نے کہا جلدی چلو پھر ھم گاڑی میں بیٹھے اب میں دیور کو چوم لیتی اور کبھی دیور کی تعریف کرتی فلم دیکھنے بیٹھے میں دیور کو چومتی اور باھوں میں لیتی فلم کی تو مجھے سمجھ نہ آئی پھر فلم ختم ھوئی ھم گھر آئے تو دیور کو میں باہوں میں لےکر کہا کیا میں تم کو اچھی نہیں لگتی تو دیور نے کہا نہیں بھابھی تم بہت اچھی ھو اچھا کام تو آپ نے اپنے من کی بات مجھ سے شیر کی آپ بہت اچھی ھو پر میرے مماپاپا کے گزرنے کے بعد بھائی نے مجھے مماپاپا کی طرح پروش کی مجھے پالا ھے میں اس کا بیڈ کیسے استمعال کر سکتا ھوں آپ جوان ھونے کے ساتھ بہت خوبصورت ھو آپ کسی بھی مرد سے دوستی کرنا چاہوگی تو ہزاروں کی لائین لگ جائیگی اور آپ نے اپنے من کی بات مجھ سے شیر کی لیکن اس دوران تم پیٹ سے ھوگئی تو سوچو بھائی کو کتنا برا محسوس ھوگا میں نے کہا آرے تم فکر کیوں کرتے ھو ڈاکٹر ہیں نہ ھم اپنا چیکب کراتے رہنگے اگر میں پیٹ سے ھوبھی گئی تو ھم ابوشن کرا دینگے اگر جس دن تیرا بھائی آکر چلا گیا تو اگر پھر میں پیٹ سے ھو گئی تو میں سمبھال لونگی کیا تم چاہتے ھوکے تیری بھابھی تیرے ھوتے ھوئے باہر منہ مارے کیا تم کو اچھا لگے کا اگر اچھا لگے گا تو بتاؤ کہا اچھا تو نہیں لگے گا پھر میں دیور کو باہوں میں بھر کر چومتے کہا پلز مان جاؤ دیور نے کہا ٹھیک ھے کل آفس کے بعد بتاؤنگا میں نے کہا کل تیرا آخری دن ھے سوچنے کا اپنی بھابھی کی بات مان لو اور خوشی کی خبر دینا ورنہ میں زہر کھاکر اپنی جان دے دونگی تم فکر نہ کرنا میں باہر جاکر مرونگی پھر دیور اپنے روم میں سونے گیا پھر صبح دیور آفس جانے لگے میں نے دیور کو چومتے رخصت کیا اور گھر کا کام کرتے کرتے چار بج گئے پھر میرا فون بجنے لگا دیکھا تو شوہر کی کال تھی بات کی کہا اس بار میں نہیں آسکتا پھر کال بند ھوئی تو دیور کی کال آئی دیور نے کہا بھابھی آپ کو فون اسلیئے کیا ھے کے میں نے کہا ہاں ہاں بولو پھر کوئی بہانہ کہا نہیں بھابھی وہ میں یہ کہے رہا تھا کے تم کیوٹ سا میکپ کرنا اور میں نے کہا اور کیا کہا وہ اپنی کی شیب بھی کرلینا میں نے کہا جب تم آؤگے تو سب تیار ھوگا پھر میں نے چوت کو صاف کیا نہاکر میکپ کیا اور سیکسی ڈریس پہنا میں بہت خوش بھی تھی اور بہت ھوٹ بھی تھی خود سے کہا اب ھونگیں رنگین راتیں پھر دیور گھر آیا اور مجھے دیکھ کر تعریف کی میں دیور کو چومنے لگی پھر دیور نے مجھے اٹھاکر چومتے اپنے روم کے بیڈ پر لیٹا کر مجھے پیار کرنے لگا میں دیور کو مستی میں پیار کر رھی تھی پھر ھم پیار کرتے نگے ھوگئے دیور نے میری چوت دیکھ کر کہا واؤ بھابھی آپ کی چوت بہت کیوٹ ھے پھر میری چوت کو بہت دیر تک چومتا چوستا چاٹتا رہا پھر میں دیور کے لن کو جی بھر کے خوب چوما چوپے لگائے پھر دیور نے میری چوت میں لن ڈالا میں نے دیور کو باھوں میں بھر کر دباکر کہا اوف میری جان کب سے تڑپ رہی تھی دیور نے کہا اب تم کبھی بھی نہیں تڑپوگی پھر دیور اور میں چدائی میں مست ھو گئے تین گھنٹے بعد ھم دونو ایک ساتھ فاریغ ھوئے دیور نے کہا مزہ آیا میں نے کہا بہت مزہ آیا پھر ھم مست ھو گئے ساری رات چدائی کی پھر ھم نگے باہوں میں باہیں ڈال کر سو گئے پھر میں اٹھی اور بریک فاسٹ بناکر دیور کو اٹھانے گئی تو دیور کا لن کھڑا تھا اور لن کو پیار کرنے لگی پھر دیور اٹھا اور مجھے اپنے اوپر کیا میں چوت میں لن لےکر چودنے لگی اور کہا چل کے ناشتہ کرتے ہیں پھر دیور نے مجھے اٹھاکر چومتے ھوئے روم سے باہر لایا اور کرسی پر بیٹھا اور مجھے اپنی گود میں بیٹھا کر میری چوت میں لن ڈال کر چومنے لگا پھر میں دیور کو ناشتہ کراتی خود بھی ناشتہ کر رھی تھی میری چوت میں دیور کا لن تھا اور میں دیور کی گود میں بیٹھی تھی پھر ناشتہ کیا دیور اٹھا اور مجھے اپنی باہوں میں بھر کر اٹھایا میں نے اپنی ٹانگوں میں دیور کی کمر کو جکڑ لیا اور دیور نے میری چود میں لن ڈال کر چدائی کرتے اپنے روم کے بیڈ پر لایا اور چدائی کرنے لگے دیور نے میری گانڈ میں انگلی کرتے کہا بھابھی یہ چاہیئے میں نے دیور کو چوم کر کہا اب سب کچھ تیرا ھے پوچھو مت جو اچھا لگے بس کرو پھر دیور نے میری گانڈ کی سیل کھول کر چدائی کی اسی طرح ھم کو چدائی کرتے چھ مہینے ھوئے میں بہت خوش تھی پھر مجھے پیٹ ھو گیا تو ڈاکٹر ملے ابوشن کراکر کر ھم پھر خوب چدائی کرتے اب دیور کو میرے علاوا سکون نہیں ملتا تھا ھم ساتھ سوتے رھے اور چدائی میں مست ھوتے پھر ہماری چدائی کو ایک سال گزرا تو شوہر نے فون کیا کے میں ایک ہفتے کیلئے آرھا ھوں پھر شوہر آیا دیور آفس جاتا میں اور شوہر سارا دن چدائی کرتے پھر رات کو جب شوہر سوتا تو دیور سے چدائی کرکے شوہر کے ساتھ سوتی پھر دیور کی چھٹی تھی تو دیور نے کہا میں بہت ھوٹ ھوں میں نے کہا تم روم جاؤ میں آتی ھو آج نہاتے چدائی کرنے کو من ھے دن میں شوہر تو سویا تھا میں دیور کے روم میں آئی اور ھم واش میں شاور چلایا پانی برسنے لگا اور نیچے ھم مست ھو گئے چدائی کر کے ھم باہر آئے شوہر سو رہا تھا دیور نے کہا ابھی من نہیں بھرا میں نے کہا تیرا بھائی جاگ گیا تو رات کو کرینگے لیکن دیور مجھے اٹھاکر اپنے روم لایا پھر ھم نے چدائی کی پھر فاریغ ھوکر میں کھانا بنانے لگی پھر شوہر اٹھ کر آیا اور مجھے چومنے لگا اور ٹیل پر مجھے لیٹاکر چودنے لگا
اور میں نے دیکھا دیور اپنے روم سے باہر نکلا اپنے بھائی کو چدائی کرتے دیکھا میں نے اشارا کیا کے واپس جاؤ پھر شوہر مجھے اٹھاکر روم میں چدائی کی پھر شوہر فایغ ھوا اور نہانے گیا میں باہر آئی تو دیور نے پکڑ لیا اور اپنے روم میں لاکر چدائی میں مست کرنے لگا پھر ھم کھانا کھایا تو شوہر کا پھر موڈ بن گیا مجھے روم میں آنے کا کہے کر روم میں جانے لگا میں نے کہا میں سب سمیٹ کر آتی ھوں پھر دیور نے مجھے کچن میں پکڑ لیا میں نے کہا تیرے بھائی نے بلایا ھے دیور نے کہا تھوڑی دیر پھر دیور نے چدائی کی جب دیور فاریغ ھوا اپنے روم گیا اور اتنی دیر میں شوہر آیا اور مجھے اٹھاکر روم میں چودنے لگا شوہر فاریغ ھوا تو میں نے کہا سامان سمیٹ کر آتی ھو جیسے روم سے باہر آئی تو دیور مجھے اٹھاکر اپنے روم میں چدائی کی پھر میں نے سامان سمیٹ کر شوہر کے پاس گئی تو شوہر پھر چدائی کرنے لگا شوہر فاریغ ھوا تو کہا ایک نہاتے چدائی ھو جائے پھر نہاتے چدائی کی شوہر کسی کام سے آدھے گھنٹے کیلئے باہر گیا تو دیور نے کہا بھابھی آج تو من نہیں بھر رہا پھر روم میں چدائی کی دیور فاریغ ھوا تو میں کچن میں آئی تو اتنی دیر میں شوہر آیا اور اٹھاکر روم میں چدائی کی مجھے تو دو لنو سے بہت مزہ آرھا تھا شوہر چھوڑتا تو دیور پکڑ لیتا دیور چھوڑتا تو شوہر پکڑ لیتا میں تو فل مزے میں تھی اور اسی طرح میں ایک ہفتے تک مزے میں رھی پھر شوہر چلا گیا رات کو دیور نے ایسی چدائی کی کے مجھے بہت مزہ آیا دیور سے کہا کاش تیرا بھائی یہاں رہتا تو کتنا مزہ آتا مجھے تم دونوں سے بہت مزہ آیا اور اسی رات میں پیٹ سے ھو گئی شوہر کو بتایا اور شوہر بہت خوش ھوا پھر میرا بڑا پیٹ ھو گیا اور آخری مہینہ چل رہا تھا دیور بھی بہت خوش تھا پھر میری بیٹی ھوئی تو ایک بار دیور کا چاچو اپنی بیٹی کا رشتہ لےکر دیور کے پاس آیا دیور نے سب مجھ پر چھوڑ دیا کے چاہو تو میری شادی کراؤ یاں نہ میں نے دیور کے چاچو سے کہا کل کھانے پر آپ سب آؤ پھر کھانے پر آئے لڑکی تو بہت کیوٹ تھی میں تو لڑکی کا فگر دیکھ کے مست ھو گئی میں نے دیور کا رشتہ پکا کر دیا اور شوہر کو بتایا پھر شادی کی ڈیٹ رکھی اور یہ چلے گئے میں اور دیور چدائی میں مست ھو گئے میں نے کہا تم مجھے بھول تو نہیں جاؤ گے دیور نے کہا تم کوئی بھولنے والی ھو تم میری جان ھو دیور نے کہا بھابھی ایک بات کہوں میں نے کہا بتاؤ کہا اگر میری بیوی نے الگ رہنے کو کہا تو میں نے کہا رھے لینا بس آتے رہنا پھر شادی ھوئی تو دیورانی سے سیکس تو نہ ھو سکا پر اس نے الگ رہنے کی ضد کی دیور نے مجھ سے بات کی پھر کہا ایک بات کہو میں نے کہا کہو کہا اب میری اجازت ھے تم کسی سے دوستی کر لو میں نے مسکراتے کہا کس سے کرو تو دیور نے کہا اگر یہ کام میں کر دو تو میں نے کہا اچھا بتاؤ تو کہا میرا دوست ھے میں اور اس کی بہن چدائی کرتے تھے تو اس نے تم کو میرے ساتھ دیکھا تھا ایک دن میرے آفس آیا اور کہا اس دن لڑکی کون تھی میں نے بتایا کے میری بھابھی تھی مجھ سے کہا یار میں تیرے کام آیا ھوں تم میرے کال آؤ میں نے کہا کون سا کام کہا یار مجھے تیری بھابھی بہت پسند آئی ھے اگر اپنی بھابھی سے میری دوستی کرا دو میں اس کی بہن کو تو ویسے چودتا تھا لیکن اس کی مما بہت کیوٹ تھی میں نے کہا میرا بھی کہنا مانو کہا بولو میں نے کہا تیری مما سے کرنا چاہتا ھوں کہا ڈن پھر اس کی مما سے کیا پھر دوست سے کہا موقعہ دیکھ کے بات کرونگا بھابھی تم اسے اپنے پاس رکھنا میں نے کہا تم جو کہو گے میں تیار ھوں دیور نے کہا جیسے ھم شفٹ ھونگے تو میں اس کو آپ کے پاس بھیج دونگا پھر ھم نے چدائی کی پھر دیور شفٹ ھوئے تو میں نے دیور کو فون کیا کے کب آئے گا کہا بس وہ آنے والا ھوگا پھر تھوڑی دیر میں بیل بجی میں نے گیٹ کھولا تو اس نے دیور کا نام لےکر کہا آپ بھابھی ھو میں نے کہا ہاں پھر اپنا نام بتایا میں نے کہا اندر آجاؤ لڑکا تو بہت کیوٹ تھا پھر اس نے میری تعریف کی میں اسے دیور کے روم لےگئی چدائی کی اور اسے اپنے پاس رکھا میں اور لڑکا ساتھ سوتے دیور نے فون کر کے کہا کیسا لگا میں نے تعریف کی اور کہا اگر تم آتے تو دونو کے ساتھ کہا اچھا بھابھی میں کل آؤ گا اور سارا دن رہونگا پھر دیور آیا تو میں نے دونوں کے ساتھ خوب چدائی کی پھر شام کو دیور چلا گیا پھر لڑکے سے کہا اپنی بہن کو لاؤ لڑکے نے کہا کب میں نے کہا چاہو تو ابھی کہا ٹھیک ھے میں بلاتا ھوں فون کیا اور کچھ ھی دیر میں لڑکے کی بہن آئی دونو بہن بھائی چومنے لگے پھر مل کے چدائی کی لڑکا اپنی بہن کو بھی چود رہا تھا جب ھم فاریغ ھوئے تو لڑکے نے کہا میں کسی کام سے جارہا ھوں جب تک تم دونو انجوائے کرو چلا گیا پھر لڑکی نے مجھے چومتے کہا یار تم کتنی کیوٹ ھو میرے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چومتی مموں کو دباتی سیکس میں مست ھوگئی اور چوتو نے رس نکالا تو میں نے کہا تم اور تیرا بھائی کیسے چدائی کرنے لگے کہا وہ بھائی اور مما چدائی کرتے تھے تو میں بھی ایک رات کو نگی ان کے پاس جاکر شروع ہوگئی بس تب سے پھر میں اور لڑکی سیکس میں مست ھو گئی اور لڑکا بھی آگیا پھر تین راتیں ھم نے مل کر چدائی کی پھر لڑکی چلی گئی میں نے لڑکے سے کیا اپنی مما کو بلاؤ پھر لڑکے کی مما آئی اس نے مجھے دیکھا تو سیکس کا کہا ھم نے سیکس کیا پھر ھم نے چدائی کی اس کی مما سے کہا کیسے چدائی کی کہا ایک بار اسے نگا نہاتے دیکھا لن دیکھتے میں مست ھو گئی پھر رات کو کہا اپنی مما کو خوش کرو میں نگی ھو گئی پھر ھم چدائی کرنے لگے پھر شوہر آنے والا تھا میں نے لڑکے سے کہا جب شوہر جائے گا تو تم کو بلا لونگی شوہر آیا کچھ دن رھا پھر چلا گیا لڑکے سے کہا تم آجاؤ اگر کوئی تین چار دوست ہیں تو ان کو لیتے آؤ کہا میں لیتے آؤنگا لڑکا آیا تو ساتھ میں تین لڑکے تھے میں تو فل مست ھوکر ایک ساتھ چاروں سے خوب چدائی کی اس بار مجھے بہت مزہ آیا پھر کچھ دن بعد دیور نے فون کیا کہا میں بیوی کے ساتھ آرہا ھو تم لڑکے کو جانے کا کہو لڑکے سے کہا وہ چلا گیا پھر دونوں آئے اور دیورانی سج کر آئی دیور نے مجھے الگ کہا میں نے بیوی کو سب بتا دیا ھے میں شام کو آتا ھو میں دیور کو چومتے کہا پلز تھوڑی دیر لن کو پیار کرنے دو تو دیور نے کہا اچھا ایسا کرو گاڑی میں پیار کر لو پھر گاڑی میں بیٹھ کر دیور کے لن کو پیار کیا پھر دیور چلا گیا پھر میں دیورانی کے پاس آئی دیورانی نے کہا پتا ھے میں سج کر کیوں آئی ھو میں نے کہا بتاؤ کہا تیرے لئے پھر ھم سیکس میں مست ھو گئی پھر شام کو دیور آیا مل کے چدائی کی دیورانی نے کہا میں نے بہت سی لڑکیوں سے سیکس کیا لیکن جو تجھ میں مزہ ھے وہ کسی میں نہیں ھے اور بہت سے لڑکوں سے چدائی بھی کی ھے پھر ساتھ رہنے کو کہا پھر میرے ساتھ شفٹ ھو گئے تو میرا شوہر آیا تو دیورانی نے کہا میں دیور سے کر لوں میں نے کہا خود راضی کرنا کہا یہ مجھ پہ چھوڑ دو پھر رات کو دیورانی نگی میرے روم میں گئی میں نے جاکر دیکھا تو دونو چدائی میں مست تھے دیور نے پیچھے سے میری چوت
اور میں نے دیکھا دیور اپنے روم سے باہر نکلا اپنے بھائی کو چدائی کرتے دیکھا میں نے اشارا کیا کے واپس جاؤ پھر شوہر مجھے اٹھاکر روم میں چدائی کی پھر شوہر فایغ ھوا اور نہانے گیا میں باہر آئی تو دیور نے پکڑ لیا اور اپنے روم میں لاکر چدائی میں مست کرنے لگا پھر ھم کھانا کھایا تو شوہر کا پھر موڈ بن گیا مجھے روم میں آنے کا کہے کر روم میں جانے لگا میں نے کہا میں سب سمیٹ کر آتی ھوں پھر دیور نے مجھے کچن میں پکڑ لیا میں نے کہا تیرے بھائی نے بلایا ھے دیور نے کہا تھوڑی دیر پھر دیور نے چدائی کی جب دیور فاریغ ھوا اپنے روم گیا اور اتنی دیر میں شوہر آیا اور مجھے اٹھاکر روم میں چودنے لگا شوہر فاریغ ھوا تو میں نے کہا سامان سمیٹ کر آتی ھو جیسے روم سے باہر آئی تو دیور مجھے اٹھاکر اپنے روم میں چدائی کی پھر میں نے سامان سمیٹ کر شوہر کے پاس گئی تو شوہر پھر چدائی کرنے لگا شوہر فاریغ ھوا تو کہا ایک نہاتے چدائی ھو جائے پھر نہاتے چدائی کی شوہر کسی کام سے آدھے گھنٹے کیلئے باہر گیا تو دیور نے کہا بھابھی آج تو من نہیں بھر رہا پھر روم میں چدائی کی دیور فاریغ ھوا تو میں کچن میں آئی تو اتنی دیر میں شوہر آیا اور اٹھاکر روم میں چدائی کی مجھے تو دو لنو سے بہت مزہ آرھا تھا شوہر چھوڑتا تو دیور پکڑ لیتا دیور چھوڑتا تو شوہر پکڑ لیتا میں تو فل مزے میں تھی اور اسی طرح میں ایک ہفتے تک مزے میں رھی پھر شوہر چلا گیا رات کو دیور نے ایسی چدائی کی کے مجھے بہت مزہ آیا دیور سے کہا کاش تیرا بھائی یہاں رہتا تو کتنا مزہ آتا مجھے تم دونوں سے بہت مزہ آیا اور اسی رات میں پیٹ سے ھو گئی شوہر کو بتایا اور شوہر بہت خوش ھوا پھر میرا بڑا پیٹ ھو گیا اور آخری مہینہ چل رہا تھا دیور بھی بہت خوش تھا پھر میری بیٹی ھوئی تو ایک بار دیور کا چاچو اپنی بیٹی کا رشتہ لےکر دیور کے پاس آیا دیور نے سب مجھ پر چھوڑ دیا کے چاہو تو میری شادی کراؤ یاں نہ میں نے دیور کے چاچو سے کہا کل کھانے پر آپ سب آؤ پھر کھانے پر آئے لڑکی تو بہت کیوٹ تھی میں تو لڑکی کا فگر دیکھ کے مست ھو گئی میں نے دیور کا رشتہ پکا کر دیا اور شوہر کو بتایا پھر شادی کی ڈیٹ رکھی اور یہ چلے گئے میں اور دیور چدائی میں مست ھو گئے میں نے کہا تم مجھے بھول تو نہیں جاؤ گے دیور نے کہا تم کوئی بھولنے والی ھو تم میری جان ھو دیور نے کہا بھابھی ایک بات کہوں میں نے کہا بتاؤ کہا اگر میری بیوی نے الگ رہنے کو کہا تو میں نے کہا رھے لینا بس آتے رہنا پھر شادی ھوئی تو دیورانی سے سیکس تو نہ ھو سکا پر اس نے الگ رہنے کی ضد کی دیور نے مجھ سے بات کی پھر کہا ایک بات کہو میں نے کہا کہو کہا اب میری اجازت ھے تم کسی سے دوستی کر لو میں نے مسکراتے کہا کس سے کرو تو دیور نے کہا اگر یہ کام میں کر دو تو میں نے کہا اچھا بتاؤ تو کہا میرا دوست ھے میں اور اس کی بہن چدائی کرتے تھے تو اس نے تم کو میرے ساتھ دیکھا تھا ایک دن میرے آفس آیا اور کہا اس دن لڑکی کون تھی میں نے بتایا کے میری بھابھی تھی مجھ سے کہا یار میں تیرے کام آیا ھوں تم میرے کال آؤ میں نے کہا کون سا کام کہا یار مجھے تیری بھابھی بہت پسند آئی ھے اگر اپنی بھابھی سے میری دوستی کرا دو میں اس کی بہن کو تو ویسے چودتا تھا لیکن اس کی مما بہت کیوٹ تھی میں نے کہا میرا بھی کہنا مانو کہا بولو میں نے کہا تیری مما سے کرنا چاہتا ھوں کہا ڈن پھر اس کی مما سے کیا پھر دوست سے کہا موقعہ دیکھ کے بات کرونگا بھابھی تم اسے اپنے پاس رکھنا میں نے کہا تم جو کہو گے میں تیار ھوں دیور نے کہا جیسے ھم شفٹ ھونگے تو میں اس کو آپ کے پاس بھیج دونگا پھر ھم نے چدائی کی پھر دیور شفٹ ھوئے تو میں نے دیور کو فون کیا کے کب آئے گا کہا بس وہ آنے والا ھوگا پھر تھوڑی دیر میں بیل بجی میں نے گیٹ کھولا تو اس نے دیور کا نام لےکر کہا آپ بھابھی ھو میں نے کہا ہاں پھر اپنا نام بتایا میں نے کہا اندر آجاؤ لڑکا تو بہت کیوٹ تھا پھر اس نے میری تعریف کی میں اسے دیور کے روم لےگئی چدائی کی اور اسے اپنے پاس رکھا میں اور لڑکا ساتھ سوتے دیور نے فون کر کے کہا کیسا لگا میں نے تعریف کی اور کہا اگر تم آتے تو دونو کے ساتھ کہا اچھا بھابھی میں کل آؤ گا اور سارا دن رہونگا پھر دیور آیا تو میں نے دونوں کے ساتھ خوب چدائی کی پھر شام کو دیور چلا گیا پھر لڑکے سے کہا اپنی بہن کو لاؤ لڑکے نے کہا کب میں نے کہا چاہو تو ابھی کہا ٹھیک ھے میں بلاتا ھوں فون کیا اور کچھ ھی دیر میں لڑکے کی بہن آئی دونو بہن بھائی چومنے لگے پھر مل کے چدائی کی لڑکا اپنی بہن کو بھی چود رہا تھا جب ھم فاریغ ھوئے تو لڑکے نے کہا میں کسی کام سے جارہا ھوں جب تک تم دونو انجوائے کرو چلا گیا پھر لڑکی نے مجھے چومتے کہا یار تم کتنی کیوٹ ھو میرے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چومتی مموں کو دباتی سیکس میں مست ھوگئی اور چوتو نے رس نکالا تو میں نے کہا تم اور تیرا بھائی کیسے چدائی کرنے لگے کہا وہ بھائی اور مما چدائی کرتے تھے تو میں بھی ایک رات کو نگی ان کے پاس جاکر شروع ہوگئی بس تب سے پھر میں اور لڑکی سیکس میں مست ھو گئی اور لڑکا بھی آگیا پھر تین راتیں ھم نے مل کر چدائی کی پھر لڑکی چلی گئی میں نے لڑکے سے کیا اپنی مما کو بلاؤ پھر لڑکے کی مما آئی اس نے مجھے دیکھا تو سیکس کا کہا ھم نے سیکس کیا پھر ھم نے چدائی کی اس کی مما سے کہا کیسے چدائی کی کہا ایک بار اسے نگا نہاتے دیکھا لن دیکھتے میں مست ھو گئی پھر رات کو کہا اپنی مما کو خوش کرو میں نگی ھو گئی پھر ھم چدائی کرنے لگے پھر شوہر آنے والا تھا میں نے لڑکے سے کہا جب شوہر جائے گا تو تم کو بلا لونگی شوہر آیا کچھ دن رھا پھر چلا گیا لڑکے سے کہا تم آجاؤ اگر کوئی تین چار دوست ہیں تو ان کو لیتے آؤ کہا میں لیتے آؤنگا لڑکا آیا تو ساتھ میں تین لڑکے تھے میں تو فل مست ھوکر ایک ساتھ چاروں سے خوب چدائی کی اس بار مجھے بہت مزہ آیا پھر کچھ دن بعد دیور نے فون کیا کہا میں بیوی کے ساتھ آرہا ھو تم لڑکے کو جانے کا کہو لڑکے سے کہا وہ چلا گیا پھر دونوں آئے اور دیورانی سج کر آئی دیور نے مجھے الگ کہا میں نے بیوی کو سب بتا دیا ھے میں شام کو آتا ھو میں دیور کو چومتے کہا پلز تھوڑی دیر لن کو پیار کرنے دو تو دیور نے کہا اچھا ایسا کرو گاڑی میں پیار کر لو پھر گاڑی میں بیٹھ کر دیور کے لن کو پیار کیا پھر دیور چلا گیا پھر میں دیورانی کے پاس آئی دیورانی نے کہا پتا ھے میں سج کر کیوں آئی ھو میں نے کہا بتاؤ کہا تیرے لئے پھر ھم سیکس میں مست ھو گئی پھر شام کو دیور آیا مل کے چدائی کی دیورانی نے کہا میں نے بہت سی لڑکیوں سے سیکس کیا لیکن جو تجھ میں مزہ ھے وہ کسی میں نہیں ھے اور بہت سے لڑکوں سے چدائی بھی کی ھے پھر ساتھ رہنے کو کہا پھر میرے ساتھ شفٹ ھو گئے تو میرا شوہر آیا تو دیورانی نے کہا میں دیور سے کر لوں میں نے کہا خود راضی کرنا کہا یہ مجھ پہ چھوڑ دو پھر رات کو دیورانی نگی میرے روم میں گئی میں نے جاکر دیکھا تو دونو چدائی میں مست تھے دیور نے پیچھے سے میری چوت
میں لن ڈال کر چودتے کہا ھم چلیں میں نے کہا ہاں چلو مجھے اٹھا کر لے گیا اور ساری رات ھم نے چدائی کی پھر دیورانی نے کہا اب ساتھ مل کر چدائی کرتے ہیں دیور مان گیا ھے اور اب وہ نہیں جائے گا پھر ھم نے مل کر چدائی کی میں اور دیور ساتھ سوتے اور دیورانی اور میرا شوہر ساتھ سوتے اب میں بہت خوش ھوں میں اور دیورانی ان چاروں کو بلاتی اور خوب مزے کرتیں پھر وہ ممابیٹی بھی آتی ھم شوہروں کے ساتھ مل کر خوب مزے کرتی اب میں زندگی میں کبھی نہیں تڑپی لیکن مجھے سب سے زیادہ دیور کے ساتھ مزہ آتا ھے اور شوہر کو اپنی بھابھی کے ساتھ پھر ھم اپنے دیور کے ساتھ ھی سوتی پھر ہمارے بچے ھوئے تو بڑے ھوتے گئے اور ھم اپنے دیواروں کے ساتھ سوتی تو بچے سمجھے ھم میاں بیوی ہیں اور اب بھی یہی سمجھتے ہیں لیکن ھم نے بچوں کو آج تک شک نہ ھونے دیا دیور تو میری جان ھے جسے میرے بچے اپنا پاپا سمجھتے ہیں وہ میرا دیور ھے پھر بچوں کی شادی کراکر ان کو الگ شفٹ کرا دیا دیور مجھ سے بہت محبت کرتا ھے اور میں دیور سے اور دیور ھی ھے جسے میں نے اپنی جان سے بڑھ کر پیار کرتی ھوں میری کہانی کسی لگی مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے ک۔۔//
No comments:
Post a Comment