شنو جان کی سیکس جوانی

Monday, August 1, 2022

میں اور دیور

ھیلو دوستو

میں جب جوان ھوئی تو ایک بار مماپاپا کو چدائی کرتے دیکھا اور پاپا کا لن بھی دیکھا مما پاپا کے لن کو پیار کرتی اور پاپا مما کی چوت کو پیار کرتامما پاپا کے لن کو اپنی چوت گانڈ میں بھی لیتی پھر اسی طرح اکثر مماپاپا کی چدائی دیکھتی پھر میں خود سے سیکس کرتی اپنے مموں کو خوب دباتی پھر میرے ممے بڑے ھوتے گئے اور میں پاپا کے لن کو دیکھ دیکھ کے میں لن کیلئے تڑپتی من کرتا کوئی تو لن مل جائے اور اسی طرح میرا وقت گزرنے گا پھر ایک بار مما نے شادی کا کہا کے تیرا رشتہ آیا ھے لڑکا دوبئی میں جوب کرتا ھے اور اس کا ایک چھوٹا بھائی بھی ھے اگر تم بولو تو ان کو کھانے پر بلاؤں میں نے فورن ہاں کہا پھر وہ کھانے پر آئے دونو بھائی کیوٹ تھے پھر کچھ ھی دنو میں میری شادی ھوئی اور میں شوہر کے ساتھ آگئی یہاں میں نے سہاگ رات کی جب لن کے مزے لیئے تو میں مست ھو گئی میں تو فل جوش سے چدائی کرتی پھر تین مہینے بعد شوہر دوبئی چلا گیا اور میں پھر لن کے لیئے ترس گئی شوہر سے فون پر سیکس باتیں کرتی سیکس بھی کرتی اور چوت کا رس نکالتی اسی طرح چھ مہینے ھوئے تو شوہر نے آنے کا بتایا میں بہت خوش ھوئی پھر شوہر پندرا دن کیلئے آیا میں نے دن رات شوہر سے مست ھوتی رہی اور پتا ھی نہ چلا کے پندرا دن ھو گئے اور شوہر چلا گیا میں بہت ھوٹ ھوتی دیور آفس جاتا اور آٹھ بجے گھر آتا اور اسی طرح دن گزرنے لگے پھر ایک رات کو ایسا ھوا کے دیور کب آیا مجھے پتا نہ چلا اور وہ اپنے روم میں تھا مجھے فون پر بتایا تھا کے بھابھی میں رات کو دیر سے آؤنگا تم کھانا کھا لینا اور سو جانا میرے پاس گھر کی چابی ھے اور رات کا ایک بج رہا تھا اور میں نگی ھوکر سیکس میں مست تھی جب میری چوت نے رس چھوڑا تو مجھے پیاس لگی میں کچن میں پانی پی کر دیور کے ڈور کے پاس سے گزری تو اندر سے دیور کی آواز آئی دیور نے کہا یہ لو دو ہزار پھر لڑکی کی آواز آئی لڑکی نے کہا پیسے ٹیبل پہ رکھ دو جاتے لے لونگی میں نے ڈور کے ہینڈل کو گھمایا تو ڈور کھل گیا دیکھا لڑکی دیور کے لن کو پیار کر رھی ھے جب میں نے دیور کا لن دیکھا اتنا کیوٹ لگا کے میں کیا بتاؤں پھر دیور نے لڑکی کی چوت کو پیار کیا پھر دونو چدائی کرنے لگے میں تو بہت ھوٹ ھوگئی لڑکی نے گانڈ میں بھی چدوایا لڑکی کی چوت بار بار رس چھوڑتی لڑکی نے کہا کب سے لگے ھو تم فاریغ ھی نہیں ھو رھے مجھ سے برداشت نہ ھوا میں اپنے روم میں آکر سیکس کیا پھر چوت کا رس نکلا تو میری آنکھ لگ گئی جب میں صبح اٹھی تو لڑکی جاچکی تھی اور دیور سو رہا تھا میں بریک فاسٹ بنانے لگی پھر میں دیور کو اٹھانے گئی تو دیور چڈی میں سورہا تھا اور چڈی میں دیور کا لن کھڑا تھا کچھ دیر تو میں دیکھتی رھی پھر بنا اٹھائے میں واپس آکر ٹیبل کی کرسی پر بیٹھ کر دیور کا سوچنے لگی من میں آیا کے شوہر تو باہر ھوتے ہیں کیوں نہ دیور سے دوستی کروں یہ سوچتے سوچتے مجھے دو گھنٹے ھو گئے پھر کچھ دیر بعد دیور چڈی پہن کر ناشتہ کرنے آیا دیور کو دیکھ کے میں بہت ھوٹ تھی دیور نے ناشتے کی تعریف کی میرے من میں آیا کے اگر دیور سے کرونگی تو گھر کی بات گھر میں رھے گی اور کسی کو پتا بھی نہیں چلے گا پھر سوچا کوئی موقعہ دیکھ کے دیور سے بات کرونگی پھر ایک مرتبہ ایسا ھوا کے میں ھوکر سیکس میں مست تھی تو اچانک دیور اندر آگیا اور مجھے نگار سیکس کرتے دیکھا میں نے دیور کو دیکھا پھر دیور سوری کہے کر روم سے باہر چلا گیا پھر میں نیٹی پہن کر باہر آئی اور دیور لوبی میں صوفہ پر بیٹھ کر ٹیوی دیکھ رہا تھا میں دیور کے پاس آکر کہا کوئی کام تھا تو دیور نے کہا بھابھی میری ترقی ھوگئی ھے اور میری سیلری بھی تیس ہزار سے ساٹھ ہزار ھو گئی ھے یہ آپ کو بتانا تھا پھر دیور نے کہا بھابھی میں تم کو شاپنگ کرانا تھا بس تم تیار ھو جاؤ ھم شاپنگ کرنے جاتے ہیں پھر ھم شاپنگ کرنے گئے اور میں نے اپنے لیئے سیکسی کپڑے لیئے پھر ھم گھر آئے اور اب میں گھر میں سیکسی کپڑے پہنتی پھر میں دیور کو باتوں باتوں میں کہتی میں بہت کنڑول کرتی ھوں لیکن نہیں ہوپاتا پھر اسی طرح ایک مرتبہ دیور سے کہا تیرا بھائی گھر تو ھوتا نہیں تو میں تم سے ایک بات کہنا چاہتی ھوں دیور نے کہا کہو میں نے کہا اگر گھر کی بات گھر میں رھے تو اچھی بات ھے یاں غلت ھے دیور نے کہا اچھی بات ھے میں نے کہا اگر تم بھائی کی جگہ شیر کرو تو مجھے اچھا لگے گا تو دیور نے کہا آپ میرے بھائی کی بیوی ھو اور میری بھابھی ھو میں ایسا نہیں کر سکتا میں نے کہا کیوں میں تیری بہن تو نہیں ھوں لیکن دیور اٹھ کر باہر چلا گیا پھر رات کو آیا کھانا کھاتے میں نے کہا آپ نے کچھ سوچا کہا بھابھی آپ کیا کہے رھی ھو میں نے کہا جو آپ سن رھے ھو پھر میں نے کہا اس طرح آپ کے پیسے بھی بچ جائیںگے تو دیور نے مجھے دیکھا میں نے کہا مجھے پتا ھے اس رات تم کسی لڑکی کو لائے تھے اور اسے دو ہزار بھی دیئے تھے دیور چپ تھا میں نے کہا تم مرد ھو اگر تم باہر سے کوئی بھی پیسوں سے لڑکی لاؤگے تو کچھ نہیں ھوگا اگر میں کسی کو گھر میں لاؤنگی تو ایک میں بدنام ھو جاؤنگی اور تم کو کیا اچھا لگے گا دیور نے کہا مجھے تو مجھے بھائی کو بھی اچھا نہیں لگے گا میں نے کہا پھر کیوں نہ گھر کی بات گھر میں رھے تو دیور پھر اپنے بھائی کی بات کرنے لگا میں دیور کی بات کو ٹوکتے کہا بھائی کو چھوڑو اپنی کہو ویسے بھی تیرا بھائی صرف کچھ دنوں کیلئے آتا ھے اس کے جانے کے بعد میں پھر تڑپ اٹھتی ھوں دیور نے کہا میں ایسا نہیں کر سکتا تو مجھے غصہ آیا میں نے کہا تم میری بات کو کیوں نہیں سمجھ رھے اور غصے سے میں اپنے روم میں آکر بیڈ پر لیٹ گئی اور مجھے نیند آگئی صبح ھم ناشتہ کر رھے تھے دیور نے مجھ سے بات کی میں نے کہا مجھ سے بات مت کرو ایک چھوٹی سی بات کو مان نہیں رھے تم نہیں جانتے میں کس طرح زندگی گزار رھی ھو اس رات کو تم نے مجھے خود دیکھا تھا ایسا نہ ھو میں باہر منہ مارنے لگو اور میری آنکھوں میں آنسوں نکلنے لگے تو دیور اٹھ کر میرے ساتھ کرسی پر بیٹھ کر کہا بھابھی رونا بند کرو میں جانتا ھوں کے تم نے مجھ سے سچ سچ کہا ھے لیکن اگر بھائی میں نے ٹوکتے کہا تیرے بھائی کو پتا نہیں چلے گا تو دیور نے کہا اچھا پھر مجھے سوچنے کا موقعہ دو اور پلز مجھ سے ناراض مت ھو ھم گھر میں بس دو ھی تو ہیں میں نے کہا اس لیئے تو کہے رہی ھوں کے کسی کو پتا نہیں چلے گا جب تم پیسے دےکر لڑکی کی پیاس بجھا سکتے ھو تو اپنی بھابھی کی یہ بات نہیں مان سکتے تو میں نے دیور کو باہوں میں بھر کر دیور کے ھونٹ چومے تو دیور نے مجھے یہ کہتے ہٹایا پلز مجھے سوچنے کا موقعہ دو میں نے کہا اچھا ٹھیک ھے میں تم کو تین دن دیتی ھوں سوچنے کا اگر نہیں مانے تو پھر میں باہر منہ ماروگی اور اس کی وجہ تم ھوگے پھر میں غصے سے اپنے روم آکر لیٹ گئی پھر دیور آفس چلا گیا میں بہت ھوٹ تھی نگی ھوکر سیکس کیا مگر مجھے بلکل مزہ نہیں آیا پھر میں کپڑے پہن کر گھر کے کام میں لگ گئی پھر تین بجے دیور نے فون کیا اور کہا بھابھی میں نے کہا بولو کہا رات کو تیار رہنا ھم فلم دیکھنے چلینگے میں نے ٹکٹ بک کی ھوئی ھے اور پلز مجھ سے ناراض نہ ھوا کرو تم مسکراتی اچھی لگتی ھو اور غصہ تو تم کو بلکل سوٹ نہیں کرتا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر شام کو دیور آیا پھر تیار ھوا دیور کو جب میں نے دیکھا تو بہت کیوٹ لگ رہا تھا میں نے دیور کو چوم کر دیور کی تعریف کی دیور نے کہا جلدی چلو پھر ھم گاڑی میں بیٹھے اب میں دیور کو چوم لیتی اور کبھی دیور کی تعریف کرتی فلم دیکھنے بیٹھے میں دیور کو چومتی اور باھوں میں لیتی فلم کی تو مجھے سمجھ نہ آئی پھر فلم ختم ھوئی ھم گھر آئے تو دیور کو میں باہوں میں لےکر کہا کیا میں تم کو اچھی نہیں لگتی تو دیور نے کہا نہیں بھابھی تم بہت اچھی ھو اچھا کام تو آپ نے اپنے من کی بات مجھ سے شیر کی آپ بہت اچھی ھو پر میرے مماپاپا کے گزرنے کے بعد بھائی نے مجھے مماپاپا کی طرح پروش کی مجھے پالا ھے میں اس کا بیڈ کیسے استمعال کر سکتا ھوں آپ جوان ھونے کے ساتھ بہت خوبصورت ھو آپ کسی بھی مرد سے دوستی کرنا چاہوگی تو ہزاروں کی لائین لگ جائیگی اور آپ نے اپنے من کی بات مجھ سے شیر کی لیکن اس دوران تم پیٹ سے ھوگئی تو سوچو بھائی کو کتنا برا محسوس ھوگا میں نے کہا آرے تم فکر کیوں کرتے ھو ڈاکٹر ہیں نہ ھم اپنا چیکب کراتے رہنگے اگر میں پیٹ سے ھوبھی گئی تو ھم ابوشن کرا دینگے اگر جس دن تیرا بھائی آکر چلا گیا تو اگر پھر میں پیٹ سے ھو گئی تو میں سمبھال لونگی کیا تم چاہتے ھوکے تیری بھابھی تیرے ھوتے ھوئے باہر منہ مارے کیا تم کو اچھا لگے کا اگر اچھا لگے گا تو بتاؤ کہا اچھا تو نہیں لگے گا پھر میں دیور کو باہوں میں بھر کر چومتے کہا پلز مان جاؤ دیور نے کہا ٹھیک ھے کل آفس کے بعد بتاؤنگا میں نے کہا کل تیرا آخری دن ھے سوچنے کا اپنی بھابھی کی بات مان لو اور خوشی کی خبر دینا ورنہ میں زہر کھاکر اپنی جان دے دونگی تم فکر نہ کرنا میں باہر جاکر مرونگی پھر دیور اپنے روم میں سونے گیا پھر صبح دیور آفس جانے لگے میں نے دیور کو چومتے رخصت کیا اور گھر کا کام کرتے کرتے چار بج گئے پھر میرا فون بجنے لگا دیکھا تو شوہر کی کال تھی بات کی کہا اس بار میں نہیں آسکتا پھر کال بند ھوئی تو دیور کی کال آئی دیور نے کہا بھابھی آپ کو فون اسلیئے کیا ھے کے میں نے کہا ہاں ہاں بولو پھر کوئی بہانہ کہا نہیں بھابھی وہ میں یہ کہے رہا تھا کے تم کیوٹ سا میکپ کرنا اور میں نے کہا اور کیا کہا وہ اپنی کی شیب بھی کرلینا میں نے کہا جب تم آؤگے تو سب تیار ھوگا پھر میں نے چوت کو صاف کیا نہاکر میکپ کیا اور سیکسی ڈریس پہنا میں بہت خوش بھی تھی اور بہت ھوٹ بھی تھی خود سے کہا اب ھونگیں رنگین راتیں پھر دیور گھر آیا اور مجھے دیکھ کر تعریف کی میں دیور کو چومنے لگی پھر دیور نے مجھے اٹھاکر چومتے اپنے روم کے بیڈ پر لیٹا کر مجھے پیار کرنے لگا میں دیور کو مستی میں پیار کر رھی تھی پھر ھم پیار کرتے نگے ھوگئے دیور نے میری چوت دیکھ کر کہا واؤ بھابھی آپ کی چوت بہت کیوٹ ھے پھر میری چوت کو بہت دیر تک چومتا چوستا چاٹتا رہا پھر میں دیور کے لن کو جی بھر کے خوب چوما چوپے لگائے پھر دیور نے میری چوت میں لن ڈالا میں نے دیور کو باھوں میں بھر کر دباکر کہا اوف میری جان کب سے تڑپ رہی تھی دیور نے کہا اب تم کبھی بھی نہیں تڑپوگی پھر دیور اور میں چدائی میں مست ھو گئے تین گھنٹے بعد ھم دونو ایک ساتھ فاریغ ھوئے دیور نے کہا مزہ آیا میں نے کہا بہت مزہ آیا پھر ھم مست ھو گئے ساری رات چدائی کی پھر ھم نگے باہوں میں باہیں ڈال کر سو گئے پھر میں اٹھی اور بریک فاسٹ بناکر دیور کو اٹھانے گئی تو دیور کا لن کھڑا تھا اور لن کو پیار کرنے لگی پھر دیور اٹھا اور مجھے اپنے اوپر کیا میں چوت میں لن لےکر چودنے لگی اور کہا چل کے ناشتہ کرتے ہیں پھر دیور نے مجھے اٹھاکر چومتے ھوئے روم سے باہر لایا اور کرسی پر بیٹھا اور مجھے اپنی گود میں بیٹھا کر میری چوت میں لن ڈال کر چومنے لگا پھر میں دیور کو ناشتہ کراتی خود بھی ناشتہ کر رھی تھی میری چوت میں دیور کا لن تھا اور میں دیور کی گود میں بیٹھی تھی پھر ناشتہ کیا دیور اٹھا اور مجھے اپنی باہوں میں بھر کر اٹھایا میں نے اپنی ٹانگوں میں دیور کی کمر کو جکڑ لیا اور دیور نے میری چود میں لن ڈال کر چدائی کرتے اپنے روم کے بیڈ پر لایا اور چدائی کرنے لگے دیور نے میری گانڈ میں انگلی کرتے کہا بھابھی یہ چاہیئے میں نے دیور کو چوم کر کہا اب سب کچھ تیرا ھے پوچھو مت جو اچھا لگے بس کرو پھر دیور نے میری گانڈ کی سیل کھول کر چدائی کی اسی طرح ھم کو چدائی کرتے چھ مہینے ھوئے میں بہت خوش تھی پھر مجھے پیٹ ھو گیا تو ڈاکٹر ملے ابوشن کراکر کر ھم پھر خوب چدائی کرتے اب دیور کو میرے علاوا سکون نہیں ملتا تھا ھم ساتھ سوتے رھے اور چدائی میں مست ھوتے پھر ہماری چدائی کو ایک سال گزرا تو شوہر نے فون کیا کے میں ایک ہفتے کیلئے آرھا ھوں پھر شوہر آیا دیور آفس جاتا میں اور شوہر سارا دن چدائی کرتے پھر رات کو جب شوہر سوتا تو دیور سے چدائی کرکے شوہر کے ساتھ سوتی پھر دیور کی چھٹی تھی تو دیور نے کہا میں بہت ھوٹ ھوں میں نے کہا تم روم جاؤ میں آتی ھو آج نہاتے چدائی کرنے کو من ھے دن میں شوہر تو سویا تھا میں دیور کے روم میں آئی اور ھم واش میں شاور چلایا پانی برسنے لگا اور نیچے ھم مست ھو گئے چدائی کر کے ھم باہر آئے شوہر سو رہا تھا دیور نے کہا ابھی من نہیں بھرا میں نے کہا تیرا بھائی جاگ گیا تو رات کو کرینگے لیکن دیور مجھے اٹھاکر اپنے روم لایا پھر ھم نے چدائی کی پھر فاریغ ھوکر میں کھانا بنانے لگی پھر شوہر اٹھ کر آیا اور مجھے چومنے لگا اور ٹیل پر مجھے لیٹاکر چودنے لگا
اور میں نے دیکھا دیور اپنے روم سے باہر نکلا اپنے بھائی کو چدائی کرتے دیکھا میں نے اشارا کیا کے واپس جاؤ پھر شوہر مجھے اٹھاکر روم میں چدائی کی پھر شوہر فایغ ھوا اور نہانے گیا میں باہر آئی تو دیور نے پکڑ لیا اور اپنے روم میں لاکر چدائی میں مست کرنے لگا پھر ھم کھانا کھایا تو شوہر کا پھر موڈ بن گیا مجھے روم میں آنے کا کہے کر روم میں جانے لگا میں نے کہا میں سب سمیٹ کر آتی ھوں پھر دیور نے مجھے کچن میں پکڑ لیا میں نے کہا تیرے بھائی نے بلایا ھے دیور نے کہا تھوڑی دیر پھر دیور نے چدائی کی جب دیور فاریغ ھوا اپنے روم گیا اور اتنی دیر میں شوہر آیا اور مجھے اٹھاکر روم میں چودنے لگا شوہر فاریغ ھوا تو میں نے کہا سامان سمیٹ کر آتی ھو جیسے روم سے باہر آئی تو دیور مجھے اٹھاکر اپنے روم میں چدائی کی پھر میں نے سامان سمیٹ کر شوہر کے پاس گئی تو شوہر پھر چدائی کرنے لگا شوہر فاریغ ھوا تو کہا ایک نہاتے چدائی ھو جائے پھر نہاتے چدائی کی شوہر کسی کام سے آدھے گھنٹے کیلئے باہر گیا تو دیور نے کہا بھابھی آج تو من نہیں بھر رہا پھر روم میں چدائی کی دیور فاریغ ھوا تو میں کچن میں آئی تو اتنی دیر میں شوہر آیا اور اٹھاکر روم میں چدائی کی مجھے تو دو لنو سے بہت مزہ آرھا تھا شوہر چھوڑتا تو دیور پکڑ لیتا دیور چھوڑتا تو شوہر پکڑ لیتا میں تو فل مزے میں تھی اور اسی طرح میں ایک ہفتے تک مزے میں رھی پھر شوہر چلا گیا رات کو دیور نے ایسی چدائی کی کے مجھے بہت مزہ آیا دیور سے کہا کاش تیرا بھائی یہاں رہتا تو کتنا مزہ آتا مجھے تم دونوں سے بہت مزہ آیا اور اسی رات میں پیٹ سے ھو گئی شوہر کو بتایا اور شوہر بہت خوش ھوا پھر میرا بڑا پیٹ ھو گیا اور آخری مہینہ چل رہا تھا دیور بھی بہت خوش تھا پھر میری بیٹی ھوئی تو ایک بار دیور کا چاچو اپنی بیٹی کا رشتہ لےکر دیور کے پاس آیا دیور نے سب مجھ پر چھوڑ دیا کے چاہو تو میری شادی کراؤ یاں نہ میں نے دیور کے چاچو سے کہا کل کھانے پر آپ سب آؤ پھر کھانے پر آئے لڑکی تو بہت کیوٹ تھی میں تو لڑکی کا فگر دیکھ کے مست ھو گئی میں نے دیور کا رشتہ پکا کر دیا اور شوہر کو بتایا پھر شادی کی ڈیٹ رکھی اور یہ چلے گئے میں اور دیور چدائی میں مست ھو گئے میں نے کہا تم مجھے بھول تو نہیں جاؤ گے دیور نے کہا تم کوئی بھولنے والی ھو تم میری جان ھو دیور نے کہا بھابھی ایک بات کہوں میں نے کہا بتاؤ کہا اگر میری بیوی نے الگ رہنے کو کہا تو میں نے کہا رھے لینا بس آتے رہنا پھر شادی ھوئی تو دیورانی سے سیکس تو نہ ھو سکا پر اس نے الگ رہنے کی ضد کی دیور نے مجھ سے بات کی پھر کہا ایک بات کہو میں نے کہا کہو کہا اب میری اجازت ھے تم کسی سے دوستی کر لو میں نے مسکراتے کہا کس سے کرو تو دیور نے کہا اگر یہ کام میں کر دو تو میں نے کہا اچھا بتاؤ تو کہا میرا دوست ھے میں اور اس کی بہن چدائی کرتے تھے تو اس نے تم کو میرے ساتھ دیکھا تھا ایک دن میرے آفس آیا اور کہا اس دن لڑکی کون تھی میں نے بتایا کے میری بھابھی تھی مجھ سے کہا یار میں تیرے کام آیا ھوں تم میرے کال آؤ میں نے کہا کون سا کام کہا یار مجھے تیری بھابھی بہت پسند آئی ھے اگر اپنی بھابھی سے میری دوستی کرا دو میں اس کی بہن کو تو ویسے چودتا تھا لیکن اس کی مما بہت کیوٹ تھی میں نے کہا میرا بھی کہنا مانو کہا بولو میں نے کہا تیری مما سے کرنا چاہتا ھوں کہا ڈن پھر اس کی مما سے کیا پھر دوست سے کہا موقعہ دیکھ کے بات کرونگا بھابھی تم اسے اپنے پاس رکھنا میں نے کہا تم جو کہو گے میں تیار ھوں دیور نے کہا جیسے ھم شفٹ ھونگے تو میں اس کو آپ کے پاس بھیج دونگا پھر ھم نے چدائی کی پھر دیور شفٹ ھوئے تو میں نے دیور کو فون کیا کے کب آئے گا کہا بس وہ آنے والا ھوگا پھر تھوڑی دیر میں بیل بجی میں نے گیٹ کھولا تو اس نے دیور کا نام لےکر کہا آپ بھابھی ھو میں نے کہا ہاں پھر اپنا نام بتایا میں نے کہا اندر آجاؤ لڑکا تو بہت کیوٹ تھا پھر اس نے میری تعریف کی میں اسے دیور کے روم لےگئی چدائی کی اور اسے اپنے پاس رکھا میں اور لڑکا ساتھ سوتے دیور نے فون کر کے کہا کیسا لگا میں نے تعریف کی اور کہا اگر تم آتے تو دونو کے ساتھ کہا اچھا بھابھی میں کل آؤ گا اور سارا دن رہونگا پھر دیور آیا تو میں نے دونوں کے ساتھ خوب چدائی کی پھر شام کو دیور چلا گیا پھر لڑکے سے کہا اپنی بہن کو لاؤ لڑکے نے کہا کب میں نے کہا چاہو تو ابھی کہا ٹھیک ھے میں  بلاتا ھوں فون کیا اور کچھ ھی دیر میں لڑکے کی بہن آئی دونو بہن بھائی چومنے لگے پھر مل کے چدائی کی لڑکا اپنی بہن کو بھی چود رہا تھا جب ھم فاریغ ھوئے تو لڑکے نے کہا میں کسی کام سے جارہا ھوں جب تک تم دونو انجوائے کرو چلا گیا پھر لڑکی نے مجھے چومتے کہا یار تم کتنی کیوٹ ھو میرے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چومتی مموں کو دباتی سیکس میں مست ھوگئی اور چوتو نے رس نکالا تو میں نے کہا تم اور تیرا بھائی کیسے چدائی کرنے لگے کہا وہ بھائی اور مما چدائی کرتے تھے تو میں بھی ایک رات کو نگی ان کے پاس جاکر شروع ہوگئی بس تب سے پھر میں اور لڑکی سیکس میں مست ھو گئی اور لڑکا بھی آگیا پھر تین راتیں ھم نے مل کر چدائی کی پھر لڑکی چلی گئی میں نے لڑکے سے کیا اپنی مما کو بلاؤ پھر لڑکے کی مما آئی اس نے مجھے دیکھا تو سیکس کا کہا ھم نے سیکس کیا پھر ھم نے چدائی کی اس کی مما سے کہا کیسے چدائی کی کہا ایک بار اسے نگا نہاتے دیکھا لن دیکھتے میں مست ھو گئی پھر رات کو کہا اپنی مما کو خوش کرو میں نگی ھو گئی پھر ھم چدائی کرنے لگے پھر شوہر آنے والا تھا میں نے لڑکے سے کہا جب شوہر جائے گا تو تم کو بلا لونگی شوہر آیا کچھ دن رھا پھر چلا گیا لڑکے سے کہا تم آجاؤ اگر کوئی تین چار دوست ہیں تو ان کو لیتے آؤ کہا میں لیتے آؤنگا لڑکا آیا تو ساتھ میں تین لڑکے تھے میں تو فل مست ھوکر ایک ساتھ چاروں سے خوب چدائی کی اس بار مجھے بہت مزہ آیا پھر کچھ دن بعد دیور نے فون کیا کہا میں بیوی کے ساتھ آرہا ھو تم لڑکے کو جانے کا کہو لڑکے سے کہا وہ چلا گیا پھر دونوں آئے اور دیورانی سج کر آئی دیور نے مجھے الگ کہا میں نے بیوی کو سب بتا دیا ھے میں شام کو آتا ھو میں دیور کو چومتے کہا پلز تھوڑی دیر لن کو پیار کرنے دو تو دیور نے کہا اچھا ایسا کرو گاڑی میں پیار کر لو پھر گاڑی میں بیٹھ کر دیور کے لن کو پیار کیا پھر دیور چلا گیا پھر میں دیورانی کے پاس آئی دیورانی نے کہا پتا ھے میں سج کر کیوں آئی ھو میں نے کہا بتاؤ کہا تیرے لئے پھر ھم سیکس میں مست ھو گئی پھر شام کو دیور آیا مل کے چدائی کی دیورانی نے کہا میں نے بہت سی لڑکیوں سے سیکس کیا لیکن جو تجھ میں مزہ ھے وہ کسی میں نہیں ھے  اور بہت سے لڑکوں سے چدائی بھی کی ھے پھر ساتھ رہنے کو کہا پھر میرے ساتھ شفٹ ھو گئے تو میرا شوہر آیا تو دیورانی نے کہا میں دیور سے کر لوں میں نے کہا خود راضی کرنا کہا یہ مجھ پہ چھوڑ دو پھر رات کو دیورانی نگی میرے روم میں گئی میں نے جاکر دیکھا تو دونو چدائی میں مست تھے دیور نے پیچھے سے میری چوت
 
 
  
میں لن ڈال کر چودتے کہا ھم چلیں میں نے کہا ہاں چلو مجھے اٹھا کر لے گیا اور ساری رات ھم نے چدائی کی پھر دیورانی نے کہا اب ساتھ مل کر چدائی کرتے ہیں دیور مان گیا ھے اور اب وہ نہیں جائے گا پھر ھم نے مل کر چدائی کی میں اور دیور ساتھ سوتے اور دیورانی اور میرا شوہر ساتھ سوتے اب میں بہت خوش ھوں میں اور دیورانی ان چاروں کو بلاتی اور خوب مزے کرتیں پھر وہ ممابیٹی بھی آتی ھم شوہروں کے ساتھ مل کر خوب مزے کرتی اب میں زندگی میں کبھی نہیں تڑپی لیکن مجھے سب سے زیادہ دیور کے ساتھ مزہ آتا ھے اور شوہر کو اپنی بھابھی کے ساتھ پھر ھم اپنے دیور کے ساتھ ھی سوتی پھر ہمارے بچے ھوئے تو بڑے ھوتے گئے اور ھم اپنے دیواروں کے ساتھ سوتی تو بچے سمجھے ھم میاں بیوی ہیں اور اب بھی یہی سمجھتے ہیں لیکن ھم نے بچوں کو آج تک شک نہ ھونے دیا دیور تو میری جان ھے جسے میرے بچے اپنا پاپا سمجھتے ہیں وہ میرا دیور ھے پھر بچوں کی شادی کراکر ان کو الگ شفٹ کرا دیا دیور مجھ سے بہت محبت کرتا ھے اور میں دیور سے اور دیور ھی ھے جسے میں نے اپنی جان سے بڑھ کر پیار کرتی ھوں میری کہانی کسی لگی مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے ک۔۔//
 
 
 

No comments:

Post a Comment