Thursday, January 20, 2022

مماکا دوست


ھیلو دوستو آپ کیسے ہیں میرا نام ٹینا ھے میں بہت خوبصورت ھوں میں 46 سال کی ھوں اور میرے مموں کا سائز 45 ھے اور کمر 38 ھے اور پلی ھوئی گانڈ اور کیوٹ سی چوت ھے اور میرا فگر بہت ھوٹ لگتا ھے میں اپنی کہانی شیر کرتی ھوں ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,, میں جب چھوٹی تھی تو پاپا گزر گئے تھے پھر مما کی ایک انکل سے دوستی ھوئی پھر کچھ دن بعد انکل نے مما کو گھر اور گاڑی گفٹ کیا اور مما کے نام کردیا پھر ھم نئے گھر میں شفٹ ھوئے  پھر انکل ہمارے ساتھ رہتے اور مجھے بھی اچھا سا پیار کرتے مما اور انکل ایک روم میں رہتے اور میرا الگ روم تھا پھر اسی طرح میں جوان ھونے لگی لیکن مجھے سیکس چدائی لن چوت کے بارے میں کچھ پتا ناتھا انکل اتنے اچھے تھے کے مجھے پاپا کی کمی نا ھونے دی میری ہر چیز پوری کرتے مما انکل کو بہت پیار کرتی اور انکل مما کو بہت پیار کرتے اور انکل ہمارا بہت خیال رکھتے اور ھم سے بہت پیار کرتے انکل ہماری ہر فرمائش کو پوری کرتا جب میں 13 سال کی ھوئی تو میں جوانی کی طرف بڑھ رھی تھی اور اسکول سے میڑک پھر میرے مموں کا ابھار ھونا شروع ھوا اور میں 14 سال کی ھوئی تو میرے ممے کمال کے بن گئے اور میں جوان ھوگئی تو اب مجھے انکل اور مما پہلے سے زیادہ پیار کرتے میں مما کو خوش دیکھتی تو مجھے بہت خوشی ھوتی کیونکہ مما کے سیوا میرا کوئی نہیں تھا اور میں مما سے بہت پیار کرتی ھوں اور انکل تو ھم پر جان چھڑکتا جب میری چوت نے پہلی بار خون چھوڑا تو مما کو بتایا پھر میں 15 سال کی ھوئی اور میرا کالج میں اگزام تھا میں اگزام کی تیاری میں تھی تو مما اور انکل کی کسی بات پر تکرار ھوتی اور مما کو میں پریشان دیکھتی تو مما کو پریشان دیکھ کے مجھے دُکھ ھوتا مما مجھ سے کچھ کہنا چاہتی تھی ایک دو بار مجھ سے کہا ٹینا ایک بات کرنی ھے میں نے کہا مما کہیں تو مما کہتی چلو چھوڑو میں پوچھتی تو میرے اگزام کا پوچھتی پھر ایک رات کو انکل اور مما کی توتومیں میں چل رہی تھی پھر اسی تکرار کے بعد دونوں باہر آئے انکل نے کہا یہ میں نے جو تم کو دیا ھے وہ سب تم اپنے پاس رکھو تم سے میں ایک چیز بھی نہیں لونگا اور ہر مہنہ کا خرچہ بھیج دیا کرونگا لیکن تم سے کبھی نہیں ملونگا اور نہ ھی ملنے آؤنگا بائے اور انکل چلے گئے اور مما پریشان رہنے لگی مجھے بہت دکھ ھوا میں نے پوچھنا چاہاں مگر مما کچھ بتا بھی نہیں رھی تھی مجھے کہا تم اپنی پڑھائی پہ دھیان دو مگر مما کو پریشان دیکھتی تو مجھے بہت تکلیف ھوتی پیپر دےکر میں گھر آئی تو میں نے مما کو پریشان دیکھا تو مما سے پوچھاکہ مما آپ پریشان کیو ھو تو مما نے کہا تیرا انکل مجھ سے ناراض ھے میں نے ناراضگی کی وجہ پوچھی تو مما نے نہیں بتایا پھر میں نے مما سے کہا مجھے انکل کا نمبر دو مما نے کہا کیوں میں نے کہا آپ تو بتا نہیں رھی ھو تو انکل سے پوچھتی ھوں تو مما نے کہا ڈائری میں لکھا ھے اور کہا میرے سامنے بات نہیں کرنا میں نے مما کو باہو میں بھرکر چوم کے کہا اچھا بابا میں اپنے روم میں جاکر بات کرتی ھوں پھر میں ڈائری لےکر ٹیلی فون اُٹھاکر میں روم میں آکر فون کیا تو آگے انکل نے بات کی کہا ٹینا تم ھو کیسی ھو میں نے کہا ٹھیک ھوں پھر انکل نے کہا مما کیسی ھے میں نے کہا انکل مما بہت پریشان ھے میں نے کہا انکل آپ مما سے ناراض ھو تو انکل نے کہا ہاں میں نے کہاں کیوں تو کہا ایک چھوٹی سی بات کہں تھی تیری مما نہیں مانی تو مجھے اچھا نہیں لگا میں نے کہا مجھے بتاؤ کون سی بات ھے تو انکل نے کہا چھوڑو اب رہنے دو میں نے زور دیا کے آپ کو بتانا پڑے گا ایک تو مما کچھ نہیں بتارھی آپ بھی مجھے بتانے کیلئے کترارہے ھو پلز انکل مجھے بتاؤ میں مما کو اس طرح پریشان نہیں دیکھ سکتی شاید میں آپ دونوں کی ناراضگی دور کرسکوں انکل بتاؤنا پلزپلز تو انکل نے کہا دیکھو ٹینا میں تم دونوں سے کتنا پیار کرتا ھوں پہلے تم بچی تھی اب تم جوان ھو تیری مما سے صرف اتنا کہا کے جب میں آیا کروں تو ٹینا بھی اپنے ساتھ روم میں رھاکرے تو تیری مما نے کہا ٹینا کو برا لگے گا میں نے کہا اچھا ٹینا سے پوچھ لو تو تیری مما نے انکار کیا تو مجھے اچھا نہیں لگا پھر کہا ٹینا کیا تم ہمارے ساتھ نہیں رھے سکتی ھو تو میں نے کہا انکل اگر آپ کہتے ھو تو میں آپ دونوں کے ساتھ روم میں رھوں گی تو آپ آوگے تو انکل نے کہا ہاں ضرور میں نے کہا اچھا میں مما سے بات کرتی ھوں انکل نے کہا ٹھیک ھے پھر میں مما کے پاس آئی اور مما کو باہوں میں لےکر مما کو چوم کر کہا مما اتنی سی بات کیلئے تم نے انکل کو ناراض کردیا تو مما نے کہا بات ھوئی میں نے کہا ہاں بات ھوئی تو ممانے کہا کیا کہا میں نے کہا کے انکل کہتے ہیں میں بھی آپ دونوں کے ساتھ روم میں رھا کروں تو مما نے کہا تم نے کیا کہا میں نے کہا مما میرا بھی من کرتا ھےکہ آپ دونوں کے ساتھ وقت بتایا کروں مما نے کہا تم کو کچھ برا تو نہیں لگے گا تو میں نے کہا مما اس میں برالگنے والی کون سی بات ھے مما رونے لگی میں مما کے آنسو پوچتے کہا مما روتے نہیں اب مسکراؤ اور انکل  کو فون کرکے آنے کا کہو مما کو فون دیا مما نے بات کرتے سوری  کی اور آنے کو کہا پھر مما نے مسکراتے مجھ سے کہا آرہا ھے میں مما کو خوش دیکھ کے مما کو گلے سے لگاکر کہا میری پیاری مما اور مما کو چوما پھر مما نے کہا ٹینا تیرے انکل بہت اچھے ہیں تیرے پاپا کے گزرنے کے بعد تیرے انکل نے ہم دونوں کا بہت اچھے سے خیال رکھا ھے میں مما کو باہوں میں دباکر کہا اچھی تو مما آپ ھو میں جب آپ کو پریشان دیکھتی تو مجھے بلکل اچھا نہیں لگرہا تھا اب آپ خوش ھو تو سب اچھا ھے میں نے کہا مما آپ نے مجھ سے کہا تو ھوتا تو مما نے کہا ٹینا میں نے سوچا تم برا مان جاؤگی میں نے کہا مما انکل تو بس یہ چاہتے ہیں کے جب وہ آئے تو میں بھی آپ دونوں کے ساتھ روم میں رھوں مما آپ دونوں کے ساتھ روم میں رہنے میں برا ھی کیا ھے پھر میں نے مما سے کہا اب انکل کی پسند کا کھانا بناؤ پھر مما نے کھانا بنایا تیار ھوئی مما نے خود بھی اندر کچھ نہیں پہنا اور صرف نیٹی پہنی اور ڈوری کو باندھ دیا اور نیٹی کے اندر مما نگی تھی اور مجھے بھی صرف نیٹی پہنائی پھر انکل آیا تو مما نے انکل کو باہوں میں لےکر چوم کے سوری کی انکل نے مما سے کہا اب نو سوری پھر انکل نے اپنا منہ مما کے منہ میں دےکر چومتے مما کے ممے کو دبایا پھر انکل نے مجھے دیکھا میں انکل کو دیکھ کے مسکرائی اور انکل نے مجھے اپنی باہوں میں لےکر میرے گال کو چوم کر کہا ٹینا تم نے پھر سے ھم کو ملادیا تم بہت پیاری ھو پھر ھم کھانا کھا رھے تھے اور مما بہت خوش تھی اور مما کوخوش دیکھ کے میں بہت خوش تھی پھر ھم روم میں آئے اور بیڈ پر بیٹھے اور انکل نے اپنی شیٹ اوتار کر پینٹ اوتارا تو اندر انکل نے چڈی پہنی ھوئی تھی اور مما کے ساتھ بیٹھا ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  انکل اور مما منہ کا پیار کرنے لگے پھر ایک دوسرے کو باہوں میں بھر کر چومنے لگے میں دونوں کو پیار کرتے دیکھ کر خوش ھورھی تھی اب انکل نے مما کی نیٹی اوتار دی اور مما نگی ھوگئی انکل مما کے مموں کو دباتا چومتا چوستا پیار کررھا تھا اور مما بھی نکل کو مستی میں چوم رہی تھی اور اب میرے جسم میں بھی شاٹ سرکٹ لگ رہا تھا پھر انکل نے مما کو لیٹاکر مما کی چوت کو چوم کر تعریف کی پھر مما کی چوت کو چومنے چاٹنے اور پیار کرنے لگا اور مما مستی میں مست ھوکر آاوھائےاوف بہت مزہ آرھا ھے میری چوت میں بھی سرسراہٹ ھونے لگی اور میرا جسم بھی گرم ھورھا تھا اور دیکھنے میں مجھے بہت مزہ آرھا تھا پھر مما نے انکل کو باہوں میں لےکر کروٹ دےکر انکل کے اوپر آکر چومتے ھوئے انکل کی چڈی سے لن نکالا تو لن کو چومتے ھوئے چوپہ ماررھی تھی میں نے جب لن کو دیکھا تو اب میرے جسم میں کرنٹ دوڑنے لگا پھر انکل نے مما کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کی تو میں دیکھنے میں مست تھی دونوں چدائی کرتے مجھے دیکھتے اور میں مستی میں مسکراتی اور دونوں کہتے ٹینا بہت مزہ آرہا ھے پھر کبھی مما انکل کے اوپر تو کبھی مما نیچے کبھی مما ڈونکی بنتی تو انکل مما کی کبھی گانڈ کی چدائی کرتا اور کبھی مما کی چوت کی چدائی کرتا اور کبھی انکل مما کے مموں کو چودتا اور دونوں ایک دوسرے کی چوت لن کو چاٹتے چوپے مارتے میں تو دیکھتی ھوئی بہت ھوٹ تھی پھر مما کی چوت پانی پانی ھوگئی پھر مما دوسری طرف لیٹی اور انکل بیچ میں لیٹ کر مما سے کہا مزہ آیا تو مما نے انکل کو چوم کر کہا بہت مزہ آیا انکل نے مما سے کہا اب تم لیٹ جاؤ مما نے کہا اچھا میں لیٹتی ھوں اور مما دوسری طرف کروٹ لےکر لیٹی میں بہت ھوٹ تھی سوچہ کے دیکھنے میں اتنا مزہ ھے تو کرنے میں کتنا مزہ ھوگا میرے جسم میں آگ لگی ھوئی تھی پھر انکل نے میری طرف کروٹ لےکر مجھے باہوں میں لیا تو میرا جسم مست ھونے لگا انکل نے میرے مموں پر ہاتھ لگاکر دبایا تو میں نے مستی میں انکل کو دیکھا اور انکل نے اپنے ھونٹوں کو میرے ھونٹوں پہ رکھ کر چومنے لگا پھر انکل نے اپنا ہاتھ میری چوت پر رکھ کر چوت کو سہلاتے ھوئے انگلی کرنے لگا تو مجھے بہت مزہ آنے لگا پھر انکل نے میری نیٹی کی ڈوری کھولتے ھوئے مجھے  دیکھتے چومتے ڈوری کھول کر نیٹی کو ہٹاکر میرے خوبصورت اور جوان مموں کو دیکھ کے مموں کو چوم کر تعریف کی پھر مموں کو دباتے ھوئے چومتا چوستا اور میں مست تھی پھر انکل نے میری جوان سیل پیک چوت کو دیکھ کر تعریف کی پھر میری چوت کو خوب چوما چاٹا پھر میری چوت پانی پانی ھوگئی پھر انکل اُٹھ کر میرے اوپر آکر اپنی ٹانگو میں میرے جسم کو لےکر بیٹھ کر اپنا لن مجھے دیکھایا لن کو دیکھا تو مجھے لن بہت کیوٹ لگا پھر انکل نے لن کو میرے منہ میں کیا تو میں نے لن کو منہ میں لےکر خوب چوما چوپے مارے پھر میرے مموں کو لن سے چودنے لگا پھر انکل کے لن پانی پانی میرے مموں کے بیچ میں سارا نکلا پھر انکل باتھ جاتے مما سے کہا ٹینا سے باتیں کرو مما نے مجھے دیکھا تو میں نگی تھی میں مما کو دیکھ کر مسکرائی تو مما نے مسکراتے کہا مزہ آیا میں نے ہاں میں سر کو ہلایا پھر مما نے کہا یہاں آؤ میں مما کے ساتھ ھوئی مما نے نیلم لےکر میرے مموں کو صاف کیا میں مما کو باہوں میں لےکر چوم کر کہا مما آپ بہت اچھی ہیں پھر انکل میری دوسری طرف آکر مجھے باہوں میں لیا اور اب میں بیچ میں تھی تو مما نے کہا تم نے انکل کا لن چوت میں لینا ھے میں نے مما کو مستی میں مسکراتے ہاں میں سر ہلایا تو مما نے مجھے چوم کر کہا تھوڑا درد ھوگا برداش کرنا ھوگا پھر کبھی بھی درد نہیں ھوگا برداش کرلوگی پھر میں نے ہاں میں سر ہلایا پھر مما نے دراز سے چکنی کریم نکال کر میری چوت پر لگاکر انگلی سے کریم کو میری چوت کے اندر سے چکنا کرکے پھر انکل سے کہا آؤ ٹینا کی ٹانگوں کے پاس انکل آیا مما نے انکل کے لن کو کریم سے چکنا کرکے لن کو میری چوت پر رکھا اور انکل اپنے لن کے ٹوپہ کو میری چوت کے سوراخ پر رکھ کر لن کو اندر باہر کرنے لگا اور مجھے بہت مزہ آنے لگا پھر انکل نے ایک جھٹکا دیا تو انکل کا لن میری چوت کی سیل توڑتا خون نکالتا سارا لن میری چوت میں چلا گیا مجھے درد ھوا مما نے پوچھا درد ھوا میں نے ہاں میں سر ہلایا مما نے کہا کچھ دیر بعد درد نہیں ھوگا صرف مزہ ھوگا پھر انکل نے چدائی کی کے میں چدائی میں مست ھوگئی پھر میری چوت پانی پانی ھوگئی پھر مما نے میری چوت کو صاف کیا پھر مما نے کہا گانڈ میں لوگی میں نے ہاں کہا پھر کریم لگاکر میری گانڈ کی سیل کھلی تو مجھے بہت درد ھوا مما نے کہا یہ درد بھی نہں رھے گا پھر درد نہیں رھا پھر انکل نے خوب چدائی کی پھر ساری رات انکل مما اور میں چدائی میں مست ھوگئے پھر صبح مما ناشتہ بنانے گئی تو انکل اور میں چدائی میں مست ھوگئے پھر میری چوت اور انکل کا لن پانی پانی ھوگئے پھر مما نے آکر ناشتے کا کہا پھر انکل فرش ھوکر ناشتہ کرکے آفس چلا گیا پھر میں اور مما روم میں آئے تو ھم ھوٹ ھوگئیں پھر مما نے مجھے فل مست کیا اور میری چوت کو پانی پانی کیا پھر میں نے مما کی چوت کو پانی پانی کیا اور ھم انکل کے آنے تک سیکس میں مصروف رہیں پھر انکل آیا اور پھر مل کے چدائی کی پھر ھم چدائی کرنے لگے پھر مجھے اور مما کو انکل کے لن سے حمل ھوگیا میرا تو ابوشن کرایا اور مما کو میرا بھائی پیدا ھوا پھر میری ایک لڑکے سے دوستی ھوئی پھر چدائی ھوئی اب من کرتا کے اور لڑکیوں سے دوستی کرو پھر میں نے تین لڑکوں کو دوست بناکر خوب چدائی کرتی پھر چوتھے لڑکے سے دوستی ھوئی اس سے چدائی کی اس نے شادی کا کہا میں نے مما کو بتایا پھر میری شادی ھوگئی                           مزہ/
۔   
.  
 
 
 
 
 

Sunday, January 16, 2022

میں نے خود انجوائے کیا


ھیلو دوستو میرا نام لیلٰی ھے اور پیار سے مجھے لِیا کہتے ہیں میں 45 سال کی ھوں میرا گورا رنگ ھے سویٹ سے ھونٹ اور بڑے ممے اور موٹی گانڈ اور پینک چوت ھے  ۔ جب میں 12 سال کی تھی تو مما کی ہارٹ اٹیک سے موت ھوگئی میں اور پاپا اس دن بہت روئے جب مما کو دفناکر آئے تو اس رات کو مما کی یاد میں مجھے نید نہیں آرھی تھی اور میں پاپا کے پاس گئی تو پاپا سے کہا پاپا مما کی یاد آرہی ھے کیا میں آپ کے ساتھ سوجاؤں تو پاپا نے روتے کہا ہاں بیٹی سوجاؤ میں پاپا کو جپھی ڈال کر لیٹی اور ھم مما کی باتیں کرتے کرتے سوگئے پھر اِس کے بعد میں اور پاپا ساتھ سونے لگے پھر وقت اور دن گزرنے کے ساتھ ہمارے غم کم ھونے لگے میں پاپا کے ساتھ سوتی کبھی پاپا کو میں نے جپھی ڈالی ھوتی تو کبھی پاپا نے مجھے جپھی ڈالی ھوتی پھر ھم اسی طرح میں اور پاپا جپھی ڈال کر سوتے اور میں 13 سال کی ھوگئی ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  ایک رات کو میں اور پاپا سورھے تھے اور نید میں تھے اور نید میں میرا ہاتھ پاپا کے لن سے ٹکرایا تو پاپاکا لن کھڑا تھا میں نے نید میں سوچاکہ آخر یہ کیا ھے پکڑ کر دیکھوں پھر لن کو پکڑا تو مجھے اچھا محسوس ھوا پھر میری آنکھ کھلی تو میں نے دیکھاکہ پاپا کے لن کو پکڑا ھوا ھے پھر میں نے لن کو چھوڑا اور پاپا کو دیکھا تو پاپا نید میں تھے پاپا پر پیار آنے لگا تو میں پاپا کو چوم کر جپھی ڈال کر پڑی رھی کچھ دیر بعد پھر سوچا کے کیا لن ابھی بھی کھڑا ھےکہ نہیں پھر میں نے لن کو ہاتھ لگایا تو ابھی بھی لن کھڑا تھا پھر میں نے لن کو اپنی مٹھی میں لیا مجھے مزہ آنے لگا لن کو مٹھی میں لےکر دباتی اور مٹھی کو اوپر نیچے کرکے لن کے ٹوپہ پر انگلیاں پھیرتی رہی مجھے پاپا کے لن سے بہت مزہ آرہاتھا پھر پاپا نے کروٹ لی میری طرف کمر کرکے سوئے میں بھی پاپا کو پیچھے سے جپھی ڈال کر سوئی پھر لن کو ہاتھ لگانے کا من کیا تو میں نے لن کو ہاتھ لگایا تو لن سوگیا تھا میں بھی پاپا کے سوئے لن پہ ہاتھ رکھے لیٹی رھی اور مجھے نید آگئی ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,, اب رات کو کبھی کبھی پاپا کا لن کھڑا ھوتا اور میں ہاتھ لگاتی اور لن کو اپنی مٹھی میں لیتی تو مجھے اچھا لگتا اب میں ساتھ ساتھ جوان بھی ھورہی تھی اور بڑی تیزی سے میرے مموں کا ابھار بھی ھورہا تھا میں اور پاپا ساتھ سوتے اور کبھی پاپا نید میں میرے مموں کو دباتے تو مجھے بہت مزہ آتا  ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,   ایک بار میں سیدھی سوئی تھی اور نید میں تھی تو پاپا نے میری طرف کروٹ لےکر مجھے جپھی ڈالی اور میرے اوپر پاپا نے اپنی ٹانگ رکھی اور پاپا کا کھڑا لن میرے لک پر آیا تو میری آنکھ کھل گئی میں نے لن کو ہاتھ لگایا پھر پاپا نے مجھے باہوں میں دباکر لن کو سلوسلو رگڑتے میری مما کا نام لےکر کہا تم تو چلی گئی ھو میں پیار کو ترستا ھوں پھر مجھے چوما اور میرے چھوٹے مموں کو خوب  دبایا اور چوما پھر میری چوت پر ہاتھ رکھا تو مجھے بہت اچھا لگا پھر چوت کو سہلاتے کہا تیری چوت مجھے بہت یاد آتی ھے مجھے بہت مزہ آنے لگا پھر پاپا نے مجھے باہوں میں بھرکر مجھے اپنی طرف کروٹ دےکر اپنے سینے کے ساتھ لگاکر میری گانڈ کو دباکر میری ٹانگ کو اپنے لک پر رکھ کر لن کو میری چوت پر کچھ دیر رگڑا تو مجھے بہت مزہ آرہاتھا پھر بناکچھ کیئے سویا رھا پھر پاپا کا لن بھی سوگیا بہت دیر بعد مجھے بھی نید آگئی ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  اب اسی طرح میں پاپا کے لن کے ساتھ مست رہنے لگی اور میں 14 سال کی ھوگئی اور پاپا نید میں میرے مموں کو خوب دباتے اور اسی طرح میرے بڑے ممے اور موٹی گانڈ ھوگئی سیکسی فگر کمال کا ھوگیا اور مجھے پہلے سے زیادہ مزہ آتا اب رات کو پاپا کا لن کھڑا ھوتا تو میں لن کو پکڑ کر سوتی اور پاپا کے ساتھ گُھس کر سوتی اور پاپا کے جسم میں اپنے مموں کوگُھسا دیتی اور پاپا نید میں جب میرے مموں کو دباتے تو میں مست ھوجاتی ایک رات کو میں کروٹ لے کر سورہی تھی اور پاپا کی طرف میری کمر تھی پاپا نے مجھے پیچھے سے باہوں میں لےکر میری گانڈ کے کوہلوں میں لن کو دبایا تو میری آنکھ کھل گئی پھر سلوسلو لن کی رگڑ کی میں تو مست ھو رھی تھی پھر میں نے کروٹ لےکے پاپا کو باہوں میں لے کر اپنی چوت کو پاپا کے لن سے دباکر سلوسلو حرکت کرنے لگی اور مجھے مزہ آرہا تھا اور میرا جسم گرم ھونے لگا پھر پاپا نے دوسری طرف کروٹ لےکر سوئے رھے میں بھی پاپا کے ساتھ چپک کر پاپا کے لن کو ہاتھ میں لےکر لن کو سہلاتی سوئی رھی پھر مجھے نید آگئی ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  اب ہر رات کو میں یوھی مست رہتی ایک مرتبہ صبح کو پاپا کی چھٹی تھی اور رات کو پاپا کا لن کھڑا نہیں تھا میں نے بہت دفعہ ہاتھ لگاکر چیک کیا اور کوشش بھی بہت کی صبح پاپا اٹھے تو میری بھی آنکھ کھل گئی اور پاپا باتھ سے واپس آئے تو چڈی پہنی ھوئی تھی آکر لیٹے میں نے پاپا کو باہوں میں لےکر اپنی طرف کیا اور پاپا کے لن پہ اپنی چوت کو دبایا اور چوت کو حرکت کرنے لگی پاپا نے مجھے دیکھا میں پاپا کو دیکھ کے مسکرائی تو پاپا نے مجھے باہوں میں لےکر کَس کے دبایا اب پاپا کا لن کھڑا ھورہا تھا پھر میں نے پاپا کے لن پہ اپنی چوت کو زور سے دبایا اب پاپا کا لن فل کھڑا ھوگیا پھر میں نے دوسری طرف کروٹ لےکر پاپا کے لن کے ساتھ اپنی گانڈ لگا کر گانڈ کو ہلانے لگی پاپا نے مجھے باہوں میں لےکر کَس کے دباتے ھوئے تین چار مرتبہ اپنے لن کو میری گانڈ کے کوہلوں میں خوب رگڑا پھر اچانک مجھے چھوڑ کر دوسری طرف کروٹ لےکر لیٹے پھر میں پاپا کو پیچھے سے چپک گئی جب پاپا کے لن کو ہاتھ لگانے کیلئے ہاتھ کو رکھا تو پاپا نے آگے اپنا ہاتھ رکھ کے لن کا راستہ بند کیا ھوا تھا میں نے پاپا کو سیدھا کرنا چہا لیکن پاپا سیدھے نہ ھوئے اور میں تڑپ رھی تھی پھر اسی طرح 9 بج گئے میں ناشتہ بنانے کیلئے اٹھ بیٹھی اور پاپا کو آواز دی اور کہا پاپا آپ کیلئے ناشتہ میں کیا بناؤ پاپا کو سیدھا کرکے میں نے پھر کہا پاپا بتاؤ آپ کیلئے کیا بناؤ پاپا نے کہا کچھ بھی بنالو میں اٹھنے کیلئے اپنی دونوں ٹانگوں کو پاپا کے لن پر رکھ کر بیڈ سے اپنی گانڈ اٹھاکر پاپا کے لن پر رکھ کر کہا بتاؤنا پاپا کیا بناؤ پھر میں اٹھ کر کھڑی ھوگئی پاپا نے کہا کچھ بھی بنادو میں گئی اور ناشتہ بنانے لگی پھر پاپا تیار ھوکر آکر کہا تم تیار ھو جاؤ کچھ لینے چلنا ھے پھر ھم ناشتہ کررہے تھے تو پاپا نے کہا لیا میں نے کہا ہاں پاپا نے کہا تم کیا لوگی میں نے کہا پاپا میں نے بریزر اور پیٹ لینے ہیں جب خون آتا ھے تو شلوار خون سے بھر جاتی ھے پاپا نے کہا اور کچھ میں نے کہا مجھے بالصفا کریم لینی ھے تھوڑے بال آگئے ہیں پھر ھم گئے اور کیفے میں کھانا کھایا اور گھر آئے پاپا ٹیوی پہ فلم دیکھنے لگے میں باتھ جاکر اپنی چوت کو بالوں سے صاف کیا اور پاپا کے ساتھ پاپا کو چپک کر بیٹھی پاپا نے مجھے کس کے دباکر کہا کہاں گئی تھی میں نے کہا بالصفا کرنے کہا ھوگئے میں نے کہا ہاں اور میں فل ھوٹ تھی پھر میں نے کہا پاپا میں رات کا کھانا کیا بناؤ پاپا نے کہا اپنی پسند کا بنالو پھر میں کھانا بناکر آئی تو پاپا روم میں لیٹے تھے میں بھی جاکر پاپا کو باہوں میں بھر کر لیٹی اور اپنے ہاتھ کو پاپا کے لن پر رکھ کر سہلانے لگی پاپا نے میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے دیکھا تو اب پاپا کا لن میرے ہاتھ میں کھڑا ھورہا تھا میں لن کو دباتے پاپا کے ھونٹ چوم کر کہا کیا ھوا پاپا تو پاپا نے میرا ہاتھ چھوڑا تو میں نے پاپا کی چڈی میں ہاتھ ڈال کر لن کو پکڑا ھم ایک دوسرے کو مستی میں دیکھ رہے تھے پھر میں نے پاپا کے منہ میں منہ دیا پھر ھم منہ کا پیار کرنے لگے ایک ہاتھ سے پاپا کے لن کو مٹھی میں رگڑ رہی تھی پھر میں پاپا کے اوپر آکر پاپا کو چومنے لگی اور پاپا بھی مجھے چومتے مموں کو چومتے دباتے پھر اچانک پاپا اٹھ کر روم سے باہر آئے میں تو فل ھوٹ تھی اور روم سے باہر آکر پاپا سے کہا پاپا کیا ھوا تو پاپا نے کہا کچھ نہیں پھر میں پاپا کو باہوں میں لےکر دباتے چومنے لگی میں نے کہا پاپا روم میں چلو پلز پاپا نے کہا مجھے کہیں جانا ھے میں نے کہا کہاں جانا ھے کہا تھوڑی دیر میں آجاؤنگا پھر پاپا اٹھے اور کپڑے پہن کر چلے گئے پھر میں نے پاپا کو فون کرکے پوچھا کب آرہے ھو تو پاپا نے کہا آرہا ھوں پھر میں پاپا کے روم میں نگی ھوکر چادر لےکر لیٹ کر پاپا کا ویٹ کرنے لگی پاپا کے پاس دوسری چابی تھی پاپا روم میں آئے اور کپڑے اوتار کر چڈی پہنے چادر میں آئے میں نے پاپا کو جپھی ڈالی اور میرا نگا بدن پاپا کو لگا اور ممے بھی نگے لگے تو میں نے پاپا کے لن کو سہلانے لگی پھر پاپا کے اوپر آکر پاپا کے لن پر اپنی گانڈ رکھ کر گانڈ کو لن پر ہلاتے چادر کو ہٹادیا پاپا نے میرا نگا بدن دیکھا تو مجھے باہوں میں بھر کر چومتے ھوئے میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا میں فل مستی میں آگئی پھر میں نے پاپا کے لن کو چڈی سے نکال کے دیکھا بہت کیوٹ تھا پھر لن کو خوب چوما چوپے مارے پھر پاپا کی چڈی اوتار کر پاپا کے اوپر لیٹ کر پاپا کو چومنے لگی پھر پاپا نے مجھے باہوں میں بھر کر کروٹ لےکر میرے اوپر آکر چومتے ھوئے میری چوت کو دیکھا پھر چوت کو چوما چوسا اور چاٹا پھر پاپا نے اپنے لن کو اور میری چوت کو تھوک سے چکنا کرکے میری چوت کے سوراخ پر لن کا ٹوپہ رگڑنے لگے میں مست تھی مجھے بہت مزہ آرہاتھا پھر میری چوت میں لن کو اندر باہر کرنے لگے اور ایک ھی جھٹکے سے پاپا کا لن میری چوت کی سیل توڑتا خون نکالتا سارا اندر چلا گیا مجھے تھوڑا سا درد ھوا پھر پاپا نے ایسی چدائی کی کے بہت دیر بعد میری چوت پانی پانی ھوگئی پھر ھم ساری رات چودائی میں مست رھے پھر ھم کو صبح ھوگئی اور پاپا آفس نہیں گئے ھم سارا دن نگے رھے اور چدائی کی پھر 4 بجے ھم باہر گئے کھانا کھارھے تھے تو پاپا نے گانڈ کا کہا میں نے ہاں کیا پھر پاپا اور میں گھر آئے آتے ھی چودائی کی پھر گانڈ کی سیل توڑکر گانڈ کی چدائی کی اب میں اور پاپا بس چدائی میں لگے رہتے اور فل انجوائے کرتے پھر پاپا کے لن سے مجھے حمل ھوگیا پاپا کو بتایا تو ابوشن کرایا ایک بار پاپا میری ٹانگیں اٹھاکر چدائی کر رہا تھا تو پاپا نے کہا جب تیری شادی ھوگی تو میں اکیلا ھوجاؤنگا میں نے کہا پاپا میں آپ کے ساتھ رہوگی پاپا نے کہا شادی تو کرنی ھے میں نے کہا ٹھیک ھے جس سے کرانا اسے بتانا اور ساتھ رہنے کا کہنا ایک بار ھم چدائی کررھے تھے تو پاپا نے کہا کل رات کو اچھا سا کھانا بنانہ میں نے کہا کیوں کہا کچھ مہمان آئینگے میں نے پوچھا کون ہیں کہا وہ ماں بیٹے ہیں پاپا نے کہا وہ کچھ دن یہیں رہنگے میں نے بھی آفس نہیں جاؤنگا پاپا نے کہا جیسے ھم چدائی کرتے ہیں وہ بھی ماں بیٹا چودائی کرتے ہیں تم چدائی کرکے چیک کر لینا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر صبح پاپا آفس چلے گئے اور میں کھانا بنا رہی تھی تو اتنی دیر میں چور اندر آکر مجھے پیچھے سے پکڑ لیا اور میرے مموں کو دباتے مجھے چومنے لگا میں اسے ہٹانے لگی پھر اس نے مجھے نگاکر کے میرا نگا جسم دیکھ کے بہت تعریف کی میں اٹھ کر بھاگنے لگی اس نے مجھے پکڑکر اُٹھاکر روم میں لاکر بیڈ پہ پٹخ دیا پھر نگا ھوکر اپنا لن دیکھایا جب میں نے اس کا لن دیکھا تو میں ھوٹ ھوگئی اور اس کے لن کو چومنے لگی چوپے مارے پھر جب اس نے چوت کی جدائی کی تو میں مست ھوگئی ادھر میری چوت کا رس نکلا تو کچن میں پریشرکوکر نے سیٹی بجائی میں نے کہا کھانا بن گیا ھے چولہا بند کرکے آتی ھوں اس نے میری گانڈ میں لن ڈال کر مجھے اٹھا کر چودتے ھوئے کچن میں لایا چولہا بند کرکے پھر روم میں لایا پھر ھم چودائی میں مست ھوگئے پھر پاپا کا فون آیا کہا تم تیار ھو جاؤ ھم آرھے ہیں میں نے چور سے کہا تم ابھی جاؤ پھر آنا اور چور چلا گیا پھر میں تیار ھوئی تو پاپا کے ساتھ وہ ماں بیٹے آئے پاپا نے مجھے دیکھا تو چومتے ھوئے مموں کو دباتے کہا لیا تم بہت کمال کی لگ رہی ھو پھر لڑکے کو دیکھا اس کی ماں کو دیکھا عورت تو ابھی بھی جوان تھی پھر چدائی کی باتیں ھونی لگیں پاپا نے لڑکے سے کہا پہلے تم الگ چدائی کرلو میں تیری ماں کو لےجاتا ھو پھر مزے کرتے رہینگے تو اس کی ماں نے مجھے کہا کبھی لڑکی سے سیکس کیا ھے میں نے کہا نہیں صرف پاپا کے ساتھ پھر میں اور لڑکا روم میں چدائی کرنے آئے تو لڑکے کا لن دیکھا تو بہت موٹا اور لمبا تھا میں نے لن کی بہت تعریف کرتے لن کو خوب چوما چوپے مارے پھر لڑکے نے میری چوت دیکھی تو چوت کو چومنے چاٹنے میں مست ھوگیا جب چوت میں لن ڈالا تو بڑی مشکل سے لن اندر گیا پھر جب چدائی کی تو مجھے بہت مزہ آیا پھر بہت دیر تک چدائی کرتے رھے پھر میری چوت پانی پانی ھوئی تو پھر لن نے بھی اپنا پانی میری چوت میں چھوڑدیا پھر ھم باہر آئے تو پاپا اور عورت بھی باہر آئے ھم سب نگے تھے تو عورت نے مجھ سے کہا چلیں روم میں پھر میں اور عورت روم میں آئے پھر عورت نے مجھے نگا کرکے ایسا مست کیا کے میں بہت مست ھوگئی میری چوت پانی پانی ھوگئی اور عورت نے سارا پانی چاٹ لیا پھر میں اور عورت پھر سیکس میں مست ھوکر چوتوں کو چوما چاٹا اور پانی نکال کر چاٹا پھر پاپا اور لڑکا آئے  مل کے چدائی کی پھر دونوں جانے کیلے تیار ھوئے تو پاپا نے عورت سے کہا پھر کب آؤگی عورت نے کہا جب بھی بولو پاپا نے کہا تم آنا اور لیا بھی ھونگی میں تم کو پیار کرونگا تم اور لیا بھی سیکس کرنا تو لڑکے نے کہا میں کچھ دنوں کےلئے باہر جارہا ھوں میرے آنے تک مما کو اپنے پاس رکھنا پاپا نے کہا ٹھیک ھے ہم نے انھیں گاڑی میں بیٹھایا عورت تو پاپا کی دیوانی تھی میں نے مین گیٹ کھولا تو عورت نے پاپا سے کہا اب تو مجھ سے  شادی کرلو مجھ سے کہا لیا تیرے پاپا سے میں بہت پیار کرتی ھوں پھر گاڑی چلاکر چلے گئے گیٹ بند کرکے ھم اندر آئے اور پاپا نے مجھے باہوں میں بھر کر چومنے لگے میں بھی پاپا کو چومنے میں مست ھوگئی پاپا نے کہا مزہ آیا میں نے کہا ہاں پاپا بہت مزہ آیا پھر مجھے باہوں میں اُٹھاکر چومتے ھوئے صوفہ پر بیٹھاکر میرے کپڑے اوتار کر مجھے اپنی گود میں بٹھاکر چومتے کہا لیا تم نے میرا لن کیوں لیا میں نے کہا آپ کا لن مجھے بہت اچھا لگا اس لئے لیا پاپا نے کہا لیا جب راتوں کو تم میرا لن پکڑتی تھی تو بہت مزہ آتا پھر تو تم راتوں کو میرا لن کھڑا کر دیتی تھی تو میں بہت ھوٹ ھوجاتا جب میں نے تیرا ہاتھ پکڑا تو تم کو دیکھا تو تم لن لینے کیلئے کہا تو میں مست ھوگیا پھر پاپا اور میں چودائی کرکے روم آئے پھر چدائی کرتے کرتے نگے سوگئے اور نید آگئی اور صبح کو وہی چور پھر آکر چادر میں نگا گھس کر میری چوت میں لن ڈال کر چودائی کرنے لگا میں مست ھونے لگی پھر میری چوت پانی پانی ھوئی تو میری گانڈ چودنے لگا اور چور نے  مجے مست کیا ھوا تھا پھر چور کا لن پانی پانی پھر وہ چلا گیا پھر میں ناشتہ بناکر پاپا کو اٹھانے گئی پاپا کا کھڑا لن دیکھا تو ھوٹ ھوگئی پھر پاپا کے اوپر آکر لن کو اپنی چوت میں کر چدائی کی تو پاپا نے باہوں میں پھر کے نیچے سے چدائی تیزی سے کی پھر میں نے چودنے لگی کچھ دیر بعد میری چوت اور پاپا کے لن نے پانی چھوڑا پھر میں اور پاپا نہانے گئے چدائی کرتے نہایا چوت لن نے پانی نکالا تو فرش ھوکر ناشتہ کیا اور پھر پاپا آفس چلے گئے ۔ پھر میں نے چور کو فون کیا جلدی سے آؤ سارا دن چدائی کرتے ہیں پھر چور آیا ھم چدائی میں مست ھوگئے اور وقت کا پتانہ چلا کے پاپا جب آئے میں چور کے اوپر تھی اور چدائی کررھی تھی تو میں نے دیکھا سامنے پاپا کھڑا ھے چور نے جلدی سے اپنے کپڑے پہن کر بھاگ گیا تو پاپا نے کہا یہ کون ھے میں نے کہا اب یہ میرا دوست ھے پاپا نے کہا اس سے شادی کروگی میں نے کہا یہ میرا دوست ھے آپ جس سے کہوگے میں اسی سے کرونگی تو پاپا نے کہا تم فرش ھوکر روم میں آجاؤ تو ایک بات بتاتا ھوں میں نے کہا فرش ہونا ضروری ھے پاپا نے تیری چوت میں اس کے لن کا پانی نکالا ھوگا میں فرش ھوکر نگی بیٹھ کر میکپ کیا سرخی لگاکر پاپا کے پاس گئی تو پاپا بھی نگے تھے مجھے دیکھ کر میری تعریف کرتے باہو میں لےکر چومتے بیڈ پر لٹاکر چومتے کہا کل عورت آرہی ھے ھم مزے کرینگے میں پاپا کے اوپر آکر چوت میں لن لےکر چودتے کہا ہاں پاپا بہت مزہ آئے گا پاپا نے کہا تم اس کے بیٹے سے شادی کرلو میں اور وہ ساتھ رہنگے تم دوستو سے جوکرنا ھے کرو تم شوہر کو بولوگی تو وہ بھی تم کو دوستوں سے نہیں روکے گا میں نے ہاں کی تو پاپا میرے اوپر آکر ایسی چدائی کی کے میری چوت پانی پانی ھوگئی آج پاپا خوشی میں فل مست چدائی کی کے صبح 6 بج گئے پھر ھم سوگئے پھر اٹھے چدائی کی ناشتہ کیا کھانا بنایا اور پاپا سے کہا دوست کو بلا لوں جب آپ اس کے ساتھ ھوگے تو پاپا نے کہا بلالو میں عورت کو لینے جارہا ھو پاپا چلا گیا میں نے بھی اسے بلالیا دوست آگیا اور مجھے مست کردیا ھم نے ایک چدائی کی پھر پاپا عورت کو لےکے آیا میں دوست کو ملوایا پھر چودائی شروع کی عورت نے دوست سے چدوایا پھر عورت میں نے سیکس کیا پھر دوست چلاگیا پھر میں پاپا اور عورت روم میں نگے چدائی میں مست ھوگئے پاپا آفس جاتے میں اور عورت سارا دن سیکس کرتی پھر پاپا آتے چدائی کرتے پھر لڑکا آیا شادی کا بتایا شادی ھوئی پھر شوہر نے اپنے دوستوں کو بیویوں کے ساتھ چدائی پارٹی رکھی شادی کی خوشی میں پھر 15 لنوں سے خوب انجوائے کیا پھر کچھ مہنوں بعد میں پیٹ سے ھوگئی ۔           
      ۔ /
  
 

Sunday, January 2, 2022

میری گرم چوت

میری گرم چوت

ھلو دوستو میرا نام ۔  ۔میری عمر اس وقت 44 سال ھے اور میں بہت خوبصورت ھوں میرا خوبصورت ساحَسِین چہرہ ھے میرے ھونٹ موٹے اور چوسنے والے ہیں اور میرے بڑے مموں کی بات ھی الگ ھے میرے ممے مست بھرے ہیں میرا فگر کمال کا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  میری گانڈ موٹی اور نرم ھے اور میری چوت بہت ھی گرم ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   میں ہر وقت اپنی چوت میں کچھ نہ کچھ مارتی رہتی تھی کیونکہ میری چوت جب بھی گرم ھوتی تو میں پاگل ھوجاتی تھی 
میری چوت میں جب پڑیچ پڑوچ پڑاچ کی آواز آتی تو مجھے بہت مزہ آتا  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  میری گرم چوت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  دوستو یہ میری سچی کہانی ھے جس کا میں نے نام رکھا ھے  میری گرم چوت میں آپ دوستوں سے شیر کرتی ھوں کے میری چوت گرم کیسے ھوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   یہ اس وقت کی بات ھے جب میری چوت سے مینسینس آنے کے ٹھیک تین دن پہلے کا واقِعہ ھے میں جوان اور خوبصورت سی لڑکی تھی لیکن مجھے سیکس کا کچھ پتا نہیں تھا اور نہ ھی کبھی چوت گرم ھوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   پاپا نے سب کو بتایا میرا بھائی اپنی بیوی کے ساتھ گھومنے آرھا ھے اور کچھ دن ہمارے ساتھ رھے گا چاچواور چاچی کا سن کے سب خوش ھوگئے کہا چلو اس بہانے سے اس کی بیوی سے بھی مل لینگے میں نے بھی چاچی کو نہیں دیکھا تھا چاچو نے شادی کرنے کے بعد بتایا لیکن ملانے کے لیئے دونوں کے پاس وقت نہیں تھا اب ان کو وقت ملا تو آرھے تھے چاچو کی ہر پسند کی چیز کا پاپا نے خوب انتظام کیا ان کا روم تیار کیا گیا پھر پاپا نے بتایا کے رات کے ایک بجے کی فلائٹ ھے تو سب نے کہا ھم سب چلینگے پاپا نے کہا وہ تھکے ھونگے پھر پاپا نے مما کو کہا کے ھم دونوں چلتے ہیں پھر چلے گئے سب ان کا ویٹ کررھے تھے میں بھی ویٹ کر رہی تھی پھر میں اپنے روم گئی بیڈ پر لیٹی اور اچانک میری آنکھ لگ گئی اور پھر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  رات کے چار بجے میری آنکھ کُھلی تو میں گئی سب کچھ شانت تھا لگا کے سب سوگئے ہیں سوچاکے دیکھوں تو چاچو آئے کے نہیں اگر سوئے ھونگے تو صبح مل لونگی جب میں گئی تو کیا دیکھا ایک عورت نگی بیٹھی اپنی چوت میں انگلی کررھی ھے پھر چاچو واشروم سے آیا اور لیٹ گیا اچھا یہ چاچی ھے اور چاچی مست ھوکر اپنی چوت میں انگلی کرتی رھی کچھ دیر بعد چاچی جھٹکے لینے لگی پھر واش سے آکر چاچو کو جپھی ڈال کر سوگئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  میں نے جب چاچی کو چوت میں انگلی کرتے دیکھا تو کچھ مشکل میں پڑگئی اور سوچاکہ چاچی اپنی چوت میں انگلی کیوں کررھی تھی پھر سوچتے سوچتے مجھے نید آگئی صبح میں اٹھی اور چاچو سے ملی جب چاچی کو دیکھا تو مجھے رات والا منظر یاد آنے لگا پھر میں چاچی سے ملی باتیں کی سیروتفریع پہ گئے فلم دیکھ کے ھم سب گھر کو آئے اور سب اپنے اپنے روم گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   اب میری سوچ چل رہی تھی کے پھر دیکھوں چاچی کیا کررھی ھوگی میں چپچاپ آئی ڈور کو کان لگایا کچھ آوازیں آرھی تھیں ہینڈل گھمایا تو لاک تھا میں نے جلدی سے دوسری چابی لیں کھول کر دیکھا تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   چاچو اپنی بیوی کی چوت میں فل تیزی سے انگلی کررھا ھے اب میرا جسم گرم ھونے لگا پر سمجھ نہیں آرھا تھا پھر کچھ دیر بعد چاچو چاچی کی چوت کو چومتا اور زبان سے چاٹتا اور چاچی فل مستی میں مست تھی پھر دیکھا چاچی کی چوت سے سفید دودھ کی طرح کچھ نکلا چاچو چاٹتے اور چاچی بھی چاٹتی پھر وہ سوگئے میں ساری رات تڑپتی رہی کے میں کیا کروں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   ایک دن گھر میں چاچی اور میں تھیں سب کہں گئے ھوئے تھے اور چاچی اپنے روم میں تھی اور میں گیئی تو چاچی سے پوچھا آپ نہیں گئی چاچی نے کہا میں تھکی ھوئی ھوں میرا پوچھا تو میں نے کہا بس من نہیں کیا چاچی کے ساتھ بیڈ پہ بیٹھی چاچی نے مسکراتے کہا کوئی لڑکا عاشق ھوا میں نے مسکراتے کہا نہیں پھر مجھے ایسا لگا جیسے میری چوت سے گرم چیز نکلتی محسوس ھوئی پھر میری چوت سے نکلتی ھوئی میری شلوار پہ لگنے لگی تو اب شلوار مجھے گیلی اور چپچپی لگی اور چاچی نے کہا وہ کریم دو میں اٹھانے کیلئے اٹھی تو بیڈ کی چادر لال ھوگئی تو چاچی نے دیکھ لیا میں نے کریم دی اور وہیں بیٹھنے لگی تو چاچی نے کہا رکو رکو کیا تم کو مینسنس آئے ہیں میں نے کہا وہ کیا ھوتا ھے تو چاچی نے میری چوت کا خون لگا ھوا دیکھایا میں نے کہا پتانہیں کہا اچھا ایسا کرو تم یہاں لیٹو میں لیٹی تو چاچی نے میری شلورا اوتار کر مجھے دیکھایا پھر میری چوت کو دیکھ کے تعریف کی میں مسکرائی پھر میری چوت کو نیپکن سے صاف کرکے پھر چوت کو سہلانے لگی مجھے مزہ آرہا تھا پھر پوچھا کب سے آئے میں نے کہا آج ھوا ھے پہلے کبھی نہیں ھوا پھر میری چوت میں انگلی کی اب مجھے اور مزہ آرہا تھا چاچی نے کہا اس کا مطلب ھے تم آج ھی جوان ھوئی ھو پھر پیٹ لگا کر کہا اب جاکر دوسرے کپڑے پہن لو پھر میں اور چاچی اکیلے میں باتیں کرتے تو چاچی مجھے چومتی میرے مموں کو دباتی مجھے بھی مزہ آنے لگا تو چاچی سے کہا جب تم مجھے ٻیار کرتی ھو تو مزہ آتا ھے چاچی نے کہا جب تیرے مینسنس روکیں گے تو پھر دیکھنا کتنا مزہ آئے گا اب میں خود چاچی کے پاس جاتی اور چاچی مجھے مست کرتی اب چاچی میری قمیض اوتار کر مجھے اور میرے مموں کو دباتی چومتی تو میں مست ھوجاتی پھر جب مینسنس ختم ھوا تو چاچی کو بتایا چاچی نے کہا رات میں تیرے روم میں آؤنگی پھر چاچی آئی تو مجھے چومتے ھوئے نگاکر کے خود بھی نگی ھوکر جو مجھے مست کیا تو مجھے بہت مزہ آرہا تھا چاچی  میری چوت کو چومتے چوستے چاٹتے ھوئی انگلی کررھی تھی میں تو اس مزے میں مست پاگل ھوگئی پھر میری چوت سے رسملائی نکالی تو چاچی نے چاٹا اور مجھے بھی چٹوایا مجھے بہت مزہ آیا میں چاچی کو چومتے کہا چاچی ایسا مزہ مجھے کبھی نہیں آیا پھر چاچی نے کہا اب دوسرا اسٹائل کرتے ہیں میں نے کہا ہاں کرو چاچی نے کہا تم میری چوت کو پیار کرو میں تیری چوت کو پھر چاچی نے اپنی چوت کو میرے منہ پہ رکھ کر کہا پیار کرو اور چاچی میری چوت کو پیار کرنے لگی ھم فل مست تھی پھر چوتوں سے رسملائی نکلی چاچی نے کہا اب میں جاتی ھوں میں نے کہا چاچی پلز ایک بار میری چوت کی رسملائی نکال کے چلی جانا پھر چاچی نے اس بار میری چوت کو بہت مست کیا پھر چوت کی رسملائی نکلی چاچی نے کپڑے پہنے اور کہا تم بہت مست ھو مجھے تم سے بہت مزہ آتا ھے میں نے بھی کہا جی کرتا ھے ھم بس کرتی رہیں پھر چاچی چلی گئی پھر اچانک چاچو نے جانے کا بتایا پھر ارجنڈ چلے گئے اب میں روم میں ھوتی تو بہت گرم ھوجاتی پھر میں نے چوت میں انگلی کرنا شروع کیا تو مزہ آنے لگا پھر تو میں چوت میں انگلیاں کرتی اور جب چوت سے رسملائی نکلتی تو پڑاچ پڑیچ پڑوچ کی آواز آتی تو میں مست ھوتی ہر بار رسملائی نکالتی رہتی اپنے مموں کو خوب دباتی چومتی مموں کی نپلوں کو منہ میں لےکر چوستی اب میری چوت ہروقت گرم رہتی جب تک پڑوچ پڑاچ پڑیچ کی آواز نہ آتی مجھے کہیں سکون نہیں آتا تھا پھر ایک مرتبہ پاپا نے مجھ سے کہا تیری چاچی تجھے بلارھی ھے کہا تم جاؤگی میں نے فورن ہاں کردی پھر پاپامما مجھے ایرپوٹ لےگئے اور آگے چاچی مجھے لینے آنے والی تھی اور میری چوت بہت گرم ھوگئی کبھی موقعہ دیکھ کے چوت کو سہلاکر کہتی برداش کرو ایروپلین میں بیٹھی پھر ایروپلین اڑا اور دوسرے ایرپوٹ پہ اترا میں باہر آئی اور سامنے چاچی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   ھم دونوں گلے ملیں چاچی نے کہا چلتے ہم مست ھونگے پھر ھم گھر آئے اور چاچی نے میرا روم دیکھایا میں چاچی کو پکڑ کر چومنے لگی پھر ھم نگیں ھو کر چوتوں کا رس نکال کر فرش ھونے گئی تو چاچی کھانا بنانے چلی گئی جب میں فرش ھوکر آئی تو چاچو بھی آیا ھوا تھا چاچو مجھ سے ملا پھر ھم کھانا کھانے لگے پھر جب چاچو آفس جاتے تو چاچی اور میں گھر میں نگیں رہتی چاچی نے مجھ سے کہا مجھے تیرے ساتھ بہت مزہ آتا ھے کیا تم کو بھی میرے ساتھ مزہ آتا ھے میں نے کہا ہاں چاچی تیرے ساتھ مجھے بہت مزہ آتا ھے چاچی نے کہا تیری چوت تو بہت گرم ھے میں نے بتایا کے پہلی بار تم کو نگا دیکھا ساری بات بتائی پھر چوتوں کی رسملائی نکالی چاچی نے کہا میری سہلی ھے اس کو بلاؤں وہ اور میں سیکس کرتیں ہیں میں نے کہا بلالو پھر وہ آئی تو اس نے میری تعریف کی پھر چاچی اور اس کی سہلی دونوں نے مجھے ایسا مست کیا کے میں کیا بتاؤں دونوں نے مجھے سیکس میں مست کیا ھوا تھا اور میں مستی میں مست تھی  پھر چاچی نے کہا کبھی لن دیکھا ھے میں نے کہا نہیں کہا دیکھوگی میں نے کہا کس کا کہا تم لن دیکھو میں نے کہا دیکھوں گی کہا ٹھیک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔    میں اور چاچی نگی تھی اور میں چاچی کے اوپر تھی اور میرا منہ چاچی کی چوت پہ تھا چاچی میرے نیچے تھی اور چاچی کے منہ پر میری چوت تھی میں چاچی کی چوت کو چوم چوس چاٹ رھی تھی اور چاچی میری چوت کو چوم چوس چاٹ رھی تھی اور ھم دونوں سیکس میں فل مست تھے اور ایک دوسری کی چوتوں کو خوب چوم چوس اور چاٹ رھی تھیں کے اچانک  چاچو آگئے اور ہمیں نگا چوتوں کو چومتے چوستے چاٹتے دیکھا پھر چاچو نے گلے سے کھنکارا جب ھم نے دیکھا کے چاچو ہمیں دیکھ رہا ھے تو ____________________ چاچی میرے نیچے سے جلدی اُٹھی اور چاچی نے میرے نگے بدن پہ چادر ڈال کر چاچو سے کہا کیا ھے ایسے منہ اٹھاکر چلے آئے نوک نہیں کرسکتے تھے کوئی کیسے بیٹھا کیا کررھا ھے چاچی چاچو کو ڈانٹ رہی تھی اور میں چاچو کو دیکھ رہی تھی چاچو کبھی مجھے دیکھتا کبھی چاچی کو دیکھتا کبھی نیچے دیکھتا اور مجھے چاچو پہ ترس آرہا تھا چاچی نے کہا تم کتنی دیر سے کھڑے ھو پھر چاچو چاچی کے ساتھ بیٹھ کر چاچی کے نگے بدن کو اپنی باھوں میں لے کر ھونٹوں کو چوم کر کہا سوری بابا میں کیا کرو آفس کے بعد چاچی کے چہرے کو چوم کر چاچو نے کہا تیرا چہرہ پھر ھونٹوں کو چومتے چاچو نے کہا تیرے رس بھرے ھونٹ اور مموں کو دباتے چاچو نے کہا جب تک چوم نہ لوں مجھے سکون نہیں ملتا پھر چاچو نے کہا تیرے مموں میں اب بھی وہی آگ ھے جو پہلے دن تھی پھر چاچی مسکرانے لگی پھر دونوں ایک دوسرے کے ھونٹ زبان چوسنے لگے اور چاچو چاچی کے مموں کو دبا رھا تھا میں بھی ان کو دیکھ کے مسکرا کر سوچا اچھا ھوا چاچی کا غصہ چلا گیا پھر چاچی نے چاچو سے کہا تم چلو میں آتی ھوں اور تجھے مست کرتی ھوں پھر چاچو نے کھڑے ھوکر مجھے سے کہا سوری بیٹا تیری چاچی کو کبھی غصہ نہیں آتا مگر آج تو غصہ دیکھ کے میں ڈر گیا تو چاچو کھڑا باتیں کررھا تھا تو چاچی سوری کرتی ھوئی چاچو کو باہوں میں لےکر اپنا منہ چاچو کے لن پر مسلتے ھوئے کہے رھی تھی تم میری جان ھو سوری اتنی دیر میں چاچو کا لن چڈی میں فل کھڑا ھوگیا اور چاچی لن کو چڈی پر لن کو اپنی مُٹھی میں لےکر اپنی مُٹھ کو پیچھے کرتی چاچو کا لمباموٹا لن نظر آتا اور چاچی چاچو کے لن کو چڈی  پر چومتی اور اپنے مُنہ میں لیتی اور چڈی کو تھوک سے گیلی کر دی میں نے جب چاچو کے لن کو چڈی میں دیکھا اور چاچی کو چاچو کے لن کو چڈی پر پیار کرتے دیکھ کر میری چوت اور گرم ھونے لگی اور من کررھا تھا کے چاچی ابھی چاچو کے لن کو باہر نکالے تو میں دیکھو لن کیسا ھوتا ھے چاچو نے مجھ سے کہا سوری میں نے مسکراتے کہا کوئی بات نہیں چاچو نے کہا شرمانا نہیں اِسے اپنا گھر سمجھو چاچی کتنا تم سے پیار کرتی ھے میں نے مسکراکر کہا بہت چاچوں نے کہا اسی طرح میں بھی تم سے بہت پیار کرتا ھوں پھر چاچی سے کہا جلدی آؤ بعد میں آجانا میں نے چاچی سے کہا ہاں چاچی چاچو کے ساتھ جاؤ پھر وہ دونوں گئے توچاچو کا لن والا منظر مجھے مست بنا رہا تھا میری چوت گرم ھوگئی چوت میں انگلی کی رسملائی نکالی تو چاچی نے کھانے کی آواز دی میں نے نیٹی پہنی اور اندر سے نگی تھی نیٹی کی ڈوری باندھی اور نیچے آئی اور کھانا کھانے لگے باتیں ھوئیں ادھر اُدھر کی چاچو کھانا کھاکر روم چلا گیا تو چاچی میرے ساتھ بیٹھ کر مجھے مست کرنے لگی میری نیٹی کی ڈوری کو کھول کر نیٹی کو ہٹاکر میرے مموں کو پیار کرتے میری چوت میں انگلی کرتی مموں کو چوم رہی تھی مجھے چاچی نے مست کیا ھوا تھا پھر چاچی کرسی سے نیچے بیٹھ کر میری چوت کو پیار کرنے لگی اور میں کرسی پہ نگی بیٹھی مست تھی پھر اچانک چاچو آئے چاچو نے مجھے نگا دیکھا تو مسکرایا میں بھی مسکرائی چاچو نے چپ رہنے کو کہا میں نے سر ہلایا کے ٹھیک ھے میں نے دیکھا کے چاچو کا لن چڈی میں فل کھڑا ھے چاچو کبھی اپنے لن کو اپنی مٹھی میں لیتے تو لمبہ موٹا لن نظر آتا اور کبھی میرے نگے مموں کو دیکھتا اور مسکراتا میں بھی مسکراتی پھر اشارا کیا کے چاچی کہا ھے میں سر سے مسراتے اشارا کیا کے نیچے ھے چاچو سمجھ گیا کے چوت کو چاٹ رہی ھے پھر چاچو نے جاتے ھوئے میرے مموں کا اشارہ کرکے کہا بہت کیوٹ ہیں مسکرایا میں بھی مسکرائی پھر چاچو چلاگیا پھر چاچی نے کہا چلو تیرے روم میں ھم آئے پیار کرنے لگے چاچی نے کہا اب بتاؤ لن کب دیکھوگی میں نے کہا ابھی دیکھوں گی تو چاچی نے کہا ابھی میں نے کہا ہاں چاچی نے کہا ابھی تو ایک ھے میں نے کہا کون ھے چاچی نے کہا اس کا دیکھو گی میں نے کہا کس کا چاچی نے کہا کوئی ھے تو میں نے کہا دیکھاؤ مجھے چاچی میں نے لن کو دیکھنا ھے چاھے جس کا بھی ھو چاچی نے کہا اپنے چاچو کا لن دیکھوگی میں نے کہا چاچو دیکھائے گا تو چاچی نے کہا پہلے تم یہ بتاؤکہ دیکھو گی میں نے کہا ہاں دیکھوں گی چاچی نے کہا میں جاکر دیکھتی ھوں تیرا چاچو سویاکے نہیں چاچی گئی میں بہت خوش تھی کے اب میں لن بھی دیکھوں گی کچھ دیر بعد چاچی میرے روم میں آئی کہا تیرا چاچو سوجاتا ھے تو اٹھتا نہیں ھے تم لن کو دیکھ بھی لینا اور جی بھر کے پیار بھی کرلینا میں نے کہا ٹھیک ھے چاچی مجھے لےکے اپنے روم میں آئی اور چاچو چادر لےکر سویا تھا چاچی نے چادر ہٹائی تو چاچو نگا تھا اور چاچو کا لن فل کھڑا تھا چاچی نے مجھے لن کے پاس بٹھاکر کہا لن کیسا ھے میں نے جب لن کو پہلی بار نگا دیکھا تو لن مجھے بہت اچھا لگا میں نے لن کی بہت تعریف کی پھر چاچی نے کہا لن کو ہاتھ لگاؤ میں نے ہاتھوں میں لن لیا تو مجھے مزہ آنے لگا پھر کہا لن کو پیار کرو میں نے لن کو چوما ٹوپہ پہ زبان پھیری تو لن کا ٹوپہ نرم ملائم تھا تو لن کے ٹوپہ کو ھونٹوں میں لےکر چوپے مارے تو مجھے بہت مزہ آنے لگا چاچی نے کہا اب سارے لن کو منہ میں لےکر چوپے مارو پھر میں نے لن کو منہ میں لےکر خوب چوپے مارے پھر چاچی نے میرے چہرے سے بال ہٹاتے مجھ سے کہا مزہ آرہا ھے میں نے لن کو منہ سے نکال کے چاچی سے کہا بہت مزہ آرہا ھے تو چاچی نے اپنا منہ میرے منہ میں دیا اور ھم ھونٹ زبان چوسنے لگیں پھر میں اور چاچی مل کے لن کو پیار کرنے لگیں میں لن کو چوپے مارکے منہ سے نکال کے چاچی کے منہ میں دیتی چاچی لن کو چوپے مار کے لن میرے منہ میں دیتی میں لن کو چوپے مارتی اور اسی طرح میں اور چاچی بہت دیر تک لن کو پیار کرتے رھے پھر چاچو کے لن سے گرماگرم گاڑھا گاڑھا سفید سا دودھ نکلنے لگا میں اور چاچی نے کچھ پیا کچھ چاٹا پھر چاچی اور میں نگی میرے روم میں آئیں تو چاچی نے کہا لن کیسا ھے میں نے چاچی سے کہا لن بہت اچھا ھے چاچی نے کہا پسند آیا میں نے کہا ہاں چاچی مجھے لن بہت پسند آیا پھر چاچی نے کہا چوت میں لوگی میں نے کہا ہاں چاچی ابھی چلیں چاچی نے کہا ابھی نہیں میں نے کہا کیوں چاچی نے کہا پرسو چاچو کی چُھٹی ھوگی تو جی بھر کے اپنی چوت میں لن لیتی رہنا میں نے کہا ٹھیک ھے چاچی نے کہا چوت میں لن جب پہلی بار جاتا ھے تو تھوڑا درد ھوتا ھے برداش کرنا  پھر میری چوت کی رسملائی نکال کر چلی گئی پھر صبح چاچو آفس چلے گئے پھر __________________ 
چوتوں گرم چوت پارٹ2 میری گرم چوت 2