شنو جان کی سیکس جوانی

Thursday, December 2, 2021

میرا بچارہ سُسَّر



ھیلو دوستو میرا نام ۔ میں بہت خوبصورت ھوں میری عمر اِس وقت 42 سال ھے اور میرے مموں کا سائز بھی 42 ھے میری کمر 33 ھے اور میرا اسمارٹ فگر ھے میں نے جب پڑھائی چھوڑی تو میری شادی کرادی اور میں اپنے شوہر کے ساتھ رہنے لگی میری ساس کا انتقال ھوا ھوا ھے اور میرا سسر ابھی بھی بہت جوان اور صحت مند ھے جب شادی کی سوہاگ رات کو۔ میں نے لن اور چوت کی چودائی کے مزے لیئے تو اس مزے کا پتا چلا کے کتنا مزہ آتا ھے پھر تو میں اور شوہر ہروقت چودائی میں مصروف رہتے شوہر کے لن کو خوب پیار کرتی چومتی چوپے مارتی شوہر بھی میری چوت کو خوب پیار کرتا چومتا چوستا چاٹتا اسی طرح ہم نے چودائی میں پورا سال گزارا اب میں گھر کی لاڈلی بن گئی شوہر میری ہر بات مانتا اور سسر بھی میری بہت عزت کرتا شوہر کے آفس آنے سے پہلے میں اپنی چوت کو چکنا رکھتی اور ہر وقت فل میکپ میں ھوتی اور چودائی کرنے کےلۓ روم کو سجاتی جب شوہر آتا تو کھانے کے بعد شوہر اور میں فل چودائی کرتے کرتے سوجاتے آفس جانے سے پہلے شوہر سے چدواکر پھر شوہر کو آفس جانے کا کہتی تو شوہر فرش ھوکر ناشتہ کرکے آفس جاتا بس یوھی وقت اور دن گزنے لگے ایک مرتبہ ایسا ھوا کے آفس کی چھٹی تھی اور میں اور شوہر نے صبح تک چودائی کرتے رہے پھر صبح شوہر سوگیا اور مجھے چائے کی طلب ھوئی تو میں چائے بنانے گئی اور سوچہ کے سسر کی چائے بناکر دےدو پھر چائے بنا کر سسر کے روم گئی دروازہ کھول کے جب میں اندر آئی تو سسر لنگی پہین کر سورہا تھا اور لونگی کے بیچ میں سسر کا موٹا لن اپنا پیارا سا موٹا لال ٹوپہ پہیلائے کھڑا تھا جب میں نے سسر کے لن کو دیکھا تو دیکھتی رھی اور میں اپنے آپ سے کہے رہی تھی ھے میں مرجاؤں کتنا پیارا لن ھے سسر جی کا اور پھر میں نے چائے کو ٹیبل پہ رکھر کر بیڈ کے ساتھ بیٹھ کر سسر کے لن کو دیکھا اور میں نے کہا واو سسر کا لن کتنا موٹا اور خوبصورت ھے من کر رہا تھا کے ہاتھ لگا کر دیکھو سوچہ کے اگر اُٹھ گیا تو پھر ہاتھ خود ھی اُٹھ گیا اور سسر کے لن کو اپنے ہاتھ میں لے کر دیکھا تو اتنا نرم اور لوہے طرح سخت تھا اور میری چوت میں میٹھی سی خارش ھونے لگی پھر سوچہ کے سسر کے لن کو پیار کروں بس میں اپنا منہ سسر کے لن کے پاس کیا ابھی اپنے ھونٹ سسر کے لن پہ رکھنے والی تھی کے بیل بجی میں اُٹھ کر باہر آئی تو کام کرنے والی بائی تھی پھر میں اپنے روم گئی تو شوہر نے مجھے پکڑ لیا اور پھر شوہر نے خوب چودائی کی لیکن میرے خیالوں میں سسر کا لن مجھے مست کیا ھوا تھا پھر چودائی کے بعد میں نے ناشتہ لگایا اور ہم ناشتہ کرکے اپنے میکے گئے وہا سارا دن رہے وہاں بھی شوہر نے اور میں نے دو چدائیاں کی پھر ہم گھر آئے اور پھر چودائی کرتے کرتے سوگئے صبح اُٹھے نہاتے ھوئے چودائی کی پھر فرش ھوکے ناشتہ کیا اور سسر بھی ناشتہ کررھے تھے اور میں سسر کو دیکھ دیکھ کر ھوٹ ھورھی تھی پھر ناشتہ کر کے دونوں چلے گئے اب میں اپنے روم میں آرام کررھی تھی کے مجھے سسر کا وہ منظر یاد آیا تو میں بہت گرم ھوگئی اور نگی ھو کر سسر کی یاد میں سیکس کیا چوت کا رس نکالا پھر سوچا اب کچھ بھی ھوجائے سسر کا لن لےکر رہونگی پھر رات کو دونوں آگئے کھانا کھایا اور اپنے اپنے روم میں چلے گئے شوہر نے کہا آج میں بہت تھکا ھوا ھوں پھر بھی شوہر نے دو مرتبہ چودائی کرکے سو گیا جب شوہر مجھے چود رہا تھا تو مجھے کچھ بھی مزہ نہیں آرہا تھا بس مجھے سسر کے لن نے مست کیا ھوا تھا پھر میری چوت میں پیشاب بھرا تو میں باہر والے واش روم میں اپنی چوت کا پیشاب نکالنے اپنے روم سے باہر آئی تو مجھے ٹیوی روم میں ٹیوی چلنے کی آواز آئی میں نے ڈور کو اوپن کرکے دیکھا تو میرا جوان ہنسم سسر فلم دیکھ رھا تھا مجھے دیکھ کے کہا آرے آپ میں نے کہا فلم اچھی ھے کہا ہاں ابھی لگائی ھے دیکھوگی میں نے کہا ہاں پھر میں نے کہا میں میگی بناکر آتی ھو سسر نے کہا ٹھیک ھے پھر میں واش آئی اور پیشاب کرتے ھوئے اپنی چوت میں انگلی کرتے بولی آج کچھ کرنا ھوگا پھر کچن میں میگی بنانے گئی اور پھر میں نے سوچہ آج کچھ بھی ھو جائے سسر کا لن تو میں لےکر رھوں گی پھر میگی بناکر میں گئی اور سسر نے فلم لگائی وہاں فلم چل رہی تھی اور یہاں میری سوچ چل رہی تھی کے سسر کا لن کیسے لوں اسی سوچ میں مجھے سوچ آئی میں نے میگی سے ایک چمچ بھر کے سسر کے لن کا نشانہ لگاکر پھینک کر سوری سوری کہے کر صاف کرنے لگی اور سسر کہے رہا تھا آرے کوئی بات نہیں صاف کرتے ھوئے میں سسر کے لن کو پکڑ لیتی پھر دھیرے دھیرے سسر کا لن کھڑا ھونے لگا اور لن کھڑا ھوگیا تو سسر نے کہا ھوگیا میں نے کہا ابھی رہتا ھے من میں کہا ہاں سسر جی آپ کا لن کھڑا ھوگیا اب باہر نکالنے کی ضرورت ھے پھر میں نے سسر کے لن کو باہر نکال کر منہ میں لے کر چوپے مارنے لگی پھر سسربھی فل گرم ھوگئے سسر نے مجھے اٹھاکر میری چوت کے سوراخ کو اپنے لن کے ٹوپہ پہ رکھا اور میں نے بڑی طاقت سے اپنی چوت کو جھٹکا دیا اور سسر کا لن پھنستا پھنساتا میری چوت میں گیا تو میں اپنی چوت کو اوپرنیچے کرنے لگی سسر میرے چہرے کو گالوں ھونٹوں کو چومتے ھوئے میرے مموں کو دبارہا تھا پھر سسر نے میرے مموں کو نکال بیوٹی فل کہے کر دباتے ھوئے خوب چومتے چوستے پھر میری نیٹی اتار کر مجھے نگا کردیا پھر میں نے سسر کی شیٹ اُتار دی پھر میں سسر کی پینٹی اُتار دی سسر کا لن میری چوت میں تھا اور سسر نے مجھے اٹھا نیچے لٹاکر پوری لگن سے چودائی کرنے لگا اور ایسی چودائی کی کے میں مست ھوگئی پھر میری چوت نے رس نکالا تو میں سسر کے اُوپر آکر سسر کے لن کو منہ میں لےکر خوب چومہ چوپہ مارے پھر سسر نے میرے اُوپر آکر کبھی میرے منہ اور کبھی مموں کو چودتا رہا پھر سسر نے میری چوت کی چودائی کی پھر میری چوت رس چھوڑنے والی تھی تو سسر کو بتایا سسر نے میری چوت سے لن نکال کر میری چوت کو چاٹنے لگا پھر کچھ دیر بعد میری چوت نے رس نکا پھر سسر نے میری چوت کو اتنا چوما چاٹا اور پیار کیا کے میری چوت نے رس نکال دیا پھر سسر میرے مموں کو اور منہ کو چودتا رہا پھر سسر نے چوت کی چودائی شروع کی بہت دیر کے بعد میری چوت نے رس نکال پھر سسر کے لن نے میری چوت میں رس چھوڑا اس کے بعد سسر نے مجھے اٹھاکر میری چوت میں لن ڈال کر چدائی کرتے اہنے روم میں لایا پھر ہم چودائی کرنے لگے اور صبح ھوگئی ۔ اب کبھی سسر چھٹی کرتا تو ہم سارا دن چدائی کرتے رہتے میں نے سسر سے کہا میری بات مانوں گے سسر نے کہا کہو میں نے کہا اگر تم میرے شوہر کے ساتھ مل کر ایک ساتھ چودوگے تو سسر نے کہا وہ مانےگا میں نے کہا تم اپنا کہو سسر نے مجھے اپنے اوپر بٹھاکر میری چوت میں لن ڈال کر چودتے کہا اگر میرا بیٹا کہے گا تو پھر میں خوب چدائی کرکے شوہر کے پاس گئی اور شوہر سے چدوایا میری ۔ ایک سہلی تھی اس نے مجھ سے فون پہ بات کی اور کہا یار میرا فرینڈ ھے وہ مجھے روز چدائی کا کہتا ھے پر میرے پاس جگہ نہیں ھے کیا تم جگہ دے سکتی ھو میں نے کہا ٹھیک ھے اس نے کہا اگر تم بھی کرنا ھو تو کرلینا میں ہنس پڑی پھر وہ دوسرے دن آئے وہ لڑکا صحت مند اور پیارا تھا پھر ان کو میں نے روم میں چھوڑا تو انھوں نے فل چدائی کی پھر دونوں میرے پاس آئے اور سہلی نے اپنے فرینڈ سے کہا میرا کہا کے میں کیسی ھوں تو اس میری بہت تعریف کی پھر سہلی نے کہا اس کے ساتھ کروگے تو لڑکا باتوں میں الجھنے لگا میں نے کہا کوئی بات نہیں اگر نہیں کرنا تو سہلی نے کہا اپنے فرینڈ سے کہا مان جاؤ تو اس نے کہا ٹھیک ھے پھر ہم تینوں نے خوب چودائی کی پھر وہ چلے گئے پھر ایک مرتبہ میں نے اپنی سہلی کو فون کیا اور اس سے کہا میری بات مانوں گی اس کہا کہو میں نے کہا تم آجاؤ پھر سہلی نے کہا کوئی چدائی کا پروگرام ھے میں نے کہا ہاں یار تم آجاؤ پھر وہ آگئی تو میں نے کہا کے تم میرے شوہر کے ساتھ اتنا چودائی کرنا کے اس کے بعد شوہر میری بات مان جائے سہلی نے کہا کون سی میں میرا شوہر اور میرا سسر یہ دونوں باپ بیٹے ایک ساتھ مجھے سے چودائی کریں سہلی نے کہا کے پھر پہلے اپنے سسر کے مزے مجھے چکھاؤ پھر سسر کے ساتھ خوب چودائی کی پھر شوہر کو رات میں سہلی گفٹ کی جب میری سہلی نے میرے شوہر کو فل چدائی میں مست کیا تو تو شوہر سیکس میں غرلاتا اور میری تعریف کرتا پھر کچھ دنوں بعد میں نے شوہر سے کہا مجھے بھی کبھی انجوئے کراؤ شوہر نے کہا کس سے کروگی میں نے کہا کسی سے نہیں بس گھر میں ایک ھے لیکن تم کو میں گفٹ دونگی شوہر نے کہا گھر میں تو پاپا ھے میں نے کہا دیکھوں تمہاری ماں کو گزرے کئی سال ھو گئے تم بھی اسے گفٹ دو اگر تم مجھے سسر گفٹ کروگے تو میں اور تم سے کچھ نہیں مانگوں گی تو شوہر نے کہا چلوٹھیک ھے پھر میں نے بتایا کے میں اور پاپا تین مہنے سے چودائی کررھے ہیں اور اب میں تم کو اور پاپا کو انویٹ کرتی ھوں شوہر سے کہا پاپا سے تم کہوں تو پھر شوہر میری چوت میں لن ڈال کر چودتے کہا چلو ٹھیک ھے کب پارٹی پہ انویٹ کروگی میں نے شوہر کے منہ میں منہ دے کر چومتے کہا کل رات سے پرسو تم دونوں کی چھٹی ھوگی اور ہم سب باہر والے روم میں مست رہاکرینگے اور جس کو نید آئے وہ اپنے روم میں جائے شوہر نے کہا چلو اب ڈونکی بنو پھر میری گانڈ کی جودائی کرتے کہا چودائی میں بہت مزہ ھے پھر چودائی کرکے سوگئے صبح آفس چلے گئے رات کو دونو باپ بیٹے بھی آفس سے گھر آگئے اور میں بھی پاؤلر سے گھر آئی اور دونوں نے مجھے دیکھ کر بہت تعریف کی پھر ہم اس روم میں آئے اور میں دونوں کو اور دونوں نے مجھے ہم چومتے ھوئے مست ھوکر خوب چودائی کی جب میں نے ایک ساتھ دولنوں کے مزے لئے تو مجھے بہت مزہ آیا پھر مجھے اور لن لینے کی تڑپ ھورھی تھی سسر کو کہا کیا تیرا کوئی دوست ھے تو اسے دعوت دو تو سسر نے کہا میری بیوی کی ایک سہلی ھے تو کالج کے زمانے میں اپنی ھونے والی بیوی یعنی تیری ساس کی سہلی کو ایک ساتھ چودتا تھا پھر میری شادی ھوگئی پھر بیوی کی سہلی آتی اور ہم مل چودائی کرتے پھر اس کی شادی ھوگئی پھر وہ اپنے شوہر کے ساتھ آتی اور ایک دوسرے کی بیویوں کو ایک ساتھ آمنے سامنے خوب چودائی کرتے کبھی ہم ان کے گھر تو کبھی ہم اپنے گھر پھر بیوی کو اچانک ہارڈ اٹک ھوا پھر مر گئی پھر بیوی کی سہلی اور اس کا شوہر میرے ساتھ رھے کیوں کے میرا بیٹا ابھی دو مہنے کا تھا اور سہلی نے میرے بیٹے کا بہت خیال رکھا اور مجھے بھی چدائی کی فقر نہ دی کبھی اس کے شوہر کے ساتھ مل کے چودائی کرتے کبھی میں اور سہلی بس چدائی میں مست رہتے اور میرے ساتھ سوتی ھم نگے ھوتے میرا بیزنس بہت بڑا ھے اور مجھے جانا کم ھوتا تھا اس سہلی نے میرے لن کو اچھے سے خیال رکھتی بس ہر وقت اپنی چوت کو میرے لن کے لئے حاضر رکھتی اپنے شوہر سے کم چودائی اور بس چودواتی کہتی تیرے لن کا جو مزہ ھے وہ کسی میں نہیں جب میرا بیٹا آٹھ سال کا ھوا تو پھر سہلی اپنے شوہر کے ساتھ اپنے گھر چلی گئی دوسرے شہر پھر جب بیٹا تیرا سال کا ہوا تو مجھے پتہ چلا کے سہلی کے شوہر کا ایکسیڈنڈ میں موت ھوگئی پھر میں گیاں تو مجھے دیکھتے وہ خوش ھوگئی پھر رات کو ہم چودائی ایک مہنہ رہا اور بس چدائی کرتے رھے پھر جب میں آیا اس کے بعد وہ کہں چلے گئے اس کا ایک بیٹا بھی ھے اور دوسرے شہر میں رہتے ہیں اس کا ایڈرس یہ ھے پھر میں نے سسر سے کہا چلوں ہم گۓ اور ان ملے تو اس کو دیکھا پھر اس کا بیٹا مان نہیں رہا تھا تو میں نے اسے چدائی میں مست کرکے منوایا پھر سسر کی شادی کر دی پھر میں ھم مل کر خوب چدائی کرتے میرا شوہر بھی ساسو کی چدائی کرتا پھر میں نے بیٹا جنا پھر اب میں صرف شوہر اور سسر کا لن لیتی ھوں اور مل کے چدائی کرتے ہیں پھر ساسو نے بیٹی جنی ساسو کا بیٹا آتا میں اسے چدائی سے خوش کرتی بہن کا شوہر آتا اس سے کرتی ھو بس یہ دو لن سپیر میں رکھیں ہیں ہاں اگر میرا کوئی پرانا دوست آتا ھے تو اس موقعہ کو میں گواتی نہیں ھو بلکہ کچھ دن رہنے پر مجبور کر دیتی ھوں پھر میری بیٹی ھوئی اور ساسو کو بیٹا ھوا پھر ھم نے الگ گھر لےلیا اور چدائی پارٹی کی پھر بیٹا پھر بیٹی ھوئی تو میں اپریشن کرالیا اب سسر سے کبھی کبھار چدائی ھوتی اور میں شوہر کو ہروقت چدائی میں مست کرتی ھوں اب بچے بڑے ھوگئے اور ہمیں دیکھتے سسر ساسو کے ساتھ بہن شوہر میرے یاروں سے چدائی کرتے دیکھتے پھر سب کی شادی کرا دی
  
  
                                            جاری ھے
 
 
   
    
    
   
    

No comments:

Post a Comment